اشاعتیں

جون 28, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

جان ہتھیلی پر رکھ کر معصوم کو بچایا

کشمیر کے سوپور علاقے کی مسجدمیں چھپے دہشت گردوں نے سی آر پی ایف کے ایک دستہ پر حملہ بول دیا ۔دہشت گردوں کی فائرنگ کے دوران گولا باری کے درمیان پھنسے تین سالا معصو م بچہ چند سکنڈ پہلے اس کے نانا دہشت گردوں کی گولیوں کے شکار ہوگئے لیکن نشانہ فوج اور سی آر پی ایف تھی ۔سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم کیلئے جوابی کاروائی کے دوران تین سال کے بچے کو بچانے کا چیلنج تھا لیکن فوج کے جوانوں نے جان ہتھیلی پر رکھ کر اس ننے معصوم بچے کو بچا لیا ۔جموں کشمیر کے سوپور میں مڈبھیڑ کے دوران کھینچی گئی اس بچے کی تصویریں وائرل ہو گئیں اور شوشل میڈیا پو خوب چھائی رہیں دل دہلا دینے والی تصویریں سکیورٹی ملازمین کی گشتی ٹیم پر حملہ کرنے پہونچے دہشت گردوں نے سامنے آئے نواسے اور نانا پر گولیا ں برسائیں اس شخص کی تو موقع پر موت ہو گئی ان کے ساتھ موجود تین سالا بچہ اپنے نانا کی لاش کے پاس بیٹھا روتا رہا اس معصو م بچے کو شاید یہ نہیں پتا تھا کہ اس کے نانا کی جان چلی گئی ہے وہ تو اپنے نانا کے اٹھنے کا انتظار کر رہاتھا لیکن اسے کیاپتا تھا کہ اس کے نانا اس دنیا سے جا چکے ہیں اسی دوران اس نے ایک جوان

چینی سرکار کے خلاف فوجیوں میں غصہ ،بغاوت کی حالت

لداخ کی گلوان وادی میں ہندوستانی فوجیوں کے ساتھ الجھنا چین کی کمیونسٹ پارٹی سرکار کے لئے بہت بھاری پڑ رہاہے ۔بھارت نے جہاں اس خلاف اقتصادی موچہ بندی شروع کر دی ہے وہیں اسے اپنے دیش کے لوگوں کو بھی گلوان وادی کی جھڑپ پر جواب دینا نہیں بن پڑ رہا ہے ۔حکمراں چائنیز کمیونسٹ پارٹی سچائی چھپا رہی ہے جس میں پیوپلس لبریشن آرمی کے سابق نیتاو¿ں اور سربراہوں اور موجودہ جوانوں کے درمیان اس قدر ناراضگی بڑھتی جارہی ہے کہ وہ کبھی بھی سرکار کے خلاف بغاوت کر سکتے ہیں یہ کہنا ہے چین کے ایک باغی نیتا جیالی یانگ کا کیونکہ سٹیزن پاور انیشیٹو فار چائنا نامی تنظیم کے بانی و صدر یانگ نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع اپنے آرٹیکل میں لکھا ہے کہ بیجنگ کو ڈر ہے کہ اگر یہ مان لیا جائے کہ مخالفوں سے زیادہ اس کے اپنے فوجی مارے گئے تو دیش میں شورش پھیل سکتی ہے ۔اور سی سی پی کا اقتدار بھی داو¿ پر لگ سکتا ہے یانگ نے آگے لکھا ہے کہ سی سی پی کی سرکار کے لئے پی ایل اے نے اب تک ایک مضبوط ستون کی طرح کام کیا ہے ۔اگر پی ایل اے کے موجود فوجیوں کے جذبات کو ٹھینس پہونچتی ہے تو وہ لاکھوں سرکردہ (پی ایل اے )کے ممبران ہیں جو چینی صدر شی

کورونا انفیکشن کے گھٹتے معاملوں سے امید جاگی

کورونا جانچ کے حساب سے پچھلے 8دنوں میں انفیکشن شرع میں 11فیصدی کی کمی آئی ہے ۔ان آٹھ دنوں میں 23سے 30جون تک انفکشن شرع مسلسل کم ہوئی ہے حالانکہ یہ کہنا جلد بازی ہوگی کہ راجدھانی دہلی میں کوروناانفیکشن ڈھلاو¿ کی طرف ہے ۔ماہرین کا خیال ہے کہ اس نتیجے پر پہونچنے سے پہلے ہمیں کم سے کم ایک ہفتہ انتظارکرنا ہوگا ۔انڈین اسکول آف بزنس وزیٹنگ پروفیسر رادھیکا راوی نے ٹیوٹر پر گراف کے ذریعے سمجھایا کہ 7دن کی جانچ کے مقابلے پازیٹو کیس کا فیصد کم ہوا ہے ۔آنے والا ہفتہ ایسا ہی رہتا ہے تو راحت مل سکتی ہے ۔پرانی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بدھوار کوکہا کہ اب دہلی میں کورونا کے مریض بڑھنے بجائے گھٹ رہے ہیں ۔راجدھانی میں 30جون تک ایک لاکھ کورونا مریض ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا لیکن آج صرف اس اعداد شمارکے ایک تہائی کسی ہی ہیں ۔اس طرح 30جون تک 60ہزار ایکٹو کیس ہونے اور ہسپتال میں مریضوں کو 15ہزار بیڈ کی ضرورت کا اندیشہ ظاہر کیا تھا لیکن دہلی میں صرف 26ہزار ایکٹو کیس ہیں اور 5ہزار آٹھ سو بیڈ کی ضرورت پڑی ۔اسپتالوں میں مریضوں کے بڑھنے کے بجائے 450مریض کم ہوگئے ہیں پہلے 100سیمپل کی جانچ میں 31پا

شادی کے دوسر ے دن دولہے کی موت

سمجھ میں نہیں آتا کچھ لوگ کورونا وبا کی سنگینی کو کیوں نہیں سمجھتے اس نا سمجھی کی بھاری قیمت ایسے لوگوں کو چکانی پڑٹی ہے ۔ایک ایسا قصلہ بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ایک شادی تقریب کا ہے ۔بتایا جاتا ہے پٹنہ سے 55کلو میٹر دور پالی گنج میں ہوئی شادی محکمہ صحت کیلئے مصیبت بن گئی ۔ہیلتھ افسروں کے مطابق ایک شخص جو ہریانہ کے شہر گروگرام میں چل رہی کمپنی سافٹ وئیر انجینئر کی شادی تھی مئی کے آخری ہفتہ میں وہ شادی کیلئے گھر آیاتھا اور شادی 15جون کو طے تھی لیکن تلک ہو جانے کے کچھ دن بعد اس میں کورونا وائرس کے اثرات ظاہر ہونے لگے اس کے بعد وہ کچھ دنوں کیلئے شادی ٹالنا چاہتا تھا حالانکہ گھر والوں نے تیز بخار کے باوجود پیرا سیٹا مول کی گولیا ں کھلا کر شادی کرا دی ۔شادی کے دوسرے دن ہی دولہے کی موت ہو گئی ۔جبکہ بارات میں شامل دولہے کی وجہ سے 100سے زیادہ لوگ انفکشن میں مبتلا ہوگئے ۔حیران کی بات یہ ہے کہ کورونا کے اثرات ظاہر ہونے کے باوجود دولہے کی شادی کرا دی گئی اور موت کے بعد بنا جانچ کرائے اس کا انتم سنسکار بھی کر دیا گیا ۔بتایاجاتا ہے شادی کے دو دن بعد 17جون کو دولہے کی اچانک طبیعت بگڑ گئی ۔گھر والے ا

چین کی مسلم آبادی پر بھی سخت قدم اٹھائے جانے لگے

چینی حکومت مسلم آبادی پر لگام کسنے کے اپنی مہم کے تحت ایگر اور دیگر مسلم اقلیتوں کے درمیان پیدائشی شرع کو گھٹانے کیلئے سب سے سخت قدم اٹھارہی ہے اتنا ہی نہیں دیش کے ہان شہری اکثریتی افراد کو زیادہ بچے پیدا کرنے کے لئے راغب کیا جا رہا ہے سرکاری اعداد و شمار اورماضی میں حراستی کیمپوں میں رکھے گئے 30لوگوں اور ان کے خاندان کے افراد کیلئے دی گئی جانکاری کی بنیا دپر یہ نتیجے سامنے آئے رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کبھی کبھی کوئی خاتون زبردستی اسقاط حمل انسدادکے بارے میں بولتی تھی لیکن یہ چلن پہلے کے مقابلے زیادہ بڑے پیمانے پر اور منظم طریقے سے شروع ہو چکا ہے شنگ زیان صدر مغربی علاقے میں چلائی جارہی مہم کو کچھ ماہرین ایک قتل عام قرار دے رہے ہیں جانچ کے دوران لئے گئے انٹر ویو اور اعداد شمار بتاتے ہیں کہ اس صوبے میں اقلیتی فرقے کی عورتوں کو باقاعدہ طور پر حمل کی جانچ کرانے کیلئے کہا جاتا ہے اتنا ہی نہیں انہیں پراپرٹی جیسی اعلیٰ لگوانے و نس بندی کرانے اور لاکھوں عورتوں کا حمل گرانے کیلئے مجبور کیا جاتا ہے دیش میں جہاں آئی یو ڈی کے استعمال اور نس بندی می کمی آئی ہے وہیں سینگ زیان صوبے میں یہ تی

چین کو لگا جھٹکا 3لاکھ کروڑ تک گھٹ سکتا ہے کاروبار!

چین سے بڑھتی کشیدگی کے درمیان بھارت سرکار نے پیر کی رات بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ٹک ٹاک ،یو سی براو¿سز ،شیرٹ ،جیسے انسرٹ چینی ایپ پر پابندی لگا دی ان ایپ کے ذریعے یوزرس کی جانکاری لی جار ہی ہے یہ دیش کی سلامتی ،سرداری اور اتحاد کیلئے بڑا خطرہ ہے ۔انفارمیشن ٹیکنالوجی وزارت نے آئی ٹی ایکٹ 2009کی دفع 59Aکے تحت چینی ایپ پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ۔حکومت کا کہنا ہے کہ پچھلے کچھ برسوں میں بھارت بڑا ڈیجیٹل بازار بن گیا ہے اس کے ساتھ ہی ہندوستانیوں کے ڈاٹا کی حفاظت سے وابسطہ تشویش سامنے آتی رہی ہیں ۔حکومت نے پایہ کے چینی ایپ دیش کیلئے خطرہ ہیں انسرٹ چینی ایپ پر پابندی لگنے کے 24گھنٹے کے اندر ہی چینی رد عمل سامنے آگیا ۔چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان یاو¿ لیزیان نے بھارت میں چینی ایپ پر روک کے بارے میں کہا کہ چین کے ذریعے جاری نوٹس سے زیادہ فکر مند ہے ۔اور کہا کہ بھارت سرکار پر بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے جائز اور قانوی اختیارات کی ذمہ داری ہے ۔دراصل بھارت اور چین کے درمیان جاری ٹکراو¿ میں ان ایپ کے بند کرنے سے ہندوستانی سرکار کے ذریعے ہائی وے پروجیکٹ کے ٹھیکے ختم کرنے کے فیصلے سے گھبراہٹ پیدا ہوگئ

گلوان وادی چین کا داو ¿ الٹا پڑا

مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر ٹکراو¿ اور تعطل ختم کرنے کے لئے پچھلے پیر بھارت اور چین کے کور کمانڈروں کی میٹنگ بھلے کامیاب رہی لیکن پیچھے ہٹے گا وہ بھی جو بھی حالت مئی سے پہلے تھی اس پر تو شبہ ہے۔ چین کی تاریخ دھوکے بازی کی رہی ہے۔ خیال رہے اسی طرح کا اتفاق رائے 6جون کو بھی ہوا تھا لیکن سب کو پتا ہے کہ 15جون کو جو کچھ ہوا وہ منظم طریقے سے حملہ تھا۔ امریکی خفیہ فوجی رپورٹ میں چین کے ان الزامات کو بے نقاب کردیا ہے جس میں اس نے ہندوستانی فوجیوں پر ایل اے سی کراس کر حملہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ ساتھ بھارت کے ان دعوو¿ں کو صحیح بتایا کہ بڑی تعداد میں پی ایل اے کے فوجیوں نے منظم ڈھنگ سے لوہے کی راڈ، نوکیلے ہتھیاروںسے حملہ کیا۔ یہ اچانک نہیں تھا بلکہ چینی فوج نے بے حد ٹھنڈے دماغ یہ پلان تیار کیا تھا۔ بھارت کی سخت مظاہمت سے بوکھلائے چینی افسران نے یہ سازش رچی اور سیٹلائٹ تصویروں سے یہ پہلے ہی سامنے آچکی ہے کہ چین لداخ میں ایل اے سی کے قریب وسیع پیمانے ہتھیار اور فوجیوں کو جمع کررہا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ چین بھارت کو دیگر ملکوں سے الجھائے رکھنا چاہتا ہے تاکہ امریکہ دیگر ملکوں کے ساتھ قربت

کجریوال بنام امت شاہ:مرتے تو دہلی کے شہری ہیں

دہلی میں گزشتہ24گھنٹے میں کورونا وائرس انفیکشن کے2948مریض سامنے آئے۔ اس سے پہلے دن 3390سامنے آئے۔ اسی ساتھ دہلی میں کورونا انفیکشن کے کل مریضوں کی تعداد 80000کے پار ہوگئی ہے۔ دہلی سرکار کا کہنا ہے کہ راجدھانی میں کورونا کے مریض اس لئے بڑھ گئے ہیں کیونکہ ٹیسٹ کی تعداد تین گنا بڑھادی گئی ہے۔ جمعہ کے روز ایک پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے بتایا تھا کہ پہلے جب 5سے6ہزار ٹیسٹ ہوا کرتے تھے، لیکن کورونا پوزیٹیو معاملے قریب 2000 کے آس پاس رہتے تھے۔ لیکن اب دن میں 18000 ٹیسٹ ہورہے ہیں توکورونا کے 3000سے 3500 کے قریب ہیں۔ یعنی ٹیسٹ بڑھے ہیں لیکن کورونا پوزیٹیو معاملے بہت زیادہ نہیں بڑھے ہیں۔ مسلسل بڑھ اعدادودشمار کو لے کر دہلی سرکاراور مرکزی حکومت کے درمیان تکرار بھی وجہ مانی جارہی ہے۔ اس بے تحاشہ اضافے کے بارے میں کہاجاتا ہے کہ دہلی سرکار کورونا سے نمٹنے میں ناکام رہی تو آخر میں مرکز کو دخل دینا پڑا۔ جبکہ دہلی وزیراعلیٰ اور عام آدمی پارٹی ممبران اسمبلی کا خیال ہے کہ ان کی سرکار اس مشکل گھڑی سے نمٹنے کے لئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے حالانکہ مرکزی سرکار کی جانب سے کوئی بھی اڑچن آنے یا لیف

سونونگم نے ٹی سریز کے مالک کو مافیا سے تشبیہ دی

اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے بعد بالی ووڈ میں بھائی بھتیجا واد اور گروپ بندی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ اب تازہ کیس گلوکار سونونگم نے ایک نئے ویڈیو میں ٹی سریز کے مالک بھوشن کمار پر نکتہ چینی کی ہے۔ اس ویڈیو میں کہا ہے کہ پچھلے بار میں نے کسی کا نام نہیں لیا تھا لیکن اب مافیا تو مافیا کی چال ہی چلے گا۔ میرے خلاف کچھ بولا جارہا ہے اس لئے اب مجھے بھوشن کمار کا نام لینا ہی پڑے گا۔ تم نے غلط آدمی سے پنگا لیا ہے۔ سونو نے ویڈیو میںمزید کہاکہ تم وہ ٹائم بھول گئے جب تم میرے گھر آٹے تھے اور مجھ سے اپنی البم کرنے کے لئے منتیں کرتے تھے، تم نے مجھ سے کہا تھا کہ بھائی ایک بار سمتا ٹھاکرے اور بال ٹھاکرے سے ملوادو۔ مجھے اب ابوسالم سے بچالو کیا تمہیں یہ سب یاد ہے؟ میں خبردار کرتا ہوں کہ مجھے بدنام مت کرو، مجھ سے پنگا لیا تومیں یوٹیوب پر تمہارا سارا راز کھول دوں گا۔ اس سے پہلے سشانت کی موت کے بعد سونونے ایک ویڈیو میں کہاتھا کہ میوزک انڈسٹری میں بھی کئی مافیا ہیں۔ جلد ہی میوزک انڈسٹری سے بھی سنگر یا نغمہ نگار کی خودکشی کی خبر سامنے آسکتی ہے۔ سونو نے ویڈیو میں کہاکہ مجھے امید ہے کہ تمہیں مریناک

پہلی بار پیٹرول سے مہنگا ڈیژل

گھریلو بازار میں ڈیژل کی قیمتوں میں اضافہ جاری ہے۔ پتا نہیں یہ کہاں جاکر رکے گا۔ پیٹرول۔ ڈیژل کے یہ دام دہلی میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ ڈیژل پیٹرول سے مہنگا ہوگیا ہے۔ 18ویں دن بھی اس کی قیمت بڑھی ہوئی ہے۔18دنوں میں 10.48روپے مہنگا ہوا ہے۔ پیٹرول 8.50روپے اور ڈیژل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس اضافے سے ٹرانسپورٹ کی لاگت میں قریب 15فیصدی اضافہ ہوا ہے۔ اس بڑی لاگت کا حوالہ دے کر ٹرانسپورٹ کرایہ بڑھانے کی تیاری میں لگے ہیں۔ ایسا ہوا تو اس کا سیدھا اثر مہنگائی پر پڑے گا۔ لاک ڈاو¿ن کے سبب پہلے سے ہی پریشان مزدور، غریب طبقہ کی دشواری اور بڑھ جائے گی۔ آل انڈیا ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئرمین پروین سنگھل بتاتے ہیں کہ ڈیژل کے دام بڑھنے سے ہی ٹرانسپورٹ کی لاگت تقریباً15فیصد بڑھ گئی ہے۔ جس وجہ سے بیمہ اور دوسری لاگت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ کورونا کی وجہ سے ڈرائیوروں کو زیادہ پیسہ دے کر کام پر بلانا پڑرہا ہے اور ریٹرن بھی نہیں مل رہی ہے۔ کل ملاکر ٹرانسپورٹ کی لاگت قریب 20فیصدی بڑھ گئی ہے۔ ٹرانسپورٹ میں لاگت میں 65فیصد حصہ ڈیژل کا ہوتا ہے۔ اندور سے چننئی تک اگر ایک ٹرک 65ہزار میں بک ہوت

کورونا وبا سے زیادہ جان لیوا ڈپریشن ہورہا ہے!

پوری دنیا کورونا وبا سے لڑرہی ہے، مگر اس وائرس سے بھی زیادہ خطرناک اور جان لیواثابت ہورہا ہے ڈپریشن جو کورونا وائرس کی وجہ سے بدلی طریقہ¿ زندگی اور لاک ڈاو¿ن سے آئی اقتصادی مندی کی دین ہے۔ کچھ ریاستوں میں اس کا خطرناک اثر دیکھنے کو ملا ہے۔ جھارکھنڈ میں کورونا کا پہلا مریض 31مارچ سامنے آیاتھا۔ تب سے اب تک اس وبا سے 15لوگوں کی موت ریاست میں ہوئی جبکہ 24مارچ سے لاگو لاک ڈاو¿ن کے بعد اب تک کل 64لوگ خودکشی کرچکے ہیں۔ ان میں سے 38لوگوں نے مئی اور اپریل میں کی تھی۔ جبکہ جون ماہ میں اب تک صرف رانچی میں 26لوگ خودکشی کرچکے ہیں یعنی لاک ڈاو¿ن کے دوران یہاں ہر 1.6 دن میں ایک شخص نے خودکشی کی۔ وہیں ان لاک۔1میں رانچی میں ہر 24گھنٹے میں ایک خودکشی کا کیس درج ہوا۔ لاک ڈاو¿ن سے پہلے اعدادوشمار پر نظرڈالیں تو 2020 ابتدائی تین مہینے میں ہر 2اعشاریہ 6دن میں ایک خودکشی کا کیس درج ہوا تھا۔ جنوری۔ فروری اور مارچ میں کل 35خودکشی کے کیس درج ہوئے۔ صاف اشارہ ہے کہ لاک ڈاو¿ن کے بعد بدلے حالات اور بیماری کے ڈر کے سبب لوگوں میں ڈپریشن بڑھا ہے اور ساتھ ہی ریاست میں خودکشی کے معاملوں کی تعداد بھی بڑھی ہے۔ سی ای