اشاعتیں

اپریل 12, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

آخرکار پرگیہ ٹھاکر کو انصاف ! ضمانت کا راستہ صاف

آخرکار مالیگاؤں دھماکے کے معاملے میں گرفتار سادھوی پرگیہ ٹھاکر سمیت دیگر کو تھوڑی راحت ملنے کا امکان ہے۔ دیش کی بڑی عدالت نے سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل سری کانت پروہت سمیت کل11 لوگوں کی ضمانت کی عرضی پر نچلی عدالت سے ایک مہینے کے اندر فیصلہ کرنے کا بدھوار کے روز حکم دیا۔۔پچھلے ساڑھے چھ سال سے جیل میں بندملزمان کی ضمانت عرضی بمبئی ہائی کورٹ نے خارج کردی تھی لیکن سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ موجودہ ثبوت کی بنیاد پر ان کے خلاف مکوکا ایکٹ کے تحت مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا۔ جسٹس ایف ایم آئی کھلی پھلا اور جسٹس شیو کیرتی سنگھ کی ڈویژن بنچ نے یہ بھی کہا کہ ملزمان کی ضمانت عرضیوں سے نمٹنے کے دوران مکوکا کی سخت دفعات پر غور نہیں کیا جائے۔ ملزمان نے ضمانت دینے سے انکار کرنے کے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی درخواست کی تھی کہ سخت مکوکا قانون کے تحت الزامات کا تعین بحال رکھنے کے لئے ہائی کورٹ کا فیصلہ منسوخ کیا جائے۔ ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ مالیگاؤں بم دھماکے کانڈ میں پرگیہ ٹھاکر اور دیگر 10 ملزمان کو مکوکا کے تحت سماعت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہائی کورٹ نے

محض آدھے گھنٹے میں کٹ جاتی ہیں چوری کی گاڑیاں

حالیہ وقت میں گاڑیوں کی چوری بڑھ گئی ہے۔ یہی نہیں بلکہ کار چور ہائی ٹیک ہوگئے ہیں۔ وہ صرف پرانی گاڑیاں ہی نہیں چراتے بلکہ اب ان کے نشانے پر وہ گاڑیاں بھی ہیں جو مہنگی ہیں اور لوگوں کے بیچ سب سے زیادہ مقبول ہیں۔ ان میں ایس یو وی (اسپیشل یوٹیلٹی وہیکل) اور ایم یو وی (ملٹی یوٹیلٹی وہیکل) سب سے زیادہ ہیں۔ حالانکہ چور ان گاڑیوں کو چرانے سے بچتے ہیں جو کہ سیٹلائٹ لاک سسٹم سے آراستہ ہیں۔ پولیس کے ذرائع کے مطابق گاڑی چور گاڑی چرانے کے بعد اس کو محض آدھے گھنٹے میں کاٹ دیتے ہیں اور اس کا ایک ایک پرزہ بیچ دیتے ہیں۔ آسام سے کانگریس کی ممبر اسمبلی رومی ناتھ کی گرفتاری معاملے میں آٹو چور انل چوہان کا نام آیا ہے اور اسے پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ گاڑی چوروں کا کاروبار مانگ اور سپلائی کے اصول پر کام کرتا ہے جس گاڑی کی سب سے زیادہ مانگ ہوتی ہے اسی کو سب سے زیادہ چوری کیا جاتا ہے۔ دہلی پولیس کے پچھلے دو برسوں میں گاڑی چوری کے واقعات کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ 2013ء میں جہاں13895 گاڑیاں چوری ہوئیں وہیں 2014ء میں یہ تعداد بڑھ کر 22223 ہوگئی تھی۔ پولیس کی سالانہ پریس کانفرنس میں بتایا گیا تھا کہ

Was Netaji murdered, his family spied upon?

If we go through the history we find that governmentshave  always been involved in espionage. Intelligence system in I ndia exists from the ancient period. India has at present an Intelligence system and structure, which has been developed by the British as they needed to keep an eye on the nationalists especially after 1857. After independence the control of these intelligence agencies was vested with the Central Government. Allegations were made time and again that government is involved in the espionage to keep vigil on its opponents. Now it's the turn of espionage of Netaji Subhash Chandra Bose. AnujDhar, author of the book 'India's biggest Cover up' written on the death of Netaji has alleged through a letter that the then Prime Minister JawaharLal Nehru himself was monitoring and guiding the espionage of Netaji. He has acquired this letter from two files recently made public. According to the letter Nehru had written to then foreign secretary Subim

تین دن میں چار نکسلی حملے کیا ظاہر کرتے ہیں

چھتیس گڑھ کے بستر سمیت تین اضلاع میں تین دن کے اندر تقریباً300 کلو میٹر کے دائرے میں ہوئے چار نکسلی حملے ہماری سلامتی اور خفیہ مشینری کے موازنے میں نکسلیوں کی مضبوط حکمت عملی کی ہی نشاندہی کرتے ہیں۔ جس بے خوف انداز میں نکسلی ان حملوں کو انجام دے رہے ہیں اس سے انسداد نکسل آپریشن کی حکمت عملی پر سنگین سوال اٹھ رہے ہیں۔ ہر حملے کے بعد ہم سبق لینے اور پرانی غلطیوں کو نہ دوہرانی کی بات تو کرتے ہیں لیکن ان سے کچھ سیکھتے نہیں ہیں۔انہیں نہ دوہرانے کی بات تو دور رہی۔ حیرت کی بات یہ ہے سکیورٹی فورسز نے کچھ دن پہلے ہی بستر میں مسلح ماک ڈرل (دکھاوٹی ریہرسل) بھی کی تھی ۔ اس کے باوجود یہ حملے روکے نہیں جاسکے۔ معمولی وقفے سے نکسلی ایسی وارداتوں کو انجام دینے میں مسلسل کامیاب ہورہے ہیں جس سے سکیورٹی فورس کو بھاری نقصان جھیلنا پڑتا ہے اور نکسلی اپنا خوف قائم رکھنے میں کامیاب رہتے ہیں۔خاص بات یہ بھی ہے کہ تازہ حملوں نے ان کئی بہانوں کے لئے گنجائش نہیں چھوڑی ہے جو ایسی وارداتوں کے بعد بنائے جاتے ہیں۔ یہ حملے یہی بیان کررہے ہیں کہ نکسلیوں نے پھر سے طاقت بنالی ہے اور وہ نئے سرے سے ہمت کا ثبوت دینے کو ت

پی ایم تو جوڑنے کا کام کررہے ہیں اور یہ نیتا توڑنے کا

شیو سینا ایم پی اور پارٹی کے ماؤتھ پیس سامنا کے نگراں مدیر سنجے راوت نے مطالبہ کیا ہے کہ مسلم سماج سے ووٹ کا حق چھین لیا جائے۔ ان کی رائے میں مسلم سماج کو ایک ووٹ بینک کی شکل میں استعمال کیا جارہا ہے جو اس فرقے کے مفادات کے لحاذ سے ٹھیک نہیں ہے اس لئے ان کے مطابق خوش آمدی کی اس حکمت عملی کو ختم کرنا ہے تو اس فرقے کو ووٹ دینے کے حق سے محروم کردیا جانا چاہئے۔ بیشک یہ ٹھیک ہے کہ اقلیتوں کو ایک ووٹ بینک کی طرح استعمال کیا جاتا ہے اور اس خوشامدی کی پالیسی پر لگام لگنی چاہئے لیکن کسی فرقے کا ووٹ کا حق چھیننے کی بات کرنا سراسر غلط ہے۔ سنجے راوت کو پورا حق ہے کہ وہ اپنے سیاسی حریفوں کی چاہے جتنی تلخ نکتہ چینی کریں لیکن ووٹ کا حق چھیننے کی بات کر انہوں نے بڑی مصیبت مول لے لی ہے۔ یہ بات اپنی جگہ صحیح ہے کہ جن اوویسی بھائیوں سے شیو سینا کا سیاسی مقابلے کے پس منظر میں راوت کا یہ بیان آیا ہے فرقہ وارانہ سیاست کرنا ان کی پہچان رہی ہے۔ راوت کی اس بات سے کچھ حد تک متفق ہوا جاسکتا ہے کہ ووٹ بینک کی سیاست کسی بھی گروپ کے لئے فائدے مند نہیں ہوتی لیکن دیش میں شاید ہی کوئی پارٹی ایسی ہو جسے بڑے یا چھوٹ

Pakistan's right decision to stay neutral in Yemen War

Saudi Arabia and its allies are making aerial attacks on Iran supporter Shia rebels in Yemen. Despite aerial attacks Hudi warriors have captured the maximum parts of Yemen. Two weeks have passed yet Saudi Arabia alliance has failed to free the rebel controlled area. Rebels are getting lead and due to their increasing influence, President Abid Rabbu Mansoor Hadi has to decamp out of country. Both Tehran and rebels deny that Iran is helping them with weapons. Uninterrupted attacks on Hudis and other alliance including loyals of former president Ali Abdullah Saleh are even unable to prevent the rebels from marching towards Aden. Meanwhile Saudi Arabia has sought military aid from Pakistan and requested to send its soldiers to fight in Yemen. Saudi Arabia had asked Pakistan to provide military planes and warships for 10 nations’ alliance against Hudi rebels in Yemen. Pakistan’s Prime Minister Nawaz Shareef had sought advice from Pak MPs and Pakistan Army over this request.

کیا نیتا جی کو قتل کیا گیا، ان کے خاندان کی جاسوسی کروائی گئی

تاریخپر اگر ہم نظر ڈالیں تو پائیں گے کہ حکومتیں ہمیشہ جاسوسی کرواتی رہی ہیں۔ ہندوستان میں تو خفیہ نظام دور قدیم سے ہی قائم رہا ہے۔ دیش میںآج جاسوسی کے سسٹم کاباقاعدہ ڈھانچہ ہے۔ یہ انگریزں کے ذریعے بنایا گیا ہے۔ خاص کر 1857 ء کے بعد قوم پرستوں پر نظر رکھنے کی ضرورت تھی۔آزادی کے بعد ان خفیہ ایجنسیوں کا کنٹرول مرکزی حکومت کے ہاتھ میں آگیا۔وقتاً فوقتاً لیکن یہ الزام لگتے رہے ہیں کہ سرکار اپنے حریفوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے ان کی جاسوسی کراتی ہے۔ اب نیتا جی سبھاش چندر بوس کی جاسوسی کروانے کا الزام لگ رہا ہے۔نیتا جی کی موت پر لکھی کتاب ’انڈیاز بگیسٹ کور اپ‘ مصنف انوج دھر نے ایک خط کے حوالے سے الزام لگایا ہے کہ اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو خود نیتا جی کی جاسوسی کی نگرانی کررہے تھے اور ہدایت دے رہے تھے۔ یہ خط انہوں نے حال ہی میں افشاں کئے ہیں جو دو فائلوں سے لئے گئے ہیں۔ اس خط کے مطابق 25 نومبر1957 ء کو نہرو نے اس وقت کے خارجہ سکریٹری سبی مل دت کو خط لکھ کرنیتا جی سبھاش چندر بوس کے بھتیجے امت بوس کے جاپان دورہ کے بارے میں جانکاری مانگی تھی۔ خط میں نہرو نے لکھا: میں ٹوکیو میں و

’’کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑا بھانمتی نے کنبہ جوڑا‘‘

ایک مرتبہ پھر پرانے جنتا کنبے کو جوڑنے کی بحث زوروں پر ہے۔ آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو نے پٹنہ میں ہوئے اس سمیلن میں انضمام کا ذکر کرکے نئے سرے سے معاملے کو بحث میں لا دیا ہے۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے بھی کہا ہے کہ جنتا پریوار پر سب کی رائے بن گئی ہے۔ جس دن بھی سپا چیف ملائم سنگھ یادو میٹنگ بلائیں گے، انضمام کاباقاعدہ طور پر اعلان ہوجائے گا۔ سب کچھ طے ہوچکا ہے۔ انہوں نے انضمام اور نئی پارٹی کو لیکر تمام اشوز کو قطعی شکل دے دی ہے۔ پارٹی کا جھنڈا، چناؤ نشان اور مینی فیسٹو کو لیکر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ نتیش نے کہا دہلی میں ملائم سنگھ یادو اور شرد یادو کے ساتھ انضمام پر بات ہوئی ہے۔ آر جے ڈی نے انضمام کو منظوری دے دی ہے۔ واقف کاروں کا کہنا ہے کہ جنتا پریوار کے انضمام میں سب سے بڑی رکاوٹ خود ملائم سنگھ یادو ثابت ہورہے ہیں۔ ان کے رویئے کے سبب ہی بار بار نئی پارٹی کی تشکیل کی خانہ پوری کو ٹالا جارہا ہے۔ پچھلے سال 4 دسمبر کو نتیش کمار کے جنتا پریوار میں6 پارٹیوں کے ساتھ آنے و ملائم سنگھ یادو کو نئی پارٹی کا صدر اعلان کردئے جانے کے بعد بھی اس کا باقاعدہ اعلان نہیں ہوسکا۔ اس سے زیادہ مض

یمن جنگ میں پاکستان کا غیر جانبدار رہنے کا صحیح فیصلہ

سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملک میں ایران حمایتی شیعہ باغیوں پر ہوائی حملے کررہے ہیں۔بیشک ہوائی حملے ہورہے ہیں لیکن حوثی لڑاکو نے یمن کے زیادہ تر حصوں پر قبضہ کرلیا ہے۔دو ہفتے گزر گئے ہیں لیکن سعودی عرب کی رہنمائی والا اتحاد حوثی باغیوں کے کنٹرول والے علاقے کو آزاد کرانے میں ناکام رہا ہے۔ باغیوں کا اثر بڑھتا چلا جارہا ہے اور ان کے بڑھتے اثر کے سبب صدر ابدربو منصور حادی کو دیش چھوڑ کر بھاگنا پڑا ہے۔ اس معاملے میں تہران اور باغی دونوں انکار کرتے ہیں کہ ایران انہیں ہتھیار دے رہا ہے۔ حوثیوں اور سابق صدر علی عبداللہ صالح کے وفاداروں سمیت دیگر اتحادیوں پر مسلسل ہورہے حملے بھی باغیوں کو ادن کی طرف بڑھنے سے نہیں روک پا رہے ہیں۔ اس درمیان سعودی عرب نے پاکستان سے فوجی مدد مانگی ہے اور اپنے فوجیوں کو یمن میں لڑنے کے لئے اپیل کی ہے۔ سعودی عرب نے پاکستان سے کہا تھا کہ وہ یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف 10 ملکوں کی طرف سے چلائی جارہی مہم کیلئے فوجی و جہاز اور جنگی بیڑے مہیا کرائے۔ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے اس درخواست پر پاکستانی ممبران پارلیمنٹ و پاک فوج کی رائے مانگی تھی۔ گزشتہ پیر کو پارلیمنٹ

10 سال پرانی ڈیزل گاڑیوں پر پابندی کا سوال

دہلی میں خطرناک سطح پر پہنچ چکی ہوائی آلودگی پر روک لگانے کیلئے نیشنل گرین ٹربونل نے پچھلے دنوں دو بڑے فیصلے سنائے۔ پہلا تو این جی ٹی نے دہلی میں 15 سال پرانی سبھی طرح کی گاڑیوں کے چلنے پر روک لگائی اور دوسرا 10 سال پرانی ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔ا ب جن کے پاس ڈیزل سے چلنے والی گاڑیاں ہیں وہ لوگ پس و پیش میں ہیں کہ کیا کریں کیا نہ کریں؟ لوگوں کو ڈر ہے کہیں چیکنگ کے چکر میں ان کی گاڑیاں نہ پکڑ لی جائیں۔ پرائیویٹ کے ساتھ ساتھ ڈیزل سے چلنے والی کمرشل گاڑیوں کا استعمال کرنے والے بھی الجھن میں ہیں۔ ایسی سبھی گاڑیاں جو اپنی میعاد سے اب تک10 سال کا وقت پورا کر چکی ہیں اورجو ڈیزل سے چلتی ہیں ان پر یہ پابندی نافذ ہوگی۔ ان میں کمرشل گاڑیاں جیسے ٹرک ،ٹینکر، کنٹینر، ڈمپر، ٹریکٹر ،ٹرالی، مال ڈھونے والی چھوٹی موٹی گاڑیاں، ٹورسٹ بسیں، منی بسیں کے علاوہ ڈیزل سے چلنے والی پرائیویٹ گاڑیاں جیسے ایس یو وی، جیپ، کار وغیرہ بھی شامل ہیں۔ اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ اپنی10 سال پرانی گاڑی میں سی این جی لگوا کر آپ اسے 5 سال اور چلوا لیں گے تو آپ ایسا بھی نہیں کرسکتے۔ کیونکہ دہلی سرکار

ہند۔ فرانس میں رافیل جنگی جہاز سپلائی سمجھوتہ

ہندوستان کی فضائیہ جدید جنگی جہازوں کی قلت کاسامنا کررہی ہے اب اسکو 18برسوں کے طویل عرصہ کے انتظار کے بعد رافیل جیسے جدید اور اپنے نشانے کو بہتر طریقہ سے نشانہ لگانے کی صلاحیت والے جنگی جہاز فرانس سے ملنے کی امید پیدا ہوگئی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کے دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان 17سمجھوتوں پر دستخط ہوئے۔ فرانس نے ہندوستان میں دو اب ڈالر یورویعنی ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کااعلان کیا ہے اس میں ائرس بنائیں گی۔ فرانس میں وزیراعظم نریندر مودی کا جس طرح سے خیرمقدم اور وہاں کے میڈیا میں ان کے دورے کو اہمیت دی گئی ہے اس سے وزیراعظم کے دنیا کے ملکوں میں بڑھتے قد کاپتہ چلتا ہے۔ رافیل جنگی جہازوں کو خریدنے کاسلسلہ پچھلی یوپی اے حکومت نے شروع کیاتھا۔یہ کہنا مشکل ہے جہازوں کے سودے کو کیاقطعی شکل ملے سکے گی۔ لیکن خوش آئین بات یہ ہے کہ ہندوستانی فضائیہ کی ضرورتوں کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے بھارت کو دوسال میں ہی جنگی جہاز مل جائیں گے۔ لیکن سودے کی مخالفت بھی شروع ہوگئی ہے یہ کسی پارٹی کی طرف سے نہیں بلکہ خود نریندر مودی کی پارٹی بھاجپا کے لیڈر سبرامنیم کی طرف سے کی گئی ہے انہوں

دہلی والو ہوشیار۔ سبزی ۔ دودھ کی قلت کاخطرہ

دیش کی راجدھانی او رمرکزی زیر انتظام ریاست دہلی کادنیا کے شہروں میں جب شمار ہوتا ہے تو اس کو سب سے زیادہ آلودہ شہر ماناجاتا ہے۔اس آلودگی کی سب سے بڑی وجہ دہلی میں ہریانہ۔ اترپردیش۔ پنجاب۔ ہریانہ۔ ہماچل وغیرہ پڑوس ریاستوں سے تقریبا ایک سے ڈیڑھ لاکھ پیٹرول ۔ ڈیزل سے چلنے والے ٹرک اور بسیں ۔ کاریں آتی جاتی ہیں ان سے نکلنے والے دھویں سے دہلی کی آب وہوا میں آلودگی سطح بڑھی ہے دہلی کی سابقہ شیلا سرکار نے ڈیزل سے چلنے والے ٹرکوں کو دہلی میں آمدروفت کو رات 9 بجے تک روک لگادی تھی۔ لیکن فیصلہ پر ٹرانسپورٹروں کی مخالفت کی وجہ سے نرمی برتی گئی۔ جس سے راجدھانی میں دن بدن آلودگی سطح بڑھتی جارہی ہے۔ اس سے دہلی کے لوگوں میں دمہ۔ سانس اورکینسر کی بیماریوں میں اضافہ کاخطرہ بڑھ گیا ہے۔ عالمی صحت تنظیم(WHO) نے اس بڑھتی آلودگی پر مرکزی حکومت کو پیش کردہ رپورٹ میں اپنی تشویش جتا چکی ہے۔ اب نیشنل گرین ٹریبونل( ) نے دہلی۔ این سی آر آلودگی سطح کو بھانپتے ہوئے پرانی گاڑیوں پر پابندی کا جواہم فیصلہ کیا ہے۔ یہ لائق خیرمقدم ہے اس نے قواعد کی دھجیاں اڑا رہے ٹرانسپورٹروں اور بلڈروں پر 50ہزار روپے تک کے جرمانے

ٹیم کیجریوال اور ٹیم یوگیندر یادو میں آر پار کی لڑائی

بٹوارے کے دہانے پر کھڑی عام آدمی پارٹی کے لیڈروں اور انتظار فی الحال 14 اپریل کی میٹنگ کا ہے۔ آپ کے دونوں گروپوں کی اگلی حکمت عملی میٹنگ اور ملی عوامی حمایت سے طے ہوگی۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ یوگیندر یادو، پرشانت بھوشن اینڈ کمپنی کی کوشش ہے کہ میٹنگ میں پارٹی سے وابستہ پرانے لوگوں کی زیادہ سانجھے داری ہو جبکہ ٹیم کیجریوال کا منصوبہ ہے کہ یوگیندر یادو، پرشانت بھوشن سمیت ان کے ساتھیوں کو میٹنگ سے پہلے باہر کردیا جائے۔ غور طلب ہے کہ یادو اور بھوشن نے 14 اپریل کو آپ کی قومی کونسل کی ایک میٹنگ بلائی ہے۔ فون کرکے ایگزیکٹو کونسل کے ممبروں سے جذباتی اپیل کی جارہی ہے کہ اس میٹنگ سے صاف ہوجائے گا پارٹی میں کون کس کے ساتھ ہے۔ اس دوران پارٹی کے ورکروں میں شش و پنج کی صورتحال پائی جاتی ہے۔وہ کنفیوز ہیں آپ کو دئے عطیہ کا سلسلہ الگ سے شروع ہوگیا ہے۔ لندن کے ایک باشندے کندن شرما کی طرف سے ویگن آر کار کو واپس کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔ یہ وہی کار ہے جس میں سوار ہوکر کیجریوال نے چناؤ کمپین چلائی تھی اور وہ49 دن کی اپنی حکومت کے دوران اسی نیلی رنگ کی ویگن آر کار سے دفتر آتے جاتے تھے۔ دہلی اسمبلی چناؤ 2013 ء

ان پراکسی سیکولرسٹوں کیلئے ایک اور سبق!

ہندوستان کی پانچ ہزار سال پرانی جسمانی، ذہنی اور روحانی روایات یوگ کی اہمیت پر مہر لگا کر امریکہ کی بڑی عدالت نے ثابت کیا ہے کہ اس کا ہندوتو کے فروغ سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔اسکولوں میں اس کے سکھائے جانے سے کسی کی مذہبی آزادی کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔امریکہ کی ایک عدالت نے کہا کہ کیلیفورنیا کے پرائمری اسکول میں یوگ سکھائے جانے سے ہندوتو کی حمایت نہیں ہورہی ہے اور نہ ہی طلبا کی مذہبی آزادی کے حق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ سینڈڈیاگو کی تین نفری اپیلیٹ عدالت نے طلبا کے ماں باپ کی طرف سے دائر کردہ ایک مقدمے پر اتفاق رائے سے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ انہوں نے شکایت کی تھی کہ اوٹ پٹانگ یوگ کی تعلیم دے کر انیسیم ضلع کے ایک اسکول میں ہندو اور بودھ مذہب کو فروغ دیا جارہا ہے۔ یوگ کو فروغ دینے والے ایک غیر مفاد کاری گروپ سے تین سال کی گرانڈ ملی ہے اس کے تحت ضلع کے5600 طلبا کو 30 منٹ تک ہفتے میں دو بار یوگ سکھایا جاتا ہے۔ طلبا کے ماں باپ نے دلیل دی تھی کہ اسکول کا یوگ پروگرام روحانیت پر مبنی ہے اور اس لئے غیر آئینی ہے۔ عدالت کے دستاویزات کے مطابق عدالت کو یہ مقرر کرنا ہے کہ اسکول کا یوگ پروگرام جسمانی تعل