اشاعتیں

دسمبر 11, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کیا لوکپال پر سرکار اور انا کا ٹکراؤ ٹلے گا؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 17th December 2011 انل نریندر لوکپال کو لیکر شش و پنج کی حالت بنی ہوئی ہے۔ لوکپال بل کیا اس اجلاس میں آئے گا یا نہیں آئے گا، آئے گا تو کب اور کس شکل میں؟ یہ سوال جس کا آج دعوے سے جواب نہیں دیا جاسکتا۔ بدھ کے روز حکومت کی طرف سے اتفاق رائے بنانے کی کوشش ناکام ہوگئی ہے۔ وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر چار گھنٹے چلی آل پارٹی میٹنگ بے نتیجہ رہی۔ حکومت نے اس میٹنگ میں سبھی پارٹیوں کی رائے تو لی لیکن اپنے پتے نہیں کھولے۔ پھر چاہے وزیر اعظم کا مسئلہ ہو یا سی بی آئی اور گروپ سی کے ملازمین کو لوکپال کے دائرے میں لانے کا۔ ایسے میں کوئی قابل قبول حل نکلتا نہیں نظر آیا۔ اب معاملہ پھر سرکاری پالے میں ہے۔حکومت کی مصیبتیں کافی بڑھ گئی ہیں۔ نااتفاقیوں کی لمبی فہرست کے درمیان سے ہی بل کا مسودہ تیار کرنا ہوگا۔ ذرائع کے مطابق موجودہ اجلاس میں بل کے پاس ہونے کا امکان مشکل دکھائی پڑتا ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر پون بنسل نے کہا پارٹیوں کی الگ الگ رائے سے مسودے میں تبدیلی کرنی ہوگی۔ اس سے سرکار کے لئے کام بڑھ گیا ہے پھر بھی اسے بھروسہ ہے کہ وہ موجود

چوطرفہ گھرتے وزیر داخلہ پی چدمبرم

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 17th December 2011 انل نریندر وزیر داخلہ پی چدمبرم کو گھرینے کے لئے ٹو جی گھوٹالے کے بعداپوزیشن کے ہاتھ ایک بڑا اشو لگ گیا ہے۔ایک ٹی وی چینل آئی بی این 7 نے انکشاف کیا ہے کہ دہلی کے ایک ہوٹل کاروباری کے خلاف تین ایف آئی آر واپس لینے کے معاملے میں اپنے عہدے کا بیجا استعمال کیا۔ الزام یہ ہے کہ ہوٹل کاروباری چدمبرم کا موکل رہ چکا ہے۔ میڈیا میں آئی رپورٹوں کے مطابق ایس پی گپتا چیئرمین سن ایئر ہوٹل ، نئی دہلی پر الزام ہے کہ انہوں نے وی ایل ایس فائننس کو کروڑوں روپے کا چونا لگایا۔ انہوں نے راجیو گاندھی کے نام پر ایک چیریٹیبل ٹرسٹ بنایا جس کی پیٹنٹ سونیا گاندھی کو بنایا تھا۔ کچھ ممبران کے فرضی لیٹر ہیڈ کا استعمال کیا گیا۔ وزارت داخلہ نے9 مئی کو یہ ہدایت دینے کا فیصلہ کیا کہ داخلہ سکریٹری کو دی گئی گپتا کی عرضی کی بنیاد پر ایک ایف آئی آر منسوخ کی جائے۔ سن ایئر ہوٹل کے مالک ایس پی گپتا کے خلاف سابقہ فیصلے کو واپس لینے کا فیصلہ لیفٹیننٹ گورنر تیجندر کھنہ نے کیا تھا۔ دہلی سرکار کی ریلیز کے مطابق محکمہ قانون کے ڈائریکٹر کی سفارشوں

ہم پارلیمنٹ کے شہیدوں کے ورثا کا دکھ سمجھتے ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 16th December 2011 انل نریندر پارلیمنٹ پر حملے کی دسویں برسی پر شہید ہوئے جوانوں کے ورثا نے کہا کہ جب تک حملے کے قصوروار افضل کو پھانسی نہیں دی جاتی تب تک وہ کسی بھی سرکاری پروگرام میں شریک نہیں ہوں گے۔ یہ ہی نہیں انہوں نے پارلیمنٹ میں شردھانجلی دینے کیلئے منعقدہ تعزیتی پروگرام میں بھی شرکت سے انکارکردیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے صدر کو بھی ایک میمورنڈم سونپا۔ وہیں اے آئی ٹی ایف کی جانب سے امر جوان جوتی پر ہوئی ایک شردھانجلی سبھا میں شہیدوں کو یاد کیا گیا۔ حملے میں شہید ہوئے دہلی پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل کے والد سرکار سنگھ ، شہید جے پی یادو کی بیوی پریم یادو ، شہید حولدار وجیندر سنگھ کے سسر کیپٹن جگموہن سنگھ ، سی آر پی ایف کی شہید مہلا کانسٹیبل کملیش یادو کے پتے اودھیش کمار سمیت دیگر شہیدوں کے متاثرہ رشتے دار موجود تھے انہوں نے ایک آواز میں کہا جب تک افضل کو پھانسی نہیں دی جاتی تب تک وہ کسی سرکاری پروگرام میں حصہ نہیں لیں گے۔ ہم مصیبت زدہ خاندانوں سے نہ صرف ہمدردی رکھتے ہیں بلکہ ان کے مطالبے کی بھی حمایت کرتے ہیں۔ آخر آتنکی ا

وینا ملک کا بھارت میں کیا کام ہے؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 16th December 2011 انل نریندر اپنے کیریئر کو بڑھاوا دینے کے لئے کچھ اداکارائیں کچھ بھی کرنے کو تیار رہتی ہیں۔ وہ ہر وقت تنازعوں میں بنے رہنا چاہتی ہیں تاکہ پروڈیوسر ان کو دیکھتے رہیں اور ان کا کام بڑھتا رہے۔ ایسی ہی ایک اداکارہ ہیں پاکستانی ایکٹریس وینا ملک عرف زاہدہ۔ وینا ملک پچھلے دنوں ایک میگزین میں برہنہ فوٹو دینے کے تنازعے میں پھنس گئی ہیں۔ اس برہنہ تصویر کے واویلے کی وجہ سے وینا شاید زیادہ مشکل میں پڑ گئی ہیں۔ ان کا دیش کے اندر یعنی بھارت میں تو احتجاج ہورہی رہا ہے لیکن اب ان کے ملک پاکستان میں بھی انہیں جم کر گالیاں پڑ رہی ہیں۔ ایک طرف تو وینا کے والد نہ اس سے فون پربات کررہے ہیں اور نہ ہی اس کے میل کا کوئی جواب دے رہے ہیں۔ پاکستان کی ایک عدالت نے تو وینا کے خلاف مجرمانہ معاملہ تک درج کئے جانے کی اپیل کو بھی سماعت کیلئے قبول کرلیا ہے۔ اس نے پولیس کو نوٹس جاری کر اس معاملے میں جواب مانگا ہے۔ معاملے کی سماعت آج یعنی16 دسمبر کو ہونی ہے۔ وکیل چودھری اشتیاق نے پیر کو صبح لاہور کی ایک عدالت میں عرضی دائر کر وینا کے خلا

آئی ایس آئی کو دیش کے اندر سے پوری مدد ملتی ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 15th December 2011 انل نریندر پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی بھارت کے خلاف چھیڑی اپنی مہم کو آگے بڑھانے سے باز نہیں آرہی ہے۔ وہ کچھ نہ کچھ کرتی رہتی ہے لیکن ہماری سکیورٹی ایجنسیاں چست اور تیار رہتی ہیں۔ حال ہی میں انڈین مجاہدین کے7 آتنک وادیوں کو پکڑنے اور ان کے بڑے نیٹورک کا خلاصہ ہونے کے بعد دہلی پولیس کی کرائم برانچ و اسپیشل سیل کی ٹیم کو ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔اسپیشل ٹیم نے پاک خفیہ ایجنسی کے دو ایجنٹوں کو نئی دہلی ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کیا ہے ان میں ایک خاتون ہے۔ ان کے پاس پاکستان شناختی کارڈ، پاسپورٹ کے علاوہ ہندوستانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بھی ملے ہیں۔ آئی ایس آئی نے انہیں بھارت میں ٹھکانہ بنانے اور یہاں کی خفیہ اطلاعات حاصل کرنے کیلئے بھیجا تھا۔دونوں کو تیس ہزاری عدالت کی اے سی جی ایف ونود یادو کی کورٹ میں پیش کیا۔ یہاں سے ان کو 14 دن کی جوڈیشیل حراست میں بھیج دیا گیا۔ ڈی سی پی اشوک چاند کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ دو پاکستانی شہریوں نے نیپال بارڈر سے بھارت میں دراندازی کی ہے اور گورکھپور کے پاس سو

کیا روس میں ہورہے مظاہروں کے پیچھے امریکی ہاتھ ہے؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 15th December 2011 انل نریندر روس میں موجودہ وزیر اعظم ولادیمیر پوتن کے چھ سالہ عہد اور حال ہی میں ڈوما کے لئے ہوئے انتخابات میں ہوئی دھاندلیوں کو لیکر جنتا میں ناراضگی رکتی نہیں دکھائی پڑ رہی ہے اور اپوزیشن پارٹیوں نے ایتوار کو بھی احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ غور طلب ہے کہ روس میں 4 دسمبر کو منعقد ہوئے ڈوما چناؤ میں کل ملاکر سات پارٹیوں نے حصہ لیا تھا۔ چناؤ نتائج کے اعلان ہونے کے بعد پوتن کی سربراہی والی یونائیٹڈ رشیا والی پارٹی کو سب سے زیادہ تقریباً50 فیصدی ووٹ اور ڈوما میں 238 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ ان انتخابات میں روسی کمیونسٹ پارٹی 20 فیصدی ووٹ اور 92 سیٹوں کے ساتھ بڑی اپوزیشن پارٹی کے طور پر سامنے آئی ہے۔ روس کے صدر دمیتری میدوف نے حالیہ چناؤ میں ووٹوں کی گنتی میں دھاندلی کے الزامات پر ہزاروں لوگوں کے مظاہرے کے بعد ایتوار کو معاملے کی جانچ کے احکامات دے دئے ہیں۔ میدوف نے فیس بک پر لکھا ہے''میں نہ تو ان ریلیوں میں لگائے جانے والے نعروں سے متفق ہوں اور نہ ہی بیانوں سے حالانکہ میں نے پولنگ مراکز پر چناوی قانون کی ت

پاکستان کے راہل گاندھی : بلاول بھٹو زرداری

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 14th December 2011 انل نریندر مرحومہ بینظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کے صاحبزادے بلاول آج تک پاکستان کی سیاست میں کافی سرگرم ہوگئے ہیں۔ صدر زرداری کے دوبئی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہونے کے ساتھ ہی بلاول کو پاکستان کی حکمراں پارٹی پی پی پی کی جانب سے اہم میٹنگوں میں بلایا جانا اس بات کا اشارہ ہے کہ بلاول کو وزیر اعظم کے عہدے کے لئے پارٹی کو آئندہ کے امیدوار کے طور پر تیار کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم گیلانی بھی کہہ چکے ہیں بلاول پاکستان کے وزیر اعظم بن سکتے ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ رنگین مزاج طالبعلم رہ چکے 23 سالہ بلاول بھٹو کی پاکستانی سیاست میں اچانک سرگرمیاں بڑھنے سے ملک کی اپوزیشن پارٹیوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ بینظیر بھٹو کے قتل کے بعد والد زرداری کے صدر بننے اور بلاول پی پی پی کے چیئرمین مقرر کئے گئے تھے۔ اب جس طرح سے وزیر اعظم گیلانی کے ساتھ قومی سلامتی کمیٹی کی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین رضاربانی نے انہیں قومی سکیورٹی حالات سے متعارف کرا رہے ہیں اس سے پارٹی کی اس حکمت عملی کی تصدیق ہوتی ہے کہ بلاول کو نہ

سوبرسوں میں دہلی کی تصویر، تاریخ اور جغرافیہ سب بدلا ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 14th December 2011 انل نریندر 12 دسمبر 1911ء کو جارج پنچم کا کرونیشن پارک میں ہندوستان کے نئے سمراٹ کی شکل میں راج تلک ہوا تھا۔ تقریب کے اختتام کے بعد ہی جارج نے اس اعلان سے سبھی موجود تجربہ کار شخصیتوں کو چونکا دیا۔''ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ بھارت کی راجدھانی کولکتہ سے دہلی منتقل کی جائے۔ دیش کو بہتر طریقے سے چلانے کے لئے برطانوی حکومت ہندوستان کی راجدھانی کو کولکتہ سے دہلی منتقل کررہی ہے۔'' شاید انگریز ایک نیا شہر بنانا چاہتے تھے۔ دہلی کے انتخاب کے پیچھے سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ یہ تاریخی طور سے دیش کی راجدھانی رہی ہے۔ مغلوں نے دہلی کو ایک نئی پہچان دی تھی۔ انگریز دراصل مغلوں سے بہت متاثر تھے ۔ وہ بھی انہی کی طرح اور طویل عرصے تک راج کرنا چاہتے تھے جس کی جھلک ان کے ذریعے اس وقت بنائی گئی عمارتوں سے ظاہر ہوتی ہے۔ دہلی کو راجدھانی بنے 100 سال ہوگئے ہیں۔ جب انگریزوں نے نئی دہلی کو راجدھانی بنایا تھا تو دہلی کو لٹین کی دہلی کہا جاتا تھا۔ کیونکہ پورا علاقہ رائے سینا پہاڑی کے ارد گرد نئے سرے سے بنایاگیا تھا۔ اسے

کولکتہ کے بدقسمت صحت یاب ہونے آئے تھے لیکن ملی موت

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 13th December 2011 انل نریندر پچھلے کچھ عرصے سے کولکتہ کے ہسپتالوں کی اخباروں میں سرخیاں بنتی رہی ہیں اور دنیا کو مغربی بنگال میں مریضوں کی خستہ حالت کا پتہ چلا ہے۔ جمعہ کی صبح کولکتہ کے ایڈوانس میڈیکیئر اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ اے ایم آر آئی میں خوفناک آگ لگ گئی۔ کولکتہ کے اس پرائیویٹ ہسپتال میں آگ لگنے سے تقریباً90 لوگوں کی موت ہوگئی۔ ان میں سے زیادہ تر مریض تھے جو آئے تو تھے ہسپتال میں ٹھیک ہونے کے لئے لیکن ہسپتال سے ان کی جلی ہوئی لاش نکلی۔ کیا اس سے زیادہ بدقسمتی اورکچھ ہوسکتی ہے کہ لوگ جہاں زندگی کی سلامتی کی امید میں آئے وہیں انہیں قیامت کا شکار ہونا پڑا۔ مرنے والوں میں نوزائدہ بچے بھی شامل تھے۔ جمعہ کی صبح سویرے آگ سانحہ پیسے اور رسوخ کے دم پر سرکار کی مشینری کے ساتھ ملی بھگت کر قاعدے قانون کی دھجیاں اڑانے کی تازہ مثال ہے۔ یہ واقعہ ہمارے اس لچر سسٹم کی پول کھولتا ہے جس میں حساسیت مسلسل ختم ہوتی جارہی ہے۔ پرائیویٹ ہسپتال کمائی کرنے کا گارنٹی شدہ ذریعہ بن گئے ہیں۔ اس کثیر منزلہ پرائیویٹ ہسپتال میں جب آگ لگی تب وہاں اس

کانگریس اور راشٹریہ لوکدل اتحاد یوپی میں گل کھلا سکتا ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 13th December 2011 انل نریندر اترپردیش کے 2007 ء میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں اپنے دم خم پر لڑ کر اپنی اپنی سیاسی زمین کو کھسکا چکیں کانگریس اور راشٹریہ لوکدل آخر کار اس مرتبہ 2012ء میں یوپی اسمبلی چناؤ ایک ساتھ مل کر لڑیں گی۔راشٹریہ لوکدل کے پردھان اجیت سنگھ کی کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ملاقات سے اب اس اتحاد کی تصدیق ہوگئی ہے۔ دونوں پارٹیوں میں اتحاد پرباقاعدہ مہر لگ گئی ہے۔ریاست میں اپنا مینڈیڈ واپس لانے کے لئے جٹی کانگریس مغربی اترپردیش کی جاٹ بیلٹ میں اجیت سنگھ کے ساتھ ملنے کے بعد انہیں مرکز میں وزیر بنانے کو بھی تیار ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اتحاد میں آر ایل ڈی 48 سیٹوں پر چناؤ لڑ سکتی ہے۔ پہلے آر ایل ڈی 80 سیٹوں کی مانگ کررہی تھی۔ سمجھوتے کے مطابق پچھلے چناؤ میں جن سیٹوں پر جس پارٹی کے امیدوار جیتے تھے وہ سیٹ اس کے کوٹے میں ہی رہے گی۔ کانگریس، راشٹریہ لوکدل کے چناوی اتحاد ہونے سے مغربی اترپردیش کی سیاست کے تجزیئے بدلنا طے مانا جارہا ہے۔ سرکردہ لیڈروں کے ساتھ کانگریس جنرل سکریٹری راہل گاندھی کی موجودگی میں یہ خبر

اب نجف گڑھ کے ایک نواب کو لارا کا ریکارڈ توڑنا بچا ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 11th December 2011 انل نریندر چھوٹے نے تو کمال کردیا ۔ چوکے پر چوکے، چھکے پر چھکے مارکر ماہری چھاتی چوڑی کردی ۔ ہم کئی برس تے اس کے اس کمال کا انتظار کررہے تھے۔ اس نے آج وہ کمال کردیا۔ نجف گڑھ کے لوگ جمعرات کو اپنے شیر سہواگ کے بارے میں ایسا کچھ کہتے دکھائی دے رہے تھے۔ آخر ان کے چھوٹے نے اندور کے ہولکر اسٹیڈیم میں کمال کی بلے بازی کی۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف نجف گڑھ کے اس نواب نے ون ڈے میں ریکارڈ پاری کھولی۔ 149 گیندوں پر 219 رن بنائے۔ انہوں نے سچن تندولکرکا 24 فروری2010ء کو گوالیارمیں کھیلے گئے میچ میں147 گیندوں پر ناٹ آؤٹ200 رن بنائے تھے۔ سچن کے بعدون ڈے میں ڈبل سنچری جڑنے والے اسٹروک دوسرے بلے باز ہیں۔ ایک اننگ میں 25 چوکے لگانے والے سہواگ دوسرے بلے باز ہیں۔ پہلے یہ کارنامہ سچن نے ڈبل سنچری جڑ کر کیا تھا۔ وریندر سہواگ ایک واحد بلے باز ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں ٹریپل سنچری اور ون ڈے میں ڈبل سنچری بنائی۔ اندور میں ون ڈے میں سہواگ نے تیز ڈبل سنچری بنا کر تاریخ بنائی۔ جب ان کے سامنے کوئی مقصد ہو تو کوئی بھی بالنگ اٹیک ان کے س

مہنگائی پر بحث میں سشما اور پرنب دا میں نوک جھونک

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 11th December 2011 انل نریندر پارلیمنٹ کے چلتے ہی اپوزیشن نے مہنگائی کے مورچے پر منموہن سرکار پر کرارا حملہ بول دیا ہے۔ اس مسئلے پر اپوزیشن کی لیڈر سشما سوراج کی تقریر کافی اہم تھی۔ ان کے اور وزیر خزانہ پرنب مکھرجی کے درمیان نوک جھونک بھی اہم رہی۔ یہ دیکھ کر اچھا لگاکہ بھارت کی جنتا کی سب سے بڑی پریشانی دونوں اپوزیشن اور سرکار کی بیداری ہے اور جنتا کو اس سے نجات دلانے کے لئے کوشش کررہے ہیں۔ سشما سوراج اور دیگر اپوزیشن لیڈروں نے مہنگائی پر بحث میں سرکار کی پالیسیوں و نیت ، وعدوں اور ارادوں کی دھجیاں اڑادیں۔ بحث کا آغاز مارکسوادی لیڈر گورو داس داس گپتا نے کیا تھا لیکن سرکار پر کرارا حملہ سشما نے بولا۔ جب پرنب مکھرجی نے مہنگائی شرح 11.8 فیصدی سے گھٹ کر6.6فیصدی ہونے کی بات کہی تو سشما نے کہا ریڑی اور بیڑی اور چھابڑی والے فیصدی کی زبان نہیں سمجھتے۔ انہیں بس یہ پتہ ہوتا ہے کہ کتنا پیسہ آتا ہے اور جاتا ہے۔ تلخ تبصرہ کرتے ہوئے سشما نے کہا اس سرکار کا امیروں کا پیمانہ ہے تو پاؤ بھر آٹا ،دو تولہ دال، ایک چمچ تیل اور ایک چٹکی نمک ہ