اشاعتیں

مارچ 15, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کورونا وائرس اور چینی کھانہ پینا

پاکستا ن کے سابق تیز گیند با ز شعیب اختر اپنی بے باک رائے زنی کے لئے مشہور ہیں ۔ان کا کورونا وائرس پر زبردست تبصرہ ہے ۔انہوںنے پوری دنیا میں پھیلے کورنا وائرس پر چین کے لوگوں کو کافی کھری کھوٹی سنائی ہے ۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن میں اس وائرس کو ایک وبا قرار دے دیا ہے ۔دنیا بھر کے تمام کھیل ،پروگرام پر بھی اثر پڑ رہا ہے ۔اور کئی بہت سے اسپورٹس ایونٹ اس کے چلتے یا تو ملتوی کر دئے گئے ہیں یا پھر منسوخ کر دیے گئے ہیں ۔شعیب اختر نے یوٹیو ب چینل پر ایک ویڈیو شیئر کیا ہے جس میں اس وبا پر اپنی بات رکھی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اتنا کچھ کھانے کے لئے ہے تو چین کے لوگوں کو چمگادڑ ،کتا،بلی،اور یہاں تک کہ پچھو کھانے کی کیا ضرورت ہے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے فیصلہ لیا کہ پاکستان سپر لیگ کے بچے میچ لاہور میں ہوں گے ۔اور یہ سبھی میچ بغیر ناضرین کے موجودگی میں کھلے جائیں گے جس میں سیمی فائنل اور فائنل میچ بھی شامل ہے ۔17-18مارچ کو ان میچوں میں شامل کھلاڑی سیمی فائنل میچ کھیلیں گے اور 22مارچ کو فائنل میچ کھیلا جائے گا ۔شعیب اختر کا کہنا تھا کہ میرے غصے کی سب سے بڑی وجہ پی ایس ایل ہے ۔پاکستان میں کرکٹ سالوں بعد

بھارت کورونا کے تیسرے مرحلے کے لئے تیار ہے؟

ہندوستان میں کورونا وائرس کو لے کر بر وقت سخت قدم اُٹھانے سے حالات ابھی تک قابو میں ہیں۔وزارت صحت نے 15جنوری کے آس پاس دہلی ممبئی اور کولکاتہ ہوائی اڈوں پر چین سے آنے والے مسافروں کی جانچ پڑتال شروع کر دی تھی ۔اور ساتھ ہی پورے دیش کے محکمہ صحت نے امکانی مریضوں کی تلاش اور ان پر نگاہ بھی رکھنا شروع کر دیا تھا ۔اسلئے 30جنوری کو بےرون ملک سے پہلا مشتبہ مریض کیرل آیا تو اس کی جانچ میں کورونا کی تصدیق ہوئی اور اس کا فوراََ علاج شروع کر دیا گیا ۔حالانکہ روز مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔لیکن کل متاثرہ مریضوں کی تعداد بے حد کم ہے ۔اور آج جتنے سخت قدم حکومت ہند اُٹھا رہی ہے اتنے دنیا میں کہیں نہیں اُٹھائے گئے ہیں ۔لیکن ہمیں نگرانی میں لا پرواہی نہیں برتنی چاہیے۔انڈین کاﺅنسل آف میڈیکل ریسرسچ کے مطابق کرونا وائرس کا انفیکشن بھارت میں دوسرے نمبر پر ہے ۔مطلب کہ فی الحال انفیکشن انہیں لوگوں کو پھیلا ہے جو اس انفیکشن شدہ ممالک سے بھارت آئے ۔اور وہ اپنے ملنے والوں سے ملے اس کے بعد ہی بھارت میں یہ انفیکشن پھیلا ۔آئی سی ایم آر کے مطابق کورونا وائرس پھیلنے کے چار مرحلے ہیں ۔پہلے میں وہ لوگ جو ک

اسپورٹس ورلڈ پر کورونا کا کالا سایہ

کورونا وائرس کا کالا سایہ اسپورٹس ورلڈ پر بھی پڑا ہے ۔بھارت میں آئی پی ایل ٹل گیا ہے ۔دیگر کھیل مقابلے بھی متاثر ہوئے ہیں ۔اب تو ٹوکیو اولمپک پر بھی کورونا کا خطرہ منڈرانے لگا ہے شاید ہی کسی نے سوچا ہوگا کہ ایک دن ایسا بھی آئے گا جب خالی اسٹیڈیم میں میچ کھیلے جائیں گے ۔یا چھوٹے بڑے تمام پروگراموں کو ملتوی کرنا پڑے گا ۔اتنا ہی نہیں کھیل کی تایخ میں سب سے بڑے کھیل کا انعقاد اولمپک پر بھی سنکٹ آسکتا ہے بھلے ہی گزشتہ میں روس اور امریکہ کے ٹکراﺅ کے چلتے دو بڑی طاقتوں کی میزبانی والے اولمپک بائیکاٹ کا شکا ر ہوئے ہیں لیکن کسی بیماری یا وبا کے سبب کبھی اولمپک کھیل خطرے میں نہیں پڑے کورونا وائرس نے وبا کی شکل اختیار کر کھیل کی دنیا کو دہلا دیا ہے ۔جس سبب سے چوبیس جولائی سے 8اگست تک ٹوکیو میں ہونے والے اولمپک کھیلوں پر بھی سنکٹ بڑھ رہا ہے ۔حالانکہ جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے نے کہا کہ اولمپک اپنے پلان کے مطابق ہی ہوگا او ر دنیا بھر میں چالیس ہزار سے زیادہ لوگ کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں ۔اور اب تک 54سو لوگوں کی موت ہو چکی ہے جاپانی وزیر اعظم نے کہا کہ اس وائرس کے سبب امرجنسی اعلان کرنے کا ان کا

پی ایم بتائیں یس بینک کے پچاس بڑے ڈیفالٹر کون ہیں؟

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے ایک سوال پر پیر کے روز لوک سبھا میں جم کر ہنگامہ ہوا سرکاری رویے سے ناراض کانگریس ممبران پارلیمنٹ نے ایوان سے نا ک آﺅٹ کر دیا ہوا یوں کہ لو ک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران راہل گاندھی نے سوال پوچھا کہ ہندوستانی بینکوں کے وہ پچاس سب سے بڑے قرض غبن کرنے والے کون ہیں ؟ان کے نام کیا ہیں؟ان کا کہنا تھا کہ ہندوستانی معیشت مسلسل برے دور سے گزر رہی ہے ہمارا بینکنگ نظام کان نہیں کر رہا ہے ۔بینک ناکام ہو رہے ہیں ۔اس کی اصل وجہ ہے کہ بینکوں سے پیسے کی چوری ۔میں نے پوچھا تھاکہ ٹاپ پچاس ول فل ڈیفالٹرس میں کون ہیں؟مجھے کوئی جواب نہیں دیا گیا ۔وزیر اعظم صاحب کہتے ہیں کہ جن لوگوں نے ہندوستان کے بینکو ں سے چور ی کی ہے ان کو پکڑ کر لاﺅں گا میں نے پردھان منتری جی سے پوچھا تھا انہوں نے گھما پھرا کر جواب دئے ۔لیکن واضح جواب نہی ملا وقفہ سوالات میں راہل کا نمبر آخر میں آیا وہیں سرکار کی طرف سے وزیر مملکت مالیات انوراگ ٹھاکر نے جواب دینا شروع کیا تو راہل نے پوچھا کہ وزیر خزانہ کیوں نہیں جواب دے رہے ہیں ؟جواب میں انوراگ نے کہا کہ سنٹرل انفارمیشن کمیشن کی ویب سائٹ پر ایک لا

اور اب پیٹرول ڈیزل پر سرکار کی مار

کچے تیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کے بعد ملک کے شہریوں کو امید تھی کہ حکومت اب پیٹرول ڈیزل کے داموں میں کافی کمی کرئے گی اور عوام کو بقدر راحت حاصل ہوگی ۔لیکن ایسا نہیں ہوا ۔بلکہ الٹے مرکزی حکومت نے پیٹرول ڈیزل دونوں پر ایکسائز ڈیوٹی تین تین روپئے فی لیٹرل بڑھا دی ۔اس قدم سے بین الا اقوامی بازار میں کچے تیل کے دام کم ہونے کا فائدہ کنزیومر کو دینے کے بجائے سرکار نے یہ ٹیکس لگا کر اپنی آمدنی میں 39ہزار کروڑ سالانہ کی آمدنی بڑھا لی ہے ۔حکومت نے 2014-15کی طرح ایک بار پھر سے بین الا اقوامی بازار میں کچے تیل کے دام کم ہونے کا فائدہ صارفین تک نہیں پہنچانے کا قدم اُٹھایا ہے ۔حالانکہ یہ معمولاتی ہے ۔اس اضافے سے پیٹرول ڈیزل کے خوردہ داموں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا ۔یہ بات پیٹرولیم محکمے سے جڑے حکام نے بتائی ۔کیونکہ پبلک سیکٹر کی پیٹرولیم کمپنیوں نے اسے کچے تیل کے داموں میں حال میں آئی گراوٹ کے ساتھ جوڑ دیا ہے ۔سنٹریل ایکسائز بورڈ کی جاری نوٹیفیکشن کے مطابق پیٹرولیم پر خاص طور سے اکسائز ٹیکس دو روپئے سے بڑھا کر 8روپئے لیٹر ل کر دیا گیا ہے ۔ایسے ہی یہ دو روپئے سے بڑھا کر چار روپئے فی لیڈر ہو گیا

چین سے منتقل ہوا یورپ کورونا وائرس

چین کے شہر وہان سے پھیلنا شروع ہوا کورونا وائرس اب پوری دنیا کو اپنی زد میں لیتا جا رہا ہے ۔شروعات میں اس کا قہر چین پر ٹوٹا تھا ۔لیکن اب کورونا کا نیا ٹھکانہ یورپ بنتا جا رہا ہے ۔پہلے اس کا مرکز ایشیائی دیش چین تھا ۔لیکن اب اس نے یورپ کے ممالک اٹلی،اسپین،اور تھالینڈ سب سے زیادہ اس انفیکشن سے متاثر ہو رہے ہیں اٹلی میں تو حیرانی کی بات یہ ہے کہ کورونا وائرس سے مرنے والے لوگوں کی تعداد کے ریکارڈ توڑ دئے ہیں ایک دن میں 368اموات ہوئی ہیں ۔جس کی دوسرے جنگ عظیم میں اتنی موتیں بھی نہیں ہوئی تھیں ۔کورونا نے اٹلی کو اتنی بری طرح جکڑ لیا ہے کہ اس کا اندازہ اس سے لگا سکتے ہیں کہ ایک دن میں 368لوگوں کا مارا جانا جبکہ دنیا میں یہ تعداد سب سے بڑی ہے ۔اس سے پہلے چوبیس گھنٹے میں 250لوگوں کی موت ہوئی تھی۔دوسری جنگ عظیم کو دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ اس وقت ایک دن میں قریب 207لوگ مرے تھے ۔لیکن چین میں جس طرح سے اموات ہو رہی ہیں اس کا دوسری جنگ عظیم کا کورونا وائرس سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا ۔اگر سنجیدگی سے اموات کے تناسب کو دیکھیں تو پتہ چل جاتا ہے کہ کورونا وائرس کا پھیلاﺅ کتنا خطرناک رخ کرتا رہا ہے ۔مجو

چینی مرد شادی کےلئے پاکستانی لڑکیا ں خرید رہے ہیں

بی بی سے نامہ نگار سحر بلوچ کی ایک چونکانے والی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ چین کے مرد بچولیوں کے ذریعہ پاکستانی خاندانوں سے رابطہ کر رہے ہیں ۔تاکہ وہاں کی لڑکیوں سے شادیاں کی جا سکیں ۔چین کے مرد پاکستان کی عیسائی لڑکیوں سے شادی کر رہے ہیں تو کھلبلی مچنا ضروری تھا ۔پاکستان کے افسر فورا حرکت میں آئے اور انہوںنے ان سرگرمیوں کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے قریب پچاس لوگوں کو گرفتار کیا تھا ۔لیکن کارروائی کے ایک سال بعد آج بھی چین کے مرد پاکستانی عیسائی لڑکیوں سے شادیاں رچا رہے ہیں ۔حالانکہ اب یہ شادی کا دھندہ بڑی خاموشی سے چل رہا ہے ۔اگر ہم پیچھے جایں تو 2019میں بھی اس طرح کی شادیوں کا پتہ چلا تھا ۔کہ چین کے بہت سے مرد پاکستانی غریب عیسائی لڑکیوں کو چن چن کر خرید رہے ہیں ۔اور انہیں امیر گھروں میں شادی کرانے کا جھانسا دیا جاتا ہے ۔اس کا م میں بہت سے عیسائی پادری انٹر پریٹر چینی مردوں کی بات چیت لگوانے میں مدد کر رہے تھے ۔پتہ چلا ہے کہ ان میں سے زیادہ شادیاں فرضی تھیں ۔جس میں پاکستان کے صوبہ پنجاب میں مقیم غریب عیسائی لڑکیوں کو شادی کے بہانے سے چین لے جایا جاتا تھا ۔اور پھر ان

دہلی پولیس نے انکت شرما کی موت کی گھتی سلجھائی

دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے نارتھ ایسٹ دہلی کے علاقے میں ہوئے دنگے کے وقت خفیہ ملازم کانسٹبل انکت شرما کے قتل کے معاملے کو سلجھانے کا دعوی کرتے ہوئے واردات کے اہم ملزم کو سندر نگری سے گرفتار کیا ہے ۔اس کی پہچان مومن عرف سلمان عرف حسین عرف ملا عرف ننھے کی شکل میں ہوئی ہے ۔اس کے پہلے انکت شرما کے قتل کے معاملے میں پولیس نے عام آدمی پارٹی کے معطل کونسلر طاہر حسین کو بھی گرفتار کیا تھا ۔ان کا نام بھی ایف آئی آر میں درج ہے ۔فی الحال پولیس ملزم مومن سے پوچھ تاچھ کر معاملے کی جانچ کر رہی ہے ۔واردات کے وقت خاص طور سے کتنے لوگ موجود تھے مومن کی گرفتاری کے بعد اس پورے معاملے کی پرت جلد کھل جائے گی ۔آئی بی کانسٹبل انکت شرما نارتھ ایسٹ کے کھجوری خاص میں رہتے تھے ۔ملزم سلمان نے پوچھ تاچھ میں کئی سنسنی خیز باتیں بتائی ہیں ۔پولیس ذرائع کی مانیں تو ملزم سلمان نے قبول کیا ہے کہ اس نے بھی انکت شرما کو آدھا درجن چاقو مارے تھے ۔اس نے چاقو ایک دوکان سے لیا تھا ۔اور قریب درجن بھر لوگ تھے جو انکت کو بری طرح مار رہے تھے پھر ادھ مرا ہونے پر چاقو سے حملہ کیا ۔سلمان نے کئی اور لوگوں کے نام بتائے ہیں ۔سلمان کو

کچے تیل کی قیمتوں میں بھاری گراوٹ

کچے تیل کے سب سے بڑے پیداوار ملک سعودی عرب کے ذریعہ کچے تیل کی قیمتوں میں کمی کرنے اور پیدوار بڑھانے کے فیصلے کے بعد بین الا اقوامی بازار میں اس کی قیمتوں میں بھاری گراوٹ دیکھی گئی ۔جو تیس فیصد تک آگئی ہے ۔اور بھاﺅ 2216روپئے فی بیرل پر آگئے ۔تیل پیدا کرنے والے ممالک کے درمیان پیداوار کو لے کر رضا مندی نہ ہوپانے کے سبب سعودی عرب نے کچے تیل کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا جس وجہ سے کچے تیل میں تقریبا 30فیصد کی گراوٹ آئی کاروبار کے دوران صبح ایک وقت یہ 31.02فی ڈالر بیرل تک اتر گیا تھا جو فروری 2016کے بعد سے سب سے نچلی سطح پر ہے کچے تیل کی پیداوار کو محدود رکھنے کو لے کر اوپیک اور غیر اوپیک ممالک میں سمجھوتہ ٹوٹنے کے بعد قیمتوں میں زبردست کمی کا اعلان کیا ۔جس وجہ سے اوپیک کی میٹنگ میں پیداوار میں کمی پر رضا مندی نہیں بن پائی پچھلا معاہدہ اس ماہ کے آخر میں ختم ہو رہا ہے ۔اوپیک نے اس کی تجویز کی تھی کہ سعودی عرب نے کہا تین سال پہلے ہوئے پچھلے معاہدے کے اپریل میں ختم ہونے کے بعد ایک کروڑ بیرل یومیہ پیداور میں اضافہ کرئے گا اِدھر بھارت میں بھی اس کا اثر دکھائی دینا شروع ہو گیا ہے اور قیمتوں م

کورونا وائرس کے خطرے سے پورا دیش خوف میں مبتلا

کورونا وائرس کی بیماری کے پیش نظر دہلی اور ہریانہ نے جمعرات کو اس کو ایک وبا قرار دے دیا ہے ۔دہلی حکومت نے سبھی سنیما گھر اسکول،کالجوں ،اور یونیورسٹیوں کو 31مارچ تک بند کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔وہیں گورو گرام فریدآباد میں محکمہ صحت کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے ۔دیش میں کورونا سے متاثرہ لوگوں کی تعداد 84تک پہنچ گئی ہے ۔اور دہلی میں کورونا سے رام منوہر لوہیا اسپتال میں ایک خاتون کی موت ہو گئی جس کا سنیچر کو نگم بودھ گھاٹ پر انتم سنسکار کر دیا گیا ،مہیلا کی موت سے 24گھنٹے کے اندر متاثرہ یہ مریض کی دوسری موت ہے ۔جنک پوری کی باشندہ 68سالہ خاتون کو جمعرات کے روز ہی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی ۔ڈاکٹروں کے مطابق اس عورت کو بلڈ پریشر اور ہائیپر ٹینشن کی پریشانی تھی ۔ویسے دیکھا جائے تو کورونا وائرس کا دیش میں زیادہ ہی خوف پھیل گیا ہے ۔130کروڑ کی آبادی والے دیش میں اب تک 84مریض سامنے آئے ہیں ویسے تو یہ تعداد بہت کم ہے ۔بھارت نے روز 373لوگ سڑک حادثوں میں مرتے ہیں ۔بے شک آپ احتیاط برتیں لیکن مرنا جینا اوپر والے کے ہاتھوں میں ہے اس کے یہاں نمبر نہیں آنا چاہیے کورونا تو اگر نمبر آگیا تو ایک بہانا ہ