اشاعتیں

اکتوبر 16, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

نہ تو میں مہنگائی کیلئے ذمہ دار ہوں نہ ہی اسے کم کرسکتا ہوں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 22nd Octo ber 2011 انل نریندر مسٹر منموہن سنگھ کی یہ یوپی اے حکومت کمال کی ہے۔ اس حکومت میں کسی بھی وزیر کے جو نظریات ہوں وہ انہیں کہہ ہی دیتا ہے اور اس کے لئے وہ کسی کو بھی جوابدہ نہیں ہے۔ وزیر اعظم ایسے بیانوں کو اتحادی مجبوری کہہ کر ٹال دیتے ہیں لیکن ان سے پتہ چلتا ہے کہ منموہن سنگھ کی کیبنٹ میں ان کی کتنی عزت ہے اور وہ کتنے طاقتور ہیں۔ ضمنی چناؤ میں ملی کراری شکست کے بعد اب کانگریس کی ساتھی پارٹیوں نے بھی وزیر اعظم اور کانگریسی پارٹیوں کو ہار کے لئے ذمہ دار ٹھہرانا شروع کردیا ہے۔ مہاراشٹر کی کھڑک واسلا اسمبلی سیٹ پر ملی ہار سے بوکھلا گئے وزیر ذراعت شرد پوار نے براہ راست وزیر اعظم پر ہی حملہ بول دیا ہے۔پوار نے ایک مراٹھی روزنامے کی طرف سے ممبئی میں منعقدہ ایک تقریب میں کہا کہ پچھلے دنوں مختلف گھوٹالوں کے سلسلے میں سرکار نے مضبوط لیڈر شپ کا مظاہرہ نہیں کیا۔ پوار نے کہا کہ ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالے کے سلسلے میں جنتا یہ سوال پوچھ رہی تھی کہ پردھان منتری پورے معاملے میں مداخلت کیوں نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا ایسے وقت جبکہ

بدسے بدتر ہوتے پاکستان کے حالات

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 22nd Octo ber 2011 انل نریندر پاکستان کی حالت دن بدن ابتر ہوتی جارہی ہے۔ دیش کے اندر حالات خراب ہیں تو سرحد پر دھماکہ خیز صورتحال بنی ہوئی ہے۔ راولپنڈی جیسے شہر میں لوہے کی راڈ سے مسلح 60 سے زیادہ نقاب پوش (کٹر پسندوں) نے لڑکیوں کے ایک اسکول میں زبردستی گھس کر طالبات و ٹیچروں کی بری طرح سے پٹائی کی ہے۔ راولپنڈی ضلع انتظامیہ نے روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا ہے کہ جمعہ کے اس واقعہ کے بعد سے شہر میں دہشت کا ماحول بنا ہوا ہے۔ واردات کی خبر ملنے کے بعد سبھی اسکول بند کردئے گئے ہیں۔ اس ورادات کا خوف سبھی ماڈل اسکولوں میں پڑھنے والی طالبات میں اس حد تک بیٹھ گیا ہے کہ اسکول کی400 طالبات میں سے محض25 لڑکیاں ہی اسکول آئیں۔ آس پاس کے اسکولوں کے طالبعلم بھی اس واردات سے اس قدر سہمے ہوئے ہیں کہ کوئی بھی طالبات کی مدد کے لئے موقعہ واردات پر نہیں پہنچ سکا۔ نیوٹاؤن تھانے کے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ اس معاملے میں کوئی کارروائی نہ کرنے کے سخت احکامات ملے ہیں۔ کٹر پسند حملہ آوروں نے طالبات اور دیگر اسکولوں کو حجاب پہننے کی وارننگ ب

کیا نریندر مودی پارٹی سے اوپر ہوچکے ہیں؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 21st Octo ber 2011 انل نریندر کچھ وقت پہلے سے گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی اور ان کی پارٹی بھاجپا کے درمیان کچھ حساب کتاب ٹھیک نہیں لگ رہا ہے۔ بھاجپا میں مودی کو لیکردونوں ناراضگی اور علیحدگی پسندی کا جذبہ پیدا ہونے لگا ہے۔ بھاجپا کی لیڈر شپ کا ماننا ہے کہ نریندر مودی کو اب غرور ہوگیا ہے اور وہ اپنے آپ کو پارٹی سے اوپر ماننے لگے ہیں۔ پارٹی نے مودی کو ان کی حیثیت کا احساس کروانا شروع کردیا ہے۔ لال کرشن اڈوانی کی جن چیتنا یاترا پر آنکھیں دکھانے والے نریندر مودی کو اس یاترا میں بالکل نظر انداز کردیا گیا ہے۔ وہ کہیں نظر نہیں آرہے ہیں اور اب اخباروں میں ان کی سرخیاں بھی کم دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ اڈوانی جی نے اپنی یاترا میں بھاجپا کی طرف اور تمام وزیر اعلی کے کام کاج اور کارناموں کا ذکر کیا ہے لیکن انہوں نے ابھی تک کسی بھی بڑے جلسے میں نریندر مودی کا نام تک نہیں لیا ہے۔ یہ ہی اڈوانی پہلے نریندر مودی کو ایک مثالی وزیر اعلی کے طور پر پیش کرتے نہیں تھکتے تھے۔ بھاجپا لیڈر شپ کا خیال ہے کہ مودی کا سیاسی قد کافی بڑا ہ

بھارت کی پہلی ایف ون گران پری ریس

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 21st Octo ber 2011 انل نریندر دیش میں رفتار کے جادو کی تاریخ بنانے کے لئے گریٹر نوئیڈا میں واقع بدھ انٹرنیشنل سرکٹ کاٹریک لانچ ہوچکا ہے۔ میڈیا کے سامنے ریڈ بل کی کار دوڑا کر اس کے کرنامے سے روبرو کرایا گیا۔ تقریباً400 ملین ڈالر(تقریباً دو ہزار کروڑ روپے) سے تیار ہوا یہ ٹریک دنیا کے عالیشان ٹریکوں میں سے ایک ہے۔ اس کا ٹریک 5.4 کلو میٹر لمبا اور10 سے14 میٹر چوڑا ہے جو 875 ایکڑ میں پھیلا ہوا ہے۔ اس میں 16 موڑ ہیں اور اس میں ناظرین کی بیٹھنے کی صلاحیت تقریباً1 لاکھ10 ہزار ہے۔ اس میں زیادہ تر رفتار 320 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔ جس ایک F-1 کار نارتھ سے ایسٹ کے درمیان 1.4 کلو میٹر کے سیدھے حصے میں حاصل کرسکتی ہے۔ بدھ انٹر نیشنل فارمولہ ون سرکٹ 24 دولہوں کا خیر مقدم کرنے کو تیار ہے۔ یہ دعوی پہلی انڈین گراپری F1 ریس کے انعقاد کرنے والے جے پی گروپ نے کیا ہے۔ لیکن میزبانی کا اصل انتظار 28 اکتوبر کو ریہرسل اور کوالیفائنگ دوڑوں اور پھر 30 اکتوبر کو بڑی دوڑ کے دوران ہوگی۔اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ سرکٹ بنانے والی کمپنی جے پی

انا اور ان کی ٹیم پر چوطرفہ حملے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 20th Octo ber 2011 انل نریندر انا ہزارے اور ان کی ٹیم پچھلے کچھ دنوں سے چاروں طرف سے مسائل سے گھرتی جارہی ہے۔ ایک ایک کرکے کئی مسئلے کھڑے ہوگئے ہیں۔ انا نے خود مون برت اختیار کیا ہوا ہے۔کانگریس کے جنرل سکریٹری دگوجے سنگھ نے کہا ہے کہ سوالوں سے پریشان انا نے جواب نہ دینے کیلئے مون برت کیا ہے۔ان کے سپہ سالاراروند کیجریوال پر لکھنؤ میں ایک شخص نے چپل پھینکی۔ اترپردیش میں انا کا سندیش لے کر دورہ کررہے کیجریوال راجدھانی میں گومتی ندی کے کنارے جھولے لال پارک میں منعقدہ ایک پروگرام میں حصہ لینے کیلئے کار سے اترکر اسٹیج کی طرف بڑھ رہے تھے کہ 40 سالہ شخص جتیندر پاٹھک نے ان پر چپل پھینک دی۔ حملہ آور کا الزام ہے کہ کیجریوال لوگوں کو ورغلا رہے ہیں ۔اس لئے ان پر حملہ کیا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ کسی تنظیم کے علاوہ سیاسی پارٹی سے جڑا ہوا نہیں ہے۔ فی الحال جتیندر پاٹھک پولیس حراست میں ہے۔ ٹیم انا کے دو بڑے ممبر پی وی راج گوپال اور راجندر سنگھ نے تحریک کے سیاسی رنگ اختیار کرنے پر اعتراض ظاہرکرتے ہوئے کور کمیٹی سے استعفی

حصار سے اٹھی تبدیلی اقتدار کی آندھی کانگریس روک پائے گی؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 20th Octo ber 2011 انل نریندر حصار لوک سبھا ضمنی چناؤ کانگریس کے لئے دوررس اثر ڈال سکتے ہیں۔دونوں ٹیم انا اور اپوزیشن پارٹیوں کے حوصلے بلند ہیں۔ ہریانہ کے حصار اور پارلیمانی حلقے سمیت جن پانچ ریاستوں کی اسمبلی سیٹوں کے لئے 13 اکتوبر کو ضمنی چناؤ ہوئے تھے ان میں چار کے نتیجے کانگریس کے خلاف گئے۔ یہ ہی نہیں حصار میں کانگریس امیدوار کی ضمانت بھی ضبط ہوگئی۔ ان میں آندھرا پردیش، مہاراشٹر، بہار ریاستیں شامل تھیں۔ حصار پارلیمانی حلقے کو کانگریس نے اپنے وقار کا اشو بنا لیا تھا۔ انا کی اپیل کو پنکچر کرنے کے لئے کانگریس نے اپنی پوری طاقت لگا دی تھی۔ اپنے امیدوار جے پرکاش کی ساکھ بتانے کے لئے پارٹی نے پیسہ پانی کی طرح بہایا اور اغل بغل تین وزرائے اعلی اور ہریانہ کے سبھی وزیر اور دہلی سے اسٹار کمپینر کو حصار بھیجا گیا۔ راجستھان سے اشوک گہلوت، دہلی سے شیلا دیکشت گئیں اور خود ہریانہ کے وزیر اعلی بھوپندر سنگھ ہڈا بھی وہیں ڈیرا ڈالے رہے۔ ساری انتظامی مشینری کا استعمال اور پلاٹ بانٹے گئے۔ وظیفے تقسیم کئے گئے۔ ہیڈ کوارٹر سے ک

سیکس اسکینڈل میں پھنسے وزیر مہیپال مدیرنا کی چھٹی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 19th Octo ber 2011 انل نریندر نرس بھنوری دیوی کے پراسرار حالات میں لاپتہ ہونے کے معاملے میں راجستھان کے متنازعہ وزیر مہیپال مدرینا کو وزیر اعلی اشوک گہلوت نے اپنی کیبنٹ سے باہر کردیا۔ انہوںنے گورنر شیو راج پاٹل کو اپنے فیکس میں مدرینا کی برخاستگی کی سفارش کی تھی جس کی بنیاد پر گورنر نے انہیںبرخاست کردیا۔ گہلوت نے پہلے ریاستی وزیر آبی وسائل مدرینا کو راضی کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہنے پر انہوں نے یہ قدم اٹھایا۔ ہم وزیر اعلی اشوک گہلوت کے ذریعے اٹھائے گئے اس حوصلہ افزا قدم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ جودھپور ضلع میںبلاڑا کے ہیلتھ سینٹر میں کام کرنے والی نرس بھنوری دیوی گذشتہ یکم ستمبر سے پراسرار حالت میں لاپتہ ہے۔ اس کے شوہر امرچند بلاڑا میں بھنوری دیوی کے لاپتہ ہونے اور اسکی گمشدگی میں وزیرصحت و آبی وسائل مہیپال مدرینا کا ہاتھ ہونے سے متعلق بلاڑا تھانے میں معاملہ درج کرایا۔لیکن پولیس نے یہ معاملہ درج نہیں کیا۔ اس پر بھنوری دیوی کے شوہر نے بلاڑا کی سول عدالت میں مہیپال کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔ عدالت نے 23 ستمبر کو معاملے کی

کیا کانگریس حصار ضمنی چناﺅسے سبق لے گی؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 19th Octo ber 2011 انل نریندر ہریانہ کی حصار لوک سبھا سیٹ پر ہوئے ضمنی چناﺅ پر سارے دیش کی نظریں لگی ہوئی تھیں۔ اس سیٹ پر ہریانہ جن ہت کانگریس کے ایم پی و سابق وزیراعلی چودھری بھجن لال کی موت کے سبب یہ سیٹ خالی ہوئی تھی۔حصار میں جنتا کی نظریں اس لئے بھی لگی تھیں کیونکہ یہاں بھجن لال کے بیٹے کلدیپ بشنوئی اور سابق وزیراعلی و انڈین لوکدل کے صدر اوم پرکاش چوٹالہ کے بیٹے اجے چوٹالہ میدان میںتھے کیونکہ ہریانہ میں کانگریس کا راج ہے اس لئے وزیراعلی بھوپندر سنگھ ہڈا و کانگریسی امیدوار جے پرکاش کی ساکھ بھی داﺅ پر لگی تھی۔ انا ہزارے بھی یہاں کانگریس کو ہرانے کےلئے ڈٹے ہوئے تھے۔ دیش یہ بھی دیکھنا چاہتا تھا کہ انا کا کتنا اثر ووٹوں پر پڑتا ہے۔چناﺅ انتہائی چیلنج بھرا تھا اور اس پروقار چناﺅ میںبازی ماری بھاجپا اور ہجکا محاذ کے امیدوار کلدیپ بشنوئی نے اپنے قریبی حریف اجے سنگھ چوٹالہ کو 6323 ووٹوں سے ہرا کر یہ سیٹ جیت لی۔ کانگریس تیسرے نمبر پر رہی۔ پردیش میں حکمراں کانگریس امیدوار اورتین بار ایم پی رہے جے پرکاش 149785 ووٹ لیکر تیسرے مقا

امریکہ ہر برس 120 ارب ڈالر مختلف جنگوں پر خرچ کرتا ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 18th Octo ber 2011 انل نریندر کارپوریٹ گھرانوں کی لوٹ مار کے خلاف امریکہ میں پچھلے کئی دنوں سے مظاہرے جاری ہیں۔ "اوکوپائی وال سٹریٹ" نامی اس تحریک کو ملک گیر حمایت حاصل ہونے لگی ہے۔ یوروپ، امریکہ اور ایشیا میں قریب80 ملکوں کے 950 شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر اترآئے ہیں۔ اوکوپائی وال سٹریٹ تحریک کے ہزاروں مظاہرےن نے نیویارک میں واقع تاریخی ٹائمس اسکوائر پر زبردست مظاہرہ کیا۔ اس سے مین ہیٹن میں ٹریفک ٹھپ ہوگیا اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔ کم سے کم 88 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں سے24 لوگ سٹی بینک کی ایک برانچ میں زبردستی گھس گئے تھے جبکہ45 لوگوں کو ریلی نکالنے کو لیکر گرفتار کیا گیا۔ یہ لوگ کارپوریٹ گھرانوں میں لوٹ مار، مالی راحت پیکیج کے خلاف پچھلے ایک ماہ سے مظاہرہ کررہے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے آک لینڈ شہر میں ہزاروں لوگوں اور آسٹریلیا کے سڈنی شہر میں تقریباً دو ہزارلوگوں نے مظاہرہ کیا۔ اس کے علاوہ ٹوکیو، تائیپے، منیلا میں بھی لوگوں نے فیس بک پر مظاہروں کو حمایت دیتے ہوئے اقتصادی نا انصافی ک

اڈوانی جی کی جن چیتنا یاترا کو لگ رہے ہیں جھٹکے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 18th Octo ber 2011 انل نریندر جن چیتنا یاترا پر نکلے شری لال کرشن اڈوانی کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ یاترا کے آغاز میں ہیں انہیںمشکلوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ کبھی رتھ میں تکنیکی خرابی آجاتی ہے تو کبھی پل سے گذرنے میں اسے دقت آتی ہے۔ جیسے جیسے یاترا آگے بڑھتی گئی نئی نئی مصیبتیں آتی گئیں۔ پہلے مدھیہ پردیش کے ستنا میں یاترا کی اچھی کوریج کے لئے اخبار نویسوں کو لفافے میں پیسے دینے کا معاملہ بے نقاب ہوا۔ اب زمین گھوٹالے میں کرناٹک کے سابق وزیر اعلی یدی یرپا کی گرفتاری سے جن چیتنا یاترا کو جھٹکا لگا ہے کیونکہ اڈوانی جی نے اپنی جن چیتنا یاترا کا مقصد کرپشن کے اشو کو بنایا ہے۔ لہٰذا ان حالات میں پارٹی کی کرکری ہونا فطری ہے۔ بدعنوانی پر سخت رویہ اپنانے کا اشارہ دینے کے لئے پارٹی نے ستنا سے وابستہ مدھیہ پردیش کے پبلک ورکس وزیر یعنی ناگیندر سنگھ پر کڑی کارروائی کا ارادہ بنا لیا ہے۔ صاف ستھری ساکھ رکھنے والے شری اڈوانی اس واقعے سے بہت خفا ہیں۔ اڈوانی جی نے وزیراعلی شیو راج سنگھ چوہان و پردیش چوہان پربھات جھا کو اس کی گہری جانچ کے آ