اشاعتیں

نومبر 20, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بھنوری دیوی کے بعد راجستھان میں ایک اور سیکس اسکینڈل

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 26th November 2011 انل نریندر بھنوری دیوی کا اتنے دن بعد بھی کوئی سراغ نہیں لگ سکا وہ کس حالت میں ہے، زندہ بھی ہے یا نہیں؟ جودھپور ضلع کے جالیواڑہ ہیلتھ سینٹر میں ملازم نرس بھنوری دیوی گذشتہ یکم ستمبر سے مشتبہ حالات میں لاپتہ ہے۔ سی بی آئی اس معاملے میں راجستھان کے برخاست وزیر مہیپال مدرینا اور اس کی بیوی لیلا مدرینااور کانگریس ممبر اسمبلی ملکھان سنگھ ، اس کی بہن اندرا سمیت کئی لوگوں سے پوچھ تاچھ کرچکی ہے۔ سی بی آئی نے اس مقدمے میں شہاب الدین اور سوہن لال سمیت تین لوگوں کوگرفتار بھی کیا ہے ۔ یہ تینوں عدالتی حراست میں ہیں۔ 24 نومبر کو اس مقدمے کی راجستھان ہائی کورٹ میں تاریخ تھی۔ سی بی آئی کو عدالت میں پیش رفت رپورٹ پیش کرنی تھی۔ سی بی آئی نے عدالت سے کہا کہ اسے اپنی جانچ رپورٹ پیش کرنے کے لئے کچھ اور دنوں کی مہلت چاہئے۔ عدالت نے اس کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے اسے وقت دے دیا۔ اب اگلی سماعت15 دسمبر کو ہونے والی ہے۔ جسٹس گووند ماتھر ، جسٹس ایم کے جین کی ڈویژن بنچ نے لاپتہ بھنوری دیوی کے شوہر کی عرضی پر بند کمرے میں سماع

ٹوجی گھوٹالے میں کارپوریٹ افسروں کو ملی ضمانت

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 26th November 2011 انل نریندر ٹو جی اسپیکٹرم گھوٹالے کے معاملے میں پہلی مرتبہ کسی کو ضمانت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے بدھوار کو پانچ کارپوریٹ کمپنیوں کے ملزم افسرو ں کو ضمانت دے دی ہے۔ ضمانت پانے والے ہیں سنجے چندرا ، ونود گوئنکا، ہری نائر، گوتم دوشی اور سریندر تپارا۔ ملزمان نے نچلی عدالت اور ہائیکورٹ میں ضمانت عرضی خارج ہونے پر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا معاملے میں ملزمان کے خلاف اقتصادی جرائم کا الزام ہے اور اگر یہ ثابت ہوتا ہے اس سے دیش کی معیشت کو خطرہ ہوسکتا ہے لیکن سی بی آئی نے یہ نہیں کہا کہ ضمانت پر رہا ہونے کے بعد ملزم ثبوتوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ ہم ایسی کوئی وجہ نہیں دیکھتے کہ جس سے ملزم کو حراست میں رکھا جائے اور وہ بھی تب تک جب اس معاملے میں چھان بین پوری ہوچکی ہے اور چارج شیٹ داخل ہوچکی ہے۔ ملزمان چھ مہینے سے زیادہ جیل میں رہ چکے ہیں اس معاملے میں انہیں حراست میں رکھنے کا کوئی مقصد پورا نہیں ہوتا۔ ایسے میں ملزمان کو پانچ پانچ لاکھ روپے کے بونڈ پر ضمانت دینے کا حکم صادر کیا

چدمبرم کا بائیکاٹ سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 25th November 2011 انل نریندر پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس شروع ہوتے ہی پہلے ہی دن سے سیاسی سرگرمی کی آنچ تیزی دکھانے لگی ہے۔ اجلاس کے آغاز میں اور وزیر داخلہ پی چدمبرم کے بائیکاٹ سے لوک سبھا میں لیفٹ پارٹیوں کے نوٹس پر مہنگائی پر ہونے والی بحث میں بھی ایوان کا پارہ گرم ہوگیا۔ بڑھتی مہنگائی کے مسئلے پر اپوزیشن پارٹیوں کے تحریک التوا کے نوٹس پر بحث کے درمیان وزیر خزانہ پرنب مکھرجی نے اعتراف کیا کہ امید کے مطابق نتیجے حاصل نہیں ہوسکے۔ انہوں نے جیسا کہ اب ان کی عادت سی بن گئی ہے مہنگائی کا ٹھیکرہ ڈیمانڈ اور سپلائی میں عدم توازن، ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت میں گراوٹ اور دیگر بین الاقوامی اسباب پر پھوڑدیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے افراط زر شرح مارچ2012ء کے آخر تک 6.7 فیصد تک آجائے گی۔ پرنب دا کے بیان سے اپوزیشن بھڑک اٹھا۔ سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا نے پرنب مکھرجی کے بیان کو نمبروں کا کھیل اور جنتا کو مایوس کرنے والا بتاتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر مہنگائی کا یہی حال رہا تو لوگ جلد ہی تشدد پر اتر آئیں گے۔ این ڈی اے ایوان کے پہل

شرابیوں کوکھمبے سے باندھ کر پیٹا جانا چاہئے:انا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 25th November 2011 انل نریندر انا ہزارے کا ایک تازہ بیان تنازعات میں آگیا ہے۔ سماجی اصلاحات کے اپنے ایجنڈے کے تحت گاندھی وادی نیتا انا ہزارے نے شرابیوں کی شراب کی لت چھڑانے کے لئے ان کی پٹائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ایک ٹی وی چینل سے بات چیت میں انہوں نے حالانکہ پٹائی کو آخری قدم بتایا ہے۔ انا سے جب پوچھا گیا شرابیوں کی لت چھڑانے کے لئے وہ کیا طریقہ اختیار کرنے کی صلاح دیتے ہیں تو انہوں نے کہا پہلے شرابیوں کو تین بار بات چیت سے سمجھاؤ ،اگر نہیں مانتے تو اسے مندر لے جاکر شراب نہ پینے کی قسم دلاؤ،اس کے بعد بھی نہیں سدھرے تو مندر کے سامنے کھمبے سے باندھ کر اس کی کھلے عام پٹائی کرو۔ یہ پوچھے جانے پر کیا انہوں نے یہ طریقہ اپنے گاؤں میں آزمایا ہے تو انہوں نے کہا ہاں کبھی کبھی ایسا کرنا پڑتا ہے۔ ان کے گاؤں کے کچھ لوگ جو اب شراب چھوڑ چکے ہیں اب بھی ان سے کہتے ہیں اگر انہیں کھمبے سے نہیں باندھا گیا ہوتا تو وہ برباد ہوچکے ہوتے۔ انا ہزارے کے اس بیان پر تلخ نکتہ چینی ہورہی ہے۔ اس بارے میں ردعمل جاننے پر کانگریس کے ترجمان منیش تیواری

فیصلہ لینے میں مایاوتی منموہن سنگھ سے کئی کوس آگے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 24rd November 2011 انل نریندر یہ تو ماننا ہی پڑے گا کہ کہ بہن جی جو ٹھان لیتی ہیں کر کے دکھاتی ہیں۔مایاوتی نے محض 15منٹ میں اتر پردیش کی تقسیم کا ریزولیوشن پاس کراکر یہ ثابت کر دیا ہے کہ پیر کو ایوان میں ایک لائن کا ریزولیوشن رکھا کس کو شور غل کے دوران اکثریتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔ اپوزیشن نے لمبے چوڑے پلان بنا رکھے تھے وہ دھرے کے دھرے رہ گئے۔بہن جی نے سب سے پہلے تو سال 2012-13 کا مصارف بل پاس کرایا اور اس کے ممبر ریاست کو چار حصوں میں تقسیم کا پرستاؤ پاس کرا دو روزہ اجلاس کو پندرہ منٹ میں ہی ملتوی کروا دیا۔ کوئی بھی سیاسی پارٹی یہ نہیں چاہ رہی تھی کہ اسمبلی کے چناؤ سے پہلے راجیہ کی تقسیم کا ریزولیوشن آئے لیکن مایاوتی کو سیاسی طور پر یہ ٹھیک لگا اور انہوں نے آناً فاناً میں کیبنیٹ سے یہ پرستاؤ پاس کرایا۔اتنی پھرتی سے اسمبلی میں بھی یہ پاس کروا لیا۔بری طرح سے بکھری ہوئی اپوزیشن سرکار کی گھیرے بندی کے تمام منصوبوں کے باوجود کچھ نہیں کر سکی۔ایوان میں کانگریس،بسپا اور بھاجپا ممبران اسمبلی میں اتحاد کے بجائے سہرہ اپنے سر

عشرت جہاں فرضی مڈ بھیڑ تھی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 24rd November 2011 انل نریندر گجرات کی نریندر مودی سرکار کو گجرات ہائی کورٹ نے ایک زبردست جھٹکادیا ہے۔ 2004 کے عشرت جہاں معاملے کی جانچ کررہی اسپیشل انوسیٹی گیٹنگ ٹیم نے کہاہے کہ عشرت کو فرضی مڈ بھیڑ میں ماراگیا تھا۔ اپنی رپورٹ میں ایس آئی ٹی نے کہا ہے کہ عشرت اور دیگر تین کو مڈ بھیڑ کی تاریخ 15جون 2004 سے پہلے ماراگیا تھا۔ یہ تین لوگ جاوید شیخ عرف پرنیش پلئی، امجد علی رانا اورذیشان جوہرتھے۔ غورطلب ہے کہ احمد آباد کرائم برانچ نے 15جون 2005 کو ایک انڈیکا کار پکڑوانے کا دعوی کیاتھا۔ بعد میں اس نے چار لوگوں کو مڈ بھیڑ میں مار گرایا۔ اس مڈبھیڑ کوا نجام دینے والی ٹیم کی سربراہی آئی پی ایس ڈی جی بنجارہ کررہے تھے انہو ں نے مارے گئے لوگوں کو لشکر طیبہ سے جڑے ہونے کادعوی کیا تھا۔انہوں نے یہ بھی کہاتھا یہ سبھی نریندر مودی کو مارنے کے مشن پر تھے۔ ایس آئی ٹی نے گجرات ہائی کورٹ میں گزشتہ 18نومبر کو اپنی رپورٹ پیش کی تھی۔ جسٹس جینت پٹیل اور ابھیلاشہ کماری نے مڈبھیڑ میں شامل پولیس والو ں کے خلاف سیکشن 302(قتل) کے تحت ایف آئی آر درج ک

مسلم پرسنل لاء قانون میں اصلاح کی مانگ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 23rd November 2011 انل نریندر ملک میں مسلم فیملی قانون میں اصلاح اور مسلم نجی قانون سیکشن میں دئے جانے کی مانگ اب زور پکڑ رہی ہے اس لئے بھارتیہ مسلم مہلا تحریک سے جڑی مسلم مہلا شکشا ، سلامتی، روزگار، قانون و صحت کے اشوز پر بیداری لانے و سیاسی چیتنا قائم کرنے میں لگی ہے۔ اب اترپردیش کے کئی شہروں میں بھارتیہ مسلم مہلا آندولن و پرچیہ سنستھا مشترکہ طور سے خواتین کے درمیان جا کر انہیں بااختیار بننے کی راہ دکھارہی ہے دیش میں مسلم خواتین کی حالت ہمیشہ سے بحث کاموضوع رہی ہے۔ مسلم خواتین کی حالت اور مسلم کنبہ قانون میں اصلاح کے امکان پچھلے کافی عرصہ سے مسلم آندولن وپرچیہ سنستھا چلارہی ہے۔ لکھنؤ ، سہارنپور، مظفر نگر سمیت اترپردیش کے کئی مختلف شہروں میں اس منچ کی طرف سے جو اشوز اٹھائے جارہے ہیں ان میں مسلم مہلا اب کافی دلچسپی لینے لگی ہے اب وہ خود چاہتی ہیں کہ ان کی زندگی کے فیصلے خاندانی اشو پر انہیں بھی سہارا ملے تاکہ اپنے فیصلے وہ خود کرسکے۔ بھارتیہ مسلم آندولن اب دیش کے پندرہ راجیوں میں سرگرم ہے اس آندولن سے وابستہ نائش حسن

جن چیتنا یاترا کا شاندار اختتام

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 23rd November 2011 انل نریندر بھاجپا کے سینئر لیڈر شری لال کرشن اڈوانی میں ماننا پڑے گا غضب کا جذبہ ہے۔ اتنی عمر ہونے پر بھی وہ نوجوانوں سے زیادہ طاقت رکھتے ہیں۔ ایتوار کے روز اڈوانی نے اپنی سات ہزار کلو میٹر 22 ریاستوں،5 مرکزی ریاستوں سے ہوتی ہوئی جن چیتنا یاترا پوری کی۔ دہلی میں ان کاشاندار خیر مقدم ہوا۔رام لیلا میدان یا تو اتنا انا کی تحریک کے وقت بھرا تھا یا پھر جن چیتنا یاترا کے اختتام پر۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ اڈوانی جی کا خیر مقدم کرنے کیلئے آئے تھے۔ ایم سی ڈی چناؤ سے پہلے شری اڈوانی کی جن چیتنا یاترا کے اختتام کو راجدھانی کی بھاجپا سیاست میں طاقت کی آزمائش کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور اس پروگرام پر سبھی کی نگاہیں لگی ہوئی تھیں کیونکہ یہاں کا پیغام دور تک جانا تھا۔ دہلی بھاجپا پردھان وجیندر گپتا نے لگتا ہے کہ ایتوار کو یاترا کے اختتام کے لئے اپنی پوری طاقت جھونک دی۔ اس کامیاب پروگرام سے ان کا نجی قد بھی بڑھا ہے۔ بہت کم جذباتی شری اڈوانی یہ کہنے سے اپنے آپ کو نہیں روک پائے کہ دہلی میں اتنا بڑا عوامی سیلاب دیکھ

ونود کامبلی کے میچ فکسنگ الزام میں کتنا دم ہے؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 22th November 2011 انل نریندر کرکٹ میں میچ فکسنگ ایک ایسا مکڑ جال ہے جس میں پھنسنے سے نہ تو کھلاڑی بچ پا رہے ہیں اور نہ ہی آئی سی سی اس پر لگام کس رہی ہے۔ سال2002ء میں جب جنوبی افریقہ کے سابق کپتان ہینسی کرونئے سمیت چار ہندوستانی کرکٹروں پر میچ فکسنگ کا الزام لگا تھا تو کوئی ٹھوس ثبوت نہ ملنے پر بھی انہیں بین الاقوامی کرکٹ سے ممنوع قرار دے دیا گیا تھا۔ کچھ چونکانے والے حقائق ابھر کر سامنے آتے کہ اس سے پہلے ہی کرونئے کی ایک طیارہ حادثے میں پراسرار ڈھنگ سے موت ہوگئی۔میچ فکسنگ میں حال ہی میں تین پاکستانی کرکٹر پھنس گئے اور آج کل وہ انگلینڈ کی جیل میں ہیں۔ اب15 سال بعد ونود کامبلی نے الزام لگایا ہے کہ 1996ء کا ورلڈ کپ سیمی فائنل میچ بھار ت اور سری لنکا کے درمیان تھا وہ فکس تھا۔ کامبلی نے اس وقت کے کپتان محمد اظہر الدین سمیت اس ٹیم کے دیگر بلے بازوں اور منیجر کے اس فکسنگ میں شامل ہونے کی بات کہی ہے۔ کامبلی نے کہا کہ جب اظہر نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو ساری ٹیم چونک گئی کیونکہ ہم نے فیصلہ کررکھا تھا کہ اگر ہم

نیتاؤں کے دباؤ کے سبب جانچ ایجنسیوں کی ساکھ پر بٹّہ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 20th November 2011 انل نریندر ہماری جانچ ایجنسیوں کی جانب سے مختلف معاملوں میں کی گئی جانچ عدالتوں میں ٹک نہیں پارہی ہے۔ اس سے سوال اٹھتا ہے کہ کیا سیاستداں جانچ ایجنسیوں کے معاملوں کی جانچ کو متاثر کرتے ہیں؟ سیاستداں دباؤ کے چلتے چاہے وہ دہلی پولیس ہو یا قومی سراغ رساں ایجنسی (این آئی اے) یا پھر سی بی آئی ہی کیوں نہ ہو۔ پچھلے 15 روز میں کم سے کم چار ایسے معاملے سامنے آئے ہیں جن میں عدالتوں نے ان ایجنسیوں کو پھٹکار لگائی ہے۔ اور ان کے جانچ کرنے کے طریقے اور نتیجوں دونوں پر سوال اٹھائے گئے ہیں۔ پہلا معاملہ مالیگاؤں بم دھماکے کا ہے۔ ایک عدالت نے سال2006ء میں مالیگاؤں بم دھماکے کے معاملے میں9 ملزمان میں سے 7 کورہا کردیا ہے۔ این آئی اے نے کہا کہ سلمان فارسی، شبیر محمد، زاہد اور فاروق گوئی انصاری کو ممبئی کی آرتھر جیل سے رہا کردیا گیا۔ خانہ پوری ہونے کے بعد ایک دیگر ملزم ابرار احمد کو بھی واچکولہ جیل سے چھوڑاگیا۔ معاملے کے دو دیگر ملزمان آصف خان اور محمد علی کو بھی ضمانت مل گئی لیکن انہیں چھوڑا نہیں گیا کیونکہ وہ 2006ء کے م

دو دھاری تلوار کے درمیان لٹکے آصف زرداری

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 20th November 2011 انل نریندر پاکستان میں عدم استحکام کا دور ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ایک طرف کٹر پسندوں کا بڑھتا دباؤ تو دوسری طرف سیاسی عدم استحکام۔ صدر آصف علی زرداری بہت چیلنج بھرے دور سے گذر رہے ہیں۔ امریکہ۔ بھارت اور مغربی ملکوں کا الگ دباؤ ہے۔ امریکہ کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے سابق چیئرمین مائک مولن نے آصف زرداری کے ذریعے بھیجی گئے سکریٹ لیٹر کی تصدیق کی ہے۔ بتایا جاتا ہے زرداری نے یہ خط پاکستانی فوج کے ذریعے تختہ پلٹ کے اندیشے میں امریکہ کو بھیج کر مدد مانگی تھی۔ مولن کا کہنا ہے مجھے ایسا میموضرور ملا تھا لیکن میں نے اس پر توجہ نہیں دی تھی۔ ادھر امریکہ میں پاکستانی سفیر حسین حقانی نے استعفے کی پیشکش کردی ہے۔ ایسی رپورٹ سامنے آئی ہے کہ زرداری نے فوجی تختہ پلٹ کے اندیشے سے اوبامہ انتظامیہ کو خفیہ سندیش بھیجا تھا جس میں حقانی کا مبینہ کردار تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس پیغام میں زرداری نے پاکستانی فوج کی اس کارروائی کو روکنے کیلئے امریکہ کی مدد مانگی تھی۔ بدھوار دیر رات جنرل اشفاق کیانی آصف زرداری سے دو بار ملے۔