اشاعتیں

اگست 7, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

جس برطانوی سامراج میں سورج غروب نہیں ہوتا تھا،وہاں اندھیری رات ختم نہیں ہورہی

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 13th August 2011 انل نریندر جب انگریزوں کی حکومت بھارت پر تھی تو انگریز یہ کہتے نہیں تھکتے تھے کہ ’دی سن نیورسیٹس‘ یعنی سورج کبھی بھی غروب نہیں ہوگا۔برطانوی سامراج یعنی برطانوی عہد میں کبھی سورج غروب نہیں ہوتا تھا۔ وہ اتنا پھیلا ہوا تھا کہ دنیا کے ایک بڑے حصے میں انگریزوں کا راج ہوا کرتا تھا۔ انگریزوں نے راج کرنے کیلئے ہر طرح کے ہتھکنڈے اپنائے۔ آہستہ آہستہ حالات بدلتے گئے۔ آج حالت یہ ہے کہ انگلینڈ میں سورج نکلنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ وہاں ایسی کالی رات چھائی ہوئی ہے کہ روشنی کا موقعہ تک نہیں مل رہا ہے۔پچھلے پانچ چھ دنوں سے انگلینڈ میں ایسا خوفناک فساد بھڑکا ہوا ہے جو اس کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔ برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے جمعرات کے روز کہا کہ پولیس نے مانا کہ فسادات سے نمٹنے کیلئے اس کی حکمت عملی غلط تھی۔ انہوں نے کہا تشدد کے لئے اب تک 1300 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انگلینڈ کی لوک سبھا ہاؤس آف کامن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ تشدد کے دوران کئی شہروں میں ہوئے نقصان کی بھرپائی کیل

انا نے کیا کھلی جنگ کا اعلان

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 12th August 2011 انل نریندر انا ہزارے نے جنگ کا اعلان تو کردیا ہے۔ بدھ کے روز انا ہزارے نے لوکپال بل پر غور کررہی پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو کھری کھری سنائی۔ کمیٹی کو انا نے صاف کہہ دیا کہ اس سرکاری لوکپال بل پر غور کرنا کمیٹی کی جانب سے اپنا قیمتی وقت ضائع کرنا ہے۔ انہوں نے سرکاری بل کی کاپیاں بھی دکھائیں۔ انا نے کہا سرکار نے جو بل پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے وہ غور کے لائق نہیں۔ سرکار یہ بل صرف جنتا کو بے وقوف بنانے کے لئے لائی ہے تاکہ لوگوں کو گمراہ کیا جاسکے اور اس نے بدعنوانی سے لڑنے کیلئے کچھ نہیں کیا ہے۔ جتنے اشو اتنی باتیں۔ انہوں نے سرکار کے نمائندوں کے ساتھ سیدھی میٹنگ کے دوران اٹھائے تھے ان سب کو چھوڑدیا گیا ہے۔ اس لئے بہتر ہوگا کہ وہ سرکار کو یہ کہتے ہوئے بل لوٹا دیں کہ بدعنوانی سے لڑنے کیلئے اس میں بہت سی مزید شقوں کی ضرورت ہے۔ انا کے ساتھ پہنچے جن لوکپال ٹیم کے ممبر شانتی بھوشن نے لوک آیکت کی ضرورت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے اپنے بل میں اس کا کوئی دائرہ نہیں رکھا ہے۔ ایسے میں اب پارلیمانی کمیٹی کے لئے یہ ج

اشفاق کی سزابرقرار تو افضل گورو کی فائل کا آخری پڑاؤ

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 12th August 2011 انل نریندر تاریخی لال قلعہ پر حملہ کر تین فوجیوں کو قتل کرنے والے لشکر طیبہ کے پاکستانی آتنکی محمدعارف عرف اشفاق کو ملی پھانسی کی سزا پر بدھ کے روز سپریم کورٹ نے اپنی مہر لگا کر اس کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔ نچلی عدالت اور دہلی ہائی کورٹ کے ذریعے دی گئی پھانسی کی سزا کو برقرار رکھتے ہوئے جسٹس وی ایس سرپکراور جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی ڈویژن بنچ نے اشفاق کی عرضی کو خارج کردیا ہے۔ بنچ نے کہا کہ دیش میں غیر قانونی طور سے داخل ہوا اور دیش کے خلاف جنگ چھیڑنے کی سازش کو انجام دینے کیلئے دھوکہ دھڑی اور دیگر جرائم کر اس نے ڈرائیونگ لائسنس و راشن کارڈ بنوایا اور حوالہ کے ذریعے لاکھوں روپے اکٹھے کئے اور یہاں ایک مقامی لڑکی سے شادی کی۔ ان پیسوں سے اس نے اوکھلا میں کمپیوٹر سینٹر کھولا اور آخر کار 22 دسمبر 2002 کو دیش کی سرداری کی علامت لال قلعہ پر حملہ کروایا۔ اس لئے اس حملے میں عدالت کو سزائے موت دفعہ121,120B اور 302 کے علاوہ کوئی اور مناسب سزا نظر نہیں آتی۔ ادھر بدھ کے ہی روز اشفاق کی پھانسی کی سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ آی

آج کی سیاست کا اصلی چہرہ دکھاتی فلمیں

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 11th August 2011 انل نریندر کل رات ٹی وی پر ایک دلچسپ خبر دیکھی۔ پٹنہ میں پولیس کے سینئر افسروں کو سنگھم فلم خاص طور سے دکھائی گئی۔ اس کے لئے باقاعدہ کچھ گھنٹوں کے لئے ان افسروں کو چھٹی دی گئی۔ سنگھم فلم پولیس افسر کے بارے میں بنی ہے۔ کافی بولڈ سبجیکٹ ہے اور آج کی سیاست کو بخوبی دکھاتی ہے۔ ہمارے سیاستدانوں کو ایسی فلموں سے ڈرنا چاہئے اور سبق لینا چاہئے۔ پچھلے کچھ عرصے سے تازہ سیاسی اشوز پر فلمیں بن رہی ہیں۔ پرکاش جھا کی فلم ’آرکشن‘ بھی ایک برننگ اشو پر مبنی ہے۔ ایسی ہی ایک اور فلم ’کھاپ‘ بھی بنی ہے۔ ان دونوں کی مخالفت ہورہی ہے۔ دونوں کی مخالفت سیاست سے وابستہ لوگ کررہے ہیں۔ ایک زمانے میں ’آندھی ‘فلم آئی تھی جس نے سیاسی حلقوں میں طوفان مچا دیا تھا۔ اس فلم پراسلئے پابندی لگا دی گئی کیونکہ اس میں سچترا سین کے کردار میں کچھ لوگوں کو اندرا گاندھی کی جھلک دکھائی د ے رہی تھی۔ بنیادی طور پر فلم کو بہار میں نہیں دکھایا جاسکا۔جب آر جے ڈی لیڈر لالو پرساد یادو نے اس کی اجازت دے دی تھی۔اکثراحتجاج سیاستدانوں سے ہی شروع ہوتا ہے کیونکہ ان

سونیا کی غیر موجودگی میں پارٹی کو ٹھیک ٹھاک چلانا چنوتی ہے

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 11th August 2011 انل نریندر عام طور پر یوم آزادی کے موقعہ پر 24 اکبر روڈ پر واقع کانگریس ہیڈ کوارٹر میں پارٹی پردھان ترنگا لہراتی ہیں لیکن اس سال پارٹی صدر سونیا گاندھی دیش میں نہیں ہیں اس لئے کسی اور کو ان کی غیر موجودگی میں جھنڈا لہرانا پڑے گا۔ سونیا گاندھی کے بعد امید تو یہ ہے کہ راہل گاندھی اس مرتبہ قومی پرچم لہرائیں گے۔ لیکن راہل گاندھی فی الحال امریکہ میں اپنی ماں کے ساتھ ہیں شاید وہ آج کل میں آجائیں گے۔راہل کا جلد لوٹ کرپارٹی کا کام سنبھالنا کانگریس کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ خیال رہے کہ سرجری کے لئے بیرون ملک روانہ ہونے سے پہلے سونیا گاندھی نے پارٹی کی کمان کیلئے راہل گاندھی ، اے کے انٹونی، احمد پٹیل اور جناردھن دویدی کی چار نفری کمیٹی کو سونپ دی تھی۔ اگر چہ کسی وجہ سے 15 اگست تک نہیں لوٹتے تو ہوسکتا ہے موتی لال ووہرا جیسے پارٹی کا کوئی سینئر لیڈر ترنگا لہرائے۔ وہیں ایک ہفتے بعد بھی سونیا گاندھی کی بیماری کو لیکر معمہ برقرار ہے۔ 4 اگست کو سونیا گاندھی کی سرجری ہوئی تھی۔ ابھی تک سرکاری طور سے نہ تو یہ بتایا گیا ہے کہ ک

امریکی معیشت کے چرمرانے کا اثر ساری دنیا پرہوگا

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 10th August 2011 انل نریندر جب دنیا کی سب سے مضبوط مانی جانے والی امریکی معیشت ڈگمگا جائے تو اس کا اثر باقی ملکوں پر پڑنا فطری ہی ہے۔ ساری دنیا کے معاشی جگت میں اتھل پتھل مچی ہوئی ہے۔ مالی ساکھ کے سب سے خاص AAA کلب سے امریکہ کو بے دخل کرنے کے بعد دنیا کی حکومتیں اور مالیاتی ریگولیٹری ہنگامی تیاریوں میں لگ گئی ہیں۔ امیر اور ابھرتے ممالک کے گروپ جی وزراء مالیات نے ایتوار کو ہی فون پر ہنگامی بات چیت شروع کردی۔ اس کا سب سے زیادہ اثر دنیا کے بازاروں پر پڑا ہے۔ پچھلے ہفتے دنیا کے بازاروں میں قریب 2500 ارب ڈالر کا چونا لگ چکا ہے۔ ادھر اپنے دیش میں شیئر بازار میں گراوٹ سونامی لہر بن کر آئی اور دیکھتے دیکھتے سینسکس غوطہ کھا گیا۔ بمبئی اسٹاک ایکسچینج کا سنسکس 540 پوائنٹ ٹوٹ کر کھلا اور 17 ہزار پوائنٹ کی سطح سے کافی نیچے چلا گیا۔نفٹی میں بھی 130 پوائنٹس کی گراوٹ آئی ہے اور یہ پانچ ہزار کا لیول توڑنے کے قریب پہنچ گیا۔ گراوٹ کی سب سے زیادہ مار انفورمیشن ٹکنالوجی کی بڑی کمپنیوں پر پڑی۔ انفورسز ،بندرا پانچ فیصدی سے زیادہ کے شیئر ٹوٹ گئ

فسادات کی زد میں آیا لندن

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 10th August 2011 انل نریندر لندن میں پچھلے تین دنوں سے دنگوں کا دور دورہ جاری ہے۔ نارتھ لندن کے ٹوٹنہم علاقے میں جمعرات کو پولیس فائرنگ میں ایک شخص کی موت سے بھڑکے فسادات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ خیال رہے جمعرات کو مبینہ طور پر پولیس فائرنگ میں 29 سالہ شخص مارگ ڈگن کی موت واقع ہوگئی تھی۔ جس کے بعد احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔ لیکن سنیچر کے بعد ان مظاہروں نے فساد کی شکل اختیار کرلی۔ افریقی نژاد کے سیاہ فام لوگوں نے پولیس پر جم کر پتھراؤ کیا۔ اخبار دی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو مارگ ڈگن نامی شخص کے قتل کے بعد مقامی سیاہ فاموں نے انصاف کی مانگ کرتے ہوئے سنیچر کی شام پانچ بجے کے قریب ٹوٹنہم کے ہائی وے روڈ پر ایک پرامن مظاہرہ کیا۔ چشم دید گواہوں نے بتایا کہ لوگوں کا غصہ دیکھتے دیکھتے تشدد میں بدل گیا۔ موقعے پر سینکڑوں مظاہرین جمع ہوگئے۔ فسادیوں کو قابو کرنے کے لئے دنگا پولیس نے قابو پانے کی کوشش کی لیکن جب ایسا کیا تو فسادیوں نے پولیس کی گاڑیوں پر حملہ بول دیا اور ان کو آگ کے حوالے کردیا۔ معاملہ یہیں نہیں رکا، فسا

طالبان نے لادن کے قتل کا بدلہ لیا

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 9th August 2011 انل نریندر افغانستان میں طالبان نے امریکہ سے اسامہ بن لادن کی موت کا بدلہ لے لیا ہے۔ گذشتہ جمعہ کو طالبان نے ایک امریکی ہیلی کاپٹر کو مار گرایا ہے۔ اس کارروائی میں 31 امریکی فوجی مارے گئے ہیں۔ یہ عام فوجی نہیں تھے۔ اس ہیلی کاپٹر میں 31 امریکی فوجیوں میں نیوی سیل کے کمانڈو، تین ایئرفورس کے کنٹرول، 7 افغان فوجی موجود تھے جو 22 نیوی سیل کمانڈو ہیں جو اس تباہ ہیلی کاپٹر میں مارے گئے ہیں یہ اس سیل ٹیم کا دستہ تھا جو160 ویں اسپیشل آپریشن ایوی ایشن ریجمنٹ کا تھا جس نے پاکستان میں ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کو مارنے کی کارروائی میں حصہ لیا تھا۔ اسامہ کو مارنے کے بعد سے ہی امریکی فورسز کا یہ یونٹ طالبان کے نشانے پر تھا۔ سال 2001 ء میں افغانستان میں جنگ شروع ہوجانے کے بعد غیر ملکی فوجیوں کے لئے یہ سب سے بڑا نقصان تھا۔ اس ہیلی کاپٹر کو افغانستان کے مشرقی وارداک صوبے کے دہشت گردی سے متاثرہ ایک ضلع میں طالبان مخالف کارروائی کے دوران نشانہ بنا یا گیا۔ وار داک صوبے کے گورنر کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ طالبان کی

سترفیصدی آبادی گاؤں میں رہتی ہے اور زراعت سب سے بڑا پیشہ ہے

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 9th August 2011 انل نریندر مردم شماری کے مطابق دیش کی قریب 70 فیصدی آبادی اب بھی گاؤں میں بستی ہے۔ ہندوستان کی آبادی121 کروڑ ہے۔ مرکزی داخلہ سکریٹری آر کے سنگھ کے ذریعے جاری دیہی شہری آبادی کے بارے میں ہندوستان کی مردم شماری 2011ء کے پختہ اعداو شمار بتاتے ہیں کہ شہروں کی آبادی شرح گاؤں کی بہ نسبت زیادہ بڑھی ہے۔ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ بھارت دیہات کا دیش ہے یا بھارت کی روح گاؤں میں بستی ہے۔ ویسے تو اس طرح کے جملے کبھی کتابوں کا ضروری حصہ ہوا کرتے تھے لیکن پچھلی قریب ڈیڑھ دو دہائیوں سے جب سے یہ اقتصادی پالیسی اپنائی گئی ہے اقتصادی ماہرین کے دماغ سے گاؤں غائب ہونے لگے ہیں۔ اس کی حمایت میں کچھ زرخرید قسم کے اقتصادی ماہرین نئے نئے حقائق ڈھونڈکر پیش کرنے لگے ہیں۔ مثلاً کسی طرح گاؤں سے ہجرت اور کھیتی سے ان کی چاہت دور ہورہی ہے۔ دیش کی ترقی شرح میں زراعت کا اشتراک کم ہوتا جارہا ہے۔ ہندوستان ایک زرعی پردھان دیش ہے اور اس کی 70فیصدی آبادی ابھی بھی دیہات میں رہتی ہے لیکن ویسی اقتصادی پالیسیوں کی کمی ہے جو زراعت پر مبنی دیہی معیشت کو

سونیا کی غیر موجودگی میں پارٹی اور حکومت

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 7th August 2011 انل نریندر پچھلے کچھ برسوں سے شریمتی سونیا گاندھی نے کانگریس صدارت کی کرسی سنبھالی ہے۔ یہ پہلا موقعہ ہے جب وہ اتنے وقت تک پارٹی سرگرمیوں سے دور رہیں گی۔ سونیا جی کا امریکہ کے سلوآن کیٹرنگ کینسر میموریل میں ایک آپریشن ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق آپریشن کامیاب رہا اور اب وہ آئی سی یو سے باہر آگئی ہیں۔ ایسا لگتا ہے سونیا جی کو ہسپتال میں دو تین ہفتے رہنا پڑے گا۔ پھر اگر ڈاکٹروں نے اجازت دے دی تو وہ وطن واپس لوٹ آئیں گی اور انہیں لوٹنے کے بعد بھی کم سے کم ایک مہینہ آرام کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسی لئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ آنے والے کچھ دنوں میں کانگریس پارٹی کو سونیا کی صلاح سے محروم رہنا پڑ سکتا ہے۔ جانے سے پہلے سونیا گاندھی نے چار نفری کمیٹی بنائی ہے جو پارٹی کا کام کاج دیکھے گی۔ راہل گاندھی ، احمد پٹیل، اے کے انٹونی، جناردھن دیویدی اس ٹیم کے ممبر ہیں۔ اس انتخاب پر بحث چھڑ گئی ہے۔ کچھ نیتاؤں کے منہ ضرور لٹکے ہوئے ہیں کہ میڈیم نے یہ ذمہ داری انہیں کیوں سونپی ہے۔ پرنب مکرجی نے جو پارٹی اور سرکار کے سنکٹ موچک ہیں ، ک

اناہزارے کچھ حد تک اپنے مقصد میں کامیاب رہے

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 7th August 2011 انل نریندر جن لوکپال بل پر حکومت اور ٹیم انا میں جنگ کا اعلان ہوگیا ہے۔ یہ تو ہونا ہی تھا۔ کیونکہ دونوں فریقین میں کئی اہم نکتوں پر اختلافات تھے۔ ادھر جمعرات کو حکومت نے لوک سبھا میں لوکپال بل پیش کیا تو ادھر انا نے بیمار ہونے کے باوجود مہاراشٹر کے رالے سدھی گاؤں میں بل کی کاپیاں جلا کر اس کی مخالفت کا بگل بجادیا۔ اب ٹیم انا نے سادگی سے تحریک کی وارننگ دی ہے۔ بل جلانے کے بعد انا نے ایک بار پھر سرکار پر حملہ بول دیا ہے اور کہا کہ سبھی ملازمین افسران کو لوکپال کے دائرے میں لایا جانا چاہئے۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا’’ہر ریاست میں لوک آیکت کی تقرری نہیں ہوئی تو بدعنوانی پر قابو کیسے پایا جاسکتا ہے؟ انہوں نے حکومت کی نیت پر سوال کھڑا کرتے ہوئے وارننگ دی تھی کہ سرکار کے لوکپال بل کی ہولی دیش کے گاؤں گاؤں میں جلے گی۔16 اگست تے انشن شروع کرنے پر انا نے کہا کہ اگر دیش سے بدعنوانی مٹانی ہے تو تحریک کا یہ ایک اچھا موقعہ ہے اور اسے ہاتھ سے نکلنے نہیں دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا نوجوانوں سمیت سبھی ملک کے شہریوں کو اسے