اشاعتیں

جنوری 14, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پاکستان میں کوئی کیس حافظ صاحب کے خلاف نہیں

پاکستان آتنک اور آتنک وادیوں کے تئیں نہ صرف ہمدردی ہی رکھتا ہے بلکہ انہیں ہر طرح سے پناہ و سمرتھن بھی دیتا ہے۔ یہ بات ایک بار پھر ثابت ہوگئی ہے۔پاکستان کے پردھان منتری شاہد عباسی نے ایک ٹی وی چینل کو دئے انٹرویو میں کہا پاکستان میں کوئی کیس حافظ سعید صاحب کے خلاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے خلاف کیس رجسٹرڈ ہوگا تو کارروائی ہوگی۔نومبر 2017 میں بھی عباسی نے کہا تھا کہ بھارت نے حافظ سعید کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیا ہے جس کے بل پر قانونی کارروائی کی جا سکے۔ عباسی نے حافظ سعید کے بارے میں پوچھے جانے پر صاحب کہتے ہوئے بڑے ادب کے ساتھ ان کا نام لیا۔ یہ پہلی بار نہیں ہے جب پاکستانی حکومت نے حافظ سعید صاحب کا اس طرح سے بچاؤ کیا ہے۔ حالانکہ بہت سیثبوتوں سے ظاہر ہے کہ ممبئی کے آتنکی حملہ اوربھارت میں ہوئی دہشت گردی کی کئی دوسری وارداتوں میں حافظ کا ہاتھ تھا مگر بھارت کی طرف سے پیش کئے گئے تمام ثبوتوں کو پاکستان خارج کرتا رہا ہے۔ بیشک وہ اپنی طرف سے دنیا بھر میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کرے کے پاکستان میں دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں ہے مگر وہ اس بات سے انکار نہیں کرسکتا کہ امریکہ اور اقوام

چین بھارت کی چوطرفہ گھیرا بندی میں لگا ہے

ساؤتھ ایشیا میں طویل عرصے سے بھارت کی بالادستی قائم ہی ہے لیکن اب چین اسے کم کرنے میں لگا ہوا ہے۔ وہ بھارت کے دوست چھوٹے ملکوں کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔ بھارت پڑوسیوں کے ساتھ رشتے مضبوط بنانے کی کتنی ہی کوشش کر لے لیکن چین اس میں روڑا اٹکاتا رہا ہے۔ سری لنکا، نیپال، مالدیپ ایسے ملک ہیں جن کے ساتھ بھارت کے ہمیشہ رشتے رہے ہیں۔ ان دیشوں کو چین اپنی طرف راغب کرنے کے لئے اقتصادی مدد کا سہارا لیتا ہے۔ ہمالیہ کی سیریز بھارت کو باقی ایشیا سے الگ کرتی ہے۔ اس برصغیر میں بھارت کی پوزیشن بڑے ہاتھی کے برابر ہے۔ پاکستان کے ساتھ طویل عرصے سے دشمنانہ رویہ بھول کر بھارت نے چھوٹے پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے رشتے بنانے کی کوشش کی لیکن ان پڑوسیوں نے بھارت کی فراخدلی کا کبھی کبھی غلط مطلب نکالا ہے ، چین اس صورتحال کا فائدہ اٹھا رہا ہے ۔ اس نے بھارت کے اثر والے علاقوں میں اقتصادی مدد کی شکل میں اپنا اثر بڑھانا شروع کردیا ہے۔ پچھلے کچھ ہفتوں کو ہی دیکھ لیجئے۔ سر ی لنکا نے 9 دسمبر کو اپنی اہم بندرگاہ 99 برس کے پٹے پر اس کمپنیوں کو سونپ دی ہے جس کی مالک چین حکومت ہے۔ نیپال کی کمیونسٹ پارٹی ک

طاقتور ہی امن لا سکتا ہے

بھارت کے دورہ پر تشریف لائے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے پیر کو کہا دہشت گردی سے بھارت اور اسرائیل دونوں ہی متاثر ہیں۔ نتن یاہو نے وزیر اعظم مودی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ بھارت۔ اسرائیل دونوں ہی آتنکی حملہ کے درد کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ ہمیں آج بھی 26 نومبر2008 کو ممبئی پر ہوئے خوفناک حملہ کا منظر یاد ہے لیکن دہشت گردی کے آگے ہم جھکیں گے نہیں بلکہ اس کا مل کر منہ توڑ جواب دیں گے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم نے آتنکی اور ان کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ دہشت گرد اسپانسر کرنے والے اور انہیں مدد دینے والوں اور پناہ دینے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی پر زور دیا ہے۔ آتنکی سرگرمیوں کو کسی بھی بنیاد پر جائز نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ بتادیں کہ 2016 میں اسرائیل میں 122 آتنکی حملہ ہوئے ان حملوں میں 90 لوگوں کی موت ہوئی اور 38 لوگ زخمی ہوئے۔ فلسطین کے کٹر پسند تنظیم حماس کے جنگ باز اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ راکٹ حملہ، چاقو بازی، گولی باری اور بم دھماکوں سے حملہ ہوتے ہیں۔ غزہ پٹی اور ویسٹ بینک کے سرحدی علاقہ اور یروشلم میں سب سے زیادہ حملے ہوتے ہیں۔ بھارت میں پچھلے سال ج

مودی سرکار کا بڑا فیصلہ : حج سبسڈی ختم

مرکزی سرکار نے منگلوار کو ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے مسلمانوں کو حج یاترا کے لئے دی جانے والی سبسڈی ختم کردی ہے۔ مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس سال سے حج پر کوئی سبسڈی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا حج پر سبسڈی کا انتظام ختم ہونے کے باوجود 2018 میں 1.75 لاکھ ہندوستانی مسلمان حج پر جائیں گے۔ سرکار ہر سال700 کروڑ روپے حج یاترا کی سبسڈی پر خرچ کرتی ہے۔ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ عازمین حج کی سبسڈی ہٹائی گئی ہے۔ حج پر دی جانے والی سبسڈی ختم ہونی ہی تھی کیونکہ سپریم کورٹ نے سال2012 میں بھی 10 برسوں میں مرحلہ وار اس کو ختم کرنے کے احکامات دئے تھے۔ بتادیں کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ یہ سبسڈی اقلیتی برادری کو لالچ دینے جیسا ہے اور سرکار کو اس پالیسی کو ختم کردینا چاہئے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ سرکار آہستہ آہستہ اس سبسڈی کو ختم کرے۔ سپریم کورٹ نے مرکز کو 10 سال کا وقت دیا تھا یعنی 2022 تک سبسڈی پوری طرح ختم کی جانی تھی اس حکم کی سب سے بڑی بنیاد اسلامی روایت بنی تھی کہ حج تو اپنے پیسوں سے ہی کرنا چاہئے۔ اس کے علاوہ ایک سیکولر دیش میں حج کے لئے سبسڈی کا کوئی جواز نہیں بن

فوجی کارروائی کیساتھ سیاسی پہل بھی ضروری

سرحد پر ہندوستانی فوج کی کارروائی میں 4 پاکستانی فوجیوں کے مارے جانے کے درمیان فوج کے چیف جنرل بپن راوت نے پاکستان کو سخت وارننگ دی ہے کہ اگر وہ باز نہیں آتا تو بھارت ایک بار پھر مجبوری میں دوسرا متبادل اپنانے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ جنرل راوت نے 70 ویں آرمی ڈے کے موقعہ پر شاندار پریڈ کی سلامی لینے کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی فوج دراندازوں کی مدد کرتی رہے ہی۔ اگر ہمیں مجبور کیا گیا تو اور مضبوط کارروائی کرے گا۔ انہوں نے کہا فوج کے اکساوے کی کسی حرکت کا منہ توڑ جواب دینے کی طاقت رکھتا ہے۔ جموں و کشمیر میں قیام امن کے لئے فوجی آپریشن کے ساتھ سیاسی پہل بھی جاری رہنی چاہئے۔ ان کے کہنے کا مقصد یہی ہے کہ سرکار بات چیت کے ذریعے پاکستان کی حکومت کو دہشت گردی پھیلانے اور دراندازی سمیت تمام مسئلوں پر غور کرنے کو کہے۔ لیکن فوج کا دہشت گردوں کے خلاف سختی کا رخ برقرار رہے گا۔ جنرل راوت دہشت گردوں کے خلاف اپنے سخت رویئے کے لئے جانے جاتے ہیں۔ حالانکہ فوج کے چیف نے اس کے علاوہ دو اور اہم باتیں کیں۔ پہلی یہ کہ جموں و کشمیر میں کام کررہی مسلح فورس تماشائی نہیں رہ سکتی، انہیں ہمیشہ چوکس رہنا ہ

ضمنی چناؤ میں وسندھرا راجے کی ساکھ داؤں پر لگی

سال2019 میں ہونے والے عام چناؤ اور اگلے سال مجوزہ راجستھان اسمبلی چناؤ کے سنگرام سے پہلے پردیش کی دو لوک سبھا اور ایک اسمبلی سیٹ کے لئے 29 جنوری کو ہونے والے ضمنی چناؤ میں حکمراں بھاجپا اور بڑی اپوزیشن کانگریس کی اگنی پریکشا ہوگی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس تینوں ضمنی چناؤ جیتنے کا دعوی کررہی ہیں لیکن دعوؤں کی اصلیت 1 فروری کو چناؤ نتیجے بتائیں گے۔ یوں تو تینوں چناوی حلقوں میں چناؤ کمپین کا گھمسان شروع ہوچکا ہے لیکن 16 جنوری کو وزیر اعظم نریندر مودی کی باڑھ میڑ میں پنچ پدرا ریفائنری پروجیکٹ کے کام کوشروع کرنے کے بعد اس میں تیزی آئے گی۔ وزیر اعلی وسندھرا راجے نے تینوں سیٹوں پر بھاجپا کا قبضہ برقرار رکھنے کے لئے چناؤ کے باقاعدہ اعلان سے پہلے تینوں حلقوں میں دھنواں دھار دورہ کر ورکروں میں جوش بھرنے کی کوشش کی ہے۔ ادھر کانگریس نے پھول پور کے ضمنی چناؤ میں ملی کراری ہار سے سبق لیتے ہوئے امیدواروں کے اعلان الور پارلیمانی سیٹ سے سابق ایم پی ڈاکٹر پریم سنگھ یادو کو چناؤ میں اتار کر بڑھت ضرور بنالی تھی لیکن بعد میں دونوں حلقہ اجمیر، ماؤلگڑھ میں وہ بھاجپا سے پچھڑ گئی۔ بھاجپا کے پردیش صدر ا

نتن یاہو کے دورہ بھارت کی اہمیت

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو ا چھ روزہ بھارت دورہ کئی معنوں میں اہم ہے۔ پچھلے سال جولائی میں وزیر اعظم نریندر مودی اسرائیل گئے تھے۔ نریندر مودی کے اسرائیل جانے سے ہی یقینی ہوگیا تھا کہ آنے والے دنوں میں دونوں ملکوں کے رشتے اور مضبوط ہوں گے۔ نتن یاہو کے استقبال کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی ہوائی اڈے پر خود پہنچے اور پروٹوکول توڑتے ہوئے انہیں گلے لگا کر گرمجوشی سے خیر مقدم کیا۔ 15 سال بعد کسی اسرائیلی وزیر اعظم کا بھارت دورہ ہے۔بھارت روانہ ہونے سے پہلے نتن یاہو نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ وہ اپنے دوست نریندر مودی سے ملنے جارہے ہیں اور یہ دورہ اسرائیل کے لئے وردان ثابت ہونے والا ہے۔ وزیر اعظم نے بھی انہیں دوست کہہ کر مخاطب کیا۔ پچھلے مہینے ہی یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی اعلان کرنے کے امریکی صدر کی تجویز کی بھارت نے اقوام متحدہ میں مخالفت کی تھی لیکن نتن یاہو کے استقبال کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی کا پروٹوکول توڑ کر ہوائی اڈے پہنچنا اور دونوں کا گلے ملنا ،بتاتا ہے کہ نئی دہلی کا یہ فیصلہ بھارت ۔ اسرائیل کے درمیان رشتوں کی پھانس نہیں بنا ہے۔ اس کے برعکس نتن یاہو کے پہلے دن تین مو

84 کے دنگوں کا بدنماداغ

1984 میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد ہوئے سکھ دنگوں میں اپنا سب کچھ کھو چکے خاندانوں کے لئے سپریم کورٹ نے بھاری راحت دی ہے۔عدالت نے ان 186 معاملوں جنہیں بغیر کسی وجہ بند کردیا گیا تھا، اس کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی بنانے کے احکامات دئے ہیں۔ یہ کتنا تکلیف دہ ہے کہ ان دنگوں کے متاثرین کو 34 سال بعد بھی انصاف نہیں مل سکا۔ حالانکہ اس قتل عام کے لئے اب تک 10 کمیشن اور کمیٹیاں بن چکی ہیں لیکن خون خرابہ کرنے والے ابھی بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔ متاثرین کو اگر انصاف کی ذرا سی امید ہے تو وہ عدلیہ سے ہی ہے۔ ان دنگوں میں تین ہزارسے زائد لوگ مارے گئے تھے۔ اکیلے دہلی میں ڈھائی ہزار سے زیادہ لوگوں کو مارا گیا تھا تب سے سکھوں کی حمایت پانے کے لئے وقتاً فوقتاً جانچ اور معاوضے کے اعلان ہوتے رہے ہیں۔ لیکن انصاف کا تقاضہ کبھی پورا نہیں ہوسکا۔ دراصل دنگوں کی جانچ جن محکموں کو کرنی تھی سب سے بڑا سوال تو اس کے رول پر ہی اٹھتا ہے۔ پولیس نے نہ صرف شکایتوں کو نظر انداز کیا بلکہ کئی معاملوں میں سکھوں پر ہوئے حملوں میں بھیڑ کا ساتھ تک دیا۔ یہی اس کانڈ کی سب سے بڑی ٹریجڈی ہے۔ سپریم ورٹ کے ایس آئی

ایف ڈی آئی کو لیکر حکومت کا بڑا فیصلہ

عام بجٹ سے ٹھیک پہلے مودی سرکار نے ایف ڈی آئی پالیسی میں بڑی تبدیلی کرتے ہوئے ایئرانڈیا نے غیر ملکی پروازوں کو 49 فیصدی سرمایہ کاری اور سنگل برانڈ ریٹیل اور پروڈکشن سیکٹر میں آٹومیٹک روٹ سے 100 فیصدی سرمایہ لگانے کی اجازت دے دی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں بدھوار کو کیبنٹ کی میٹنگ میں یہ فیصلے لئے گئے جو کافی اہم ترین ہیں۔ اس لئے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ سرکار نے جس طرح سے نئی غیرملکی سرمایہ کاری پالیسی بنادی ہے ان فیصلوں پر ایک رائے بننا مشکل ہے۔ فسیکل برانڈ ریٹیل کاروبار اور پروڈکشن سیکٹرمیں آٹومیٹک راستے سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو اجازت دینے کا مطلب ہے کہ ان سیکٹر کو غیر ملکی کمپنیوں کے لئے پوری طرح کھول دیا جانا۔ ایئرانڈیا نے غیر ملکی سرمایہ کاری کو لیکر دو مطلب نکالے جارہے ہیں ایک تو یہ کہ سرکار نے اب یہ پوری طرح سے تسلیم کرلیا ہے کہ مسلسل خسارہ میں چل رہی ایئرلائنس میں اور زیادہ پبلک سرمایہ جھونکنا بے سود ہے ، دوسرا یہ کہ غیر ملکی سرمایہ کے باوجود اس کا کنٹرول غیر ملکی ہاتھوں میں نہیں پہنچے گا۔ امید کی جانی چاہئے کہ اسکے بعد ایئرانڈیا پیشہ ور مینجمنٹ کی ہاتھوں میں پہنچ ج

جب پاکستان ایک جنازہ کے بوجھ میں دبا

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں بھی ایک نربھیا کانڈ ہوگیا ہے۔ 7 سالہ بچی زینب کے ساتھ بدفعلی اور اس کے قتل سے پورے پاکستان میں آگ لگ گئی ہے۔ جگہ جگہ تشدد اور مظاہرے ہورہے ہیں۔ صوبہ پنجاب کے علاقہ قصور میں پچھلی جمعرات کو سات سال کی بچی اپنے گھر کے پاس ہی ٹیوشن پڑھنے گئی تھی اسی دوران اسے اغوا کرلیاگیا اور اس کے ساتھ بدفعلی کی گئی۔بعد میں بچی کی لاش منگل کے روز کوڑے کے ڈھیر سے ملی۔ اس کے بعد شہر میں تشدد مظاہرے ہوئے۔ معصوم کو انصاف اور قصورواروں کو سزا دلانے کے لئے لوگوں نے سوشل میڈیا سے لیکر سڑک تک مہم شروع کی ہے۔ بچی کے ساتھ بدفعلی اور قتل کے خلاف ایک ٹی وی نیوز اینکر نے انوٹھے طریقے سے ناراضگی جتائی۔ جگہ جگہ خونی تشدد ،احتجاجی مظاہروں کے درمیان ’سماں‘ نیوز چینل کی اینکر کرن ناز نے لائیو شو میں اپنی چھوٹی بچی کو گودمیں بٹھا کر خبریں پڑھیں۔ وہ بتانا چاہتی تھیں کوئی بھی اکیلی بچی اس دیش میں محفوظ نہیں ہے۔ ان کا یہ ویڈیو دنیا بھر میں وائرل ہو گیا اور لوگ ان کے اس قدم کی تعریف کررہے ہیں۔ معصوم کے قتل سے دکھی ناز نے نیوز بلیٹن کی شروعات کرتے ہوئے کہا آج میں ٹی وی ہوسٹ کرن ناز نہیں بلکہ ایک ماں

نارتھ۔ ساؤتھ کوریا میں بات چیت کا خیر مقدم

ساؤتھ کوریا کے صدر نے بدھوار کو کہا کہ مناسب حالات میں نارتھ کوریائی لیڈر کم جونگ ان سے ملنے کے لئے تیار ہیں۔ قریب دو سال بعد دونوں ملکوں میں پہلی سرکاری میٹنگ کا ساری دنیا نے خیر مقدم کیا ہے۔ پچھلے کچھ مہینوں میں نارتھ کوریا اور امریکہ کے درمیان کشیدگی اس قدر بڑھ گئی تھی کہ ڈر لگنے لگا تھا کہ کہیں تیسری عالمی جنگ نہ چھڑ جائے۔ لیکن اچانک نارتھ کوریا کے خیالات بدلے اور وہ بات چیت کو تیار ہوگیا۔ دونوں ملکوں کی پہلی سرکاری میٹنگ میں یہ سمجھوتہ کیا گیا جسے ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ فروری مہینے میں ساؤتھ کوریا میں منعقدہ 2018 ونٹر اولمپک کھیل کے لئے نارتھ کوریا ایک نمائندہ وفد بھی بھیجے گا۔ دونوں ملکوں میں فوجی ہاٹ لائن کو پھر سے بحال کرنے پر بھی رضامندی ہوگئی ہے۔ اسے دو سال پہلے بن کردیا گیا تھا۔ حالانکہ ساؤتھ کوریا کا کہنا ہے کہ نارتھ کوریا کا نیوکلیائی تخفیف اسلحہ پر موقف منفی ہے۔ بات چیت کے بعد دونوں دیشوں نے مشترکہ طور سے ایک بیان جاری کیا۔ اسی بیان میں انہوں نے تصدیق کی ہے کہ دونوں دیش سرحد پر کشیدگی ختم کرنے کو لیکر فوجی بات چیت کیلئے راضی ہوگئے ہیں۔ ساؤتھ کوریا کی نیو

ایئر ہوسٹس رنگے ہاتھوں پکڑی گئی

دہلی سے ہانگ کانگ جانے والی جیٹ ایئرویز میں ایک ایئرہوسٹس کو محصولاتی خفیہ ڈائریکٹوریٹ نے رنگے ہاتھوں پکڑا ہے۔ وہ 3 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کی غیر ملکی کرنسی ہانگ کانگ لے جارہی تھی۔ پتہ لگا ہے کہ وہ اس سے پہلے 9 بار اسی طرح امریکی ڈالر ہانگ کانگ لے جاچکی ہے۔ مانا جارہا ہے کہ قریب 20 کروڑ روپے کے امریکی ڈالر ہانگ کانگ لے کر گئی ہے۔ڈالر فائل پیپر کے اندر چھپا کر ہوائی جہاز تک لے جائے جاتے تھے تاکہ ایکسرے اسکینر مشین میں اس کا پتہ نہ لگ سکے۔ ڈی آر آئی کے ذرائع کا کہنا ہے ملزم ایئرہوسٹس کو ہانگ کانگ والی فلائٹ میں 7/8 جنوری کی رات کو اس وقت پکڑا گیا جب وہ روانہ ہونے کے لئے تیار ہورہی تھی۔ اطلاع ملنے پر ڈی آر آئی ٹیم نے فلائٹ رکوا کر ایئرہوسٹس سے پوچھ تاچھ کی۔پہلے تو اس نے کچھ نہیں بتایا لیکن ہینڈ بیگ کی تلاشی لینے پر امریکی ڈالر مل گئے۔ کچھ ڈالر اس نے رجسٹرڈ لگیج میں چھپا کر رکھے تھے۔ کل 4 لاکھ80 ہزار 200 یو ایس ڈالر اس کے پاس ملے۔ پوچھ تاچھ میں اس نے بتایا کہ ڈالر امت ملہوترہ نام کے ایک شخص نے دئے تھے۔ وہ وویک وہار میں رہتا ہے۔ ڈی آر آئی نے اسے بھی پکڑ لیا ہے۔ امت کو حوالہ کے اس گیم کا