اشاعتیں

جولائی 8, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

فیس نہ دینے کی سزا

راجدھانی دہلی کے علاقہ بلیماران کے ایک اسکول رابعہ پبلک اسکول میں فیس جمع نہ کرنے پر 59بچیوں کو اسکول کے تہہ خانے میں پانچ گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھنا یہ توہین تو ہے ہی ساتھ ساتھ چونکانے والا واقعہ بھی ہے۔ یہ واقعہ منگل کو اس وقت ہوا جب ساڑھے بارہ بجے والدین بچوں کو لینے اسکول پہنچے تب انہیں پتہ چلا 59 بچیاں کلاس میں نہیں تھیں۔ ٹیچر سے پوچھنے پر معلوم ہوا کہ فیس نہ دینے کی وجہ سے حاضری نہیں لگائی گئی ہے انہیں تہہ خانے میں رکھا گیا ہے۔ اسکول کی ہیڈ مسٹریس فرح ادیبہ خان کے کہنے پر ایسا کیا گیا ہے۔ یہ تو ان دادا نما مہاجنوں جیسی کرتوت ہوگئی ہے جو قرض لینے والوں کو یرغمال بنا کر ان کے رشتے داروں سے کہتے ہیں کہ ھن لاؤ اور اسے واپس لے جاؤ۔ اسکول کی ہیڈ مسٹریس کے دماغ میں اس طرح بچیوں کو ان کی کلاس سے نکال کر تہہ خانے میں بٹھائے رکھنے کا خیال کہاں سے آیا؟ ٹھیک ہے والد ین نے وقت سے فیس جمع نہیں کی یا کچھ نے کئی مہینوں سے فیس نہیں بھری ہوگی لیکن فیس وصولنے کا یہ طریقہ ناقابل قبول ہے۔ اس میں ان معصوم بچوں کی کیا غلطی ہے؟ یہ تو بچوں کا اغوا کرنا ہوگیا ہے۔ اغوا بھی تو ایسا ہی ہوتا ہے پیسہ دو ی

سٹہ بازی کو روک نہیں سکتے تو اسے جائز ہی کردیں

اگلی مرتبہ اگر آپ کا من انڈین پریمیئر لیگ آئی پی ایل میں کسی ٹیم کو جیتنے پر خاص بولر کے وکٹ لینے پر یا مہندر سنگھ دھونی کے ہیلی کاپٹر سے شاٹ لگانے والے چھکے پر سٹہ لگانا ہو تو یہ کام پولیس یا قانون سے ڈر کر یا چھپاکر شاید نہیں کرنا ہوگا کیونکہ مرکزی لا کمیشن نے کرکٹ سمیت سبھی کھیلوں پر جوئے اور سٹے بازی کو قانونی منظوری دینے کی سفارش کی ہے۔ لاء کمیشن نے براہ راست یا درپردہ ٹیکس سسٹم کے تحت جوا کھیلنے و سٹے بازی کرنے کو منظوری دے کر اسے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا ذریعہ بنانے کی سفارش کی ہے۔ لا کمیشن نے اس ہفتے مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد کو سونپی گئی رپورٹ میں گلوبلنگ کو ریگولیٹ کرنے کی سفارش کی ہے۔ حالانکہ اس رپورٹ کو سونپے جانے کے اگلے دن ہی لا کمیشن کے چیئرمین نے وضاحت بیان جاری کردیا۔ کمیشن کے چیئرمین جسٹس بی ایس چوہان کا کہنا ہے کہ لا کمیشن کی تازہ رپورٹ کو غلط سمجھ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے صا ف طور پر کہا کہ بھارت میں موجودہ حالات میں سٹے بازی اور جوئے کو جائز کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ناجائز سٹے بازی اور جوئے پر پوری طرح پابندی جاری رہنی چاہئے۔

ایک بار پھر سپریم کورٹ کی پناہ میں

دہلی میں افسر شاہی کے تبادلہ کا حق کسے ہے؟ دہلی سرکار یا دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے پاس، اسے لیکر دہلی سرکار نے ایک بار پھر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود ایل جی سے اختیارات کی جنگ ایک بار پھر سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے۔ دہلی سرکار نے سپریم کورٹ سے ٹرانسفر پوسٹنگ جیسے معاملوں سمیت کل 9 اپیلوں پر جلد سماعت کر نپٹارہ کرنے کی مانگ کی ہے۔ گذشتہ 4 جولائی کو سپریم کورٹ کی آئینی بنچ کے فیصلے کے بعد دہلی سرکار کو کئی معاملوں میں فیصلے لینے کی چھوٹ مل گئی ہے لیکن ٹرانسفر پوسٹنگ وغیرہ سے وابستہ سروس میٹر ابھی لٹکے پڑے ہیں کیونکہ پبلک آرڈر پولیس و اراضی کے علاوہ سروس معاملوں کا دائرہ اختیار بھی لیفٹیننٹ گورنر کو دینے والی مرکزی سرکار کی 21 مئی 2015 کے نوٹیفکیشن کو چنوتی دینے کی عاپ سرکار کے علاوہ کرپشن انسداد برانچ میں دہلی سرکار کے اختیارات میں کٹوتی کرنے والی مرکز کی 23 جولائی 2015 کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے والی اپیل بھی التوا میں ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے دونوں ہی معاملوں میں دہلی سرکار کی عرضیاں خارج کردی تھیں۔ آئینی بنچ نے 4 جولائی کو کہا تھا کہ التوا اپیلوں کی

دہلی کوڑے کے پہاڑ میں اور ممبئی پانی میں ڈوب رہی ہے

سپریم کورٹ نے منگلوار کو کچرا انتظام کو لیکر ریاستی حکومتوں کے لاچار رویئے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اپنی طرف سے رائے زنیاں کی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ دہلی میں کوڑے کے پہاڑ ہیں اور ممبئی پانی میں ڈوب رہی ہے لیکن حکومتیں کچھ نہیں کررہی ہیں۔ یہ سخت ریمارکس جسٹس مدن بی لوکر و جسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے ریاستوں میں کچرا مینجمنٹ کے معاملہ کے دوران دئے۔ بنچ نے کہا جب کورٹ دخل دیتی ہے تو اس پر عدلیہ کی سرگرمی کا الزام لگتا ہے ۔ اسے طاقت بٹوارے کے اصول پر لیکچردیا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ دائرہ اختیار پر قبضہ جما رہی ہے لیکن کورٹ کیا کرے جب سرکاریں غیر ذمہ دارانہ رویہ اپناتی ہیں؟ کورٹ اس معاملہ میں 7 اگست کو پھر سماعت کرے گی لیکن دہلی کے معاملہ پر 12 جولائی کو سماعت کرنے کا حکم دیا ہے۔ دہلی میں غازی پور، اوکھلا اور بھلسوا میں کوڑے کے پہاڑ پر تشویش جتاتے ہوئے سپریم کورٹ نے پوچھا آخر راجدھانی میں کوڑا مینجمنٹ کی ذمہ داری کس کی ہے سرکار یا لیفٹیننٹ گورنر ؟ عدالت نے دہلی سرکار کو حلف نامہ داخل کرنے اور جواب دینے کو کہا ہے۔ سوچھ بھارت ابھیان کے تحت شہریوں کو اسمارٹ بنانے کے اس دور میں ریاستی سرکار

دنیا میں سب سے سرگرم نمبر ون خفیہ ایجنسی موساد

مشرقی وسطی میں چاروں طرف سے اسلامی ممالک سے گھرے چھوٹے سے ملک اسرائیل کے لئے اپنا وجود بنائے رکھنے کی چنوتی بروقت بنی رہتی ہے۔ اس دیش کی آبادی کافی کم قریب 80-85 لاکھ کے آس پاس ہے۔ اس کے لئے ان کے اپنے ہر شہری کی زندگی کی قیمت کافی زیادہ ہے۔اسرائیل اپنے شہریوں پر آنے والے کسی بھی سنکٹ کا منہ توڑ جواب یتا ہے اور آپریشن اسٹین وے ، آپریشن تھنڈر بولٹس و میونخ اولمپک میں اسرائیلی کھلاڑیوں کو مارنے کا عزم کا ایسے ہی کرارے جواب تھے۔ آپریشن اسٹین وے کے دوران اسرائیلی کمانڈوں اور فوج نے ایک دوسرے دیش یوگانڈا کے ہوائی اڈے میں بغیر اجازت داخل ہوکراغوا کئے گئے اپنے 54 شہریوں کو چھڑا لیا تھا۔ آج بھی دنیا کے سب سے بڑے شہری سکیورٹی آپریشن ایٹن وے کا نام سب سے اوپر شمار ہوتا ہے۔ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد آج دنیا کی سب سے اول نمبر خفیہ ایجنسی مانی جاتی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ایک بہت تیز ترار افسر سیون شیلوتھے اس ایجنسی کوقائم کرنے کا سہرہ انہی کو جاتا ہے۔ بہت کم لوگوں کو معلوم ہوگا کہ دنیا میں جو سیکریٹ ڈپلومیسی ہوتی ہے موساد ہی اس کی خالق ہے۔ آپ کسی ایجنسی سے امید نہیں کرسکتے کہ یہ معموں کو اجاگر کر

مافیہ منا بجرنگی کے قتل پر اٹھے سوال

ہماری جیلوں میں مار پیٹ سے لیکر موبائل سے اپنا اسٹیٹ چلانا ناجائز چیزوں کی برآمدگی عام بات بن گئی ہے اور ہر واقعہ کے بعد جانچ، انکوائری بھی عام بات ہے لیکن ایک غیر محفوظ مانی جانے والی جیل کی بیرک کے اندر ایک خطرناک ڈان کو گولیوں سے چھلنی کر دینا عام نہیں مانا جاسکتا اور یہی وجہ ہے کہ گولیوں سے چھلنی کرکے قتل چونکانے والا واقعہ ہے۔ باغپت ضلع جیل میں پیر کی صبح قریب6:15 پر خطرناک بدمعاش سنیل راٹھی نے پوروانچل کے مافیہ منا بجرنگی پر تابڑ توڑ 9 گولیاں داغ کر مار ڈالا۔ بجرنگی پر بسپا کے سابق ممبر اسمبلی لوکیش دیکشت سے پھروتی معاملہ میں کورٹ میں پیشی ہونی تھی۔ اسے ایتوار رات 9 بجے جھانسی سے باغپت جیل میں منتقل کیا گیا تھا۔ معاملہ میں جیلر ادے پرتاپ سنگھ، ڈپٹی جیلر شیواجی یادو و دیگر چی سکیورٹی گارڈ ارجندر سنگھ، مادھو کمار کو معطل کردیا گیا ہے۔ منا بجرنگی کا قتل حریف جرائم پیشہ گروپوں کی آپسی رنجش کا نتیجہ ہوسکتا ہے لیکن اس سے اترپردیش میں لا اینڈ آرڈر کو لیکر سنگین سوال ضرور اٹھ رہے ہیں، خاص کر اس لئے بھی کیونکہ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے سال بھر سے جرائم پیشہ کے خلاف وسیع کارروائی شروع ک

درندوں میں خوف پیدا کرنے کیلئے بلاتاخیر پھانسی پر لٹکاؤ

16 دسمبر 2012 کی رات فلم دیکھ کر لوٹتے وقت ایک 23 سالہ پیرامیڈیکل کی طالبہ نربھیا کے ساتھ جو کچھ ہوا اس نے سارے دیش کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ چلتی بس میں اجتماعی آبروریزی اور حیوانیت کی ساری حدیں پار کردی گئی تھیں۔ سپریم کورٹ نے دیش کو جھنجھوڑ کر رکھ دینے والے اس بدفعلی معاملہ میں قصورواروں کی پھانسی کی سزا کو برقرار رکھ کر ان کو صاف کردیا ہے کہ انہیں کوئی راحت ملنے والی نہیں ہے۔ ہمارا قانونی نظام ایسا لچر ہے کہ 2012 کے اس واقعہ میں ابھی تک انصاف نہیں ہوسکا۔ قانونی داؤ پیچ میں ان کی پھانسی لٹکی ہوئی ہے اور اب بھی ان راکشسوں کے پاس متبادل بچے ہیں۔ ایک تو یہ کہ نظرثانی عرضی خارج ہونے کے بعد اب یہ مجرم سپریم کورٹ میں ہی ریویوپوٹیشن داخل کرسکتے ہیں۔ لیکن سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں صاف کردیا ہے کہ کسی طرح کی ریویو پوٹیشن کی گنجائش نہیں ہے۔ ان کا قصور پوری طرح ثابت ہوچکا ہے۔ ان کے پاس اب کوئی بچنے کی بنیاد نہیں رہی ہے۔ اگر سپریم کورٹ کیوریٹیو پوٹیشن خارج کردیتی ہے تو ان کے پاس صدر کے پاس رحم کی اپیل اخل کرنے کا ہی آخری متبادل بچتا ہے۔ نربھیا کے قصورواروں کو بلا تاخیر پھانسی پر لٹکایا

پانچ سال میں بھاجپا نے کیا کیا 2019 میں پتہ چلے گا

وزیر اعظم مودی اور بھاجپا صدر امت شاہ کے کام کرنے کے اسٹائل سے کھی بی جے پی کے کئی سرکردہ اب باقیوں کے زمرے میں آچکے ہیں۔ یہ نیتا آئے دن مودی سرکار کی تنقید کرتے ہیں۔ تازہ معاملہ میں تو حد ہی ہوگئی ہے جب والد نے لڑکے پر طنز کس دیا۔ میں بات کررہا ہوں شری یشونت سنہا کی اور ان کے منتری لڑکے جیانت سنہا کی۔میٹ تاجر کے قتل کے قصورواروں کو سمانت کرکے مرکزی وزیر مملکت ٹورازم جے انت سنہا تنازع میں گھر گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ان کی خاصی کھنچائی ہورہی ہے لیکن ان کے والد سابق بھاجپا لیڈر یشونت سنہا نے تو یہاں تک لکھا :میں پہلے لائق بیٹے کا نالائق پتا تھا اب الٹا ہوگیا ہے۔ میں بیٹے کی حرکت سے متفق نہیں ہوں لیکن میں جانتا ہوں آگے بدتمیزی بڑھے گی آپ جیت نہیں سکتے۔ یشونت سنہا نے پچھلے دنوں کئی باتیں کہیں۔ دیش میں موجودہ سرکار کی طرف سے چناؤ سے پہلے دیش واسیوں سے بڑے بڑے وعدے کر اقتدار میں آئی تھی لیکن وعدہ آج پورے نہ ہوکر محض جملے بن کر رہ گئے ہیں۔ سنہا نے کہا کہ انہوں نے سوال کیا کہ پچھلے پانچ برسوں میں سرکار نے کیا کیا ہے اس کا فیصلہ اب2019 کے چناؤمیں ہوگا۔ چنڈی گڑھ کے پریس کلب میں میڈیا سے روبرو

نواز اور پریوار کو اقتدار سے ہٹانے کی فوج کی کوشش

کرپشن کی کمائی سے لندن میں چار عالیشان فلیٹ خریدنے کے قصورار پائے گئے پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو پاکستان کی احتساب عدالت نے جمعہ کو 10 سال جیل کی سزا سنا دی ہے۔ ان کی بیٹی اور ان کے معاون ملزم مریم کو7 سال اور داماد محمد صفدر کو ایک سال کی سزا سنائی۔ اس کے علاوہ نواز کو18 کروڑ روپے کا جرمانہ بھی دینا ہوگا۔ عدالت نے لندن کے پاش اے ون وفیلڈ اپارٹمنٹ میں واقع چاروں فلیٹ بھی ضبط کرنے کا حکم دیا۔ پاکستان میں عام چناؤ سے محض 19 دن پہلے اس فیصلے نے پاک سیاسی حلقوں میں ہلچل مچادی ہے۔ نواز نے چاروں فلیٹ 1993 میں خریدے تھے۔ پنامہ پیپرس نے نواز کے خلاف کل تین مقدمہ درج ہوئے تھے دو میں ابھی بھی فیصلہ آنا باقی ہے۔ نواز شریف کی یہ سزا اس برصغیر میں کرپشن کے معاملہ میں کسی بھی حکمراں شخص کے خلاف سخت کارروائیوں میں سے ایک ہے۔ سیاست میں بیٹھے افراد کا اس طرح کرپشن میں ملوث ہونا بیحد سنگین ہے اور اس لحاظ سے نواز شریف کو ملی سزا آج کی پوری سیاست کے لئے سبق ہونا چاہئے۔ اس کے باوجود یہ فیصلہ کرپشن کے خلاف کارروائی کے مقابلہ میں اگر شریف خاندان کو نپٹانے کا منظم قدم زیادہ لگتا ہے تو اس کی وج

ٹکٹ کلکٹر سے کیپٹن کول تک کا سفر

مہندر سنگھ دھونی 7 جولائی کو 37 سال کے ہو گئے ہیں لیکن اپنے قریب 15 سال کے انٹر نیشنل کرکٹ کیریئر میں انہوں نے جو دھوم مچائی ہے ایسا اس سے پہلے شاید ہی دیکھنے اور سننے کو ملا ہو۔ 7 تاریخ کادھونی کی زندگی کے ساتھ ایک اٹوٹ رشتہ رہا ہے۔ دھونی نے بھی کھل کر 7 نمبر کے ساتھ اپنے رشتہ کو پوری دنیا کے سامنے بیاں کیا ہے۔ دھونی کہتے ہیں کہ جب وہ پہلی بار ٹیم انڈیا کے ساتھ کینیا گئے تو اپنے لئے جرسی نمبر ڈوھنڈ رہے تھے۔ اس وقت نمبر7 خالی تھا اور وہ انہیں مل گیا۔ دھونی کا اس نمبر کے ساتھ رشتہ جڑ گیا۔ حالانکہ یہ بھی ایک اتفاق ہی ہے کہ ان کی پیدائش سال کے 7 ویں مہینے کے 7 ویں دن ہوئی۔ ان کی جرسی کا نمبر ہی نہیں بلکہ 7 نمبر ان کی ہر بائیک اور سبھی کاروں کے نمبر پر درج ملے گا۔ یہ ہی نہیں وہ سیون نام کے ایک پرفیوم اور ڈیو کے برانڈ امبیسڈر بھی ہیں۔ اس کے علاوہ ماہی نے پھر سیون کے نام سے ملک و بیرون ملک میں جم کی ایک دوکان بھی کھولی ہے۔ دھونی نے جو کرکٹ دنیا میں عزت کمائی ہے وہ شاید کسی اور کھلاڑی یا کپتان کو نصیب ہوئی ہو۔ آج کھیل شائقین اور ان کے چاہنے والوں کے لئے ان کے جنم دن کی خوشیاں پورے دیش میں

دھان کی کم از کم قیمت میں اضافہ کیا کسانوں میں خوشحالی لائے گا

مرکزی حکومت نے دھان کی کم از کم قیمت (ایم ایس پی)میں 200 روپے فی کوئنٹل کا اضافہ جو کیا ہے اس کا خیر مقدم ہے لیکن کیا اس سے کسانوں کو وہ فائدہ ہوگا جس کی ان کو امید تھی؟ دھان سمیت 14 خریف فصلوں کی مارجنل پرائس کو منظوری دے دی گئی ہے۔ پچھلے ایک سال سے لگاتارتحریک چھیڑے کسانوں کو اس سے کچھ توراحت ملے گی۔ سرکار نے دعوی کیا ہے کہ اس نے کسانوں کو ان کی پیداوار کی لاگت سے ڈیڑھ گنا دام دینے کا وعدہ پورا کردیا ہے۔ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ پچھلے چار سال میں ایم ایس پی میں یہ سب سے بڑا اضافہ ہے لیکن اسے سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشوں پر عمل درآمد کہنا شایدصحیح نہیں ہوگا۔ اس سے پہلے دھان میں ایم ایس پی میں سب سے زیادہ 170 روپے فی کوئنٹل کا اضافہ یوپی اے سرکار نے2012-13 میں کیا تھا ۔ ایم ایس پی وہ قیمت ہے جس پر سرکار کسانوں سے ان کی پیدا اجناس خریدتی ہے۔ سرکاریں 1965 سے ہی مختلف شکلوں میں ایم ایس پی میں اضافہ کا اعلان کرتی رہی ہیں حالانکہ موجودہ سرکار کے پچھلے چار برسوں میں اس کا اوسطاً کافی کم رہا۔ حکومت نے دراصل اس چناوی برس میں کسر پوری کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اپوزیشن نے اس اضافہ کو ناکافی

برطانوی کورٹ نے وجے مالیا کے خلاف فیصلہ سنایا

بھگوڑے شراب کاروباری وجے مالیا کیس میں ہندوستانی ایجنسیوں کو بھاری کامیابی ملی ہے۔ مالیا کو لندن میں زبردست جھٹکا لگا ہے۔ برطانیہ کی ہائی کورٹ میں مالیا سے بقایا وصولی کرنے کی کوشش کررہے بھارت کے 13 کنسورٹیم کے حق میں فیصلہ سنایا ہے۔ اب وصولی کے لئے مالیا کی پراپرٹیاں ضبط کی جاسکیں گی۔ بینکوں کی عرضی پر آئے برطانوی عدالت کے اس فیصلے کے مطابق ہائی کورٹ کے انفورسمنٹ افسر کو لندن کے پاس ہڈفورڈیئر علاقہ میں بلڈنگوں میں داخل ہونے اور تلاشی کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس کے تحت افسر اور ان کے ایجنٹ ویلون علاقہ کے تیون میں لیڈی واک اور ویبرل لاج میں مالیا کے دفتر میں داخل ہوسکیں گے۔ ایجنٹوں کو طاقت کا استعمال کرنے کا حق بھی ہوگا۔ انفورسمنٹ افسر جانچ کے دوران لندن پولیس کی مدد بھی لے سکیں گی۔ وجے مالیا فی الحال یہیں رہتا ہے اس حکم کے تحت بینکوں کو مالیا سے قریب 1.14 ارب پاؤنڈ کی وصولی کے قدم اٹھانے کی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ ادھر وجے مالیا کا عالیشان لگژری جیٹ آخر نیلام ہوہی گیا۔ یہ 34 کروڑ روپے میں بکا ہے۔ اڑچنوں کے باوجود مالیا کے پرائیویٹ جیٹ کی تین بار نیلامی کی گئی لیکن ہر بار کسی نہ کسی وجہ سے