اشاعتیں

مئی 11, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

نیوکلیائی مکھوٹہ اب اتر چکا ہے !

پچھلے دو دہائی سے ایک معمہ بھارت اور پاکستان کے تمام بکواسوں پر حاوی رہا۔یہ کہ اسلام آباد کے پاس نیوکلیائی ہتھیار ہیں اور ہر بار جب کسی دہشت گردی کے واقعہ کے بعد بھارت جوابی کاروائی کرتا تھا تو پاک نیوکلیائی ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دیتا تھا ۔اور بھارت کو دنیا ڈرا دیتی تھی کہ کاروائی کو آگے نہ بڑھاو¿ لیکن اس بار کی پراکسی جنگ میں بھی یہی ہوا لیکن آپریشن سندور نے یہ ثابت کر دیا کہ پاکستان کا نیوکلیائی مکھوٹہ اب اتر چکا ہے اس لئے وزیراعظم نریندر مودی نے صا ف طور پر کہا کہ بھارت اب کے کوئی بھی نیوکلیئر بلیک میل نہیں سہے گا ۔آپریشن سندور میں انڈین ایئر فورس کے ذریعے طے فوجی کاروائی کے بعد پاکستان کے نیوکلیائی ٹھکانوں کی حفاظت کے بارے میں سوال اٹھائے جارہے ہیں ۔خاص طور سے ایئر کارگو بیس سے انہیں ہوئی کرانا ہلس علاقہ کولے کر حالانکہ بھارت نے کسی نیوکلیائی جگہ کو نشانہ بنانے سے انکار کیا ہے لیکن قیاس آرائیاں اور دیگر کے بیان اس کو لے کر بڑھتے جارہے ہیں ۔ہندوستانی جارحیت اور حکمت عملی کے دباو¿ آپریشن سندورکے دوران انڈین ایئر فورس نے نور خاں اور رگھی ، مرید ،سکور اور سیالکوٹ جیسے اہم ایئر...

مان نہ مان میں تیرا مہمان!

بھارت اور پاکستان میں ایک دوسرے کے فوجی اڈوں پر حملے اور نقصان پہنچانے کے دعوے کئے ہیں ۔دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی انتہاپر تھی اسی درمیان امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو اور نائب صدر جے ڈی وینس سرگرم ہوئے انہوں نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور بھارت کے وزیرخارجہ ایس جے شنکر پاکستان کے فوج کے سربراہ عاصم منیر سے بات چیت کی ۔بھارت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ جاری لڑائی کو ختم کرنے کا یہ پہلا اشارہ تھا ۔دوپہر قریب 3.30 بجے پاکستان کے ڈی جی ایم او نے بھارت کے ہم منصب سے فون پر بات کی ۔اس بات چیت میں دونون دیش زمین ،ہوائی اور بحری سیکٹر سے ایک دوسرے کے خلاف فوجی کاروائی روکنے پر رضامند ہوئے ۔اس رضامندی کا حیران کرنے والا اعلان نہ تو بھارت کے وزیراعظم نے کیا اور نہ ہی پاکستان کے وزیراعظم نے یہ اعلان دنیا کے خود ساختہ ٹھیکیدار امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنیچر کو 15.30 بجے اپنے شوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کئے ایک پوسٹ میں کیا تھا ۔ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ میں آپ دونوں کے ساتھ مل کر یہ پتہ لگانے کے لئے کام کروں گاکہ کیا کشمیر کے سلسلے میں کوئی حل نکالا جاسک...

پاکستان کا بھسما سورعاصم منیر!

بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کی رضامندی پانچ بجے ہو گئی ابھی جشن منانا شروع بھی نہیں ہوا تھا کہ اس خودساختہ جنگ بندی کے تین گھنٹے کے اندر پاکستان نے ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں ڈرون حملے شروع کر دئیے اور جنگ بندی کی دھجیاں اڑا دیں ۔پاکستان نے ایسا کیوں کیا ؟ اس پر تجزیہ چل رہا ہے۔لیکن ہمارا خیال ہے کہ اس کے پیچھے اگر کوئی خاص طور پر ذمہ دار ہے تو وہ پاکستان فوج کے سربراہ عاصم منیر اور ان کے فوجی کمانڈر ہیں ۔پاکستان کے اندرونی حالات ٹھیک نہیں ہیں کیا یہ ممکن ہے ۔پاک فوج کے چیف نے اپنی سرکار اور وزیراعظم کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے حملے جاری رکھے ۔جب پاکستان کے وزیراعظم اور دیگر وزراءنے جنگ بندی کا اعلان کیا تو فوج کے ذریعے اس کی کھلی تلقین کو ظاہر کرتا ہے کہ پاکستانی فوج کے چیف اور وزیراعظم اور ان کی سرکار کے ذمہ دار ان کے فیصلے کو نہیں مانتے ۔دراصل اس لڑائی کے پیچھے عاصم منیر ہی ہیں اس نے اپنی اصلیت پہلگام حملے سے پہلے ہی دکھا دی تھی جب اس نے 17 اپریل کو دی گئی اپنی تقریر میں کہا کہ پاکستان کشمیر سے لے کر طریقہ زندگی تک ہر معاملے میں ہندوو¿ں سے الگ ہے۔اس تقریر میں جنرل منیر...