اشاعتیں

فروری 25, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کیا اس بار بی جے پی تریپورہ میں لیفٹ پارٹیوں کو صاف کرے گی

نارتھ ایسٹ ریاستیں میگھالیہ اور ناگالینڈ میں اسمبلی چناؤ کے لئے منگل کے روز ووٹ پڑ گئے۔ ناگالینڈ میں تشدد کے کچھ واقعات ہوئے ہیں تو میگھالیہ میں پولنگ پوری طرح پرامن رہی۔ دونوں ہی ریاستوں میں قریب 75فیصدی پولنگ ہوئی۔ ناگالینڈ میں حکمراں ناگا پیپلز فرنٹ اور بھاجپا کے درمیان ہوئے ٹکراؤ میں ایک آدمی کی موت ہوگئی۔ دونوں ریاستوں کے چناؤ افسران نے بتایا کہ پچھلے اسمبلی چناؤ میں ناگالینڈ میں 90.57فیصدی اور میگھالیہ میں 89فیصدی ووٹ پڑے تھے۔ ناگالینڈ میں اس بار 59 سیٹوں کیلئے 227 امیدوار جبکہ میگھالیہ میں اتنی ہی سیٹوں کے لئے 32 عورتوں سمیت 370 امیدوار ہیں۔ اکھلوٹو اسمبلی حلقہ میں حکمراں این پی ایف اور این ڈی سی پی حمایتیوں کے درمیان جھگڑے میں ایک شخص کی موت ہوگئی جبکہ تین دیگر زخمی ہوگئے۔ ریاست کے مون ضلع کے تجت گاؤں میں ایک پولنگ مرکز پر صبح پونے چھ بجے دیسی بم پھینکا گیا جس کے دھماکہ کی زد میں آکر ایک شخص زخمی ہوگیا۔ نتیجے 3 مارچ کو آئیں گے۔ تریپورہ میں پہلے ہی چناؤ مکمل ہوچکا ہے۔ بھاجپا تریپورہ میں مارکسوادی پارٹی سے اقتدار چھین پائے گی؟ ناگالینڈ میں این پی اے ایف اپنا اقتدار بچا پائے گ

نواز شریف کا سیاسی مستقبل

ایک اہم فیصلہ میں پاکستان کے سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی قیادت کرنے کے لئے نا اہل قرار دیا ہے۔ نواز شریف اس پارٹی کے بانی ہیں۔ پچھلے سال 28 جولائی کو عدالت نے نواز شریف کے خلاف لگے الزامات کی سماعت کرتے ہوئے انہیں پبلک عہدے پر رہنے کے لئے نااہل قرار دیا تھا۔ شریف کو کالا دھن جمع کرنے کے الزام میں قصوروار پایا گیا تھا۔ پنامہ پیپرس لیگ سے جڑے اس معاملہ میں فیصلہ آنے کے بعد انہیں وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ عدالت کے مفصل فیصلہ میں کہا تھا کہ سماعت کے دوران نواز سے ان کی املاک اور آمدنی کے ذرائع کے بارے میں سوال کئے گئے تھے جس کے انہوں نے سیدھے اور واضح جواب نہیں دئے تھے۔ عدالت کا کہنا تھا دیش کے آئین کے مطابق کسی بے ایمان شخص کو دیش پر حکومت کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی لیکن شریف کی پارٹی نے پارلیمنٹ میں ایک قانون پاس کیا جس کی بنیاد پر عدالت نے نا اہل ٹھہرائے گئے شریف کو پارٹی کی قیادت کرنے کیلئے قابل بتا کر پارٹی کا صدر چن لیا گیا۔ بعد میں پاکستان کی بڑی اپوزیشن پارٹی نے الیکشن ریفارم قانون2017 کے نام کے اس قانون کی مخالفت کی ت

معافی نہیں تو سمجھوتہ بھی نہیں

دہلی کے وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر مار پیٹ کے چیف سکریٹری کے الزامات کے درمیان عام آدمی پارٹی کے اتم نگر سے ممبر اسمبلی نریش بالیان کا یہ کہنا کہ کام نہ کرنے والے افسر کی پٹائی ہونی چاہئے، قابل مذمت تو ہے ہی شرمناک بھی ہے۔ اس کا کیا مطلب نکالا جائے کہ سی ایم اروند کیجریوال کے سرکاری مکان پر چیف سکریٹری سے مار پیٹ ہوئی۔ وہ ایک حادثہ نہیں تھا ۔ کیا اسے سازش کے تحت انجام دیا گیا تھا؟ دہلی پولیس نے پہلے ہی عدالت کو بتایا تھا کہ وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر رات 3 بجے عام آدمی پارٹی کے ممبران نے جس طرح چیف سکریٹری پر حملہ کیا تھا اس میں ان کی جان بھی جا سکتی تھی۔ ذرائع کے مطابق چیف سکریٹری انشو پرکاش بڑی مشکل سے عاپ ممبران اسمبلی کے چنگل سے نکل کر بھاگ سکے تھے۔ دراصل جس طرح آدھی رات کو میٹنگ میں آنے کے لئے انہیں بار بار فون کیا جارہا تھا وہ شبہ میں تھے۔ مگر یہ اندیشہ پھر بھی نہیں تھا کہ ان پر یوں جان لیوا حملہ کیا جائے گا۔ وزیراعلی نے نہ تو پیر کی رات انشوپرکاش پر حملہ کو روکنے کی کوشش کی اور نہ ہی نریش بالیان کو ٹوکا جب وہ حکام کو پیٹنے کی بات کہہ رہے تھے۔ کیا وزیر اعلی کی خاموشی ان کی حمای

بڑھتے این پی اے بینکوں کو کھوکھلا کررہے ہیں

دیش کے پبلک سیکٹر بینکوں کی مالی حالت باعث تشویش بنتی جارہی ہے۔ معیشت کے لئے ناسور بنے پھنسے قرض یعنی این پی اے کی وصولی کے لئے انسالوینسی اینڈ بینکرپسی کوڈ( آئی بی سی)کو لیکر بھلے ہی بڑی امیدیں ہوں لیکن حقیقت یہ ہے کہ این پی اے ایسا مرض ہے جس کے علاج کے لئے اب تک کئے گئے نسخہ فیل ہورہے ہیں۔ حال کے برسوں میں این پی اے کی وصولی کے اعدادو شمار حقیقت بیاں کرتے ہیں۔ کمرشل بینک کاروبار کرتے وقت مختلف حالات میں سرمایہ کاری کرتے ہیں اور اشخاص اور کمپنیوں کو قرض دیتے ہیں۔ عموماً کچھ پیسہ این پی اے (نان پرفارمینس اثاثے) ہوجاتی ہے۔ آسان الفاظ میں کہیں تو بینکوں کا کچھ قرض پھنس جاتا ہے جس کی وقت پر ادائیگی نہیں ہورہی ہے۔ ریزرو بینک کے مطابق ستمبر 2017 کے اختتام پر دیش میں درج فہرست کمرشل بینکوں (ایس سی بی ) کا جی ڈی پی ، این پی اے ان کے کچھ قرض کا 10.2 فیصد ہوگیا ہے۔ آئیے سمجھتے ہیں این پی اے سے کیا ہوتا ہے اور بینک اس کی پہچان کیسے کرتے ہیں۔ آر بی آئی کے مطابق بینکوں کو اگر کسی قرض سے سود آمدنی ملنا بند ہوجاتی ہے تو اسے این پی اے مانا جاتا ہے۔ مثال کے لئے بینک نے جو پیسہ ادھار لیا ہوا ہے اس

بالی ووڈ کی پہلی مہلا سپر اسٹار سری دیوی الوداع

پورنیما کے پانچ دن پہلے اماوس آگئی۔ سنیچر کی آدھی رات فلمی دنیا کی چاندنی چلی گئی۔ سری دیوی کو پردہ پر دیکھ کر لوگوں کا دل دھڑکتا تھا اس چندر مکھی کے دل نے دوبئی میں آدھی رات کو دھڑکنا بند کردیا۔جیسے ہی یہ خبر ہندوستان پہنچی ان کے کروڑوں چاہنے والوں کی دھڑکنیں تھم گئیں۔ زندگی کے کچھ لمحے ایسے آتے ہیں جب کسی کی جدائی صدمہ دے جاتی ہے۔ روپ کی رانی کا چلا جانا بھی ایسا ہی ہے۔ پچھلے سال ہی انہوں نے فلموں میں 50 سال پورے کئے تھے۔ 54 سال کی عمر میں ہی زندگی کو الوداع کہہ دیا۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق سری دیوی کا دیہانت دل کا دورہ پڑنے سے ہوا تھا۔ پیر کودوبئی کی حکومت نے ایک ڈرامائی موڑ دیتے ہوئے کہا کہ سری دیوی کی موت ہوٹل کے باتھ ٹب میں ڈوبنے کے حادثہ سے ہوئی۔ یہ بھی ان کے جسم میں شراب کے اجزاء پائے گئے۔ ان کا جسد خاکی ہندوستان لانے میں دیری ہورہی ہے کیونکہ دوبئی پولیس سے کلین چٹ نہیں ملی۔ دوبئی کے اخبار ’گلف نیوز‘ نے پیر کو ایک خبر میں کہا کہ سری دیوی کی موت نشے کی حالت میں ٹب میں ڈوبنے سے ہوئی جبکہ دوبئی سرکار نے ٹوئٹر پر لکھا کہ پولیس نے معاملہ دوبئی لوک عدالت کو سونپ دیا ہے جو اس طرح ک

کیا بینک آڈیٹروں کی ملی بھگت سے ہوا گھوٹالہ

کیا ایسا ممکن ہے کہ وہ کسی امتحان دینے والے کو اپنا ممتحن چننے کی چھوٹ دے دی جائے اور بعد میں شکایت کی جائے کہ امتحان میں دھاندلی ہوئی ہے؟ سرکاری بینکوں کے آڈیٹ میں یہی ہورہا ہے۔ پنجاب نیشنل بینک میں دیش کے سب سے بڑے گھوٹالہ کے چلتیسینئر آڈیٹروں کے رول پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔ اس وقت پبلک سیکٹر بینکوں کو اپنے آڈیٹروں کی تقرری کا اختیار ہے اور یہ گھپلہ سامنے آنے کے بعد سوال کئے جارہے ہیں کہ پی این بی کے آڈیٹر 11400 کروڑ روپے کی دھوکہ دھڑی کو سات سال تک کیسے نہیں پکڑ پائے۔ سرکاری بینکوں کو آڈیٹ چننے کی آزادی ہے۔ وہ اس کے کام کا جائزہ بھی شامل ہے۔ ایسا نہ ہوتا تو شاید2011 سے چل رہے پی این بی گھوٹالہ پہلے ہی پکڑ میں آجاتا۔ یہ سسٹم 6-7 سال پہلے بدلا گیا۔ اس سے پہلے ریزروبینک سرکاری بینکوں کے لئے خود آڈیٹر نامزد کرتا تھا۔ اب آر بی آئی سی اے کا ایک پینل بنا کر بھیج دیتا ہے۔ مارچ کے آخری ہفتہ میں یہ بینک شاخوں کے آڈیٹ کے لئے پینل سے آڈیٹر چنن لیتے ہیں۔ اپریل کے پہلے ہفتہ میں آڈیٹر کو جانچ رپورٹ بینک کو دینی ہوتی ہے۔ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کا ماننا ہے کہ اس خامیوں کا فائدہ بینک افسر اور آڈیٹر دونو

ہرشد مہتہ ،کیتن پاریکھ اور اب نیرو مودی

پنجاب نیشنل بینک گھوٹالہ نے دیش کے بینکنگ سسٹم کی پول کھول کر رکھ دی ہے ۔ جو بینک چند روپے کی وصولی کے لئے ملی بھگت تک پہنچ جاتے ہوں ان بینکوں سے رسوخ دار لوگ ہزاروں کروڑ روپے کیسے لوٹ لیتے ہیں؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب نہ توریزرو بینک کے پاس ہے اور نہ ہی سرکاری بینکوں کے پاس۔ ہرشد مہتہ، کتن پاریکھ، جتن مہتہ، وجے مالیہ سے لیکر نیرو مودی تک یہ کچھ نام ہیں جنہوں نے ایک ہی فارمولہ سے بینکوں کو چپت لگائی۔ ریزرو بینک کی گائڈ لائنس کے باوجود بینک کارروائی سے ہٹ کر کیسے اتنے بڑے لون دے دیتے ہیں یہ جانچ کا موضوع ہونا چاہئے اور یہی ثابت بھی کرتا ہے کہ دہائی گزر جانے کے بعد بھی دیش کے سرکاری بینکوں کی مالی سیکورٹی رام بھروسہ ہے۔ سرکاریں بدلتی رہی ہیں لیکن کسی نے بینکنگ سسٹم کی خامیوں کو بہتر بنانے کے لئے ایمانداری سے کام نہیں کیا۔ پی این بی کے لئے یہ پہلا معاملہ نہیں ہے پانچ سال پہلے ہیرا کاروباری جتن مہتہ کے ویتنام گروپ نے پی این بی کو موٹی چپت لگائی تھی۔ نیرو مودی نے بینکوں کو چپت لگانے کے لئے وہی فارمولہ اپنایا جس کا سہارا کیتن پاریکھ اور ہرشد مہتہ نے لیا تھا۔ ان سب نے دو بینکوں کے

ورلڈ کپ میں میڈل جیتنے والی پہلی جمناسٹ

چار سال پہلے گلاسگو میں ہوئے کامن ویلتھ کھیلوں دیپا کرماکر نے جیمناسٹک میں پہلا میڈل جیت کر دیش کا نام اس کھیل میں روشن کیا تھا۔ اب ٹھیک چار سال بعد ایک اور ہندوستانی نے اس کھیل میں دیش کا نام روشن کیا ہے۔ ہندوستان کی جیمناسٹ ارونا بدھا ریڈی نے سنیچر کو جیمناسٹ ورلڈ کپ میں تانبے کا میڈل جیت کرتاریخ رقم کی ہے۔ ارونا عورتوں کے وولٹ ایونٹ میں 13.649 اسکور کے ساتھ ورلڈ کپ میں شخصی طور پر میڈل جیتنے والی بھارت کی پہلی جیمناسٹ بنی ہیں۔ 22 سالہ ریڈی تیسرے مقام پر رہیں۔ سلوینیا کی جھاسا کولیف نے گولڈ میڈل اور آسٹریلیا کی امیلی وائٹڈ نے سلور میڈل جیتا ۔ایک اور ہندوستانی کھلاڑی پرینیتی نائک نے 13.416 نمبروں کے ساتھ چھٹا مقام حاصل کیا۔ پرنیتی نے کوالیفکیشن گراؤنڈ میں 13.483پوائنٹ کے ساتھ چوتھے مقام پر رہتے ہوئے فائنل میں جگہ بنائی تھی جبکہ ارونا ریڈی کوالیفکیشن راؤنڈ میں 13.567 پوائنٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی تھیں۔ اس وولٹ کے ایونٹ میں 11 جمناسٹ نے حصہ لیا تھا ان میں سے 8 نے فائنل میں جگہ بنائی۔ تلنگانہ کی ارونا کی پہلی پسند جمناسٹک نہیں تھی وہ کراٹے کھیلنا چاہتی تھی لیکن کوچ نے ارونا کے لچی

جنرل راوت کے بیان سے سیاسی پارٹیوں میں کھلبلی

فوج کے چیف جنرل بپن راوت کے بنگلہ دیشی دراندازوں اور اس کے چلتے آسام میں اے آئی یو ڈی ایف جیسی پارٹی کی سیاسی مضبوطی پر دئے گئے بیان نے سیاسی رنگ لے لیا ہے۔ فوج کے چیف جنرل راوت نے کہا تھا کہ نارتھ ایسٹ میں بنگلہ دیش سے پرواسیوں کی منصوبہ بند گھس پیٹھ پاکستان کے ذریعے درپردہ جنگ کی طرح لی جارہی ہے۔ اسی وجہ بدرالدین اجمل کی لیڈر شپ والی یو آئی یو ڈی ایف کا فروغ 1980 کی دہائی میں بھاجپا کے مقابلہ میں کافی تیزی سے ہورہا ہے۔ آسام کی اے آئی یو ڈی ایف پارٹی کے نیتا بدرالدین اجمل نے جنرل راوت کے بیان پرتلخ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آئین فوج کے چیف کو سیاست میں دخل اندازی کا حق نہیں دیتا۔ لوک سبھا ممبر اور اے آئی ایم آئی ایم کے چیف اسد الدین اویسی نے کہا کہ فوج کے چیف کو سیاسی معاملوں میں مداخلت نہیں کرنی چائے۔ کسی سیاسی پارٹی کے فروغ پر بیان دینا ان کا کام نہیں ہے۔ جمہوریت اور آئین اس کی اجازت دیتا کہ بھارت میں فوج ہمیشہ چنی ہوئی سول حکومت کے ماتحت کام کرتی رہے گی۔ تلخ حقیقت تو یہ ہے کہ یہ کوئی نئی یا خفیہ بات نہیں کہ نارتھ ایسٹ ہندوستان کی ریاستوں میں بنگلہ دیش سے ہورہی دراندازی کی سازش کا

رجنی کانت کے بعد کمل ہاسن بھی سیاست میں اترے

ساؤتھ انڈیا نے ہمیشہ سے فلم اور سیاستدانوں کا چولی دامن کا ساتھ رہا ہے۔ اب فلم سے سیاست میں آنے والے نئح ہیرو ہیں کمل ہاسن۔ اس سے کچھ پہلے رجنی کانت سرگرم سیاست میں آئے تھے۔ بدھوار کو اداکار کمل ہاسن تمل ناڈو کے سیاسی میدان میں اتر آئے ہیں۔ تاملناڈو میں 2021 ء میں اسمبلی چناؤ ہونے ہیں۔ بدھوار کو مدورے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی موجودگی اور حمایتیوں کے درمیان کمل ہاسن نے اپنی پارٹی مکل ندھی میم لانچ کی۔ ہندی میں اس کا مطلب ’لوک نیائے منچ‘ ہوتا ہے۔ کمل ہاسن نے رمیشورم میں سابق صدر اے پی جے عبدالکلام کے گھر سے نئی پارٹی لانچ کی ۔ ڈاکٹر کلام کو اپنا ماڈل بتاتے ہوئے انہوں نے پارٹی کو لوگوں کی پارٹی قرار دیا۔دراصل جے للتا کی موت کے بعد تاملناڈو نئی بے یقینی دور سے گزر رہا ہے اور اس میں ڈوبنے اور اتارنے کی کئی سیاسی امکانات پیدا ہوئے ہیں۔ کمل ہاسن نے سابق صدر کلام کے خاندان سے دعا لی ہور رامیشورم کے ماہیگروں سے حمایت لے کر مدورائی سے جو سیاسی سفر شروع کیا ہے وہ چنئی کے فورٹ سینٹ جارج میں واقع اسمبلی تک پہنچے گا۔ دہلی کے پارلیمنٹ ہاؤس تک آئے گا۔یہ تو وقت ہی بتائے گا کمل ہاسن ک