70برس میں بنے اثاثے بیچ رہی ہے مودی سرکار !

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نیشنل مونو ٹرائزیشن پائپ لائن میں (این ایم پی )لانچ کی اس کے ساتھ ہی مخلف سیکٹر کی سرکاری کمپنیوں میں حصہ داری بیچ کر یا پراپرٹی کو پٹے پر دیکر کل 6لاکھ کروڑ روپئے کا نشانہ ہے وزارت مالیات نے اس کا خاکہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پٹے پر دینے کی کاروائی چار سال یعنیٰ 2025تک مرحلے وار طریقے سے چلے گی نرملا سیتا رمن نے صاف کیا جن سڑکوں ، ریلوے اسٹیشن یا ایئر پورٹ کو پٹے پر دیا جائے گا اس کا مالکانہ حق سرکار کے پاس ہی رہے گا۔ پٹہ ایک طے میعاد کے لئے ہوگا اس کے بعد اس کے بعد پورا اسٹرکچر سرکار کے پاس آجائے گا ۔ سڑکوں ، ریلوے سے سب سے زیادہ تین لاکھ کروڑ روپئے اکٹھا کرنے کی تیار ی ہے۔ ہائیوے 1.6لاکھ کروڑ ، ریلوے 1.5لاکھ کروڑ پاور ٹرانس مشن 45ہزار کروڑ ، پاور جنریشن 39832کروڑ کا نشانہ رکھا ہے ۔ ٹیلی کام 35100کروڑ ویئر ہاوسنگ 28900کروڑ مل سکتے ہیں ۔ نیشنل گیس پائپ لائن 24462کروڑ پروڈیکٹ پائپ لائن 22504کروڑ ، کھدان 28474کروڑ جہاز رانی 20782کروڑ ہوائی اڈے 12828کروڑ اسٹیڈیم 11950کروڑ ارب ریل اسٹیٹ 15000کروڑ ان میں زیادہ تر پراپرٹی دہلی میں ہے ۔ سرکار کے اس فیصلے کی اپوزیشن نے نقطہ چینی کی ہے ، کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اس پروگرام کو دو چار صنعت کاروں کا حق بڑھانے والے قدم بتایا ہے ساتھ ہی کہا 70سال میں جنتا کے لاکھوں کروڑ روپئے سے بنے اثاثوں کو مودی سرکار کے اپنے چہیتے صنعت کاروں کو بیچ رہی ہے بھاجپا کا نعریٰ تھا 70سال میں کچھ نہیں ہوا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وزیر خزانہ نے دیش کے سامنے نیشنل مونوٹرائزیشن پائپ لائن پروگرام کے ذریعے رکھ دی ہے راہل نے ایک ایک اثاثے کو گنایا اور کہا کہ انہیں بنانے میں 70سال لگ گئے ہیں جنہیں اب چار لوگوں کو بیچا جا رہا ہے صنعت کاروں کا اس کا سودا کیا جا رہا ہے راہل نے کہا کہ دیش کے نوجوانوں سے مرکز نے پہلے بھی روزگار چھینا ہے اور اس پروگرام سے دیش میں بے روزگاری بڑھے گی یہ دیش کے نوجوانوں پر حملہ ہے انہوں نے کہا کورونا پر دیش کو آگاہ کیا گیا تھا اس وقت میرا مذاق اڑایا گیا اس بار بھی یہ پروگرام ایک طرفہ دائر اختیار بڑھانے سے روزگار کے دروازے بند کرنے والا ہے سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا کہ سرکار نے بغیر کسی ٹارگیٹ اور پیمانہ طے کیا ہے اتنا وہ فیصلہ پبلک سیکٹر نہیں بیچے گا نرملا سیتا رمن نے کہا کہ اس سے چھ لاکھ کروڑ روپئے اکٹھا کئے جائیں گے جبکہ وزیر اعظم گذشتہ تین یوم آزادی تقریب میں سو لاکھ کروڑ روپئے کا انفرا اسٹرکچر پائپ لائن کا اعلان کر چکے ہیں یہ بڑا گھوٹالہ ہے جس پر سبھی دیش واسیوں کو بحث کرنی چاہئے وہیں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے اس پروگرام کو لیکر تنقیدکرتے ہوئے دعویٰ کیا یہ دیش کے اثاثے بیچنے کی سازش ہے اس کے ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی یا بھاجپا کہ پراپرٹی نہیں ہے ممتا نے اسے چانکانے والا اور افسوس ناک فیصلہ قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ ان پراپرٹیوں کو بیچنے سے ملے پیسوں کا استعمال چناو¿ کے دوران اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف کیا جائے وہیں وزیر خزانہ سیتا رمن نے اپوزیشن کی سخت نقطہ چینی کرتے ہوئے کہا کانگریس سرکار نے بھی کیا تھا موتری کرن ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!