اشاعتیں

مارچ 12, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سرکار کی نکتہ چینی پر اینکر ہٹایا !

بی بی سی یعنی برٹش براڈ کاسٹ اینڈ کارپوریشن اب اظہار رائے کی آزادی پر پھر سے سنکٹ آگیا ہے۔دراصل بی بی سی کے فٹبال پلے کے چیف اینکر اور انگلینڈ کے سابق فٹبالر گیری لینیکر نے وزیر اعظم رشی سونک حکومت کی پرواسی پالیسی پر تنقید کی تھی تو بی بی سی نے انہیں باہر کا راستہ دکھا دیا ۔ اس فیصلے کے احتجاج میں بی بی سی کے سبھی اینکروں نے کام کرنے سے منع کردیا اور تنازعہ اس قدر بڑھ گیا کہ بی بی سی کو سنیچر کے اپنے اسپیشل پروگرام کی ٹیلی کاسٹ منسوخ کرنا پڑی ۔جس وجہ سے اتوار کو بھی پروگرام الٹ پلٹ رہے ۔ ادھرپرواسی پالیسی کے بچاو¿ میں خود برطانوی وزیر اعظم سونک سامنے آئے اور انہوںنے یہ بھی امید جتائی کہ اینکراور بی بی سی کے درمیان تنازعہ سلجھا لیا جائے گا۔ ساتھ بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوی کے استعفیٰ کی مانگ تیز ہو گئی ہے۔ اور انہوںنے استعفیٰ دینے سے صاف انکار کردیا لیکن ٹیلی کاسٹ میں رکاوٹ کیلئے معافی مانگی ہے۔ کیا معاملہ ہے دیکھتے ہیں۔ میچ آف دی ڈے کے اینکر گیری لینیکر نے ٹویٹ کرکے برطانوی وزیر داخلہ سوئلن بیبرمین کی پروسی پالیسی کی نکتہ چینی کی تھی اور انہوںنے اس کا موازنہ 1930میں جرمنی میں ہ

چھاپے کیا بھاجپا کی چناوی حکمت عملی کا حصہ ہےں؟

عام آدمی پارٹی سے لیکر آ ر جے ڈی سمیت اپوزیشن پارٹیوں کے نیتاو¿ں کے خلاف ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس ،سی بی آئی کی کاروائیاں بی جے پی کی چناوی فائدے سے وابسطہ ہو سکتی ہیں۔ انگریزی اخبار دی ٹیلی گراف میں شائع خبر کے مطابق بھاجپا کی ذرائع مانتے ہیں کہ یہ کاروائی آنے والے عام چناو¿ کیلئے پارٹی سے منسلکہ تیاریوں سے جڑی ہو سکتی ہیں۔ سیاسی تجزیہ نگا بھی یہی مانتے ہیں 2024کے لوک سبھا چناو¿ تک یہ اتھل پتھل جاری رہے گی ۔ اپوزیشن پارٹیوں پر چھاپے جاری رہیںگے۔ بھاریہ جنتا پارٹی کے ذرائع کے مطابق بی جے پی سال 2024میں چار سو سے زیادہ سیٹیں جیتنا چاہتی ہے جس کیلئے اسے اپوزیشن کو بانٹے رکھنا اور اس کو الجھائے رکھنا ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایم مودی مسلسل تیسری مرتبہ چناو¿ جیت کر نہ صرف بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہر کے ریکارڈ کی برابری کرنا چاہتے ہیں بلکہ جیت کے فرق کے لحاظ سے بھی ان سے آگے نکلنا چاہتے ہیں۔ بھاجپا کی مرکزی لیڈرشپ عام چناو¿ میں بی جے پی نے 543سیٹوں میں سے 303سیٹیں جیتی تھی ۔ وہیں دوسری پارٹیوں نے 50سیٹیں جیتی تھی اخبار نویسوں سے بات چیت میں ایک بی جے پی لیڈر نے بتایا کہ

چین سے پریشان ہیں اس کے پڑوسی!

چین کے وزیر اعظم لی کیانگ نے پچھلے اتوار کو پارلیمنٹ کے سالانہ اجلاس شروع ہونے پر چین کے ڈیفنس بجٹ کو بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔اب چین اپنی فوج پر 225ارب ڈالر کی رقم خرچ کرے گا۔ یہ پچھلے سال خرچ ہوئے بجٹ کے مقابلے میں 7.2فیصد زیادہ ہے۔انگریزی اخبار انڈین اکسپریس میں شائع خبر کے مطابق کیانگ نے اس اعلان کے ساتھ ہی چین کیلئے بڑھتے غیر ملکی خطروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ امریکہ ڈیفنس بجٹ سے چین کا ڈیفنس بجٹ اب بھی امریکہ کے مقابلے میں کافی کم ہے۔لیکن اس کے باوجود امریکہ کو آنکھیں دکھانے سے با ز نہیں آتا دونوں دیشوںمیں اتناٹکراو¿ بڑھ گیا ہے کہ آنے والے دنوںمیں جنگ کی نوبت آسکتی ہے۔بھارت سے تو چین کے بگڑتے کسی سے چھپے نہیں ہے ۔ لداخ میں چینی دراندازی کی خبریں آئے دن آتی رہتی ہےں ۔چین سال 2000کے بعد سے اپنی فوج جدید بنانے اور اسے بڑھاوا دینے کیلئے اسکیم پر کام کر رہا ہے۔ تائیوان کے نیشنل ڈیفنس اینڈ سیکورٹی ریسرچ اسنٹی ٹیوٹ سے وابسطہ تجزیہ نگار زویون کہتے ہیں کہ چین کی طرف سے ڈیفنس بجٹ پر کیا جار ہا خرچ بتا تا ہے کہ وہ خود کو ایک بڑی زمینی فوج سے آگے بڑھ کر ایک بڑی بحری فوج بنانا چاہتا

آمنے سامنے!

عام آدمی پارٹی نے تہاڑ جیل میں سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی حفاظت کو لیکر تشویش جتائی ہے اور الزام لگایا کہ انہیں خطرناک جرائم پیشہ قیدیوں کے ساتھ والے بیرک میں رکھا گیا ہے۔حالاںکہ جیل حکام نے پارٹی کے اس الزا م کو مستردکر دیا ہے ۔ ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے الزام لگایا کہ سسودیا کو جیل میں ویپشیانہ سیل میں رکھنے سے انکار کر دیا گیا ہے۔اور انہیں بڑے جرائم پیشہ افراد کے ساتھ میں بنے بیرک میں رکھا گیا ہے ۔عآپ پارٹی نے الزام لگایا کہ سسودیا کو مرکزی تفتیشی ایجنسیوںنے ذہنی طور پر ٹارچر کیا اور پھر انہیں خطرناک کرائم ریکارڈ والے جرائم پیشہ کے ساتھ تہاڑ جیل نمبر 1میں رکھا گیا ہے۔ ان پر ان کاغذات پر دستخط کرنے کا بھی دباو¿ بنایا جا رہا ہے جہاں ان کے خلاف جھوٹے الزام لگائے گئے ہیں ۔جیل افسران نے الزام کو بے بنیاد قراردیا اور کہا کہ منیش سسودیا کی حفاظت کو دماغ میں رکھتے ہوئے انہیں الگ وارڈ میں رکھا گیا ہے جس میں بہت کم قیدی ہیں جو خطرناک ملزمان کی کٹیگری نہیں ہیں۔ ان کا اچھا برتاو¿ ہے جیل حکام کے مطابق الگ کوٹھری ہونے سے ان کیلئے بلا رکاوٹ کے دھیان لگانا یہ ایسی مصروفیات ممکن ہے ۔ان ک