اشاعتیں

نومبر 26, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ہنی پریت کا قبولنامہ

ڈیرہ چیف رام رحیم کو سادھوی جنسی استحصال معاملہ میں قصوروار قرار دئے جانے کے بعد پنچکولہ میں تشدد بھڑکانے اور ملکی بغاوت کے الزام میں ہنی پریت سمیت 5 لوگوں کے خلاف ایس آئی ٹی نے منگل کے روز سی بی آئی عدالت میں چارج شیٹ داخل کردی ہے۔ اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے 1200 صفحات میں ہنی پریت کے گناہوں کی کہانی لکھی ہے۔ کیمرے کے سامنے گھڑیالی آنسو بہانے والی ہنی پریت کا سب سے بڑا سچ بھی سامنے آگیا۔ ملک دشمن ہنی پریت کا ارادہ گورمیت رام رحیم کے ساتھ بیرون ملک جا کر بسنا بھی تھا۔ وہ بیرون ملک میں رہ کر بھارت کو دنیا کے نقشہ سے مٹانے کا خواب دیکھ رہے تھے۔ یہ خلاصہ خود اس نے اپنے قبولنامہ میں کیا ہے۔  ہنی پریت کا یہ قبولنامہ پولیس نے 15 دیگر ملزمان کے خلاف دائر کردہ چارج شیٹ کے ساتھ کورٹ میں پیش کیا ہے۔ اس کے مطابق ہنی پریت نے پنچکولہ تشدد گورمیت رام رحیم کو فرار کرانے کی سازش رچنے کا بھی جرم قبول کرلیا ہے۔ ہنی پریت نے کہا کہ اس نے تشدد ،آگزنی، توڑ پھوڑ اور خون خرابہ اس لئے کروایا تھا تاکہ پولیس کی توجہ بابا سے ہٹ جائے اور وہ اپنے پلان کے مطابق بابا کو لیکر نیپال چلی جائے اوروہاں سے بیرون ملک جاکر

گجرات کے پہلے مرحلہ میں پاٹیداروں کے گڑھ میں ووٹ پڑیں گے

گجرات اسمبلی چناؤ مہم اپنے شباب پر ہے اسے 2019 کے عام چناؤ کا سیمی فائنل مانا جارہا ہے۔ 22 سال سے ریاست میں بھاجپا کی سرکار ہے ۔ پہلی بار مانا جارہا ہے کہ کانگریس بھاجپا کو ریاست میں سخت ٹکر دے رہی ہے۔ پچھلی کئی چناؤمیں بیک فٹ پرہی کانگریس اس بار جارحانہ انداز میں ہے۔ کانگریس کو اس بار امید ہے کہ راہل گاندھی کے دھنواں دھار چناوی دوروں سے ریاست میں کانگریس کا بنواس ختم ہوگا۔ اس چناؤ میں ایک طرح سے کانگریس کو دیگر سیکولر پارٹیوں واک اوور دیا ہے۔ پچھلے چناؤ میں علاقائی تجزیوں کے چلتے کانگریس کو نقصان اٹھانا پڑا تھا لیکن اس بار ریاست کے سیاسی گھماسان میں چھوٹی چھوٹی پارٹیوں نے ایک طرح سے بھاجپا کو ہٹانے کی کمان راہل گاندھی کے ہاتھ میں سونپ دی ہے۔ راہل،اکھلیش، شرد، اجیت سنگھ جیسے سرکردہ سب کانگریس کے ساتھ ہیں۔ اتنا ہی نہیں عام آدمی پارٹی کا بھی پورا زور ریاست میں بھاجپا کو ہرانے پر ہے۔ وہیں بھاجپا کی پوری لیڈر شپ اور مرکزی کیبنٹ اور ریاستوں کے وزیر اعلی اور سینئر لیڈر بھی مودی کے گڑھ کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔ کانگریس کی طرف سے چناؤ لڑ رہے نوجوان او بی سی لیڈر اور ٹھاکرسینا کے صدر الپیش ٹ

لالو کی سیکورٹی گھٹانے پر واویلا

مرکزی سرکار نے بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کی زیڈ پلس سیکورٹی واپس لے لی ہے جس پر سیاسی ہنگامہ مچ گیا ہے۔ لالو کے بیٹے تیج پرتاپ یادو نے تو غصہ میں ساری حدیں پار کردی ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کے لئے بیحد نازیبا زبان کا استعمال بھی کیا ہے اور لالو نے بھی کہا کہ یہ فیصلہ صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا بی جے پی ان کے خلاف سازش رچ رہی ہے۔ سیکورٹی ہٹانے پر وہ بولے یہ میرا قتل کرانے کی سازش ہے۔ نائب وزیر اعلی سشیل کمار مودی نے حالانکہ لالو کی سیکورٹی کو ہٹانے کے پیچھے کوئی سیاسی بنیاد نہیں ہے۔ مرکز ہو یا ریاستی حکومت ہو مرکزی وزارت داخلہ وقتاً فوقتاً خطرے کا جائزہ لے کر اس کی بنیاد پر سیکورٹی میں اضافہ یا کمی کرتی ہے۔دیش کے سرکردہ لیڈروں ، بڑے حکام اور خاص شخصیتوں کو حکومت کی طرف سے الگ الگ زمرے کی سیکورٹی مہیا کرائی جاتی ہے اور اس کا فیصلہ مرکزی حکومت کرتی ہے۔ ان میں مرکزی وزیر، وزیر اعلی، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے جج صاحبان ،مشہور لیڈر اور سینئر افسران شامل ہوتے ہیں۔ فی الحال بھارت میں 450 لوگوں کو اس طرح کی سیکورٹی ملی ہوئی ہے۔ حکومت ہند کی طرف سے مہیا کی جانے والی سبھی طر

سڑک حادثوں کی بڑھتی تعداد

سرکاری گاڑیوں کی کمی اور پرائیویٹ گاڑیوں کا دباؤ دیش میں زیادہ تر سڑک حادثات کی وجہ ہے۔ شراب پی کر گاڑی چلانا بھی سڑک حادثوں کی بڑی وجہ ہے۔ سستی و آرام دہ بسیں دستیاب نہ ہونے کے سبب زیادہ تر لوگ گاڑی مہنگی ہونے کے باوجود کار یا اسکوٹر خریدنے اور چلانے پر مجبور ہیں۔ سال 2016 میں سڑک حادثات کی رپورٹ سے یہ حقائق سامنے آئے ہیں کہ بھارت میں کاروں اور اسکوٹروں اور ان کے سواروں کی بڑھتی تعداد سیکورٹی کے لئے سب سے بڑا خطرہ ثابت ہورہی ہے۔ 2016 میں دیش میں دوپہیہ گاڑیوں کی 73.5 فیصد حصہ داری درج کی گئی، جبکہ کار، جیپ اور ٹیکسیوں کی حصہ داری 13.6 فیصد پائی گئی۔ پچھلے 10 برسوں کے دوران دیش میں گاڑیوں کی فروخت کی تعداد سے پتہ چلتا ہے کہ 2005 سے 2015کے دوران دیش میں کاروں کی فروخت سالانہ 10.7 فیصد جبکہ موٹر سائیکلوں کی فروخت میں 10.1 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔ ٹرکوں کی فروخت 8.8فیصد اور بسوں کی فروخت 8.2 فیصد کی شرح سے بڑھی ہے۔ جس رفتار سے گاڑیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، سڑکوں کی لمبائی نہیں بڑھ پا رہی ہے۔ اس سے چلتے حالات مزید سنگین ہوتے جارہے ہیں۔ 10 برسوں میں جہاں گاڑیوں کی تعداد سالانہ9.8 فیصد ک

کیا بھاجپا 2014 دوہرا پائے گی

گجرات اسمبلی چناؤ کیلئے بچے چند دنوں کو بھاجپا و کانگریس دونوں بیش قیمتی مان کر رات دن ایک کررہی ہیں۔ اسی حساب سے دونوں پارٹیوں نے اپنی کمپین کو تیز کردیا ہے۔گجرات میں کیا بھاجپا کیلئے 2014 دوہراپانا آسان ہے؟ دراصل یہ سوال اس لئے اٹھ رہا ہے کہ بھاجپا صدرامت شاہ نے اس بار گجرات کے لئے 150+ کا ٹارگیٹ طے کیا ہے۔ گجرا ت اسمبلی میں 182 سیٹیں ہیں عام طور پر اکثریت سے سرکار بنانے کے لئے محض 92 سیٹوں کی ضرورت ہے۔ بھاجپا گجرات میں 1998 ء سے مسلسل اقتدار میں ہے۔ 2001ء میں نریندر مودی کے گجرات کا وزیر اعلی بننے کے بعد ان کی قیادت میں ہی پارٹی نے وہاں 2002،2007 اور 2012ء کے اسمبلی چناؤ لڑے لیکن پارٹی کی جیت زیادہ سے زیادہ 127 سیٹوں تک رہ گئی۔ کانگریس نے ضرور1985 ء میں 149 سیٹیں جیتی تھیں۔ گجرات میں وہی اس کی آخری جیت بھی ہے۔ بھاجپا کا سب سے بڑا چہرہ نریندر مودی ہیں۔ بھاجپا اپنے مشن 150 کے ٹارگیٹ کو حاصل کرنے کے لئے کوئی کثر چھوڑنا نہیں چاہتی ہے۔ ایسے میں پارٹی نے اس مہینے سے ہی مودی کی 25-30 ریلیاں کرانے اور شہری علاقہ میں روڈ شو کرنے کا پلان بنایا ہے۔ نریندر مودی کی کشش لگاتار بڑھتی جارہی ہے۔ د

وراٹ کوہلی نے ڈان بیڈ مین اور رکی پونٹنگ کو پچھاڑا

ٹیم انڈیا کے کپتان وراٹ کوہلی جب بھی میدان پر اترتے ہیں کرکٹ شائقین ریکارڈ بک کھنگالنے میں لگ جاتے ہیں کہ اب وہ کونسا نیا ریکارڈ بنانے جارہے ہیں۔ بھارت اور سری لنکا کے درمیان ناگپورمیں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن وراٹ نے اپنے کیریئر کی دوہری سنچری پوری کرکے تاریخ رقم کر دی۔ وراٹ 213 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اپنی میراتھن پارٹی میں انہوں نے 267 گیندوں کا سامنا کیا جس میں 17 چوکے اور 2 چھکے شامل رہے۔ کپتان کی شکل میں 5 دوہری سنچری لگانے والے وراٹ کوہلی دوسرے بلے باز بن گئے ہیں۔ انہوں نے اس معاملہ میں ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان برائن لارا کی برابری کرلی ہے۔ اپنا 62 واں ٹیسٹ میچ کھیلتے ہوئے وراٹ کوہلی نے اپنے نام 19 سنچریاں درج کی ہیں۔ سال2017ء میں وراٹ کی یہ چوتھی سنچری تھی ساتھ ہی بین الاقوامی کرکٹ کے سبھی فورمیٹ کو ملانے پر 2017 میں یہ ان کا 1091 ویں سنچری تھی۔ اس طرح وہ اس سال بطور کپتان سب سے زیادہ سنچری لگانے والے بلے باز بن گئے۔ ان کے پیچھے 9 سنچریوں کے ساتھ آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ ہیں۔ انہوں نے لگاتار دو سال2005 -06 میں کپتان کی حیثیت سے 9-9 سنچریاں لگائی تھیں۔ وراٹ نے

ای وی ایم کا اعتماد

اترپردیش بلدیاتی چناؤ میں مبینہ گڑبڑیوں کی شکایت ملنے کے بعد ای وی ایم مشینوں سے چھیڑ چھاڑ کا معاملہ پھر گرما گیا ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں میرٹھ اور کانپور میں بدھ کے روز ہنگامہ بھی ہوا تھا اسی معاملہ کو لیکر کانگریس نے دھاوا بول دیا ہے۔ کانگریس نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) میں گڑبڑی کی کچھ نئی شکایتوں کے پیش نظر چناؤ کمیشن سے الجھن کی صورتحال کو ختم کرنے کے لئے گجرات چناؤ میں ای وی ایم مشینوں کی سپریم کورٹ کے جسٹس سے منصفانہ جانچ کرانے کی مانگ کی ہے۔ جس کسی کے بھی حق میں بٹن دبایا جاتا ہے لیکن ووٹ بھاجپا کے کھاتے میں چلا جاتا ہے۔ کانگریس نے اس کو لیکر باقاعدہ پریس کانفرنس بلائی تھی۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ اترپردیش ،مہاراشٹر سمیت کچھ دیگر علاقوں میں حال ہی میں ای وی ایم مشینوں میں گڑ بڑی کی شکایتیں ملی ہیں۔ شکایت کے بعد ان میں کچھ مشینوں کی جانچ کرنے پر پتہ چلا ہے کہ بٹن کسی بھی پارٹی کے چناؤ نشان کا دباؤ لیکن ووٹ کمل کے نشان یعنی بھاجپا پرپڑ رہا تھا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی ای وی ایم میں گڑبڑی کر چناؤ جیت رہی ہے، یہ الزام لگایا ہے عام آدمی پارٹی ہے۔ عاپ ن

بڑھتامیٹرو کرایہ اور مسافروں کی گھٹتی تعداد

دہلی میٹرو کے کرایہ میں اضافہ کا اثر مسافروں کی تعداد پر پڑنا یقینی تھا۔ تمام مخالفتوں کے باوجود میٹرو نے کرایہ بڑھادیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ میٹرو میں سفر کرنے والوں میں متبادل کا استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ زیادہ تر نے بسوں میں سفر کرنے بہتر سمجھا۔اکتوبر میں کرایہ بڑھنے کے بعد سے میٹرو سے روزانہ سفر کرنے والے لوگوں کی تعداد میں قریب تین لاکھ کی کمی آئی ہے، اس کا انکشاف ایک آر ٹی آئی سے ہوا ہے۔ ستمبر میں روزانہ قریب 27.7 لاکھ مسافروں کو سفر کرانے والی میٹرو سے اکتوبر میں روزانہ اوسطاً 24.2 لاکھ لوگوں نے سواری کی۔ حالانکہ ڈی ایم آر سی کا دعوی ہے مسافروں کی تعداد میںآئی کمی کا کرایہ اضافہ سے کوئی سیدھا تعلق نہیں ہے۔ آر ٹی آئی سے موصول اطلاع کے مطابق اکتوبر کے کرایہ میں اضافہ کا اثر سبھی لائنوں پر پڑا ہے۔ مئی کے بعد میٹرو نے یہ اضافہ دوسری بار کیا تھا۔میٹرو کرایہ کو لیکر پھر مرکز اور دہلی سرکار کے درمیان زبانی جنگ شروع ہوگئی ہے۔ میٹرو میں یومیہ مسافروں کی تعداد 3 لاکھ گھٹنے پر وزیر اعلی اروند کیجریوال نے سنیچر کو طنز کستے ہوئے کہا کہ بھاڑا بڑھنے سے میٹرو ختم ہوجائے گی۔ دہلی نے عام لوگوں نے

راہل گاندھی کی تاجپوشی اور گجرات چناؤ

لمبے سیاسی انتظار کے بعد آخر کار راہل گاندھی کے کانگریس کے صدر بننے کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ حالانکہ راہل کا صدربننا تو طے ہی تھا لیکن اس کی دلچسپی ان کی ٹائمنگ کو لیکر تمام قیاس آرائیاں لگائی جارہی ہیں۔ دو مرحلوں میں گجرات میں ہونے والے چناؤ کے دوران جب9 دسمبر کو پہلے مرحلہ کی پولنگ ہوگی تب تک راہل گاندھی کے کانگریس صدر بننے کا اعلان ہوچکا ہوگا۔ اب جب راہل گاندھی کی تاجپوشی محض ایک خانہ پوری بھر رہ گئی ہے ایسے میں راہل کا مستقبل کا سفر آسان نہیں ہوگا۔ پارٹی کی کمان سنبھالنے کے بعد ان کے سامنے پارٹی کاڈر اور جنتا تینوں کوساتھ لیکر چلنا ہوگا۔ دیش بھر میں چل رہی مودی لہر اوربھاجپا کے کانگریس مکت بھارت کے عزم سے نمٹنا کانگریس کے نئے سپہ سالار کے لئے سب سے بڑا امتحان ہوگا۔ پچھلے تین برسوں میں جس طرح دیش کی سیاست میں اپوزیشن کا کردار سمٹتا جارہا ہے اور خاص کر کانگریس کے ہاتھ سے اس کے ایک کے بعد ایک قلعہ ڈھتے جارہے ہیں ایسے میں کانگریس کو اس کا پرانا گورو دلانا آسان کام نہیں ہوگا۔ 19 برسوں کے لمبے وقفہ کے بعدجب سونیا گاندھی کے ہاتھ سے کمان راہل کے پاس آئے گی تو ان کے سامنے وراثت اور نئی جان

مسجد میں نماز پڑھ رہے لوگوں پر حملہ

مصر میں اب تک کے سب سے بڑے خوفناک دہشت گرد حملہ میں شورش زدہ شمالی سینائی علاقہ کی ایک مسجد میں دہشت گردوں نے جمعہ کی نماز کے وقت قہر برپایا۔ جمعہ کو دہشت گردوں نے پہلے آئی ای ڈی سے دھماکہ کیا اور پھر گولیاں برسائیں۔ اس حملہ میں تقریباً 300 لوگوں کے مرنے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 150 سے زائد زخمی ہیں۔ جس کسی نے بھی بچ کر نکلنے کی کوشش کی انہیں مار ڈالا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے مسجد کے باہر کھڑی گاڑیوں کو آگ لگادی تھی جس سے لوگوں کو باہر نکلنے سے روکا جاسکے۔ انہوں نے متاثرین کی مدد کرنے کی کوشش کررہی ایمبولنس گاڑی پر بھی گولی چلائی۔ جدید مصر کی تاریخ میں یہ ابھی تک کا سب سے خطرناک کٹرپسندی حملہ تھا۔ ابھی اس حملہ کی ذمہ داری کسی نے نہیں لی ہے مگر مانا جارہا ہے کہ اس کے پیچھے اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ پچھلے سال سے وہ عام لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ سرکاری نیوز ایجنسی منیٰ کے مطابق حملہ آوروں نے العارش شہر کی الراودہ مسجد کو نشانہ بنایا۔ سینائی جزیرہ 2001 سے ہی تشدد کی آگ میں جل رہا ہے ۔ وہاں تشدد کے واقعات میں 700 جوانوں کی موت ہوچکی ہے۔  سال2014 میں دہشت گردوں نے

ایک بار پھر پاکستان کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوا

حکومت ہند نے جمعرات کو کہا کہ لشکر طیبہ کے بانی اور نومبر 2008 ممبئی حملہ کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کو رہا کئے جانے کا فیصلہ پاکستان کے اصلی چہرے کو دکھاتا ہے۔ غور طلب ہے کہ اس سال 31 جنوری کو حافظ سعید اور اس کے چار ساتھیوں کو پاکستان کی صوبہ پنجاب حکومت نے گرفتار کیا تھا۔ سعید کو ان کے گھر میں ہی نظر بند رکھا گیا تھا۔ حافظ سعید بھارت کی نگاہ میں تو آتنک وادی۔ جرائم پیشہ ہی ہے امریکہ اور اقوام متحدہ نے بھی اسے عالمی آتنک وادی اعلان کیا ہوا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا کہ حافظ سعید کی رہائی ایک بار پھر دہشت گردی جیسے نفرت آمیز جرم کے لئے اقوام متحدہ کے ذریعے نامزد شخص یا تنظیم کو سزا دلانے میں پاکستان حکومت کی سنجیدگی میں کمی کی تصدیق کرتی ہے۔ بھارت نے یہ ردعمل لاہور ہائی کورٹ کے ذریعے بدھ کو حافظ کے خلاف ثبوتوں کی کمی سے اسے 10 مہینے گھر میں نظر بندی سے آزاد کرنے کے بعد دیا ہے۔ یہ صاف ہے کہ پاکستان نے غیرسرکاری عناصر کو سرپرستی و حمایت دینے کی اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ بھارت سمیت پوری بین الاقوامی برادری اس بات سے ناراض ہے کہ خود ساختہ آتنک وادی کو اقوام م

دیش میں منحوس ذیابیطس تیزی سے بڑھ رہی ہے!

امراض قلب کے بعد شوگر یعنی (ذیابیطس) تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ بھارت میں 6کروڑ 68 لاکھ سے زائد ذیابیطس کے مریض ہیں اور 7 کروڑ کے قریب اس بیماری کے خطرے کے نشانہ پر ہیں۔ سب سے بڑی تشویش کی بات یہ ہے کہ یہ منحوس بیماری چھوٹے بچوں میں بھی بڑھ رہی ہے۔ دیش میں یہ مانا جاتا ہے ذیابیطس ٹائپ2 بڑوں کی بیماری ہے اوربچوں و کم عمر میں ذیابیطس ٹائپ1 ہوتی ہے۔ لیکن اب کھانے پینے اور رہن سہن زندگی کے سبب دیش میں ذیابیطس کی شکل تیزی سے بدل رہی ہے۔ بچے و کم عمر کے لوگ بھی ذیابیطس ٹائپ2 کی بیماری سے متاثر ہونے لگے ہیں اور ایسے مریضوں کی تعداد بڑ ھ رہی ہے۔ ماہرین مانتے ہیں کہ امراض قلب سے مریضوں کی بڑھی ہوئی تعداد کی ایک اہم وجہ ذیابیطس ہے۔ آج ذیابیطس کے مریض آنے والے کل میں امراض قلب کے مریض بننے کا بہت زیادہ اندیشہ ہے۔ یوں تو اس مرض سے متاثر لوگ پوری دنیا میں ہیں لیکن چین کے بعد بھارت سب سے زیادہ ذیابیطس کے مریضوں کا دیش بن چکا ہے۔ ایک غیر سرکاری اسٹڈی میں یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ ذیابیطس مریضوں کے ذریعے انجکشن سے لئے جانے والے انسولین کی فروخت میں پچھلے نو برسوں میں پانچ گنا اور منہ سے نگلنے والی دواؤں کی