اشاعتیں

جنوری 13, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پندرہ دن مےں ٹھنڈ سے 96افراد کی موت !

کڑاکے کی ٹھنڈ سے بچنے کےلئے نوئےڈا مےں اےک اولہ کےب ڈرائےور نے منگل کی دےر رات سواری چھوڑ کر انگےٹھی کےب مےں ہی جلالی اس سے دم گھٹنے سے موت ہوگئی اس کی پہچان 25سالہ ستےندر کی شکل مےں ہوئی ۔دہلی مےں چل رہی سر دہواﺅں کا اثر سب سے زےادہ کھلے آسمان کے نےچے سونےوالوںاور بے سہارا ،بے گھر لوگوںپر دےکھنے کو مل رہا ہے ۔سردی کے سبب جنوری 2019سے لےکر 14جنوری تک ٹھنڈ سے 96لوگوںکی موت ہوچکی ہے ۔سےنٹر فار ہولسٹک ڈوپلپمنٹ نام کی اےک انجمن نے ےہ دعوی کےا ہے اس کا کہنا ہے کہ دہلی اکےلے مےں ہی ٹھنڈ نے 96لوگوں کی جا ن لے لی ہے سب سے زےادہ اموات شمالی دہلی کے علاقوں مےں ہوئی ہےں ۔اس مےں سول لائنس ،سرائے روہےلااور کشمےر ی گےٹ علاقے شامل ہےں ان علاقوں مےں 14دن مےں 23لوگوں کی موت ہوئی ۔نارتھ وےسٹ سے آرہی سرد ہواو ¿ںسے دہلی اےن سی آر کو راحت نہےں مل رہی ۔سرد ہواو ¿ں وجزوی طور سے بادل چھائے رہنے سے جنوری کے آخر تک سرد لہر جاری رہنے کی امےد ہے بد ھوار کو 7سال مےں سب سے سرد صبح رہی کم از کم درجہ حرارت عام سے تقرےبًا تےن ڈگری کم ےعنی 4.5ڈگری سےلسئس درج کےا گےا ۔جنوری مےں اب تک تےن مرتبہ کم ازکم درجہ حرارت مےں ا

تےن سال بعدعام چناو ¿ سے تےن ماہ پہلے چارشےٹ !

جواہرلعل نہرو ےونےورسٹی مےں مبےنہ طور پر ملک دشمن نعرے لگانے کے الزام مےں تےن سال بعد او رعام چناو ¿ سے تےن مہےنہ پہلے جے اےن ےو،اسٹوڈےنٹس ےونےن کے سابق صدر کنہےا کمار سمےت 10لوگوں کے خلاف دہلی پولےس نے چار شےٹ داخل کی ہے ۔ملزمان کے خلاف بکسوں مےں بھر لائے گئے 12سو صفحات کی بھاری بھرکم چار شےٹ داخل کی تو شاےد ہی کسی کو پولےس کی اس سست روی کی کارروائی پر تعجب ہوا ۔ہاں چار شےٹ داخل کرنے کے وقت کو لےکر سوال ضرور کھڑے ہورہے ہےں ۔طلبہ لےڈروں کے خلاف داخل چار شےٹ کو کچھ لوگ آنے والے لوک سبھا چناو ¿ کے ساتھ جوڑ کردےکھ رہے ہےں ۔بےشک اس بات سے انکا رنہےں کےا جاسکتا کہ حالےہ برسوں مےں ےونےور سٹی کمپلےکس سےاست کا اکھاڑہ بنتے جارہے ہےں۔اظہار رائے کی آزادی کی آڑ مےں ےہ کچھ اےسی سرگرمےاں بھی ہورہی ہےں جن کا اسٹڈی اور سےاست سے کوئی رشتہ نہےں ہے مثلاً9فروری 2016کو دہشت گرد افضل گورو اور مقبول بھٹ کی پھانسی کو عدلےہ قتل بتانے والے طلبہ کے اےک گوروپ نے سابرمتی ڈھابے کے پاس اےک پروگرام کےا تھا ۔جس مےں کچھ طلبہ نے ملک دشمن نعرے لگائے ۔اےسی بات چار شےٹ مےں کہی گئی ہے ۔کنہےا کمار اور عمر خالد نے اپنے اوپر

کرناٹک مےں شہ مات کا کھےل :جےتے کا کون ؟

کرناٹک کی سےاست مےں اس وقت جو کچھ ہورہا ہے ےا اسے ڈرامہ کہے تو ےہ کوئی تعجب کی بات نہےں ہے اس کا اندےشہ تبھی سامنے آگےا تھا جب اسمبلی چناو ¿ نتائج آئے تھے اور تےسرے نمبر پر آئی پارٹی جنتا دل اےس نے دوسرے نمبر پر ہی کانگرےس کی حماےت سے حکومت بنائی تھی ۔پہلے نمبر پر آئی او رمعمولی اکثرےت سے دور رہی بھاجپا نے بھی جوڑ توڑ سے حکومت بنانے کی کوشش کی تھی ،لےکن اےچ ڈی کمار سوامی نے کانگرےس سے مل کر بھاجپا کو مات دےتے ہوئے سرکار بنالی تبھی سے کرناٹک مےں شہ مات کا کھےل جاری ہے ۔اس تازہ ڈرامہ مےں منگل کو اس وقت موڑ آگےا جب 7ماہ پرانی کانگرےس جے ڈی اےس حکومت کو جھٹکا دےتے ہوئے دو آزاد ممبران اسمبلی نے حماےت واپس لے لی ۔آر شنکر و اےم نگےش کے حکومت سے حماےت واپسی کے بعد رےاست مےں سےاسی حالات دلچسپ ہوگئے ہےں حالانکہ اس سے سرکار پر زےادہ اثر تو نہےں پڑے گا لےکن کانگرےس جے ڈی اےس کا اندرونی ناراضگی باہر آگئی ہے تو اقتدار کے تجزےہ بدل سکتے ہےں ۔کرناٹک کی 224ممبری اسمبلی مےں اےک نامزد ممبر کو ملاکر تعداد 225ہوجاتی ہے اےسے مےں اکثرےت کا نمبر 113سے جب تک بھاجپا کے پاس 104ممبر ہےں کانگرےس کے پاس 79وجنتا د

قتل کے 16سال بعد آخر کار ملا انصاف!

صحافی رام چندر چھتر پتی قتل کانڈ مےں 16سال بعد فےصلہ آےا ہے ۔سال 2002سے مقدمہ چل رہا تھا اب جاکر چھتر پتی کے رشتہ دار وں کا طوےل انتظار ختم ہوگےا ۔پنچکولہ کی اسپےشل سی بی آئی عدالت نے پچھلے جمعہ کو قتل کے اہم ملز م ڈےرہ چےف گورمےت رام رحےم سمےت تےن دےگر ملزمان کشن لال،نرمل سنگھ او رکلدےپ سنگھ کو قصور وار قرار دےا ہے ۔ان کو 17جنوری کو سزا ہونی تھی تا عدم تحرےر ےہ نہےں پتہ لگ سکا کہ ان کو سز ا کی نوعےت کےا رہی ۔رام رحےم کی پےشی سنارےہ جےل سے وےڈےو کانفرنسنگ کے ذرےعہ ہوئی جہاں وہ سادھوےوں سے جنسی استحصال کے معاملہ مےںسزا کاٹ رہا ہے ۔وا ©ضح ہوکہ ڈےرہ سچا سودا سے جڑا سال 2002مےں اےک خط سامنے آےا تھا ۔جس مےں سادھوےوں نے اپنے ساتھ جنسی استحصال کاانکشاف کےا تھا اور اس وقت وزےر اعظم اٹل بہاری واجپئی اور پنجاب ہرےانہ ہائی کورٹ مےں مد د کی درخواست لگائی تھی ان دنوں صحافی رام چند رچھتر پتی اخبار ”پورا سچ شائع کےا کرتے تھے سادھوی کے ذرےعہ لکھا خط لوگوں مےں موضوع بحث بنا ،تو چھتر پتی نے ہمت دکھائی او راپنے 30مئی کے اخبار مےں دھرم کے نام پر کی جارہی سادھوےوں کی زندگی برباد عنوان سے رپوٹ شائع کی ۔خب

کےا بھاجپا ےوپی مےں 2014کو دوہراپائےگی ؟

سال 2019کے لوک سبھا چناو ¿ مےں اب بہت تھوڑے ہی دن بچے ہےں او راس کے پےش نظر اب اتحاد بنانے کی کوششےں تےز ہوتی جارہی ہےں ۔لکھنو ¿ مےں سماجوادی اور بہوجن سماج پارٹی کے درمےان اتحا د کے اعلان سے آنے والے لوک سبھا چناو ¿ کی لڑا ئی کا غےر رسمی آغاز ہوگےا ہے ۔بھاجپا کا رتھ روکنے کےلئے ےوپی کی دوکٹر مخالف سےاسی پارٹےا ںسپا اور بسپا ساتھ آگئےں ہےں ۔دونوں ہی پارٹےوں کا رےاست مےں اپنی اپنی ٹھوس مےنڈےٹ ہے ۔ڈھائی سے کرواہٹ بھرے دور کو پےچھے چھوڑ تے ہوئی سپا اور بسپا مےں جو اےک دوسرے کا ہاتھ تھامنے کا فےصلہ لےا ہے وہ صر ف مودی کو روکنے کے لئے ہی کےا گےا ہے ۔ماےاوتی نے پرےس کانفرنس مےں کہا تھا ےہ اتحاد مودی اور شاہ کی نےند اڑا نے والا ہے ےہ ان کی زبان ہے ۔بہرحال اتنا تو طے ہے کہ بھاجپا کےلئے چنوتےاں کافی بڑھ گئی ہے ۔اگر 2014کے لوک سبھا و2017کے اسمبلی انتخابات مےں پڑے ووٹوں کے مطابق غور کرےں تو دونوں پارٹےوں کا اجتمائی او ربھاجپا کا ووٹ تقرےبًا برابر ہے اگر ےہ پارٹےاں علےحد ہ علےحد ہ لڑتی تو توسکتا تھا بھاجپا کے لئے 2014دہرانا آسان ہوجاتا اپ چنوتےا ںبڑھ گئی ہےں ماےاوتی نے کہا سپا او ربسپا 38۔38aسےٹ

شہرےت بل تارےخی بنےاد کی اصلاح ہے !

غور طلب ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے لوک سبھا مےں پےش شہرےت (ترمےم )بل ،2016پاس ہوگےا ہے،افغانستان ،پاکستان اور بنگلہ دےش سے ہی اقلےتی ےعنی ہندوسکھ بودھ جےن او رپارسی وعےسائی فرقے کے لوگوں کو بھارت مےں 12سال کی جگہ 6برس رہائش کرنے کے بعد بھی شہرےت دی جاسکے گی ،اےسے لوگوں کے پاس کوئی مناسب دستاوےز نہ ہونے پر بھی انہےں شہرےت مل سکے گی ۔ادھر راجےہ سبھا مےں سرمائی اجلاس کے آخر ی دن بدھ کے روز ےہ بل پا س نہےں ہوسکا ۔ےہ بل اےک دن پہلے لوک سبھا پاس کرچکی تھی لےکن راجےہ سبھا مےں پےش ہونے کے بعد اس پر بحث شروع ہونے سے پہلے ہی اپوزےشن ممبران نے ہنگامہ شروع کردےا وزےر داخلہ کے بےان کی مانگ تھی اس کے بعد وزےر داخلہ راجناتھ سنگھ نے اپوزےشن کے خد شات کو دور کرتے ہوئے کہا کہ ےہ بل اکےلے آسام ےا نارتھ اےسٹ کی رےاستوںکے لئے نہےں ہے ۔ےہ پورے دےش کے لئے ہے وہےں اس بل کے خلاف آسام اور شمال مشرقی دےگر رےاستوں مے احتجاج تےز ہوئے بھاجپا کی قےادت والی اتحاد سے باہر ہوچکی آسام گن پرےشد کے تےن وزراءنے رےاستی کبےنٹ سے استعفی دےا در اصل طوےل عرصہ سے پڑوسی ملکو ں خاص طور پر بنگلہ دےش ناجائز طرےقے سے وہاں کے شہرے

آلو ک ورما کوہٹانے کی کارروائی پر اٹھے کئی سوال!

وزےر اعظم نرےندر مودی کا سربراہی والی اعلی سطحی سلےکشن کمےٹی کے اکثرےتی فےصلہ سے آلوک ورما کو سی بی آئی ڈائرےکٹر کے عہدہ سے ہٹائے جانے اور بعد مےں خود آلو ورما کے استعفی دےنے کے فےصلے فوری طور پر چاہئے جتنے بھی ڈرامائی لگے لےکن امر واقعہ ےہ ہے کہ اس ادارے کے لمحاتی تکلےف دہ ثبوت توہے ہےں لےکن ساتھ ساتھ کئی سوال بھی کھڑے ہوگئے ہےں ۔ڈی جی فائر سروس اےنڈ سےکورٹی محکمہ کا چارج نہ لےنے سے انکا رکر استعفی دےنے والے سی بی آئی کے سابق ڈائرےکٹر آلوک ورمانے محکمہ پرسنل وٹرےننگ (ڈی او پی ٹی )کے سےکورٹی کو بھےجے گئے استعفے نامہ مےں حکومت پر سوال کھڑے کرنے والی زبان کا استعمال کےا انھوں نے استعفے مےں کہا ےہ اجتماعی محاسبہ کا لمحہ ہے ورما کا کہنا ہے کہ مےں نے سی بی آئی کی ساکھ بنائے رکھنے کی کوشش کی ۔لےکن مےرے معاملہ پوری کارروائی کو ہی الٹا کرتے ہوئے مجھے ڈائرےکٹر کے عہدہ سے ہٹاےا گےا ۔سی بی آئی ڈائرےکٹر عہد ہ سے آلو ک ورما کو ہٹائے جانے کے معاملہ پر کانگرےس ہی نہےں ،شےو سےنا نے سرکار کی نکتہ چےنی کی ہے ۔کانگرےس نے سپرےم کورٹ کے سابق جج اے کے پٹنائک کے بےان کا حوالہ دےتے ہوئے ورما کو بحال کرنے کی

شےلا دکشت کے آنے سے کانگرےس کا پرانا دور پھر لوٹے گا ؟

دہلی کانگرےس کی صدر بنائے جانے کے ساتھ ہی شےلا دکشت نے اپنے پرانے دم خم کا ثبوت دےنا شروع کردےا ہے ۔انھوں نے کہا کہ دہلی مےں کانگرےس کا پرانادور پھر سے لوٹے گا ۔پارٹی پھر سے کھڑی ہوگی ۔دہلی مےں پارٹی کمان ملنے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے شےلا جی نے کہا کہ وہ خود کو بہت سمانت محسوس کررہی ہےں پارٹی نے جو ذمہ داری سونپی ہے اس کو وہ بخوبی نبھائےں گی ۔عمر زےادہ ہونے کے چلتے کچھ حلقوںمےں سوال اٹھائے گئے لےکن آج بھی بھارت کی سےاست مےں کئی عمر دراز لےڈر سرگرم رول نبھارہے ہےں ۔80سالہ شےلا دکشت سےاست مےں سرگرم عمر دراز اکےلی لےڈر نہےں ہے بلکہ ثابق وزےر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے لےکر کئی وزےر اعلی طوےل عمر کی دہلےز پر قدم رکھنے کے بعد بھی اپنی پارٹی وعلاقائی سےاست کی رہنمائی کررہے ہےں ۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ ،عمر81،دےوگوڑا عمر 85،پرکاش سنگھ بادل ،91،شردپوار 79او رملائم سنگھ ےادو 79برس ہےں کی مثال سامنے ہےں لوک سبھا چناو ¿ سر پر ہے راجدھانی مےں کانگرےس کی پوزےشن کسی سے پوشےدہ نہےں ہے ۔کھوئی زمےن کی تلاش مےں شےلا دکشت کو کمان سونپی ہے لےکن ان کے سامنے چےلنج بہت بڑے ہےں شےلا اور ان کی ٹےم کے سامنے سب سے ب

نےوز پرنٹ سے جی اےس ٹی ہٹاو ¿ ،اخبار ات کو ڈوبنے سے بچاو ¿!

ہم پرنٹ مےڈےا والے وزےر اعظم نرےندرمودی اور وزےر اطلاعات ونشرےات کرنل راج وردھن سنگھ راٹھور کا شکرےہ اداکرناچاہتے ہےں کہ انھوں نے ہماری اےک مانگ تو منظور کرلی ہے ۔حکومت نے ڈی اے وی پی کی ا شتہاری شرحےں بڑھانے کا فےصلہ کےا ہے ۔اس کے ےقےنی طور سے چوطرفہ دباو ¿ مےں پرنٹ مےڈےا کو تھوڑی راحت ملے گی ۔ہم امےد ےہ بھی کرتے ہےں کہ سرکار چھوٹے او رمنجھولے اخبارات کو اشتہارات دےنے کا بھی کوٹا بڑھائے گی ۔اور نئے کوٹے کو سختی سے لاگو کےا جائے گا ۔اگر اےسا نہےں ہواتو اس کا فائدہ صر ف بڑے مےڈےا گھرانوں کو ہی ہوگا ہم سرکار اور جی اےس ٹی کونسل سے اپےل کرناچاہتے ہےں کہ وہ آئندہ مےٹنگ مےں جب کچھ اورچےزوں سروسس پر لگے ٹےکس کا جائزہ لے تو اخباروں کے نےوز پرنٹ پر لگنے والے جی اےس ٹی کو ختم کرےں ۔سنہ 1947سے جب سے دےش آزاد ہوا ہے تب سے اخباروں مےں استعمال ہونےوالا کاغذ (نےوز پرنٹ)پر کوئی ٹےکس نہےں لگاتھا لےکن دکھ سے کہنا پڑتاہے کہ مودی حکومت نے جی اےس ٹی کے ذرےعہ سے نےوز پرنٹ پر 5فےصد جی اےس ٹی لگادےا ہے ۔ جس کے سبب اےک طرف تو نےوز پرنٹ کی قےمت وےسی ہی بڑھ رہی ہے رہی سہی کسر پانچ فےصد جی اےس ٹی نے پوری کردی

پرےاگ راج دو ¿ے کنبھ ۔بھووے کنبھ !

اترپردےش کے پرےاگ راج (الہ آباد )مےں مکر سکرانتی سے شروع ہونے جارہے کنبھ کی تےارےاں آخری مرحلہ مےں ہے ۔سنگم ساحل پر بسائی جارہی کنبھ نگری ےعنی چھوٹے بھارت مےں اترپردےش سرکار نہ صر ف پورے دےش کی بلکہ ساری دنےا کی ساجھےداری چاہتی ہے ۔اس مقصد سے وہ دےش کے سبھی دےہات مےں دعوت نامہ بھےجوارہی ہے ۔گاو ¿ ں تک دعوت نامہ پہنچانے کےلئے سرکار کے افسر رےاستوں کے چےف سکرےٹری کے ذرےعہ سے ہر اےک پنچاےت سے کم سے کم چار لوگوںکو کنبھ آنے کی دعوت دے رہے ہےں ۔کنبھ مےں دنےا کو سمےٹنے کےلئے192ملکوں کو انکے سفارتخانوں کے ذرےعہ سے خط بھےجے گئے ہےں ۔سنگم کے ساحل پر پرےاگ راج پر منعقد ہونےوالے کنبھ مےں 4ہزار کروڑ روپے کا بجٹ ہے ۔بہت سے ملکوںسے آنےوالے مہمان ،ےونسکو کی طرف سے انسانےت کی ناےاب تہذےبی وراست پر تمغہ ہے اےسے شاےان شان کنبھ کو اب ےاد گار بنانے کے لئے وزےراعلی آدتےہ ناتھ ےوگی کی قےادت مےں رےاستی سرکار پورے زور وشور سے لگی ہے ۔کنبھ کی صفائی کو لےکر اتنی کوشش کررہی ہے کہ صاف صفائی کے ذرےعہ اس شہر کو گنےزبک آف ورلڈ رےکارڈ مےں درج کراےا جاسکے ۔کنبھ مےں آنے والے شردھالووںکو کی تعداد کو ذہن مےں رکھتے ہوئے