اشاعتیں

دسمبر 2, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

فیول سے فرانس نے فائر ،خانہ جنگی کے حالات

ان دنوں دہائی کی سب سے خطرناک خانہ جنگی سے محاظ آرا ہے ۔مہنگائی اور پٹرول کے دام بڑھانے کے خلاف پیرس میں پچھلے دو ہفتوں سے مظاہرے جاری ہیں حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ گذشتہ سنیچر کو کچھ نوجوانوں نے سینٹرل پیرس میں کئی گاڑیوں اور عمارتوں کو آگ کے حوالے کر دیا ۔ایسے میں سرکار امرجنسی لاگو کرنے پر غور کر رہی ہے ۔یہ جانکاری فرانس حکومت کے ترجمان نے دی ہے اس مظاہرے کو یلو ویسٹ کا نام بھی دیا گیا ہے۔فرانس کے وزارت داخلہ کے مطابق سنیچر وار پہلی دسمبر کو مظاہرے میں 36500ہزار لوگوںنے حصہ لیا تھا ۔پچھلے ایک ہفتہ ہوا اس میں لوگوں کی تعداد بڑھ کر 53000ہو گئی ۔اس کے بعد مظاہرین بڑھتے گئے اور یہ تعداد113000لاکھ ہو گئی تھی ۔فرانس کے صدر ایونول میکرون نے اپنے خلاف مظاہر ہ کرنے والوں کو بد امنی کا قدم مانتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی صورت میں تشدد برداشت نہیں کریں گے ۔ملک میں ایدھن کی قیمتوںمیں پہلے سے طے اضافے کے تحت اضافہ کیا گیا ہے ۔اس کے بعد لوگ تشدد پر اتر آئے ۔میکرون نے کمریشل کاروبار کو ٹھپ کرانا ،راہگیروں اور صحافیوں کو دھمکی دینا کسی بھی صورت میں دلائل آمیز نہیں کہا جا سکتا۔اس درمیان صدر میکرو

پورے مغربی یوپی میں فساد کرانے کی تھی سازش

بلند شہر میں ہوئے تشدد میں انسپکٹر سمیت ہوئے دو افراد کی موت کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سخت رخ اپناتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات دئے ہیں ۔ا س کے بعد پولس نے بھاجپا،بجرنگ دل،اور وشو ہندو پریشد کے عہدیداروں کے گھروں پر دبش دیتے ہوئے الزام میں چار نامزد ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ملزم مانے جا رہے بجرنگ دل کے ضلع کنوئنر یوگیش راج نے واردات کے 48گھنٹے کے بعد ایک ویڈیو جاری کر خود کو بے قصور بتایا ہے۔بلند شہر تشدد کو لے کر اب مانا جا رہا ہے اگر یہ تشدد ایک گھنٹے بعد ہوتا تو پورے مغربی اترپردیش میں مظفر نگر دنگے جیسے حالات ہو سکتے تھے ۔تشدد کی چنگاری ایک بڑی آگ بن کر بھڑک سکتی تھی ۔روزنامہ ہندی ہندوستان کے نامہ نگار نشانت کوشک کی رپورٹ کے مطابق انتظامیہ کو بھیجی گئی خفیہ رپورٹ میں بھی یہی اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔پردیش سے لے کر دیش تک کی سیاست میں زلزلہ لا سکتی تھی ۔بلند شہر کے سیانہ کا واقعہ اچانک ہے یا پھر سازش؟اس کو لے کر ایڈیشنل ڈائیرکٹر جنرل انٹلی جینس اور ایس آئی ٹی جانچ میں لگی ہوئی ہے۔لیکن واردات کی جگہ سے جو ثبوت ملے ہیں پہلی نظر میں دیکھ کر حکام بھی ایک بڑی

ایودھیا کی اصل تاریخ

ایودھیا کی اہمیت اس بات کی علامت ہے کہ جب بھی قدیم بھارت کے تیرتھوں کا تذکرہ ہوتا ہے تب اس میں سب سے پہلے ایودھیا کا نام ہی آتا ہے میں نے بی بی سی میں پروفیسر ہرے بھاﺅ چترویدی سابق ہیڈ تاریخ الہٰ آباد یونیورسٹی کے ایک تحقیقی مضمون پڑھا پروفیسر چترویدی نے لکھا ہے کہ ایودھیا اور نپر (جھوسی )کی تاریخ کا عروض برہما جی کے مانس پتر منو سے ہی تعلق ہے جیسے پرتسٹھا نپر اور یہاںکے چندر ونشی حکمرانی کا قیام منو کے پتر ایل سے وابسطہ ہے جسے شیو کے جاپ نے ایلا بنا دیا تھا اسی طرح ایودھیا اور اس کا شوریہ ونس منو کے پتر سے آغاز ہوا ۔ہندوستانی قدیم گرنتھوں کے مطابق ایودھیا کا وجود قبل عیسیٰ مسیح 22سو کے آس پاس مانا جاتا ہے اس ونش میں راجا رام چندرجی کے والد دشرتھ 63ویں حکمراں ہیں ایودھیا کے مہاتمبھ کے بارے میں یہ اور واضح کرنا صحیح ہوگا کہ جین روایت کے مطابق بھی 24تیرتھ کاروں میں سے 22اکھوادو ونش کے تھے ان 24تیرتھ کاروں میں سے بھی سب سے اول تیرتھ کار آدتیہ ناتھ تریمے دیو جی (کے ساتھ)چا ر دیگر تیرتھ کاروں کا جنم استھان بھی ایودھیا ہی ہے۔بہت مانیہ تاﺅں کے مطابق بدھ دیو نے ایودھیا یا ساکیت میں سولہ برس

بھاجپا نے راجستھان کو بنایا وقار کا سوال

بھاجپا اور کانگریس نیتاﺅں کے درمیان تلخ الفاظ کے تیروں میں الجھا راجستھان چناﺅ پرچار ختم ہو چکا ہے ۔اور آج (جمعہ)کو ووٹ پڑیں گے دو سو سیٹوں پر کانٹے کی ٹکر بتائی جا رہی ہے ۔پرچار ختم ہونے کے آخری دن پی ایم مودی کانگریس صدر راہل گاندھی نے پھر سے ایک دوسرے کو نشانے پر لیا پی ایم مودی پر سیدھے نقطہ چینی کرتے ہوئے راہل گاندھی نے اپنے تلخ تیور دکھائے انہوں نے رافیل اور دیگر اشو کے سلسلہ میں چار دن پہلے مودی کے ہندتو گیا ن پر سوال کیا تھا جواب میں مودی نے الور کی ریلی میں جوابی حملہ کرتے ہوئے راہل کو بھارت ماتا کی جئے بولنے پر سوال اُٹھائے ۔وزیر اعظم نے سی کر میں لاکھوں لوگوں کی ریلی میں دس بار بھارت ماتا کی جئے بلوا کر راہل گاندھی کو جواب دیا تھا ۔راجستھان بھاجپا کے لئے وقار کا سوال بن گیا ہے۔راجستھان میں تاریخ رقم کرنے میں لگی بھاجپا کے لئے آخری لمہوں میں تسلی کی بات یہ ہے(بھاجپا کے مطابق )کہ وسندھرا سرکار کو لے کر جس طرح کی ناراضگی تھی وہ کافی حد تک اس پر قابو پا چکی ہیں لیکن کیا یہ قابو میں آچکا ہے اس کا پتہ تو گیا رہ دسمبر کو ہی ووٹوں کی گنتی کے دن ہی لگے گا ۔بھاجپا نیتاﺅں کا دعویٰ یہ

84کا دنگا دیش کے لئے سیاہ باب

1984میںمشرقی دہلی کے ترلوک پوری علاقہ میں ہوئے دنگوں میں 95سکھوں کی لاشیں ملیں تھیں اس معاملے میں 88لوگوں کو قصوروار ٹھہرایا جاتا ہے ۔دہلی ہائی کورٹ نے 88لوگوں کی سزا برقرار رکھی تھی ۔ہائی کورٹ نے قصورواروں کی 22سال پرانی اپیل کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں نچلی عدالت کے ذریعہ دی گئی سزا پانچ پانچ سال کی قید صحیح ہے ۔بڑی بات یہ ہے کہ کسی بھی قصوروار پر قتل کی دفعات 302میں ایف آئی درج نہیں ہوئی ۔آخر کار پولس انتظامیہ ہمیں یہ تو بتا دے کہ ان 95سکھوں کے قتل کس نے کئے تھے؟دنگے کس نے بھڑکائے،کرفیو کس نے توڑا؟ان لوگوں کو سزا مل گئی لیکن ہمارے پتا ،بھائی بہن دادا دادی کو کس نے مارا ......کون ہیں وہ لوگ جنہیں بچایا جا رہا ہے؟یہ کہنا تھا متاثرہ کنبوں کے افراد کا ۔ہائی کورٹ نے 88قصورواروں کی اپیل پر 22سال بعد فیصلہ سنایا اور سبھی کی سزا کو بر قرار رکھا اور سبھی قصور واروں کو سرینڈر کرنے کو کہا وکیل صفائی کی باتوں میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ جو الزام لگائے گئے وہ جرم ہوا تھا ۔متاثرین اب تک انصاف کا انتظار کر رہے ہیں ۔کیا یہی ہمارا موثر عدلیہ نظام ہے ؟کیا ہماری انصاف مشینری اتنے بڑے معاملوں کی س

گﺅکشی کے نام پر ہجومی بھیڑنے اپنا گھنونا چہرہ دکھایا

ایک بار پھرگﺅ کشی کے نام پر ہجومی بھیڑ نے اپنا گھنونا چہرہ دکھا دیا ۔بلند شہر چنگراوڑی گاﺅںمیں مبینہ طور پر گﺅ کشی کئے جانے کی افواہ سے غصہ میں بھیڑ کے تشدد میں ایک پولس انسپکٹر اور ایک نوجوان کی موت ہو گئی واردات سے پتہ چلتا ہے کہ کھیت میں مبینہ طور پر گﺅ کے اعضاءملنے کی شکایت پر تھانہ انچارج سبوت کمار سنگھ نے رپورٹ درج کر دیہاتیوں کو ایکشن لینے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن بھیڑ بے قابو ہو گئی اور اس پہلے تو ہائی وے پر جام لگایا اور پھر آگ زنی اور تشدد پر آمادہ بھیڑ نے کئی گاڑیاں جلا دیں تھانہ میں توڑ پھوڑ کی اس کے بدلے میں پولس نے بھی جوابی فائرنگ کی لکھنﺅ میں ایڈینشل ڈائرکٹر جنر ل نے بتایا کہ سیانہ کوتوالی علاقہ میں مہاب گاﺅں کے کھیتوں میں اتوار کی دیر رات نا معلوم لوگوں نے کچھ مویشی مار دئے تھے اس سے بھڑکے لوگ ان کے باقی بچے حصوں کو ٹرک پر لاد کر چنگراوتی چوکی پہنچے اور سڑک کے درمیان جام لگا دیا ۔کوتوالی کے انسپکٹر سبوت کمار نے فورس کے ساتھ قریب چا ر سو لوگوں کی بھیڑ کی بات سمجھنے کی پوری کوشش کی لیکن وہ نہیں مانے الزام تھا کہ پولس نے زبردستی جام کھلوانا چاہا تو بھیڑ نے پتھراﺅ شر

کیا کرپشن کے ملزم کو عہدہ پر بنا رہنا چاہئیے؟سپریم کورٹ

سی بی آئی میں جاری گھماسان پر سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اس نے سی وی سی کی روپورٹ پڑھ ضرور لی ہے لیکن اس پر کوئی رائے قائم نہیں کی ہے جمعرات کو سماعت کے دوران تین گھنٹے چلی بحث کے بعد عدالت نے کہا کہ سب سے پہلے وہ اس قانونی پہل پر غور کر رہی ہے سی بی آئی ڈائرکٹر کی تقرری کے وابسطہ کمیٹی کی رائے لئے بغیر سرکار کو ڈائرکٹر کی ذمہ داری لینے کا حق ہے یا نہیں ؟اس کے بعد سی بی سی رپورٹ پر غور کیا جائے گا۔دوسری طرف سی بی آئی کے ڈائرکٹر آلوک ورما سے ذمہ داری چھیننے کے اپنے حکم کو صحیح ٹھہراتے ہوئے سرکار نے کہا کہ سیلکشن اور تقرری میں فرق ہوتا ہے ۔تین نفری کمیٹی سی بی آئی کے ڈائرکٹر کے ناموں کا انتخاب کرتی ہے اور پینل تیار کر کے سرکار کو بھیجتی ہے ۔اس میں کسے چنا ہے یہ سرکار طے کرتی ہے اور سرکار ہی تقرری کرتی ہے سیلکشن کو تقرری نہیں مانا جاسکتا سی بی آئی میں کھینچ تان سے سپریم کورٹ کا کافی ناراض دکھائی پڑتی ہے ۔پچھلی بار پوشیدہ جوابوں کے سامنے آنے پر بڑی عدالت نے سماعت اچانک ملتوی کر دی تھی ۔جمعرات کو بھی سپریم کورٹ نے آلوک ورما کے سئینروکیل ایس نریمن سے سوال کیا اگر سی بی آئی ڈائرکٹر رنگے ہاتھ ر

مدھیہ پردیش میں ای وی ایم میں گڑبڑی کے الزام

مدھیہ پردیش اسمبلی چناﺅ میں ای وی ایم کی حفاظت بڑا اشو بن گیا ہے کانگریس کے ورکر جگہ جگہ ای وی ایم کی حفاظت کے لئے پہرا دے رہے ہیں بھاجپا کا کہنا ہے کہ کانگریس ہار رہی ہے اس لئے ای وی ایم کو اشو بنایا جا رہا ہے دراصل28نومبر کو ختم ہوئے چناﺅ کے بعد بھوپال کی سینٹرل جیل کے کنٹرول روم میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے قریب ایک گھنٹے تک بند رہے کانگریس کا الزام ہے کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کے لئے ایسا کیا گیا ہے ۔ضلع کی ساتوں سیٹوں کی ای وی ایم جیل کے اسٹرانگ روم میں رکھی گئی ہیں ۔چناﺅ کمیشن نے جانچ کے بعد کہا کہ سی سی ٹی وی سسٹم بجلی کی سپلائی ٹھپ ہونے کے سبب پھیل ہو گئے تھے ۔دوسرا معاملہ ساغر ضلع کی کھورئی سیٹ کا ہے۔یہاں سے ریاست کے وزیر داخلہ و ٹرانسپورٹ بھوپیندر سنگھ امیدوار ہیں ۔ہنگامہ تب ہوا جب ایک ویڈیو وائرل ہوا اس میں صاف دکھائی دے رہا تھا کہ ایک بغیر نمبر والی بس میں ای وی رکھی ہوئی ہیں ان مشینوں کو پولنگ کے 48گھنٹے کے بعد کھرئی سے ساغر اسٹرانگ روم میں پہنچایا گیا تھا ۔جبکہ کھرئی سے ساغر کی دوری 40کلو میٹر ہے اس معاملے میں نائب تحصلیدار کو معطل کیا گیا ہے۔شاہجہاں پور میں تو چناﺅ ڈیوٹی

گنگا جل سے سیاست ،ماں،مندر ،ذات،علی،سے لےکر بجرنگ بلی تک پہنچی

ادھر کچھ برسوں سے اسمبلی انتخابات کو بھی عام چناﺅ کی طرح لڑا جا رہا ہے ان میں تو نیتاﺅں کی چناﺅ ریلیوں میں تو ایسی زبان پھسلی ہے جیسا کہ کبھی پہلے نہیں دیکھی گئی ۔خود پردھان منتری نے راہل گاندھی کی نانی کواپنے ایک تقریر کا مضوع بنایا جبکہ کچھ کانگریسی نیتاﺅں نے اپنی چناﺅ ریلیوں میں وزیر اعظم کے ماں باپ کا ذکر کر کے ان کے جذباتی جوابی حملوںکے شکار ہوئے پارٹی صدر راہل گاندھی مندر جا کر خود کو کبھی شیو بھگت تو کھبی رام بھگت دکھانے میں لگے رہے ۔راجستھان میں ذات اور ہندتو پر بحث دکھائی دی ہے ۔لیکن مہنگائی بے روزگاری اورمیٹرو نہ دینے کسانوں جیسے اہم ترین موضوعات پر کوئی بات نہیں کر رہا ہے ۔چھتیس گڑھ ،مدھیہ پردیش اور راجستھان میں دونوں کانگریس اور بھاجپا نیتاﺅںنے ایک کے بعد ایک نئے اشو اچھالے رامپور میں پندرہ نومبر کو کانگریس کے تمام نیتاﺅں نے ہاتھ میں گنگا جل لے کر سوگندھ کھائی کہ اقتدار میں آنے پر محض دس دنوں میں کسانوں کا قرض معاف کر دیں گے ۔اجیت جوگی نے سبھی دھرموں کے دھرم گرنتھ ہاتھ پر رکھ کر کہا کہ انہیں موت منظور ہے وہ بھاجپا کو کبھی حمایت نہیں دیں گے ۔مدھیہ پردیش میں کانگریس صدر کمل

یوگی نے ہنومان جی کو گھسیٹ کر، اپنے پاﺅں میں ہی کلہاڑی ماری

بھگوان ہنومان جی کی ذات کو لے کر بحث پر گھماسان کے بیچ شنکر آچاریہ ،سوامی سروپ آنند سرسوتی نے بجرنگ بلی کو برہمن بتایا ہے ۔ان کا کہنا ہے تلسی داس جی نے ہنومان جی کے بارے میں لکھا ہے کہ( کاندے موج جنوﺅ ساجے )اس کا سیدھا مطلب ہے کہ وہ برہمن تھے نہ کہ دلت شنکر آچاریہ اس تنازع میں تب کودے جب اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک ریلی میں ہنومان جی کو دلت بتا دیا تھا ۔حالانکہ اگر پورے معاملے کو سنیں تو اس کا مطلب کچھ اور تھا لیکن حریفوں نے اسے اس طرح پرچار کیا کہ مانا یوگی آدتیہ ناتھ نے انہیں دلت کہا ہے۔اس پر سیاسی گھماسان مچنا لازمی تھا ۔اسے ہوا دیتے ہوئے کانگریس نیتا کی قیادت میں دلت سماج کے لوگوںنے جہاں ایک مندر پر آگرہ میں قبضہ کر لیا وہیں لکھنﺅ میں سنیچر کو اس وقت کھلبلی مچ گئی جب دلت اتھوانگ کے بینر تلے دلت سماج کے کچھ لوگوںنے ہنومان سیتو سمیت بجرنگ بلی کے مندروں پر اپنا حق جتایا ۔در اصل راجستھا ن میں یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک ریلی میں بجرنگ بلی کو دلت بنواسی بتایا تھا اس کے بعد سے پردیش کے کچھ شہروں میں ہندومان مندروں پر اپنا دعوی پیش کرنا شروع کر دیا ۔دلتوں کے دیوتا بجرنگ بلی

بچے سے بھاری بستہ

 خوشی کی بات ہے جلد ہی پہلی اور دوسری کلاس کے بچوں کو ہوم ورک سے نجات مل جائے گی وزارت انسانی وسائل ترقی نے سبھی ریاستوں اور مرکزی حکمراں ریاستوںکو اس کی گائڈ لائنس تیار کر لاگو کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ساتھ ہی وزارت نے دسویں کلاس تک کے طلباءکے بستوں کا زیادہ سے زیادہ بوجھ بھی طے کر دیا ہے ۔ان گائڈ لائنس کے مطابق پہلی اور دوسری کے بچوں کا بستہ ڈیڑھ کلو سے بھاری نہیں ہوگا جبکہ 10ویں کلاس کے طلباءکے لئے زیادہ حد وزن 5کلو گرام طے کیا گیا ہے ۔پہلے اور دوسری کلاس کے طلباءکو صرف حساب اور زبان پڑھانے کی اجازت ہوگی تیسری سے پانچویں کلاس کے طلباءکو این سی ای آر ٹی کی سفارش کے مطابق ریاضی لینگویج اور جنر ل سائنس پڑھانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔اسکول کے طلباءکو فاضل کتابیں اور نسابی سامان لانے کی ہدایت نہیں دے سکتے ہیں ۔جس میں بستے کا وزن بڑے اسکولی بچوں کا بوجھ کم کرنے کی مانگ کئی برسوں سے اُٹھتی رہی ہے میں نے بھی کئی بار اسی کالم میں بچے سے بھاری بستہ عنوان سے یہ سوال اُٹھایا ہے کہا جا رہا تھا کہ اپنی پسند کے پبلشروں کی کتابیں چلانے کے لئے پرائیوٹ اسکول مسلسل بستہ بھاری کرتے جا رہے ہیں دہلی میں مرکزی

اس ریکارڈ پولنگ کا کس کو فائدہ ہوگا؟

مدھیہ پردیش میں 15ویں اسمبلی کےلئے بدھ کے روز 74.61فیصدی ووٹ پڑے یہ 2013کی 72.13فیصدی پولنگ کے مقابلے میں 2.48 فیصدی زیادہ رہے۔پچھلی بار 2008(69.28فیصدی)کے مقابلے میں 2.85فیصدی ووٹ زیادہ پڑے تھے تو بھاجپا کی سیٹیں بڑھ کر143سے 165ہو گئیں مدھیہ پردیش میں ہوئے ریکارڈ پولنگ کے بعد بھارتی جنتا پارٹی (بھاجپا)اور بڑی اپوزیشن کانگریس کے دعووں اور وضاہتوں کے درمیان سیاسی مبصرین نئی سرکار کی تشکیل کو لے کر اپنا پختہ اندازہ لگانے میں مصروف ہیں وہیں دونون پارٹیوں نے اب اپنی جیت کے دعوے کرنے شروع کر دیئے ہیں ۔کانگریس پردیش پردھان کمل ناتھ نے بھوپال میں میڈیا کو بتایا کہ لوگوںنے جس جوش خروش کے ساتھ ووٹ ڈالا ہے وہ ظاہر کرتا ہے کہ ریاست میں کانگریس کی سرکار بننے جا رہی ہے ۔بھاری ووٹنگ کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ آج دو چیزیں ہوئیں ہیں ۔ایک چناﺅ ختم ہو گیا اور دوسرا بے جی پی نمٹ گئی ۔پوری ریاست میں 1764ای وی ایم 2126وی وی پیٹ مشینیں بدلنی پڑیں ۔250پولنگ مرکزوں پر وقت بڑھانے کے سبب پولنگ کے اعدد و شمار میں 2فیصدی اضافہ ہوا ہے پارٹی نے چناﺅ کمیشن کو قریب 150شکایتیں کیں ہیں ۔انہوںنے دعوی کیا کہ پارٹی ک