اشاعتیں

اپریل 12, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کسی کوکرائے کی چنتا اور کہیں نکل جانے کا ڈر!

راجدھانی میں کافی تعداد میں ایسے طلبہ ہیں جو لاک ڈاو ¿ن کے بعد اپنے گھروں پر نہیں جا پائے اور کسی سبب سے طالب علم یہیں رکے ہوئے ہیں کئی علاقوں میں پیینگ گیسٹ یا کرائے کے مکان میں رکے طالب علموں کو کئی مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے جن کے بارے میں وہ کھل کر نہیں بتا پا رہے ہیں کہیں ایسانا ہو کہ مکان مالک انہیں گھر سے باہر نکا ل دے دہلی میں بھاری تعداد میں باہر ی ریاستوں کے طالب علم رہتے ہیں ۔لاک ڈاو ¿ن کے دوران کوئی اینٹرینس کی تیاری یا یونیورسٹی میں چلنے والی کلاسوں کے اچانک بند ہونے سے یہ طلبہ یہیں رک گئے کسی کو ٹیوشن پڑھانی تھی تو کوئی خود کسی اسکول میں ٹیچری کرتا ہے ۔بڑی تعداد میں ایسے لڑکے مکرجی نگر ،سول لائن ،منیرکا ،لکشمی نگر ،بیر سرائے ،کملا نگر،جامعہ نگر کے علاقوں میں یہ لڑکے پینگ گیسٹ ہاو ¿س یا کرائے کے مکان میں رہتے ہیں ۔لاک ڈاو ¿ن کے سبب ان کے دھندے چوپٹ ہونے سے بہت سی مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے ۔میڈیا نے وزیر اعلیٰ کیجریوال کے ذریعے کرایہ ملتوی کرنے یا قسطوں میں لینے کے بارے میں لینے کے لئے مکان مالکوں سے اپیل کے بعد رد عمل جاننے کے لئے میڈیا کے نمائندوں نے مکان مالکوں

ایک بار پھر پرواسی مزدور سڑکوں پر اترے !

کورونا وائرس کو بڑھنے سے روکنے کے لئے ملک بھر میں لا ک ڈاو ¿ن 3مئی تک بڑھانے کے وزیر اعظم کے اعلان کے بعد ممبئی اور صورت میں بڑی تعداد میں باہر سے آئے مزدور سڑکوں پرآگئے اور ریلوے اسٹیشنوں کی طرف کوچ کرنا شروع کر دیا یہ سبھی لوگ اپنے گھر جانے کی ضد پر اڑ گئے وہیں گجرات ،مہاراشٹر کی سرکاریں انہیں منانے میں لگ گئیں ۔مزدوروں کی مانگ تھی کہ انہیں گھر پہونچانے کے لئے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جائے حالانکہ پولیس افسران نے حالات پر قابو کر لیا اور کسی طرح انہیں واپس بھیج دیا ۔ایک افسر کے مطابق یہ دیہاڑی مزدور پا س کے پاٹل نگری علاقے میں بسی جگھیوں میں کرائے پر رہتے ہیں جو مغربی بنگال ،ویہار اور اتر پردیش کے رہنے والے ہیں ۔ایک مزدور نے بتایا کہ این جی اور مقامی باشندے باہر کے مزدوروں کو کھانا دے رہے ہیں لیکن لاک ڈاو ¿ن کے دوران وہ اپنی آبائی ریاستوں میں جانا چاہتے ہیں کیونکہ لاک ڈاو ¿ن سے ان کا گزر بسر بری طرح متاثرہوا ہے ۔سرکار ہمارے لئے انتظام کرے ایسے ہی صور ت میں بھی سینکڑوں مزدور گاو ¿ں جانے کی ضد پر پھر سے سڑک پر اتر گئے ۔یہ صورت کے صنعتی علاقے میں اکٹھے ہوئے اور سڑک پر بیٹھ گئے اور پرتشد

ڈاکٹروں اور پولیس پر یہ پتھراو ¿ کون کر رہا ہے؟

یہ انتہائی دکھ اور کشش کا موضوع ہے کہ دیش کے کئی حصوں میں کورونا وائرس کے انفکشن کو روکنے کے لئے اپنی جان کی بازی لگا رہے ڈاکٹروں کی ٹیم اور پولیس کی ٹیم پر حملے ہورہے ہیں ۔یہ ہماری سمجھ سے باہر ہے یہ کیسے لوگ ہیں جو اس مشکل وقت میں ایسی گھناو ¿نی حرکتیں کررہے ہیں ۔جو ڈاکٹر انہیں کو بچانے کے لئے کورونا کی جانچ کرنے آئے ہیں انہیں پر پتھر برسانا؟یہ کیسی ذہنیت کے لوگ ہیں جو انسانیت کے ان بہادروں پر پھول برسانے کی جگہ پتھر برسا رہے ہیں اور یہ ایک دوجگہ پر نہیں بلکہ دیش کے کئی شہروں میں سننے کو مل رہے ہیں ۔اتر پردیش کے مرادآباد اور بہار کے اورنگ آباد ضلع میں ڈاکٹر اور پولیس دونوں پر حملہ کیا گیا۔دونوں ہی ضلعوں میں ہوئے واردات میں لوگوں کو چوٹ آئی ہے ۔بتایا جاتا ہے بہار کے مشرقی جے رنگہ میں ہر صدی زون علاقے میں بدھوار کو کورونا بچاو ¿ کو لیکر بیداری پھیلانے پہونچے انتظامی اورہیلتھ محکمہ کی ٹیم پر دیہاتیوں نے حملہ کر دیا ۔ایسے ہی مرادآباد کے علاقے نواب پور ہ میں حاجی نائب والی مسجد کے پاس سرتاج علی کے منگلوار کو موت ہو گئی تھی اسوقت ڈاکٹر اور محکمہ صحت کی ٹیم سرتاج سے ملنے والے لوگوں کو کورن

لاک ڈاو ¿ن میں شکایتوں میں گراوٹ مگر بدفعلی جاری!

کورونا وبا کو روکنے کے لئے جاری لاک ڈاو ¿ن کے درمیان وومن کمیشن کے پاس آنے والی عورتوں سے جرائم کی شکایت میں بدستور کمی آرہی ہے لیکن یہ تکلیف دہ بات ہے کہ بدفعلی اور پاستوں کے معاملے پھر بھی آرہے ہیں حالانکہ کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ متاثر ہ ڈر یا جرائم پیشہ سے دور رہ کر بھی شکایت نہیں کروا رہی ہے ۔دہلی مہیلاکمیشن کی چیف سواتی ماہیوال کاکہنا ہے کہ جب پورا دیش کرونا سے لڑ رہا ہے تب بھی عصمت دری سائبر کرائم اور گھریلو مارپیٹ کے معاملے بھی سامنے آ رہے ہیں ۔دہلی مہیلا کمیشن نے شکایتوں کو لیکر ایک ہی نتیجہ نکالا ہے کہ اس میں چھیڑ چھاڑ جنسی اذیت اور پیچھا کرنے کے معاملوں میں گراوٹ آئی ہے اور اس وقت اوسطاً چھ فیصد شکایتیں ملی ہیں ۔لیکن لاک ڈاو ¿ن کے دوران یہ شکایتیں دو سے تین فیصد رہ گئی ہیں ۔یعنی شکایتوں میں چھیاسٹھ فیصد گراوٹ آئی ہے اور بدفعلی کے معاملوںمیں 71فیصد کمی آئی ہے ۔اس کے علاوہ اغوا کے معاملوں میں بھی 90فیصد کمی آئی ہے ان کی ہیلپ لائن اور ریپ کراسس سیل 24گھنٹے کام کر رہے ہیں اور ان کو تقریبا1400کال مل رہی ہیں مہیلا پنچایت کی ٹیمیں راشن پانے میں عورتوں اور ان کے گھر والوں کی مدد

میڈیا کو ضروری سروس مانیں حکومتیں!

یونسکو نے کورونا وائرس کووڈ19-سے متعلق غلط اطلاعات کی وبا کو روکنے کے لئے دنیا کی سبھی سرکاروں کو پیر کے روز میڈیا کو ضروری سروس کے طور پر تسلیم کرنے اور اس کی حمایت کرنے کو کہا ہے ۔اقوام متحدہ کے ادارے یونسکو میں کمیونیکیشن و اطلاعات سے متعلق پالیسیوں او ر حکمت عملیوں کے شعبے کے ڈائرکٹر گام برجر نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ایسا بمشکل کوئی علاقہ ہوگا جہاں اس وائرس کے بحران سے متعلق غلط اطلاعات نہیں پہونچی ہوںگی ۔یہ کورونا وئرس کے اطلاعات سے لیکر غیر مجاز کے اقدام تک سرکاریں ،کمپنیاں اور ہستیوں کےذریعے اٹھائے جا رہے قدموں تک ہی محدود ہے ۔اقوام متحدہ کے مطابق بے بھروسہ مند اور غلط اطلاعات پوری دنیا میں ا س حد تک پھیل رہی ہے کہ کچھ اس کے مخالف کووڈ19-عالمی وبا سے جڑی غلط اطلاعات کے اس نئے انبار کو اطلاعات کی وبا مان رہے ہیں ۔برجر کا کہنا ہے کہ یونسکو خاص کر سرکاروں سے اپیل کر رہی ہے کہ وہ اظہار رائے کی آزادی پر پابندی نا لگائیں ۔جو آزاد پریس کے رول کو نقصان پہونچا سکتی ہیں ۔بلکہ صحافت کو غلط اطلاعات کے خلاف ایک طاقت کی شکل میں پہچانیں ۔اس صورت میں بھی ایسی پختہ رائے شائع کریں جو

تیزگرمی میں کورونا انفیکشن میں کمی کا امکا ن!

کورونا وائرس کاپہلا معاملہ گزشتہ برس دسمبر میں چین کے شہر ووہا ن میں سامنے آیا تھا اس کے بعد سے یہ وائرس وبا کی شکل لے چکاہے جس وجہ سے اس نے پوری دنیا کو اپنی ضد میں لے لیا ہے جسے لیکر پوری دنیا کی حکومتیں اپنے شہریوں کو احتیاط برتنے کے لئے چوکس کر رہی ہیں اور اس وائر س میں انفکشن سے بچنے کے لئے معلومات ایک دوسرے سے شئیر کررہی ہیں ۔ان کے سبب لوگوں کے دل میں کئی طرح کے سوال پیدا ہو رہے ہیں ۔کئی جگہ اس طرح کے دعوے ہو رہے ہیں کہ گرمی سے کوروناوائرس ختم ہو سکتا ہے ۔کئی دعووں میں پانی کو گرم کرکے پینے کی صلاح دی جارہی ہے ۔یہاں تک کہ نہانے کے لئے بھی گرم پانی کے استعمال کی بات کی جار ہی ہے اس طرح کے دعوے شوشل میڈیا پر بھرے پڑے ہیں ایک پوسٹ جسے کئی دیشوں میں ہزاروں لوگوں نے شیئر کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گرم پانی پینے اور سورج کی روشنی میں رہنے سے وائرس کو مارا جا سکتا ہے اس دعویٰ میں آئیس کریم کو ناکھانے کی صلاح دی گئی ہے ۔ایئر کنڈیشن استعمال ناکرنے کوبھی کہا گیا ہے ۔اتنا ہی نہیں اس مسج کے ساتھ فرضی طریقے سے یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ تمام باتیں یونیسف نے کہی ہیں اس ادارے میں کام

سپریم کورٹ کے اہم ترین فیصلے ،ہم پریس کا گلا نہیں گھوٹیں گے!

پیر کو بصد احترام سپریم کورٹ نے کئی اہم ترین معاملوں میں فیصلے سنائے ہیں ۔پہلا معاملہ پریس پر پابندی لگانے دوسرا بیرون ملک سے ہندوستانیوں اورتیسرا تھا پی ایم کیئرس فنڈ کا تھا ۔بڑی عدالت نے کورونا وائرس وبا پھیلنے کو حالیہ نظام الدین مرکز کے واقعے سے مبینہ طور سے فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے سے میڈیا کے ایک طبقے کو روکنے کے لئے مسلم تنظیم جمعیت علمائے ہند کی عرضی پر کوئی انتم حکم دینے سے انکار کر دیا ۔عدالت کا کہنا تھا کہ وہ پریس کا گلہ نہیں گھونٹیں گے ۔چیف جسٹس ایس اے بووڑے،جسٹس ایل ناگیشور راو ¿اور جسٹس ایم ایم شانتن گورڈر پر مشتمل تین نفری بنچ نے اس مسلم تنظیم کی عرضی پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سے سماعت کی تھی اس سے کہا تھا کہ معاملے میں ہندوستانی پریس کانسل کو اس کا فریق بنائے اور وہ اس وقت عرضی پر کوئی انتم حکم نہیں دے گا اور اس نے یہ معاملہ دوہفتہ بعد سماعت کے لئے داخل کر لیا ۔عرضی گزار نے اپنی درخواست میں الزام لگایا کہ الیکٹرونک میڈیا کا ایک طبقہ دہلی میں پچھلے مہینہ تبلیغی جماعت کے پروگرام کو لیکر نفرت پھیلا رہا ہے۔جمعیت علمائے ہند نے اپنی عرضی میں جھونٹی خبروں کو روکنے اور اس کے

پاکستا ن اپنی ناپاک حرکتوں سے باز نہیں آرہا !

دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا کو لیکر پیداخوف اور دہشت کے باوجود پاکستان سرحد اور سرحدی علاقوں پر مسلسل موڑ ٹاروں سے بمباری کررہا ہے اس کی ناپاک سازش اس کے سمت میں لانچنگ پیڈس پر موجود دہشت گر د دستوں کی دراندازی کرانا ہے جسے انجام دینے کے لیے پاکستانی فوج اور پاکستانی رینجرس کچھ دنوں سے پچاس بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کر چکے ہیں ۔حالانکہ ہندوستانی فوج نے اپنی جوابی کاروائی کرتے ہوئے پاکستانی فوج کے کئی جوانوں کو مار گرایا اور اس کی متعدد چوکیوں کو تباہ کر دیا بلکہ بڑی تعداد میں لانچنگ پیڈس پر موجود دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ۔تازہ خبر کے مطابق ایل او سی پر پاک فوج کی گولہ باری نے پکواڑہ سیکٹ میں تین لوگوں کی جان لے لی ۔مرنے والے تین شہریوں میں ایک عورت ،مرد اور ایک بچہ شامل ہے ۔پاک گولہ باری کے سبب کئی گھر اور گاڑیاں تباہ ہوئی ہیں ۔اس گولہ باری کے چلتے دہشت زدہ درجنوں لوگوں نے اپنے گھر چھوڑ دیے ہیں بتایاجاتا ہے کہ اتوار کو پاکستانی فوج نے بارہمولہ میں چوکی بل علاقے میں جنگ بندی توڑی اور کئی چوکیوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔زیادہ تر کے مطابق گولہ باری میں کا

چمگادڑ ریسرچ پر امریکی فنڈنگ!

چین کے ووہان شہر سے پھیلی کورونا وبا آج پوری دنیا کو اپنی ضدمیں لے چکی ہے ۔سنسنی خیز خلاصہ ہوا ہے لندن کے اخبار ڈیلی میل کی شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ووہان میں قائم لیب میں چین کے سائنسدان چمگادڑوں پر ریسرچ کر رہے تھے اور اس ریسرچ کے لیے امریکی حکومت نے چین کو 28.18کروڑ روپئے کا فنڈ دیاتھا چین نے دعویٰ کیاتھا کہ کورونا وائرس جنگلی جانوروں کی مارکیٹ سے انسانوں میں آیا پھر پتہ چلا کہ ایسے وائرس چمگاڈڑوں میں پائے جاتے ہیں اسی لیے ہو سکتا ہے کہ یہ چمگادڑوں سے انسانوں میں آیا ۔اس کے بعد کہا گیا چین کے ووہان لیب انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی سے چمگادڑ پر ٹسٹ کے دوران کورونا وائرس لیک ہوگیا ہو اور بعد میں چین نے اسے جانوروں کی مارکیٹ سے پھیلا وائرس بتا دیا یہ لیب ووہان کے جنگلی جانوروں کی بازار سے بیس میل کی دوری پر ہے ۔میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ امریکی سرکار نے وائرس پر تجربہ کرنے والے ووہان لیب کو 28کروڑ روپئے دیے اس خلاصہ کے بعد امریکہ کے کئی نیتا بھی حیران ہو گئے ۔امریکی سینیٹر میٹ گیٹس نے بتایا کہ چین کو امریکی فنڈ دیے جانے کی خبر سے میں بہت مایوسی محسوس کر رہا ہوں۔اس تجربہ ک

نیتا برتھ ڈے پارٹیاں اور بریانی بانٹ رہے ہیں!

دیش میں کئی لیڈروںکے لاک ڈاو ¿ن کو سنجیدگی سے نا لینے کے معاملے سامنے آئے ہیں ایک واقعہ سامنے آیا ہے وہ یہ کرناٹک کے بی جے پی ممبراسمبلی نے سرکاری اسکول میں برتھ ڈے پارٹی دی جس میں کافی لوگ شامل ہوئے اور بریانی بانٹی گئی ۔ادھر پن ویل میں ایک بی جے پی کانسلرکو لاک ڈاو ¿ن کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کر لیا گیا یہ صاحب بھی گیارہ دوستوں کے ساتھ جنم دن کی پارٹی کررہے تھے ایسے ہی جھارکھنڈ کا واقعہ سامنے آیا ہے اس درمیان دیش میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اس کے باوجود دہل و دیگر شہروں میں سبزی بیچنے والوں کے آس پاس لوگوں کی بھیڑ کم نہیںہو رہی ہے ۔تکلیف دہ پہلو یہ بھی ہے کہ لاک ڈاو ¿ن کی خلاف ورزیکرنے والے پڑھے لکھے نیتا ہیں ۔شاید وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی پارٹی کی سرکار ہے اس لیے بچ جائیںگے ۔یہ کورونا وبانا تو پارٹی دیکھتی ہے اور نابڑے نیتا کو دیکھتی ہے یہ لوگ اپنی جان تو خطرے میں ڈالتے ہی ہیں اپنے حمایتیوں اور دوستوں کی جان کوبھی خطرے میں ڈال رہے ہیں ۔ (انل نریندر)

ڈبلیو ایچ او نے کورونا وبا کو بڑھایا !

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او)آج کل امریکی صدر ٹرمپ کے نشانے پر ہے ۔ڈبلیو ایچ او کو پوری طرح سے چینی کنٹرول والا قراردیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا اس عالمی ادارے نے کورونا وائرس کے آغاز میں غلط صلاح دیکر عالمی بیماری بنا دیا ہے ۔امریکہ نے الزام لگایا کہ کوروناکو لیکر دی گئی طالبان کی ابتدائی وارننگ کو نظر انداز کرکے ڈبلیو ایچ او نے عوامی صحت پر سیاست کو ترجیح دی ۔تائبان نے بھی اس مسئلے پرایک مشترکہ قومی ادارے کیطرف سے کی گئی تنقید پر ناراضگی ظاہر کی ہے ٹرمپ نے ٹوئیٹ میں کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے انفکشن کو پھیلا دیا ہے ۔کچھ اسباب سے اسے امریکہ سے سب سے زیادہ چین سے مدد ملتی ہے اس لیے وہ پوری طرح چین کے قبضے میں ہے ہم اس معاملے کو اچھی طرح سے دیکھیں گے ۔خوش نصیبی سے میں نے ان کی شروعاتی دور میں چین کے ساتھ لگی اپنی سرحدیں کھلی رکھنے کی صلاح کو مسترد کر دیا تھا آخر انہوں نے ہمیں غلط صلاح کیوں دی ۔ٹرمپ کابیان ایسے وقت آیا ہے جب پوری دنیا میں دیش ڈبلیو ایچ او کے رول پر نکتہ چینی کررہا ہے اس عالمی ادارے پرچین کی طرف داری کرنے کے سنگین الزام لگ رہے ہیں اس کے چلتے ہی کورونا کے انفکشن نے عالمی وبا

پشتینی پیشہ چھوڑ سبزی بیچنے پر مجبور!

کوروناوائرس کے قہر کے سبب دیش میں لاک ڈاو ¿ن کی پوزیشن ہے ۔اس حالت میں لوگ اپنے پشتینی پیشے کو چھوڑ کر طرح طرح کے دھندے کرنے پر مجبور ہیں تاکہ وہ اپنے بچوں کاپیٹ پال سکیں چاہے نائی ہو یادھوبی یاموچی ہو یا حلوائی ہو اپنے کئی استادوں کو زندگی گزر بسرکرنے کے لیے سبزی بیچنے کاکام کرنے پر مجبور کردیاہے۔دیش کے ہر حصے میں تقریباً یہی حالت ہے ۔لاک ڈاو ¿ن ہونے سبب اوپر دیے گئے پیشوں کی دکانیںبند ہو گئی ہیں جس کے سبب ان کے خاندان کے سامنے دو وقت کی روٹی کا مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے ۔اس طرح چلانے پر توازن بٹھا نے میں ماہر ہاتھ اور کپڑے پر پریس کرتے وقت چوکس دماغ اور نوکیلے اوزار سے اپنے فن کو نئی شکل دینے والے تجربہ کارہاتھوں سے لذیذکھانے تیار کرنے والے باورچی آج سبزی لیکر ٹھیلے پربیچ رہے ہیں ۔انتظامیہ کی سختی سے ناصرف سڑکیں سنسان ہیں بلکہ مندر مساجد ،گرجہ گھر ،اور گردواروں میں بیرانی چھائی ہوئی ہے ۔جو کسان پھولوں کی کھیتی کیا کرتے تھے ان سے کوئی پھول خریدنے والانہیں ہے ۔اس بارے میں دہلی میں سبزی بیچ رہے ایک شخص نے بتایاکہ وہ پیشہ سے تو نائی ہے لیکن سڑک کے چورواہے پر کرسی نہیں لگاپارہاہے۔ایسے ہی دھوبی

نجی لیبارٹریوں میں مفت جانچ کرنے کا سوال!

چونکہ ہر روز کورونا وائرس کے انفیکشن کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ، سب سے اہم بات یہ ہے کہ تحقیقات کو تیز کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کے نمونے لئے جائیں۔ اس طرح ، متاثرہ افراد کی جلد شناخت ہوجائے گی اور دوسروں میں انفیکشن کے پھیلاو ¿ کو روکنے کے ل them ان کو الگ تھلگ کیا جائے گا۔ اس ضمن میں ، سرکاری لیبز جیسے نجی لیبز میں کورونا انفیکشن کی تحقیقات کو آزاد کرنے کا سپریم کورٹ کا حکم وقت کی ضرورت ہے۔ سپریم کورٹ نے بدھ کے روز حکم دیا کہ اب سرکاری لیب کی طرح نجی لیبز میں بھی کرونا انفیکشن مفت ہونا چاہئے۔ اس کے علاوہ عدالت نے کورونا کے علاج اور تفتیش میں مصروف ڈاکٹروں اور عملے کی مناسب حفاظت کو بھی یقینی بنانے کا حکم دیا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ڈاکٹروں اور طبی عملے کو سیکیورٹی کٹس فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس اشوک بھوشن اور ایس کے۔ بدھ کے روز رویندر بھٹ کے بنچ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کیس کی سماعت کی۔ عدالت کے سامنے تین درخواستیں تھیں جن میں ڈاکٹروں کی حفاظت اور نجی لیبز میں کورونا کے معائنے کے لئے 4500 روپے فیس لینے کا معاملہ اٹھایا گیا تھا۔ بنچ نے کہا کہ انہوں نے اس بات پر اتفاق

دہشت گرد ت ظیمیں کورو ا کو ایک ہتھیار ب اسکتی ہیں

اقوام متحدہ کے سکریٹری ج رل ا تو یا گتریس ے کہا کہ کووڈ۔19 کی عالمی وبا ے اس کی جھلک دکھائی ہے کہ حیاتیاتی دہشت گردی کا حملہ پوری د یا کو کس طرح تباہ کرسکتا ہے۔ جمہوریہ ڈوس ک کی زیر صدارت ویڈیو کا فر س گ کے ذریعے م عقدہ ایک میٹ گ میں ، ا ہوں ے کہا کہ اگر دہشت گرد ت ظیموں کو اس عالمی وبائی بیماری کا مہلک وائرس پایا گیا ہے ، تو وہ اسے حیاتیاتی دہشت گردی کے حملوں کے لئے استعمال کرسکتے ہیں۔ دہشت گرد ت ظیمیں اس وبا کو ایک موقع کے طور پر دیکھ سکتی ہیں ، جبکہ پوری د یا کی حکومتیں کورو ا وائرس سے مٹ ے پر مرکوز ہیں۔ گتریج کی وار گ سچ ثابت ہو رہی ہے۔ حکومت ہ د اور ریاستی حکومتیں ہ دوستا میں عالمی وبائی امراض کو پھیل ے سے روک ے کے لئے ہر ممک اقدامات کررہی ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی ، کچھ لوگ ا کوششوں کو اکام ب ا ے کی کوشش کر رہے ہیں اور کرو ا کو مزید پھیلا ے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مغربی چمپار (بتیاح) ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ پ ڈ کمار کے ایک خط کے بعد ا کشاف ہوا ہے کہ سرحد پار سے کچھ لوگ بھارت اور خاص طور پر بہار میں حکمت عملی کے طور پر کورو ا وائرس کے ا فیکش کو پھیلا ا چاہتے ہیں۔ یپال بارڈر کے ذریعے بد ام زما ہ ہتھ

لاک ڈاو ¿ن سے پاک ہوئی گنگا !

کوروناوائرس کے بڑھتے انفکشن کو روکتے ہوئے جہاں لاک ڈاو ¿ن ہے وہیں اس کا مثبت اثر ماحولیات پر بھی دیکھنے کومل رہا ہے ۔لاک ڈاو ¿ن کی وجہ سے جہاں ہوا کی کوالٹی میںبہتری آئی ہے وہیں نیلا آسمان نظر آرہا ہے ۔پرندے چہک رہے ہیں چاہے ہریدوار ہو یا ریتی کیش ،گنگا صاف ہوئی ہے یہ پانی پہلے سے چالیس سے پچاس فیصد صاف ہوا ہے ۔لاک ڈاو ¿ن کی وجہ سے دیش میں کارخانے بند ہیں ۔اس وجہ سے گنگا کی پوزیشن میں بہتری دیکھی جا رہی ہے ۔اور گنگا کے آس پاس رہنے والے لوگ خوش ہیں اگر ہریدوار کی بات کریں تو یہاں تیرتھ یاتریوں کی آمد و رفت بند ہو گئی ہے ایسے میں گنگا اشنان اور دیگر رسومات بند ہو گئی ہیں ۔اسی کے ساتھ ٹھوس کچراکم ہونے کی وجہ سے پانی کی کوالٹی بھی بہتر ہوئی ہے ساتھ ہی ہوا میں آلودگی کم ہوئی ہے کارخانوں سے گندی ہوا اور کچرا نکلنا کم ہوگیا ہے ۔آلودگی کے اثر کی وجہ سے کہیں نا کہیں گنگا کے پانی پر اثر پڑتا تھا کیونکہ گنگا میں ہونے والی کل آلودگی میں صنعتوں کی حصہ داری دس فیصد ہوتی ہے اس کے علاوہ دیگراسباب سے آلودہ ہوتی ہے ۔گوروکل کانگڑی کے سابق پروفیسر اور ماحولیاتی ماہر بیڈی جوشی کے مطابق انہیں لگتا ہے کہ گن

ہر کسی کے لیے سنجیونی نہیںہائیڈروکسی کلوروکوئین!

کورونا کے دور میں ملیریاکی جس دوا ہائیڈروکسی کلوروکوئین کو سنجیونی بوٹی مانا جارہا ہے وہ پوری دنیا میں ایک طرح سے دلچشپی کا مرکز بنی ہوئی ہے ۔اس کااستعمال بہت ہی احتیاط سے کیے جانے کی ضرورت ہے ۔تحقیقی ماہرین اس دوا کو عام جنتا کے لیے کھلے استعمال کی اجازت دینے کو لیکر شش و پنج میں ہیں اسی لیے کچھ دنوں سے تیزی سے بڑھ رہے مریضوں کی تعداد کے باوجود دوا صرف مریضوں کے علاج میں لگے ہیلتھ ملازمین کو ہی دی جارہی ہے ۔دوسروں کے لیے ممنوع ہے ۔انڈین میڈیکل ریسرچ کونسل کے ڈاکٹر رمن گنگا کھانڈیکر کے مطابق اس دوا کے کچھ سائیڈ ایفکٹ بھی ہیں اگرکوئی شخص پہلے سے کسی دوسری بیماری میں مبتلا ہے تو یہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے اسی طرح اس کی زیادہ مقدار بھی صحت کو زیادہ نقصان پہونچا سکتی ہے ۔اس لیے اس دوا کی کھلی بکری ممنوع ہے آئی آئی سی ایم آر کورونا وائرس کے خلاف کلوروکوئین کے اثرانداز ہونے کی اسٹڈی کر رہا ہے ۔اور نتیجہ صحیح آنے پر عام جنتا کو بھی استعمال کی اجازت دے دی جائے گی ۔ناک کان کے ڈاکٹر ونو کھنا کے آج تک کوئی وائرس دنیا سے پوری طرح ختم نہیں ہوا ہے اور مرض سے لڑنے میں تبدیلی کے لحاظ سے کلوروکوین اچھی

گھریلوتشدد اور لاک ڈاو ¿ن !

یہ بہت دکھ اور پریشانی کی بات ہے کورونا کے بعد لاک ڈاو ¿ن کے دوران گھر میں مار پیٹ کی شکایتوںمیں اضافہ ہواہے۔ایک رپورٹ کے مطابق 23مارچ سے لاگو لا ک ڈاو ¿ن نافذ ہونے سے لیکر ۲اپریل تک نیشنل وومن کمیشن کو دو سے 56شکایتیں گھریلو ٹارچر ہونے کی ملی ہیں ۔ان مین سے 69شکایتیں گھریلو جھگڑوں کی ہیں ۔جو عورتوں نے کیے ۔کمیشن کا دعویٰ ہے جب سے کورونا کا قہر بڑھا ہے شکایتیں دگنی ہوگئی ہیں ۔حالات اس لیے بھی سنگین ہیں کہ شکایتیں دگنی ہو گئی ہیں ،لیکن اس طرف کوئی دھیان نہیں دے رہا ہے۔لیکن اس کے پیچھے کی وجہ یہ بھی ہے کہ پولیس کورونالاک ڈاو ¿ن کو نافذکرانے اور آگے بھاگے ہوئے مریضوں کے پیچھے لگی ہوئی ہے ۔ایک افسر کے مطابق اگر شکایت پر کاروائی کی جاتی ہے تو معاملہ اورپیچیدہ ہو جائےگا ۔کیونکہ پہلے اسے الٹا یہ دیکھنا ہوگا کہ ملزم کو کورونا تو نہیں ہے ۔اس لیے معاملے کو توجہ نہیں دی جارہی ہے اور پھر ان واقعات میں ملوث لوگوں یاعورتوں کوجیل میں رکھنا مشکل ہے اورپھر عدالتیں بند ہیں ۔وہیں پھر جیلوںمیںسات سے چھ سال کی سزاوالے اورپچاس سال کی عمر سے زیادہ کے قیدیوں کو چھوڑنے پرغور ہو رہا ہے ۔اب بتایے کہ تین سال سے