اشاعتیں

نومبر 22, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بھارت کا اسلام جہاد کی تلقین نہیں دیتا: آئی ایس

2011 تک سادہ زندگی بسر کرنے والے شام کو نہ جانے کس کی نظر لگی کہ وہ جدید یت سے بربریت کی دلدل میں پھنستا چلا گیا۔ ایک وقت خوشحالی کی علامت رہا یہ دیش خون سے لت پت ہوکر کھنڈر میں بدل گیا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ ہے اسلامک اسٹیٹ کا عروج ہوگا۔ اسلامک اسٹیٹ یا آئی ایس آج دنیا کی سب سے خطرناک دہشت گرد تنظیم بن گئی ہے جس کی بربریت کے قصے آئے دن سننے کو مل رہے ہیں۔ نوجوان بڑی تعداد میں آئی ایس میں تمام دنیا کے دیشوں سے شامل ہورہے ہیں لیکن جب وہ ان کی بربریت اور غیر انسانی حرکات کو دیکھتے ہیں، فحشیت کو دیکھتے ہیں تو وہاں سے بھاگتے ہیں۔ پچھلے دو برسوں میں18 دیشوں کے 58 لوگوں آئی ایس چھوڑ چکے ہیں۔ بھارت کیساتھ کچھ غیر ملکی ایجنسیوں نے ایک مشترکہ ڈوزیئر تیار کیا ہے۔ اس کے مطابق جن 23 ہندوستانیوں نے آئی ایس میں شمولیت اختیار کی تھی ان میں صرف2 لوٹے ہیں۔ ان میں کلیان شہر کا نوجوان عریب مجید اور17 سال کی ایک لڑکی شامل ہے۔ اسے قطر سے نکال دیا گیا تھا۔ مجید فی الحال جوڈیشیل حراست میں ہے اور مقدمے کا سامنا کررہا ہے۔ڈوزیئر کے مطابق سب سے زیادہ لوگ شام(21) ہیں، اس کے بعد سعودی عرب کا نمبر ہے۔ آئی ایس چھوڑ

دیش میں نقلی نوٹوں کا بڑھتا مسئلہ

جعلی نوٹوں کا مسئلہ بڑھتا ہی جارہا ہے۔ پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے۔ ہندوستانی معیشت کو نقصان پہنچانے کیلئے وہ کروڑوں روپے کے جعلی نوٹ ہندوستانی بازاروں میں بھیج رہا ہے۔ قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعے ہندوستانی سانکھیکھی ادارے کے ذریعے کئی گئی ایک اسٹڈی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دیش میں اس وقت قریب400 کروڑ روپے کے نقلی نوٹ چل رہے ہیں۔ اس سے پالیسی سازوں کو اس مسئلے کا حل تلاشنے میں کافی مدد ملے گی۔ سانکھیکھی ادارے کے مطابق دیش میں ہر سال تقریباً70 کروڑ روپے کے نقلی نوٹ جھونکے جارہے ہیں۔ خفیہ ایجنسیوں کے مطابق یہ اعدادو شمار قریب2500 کروڑ روپے تھی۔ ابھی تک دیش میں نقلی نوٹوں کا کوئی پختہ شمار سامنے نہیں آیاتھا لیکن اتنا تو طے تھا کہ اس میں پاکستان کا ہاتھ ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک افسر کے مطابق کرنسی چینج ایجنسی کو نقلی نوٹوں کی فورنسک جانچ سے پتہ چلا ہے کہ ان میں استعمال ہونے والی سیاہی ،کاغذ و کئی دوسری چیزیں پاکستان کی کرنسی سے ہوبہو میل کھاتی ہیں۔ ہمیں بس دیش میں چلنے والے نقلی نوٹوں کا ایک اتھانٹک ثبوت چاہئے تھا جس کے لئے یہ اسٹڈی کرائی گئی تھی۔ سانکھیکھی ادارے ن

پوتن کی پالیسیوں اور ساکھ کی اگنی پریکشا

اسلامک اسٹیٹ کی بڑھتی دہشت کے درمیان منگل کے روز اس مسئلے میں ایک نیا خطرناک موڑ آگیا۔ ترکی نے شام سرحد کے پاس روس کے ایک جنگی جہاز اس۔ یو 24- کو مار گرایا۔ ترکی کا دعوی ہے کہ یہ روسی جنگی جہاز اس کی ہوائی حدود میں داخل ہوگیا تھا اور کئی بار وارننگ دینے کے بعد بھی جب وہ واپس نہیں لوٹا تو ہمارے ایف۔16 جہاز نے کارروائی کرتے ہوئے اسے مار گرایا۔ وہیں روس نے اس سے انکار کرتے ہوئے کہا نہ تو کوئی وارننگ دی گئی اور نہ ہی ہمارا جنگی جہاز ترکی کی سرحد میں گھسا۔ وہ پورے وقت تک شام ہی میں تھا۔دہائیوں کے بعد نیٹو کے کسی اتحادی دیش (ترکی) نے کسی روسی جنگی جہاز کو گرایا۔ ظاہر سی بات ہے کہ روس اور ترکی میں اس سے کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ حملے سے آگ بگولہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ یہ واقعہ پیٹھ میں چھرا گھونپنے جیسا ہے۔ اس واقعہ سے ترکی اور روس کے رشتوں پر سنگین نتائج دکھائی پڑیں گے۔ پوتن نے کہا کہ روسی جہاز پر شام کی سرحد کے اندر ہی حملہ کیا گیا۔ جب یہ ترکی کی حد سے ایک کلو میٹر دور تھا۔ یہ جہاز شام کی سرحد کے4 کلو میٹر اندر گرا۔ پوتن کا بیان ترکی کے اس دعوے کے ٹھیک الٹ ہے کہ روسی جہاز کو مار گ

Aamir Khan now feels suffocated in India

-         Anil Narendra Every citizen of India has a right to express his views by his wisdom in a democracy and nobody should be deprived of it. This applies on a common man, an actor and Aamir Khan also but when you make a public statement it’s natural to have a reaction and particularly if a high quality actor like Aamir Khan states something it would attract both pros and cons reactions. Therefore it is said that actors should think many times before making an public statement. Before it is said by Aamir and his fans that media has distorted his statement, I would like to tell the readers what exactly and where Aamir Khan has said. During Ramnath Goenka Journalism Award Ceremony on Monday, Aamir said that whatever is happening in India, we read it in newspapers, watch live on TV.  The actor said that he himself feels that the feeling of insecurity has increased within the past six or eight month. Aamir said that when he talked about this with his wife Kiran in this regard she said

بھارت میں گھٹن محسوس کرنے لگا عامرخاں

جمہوریت میں سب کو اپنے حساب سے اپنی سوچ سمجھ سے اپنے نظریات رکھنے کا اختیار ہوتا ہے اور اس پر کسی طرح کی روک نہیں ہے۔ یہ اختیار عام آدمی سے لیکر اداکار تک کو ہے۔ اداکار عامر خاں کو بھی ہے لیکن جب پبلک میں ایک بیان دیتے ہیں تو اس کا ردعمل ہونا بھی فطری ہے اور خاص طور پر عامر خاں جیسے بڑے اداکار کچھ کہیں گے تو اس کی حمایت اور مخالفت میں دونوں طرح کا ردعمل ہوگا۔اس لئے کہتے ہیں کہ اداکاروں کو بہت سوچ سمجھ کر پبلک میں بیان دینا چاہئے۔ اس سے پہلے عامر اور اس کے حمایتی یہ کہیں کہ میڈیا نے ان کی باتوں کوتوڑ مروڑ کر پیش کیا ہے میں قارئین کو بتانا چاہتا ہوں کہ عامر خاں نے کہاں اور کیا کہا۔ پیرکو رام ناتھ گوئنکاجرنلزم ایوارڈ تقریب میں عامر نے کہا کہ دیش میں جو کچھ بھی ہورہا ہے، ہم اخباروں میں اس کے بارے میں پڑھتے رہتے ہیں، ٹی وی پر دیکھتے رہتے ہیں، اداکار نے کہا کہ وہ خود کو بھی محسوس کرتے ہیں کہ پچھلے 6 یا8 مہینوں میں عدم تحفظ کااحساس بڑھا ہے۔ عامر نے بتایا کہ جب میں نے گھر پر کیرن سے اس بارے میں بات کی توانہوں نے کہا کہ کیا ہمیں بھارت چھوڑ کر چلے جانا چاہئے؟ انہوں نے آگے کہا کہ کیرن اپنے بچوں

بشرالاسد کو لیکر امریکہ اور روس میں ٹکراؤ

اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل نے اتفاق رائے سے ایک ریزولوشن پاس کر سبھی ملکوں کو اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) جیسی دہشت گرد تنظیموں کو کچلنے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ آئی ایس سے سنگین خطرے کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے ممبر ملکوں سے حملے روکنے کی کوششیں دوگنی کرنے کو کہا ہے۔ ادھر برسیلز میں دہشت گردانہ حملے کے بارے میں ٹاپ الرٹ جاری کرتے ہوئے میٹرو سروس بند کردی گئی ہے کیونکہ پیرس حملے کا ایک حملہ آور ابھی بھی فرار ہے۔ مالی کے ہوٹل میں ہوئے حملے کے معاملے میں تین مشتبہ لوگوں کی تلاش جاری ہے۔ پیرس حملوں کے بعدروس کے صدر ولادیمیرپوتن کی اہمیت اچانک بڑھ گئی ہے۔ پہلے یہ مغربی ملک انہیں ایک ویلن کی شکل میں پیش کرتے تھے۔ شام میں صدر بشرالاسد کو لیکر امریکہ اور روس آمنے سامنے آگئے ہیں۔ امریکی صدر براک اوبامہ نے جمعرات کوکہا کہ شام کی خانہ جنگی تب تک ختم نہیں ہوگی جب تک بشرالاسد اقتدار نہیں چھوڑدیتے۔جب تک اسد اقتدار میں رہتے ہیں تب تک مجھے شام میں خانہ جنگی ختم ہونے کا امکان نہیں نظر آتا۔اوبامہ شام میں امن کے راستے میں اسد کو ایک بڑا روڑا مانتے ہیں اور مغربی ممالک اور اسد کے حمایتی ماسکو اور

آوارہ کتوں کی بڑھتی تعداد کے مسئلے سے کیسے نمٹا جائے

آوارہ کتوں کا مسئلہ دن بدن بڑھ رہا ہے بیشک جانوروں کی زندگی کا خاتمہ کرناشاید صحیح نہ ہو لیکن جب یہ جانور آدمی کی جان کے لئے خطرہ بن جائیں تو کیا کیا جائے؟ عزت مآب سپریم کورٹ کے سامنے ایک معاملہ پچھلے دنوں آیا۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جانور کے تئیں سختی اور انسانی زندگی کے درمیان توازن کو بنانا ہوگا۔ کتے کی جان انسانی زندگی سے زیادہ قیمتی نہیں ہے۔ انسان کے لئے خطرہ بن چکے آوارہ کتوں سے سختی سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔اس ضرورت کو کسی پرانے مقامی قانون کے بہانے ٹالا نہیں جاسکتا۔ جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس شیو کیرتی سنگھ کی بنچ نے صاف کیا کہ خاص قسم کے آوارہ جانوروں کو ختم کرنے کی کارروائی جانوروں کے تئیں بے رحمی کی روک تھام قانون کے تحت بنے جانور پیدائش کنٹرول قواعد 201 کے مطابق ہی کی جانی چاہئے۔ بنچ نے کہا کہ زندگی قدرت کا انمول تحفہ ہے اور جانوروں کے تئیں سختی اور انسانی زندگی میں تال میل ہونا چاہئے۔ ججوں نے کہا فی الحال وہ اس معاملے پر مہاراشٹر ، کیرل کی میونسپل کارپوریشن قانون سے متعلق تقاضوں پر غور نہیں کررہے ہیں اور درکار قانون کے تحت 2001ء میں بنائے گئے قواعد کے مطابق ہی کارر

Widening Network of terrorism captures the entire world

-         Anil Narendra With the terrorist attack on Kenyan University campus in April, Nigerian streets in July, during November suicide attack at Beirut, terrorist attack at Paris and now terrorist attack on the capital city Bamako in African country Mali, the entire world is slowly falling prey to the terrorism. The terrorists attacked on a five star hotel Radisson Blue on Friday last and took 170 people as hostage. Security personnel of Mali and the UN encountered the attackers for nearly nine hours. 18 dead bodies were recovered from the hotel. Two terrorists were also killed. Remaining hostages were released.  The attack occurred one week after the big terrorist attack on Paris. In 2008 the Taj Hotel at Mumbai was also attacked in the same manner.  As per reports an organization affiliated with Al Qaida, Al Murabitun has on the twitter claimed responsibility of this attack. Mali is under terror of self acclaimed jihadist extremists since 2012. Some of them are related to the terr

تاجپوشی بیشک نتیش کی پر اقتدار لالو کے ہاتھوں میں

تمام سیاسی سرگرمیوں کے گواہ رہے پٹنہ کے تاریخ میدا ن میں نتیش کمار نے امیدوں کے مطابق زبردست عوام کے بھیڑ کے سامنے ایک بار پھر سے بہار کے وزیر اعلی کا حلف لیا۔ ا ن کے علاوہ جنتا دل (یو) اور راشٹریہ جنتا دل کے 12-12 اور کانگریس کے4ممبران اسمبلی نے بھی وزیر کے عہدے کا حلف لیا۔ حلف برداری کی دو باتیں خاص طور پر غور طلب ہیں ۔ ایک تو کہ لالو پرساد یادو کے دونوں بیٹوں کووزیر بنایا گیا۔ بیٹے کیبنٹ میں نمبر دو اور تین رینک کے وزیر بنے۔ جہاں تیجسوی یادو ڈپٹی سی ایم ہونے کے ساتھ ساتھ پی ڈبلیو ڈی محکمہ سنبھالیں گے تو وہیں تیج پرتاپ یادو کو اسمال سنچائی جیسا ملائی دار محکمہ دیا گیا ہے۔کیبنٹ کے وزراء کے درمیان وزارتوں کے بٹوارے پر اگر ہم غور کریں تو یہ صاف ہوتا ہے کہ بہار میں تاجپوشی بھلے ہی نتیش کمار کی ہوئی ہو لیکن اصل اقتدار تو کہیں نہ کہیں لالو پرساد یادو کے ہاتھوں میں ہی رہے گا۔ دونوں بیٹوں کو انتہائی عہدے دلانے میں کامیاب رہے لالو یہیں نہیں رکے۔ انہوں نے اپنے خاص عبدالباری صدیقی کو وزیر مالیات بنوانے میں بھی کامیابی پا لی۔ شکر ہے داخلہ محکمہ خود نتیش کمار نے اپنے ہاتھوں میں رکھا ہے۔ کم سے ک

لالو ۔کیجریوال کے گلے ملن پر مچا واویلا

نتیش کمار کی حلف برداری تقریب میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے حالانکہ بہت کوشش کی کہ اسٹیج پر وہ لالو پرساد یادو سے دور رہیں لیکن لالو تو اس بات کیلئے بے چین تھے کہ اپنے نکتہ چیں شخص اروند کیجریوال کو اسٹیج پر گلے لگائیں اور انہوں نے اروند کو نہ چاہتے ہوئے بھی گلے لگا لیا۔ اگر آپ نے غور سے دیکھا ہو کہ گلے لگاتے وقت بھی اروند کچھ کھنچ رہے تھے لیکن لالو نے کیجریوال کو تنقید کا موضوع ہی بنا ڈالا۔ اسٹیج پر لالو سے گلے ملنے پر آپ کے سابق لیڈر یوگیندر یادو نے اروند کیجریوال پر طنز کستے ہوئے کہا کہ فوٹو کے پیچھے ایک بے تحریر سمی کرن جاری ہے۔ یہی نہیں انہوں نے لکھا کہ لالو ۔ کیجریوال کی تصویر دیکھ مجھے دکھ ہوا، شرمندگی محسوس ہوئی۔ بس یہی دن دیکھنا تھا۔ یادو نے کہا کہ سیاست میں تال میل اور دعا سلام ضروری ہے۔ حریفوں کے ساتھ بھی خوش مزاجی اور بات چیت اور دعا سلام ہونی چاہئے اور اروند یہ سیکھ رہے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں ہے لیکن پٹنہ کی تقریب میں لالو سے ملاقات کوئی اتفاق نہیں تھایہ دو مہینے سے جاری تھا۔اس ایک غیر رسمی اتحاد کا پریویو ہے جو قومی محاذ کا اشارہ کررہی ہے۔یوگیندر یادو ک

Diwali Bomb : Advani leads revolt against Modi-Shah

Anil Narendra When Narendra Modi took oath of the post of the 15 th Prime Minister of the country on 26 th May 2014 he ushered in a new hope, a new dawn in India.  People gave him an unprecedented mandate (I included) with a hope that he would change India’s destiny.  The millions voted for him expecting a quality change in their life, employment for the youth, protection from exploitation etc.  But their dreams were shattered within 18 months of Modi’s coming to power.  No doubt his popularity is still intact as was exhibited in his recent visit to the United Kingdom and the rallies he has had in this country but his party’s defeat in Bihar has come as a big blow to Modi.  It is a verdict against the PM’s style of working and his failure to deliver.  The country did not vote for Amit Shah or for that matter Arun Jaitley.  Modi has been concentrating only on his foreign tours and has left the running of the country and his party to Shah and the country to Jaitley.  Elections come and

آتنک واد کا پھیلتا جال پوری دنیا چپیٹ میں

اپریل میں کینیا کی یونیورسٹی ، جولائی میں نائیجریا کی سڑکوں پر نومبر میں بیروت میں خودکش حملہ ، پیرس میں آتنکی حملہ اور اب افریقی دیش مالے کی راجدھانی بماکو میں آتنکی حملہ دھیرے دھیرے پوری دنیا میں آتنک کا جال پھیلتا جارہا ہے۔ شکروار کو آتنکیوں نے پانچ ستارہ ریڈیسن بلو ہوٹل پر حملہ کر 170 لوگوں کو یرغمال بنالیا۔ مالے اور اقوام متحدہ کی سکیورٹی فورس نے حملہ آوروں سے قریب9 گھنٹے تک مڈبھیڑ کی۔ اس کے بعد ہوٹل سے 18 لوگوں کی لاشیں ملیں۔ دو آتنکی بھی مارے گئے باقی بچے یرغمالوں کو چھڑالیاگیا۔ پیرس میں بڑے آتنکی حملے کے ایک ہفتے بعد یہ حملہ ہوا۔ ٹھیک اسی انداز میں 2008ء میں ممبئی کے تاج ہوٹل پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔ رپورٹوں کے مطابق القاعدہ سے جڑی تنظیم المورابتون نے ٹوئٹر پر حملے کی ذمہ داری لی ہے۔مالے میں 2012ء سے خودکو جہادی بتانے والے کٹر پنتھیوں کا سنکٹ ہے۔ ان میں سے کچھ کا تعلق آتنک وادی تنظیم القاعدہ سے ہے۔ مالے میں اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) بھی موجود ہے، جو وقت وقت پر حملہ کرتا رہتا ہے۔کمزور سرکار ،کمزور فوج و انتظامیہ نظام کی وجہ سے آتنک یہاں پھل پھول رہا ہے۔ امن بنائے رکھنے کیلئے اقوا

شمشان گھاٹ سے تاج کو خطرہ!

شمشان گھاٹ کی وجہ سے تاج پر ممکنہ خطرے کو لیکر سپریم کورٹ نے اترپردیش سرکار سے جواب مانگا ہے۔ ساتھ ہی عدالت عالیہ نے سینٹرل امپاورمنٹ کمیٹی (پی آئی سی) کو اس جگہ کا معائنہ کر رپورٹ داخل کرنے کو بھی کہا ہے۔ سپریم کورٹ نے تاریخی تاج محل کو آلودگی سے بچانے کیلئے نزدیک کے شمشان گھاٹ کو دوسری جگہ منتقل کرنے پر اترپردیش سرکار سے جواب مانگا ہے۔تاج کے تحفظ پر سنوائی کررہی جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی صدارت والی بنچ نے کورٹ کے ہی ایک جج جسٹس کورین جوزف کے خط پر نوٹس لیتے ہوئے شمشان گھاٹ منتقل کرنے پر سرکار سے جواب و سجھاؤ مانگے ہیں۔ جسٹس جوزف نے چیف جسٹس کوخط لکھ کر تاج محل کے نزدیک شمشان گھاٹ کے دھوئیں سے تاریخی یاد گار کو ہورہے نقصان پر فکر جتاتے ہوئے اسے منتقل کرے کی گزارش کی ہے۔  عزت مآب عدالت نے اس کے علاوہ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ سے بھی جسٹس جوزف کے خط کا جواب مانگا ہے۔ بنچ نے پایا کہ شمشان گھاٹ کو لیکر عدالت عالیہ نے 7 دسمبر 1998ء اور 12 اپریل 1999ء کو بھی احکام جاری کئے تھے۔ بنچ نے کہا کہ ہدایات کے باوجود آگرہ نگر نگم اور آگرہ ڈولپمنٹ اتھارٹی نے شمشان گھاٹ کو منتقل کرنے کی سمت میں کوئی مثبت