اشاعتیں

دسمبر 16, 2012 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بھاجپا ہاری نریندر مودی جیتے۔۔۔1

لوک سبھا چناؤ کا سیمی فائنل مانا جارہاگجرات کا اسمبلی چناؤ کے مقابلے میں نریندر مودی ہیرو بن کر ابھرے ہیں۔ بیشک گجرات اسمبلی چناؤ میں 2007 کے مقابلے بھاجپا کو دو سیٹیں کم ملی ہوں، لیکن اس سے نریندر مودی کی ساکھ کو کوئی نقصان ہونے والا نہیں۔ شری نریندر مودی کی سیاسی زندگی میں یہ سب سے سخت مقابلہ تھا۔ وہ ساری دنیا کے سوڈو سیکولرسٹ سے تو لڑ رہے تھے لیکن اس مرتبہ ان کی لڑائی پارٹی کے اندر سے بھی تھی۔ کیشو بھائی پٹیل ، آر ایس ایس، کانگریس سبھی نے مل کر مودی کو ٹھکانے لگانے کا جو پلان بنایا وہ اوندھے منہ گرا اور مودی نے سب کو پچھاڑ کر ثابت کردیا ہے کہ ہندوتو اور ترقی یہ دونوں ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں۔ مودی پر سب سے بڑا الزام ہندو کٹروادی ہونے کا لگتا تھا اور اقلیت مخالفت بھی۔ اس چناؤ نے اسے بھی غلط ثابت کردیا ہے۔ عالم یہ رہا کہ سیکولرزم کی پیروکار کانگریس کو زیادہ تر مسلم اکثریتی سیٹوں پر ہی مات کھانی پڑی۔ گجرات اسمبلی چناؤ کی تقریباً ڈیڑھ درجن سیٹیں مسلم اکثریتی علاقوں میں ہیں جہاں مسلم آبادی 12 سے 24 فیصد تک ہے۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈر احمد پٹیل کو اپنے آبائی شہر بھروچ کی 5 سیٹیں بھاجپا نے

جاپان میں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی اقتدار میں واپسی

جاپان کے امکانی وزیر اعظم شنجو اوبے نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ متنازعہ سینکاکو جزیرے کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ان کی جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کو ایتوار کو ہوئے چناؤ میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ چین نے بھی اوبے کی جیت کو لے کر اپنے لئے وارننگ بتایا ہے۔ پریس کانفرنس میں مسٹر اوبے نے کہا کہ سینکاکو جزیرہ جاپان کا قدرتی خطہ ہے۔ بین الاقوامی قانون کے مطابق جزیرے پر جاپان کا کنٹرول ہے اسے لیکر سمجھوتے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس جزیرے کو چین میں دیاؤں کہا جاتا ہے۔ ادھر چین کی وزارت خارجہ کے ترجمہ ہواچنچنگ نے کہا ہم اس بات کو لیکر کافی فکرمند ہیں کہ جاپان کس سمت میں جائے گا۔ اس وقت علاقائی واد کے ٹھیک طرح سے نپٹارے کی ضرورت ہے۔ چین سے جاپانی کشیدگی کے درمیان قریب پانچ دہائی تک مسلسل جاپان میں راج کر چکی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی تین سال بعد پھر اقتدار میں لوٹ آئی ہے۔ عام چناؤ میں اسے پارلیمنٹ کے نچلے ایوان کی 480 نشستوں میں سے294 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ اس کی اتحادی یوکومیتاتو پارٹی کو جوڑلیں تو یہ نمبر دو تہائی اکثریت تک پہنچ جاتا ہے۔ ایل ڈی پی کو ملی کامیابی کی بڑی وجہ یہ ہی رہی

جنتا کاغصہ ٹھنڈا کرنے کے لئے عارضی اورغیرموثر سرکاری قدم

دیش کو ہلاکررکھ دینے والی آبروریزی کی وار دات کے بعد جاگی حکومت نے راجدھانی میں ایسے واقعات کو روکنے کے لئے کچھ اقدامات کو اٹھانے کااعلان کیا ہے لیکن ان کے پیچھے قلیل المدتی فکر کے بجائے عام جنتا کی ناراضگی کو خاموش کرنے کی جلد بازی زیادہ دکھائی پڑتی ہے اس میں پرائیویٹ بسوں میں ڈرائیونگ کو شفاف بنانے سے لے کر دہلی میں پی سی آر کی تعداد بڑھانے اور انہیں جی پی ایس سے آراستہ کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔وزارت داخلہ اور دہلی پولیس کے سینئر افسران کے ساتھ طویل غوروخوض کے بعد وزیرداخلہ سشیل کمار شنڈے نے پارلیمنٹ میں ان اقدامات کااعلان کیا ہے سرکار فائر فائٹنگ زیادہ دکھائی دے رہی ہے بہ نسبت سنجیدگی سے احساس ترین اشو کو لے کر کارگر ڈھنگ سے سلجھانے میں ۔ چونکہ اس واردات میں استعمال بس میں کالے شیشے اور پردے لگے تھے اس لئے دہلی میں پرائیویٹ بسوں اور کمرشیل گاڑیوں میں کالے شیشے اور پردے لگانے پر روک لگادی گئی ہے۔قاعدے کے مطابق واردات کے وقت اس بس کو مالک کے پاس ہونا چاہئے تھا۔ لیکن یہ ڈرائیور کے پاس تھی اس لئے یہ تمام بسوں کااستعمال روکنے کی ذمہ داری اب بس مالکان پر ڈال دی گئی ہے۔ چلتی بس میں ہ

یہاں موت کے بعد بھی نعش نصیب نہیں ہوتی

ہمالیہ کے مشرقی کاٹ کوٹم رینج میں حالات سیاچن دنیا کے سب بڑے ان کی مقامات میں سے ہے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا برفیلا گلیشئر ہے بھارت پاکستان کے درمیان فوجی نوعیت سے اہم ہے لیکن سیاچین میں تعینات فوجیوں کی زندگی کافی دقتوں بھری ہے۔ کب موت آجائے کوئی نہیں بتا سکتا کہ دشمن کی گلیوں سے کئی زیادہ موسم کی کروٹ جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔اتوار کو بھی ایسا ہی ہوا ۔ برفیلی چٹانیں گرنے کی زد میں آکر ہمارے بہادر چھ جوانوں کی برف میں ڈب کر موت ہوگئی۔ایک نوجوان لا پتہ ہے مرے فوجی فرسٹ آسام ریجیمنٹ کے تعلق رکھتے تھے وزارت دفاع کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جے ایس برار نے بتایا کہ یہ برفیلی چٹانیں صبح سوا چھ بجے کے قریب سیاچین کے جنوبی خطے میں رنیف سب سیکٹر میں گری صبح سویرے اسی علاقے میں برفیلا طوفان بھی آگیا تھا۔ اور طوفان رکنے کے کچھ دیر بعد ہی یہ برفیلی چٹانیں گرناشروع ہوگئی یہ فوجی اسی وقت ا پنی چوکی سے دوسری چوکی کی طرف جارہے تھے۔ اوراس کی زد میں آگئے ۔ خراب موسم کے سبب راحت رسانی میں رکاوٹ آئی اور دوپہر بعد تک برف کے نیچے ڈبے 6جوانوں کی موت ہوچکی تھی۔ ان کو مردہ شکل میں نکالا گیا ہے سیاچین میں اگر موت

الزام درالزام نہیں، ایسے واقعات کو کیسے روکا جائے؟

دیش کی راجدھانی دہلی میں ایک مرتبہ پھر وحشی پن کی سبھی حدیں پارکردی گئی ہیں کیونکہ قریب پانچ درندوں نے چلتی بس میں ایک فیزیوتھیریپسٹ ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کی۔ لڑکی اور اس کے دوست کو لوہے کی چھڑوں سے بے رحمی سے پیٹا گیا۔ واردات ایتوار کی رات کی ہے اس دن دہلی کی سڑکوں پر دوڑتی بس میں دو گھنٹے تک یہ درندگی کا تماشہ چلتا رہا۔ نشے میں دھت یہ لوگ بعد میں لڑکی اور لڑکے کو چلتی بس سے پھینک کر فرار ہوگئے۔ لڑکی اس وقت صفدرجنگ ہسپتال میں زندگی اور موت سے لڑ رہی ہے۔ اس وحشی پن کی واردات نے سبھی کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ آخر یہ سلسلہ کبھی رکے گا یا نہیں؟ اس سال 8 واقعات اسی طرح کے سامنے آچکے ہیں۔ زندگی اور موت سے لڑ رہی متاثرہ لڑکی ہسپتال میں داخل ہونے کے بعد پانچ بار بیہوش ہوچکی ہے۔ اسے وقفے وقفے سے ہوش تو آرہا ہے لیکن اس کے سر میں گہری چوٹ آئی ہے جس وجہ سے اس کو23 ٹانکے لگائے گئے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہاں آنے کے بعد اس کی تین بار زندگی بچانے سے متعلق سرجری ہوچکی ہے۔ حالت ابھی بھی نازک بنی ہوئی ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اس واردات کے سلسلے میں چار لوگوں کو گرفتار کر گتھے سل

ایودھیا کے 95فیصدی لوگ شری رام مندر بنانے کے حامی

ایودھیاکے95فیصدی لوگوں کا خیال ہے کہ مندر مسجد تنازعے کا سیاسی کرن ہوا ہے اور42 فیصد لوگوں نے اس کے لئے کانگریس اور26 فیصد لوگوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ 42فیصدی ایودھیا کے باشندے مندر ۔مسجدتنازعے کا حل قانون کے ذریعے نکلوانا چاہتے ہیں جبکہ40فیصد لوگ بات چیت کے ذریعے اس تنازعے کو سلجھانے کے حامی ہیں۔ 18 فیصد لوگ کسی بھی طرح کا حل نہیں چاہتے۔ سب سے اہم حقیقت جو سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ ایودھیا میں 95فیصد لوگ رام جنم بھومی مندر کی تعمیر کے حق میں ہیں۔لیکن ساتھ ہی 93فیصد باشندے مندر۔ مسجد اغل بغل بنائے جانے کے خلاف ہیں۔ دلی پترکار سنگھ ،اترپردیش جنرلسٹ ایسوسی ایشن کی (ایودھیا یونٹ) اور میڈیا ایسوسی این فار سوشل سروس اور ایودھیا فاؤنڈیشن نے مل کر دو مرحلوں میں ایودھیا کے باشندوں کی رائے جاننے کے لئے پانچ ہزار لوگوں سے بات کی اور فارم بھروا کر یہ سروے کیا۔ پہلے مرحلے کا سروے پچھلے برس اسمبلی چناؤ کے دوران کیا گیا تھا جبکہ دوسرا مرحلہ پچھلے ماہ نومبر میں منعقد کیا گیا۔   دلی پترکار سنگھ کی جانب سے جاری ریلیز کے مطابق مندر۔ مسجد تنازعے کا سیاسی کرن کئے جانے کے لئے 4

ہاکی انڈیا کیلئے نئے دور کا آغاز

ایتوار کا دن ہاکی انڈیا کے لئے نئے دور کا آغاز بنا اور بھارتیہ ہاکی کھلاڑیوں کے لئے نئی امیدیں لے کر آیا۔ نئی دہلی کے بارہ کھمبا روڈ پر واقع للت ہوٹل میں ایتوارکو دیش کی ہاکی کی نئی عبارت لکھی گئی۔ مشکل دور سے گذر رہی بھارتیہ ہاکی کے لئے ایک امید کی کرن جاگی ہے۔ آئی پی ایل کی طرز پر ہاکی انڈیا لیگ ٹیم کے سلیکشن کے لئے کھلاڑیوں کی نیلامی ہوئی ہے۔ بھارتیہ ہاکی کا برا حال ہے۔ بین الاقوامی میچ کھیلنے کے لئے کوئی فیس نہیں دی جاتی صرف اسپانسر فیس کے ہی کچھ ہزار ملتے ہیں۔ اب ہاکی انڈیا نے بھی بنائی ہے یکمشت رقم دینے کی اسکیم۔ اس اسکیم کے تحت اب کھلاڑیوں کو 15 لاکھ روپے سالانہ معاہدے کے تحت ملیں گے۔ ہاکی کے مقابلے کرکٹ میں ٹیم انڈیا کے کھلاڑیوں کو ہر ٹیسٹ میچ کے لئے7 لاکھ روپے ملتے ہیں اور ونڈے کے لئے بطور فیس4 لاکھ روپے ہے۔ ہر ٹی ٹوئنٹی میچ کے لئے 2 لاکھ روپے کی رقم طے ہے۔ کرکٹ لاکھوں روپے معاہدے میں کما لیتے ہیں۔ پچھلے دنوں میں نے پڑھا تھا کہ ٹیم انڈیا کے کپتان مہندر سنگھ دھونی سب سے زیادہ رئیس کھلاڑی بن گئے ہیں اور ان کی سالانہ آمدنی کروڑوں میں ہے۔ سچن تندولکر جو آج کل سرخیوں میں ہیں، ک

امریکہ میں کیوں ہوتا ہے بار بار شوٹ آؤٹ؟

دنیا بھر میں جب بھی باپ اپنے بچوں کواسکول بھیجتے ہیں تو اس بھروسے کے ساتھ کے اسکول میں تو بچہ کم سے کم پوری طرح محفوظ ہے۔ لیکن جب اسکول میں ہی کوئی بڑا حادثہ ہوجائے تو ان کے دکھ کا اندازہ لگانا مشکل ہوجاتا ہے۔ جب امریکہ کے مشرقی صوبے کنیکٹیکر کے ایک پرائمری اسکول میں والدین نے اپنے بچوں کو بھیجا ہوگاتو شاید ہی انہوں نے کبھی سوچا ہوگا کہ اس دن ان کے اوپر قہر ٹوٹ پڑے گا۔ وہ بچے کبھی اسکول سے گھر نہیں لوٹیں گے۔ یہ سوچ کر خوف طاری ہوجاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس بد نصیب دن کنیکٹیکر کے نیو ٹاؤن میں واقع سینڈی کک ایلمنٹری اسکول کے نرسری میں زیر تعلیم بچے صبح 9 بجے ایک نامعلوم حملہ آور نے گھس کر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ اس میں 27 لوگ مارے تئے جن میں 20 بچے بھی شامل تھے۔ امریکہ کی تاریخ میں اسے اب تک کا سب سے بڑا قتل عام مانا جارہا ہے۔ اس واردات سے پورا امریکہ سہما ہوا ہے اور غم میں ڈوبا ہوا ہے۔ مارے گئے لوگوں کے غم میں امریکی قومی جھنڈا آدھا سرنگوں ہے۔ حملہ آور کے پاس 9 ایم ایم کی دو بندوقیں تھیں۔ اسکول میں اس وقت قریب700 بچے تھے۔ حملہ آور لڑکے کی ماں اسکول میں ٹیچر تھی۔ اس دن سر پھرے

ہندو تیرتھ استھلوں میں بنیادی سہولیات کی کمی

ہم سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے ہندو دھارمک استھلوں کی درشا پر نوٹس لیا ہے۔ عدالت کی جسٹس بی ایس چوہان ، جسٹس سوتنتر کمار کی ڈویژن بنچ نے جموں و کشمیر سرکار سے کہا ہے کہ وہ پنچترنی میں واقع امرناتھ کی پوتر گپھا تک سیمنٹ کی بنی ہوئی ٹائل بچھائی جائے تاکہ راستے میں تیرتھ یاتری پھسل نہ سکیں۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ تیرتھ یاتریوں کو پہاڑوں سے نیچے گرنے سے بچانے کے لئے لوہے کی چین پر مبنی کھمبے لگائے جائیں۔ ججوں نے کہا آپ کو ایسا کچھ کرنا ہوگا جس سے لوگ پھسلیں نہیں۔ پنچترنی سے گپھا تک کے راستے کو محفوظ کیا جائے۔ امرناتھ یاتراکے دوران سہولیات کی کمی میں تیرتھ یاتریوں کی موت کی خبروں کا عدالت نے خود ہی نوٹس لیا ہے۔ اس سال امرناتھ یاترا پر قریب 621145 تیرتھ یاتری گئے تھے ۔ اس دوران 93 تیرتھ یاتریوں کی موت ہوگئی تھی۔ امرناتھ بابا کی یاترا میں دوہرا خطرہ ہوتا ہے۔ آتنک وادی حملے کا خطرہ اور دوسرے موسم کی مار لیکن اگر بنیادی سہولیت کی بھی کمی ہوتو یہ انتہائی افسوسناک ہی مانا جائے گا۔ ہر سال امرناتھ یاترا کے دوران کئی لوگوں کے مارے جانے کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ حالانکہ سکیورٹی