اشاعتیں

اکتوبر 30, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پہلے سے ہی مہنگائی میں دبی جنتا پر اب پیٹرول کے دام بڑھنے کی مار

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 5th November 2011 انل نریندر دیش میں گذشتہ کئی دنوں سے پیٹرول کے دام بڑھائے جانے کی قیاس آرائیاں جاری تھیں اور آج سبھی قیاس آرائیوں پر لگام لگ گئی ہے۔ سرکاری کمپنی انڈین آئل نے پیٹرول کی قیمت پر1.82 پیسے کا اضافہ کردیا ہے۔انڈیا آئل کے اس اضافے کے بعد ہی سبھی تیل کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ بڑھی ہوئی قیمت کے بعد ممبئی میں ایک لیڈر پیٹرول 73.74 روپے ، دہلی میں68.66 روپے، کولکتہ میں73.10 روپے تو چنئی میں 72.64 روپے فی لیٹر ملے گا۔ خیال رہے کہ پیٹرول کی قیمت میں پہلا اضافہ ستمبر کے مہینے میں ہوا تھا۔ واقف کاروں کی مانیں تو ابھی پیٹرول کے دام میں اور آگ لگنے والی ہے۔ تیل کمپنیاں جون2010 کے بعد سے ابھی تک دس بار پیٹرول مہنگا کرچکی ہیں۔ پچھلے دو مہینے میں دو بار قیمتیں بڑھائی جا چکی ہیں۔ کچے تیل کی قیمت ہم ہی نہیں بلکہ سبھی ملکوں کو متاثر کرتی ہے لیکن دیگر دیشوں میں آج بھی پیٹرول ہمارے دیش سے کافی سستا ملتا ہے۔مختلف ملکوں میں پیٹرول کی خوردہ قیمتوں کو ہندوستانی کرنسی میں تبدیل کرکے دیکھیں تو پائیں گ

کنی موجھی کی ضمانت عرضی منسوخ ہوناکانگریس کیلئے بھاری پڑسکتا ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 5th November 2011 انل نریندر ڈی ایم کے چیف کروناندھی کو بہت امید تھی کہ اس مرتبہ ان کی بیٹی کنی موجھی کو عدالت ضمانت دے دے گی۔ انہوں نے اس کی زمین بھی تیار کی تھی۔ حال ہی میں ایم کروناندھی اسی کام کے لئے دہلی آئے تھے۔ انہوں نے کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ملاقات بھی کی تھی جس کے بعد مرکزی حکومت کی کنٹرول والی سی بی آئی نے کنی موجھی کی ضمانت عرضی کی مخالفت نہ کرنے کی بات عدالت میں رکھی تھی۔ اس کے باوجود عدالت نے کنی موجھی سمیت دیگر افراد کی عرضی کو خارج کردیا۔ عدالت نے کنی موجھی کرلگینار ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر شرد کمارفروٹس اینڈ ویجی ٹیبل کے ڈائریکٹر آصف بلوا اور راجیو اگروال و بالی ووڈ فلم پروڈیوسرکریم مورانی کی ضمانت عرضیاں خارج کردی ہیں۔ ملزم پچھلے 9 مہینوں میں سے5 مہینے جیل میں گذار چکے ہیں۔ کنی موجھی 20 مئی سے جیل میں بند ہیں۔ 5 ملزمان کے علاوہ عدالت نے سابق ٹیلی کام سکریٹری سدھارتھ بیہورا، سابق وزیر مواصلات اے راجہ کے سابق سکریٹرآ ر کے چندولیا اور سوان ٹیلی کام کے شاہد عثمان بلوا کی ضمانت عرضیوں کو خارج کردیا۔ عد

محض پابندی سے نہیں سخت سزا سے ہی فکسنگ پر لگام ممکن

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 4th November 2011 انل نریندر پاکستان کرکٹ کے لئے منگلوار کا دن بیحد شرمناک ثابت ہوا۔ اس کے دو کرکٹروں سابق ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ اور تیز گیند باز محمد آصف کو لندن کی عدالت نے اسپارٹ فکسنگ کا قصوروار قراردیا ہے۔ ساؤتھ ورک کراؤن کورٹ کی 12 نفری جیوری نے 27 سالہ بٹ کو غلط طریقے سے پیسہ لینے کی سازش اور دھوکہ دھڑی کا قصوروار پایا ہے۔ وہیں آصف کو دھوکہ دھڑی کی سازش کا قصوروار مانا گیا ہے۔ مقدمے کی سماعت کے 20 ویں دن عدالت نے انہیں قصوروار ٹھہرایا۔ سزا جلد سنائی جائے گی اور تب تک وہ ضمانت پررہیں گے۔ بٹ کو زیادہ سے زیادہ سات سال کی سزا اور آصف کو زیادہ سے زیادہ دو سال کی سزا ہو سکتی ہے۔ اس معاملے میں تیسرے ملزم محمد عامر کو مقدمے کا سامنا نہیں کرنا پڑا کیونکہ اس نے پہلے ہی جرم قبول کرلیا تھا۔ عامر کو سکینڈل میں اس کے کردار کے لئے سات سال قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔ معلوم ہو کہ بند ہوچکے برطانوی جریدے 'نیو آف دی ورلڈ 'نے اسٹنگ آپریشن کرکے اس اسکینڈل کا خلاصہ کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ آصف اور بٹ نے سٹے باز مظہر مجید

دارالعلوم دیو بند کی نیک تجویز

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 4th November 2011 انل نریندر  ہم دارالعلوم دیوبند کے تازہ بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ چناؤ اصلاحات کی سمت میں اسے ایک بڑا قدم مانا جاسکتا ہے۔ ایتوار کو لکھنؤ میں شیعہ عالم اور مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر مولانا کلب صادق نے کہا کہ مسلمان ایماندار امیدواروں کو جتانے کی کوشش کریں۔ اگلے ہی دن دارالعلوم دیوبند اپنا نظریہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ ڈالتے وقت مسلمان یہ نہ دیکھیں کہ امیدوار کس مذہب یا کس برادری کا ہے انہیں صرف یہ دیکھنا چاہئے کونسا امیدوار علاقے کی ترقی کرسکتا ہے۔ اسلامی تعلیم کے اس مشہور مرکز کا یہ نظریہ اس لحاظ سے بیحد اہم ہے کہ مسلم ووٹ کے طلبگار لیڈر ہر چناؤ میں اپنی آرزو لیکر فتوے کے لئے دیوبند میں دستک دیتے ہیں۔ دوسرا مسلم ووٹ بینک حاصل کرنے کی خواہش میں مسلم اکثریتی والی سیٹوں پر مسلمانوں کو ٹکٹ دئے جاتے ہیں۔ اگر اس نظریئے روشنی میں دیکھیں تو مسلم امیدواروں کے سامنے خود کو غیروں سے بہتر ثابت کرنے کی چنوتی کھڑی ہوگئی ہے۔ دارالعلوم کے مہتمم مولانا ابوالقاسم نعمانی نے کہا یہ اہم نہیں کہ امیدوار کس مذہب کا

منموہن سنگھ کی آخری سیاسی پاری؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 3rd November 2011 انل نریندر وزیراعظم منموہن سنگھ پچھلے کافی عرصے سے چوطرفہ حملے جھیل رہے ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ اب منموہن سنگھ کو ان حملوں کی پرواہ بھی نہیں ہے۔ وہ ان سے بے چین نہیں ہوتے اور انہوں نے طے کرلیا ہے کہ وہ جتنے دن اور ممکن ہو وزیر اعظم کی کرسی پر چپکے رہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے یہ ان کی بطور وزیر اعظم آخری پاری ہے۔ اس کے بعد تو انہیں موقعہ ملنا نہیں ہے۔ تبھی تو وہ کسی بھی تنقید کو ان سنا کردیتے ہیں۔ تازہ حملہ دیش کے ایک عزت دار اور غیر جانبدار صنعتکار نے کیا ہے۔ آئی ٹی سیکٹر کی بڑی کمپنی وپرو کے چیئرمین عظیم پریم جی نے کہا ہے کہ اس وقت حکومت میں فیصلہ لینے کی صلاحیت میں کمی ہے اور صحیح قدم نہیں اٹھائے گئے تو اقتصادی ترقی کی رفتار متاثر ہوسکتی ہے۔ جب پریم جی سے اخبار نویسوں نے پوچھا کہ ان کے حساب سے اس وقت دیش کے لئے سب سے بڑی پریشانی کی بات کیا ہے تو انہوں نے کہا سب سے بڑی تشویش راج کاج چلانے سے وابستہ معاملوں کو لیکر ہے۔ سرکار کے لیڈروں میں فیصلہ لینے کی صلاحیت کا پوری طرح کا احساس ہے۔ غور طلب ہے کہ پریم ج

نیراراڈیا دیش سے فراری کی تیاری میں ہیں؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 3rd November 2011 انل نریندر ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالے کی اتنی باریکی جانکاری اگر نیرا راڈیہ کے ٹیپ اجاگر نہ ہوتے تو شاید کبھی پتہ نہ چلتا۔ نیرا راڈیا کے رتن ٹاٹا، مکیش امبانی، ویر سنگھوی، برکھا دت سے ہوئی بات چیت کواگر ٹیپ نہیں کیا جاتا تو اتنی تفصیلات کا پتہ نہیں لگ پاتا۔ اس نقطہ نظر سے نیراراڈیا کا اس گھوٹالے کو اجاگر کرنے میں اچھا تعاون رہا ہے۔ اب خبر آئی ہے کہ نیرا راڈیا نے اچانک اس کاروبار کو ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیرا راڈیا نے اپنی مقبول ترین کنسلٹنٹسی دینے والی اپنی کمپنی ویشنوی کمیونی کیشن کو بند کرنے کا بھی فیصلہ لیا ہے۔ پچھلے سال راڈیا کی بات چیت افشا ہونے کے بعدوہ سرخیوں میں رہیں۔ حالانکہ ان کے خلاف کوئی چارج شیٹ تو نہیں داخل ہو پائی لیکن سی بی آئی نے انہیں بھی گواہ بنایا ہے۔ نیرا نے یہ بیان میں کہا کہ خاندان کے تئیں جوابدہ اور صحت کو ترجیح دیتے ہوئے میں نے کسی بھی گراہک کے ساتھ معاہدہ یا تجدید نہ کرنے اور کنسلٹنٹسی سروس کاروبار سے ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خبر ہے کہ نیرا راڈیا نے تمام ویشنوی کمیونی کیشن کے ملا

میڈیاکا گلا گھونٹنے کی تیاری

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 2nd November 2011 انل نریندر جب ہمارے دادا جی سورگیہ مہاشہ کرشن جی نے پرتاپ اخبار شروع کیا تھا تو اس وقت صحافت ایک مشن ہوا کرتی تھی۔ اس وقت مشن تھا بھارت کی آزادی۔ اس مشن کو لیکر انہوں نے اپنا تن من دھن سب کچھ لگادیا۔ لیکن آج میں دیکھتا ہوں کہ صحافت ایک مشن نہیں بلکہ ایک پیشہ بن گیا ہے۔ خاص طور پر ان الیکٹرانک چینلوں کے آنے سے آج وہ زیادہ تر ایک تجارتی پیشہ بن گئی ہے۔ ہر پیشے یا کاروبار کے کچھ قاعدے اور پیمانے ہوتے ہیں۔ اسی بات کو ذہن میں رکھ کر بھارتیہ پریس کونسل کا قیام عمل میں آیا تھا۔ اس نے ڈیڑھ دہائی پہلے اخبارات ،جریدوں اور خبر رساں ایجنسیوں کے لئے قواعدو ضوابط تیار کئے تھے اور کچھ سال بعد ان میں ترمیم بھی کی۔ اس دفعہ میں دی گئی ہدایتیں وسیع طور پر مفاد عامہ سے وابستہ رہی ہیں۔ مثال کے طور پرفرقہ وارانہ واقعات کی خبر دیتے وقت کس طرح کی ہوشیاری برتی جائے۔ تشدد کو کسی بھی صورت میں ہوا نہ دی جائے۔ کسی کے ذاتی معاملوں سے بچا جائے۔ خبر یا الزام سے متاثرہ شخص کو وضاحت کرنے کی جگہ دی جائے۔ آبروریزی کا نشانہ بنی لڑکی کا ا

آبادی اور بھارت کی چنوتیاں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 2nd November 2011 انل نریندر  اقوام متحدہ کی ویب سائٹ میں دو دن پہلے بھارت کو بے تحاشہ آبادی بڑھانے کے معاملے میں آگاہ کیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ آبادی بڑھنے کی رفتار یہ ہی بنی رہی تو اگلی چار دہائیوں میں بدحالی کے جال میں پھنس جائے گا۔فلپین کی راجدھانی منیلا میں سات ارب ویں بچے کی پیدائش ایتوار کو درج کی گئی۔ پہلے اندازہ لگایا گیا تھا سات ارب کی آبادی کی علامت بچہ اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں پیدا ہوگا۔ اس کے لئے غیر سرکاری تنظیموں نے ماں بننے والی خواتین کی بھی نشاندہی کی تھی اور ان کی نگرانی بھی شروع کردی گئی لیکن طے وقت سے کچھ سیکنڈ پہلے لکھنؤ کو یہ وقار حاصل نہیں ہوسکا۔ اقوام متحدہ کے مبصرین نے یہ وقار منیلا کے ایک ہسپتال میں پیدا بچے کا نام درج کیا ہے۔اقوام متحدہ نے اپنی ویب سائٹ میں آبادی کے اس دھماکے پر تشویش ظاہر کی ہے۔ کہا گیا ہے کہ اس طرح سے شہری پھیلاؤ کی رفتار تیز ہے اس سے 2050 تک آبادی کا 70 فیصد حصہ شہروں میں بس جائے گا۔ خیال رہے تاریخ میں پہلی بار صرف13 سال میں آبادی 1 ارب بڑھ گئی ہے تو اس کی وجہ دیگر

فارمولہ 1- کی دنیا میں اب بھارت بھی شامل ہوا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 1st November 2011 انل نریندر  گریٹر نوئیڈا میں ایتوار کا دن کھیلوں کی دنیا میں انتہائی اہمیت کا حامل اور تاریخی رہا۔ یہاں بودھ انٹرنیشنل سرکٹ پر پہلی انڈین گراپری کا فائنل مقابلہ ہوا۔ اسی کے ساتھ ہی دیش کا نام گراپری تاریخ کے ان سنہرے اوراق میں درج ہوگیا ۔ فارمولہ۔1 کی تاریخ کی جڑیں1947 ء سے بھی پہلے یوروپین گراپری موٹر ریسنگ سے وابستہ ہیں۔ 1920 اور 1930ء میں گریٹر دوڑ منعقد کی گئی تھی۔ حالانکہ فارمولہ۔1 کا آغاز 1946 ء میں فیڈریشن انٹرنیشنل آٹو موبائل کے قواعد کے مطابق ہوا۔ 1950 ء میں ورلڈ ڈرائیورس چیمپئن شپ منعقد کی گئی تھی۔ برطانیہ میں1960-70 میں اس ریس کا انعقاد ہوا اور جنوبی افریقہ میں 1983ء میں ایسی ریس کا انعقاد کیا گیا۔ پھر بڑھتی مقبولیت کے چلتے میکسیکو اور ابوظہبی اور سنگاپور فارمولہ 1- ریسنگ شہر کے طور پر سامنے آئے۔ دراصل یہ کھیل موٹر اسپورٹس کا حصہ ہے۔ فارمولہ1- موٹراسپورٹس کا سب سے اوپری مرحلہ ہے۔ یہ ریس آدمی اور مشین مل کر کھیلتے ہیں۔ دونوں میں تال میل سے ہی ہار جیت کا فیصلہ ہوتا ہے۔ یہ تکنیکی و رفتار اور ہ

کانگریس کا بہن جی پر تازہ حملہ منریگا میں لوٹ کھسوٹ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 1st November 2011 انل نریندر جیسے جیسے اترپردیش میں اسمبلی چناؤ قریب آتے جارہے ہیں ویسے ویسے یہاں کی سیاست کی رفتار تیز ہوتی جارہی ہے اور کانگریس نے مایاوتی کی سرکارپر حملے تیز کردئے ہیں۔ اترپردیش کی وزیر اعلی مایاوتی کے ذریعے وزیراعظم کو لکھے 100 سے زیادہ خطوط کے جواب میں کانگریس کے ایک خط نے بسپا کو شش و پنج میں ڈال دیا ہے ۔ سو سنار کی بنام ایک لوہار کی کہاوت صادق آرہی ہے۔کانگریس نے اس خط کے ذریعے بہن جی کو بیک فٹ میں لانے کی کوشش کی ہے۔ کسی بھی ریاست میں کسی بھی گھوٹالے کی سی بی آئی جانچ حکمراں پارٹی کو پریشانی میں ڈالنا کانگریس کو اچھی طرح سے آتا ہے۔ سی بی آئی کے ذریعے سے اپنے سیاسی داؤ کھیلنے سے کانگریس قباحت نہیں کرتی۔ اترپردیش میں بسپا کے ممبران و ممبران پارلیمنٹ اور وزرا سے وابستہ کئی معاملوں میں چل رہی ہے ان میں قومی گرامین ہیلتھ مشن یعنی این آر ایم ایم کا بڑا گھوٹالہ بھی شامل ہے۔ اس میں ایک ہسٹری شیٹر ممبر پارلیمنٹ ، دو داغی وزیر کے ساتھ کئی اور لیڈر بھی گھیرے میں ہیں۔ لیکن منریگا کا گھوٹالہ اسمبل