اشاعتیں

جنوری 31, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کسان آندولن میں شامل لا پتہ کسان !

بدھوار کو وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے بتایا کسان آندولن شروع ہونے کے بعد دیش کی مختلف ریاستوں سے آئے 115کسان اس وقت دہلی کی جیلوں میں بند ہیں ۔یہ کسان دہلی کی سرحد پر مختلف دھرنوں کی جگہ پر زرعی قوانین کو واپس لینے کے لئے جاری مظاہروں میں شامل ہونے کے لئے آئے تھے وزیراعلیٰ کا کہنا ہے لاپتہ کسانوں کے بارے میں انہیں کسان لیڈروں نے ہی جانکاری دی ۔اور انہوں نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے دہلی سرکار سے مدد مانگی تھی کیجریوال نے اس ملاقات کے بعدد دہلی کی سبھی جیلوں میں بند ایسے لوگوں کی فہرست تیار کی ہے ۔اس جانکاری کی بنیاد پر کسان آندولن سے جڑے لوگ اپنے لا پتہ لوگوں کی پہچان کر سکیں گے ۔اور پچھلے کچھ دنوں میں کسان آندولن سے جڑے نیتاو¿ں اور علیحدہ علیحدہ لوگوں نے اس معاملے میں رابطہ قائم کیا تھا ۔ان کا کہنا تھا کہ مظاہرے میں شامل ہونے آئے لوگ واپس گھر نہیں پہونچے اور ان سے کوئی رابطہ قائم نہیں ہو پارہا ہے ۔سرکاروں کی ذمہ داری ہے جو لوگ لاپتہ ہیں ان کو تلاش کرکے ان کے گھر والوں کو جانکاری دیں وزیراعلیٰ کیجریوال نے یقین دلایا کہ ان کی دی گئی فہرست کے بعد بھی اگر کچھ لوگ لاپتہ ہیں ان کی تلاش کے لئے ہ

دی ان ایکوالٹی وائرس !

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے شکار لوگوں کی تعداد دس کروڑ کے قریب ہے جبکہ 21لاکھ سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں وہیں انسانی زندگی پر سو سال کے سب سے بڑی مشکل میں بھی امیروں کی پراپرٹی بے تحاشہ بڑھی ہے ۔اور اس وبا کے نو مہینوں میں دیش کے بڑے سو امیروں کی کمائی 13لاکھ کروڑ روپے تک بڑھ گئی اگر اسے دیش کے 3.8کروڑ غریبوں میں بانٹ دیا جائے تو ہرشخص کے حصہ میں 54ہزار کروڑ روپے آئیں گے ۔یہ انکشاف آکس فریم دی ان یکوالٹی وائرس نام کی رپورٹ میں ہوا ہے ۔اس کے مطابق 18ماہ سے 31دسمبر تک دنیا میں غریبوں کی تعداد پچاس کروڑ بڑھی ہے ۔جبکہ ارب پتیوں کی پراپرٹی 284لاکھ کروڑ روپے بڑھی ہے ۔سب سے زیادہ نقصان بھارت میں غیر ہنر مند مزدوروں کو ہوا ہے ۔دیش کے 12.2کروڑ مزدوروں میں سے 9.2کروڑ یعنی 75فیصد کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا ۔چھوٹے کاروباری تباہ ہو گئے ہیں کار خانے لاکھوں کی تعداد میں بند ہو گئے ہیں ۔مزدوروں کو پیٹ بھرنے کے لالے پڑ گئے اور لاکھوں بے روزگار لڑکوں کو خاندان سمیت اپنے گھر کی طرف واپس لوٹنا پڑا راستہ میں کئی نے تو اپنی جان تک گنوادی ۔حقیقت یہ ہے کووڈ وبا کے قہر سے دنیا ابھی بھی پوری طرح سے نکل نہیں پا

نریندر مودی کے بھائی پرہلاد مودی کادکھ!

گجرات کے بلدیاتی چناو¿ہونے میں اب زیادہ دن باقی نہیں بچے ہیں ۔چناو¿ چاہے کوئی بھی ہو لیکن تنیجہ کو لیکر بے چینی رہتی ہے ۔لیکن اس بار گجرات کے بلدیاتی چناو¿ کئی معنوں میں بے حد اہم مانے جارہے ہیں ۔گجرات میں یہ چناو¿ د و مرحلوں میں ہونے ہیں یعنی 21فروری اور 28فروری کو ایک طرف جہاں کانگریس نے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی ہے ،وہیں بی جے پی بھی چناو¿ کو لیکر کمر کس چکی ہے ۔گجرارت بی جے پی صدر سیار پاٹل نے امیدواروں کے لئے ضروری قواعد کا اعلان میں کہا ہے کہ 60سال سے زیادہ عمر کے لوگوں و نیتاو¿ں کے رشتہ داروں اور جو لوگ پہلے سے کارپوریشن میں تین سال کی میعاد پوری کر چکے ہیں انہیں اس مرتبہ ٹکٹ نہیں دیا جائے گا ۔پٹیل کے اعلان کے بعد سے ہی ریاست میں بھاجپا ورکروں اور نیتاو¿ں کے درمیان ہلچل کا ماحول ہے ۔وزیراعظم کے بڑے بھائی پرہلاد مودی نے بھی اس سلسلے میں رائے زنی کی ہے انہوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بیٹی سونل مودی احمد آباد کے بودک دیو سے چناو¿ لڑنا چاہتی تھیں ۔لیکن اب جب اس طرح کے پیمانہ طے کئے گئے ہیں تو یہ طے ہوجاتا ہے کہ وہ چناو¿ نہیں لڑ پائیں گی ۔چونکہ

سڑکوں پر کیل بندی ، رکاوٹوںکے چلتے مذاکرات کیسے ممکن!

کسان لیڈروں کو پوچھ تاچھ کے لئے طلب کرکے کچھ کے خلاف لک آو¿ٹ نوٹس جاری کرنا ،سڑکوں پر کیل بندی کرنا سڑکیں کھود کر ویلڈر لگا کر جیسے اقدامات سے حکومت اور کسانوں میں بے اعتمادی کی خلیج اور بڑھ گئی ہے ۔ان حالات میں نہ صرف بے اعتمادی کا احساس بڑھے گااور اس ماحول میں دونوں فریقین میں بات چیت ممکن نظر نہیں آتی ۔سرکار اورکسانوں کے درمیان ان قدموں سے عدم اعتماد کی خلیج بڑھ گئی ہے ۔اور یہ کیسے پر ہوگی؟ بات چیت کے لئے ایک کال کی دوری کی وزیراعظم کی اپیل پر کسان بولے کہ پہلے رہائی پھر کریں گے بات چیت ۔احتجاج کررہی کسان انجمنوں کے مشترکہ مورچہ نے کہا ہے کہ جب تک سرکار گرفتار کسانوں کو چھوڑ نہیں دیتی تب تک ہم بات چیت نہیں کریں گے ۔اور انہوں نے مظاہرے کی جگہ پر لگائی گئی بندشوں کو بھی ہٹانے کی مانگ کی اس کے جواب میں مرکزی زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا انجمنوں کی ضدی رویہ کے چلتے ہی اس مسئلے کا کوئی حل نہیں نکل رہاہے ۔26جنوری کے واقعے کے سلسلے میں دہلی پولیس گرفتاریوں میں لگی ہوئی ہے اور تقریباً 60کسان لیڈروں سمیت 250سے زیادہ لوگوں کو پوچھ تاچھ کے لئے بلایا گیا ۔کسان نیتا پوچھ تاچھ کے لئے آئیں گے ،

جو سچائی سے ڈرتے ہیں ،وہ سچے صحافیوں کو گرفتار کرتے ہیں!

یہ انتہائی تکلیف دہ اور کچلنے کی بات ہے کہ سرکار اب صحافیوں کو ان کی رپورٹنگ کے لئے نشانہ بنا رہی ہے کچھ دن پہلے ہی کئی سینئر مدیروں پر دیش سے بغاوت کا مقدمہ درج کیاگیا ۔یہ سلسلہ ختم نہیں ہواکہ اب ایک اور سینئر مدیر پر یوپی پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے ۔9وائر کے ایڈیٹر سدھارتھ ورد راجن پر یوم جمہوریہ پر ٹریکٹر ریلی کے دوران ایک کسان کی موت سے وابسطہ خبر ٹوئٹ کرنے کے سلسلے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ان پر لوگوں کو بھڑکانے ، امن و قانون سسٹم کو بگاڑنے کی کوشش اور بلوا پیدا کرنے والا بیان دینے کے الزامات لگائے گئے ہیں ۔دہلی میں جس کسان کی موت ہوئی تھی وہ یوپی کے رام پور کا باشندہ تھا ،ورد راجن نے ایک رپورٹ ٹوئٹ کی تھی جس میں کسان کے خاندان نے رد عمل ظاہر کیا تھا اس میں رشتہ داروں نے الزام لگایاتھا کہ کسان کو گولی ماری گئی ہے اور لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں میں سے ایک نے ان سے کہا تھا کہ ڈاکٹرو ںکے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں اس سلسلے میں دہلی پولیس کیطرف سے کہا گیا کہ کسان کی موت ٹریکٹر پلٹنے سے ہوئی تھی ۔سدھارتھ ورد راجن کے ٹوئیٹ پر رام پور کے ڈی ایم نے جواب دیا اور کہا کہ ہم آپ سے صرف او

کہانی ایک سنکی جنرل کی! میانمار میں تختہ پلٹ

پڑوسی ملک میانمار میں فوج نے پیر کے روز تختہ پلٹ کر دیا اور دیش کی سرکردہ لیڈر آنگ سانگ سوچی سمیت کئی لیڈروں کو حراست میں لے کر نظر بند کردیا اور خود کو بابائے قوم کہنے والے میانمار کی آنگ سانگ سوچی کو ملی بھاری حمایت برداشت نہیں کر پائی ۔چونکہ پچھلے نومبر میں ہوئے عام چناو¿ میں سوچی کی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے بھاری اکثریت حاصل کی تھی اورپارٹی کو 80فیصد سے زیادہ سیٹیں ملی تھیں ۔دیش میں اگلے سال کے لئے ایمرجنسی لگا دی گئی فوج کے ٹی وی چینل نے بتایا کہ ملیٹری نے دیش کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے اور اس تختہ پلٹ کو انجام دینے والے فوج کے بڑے جنرل آنگ لائن نے دیش میں اقتدار سنبھال لیا ہے ۔تختہ پلٹ کے کچھ گھنٹے بعد ہی بیان جاری ہوا کہ اب آئن سازیہ،انتظامیہ اور عدلیہ کی ذمہ داری جنرل لائنگ کے ہاتھوں میں رہے گی ۔ملیٹری کمانڈر ان چیف لائنگ اب بین الاقوامی برادری کے نشانہ پر آگئے تھے جب انہوں نے میانمار کے رخائن صوبہ سے روہنگیوں کو نشانہ پر لیتے ہوئے دیش نکالا کر دیاتھا2015میں آنگ سانگ سوچی کی میانمار سرکار میں اہم رول نبھانے سے پہلے آنگ لائن نے بی بی سی کو ایک انٹر ویو میں بتایا تھا کہ یہاں

پرل قتل کانڈ کے اہم ملزم کو پاک امریکہ کے حوالے نہیں کرے گا!

پاکستان کی سپریم کورٹ نے امریکی صحافی ڈینئیل پرل کے قتل کے معاملے میں القاعدہ کے دہشت گرد احمد عمر شیخ اور ا س کے تین ساتھیوں کو رہا کرنے کا حکم منسوخ کرنے کے عمران حکومت کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے حالانکہ معاملے میں سرکار کا موقف جاننے کے ایک دن بعد ملزم شیخ اور اس کے ساتھیوں فہد نسیم شیخ عادل اور سلمان ثاقب کی حراست بڑھانے کے حکم کو منظور کر لیا ہے ۔امریکہ کے پھٹکار لگانے کے بعد پاکستان نے سپریم کورٹ میں القاعدہ کے دہشت گردوں کو رہا کرنے کے حکم پر روک لگانے کی مانگ کی تھی ۔انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبون کے مطابق پاکستان کے اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ سے ملزم کو رہا کرنے کے فیصلے پر روک لگانے کی درخواست دی تاکہ وہ معاملے میں تفصیل سے دلیلیں پیش کر سکیں ۔لیکن عدالت نے اس کو خارج کر دیا اور سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کے ذریعے ملزمان کو بری کرنے کے خلاف اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا ۔سپریم کورٹ میں فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائر کی تھی ۔فال اسٹریٹ جنرل کے صحافی ڈینیل پرل (38سال)کو 2002میں اغوا کر ان کا بے رحمی سے سر قلم کیا تھا اس وقت وہ پاکستانی ایجنسی آئی ایس آئی

منصفانہ اور صحیح رپورٹنگ کی ضرورت ہے!

سپریم کورٹ نے جمعرات کو اکسانے یا بھڑکاو¿ ٹی وی پروگراموں کو لے کر مرکزی سرکار کے لاچاری رویہ پر ناراضگی ظاہر کی ہے اور کہا کہ سرکار نے اس سلسلے میں کچھ نہیں کیا ہے ۔اور اس نے اس طرح کے پروگاموں کو کنٹرول کرنا نہ صرف احتیاطی قدم ہوگا بلکہ قانون و سسٹم بنائے رکھنے کے لئے یہ اہم ترین بھی ہے ۔26جنوری کو ٹریکٹر ریلی کے دوران ہوئے تشدد کے بعد انٹرنیٹ سروس بند کئے جانے کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے چیف جسٹس ایس اے بووڑے کی بنچ نے کہا کہ منصفانہ اور صحیح رپورٹنگ کی ضرورت ہے ۔لیکن مسئلہ تب کھڑا ہوتا ہے جب اس کا استعمال اکسانے کے لئے ہوتاہے نبچ نے سرکاری وکیل تشار مہتا سے کہا کہ بات یہ ہے کہ ٹی وی کے کئی پروگرام ایسے ہوتے ہیں جو بھڑکانے والے ہوتے ہیں لیکن سرکار اس سلسلے میں کچھ نہیں کررہی ہے ۔بنچ نے یہ خیال پچھلے برس کورونا وبا کی شروعات میں نظام الدین میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کو لیکر میڈیا کی بھڑکیلی رپورٹنگ کے خلاف دائر عرضیوں پر سماعت کے دوران ظاہر کیا ہے رپورٹنگ میں اس اجلاس میں شامل لوگوں پر دیش کے الگ الگ حصوں میں کورونا پھیلانے کے الزامات لگائے گئے تھے ۔بنچ نے کہا کہ کئی پروگرام ایسے ہ

نابالغ بچیوں کا ہاتھ پکڑنا ،پینٹ کی جپ کھولنا جنسی حملہ نہیں ہے !

سپریم کور ٹ نے ممبئی ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر روک لگادی جس میں کہا گیا تھا کہ کسی کے روابط میں آئے بنا نابالغ کے اعضاءکا چھون جنسی استحصال نہیں ہے ہائی کورٹ نے معاملے میں پاس کو ایکٹ کے تحت ملزم کو رہا کردیا تھا سینئر عدالت نے معاملے میں مہاراشٹر سرکار کو نوٹس دے کر 2ہفتے میں جواب دینے کو کہا ساتھ ہی اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال کو ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل کرنے کی اجازت دے دی چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی تین نفری بینچ کے سامنے اس معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کا حکم صحیح نہیں ہے اور اس سے خطرناک نظیر قائم ہوگی بینچ نے ان کی دلیلوں کو مانتے ہوئے ممبئی ہائی کورٹ کی ناک پور بنچ کے ذریعے ملزم کو ضمانت دینے کے فیصلے پر روک لگا دی بنچ نے وینو گوپال کو اسپیشل اجازت عرضی دائر کرنے کی بھی اجازت دے دی ہے ۔ ناک پور کی عدالت نے 19جنوری کو حکم دیا تھا کیونکہ ملزم نے بچی کے جسم کو اس کے کپڑے ہٹائے بغیر چھو ا تھا اس لئے اسے جنسی ٹارچر نہیں کہا جاسکتا اس کے بجائے یہ آئی پی سی کی دفعہ 354کے تحت عورت کے ساکھ کو ٹھیس پہونچانے کا جرم بنتا ہے ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں ترمیم کی تھی جس

میڈیا کو ڈرانے و دھمکانے کی کوشش!

کسان ٹریکٹر ریلی کے دوران تشدد بربھڑکانے کے معاملے میں کانگریس نیتا ششی تھرور سمیت کئی صحافیوں کے خلاف بغاوت کا کیس درج کردیا گیا ہے جو نوئیڈا کے تھانے سیکٹر 20میں درج ہوا رپورٹ کے مطابق الزام ہے کہ سینئر صحافی راجدیپ سر دیشائی ،مرنال پانڈے ،ظفر آغا،پارس ناتھ ،ونودنے کسان ٹریکٹر مارچ کے دوران اکسانے والے کمینٹ سوشل میڈیا پر ڈالے تھے ان لوگوں نے جان بوجھ کر کسانوں کو مستعل کرنے کیلئے اپنے اخبارت کے ذریعے ایسی خبرین شائع کی ہیں جن کی وجہ سے دہلی این سی آر میں کسانوں نے تشد د برپا کیا ہے ساتھ ہی مدھیہ پردیش پولس نے بھی ششی تھرور اور چھ صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے وہیں ایڈیٹر گلٹس آف انڈیا سینئر مدیروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کیلئے سخت مذمت کی تھی ایک بیان میں کہا ہے یہ کاروائی میڈیا کو ڈرانے دھماکنے کی کوشش ہے گلڈ نے مانگ کی ہے ایسے معاملے فوراً واپس ہوں اور میڈیا کو بغیر کسی ڈر کے آزاد ی کے ساتھ رپورٹنگ کرنے کی اجازت دی جائے ایک مظاہرین کی موت سے جڑی واردات کی رپورٹنگ کرنا موقع واردات اور اس کی جانکاری اپنے ذاتی سوشل میڈیا ہینڈل پر اور اپنے اخبارات میں دینے پر صحافیوں کو خاص

تکیت کے آنسوں نے آندولن میں پھونکی نئی جان!

یوم جمہوریہ کے دن کسان کی ٹریکٹر پریڈ کے دوارن کئی جگہوں پر تشدد کے بعد سے دو مہینے سے جاری کسان آندولن کے مستقبل پر سنکٹ کے بادل منڈرانے لگے تھے کیونکہ جمعرات کے دن جس طرح سے سندھو اور ٹکری وغازی پور بارڈر پر بھاری تعداد میں پولس فورس تعینا ت کی گئی کسان لیڈروں پر کیس درج کرنے اور انہیں پولس کے نوٹس بھیجے گئے ساتھ ہی لک آو¿ٹ نوٹس بھی جاری کئے گئے اس کے بعد سوال اٹھ رہے تھے کہ اگر یہ نیتا گرفتار ہوگئے تو آندولن کی کمان کون سنبھالے گا؟ لیکن جمعرات کی دیر شام غازی پور بارڈر پر بھارتی کسان یونین کے لیڈر راکیش تکیت کے پولس کے سامنے کی سرینڈ ر کرنے بھی خبریں آگئی تھی اور غازی آباد کے ایس پی و اے ڈی ایم انہیں جگہ خالی کرنے کا نوٹس دینے گئے تھے تب مانا جا رہا تھا کہ چند گھنٹوں میں غازی پور بارڈ ر خالی ہوجائے گا لیکن پھر راکیش تکیت ایک ایسا ویڈیو سامنے آیا جس نے پوری بازی ہی پلٹ دی اور محض ڈیڑھ منٹ کی ویڈیو میں راکیش تکیت پھوٹ پھو ٹ کر روئے اور وہ کہہ رہے تھے گرفتاری کے نام پر کسان آندولن کو ختم کرنے اورانہیں جان سے مارنے کی سازش رچی جا رہی ہے اس کے کچھ ہی دیر پہلے بھاجپا کے ممبر اسمبلی نند ک

لاشوں کو آخری حق دلانے والے شنٹی کو پدم شری !

ہندوستانی کلچر میں سنسکار اہم ہوتے ہیں در اصل میں یہ سنسکار دھرم ہی نہیں بلکہ قوم کو بھی ایک سوت میں باندھتے ہیں ۔انسانی زندگی کے آخری دور انتم سنسکار کے بارے میں ہر کلچر اور سماج مین مانا جاتا ہے کہ یہ متوفی کے اعتماد کے مطابق پوتر ہاتھوں سے پورا کیا جائے کورونا وباءکی شروعات میں ایک وقت ایسا بھی آیا کہ جب کورونا سے مرے افراد کا انتم سنسکار سے اپنے نے ہی ہاتھ کھینچ لیا تھا ایسے وقت میں جن کا کوئی نہیں ہوتا ان کا انتم سنسکار ان کے اعتقاد کی بنیاد پر کیا گیا ایسے ہی لوگوں پر مبنی ہے تنترکے گڑ شرپلا ہی آخری کڑی ۔۔ایک کورونا دورمیں لوگوں نے ایسے دن بھی دیکھے جن کا تصور کرنا بھی مشکل ہے لاشوں کو کندھا پریوار کے افراد یا رشتہ دار دینے کیلئے ہوتے ہیں ۔ لیکن جب دہلی میں کورونا انفیکشن کی شروعات ہوئی اور لوگون کی تیز ی سے موتیں ہونے لگی تو پریوار کے لوگوں نے ہی اپنوں کا ہی انتم سنسکا ر کرنے سے دوری بنا لی ایسے میں شہید بھگت سنگھ سیوا دل کے بانی جتندر سنگھ بھاٹی آگے آئے ۔بیٹے نوجوت اور ان کی انجمن کے ممبروں کےساتھ ملکر وہ کورونا سے جان گنوانے والے 965کورونا سے مرے لوگوں کی لاشوں کو انتم سنسکار

روسی صدر پوتن کے خلاف سب سے بڑا مظاہرہ!

روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے کٹر مخالف الیکسی نویلنی کے گرفتاری کے احتجاج میں روس کے109شہروںمیں کڑاکے کے ٹھنڈ کے درمیان مظاہرے ہوئے پولس نے اتوار تک ساڑھے تین ہزار سے زیادہ مظاہرین کو گرفتارکیا ہے ان میں نویلنی کی بیوی یولیا اور ترجمان وکیل بھی شامل ہیں ۔ پوتن کے خلاف روس میں یہ سب سے بڑا اب تک کا مظاہرہ ہے اسے لیکر پوتن نے بھی سخت رویہ اپنایا ہے مظاہرین پر قابو پانے کیلئے کئی شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند کی گئی اور موبائل نیٹورک بھی جام کئے گئے پولس نے مظاہرین کو اٹھا اٹھا کر ٹرکوںمیں بھر دیا اور انہیں کہیں دور لے جایا گیا پھر بھی بڑی تعداد میں نعرے لگا رہے تھے کہ روس آزاد ہوگا اور پوتن چور ہے کے پوسٹرر لیکر پوتن کے خلاف مظاہرے جاری ہے مظاہرین کی مانگ ہے کہ وہ اپنے کٹر حریف نولینی کو جلد سے جلد رہا کیا جائے وہیں 57ڈگری مائنس والے درجہ حرارت میں لوگوں کا جوش کم نہیں ہوا اور لاکھوں لوگ سڑکوں پر اترے امریکہ اور یوروپی یونین نے پوتن کی کاروائی کی مذمت کی ہے اور 44سالہ الیکسی نولینی کرپشن مخالف تحریک چلانے والے شخص ہیں انہوں نے 2018میں صدارتی چناو¿ لڑنے کی کوشش کی تھی لیکن انہیں ایک الزام می

دیپ سدھو کی صفائی میں کسان نیتاو ¿ں کو دھمکی!

لال قلعہ پر نشان صاحب لگائے جانے کیلئے لوگوں کو بڑھکانے کا قصور وار ٹھہرائے جا رہے۔گلوکار ایکٹر دیپ سدھو نے خود کو بے گناہ بتایاہے انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر لائیو آکر کسان لیڈروں کو دھمکی دی اور کہا تم نے مجھے گدار کا سرٹی فیکیٹ دے دی ہے،ا گر میں نے تمہاری پول کھولنی شروع کردی تو تمہیں دہلی سے بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا سدھو نے کہا مجھے اس لئے لائیو آنا پڑا کیونکہ میرے خلاف مجھے اس لئے لائیو آنا پڑا کیونکہ میرے خلا ف نفرت پھیلائی جا رہی ہے اور بہت کچھ جھوٹ پھیلا یا جا رہا ہے میں اتنے دنوں سے یہ سب سہہ رہا تھا کیونکہ میں نہیں چاہتا تھا کہ ہمارے مشترکہ سنگھرس کو کوئی نقصان پہونچے ،لیکن آپ جس پڑاو¿ پر آگئے ہیں وہاں کچھ باتیں بتانا بہت ضروری ہے ۔پہلی بات تویہ ہے کہ 25تاریخ کی رات کو لڑکوں نے اسٹیج پر ناراضگی ظاہر کی تھی ،کیونکہ انہیں پنجاب سے دہلی میں پریڈ کرنے کو کہہ کر ہی بلایا گیا تھا اس کے لئے بار بار اسٹیج سے بڑے بڑے اعلان اور وعدے کئے گئے تھے ناراضگی جتا رہے نوجوانوں نے کہا کہ جب ہم دہلی آگئے تو آپ ہمیں سرکار کی طرف سے طے کردہ روٹ پر جانے کیلئے کہہ رہے ہیں، جو ہمیں منظور نہیں تھا