اشاعتیں

اگست 25, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کسان آندولن میں ریپ ہورہے تھے لاشیں ٹانگ رہے تھے!

یہ کہنا ہے بڑ بولی ہماچل پردیش کے منڈی علاقہ سے بھاجپا ایم پی اور فلمی ایکٹریس سے بنی سیاستداں کنگنا رناوت کا تھا اس بیان پر تنازعہ تو چھڑنا ہی تھا ۔بات کچھ ایسی کہہ دی کنگنا جی نے ۔دراصل ممبئی میں دینک بھاسکر کو دئیے ایک انٹر ویو میں کنگنا نے کسان اندولن پر کئی الزام لگائے اور کہا کہ آندولن کے دوران بلواہوا وہاں بدفعلی اور قتل بھی ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ہماری سینئر لیڈر شپ مضبوط نہیں رہتی تو کسان آندولن کے دوران پنجاب کو بھی بنگلہ دیش بنا دیا جاتا ۔یہاں کسان آندولن کے دوران کیا ہوا وہ سب نے دیکھا کیسے احتجاج کے نام پر تشدد برپا کیاگیا۔وہاں ریپ ہو رہے تھے مار کر لوگوں کو لٹکایا جارہا تھا ۔جب اس بل کو واپس لے لیا گیا تو یہ بلوائی چونک گئے کیوں کہ ان کی پلاننگ تو بہت لمبی تھی ۔ان پر وقت رہتے کنٹرول کر لیا گیا ۔ورنہ کچھ بھی ہو سکتاتھا ۔دراصل ان لوگوں کو کچھ جانکاری ہی نہیں ہے یہ فلم انڈسٹری والے بس اپنی دھن میں سوار رہتے ہیں ۔صبح سے میک اپ کرکے بیٹھ جاتے ہیں دیش دنیا میں کیا ہورہا ہے اس سے ان کو کوئی مطلب نہیں ۔ان کو لگتا ہے کام اپنا چلتا رہے دیش جائے بھاڑ میں ،یہ بھول جاتے ہیں کہ دیش

اور اب آسام میں گینگ ریپ!

ریپ کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔روزمرہ کہیں نا کہیں بدفعلی کی خبر آتی رہتی ہیں۔پتہ نہیں ہمارے دیش واسیوں کو کیا ہو گیا ہے؟ ابھی کولکاتہ کے بدلا پور معاملہ ٹھنڈا نہیں ہوا کہ اب آسام سے گینگ ریپ ہونے کی خبر آئی ہے ۔آسام کے نوانگ ضلع کا چھینگ علاقہ اس وقت سرخیوں میں آیا جب 2018 میں اس چھوٹے سے شہر میں رہنے والی ہندوستانی مادک ہما داس نے آئی اے اے ایف ورلڈ انڈر 20 ایتھلیکٹک چمپئن شپ کی 400 میٹر کی دوڑ میں گولڈ میڈل جیتا تھا وہ اس ریکارڈ کو حاصل کرنے والی پہلی خاتون تھیں لیکن گزشتہ دو دن سے چھینگ کی مہیلائیں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی آبرو ریزی کے سبب غصہ اور آگ بگولہ سڑکوں پر اتر آئی ہیں ۔ان خواتین کے ہاتھ میں تختیاں تھیں جن پر لکھا تھا ہمیں انصاف چاہیے خواتین کو سرکشا دو اور آبرو ریزی کرنے والوں کو مارڈالو ۔ان نعرون نے جیسے ان کے اندر مانو ایک بہادری جگہ دی ہو جو اپنے سمان کی سرکشا کے لئے کسی سے بھی لڑ جائیں گی ۔اس واردات کو لے کر ریاست کے مختلف شہروں میں متاثرہ کو انصاف دلانے کی مانگ پر لوگ احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں ۔تھانہ میں د رج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق مبینہ طور پر

........اور اس بار پیپر لیک نہیں ہوا

اتر پردیش پولیس میں کانسٹیبل کی نوکری کے لیے امتحان 23 اگست سے شروع ہو گیا ہے۔ پولیس کانسٹیبل کی بھرتی کے لیے یہ امتحان 23، 24، 25، 30 اور 31 اگست تک چلے گا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یوپی پولیس میں 60 ہزار 244 آسامیوں کے لیے منعقد ہونے والے اس امتحان میں 6 لاکھ سے زیادہ امیدواروں نے شرکت کی ہے۔ امتحان کے لیے 67 اضلاع میں 1174 مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ یہ امتحان اس سال فروری میں ہوا تھا لیکن سوالیہ پرچہ لیک ہونے کی وجہ سے امتحان منسوخ کرنا پڑا۔ ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے، یوپی کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) پرشانت کمار نے کہا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ امتحان میں کوئی بے ضابطگی نہ ہو۔ اس کے لیے چھوٹے پہلوو¿ں پر توجہ دی گئی ہے۔ نہ صرف امتحانی مرکز بلکہ راستوں کی بھی نگرانی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ یوپی پولیس کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ریاست کے مختلف مقامات کی پولیس نے انتظامات کے بارے میں جانکاری دی اور تیاریوں کے بارے میں بتایا۔ ساتھ ہی، یوپی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی شخص پیپر لیک کرنے کی کوشش کرتا پایا گیا تو اس شخص

جموں و کشمیر میں دس سال بعد انتخابات

جموں و کشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات 2014 میں ہوئے تھے۔ 2014 اور 2024 کے درمیان یہاں بہت کچھ بدل گیا ہے۔ یہاں 20 دسمبر 2018 سے صدر راج نافذ ہے۔ 2019 میں آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد یہاں پہلی بار اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں 87 سیٹیں تھیں جن میں سے 4 لداخ سے تھیں۔ اب لداخ کی سیٹیں کم کر کے 90 کر دی گئی ہیں، کیونکہ لداخ ایک الگ مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے۔ ان 90 میں سے 43 جموں ڈویڑن اور 47 کشمیر ڈویڑن سے ہیں۔ ان میں سے 7 سیٹیں ایس سی اور 9 سیٹیں ایس ٹی کے لیے ریزرو ہیں۔ حلقہ بندی کے بعد جن 7 اسمبلی سیٹوں میں اضافہ ہوا ہے ان میں سے 6 جموں اور ایک کشمیر میں ہے۔ جمعرات کی شام کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے ملاقات کے بعد نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نامہ نگاروں سے کہا، انشائ اللہ، کانگریس کے ساتھ ہمارا اتحاد اچھا رہے گا۔ ہم صحیح راستے پر ہیں۔ اس قبل از انتخابات اتحاد کا اعلان راہول گاندھی اور کانگریس صدر ملکارجن نے اپنے دورہ کشمیر کے دوران کیا تھا۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی تمام (90) سیٹوں پر پری پول الائنس تشکیل دیا گیا ہے۔ انہوں