اشاعتیں

اپریل 8, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

یوگی کی کٹھن پریکشا

اترپردیش میں ایک لڑکی کے ذریعے بھاجپا ممبر اسمبلی پر آبروریزی کا الزام اور اس کے بعد ہوئے واقعات نے یوگی آدتیہ ناتھ سرکار کے قانون و انتظام پر سوال کھڑا کردیا ہے۔ اناؤ کے اس واقعہ نے ہمارے سسٹم کے تئیں جنتا کے بھروسہ کو زبردست جھٹکا دیا ہے۔ اس سے رائج تصور کو اور تقویت ملتی ہے کہ طاقتور شخص یا فرقہ آج بھی پوری مشینری کو انگلی پر نچا رہا ہے اور ایک معمولی شخص کا محفوظ رہنا صرف ایک اتفاق ہی ہے۔ حالانکہ پردیش میں اس طرح کا الزام یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ سابق سپا ۔بسپا سرکاروں کے دوران بھی بہت سے ممبران اسمبلی و کچھ وزراء پر اس طرح کے الزام لگے لیکن بھاجپا کی سرکار کے لئے چونکانے والی واردات ہے۔ اناؤ میں ایک لڑکی کا الزام ہے کہ ممبر اسمبلی کلدیپ سینگر اور اس کے ساتھیوں نے اس کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کی ہے۔ لڑکی تھانے میں شکایت کرنے گئی تو رپورٹ درج نہیں کرائی گئی۔ عدالت کے حکم پر کئی دنوں بعد معاملہ درج ہوا تو کیس واپس لینے کا دباؤ شروع ہوگیا۔ متاثرہ کے رشتہ داروں کو اتنا پریشان کیا گیا کہ انہوں نے وزیر اعلی کی رہائش گاہ کے سامنے خود سوزی کرنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد لڑکی کے بدقسمت والد کو

شام میں کیمیائی حملہ

دہشت گردی کو تو چھوڑیئے اس کے ازالے کی مہم کتنی خوفناک ہوسکتی ہے اس کی ایک جھلک دنیا کو ایک بار پھر تب دیکھنے کو ملی جب کچھ دنوں پہلے شام میں باغیوں کے قبضے والے آخری شہر ڈوما پر کیمیائی حملہ کی خبر آئی۔ نگرانی گروپ کا دعوی ہے کہ اس میں 70 سے زیادہ لوگ مارے گئے اور درجنوں کی تعداد میں لوگوں کو سانس لینے میں دقت آئی۔ اس طرح کا یہ پہلا حملہ نہیں ہے۔ سال2013 میں پہلی بار کمیاوی ہتھیار کا استعمال خان الاصل پر کیا گیا تھا۔ تب سے لیکر اب تک اس پورے علاقہ میں درجنوں ایسے حملے ہوچکے ہیں۔ جان بوجھ کر عام لوگوں کو نشانہ بنانے والے یہ حملے بتاتے ہیں کہ حملہ آور انسانیت سے کتنی دور اور جنگ کے بین الاقوامی قواعد کونہیں مان رہے ہیں۔ حالانکہ شام نے اس حملہ کی مذمت کی ہے اور اپنے اوپر لگے الزامات کو مسترد کیا ہے پھر بھی یہ سمجھنا آسان ہے بشرالاسد نے کئی اسباب سے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔ پہلی بار انہوں نے ایسا کیا ہے کیونکہ ان کے پاس اس کی وجہ بھی ہے اور وہ ایسا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور دوسرا وہ یہ جانتے ہیں کہ وہ دوسروں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں کامیاب ہوں گے۔ حالانکہ شام حکومت

اپوزیشن کا موازنہ جانوروں سے کرنا توہین آمیز ہے

بھارتیہ جنتا پارٹی کے 38 ویں یوم تاسیس فنکشن میں پارٹی کے صدر امت شاہ کے اپوزیشن کے اتحاد کے بیان پر ہنگامہ تو مچنا ہی تھا کیونکہ انہوں نے بات ایسی کہہ دی ۔ پنچ تنتر کی کہانی کی مثال دیتے ہوئے امت شاہ کا کہنا تھا جب باڑھ آتی ہے اور سارے پیڑ پودے بہہ جاتے ہیں تو صرف ایک پیڑبچ جاتا ہے۔ ایسے میں سانپ ،نیولا، کتا، بلی، چیتا سب ایک ہوجاتے ہیں اور پیڑ پر چڑھ کر اپنی جان بچاتے ہیں۔ کٹردشمنی کا ان جانوروں کا کردار مصیبت کے وقت بدل جاتا ہے۔ ہماری رائے میں امت شاہ کو اپنے سیاسی حریفوں کے لئے ایسے الفاظ کا استعمال کرنا زیب نہیں دیتا۔ اگر آج اپوزیشن کی اس مثال پر تمام اپوزیشن بھاجپا پر حملہ آور ہوگئی ہے تو اس میں کوئی تعجب نہیں۔ کانگریس صدر راہل گاندھی نے اپوزیشن کا موازنہ جانوروں کے ساتھ کرنے پر امت شاہ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ اس توہین آمیز بیان سے ان کی ذہنیت کا پتہ چلتا ہے جس میں دلت، قبائلیوں ، اقلیتوں اور یہاں تک کہ ان کی پارٹی کے نیتاؤں کو بیکار سمجھا گیا ہے۔ راہل نے کہا امت شاہ پوری اپوزیشن کو جانور کہہ رہے ہیں اور بھاجپا آر ایس ایس کا بنیادی نقطہ نظر ہے۔ اس دیش میں

کیا آدھار بینکوں کی دھوکہ دھڑی روک سکتا ہے

خاص پہچان نمبر یعنی آدھار کی ضروریت کا دائرہ سرکار مسلسل بڑھاتی جارہی ہے جس کے پیچھے سرکار کئی طرح کی دلیلیں دے رہی ہے۔ مثال کے طور پر انتظامی کام کاج اسکیموں، مالی لین دین میں شفافیت یقینی کرنے سے لیکر آتنک واد سے کارگر ڈھنگ سے نمٹنے جیسے تمام دلائل دئے جارہے ہیں لیکن آدھار کے مس یوز ہونے پر سرکار کوئی تبصرہ نہیں کررہی ہے اور نہ ہی بتا رہی ہے سرکار کے پاس آدھار کا بیجا استعمال ہونے سے روکنے کے لئے کیا اسکیم ہے؟ سپریم کورٹ نے جمعرات کو مرکزی سرکار کی اس دلیل کو مسترد کردیا کہ خاص پہچان نمبر آدھار ہر کرپشن کو روکنے کا ایک یقینی ہتھیار ہے۔ کورٹ نے کہا کہ آدھار ہر دھوکہ دھڑی کو نہیں پکڑ سکتا۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے یہ تبصرہ آدھارقانون کی قانونی جوازیت کا ٹیسٹ کرنے کے دوران کیا۔ اٹارنی جنرل کے۔ کے وینو گوپال نے جب یہ کہا کہ آدھار کے ذریعے ہزاروں کروڑ روپے کی دھوکہ دھڑی ، بے نامی لین دین پکڑے گئے ہیں اور تمام فرضی کمپنیوں کا انکشاف ہوا ہے اس پر جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ آدھار ہرایک دھوکہ دھڑی کا علاج نہیں ہے۔ خاص کر بینکوں میں دھوکہ دھڑی روکنے

پانچ باباؤں کو وزیر مملکت کا درجہ دینے کا معاملہ

مدھیہ پردیش اسمبلی کے چناؤ اس سال کے آخر میں ہونے ہیں۔ ضمنی چناؤ میں ہار سے مدھیہ پردیش میں شری شیوراج سنگھ چوہان فکرمند ہیں۔ اب وزیر اعلی طرح طرح کے ہتھکنڈے و قدم اٹھا رہے ہیں تاکہ آنے والا چناؤ ایک بار پھر سے وہ جیت سکیں۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ انہیں اپنے 14 سالوں کے کاموں پر پورا بھروسہ نہیں۔ شاید بھاجپا سرکار کے 14 سال کے کام سے جنتا مطمئن نہ ہوپائی۔ کسان، دلت، تاجر اور درمیانہ طبقہ اور ملازم بھاجپا سرکار کے انتظام سے مطمئن نہیں ہیں۔ یہ ہی وجہ ہے کہ شیو راج سنگھ چوہان نے پانچ باباؤں کو منتری کا درجہ دیا ہے۔ بتادیں کہ کمپیوٹر بابا کے ساتھ اندور کے متیو مہاراج ، امر کرنک( نرمدا ادگرام ) کے ہیرا نند جی، ڈنڈوری کے نربدانند جی اور پنڈت یوگیندر مہنت کو وزیر مملکت کا درجہ دینے والا حکم جاری کردیا گیا۔ فیصلہ کے بعد سے اس پر سوال کھڑے ہورہے ہیں۔ رام بہادر شرما نام کے ایک شخص کی طرف سے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بنچ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کی گئی ہے۔ عرضی گزار کا کہنا ہے وزیر مملکت کے آئینی جواز کو لیکر عرضی لگائی گئی ہے۔ فیصلہ کے سبب باباؤں کے رویئے میں بھی اچانک تبدلی آئی ہے۔ کل ت

بھارتیہ ریلوے کا بھگوان ہی مالک ہے

انڈین ریلوے کا بھگوان ہی مالک ہے۔ یہاں تو بغیر انجن کے ٹرین چلتی ہے۔ اڈیشہ میں لاپرواہی کی انتہاہوگئی بولن گیر ضلع کے کٹلا گڑھ میں احمد آباد پوری ایکسپریس بغیر انجن کے پٹری پر دوڑ پری۔ یہ واقعہ اس وقت ہوا جب بولن گیر ضلع کے ٹیلا گڑھ سے کالا ہانڈی ضلع کی کراسنگ کی طرف جا رہی 22 ڈبوں والی اس ایکسپریس ٹرین کے انجن کو دوسری طرف لگانے کے لئے الگ کیا گیاتھا۔ سبھی مسافر محفوظ ہیں اور چوکس ریلوے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سنیچر رات بغیر انجن کے پٹری پر دوڑنے کے فوراً بعد ہی دو ملازمین کو برخاست کردیا گیا تھا باقی پانچ کو آج صبح برخاست کیا گیا۔قریب 15 کلو میٹر پٹری پر بغیر انجن کے دوڑی تھی ۔پوری ایکسپریس انجن کے بغیر ڈبے اس لئے چل پڑے کیونکہ وہاں تعینات ریل ملازمین نے ٹرین کے پہیوں پر شاید اسکلڈ بریک نہیں لگائے تھے۔ قاعدے کے مطابق ٹرین کے پہیوں پر اسکلڈ بریک لگائے جانے چاہئیں۔ ہوشیار اگر آپ ٹرین میں سفر کررہے ہیں اور دہلی سے گزرنے والے ہیں تو چوکس رہیں کیونکہ یہاں ٹرینوں میں لوٹ مار چوری ،جھپٹ ماری کی وارداتیں بڑھتی جارہی ہیں۔ چور کچھ چنندہ مقامات پر ٹرین کے مسافروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ د

پنجرے میں ٹائیگر سلمان خان

ہندی فلموں میں جیسے ڈرمائیت ہوتی ہے اکثر ایسا اصل زندگی میں نہیں ہوتا۔ اس کا احساس بالی ووڈ ستارے سلمان خان کو ہورہا ہوں گا جنہیں 20 سال پہلے کالے ہرن کے شکار سے متعلق مقدمہ میں جودھپور کی ایک عدالت نے پانچ سال کی سزا سنا ئی ہے۔ سلمان کو سنائی گئی سزا سے فطری طور پر یہ ہی پیغام گیا ہے کہ دیش کے قانون سے اوپر کوئی نہیں ہے۔ سلمان خان کو ہوئی پانچ سال کی سزا جتنا حیران نہیں کرتی اس سے زیادہ کہیں ہندوستانی عدلیہ نظام کے بارے میں سوچنے کو مجبور کرتی ہے۔ یہ سزا اس20 سال پرانے معاملہ میں ہوئی ہے جب ایک فلم ’’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘‘ کی شوٹنگ کے دوران سلمان خان اپنے ساتھیوں سیف علی خان، نیلم، سونالی بیندرے اور تبو کے ساتھ شکار پر نکلے تھے۔ الزام ہے کہ اس شکار کے دوران انہوں نے ایک چنکارا اور دو کالے ہرنوں کا شکار کیا تھا۔ چنکارا اور کالے ہرن دونوں ہی نایاب جنگلی جانوروں کے زمرے میں آتے ہیں اور ان کا شکار کرنا غیر قانونی ہے۔ سلمان خان کو سزا سنانے کے ساتھ حراست میں لیا گیا تھا البتہ عدالت نے اس معاملہ میں دیگر چار ملزمان سیف، تبو، سونالی اور نیلم کو بری کردیا۔ سلمان کو سزا ان کے چاہنے والوں کے لئ

ہندوستانی فلمیں چین کی دیوار پھلانگنے میں کامیاب

اگر ہم راج کپور کی فلموں کو چھوڑیں تو چین ہندوستانی فلموں کا کبھی بڑا بازار نہیں رہا ہے لیکن پچھلے کچھ عرصے سے لگتا ہے کہ چین کے فلم شائقین کو ہندوستانی فلمیں پسند آنے لگی ہیں۔راج کپور کی فلمیں روس میں بھی بہت مقبول تھیں لیکن چین میں پہلے کسی ہندوستانی فلم کا اتنا تذکرہ نہیں سنا تھا۔ جب جیکی مین بھارت آئے تھے تب انہوں نے کہا تھا میں بھارت کے بارے میں تین ہی چیزوں کو جانتا ہوں ایک عامر خان، دوسرا تھری ایڈیڈس اور تیسرا بالی ووڈ کا ڈان۔ جیکی مین ہی کیوں نیا کے کونے کونے میں لوگ بھارت کو اس کی فلموں سے جانتے پہچانتے آئے ہیں۔ ایک وقت تھا جب راج کپور ، متھن چکرورتی کی فلمیں سوویت روس میں بہت مقبول تھیں۔ امیتابھ بچن کی فلموں نے بھی وسط ایشیا میں بہت مقبولیت پائی۔ شاہ رخ خان کو یوروپ میں کافی مقبولیت ملی لیکن چین ہماری فلموں کا کبھی بڑا بازار نہیں رہا لیکن لگتا ہے کہ وقت کے ساتھ اس میں تبدیلی ہورہی ہے اور اب ہماری کئی فلمیں چین کے باکس آفس پر کروڑوں کی کمائی کررہی ہیں۔ اس برس ریلیز ہوئی سلمان خان کی فلم بجرنگی بھائی جان، تین ہفتوں میں چین کے باکس آفس پر 250 کروڑ سے زیادہ کی کمائی کرچکی ہے