اشاعتیں

اگست 9, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

امریکہ میں کھلا کمل!

امریکہ میں نائب صدد کے عہدے کےلئے ہندوستانی خاتون کملا ہیرس بطور امیدوار چنی گئی ہیں امریکی ڈیموکریسی اور سیاست میں اس قدم کو میل کا پتھر مانا جا رہا ہے ۔محترمہ کملا ہیرس اس عہدے کی ریس میں شامل ہونے والی سیاہ فام خاتون ہیں اگر وہ امریکہ کی نائب صدر چنی جاتی ہیں تو وہ اور بھی کئی ریکارڈ بنائیں گی اور وہ پہلی خاتون ہوں گی جو ملک کی نائب صدر کا عہدہ سنبھالیں گی بلکہ پہلی ہندوستانی امریکی اور افریقی امریکی بھی ہوں گی ۔55سالہ کملا ہیرس کے والد افریقی ہیں ۔ان کی ماں ہندوستان کی ریاست تمل ناڈو سے تعلق رکھتی تھیں جن کی 2009میں موت ہو چکی ہے ۔فیصلے کے بعد ہیرس حمایتیوں نے کمپین شروع کر دی ہے جس کا نام ہے امریکہ میں کھلا کنول ،)لوٹس بلوم ان دی یو ایس(اس مہم کا اعلان کرنے کے بعد ملک گیر طور سے با قاعدہ کمپین شروع ہو گئی ہے ۔جوائے بیڈین کے اس فیصلے کی ہندوستانی امریکی فرقہ نے کافی تعریف کی ہے پینسکو چیف رہ چکی اندرا نومی نے اسے بے حد اچھا فیصلہ بتایا اس کے علاوہ انڈیا پوسٹ کے بانی رنگا سوامی نے اسے ہندوستانیوں کے لئے ایک فخر کا لمحہ بتایا ہے ۔کملا نے ٹوئٹ کیا ہے کہ امریکی سیاست میں سیاہ فام خواتی

کیا قانون بیٹیوں کو ان کا حق دلا سکتا ہے؟

یہ کسی سے پوشیدہ نہیں کہ تمام دعووں و قوانین کے باوجود خواتین کو برابری سے نہیں دیکھا جاتا مرد اکثریتی ملک میں خواتین کو اپنی حق کے لئے ہر سطح پر لڑنا پڑتا ہے ۔گھرمیں جب بچہ پیدا ہونا ہوتا ہے تو ماں باپ یہی امید کرتے ہیں کہ بیٹا ہو مگر بیٹی ہو تو اس کو ایک بوجھ سمجھا جاتا ہے ۔آج بھی حمل میں بچے کے مارے جانے کی خبریں آتی رہتی ہیں ۔والد کے املاک میں بیٹے کے برابر بیٹی کو بھی حق ملنا چاہیے اسے لے کر ہمارے سماج میں ایک طرح سے منفی نظریہ رہا ہے ۔حالانکہ قانون کے مطابق قریب 15سال پہلے بیٹیوں کو والد کی وراثت میں بیٹوں کے برابر حق یقینی بنایا گیا تھا لیکن اب بھی اسے لے کر کہیں نہ کہیں تنازعہ جاری تھا اب دیش کی 74ویں یوم آزادی سے ٹھیک پہلے منگل کے روز سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں بڑا فیصلہ دے دیا ہے اور اسے ایک طرح سے ساری الجھنیں دور ہو گئی ہیں ویسے تو ہندو عورتوں کو والد کی پراپرٹی پیدائشی حق ہے ۔لیکن ہندو جانشین ترمیم قانون 2005کے قانون میں عمل میں آنے کے بعد ہی مل گیا تھا اس معاملے میں بڑی عدالت کا یہ فیصلہ 2005کے قانون کی ہی توسیع سوال آخر یہ ہے کہ سپریم کورٹ کو 2005کے قانون میں ترمیم کرنے

منچلوں کی وجہ سے طالبہ کی سڑک حادثہ میں موت!

ایک بے حد تکلیف دہ واقعہ میں ایک بہت ہونہار و نوجوان لڑکی ایک سڑک حادثہ میں موت ہو گئی بے حد غریب خاندان کی لڑکی شوکشا کو امریکہ میں 3.80کروڑ روپئے کی اسکوالر شپ ملی تھی 20اگست کو اس کی امریکہ واپسی کی فلائٹ تھی وہ امریکہ کے بیٹسن کالج میں اسکوالر شپ پر بی بی اے کر رہی تھی لڑکی شوکشا کی سڑک حادثے میں نہیں بلکہ منچلوں کے سبب موت ہو گئی اس کے والد جتندر بھاٹی نے الزام لگایا کہ بلٹ پر سوار دو لڑکوں نے دو کلو میٹر تک اس کا پیچھا کیا اور چھیڑ خانی کی پیر کو ان دونوں نے اپنے ماما کے اوشنگ آباد گڑھ مکتیشور میں مینی ہائی وے پر جا رہی تھی شویکشا کے ساتھ سڑک پر بائک سوار منچلوں نے چھیڑ چھاڑ شروع کر دی پہلے تو ان لڑکوں نے ان کی بائک کو اوور ٹیک کر کے اچانک بریک لگا دی چھیڑ چھاڑ سے بچنے کی کوشش میں شویکشا بائک سے گر گئی موقعہ پر ہی موت ہو گئی لڑکی کے ماما سمت نے بتایا کہ حادثہ کی اطلاع کے باوجو د پولیس آدھے گھنٹے بعد پہنچی دوسری طرف ایس پی سٹی اتل کمار شری واستو نے بتایا کہ طالبہ واردات کے وقت رشتہ دار نے چھیڑ چھاڑ جیسی کوئی واردات نہیں بتائی تھی ۔پولیس نے لڑکی کے والد جتیندر بھاٹی کی تحریر پر دیر

وسندھرا راضی نہیں تھیں ،اس لئے خالی گیا بھاجپا کا وار!

راجستھان میں قریب 31دنوں سے چلا آرہا سیاسی بحران فی الحال ٹلتا نظر آرہا ہے ۔باغی ہوئے سچین پائلٹ کی دہلی میں راہل گاندھی اور کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی سے دو دو مرتبہ ملاقات کے بعد نہ صرف راجستھان کی اشوک گہلوت سرکار پر چھایا سیاسی بحران ٹل گیا ہے اور پارٹی میں بڑی پھوٹ کا اندیشہ غلط ثابت ہو گیا ہے ۔42سالہ سچین پائلٹ نے 12جولائی کو اچانک وزیر اعلیٰ گہلوت کے خلاف بغاو ت کا بگل پھونکتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ان کی سرکار اقلیت میں آگئی ہے لیکن وہ 19سے زیادہ ممبر ان نہیں اکھٹا کر پائے بے شک بھاجپا اس کھیل میں براہ راست طور سے شامل نہیں تھی لیکن پائلٹ پر وہ داﺅں تب نہ لگائی جب وہ گہلوت سرکار گرانے کی پوزیشن میں ہوتے اس لئے اس لحاظ سے دیکھیں تو فوری طور پر گہلوت سرکار بچ گئی ہے ۔دوسری جانب پائلٹ کا کہنا ہے کہ کانگریس اعلیٰ کمان نے ان کی بات ہمدردانہ طریقے سے سنی اور ان کے ممبران کی شکایتوں کو سننے کے لئے احمد پٹیل،کیسی وینو گوپال،اور پرینکا کی رہنمائی میں ایک تین نفری کمیٹی بھی بنائی گئی ہے ۔حیرانی اس بات کو لے کر ہے کہ یہ کام پہلے ہی کر لیا ہوتا تو مہینے بھر چلی سیاسی اتھل پتھل کی نو

پہلے ڈونر لاﺅ پھر ملے گا پلازمہ!

دیش کے پہلے پلازمہ بینک کو کھلے ہوئے کئی ہفتے گزر چکے ہیں دو جولائی کو وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے وسنت کنج کے آئی ایل بی ایس میں پلازمہ بینک کا آغاز کیا تھا لیکن اس میں پلازمہ لینے والوں کی تعداد ضرور بڑھ رہی لیکن دینے والوں کی نہیں ایسے میں پلازمہ بینک میں پلازمہ کی کمی نہ ہو اس لئے ایک سسٹم بنایا گیا ہے جس کے تحت اب جس اسپتال کو اپنے کورونا مریض کے لئے پلازمہ درکار ہوگا اُس کو پہلے پلازمہ ڈونر بھی بھیجنا ہوگا ڈونر کسی بھی بلڈ گروپ کا ہو سکتا ہے ۔جب پلازمہ بینک میں ڈونر پلازمہ دے گا اس کے بعد اسپتال کے ذریعہ مجاز شخص یا مریض خود کے خاندان کو پلازمہ دیا جائے گا۔ایل بی ایس اسپتال کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ایس کے سرین نے بتایا کہ پلازمہ لینے والوں اسپتالوں کے لئے اب رپلیس منٹ ڈونر دینا ہوگا جو اسپتال پلازمہ لینے کے لئے کسی کو بھیجے گا اس کے بعد اس کے ساتھ خون دینے والا بھی بھیجنا ہوگا ۔اس بات سے ظاہر ہے کہ جو لوگ بڑی تعداد میں پلازمہ دینے کے لئے نہیں پہنچ رہے ہیں یہ چنتا کی بات ہے ۔ڈاکٹر سرین کہتے ہیں کہ سال 1962میں جب چین سے لڑائی ہوئی تھی تب نہرو جی نے لوگوں کو خون دینے کی اپیل کی تھی ۔اس کے ب

کشمیر میں سیاسی قتلوں کو روکنا بڑی چنوتی

تمام کوششوں کے باوجود کشمیر وادی میں سیاسی ورکروں کے قتل کا سلسلہ رک نہیں رہا ہے ،سیاسی قتل کے تحت بھلے ہی بھاجپا ورکروں و سرپنچوں و مقامی لیڈروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن دہشتگردوں کے ذریعہ قومی دھارا سے جڑے سیاسی نیتاﺅں کے قتل کی وادی کشمیر میں لمبی تاریخ رہی ہے اب تک جتنی بھی حکومتیں یا انتظامیہ رہے کم و بیش ہر دور میں سیاسی ورکر دہشتگردوں کے نشانے پر رہے ہیں ۔نئے ایل جی منوج سنہا کے سامنے سب سے بڑا چیلنج ان سیاسی قتلوں پر لگام لگانا ہوگا ۔جموں و کشمیر میں بی جے پی لیڈروں پر حملوں کا سلسلہ رک نہیں رہا ہے ۔وسطی کشمیر کے بڑگام میں ہوئے حملے میں زخمی بی جے پی نیتا و او بی سی مورچہ کے ضلع صدر عبدالحمید نظر زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے بی جے پی نیتا اس حملے سے ناراض پارٹی لیڈروں کے استعفی کا سیلاب سا آگیا ہے ۔اوراب تک جو خبریں آئی ہیں نو لیڈروں نے اور ورکروں نے ہائی کمان کو استعفیٰ بھیج دئے ہیں ۔وہیں پچھلے مہینے بی جے پی ورکر وسیم باری اور ان کے والد و بھائی کے ساتھ شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ علاقے میں آتنکی حملے میں ہلاک کر دئے گئے تھے ۔بی جے پی کے کئی لیڈروں نے بار بار اپنے لیڈروں ک

ایودھیا بھاجپا کی ووٹوں کی بھی فصل ہے

ایودھیا صرف آستھا و شردھا کا مرکز نہیں ہے بلکہ یہ ووٹوں کی فصل کے لئے کھاد پانی کا کام بھی کرتا ہے ۔بھاجپا کو اقتدار تک پہنچانے میں ایودھیا کے رام مندر اشو کا اہم کردار رہا ہے اور مندر تعمیر کام کا آغاز ہو جانے سے ریاست کی سیاست میں بھاجپا کو مقبولیت ملی ہے ۔لیکن حملے کی دھار اب پہلے جیسی نہیں ہے ۔بھاجپا کے لئے ووٹوں کا پولورائزیشن کرانے کی چنوتی ہوگی تو اپوزیشن پارٹیوں کے سپنے اس کو روکنے کے ہوں گے رام مندر کے شیلا نیاس پر سپا ،بسپا و کانگریس کا جیسا رخ رہا ہے اس سے بھاجپا کو حملہ آور ہونے کا موقعہ شاید ہی ملے کچھ نیتاﺅں نے رام مندر ٹرسٹ میں پس ماندہ ااور غیر فہرست ذاتوں کے لوگوں کی شرکت نہ ہونے پر سوال کھڑے کر کے مستقبل میں سیاست کے سمت کے اشارے بھی دے دئے ہیں اپوزیشن کو رام مندر مسئلے پر بھاجپا کی کاٹ کے لئے عوامی سروکاروں سے جڑنا ہوگا مذہبی بنیاد پر پولارائزیشن نہ ہو اس کے لئے انہیں حکمت عملی بنانی ہوگا ۔سپا کے قومی جنرل سیکریٹری و چیف ترجمان راجیندر چودھری کہتے ہیں کہ رام آستھا اور شردھا کا معاملہ ہے بھاجپا کو ان پر سیاست نہیں کرنی چاہیے آج اترپردیش میں کسان نوجوان طالب علم کاروبا

کورونا انفیکشن رکتا نظر نہیں آرہا

تما م اقدامات ااور احتیاط و سختی کے باوجود کورونا انفیکشن کے معاملے رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں اور بھارت میں کورونا کا قہر انتہا پر ہے ۔روزانہ 60سے65ہزار کے قریب مریض سامنے آرہے ہیں ۔پیر کے روز بھارت میں کورونا کے 62064نئے مریض سامنے آئے اس طرح مریضوں کی کل تعداد 22لاکھ کو پار کر گئی ہے ۔اور ٹھیک ہونے والے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ کر 15.35لاکھ ہو گئی ہے ۔یہ معلومات وزارت صحت نے دی ہے ۔جبکہ وائرس انفیکشن سے 1007مریضوں کی موت ہونے یہ تعداد44386ہو گئی ہے ۔وزارت کا کہنا ہے کہ فی الحال 634945مریض زیر علا ج ہیں ۔بہتر امبولینس سرویسز اور دیکھ بھال کے کام پر توجہ دینے سے قابل قدر نتیجے ملے ہیں ۔اورپچھلے 24گھنٹوں میں ریکارڈ 54859مریض ٹھیک ہوئے ہیں اور مریضوں کی ٹھیک ہونے کی شرح 70فیصد پہنچ گئی ہے ۔یہ سب تو ٹھیک ہے لیکن جس رفتار سے بھارت میں کورونا متاثرین کی تعداد روزانہ سامنے آرہی ہے اس سے تو ہم کورونا مریضوں کی تعداد میں دنیا میں نمبر ون دیش نہ بن جائے ۔اس میں کوئی دو رائے نہیں ہو سکتی کہ انفیکشن تیزی سے دیش میں پاﺅں پھیلا رہا ہے ۔اور مرنے والوں کی تعداد بھی اسی حساب سے بڑھ رہی ہے لیکن زیادہ

سعودی عرب نے دیا پاکستان کو تگڑا جھٹکا!

کشمیر ی مسئلے پر اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی دو حصوں میں بانٹ دینے کی دھمکی دینا پاکستان کو مہنگا پڑ گیا سعودی عرب نے پاکستان کو ادھار تیل دینا بند کر دیاہے ۔پاکستان اب گڑ گڑا رہا ہے لیکن سعودی عرب کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے دونوں ملکوں کے درمیان اس بارے میں 3.2ارب ڈالر کے معاہدے کی معیاد دو مہینے پہلے ہی ختم ہو چکی ہے دی ایکسپریس ٹیون میں جمع کو شائع رپورٹ میں سعودی عرب نے نومبر 2018میں پاکستان کی باہری خطے کی پریشانی دور کرنے کے لئے 6.2ڈالر سے 3.2ارب ڈالر کچے تیل کی سہولت اسی پیکج کا حصہ ہے ۔پاکستان نے سعودی عرب سے اس معاہدے کو آگے بڑھانے کی درخواست کی لیکن ابھی تک اس کا اسے جواب نہیں ملا ہے ۔مالی بدحالی سے لڑ رہے پاکستان نے دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لئے 2018میں سعودی عرب سے قریب 46ہزار کروڑ روپئے کا قرض لیا تھا جس میں پاکستان کو 24ہزار کروڑ روپئے کا تیل دینے کی بھی سہولت دی گئی تھی یہ میعاد دو مہینے پہلے ہی ختم ہو چکی ہے اب معاہدے کی تجدید نہیں ہوئی ۔پاکستان نے سعودی عرب سے لئے قرض میں ایک ارب ڈالر یعنی قریب ساڑھے سات ہزار کروڑ روپئے کی قسط و قت سے چار مہینے پہلے ہی دے دی تھی اس کے

پائلٹ نے طیارے کو بچانے کےلئے بہت کوشش کی !

وندے بھارت مشن کی اڑان سے وطن لوٹ رہے کئی لوگوں کے لئے یہ سفر موت کا قہر بن کر سامنے آیا۔بھاری بارش کے درمیان لنڈنگ کرنے کی کوشش میں جہاز حادثہ نے کئی سوال تو کھڑے کر دئیے ہیں لیکن ائیر پورٹ حکام کے حوالے سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ اس افسوس ناک پرواز کے کمانڈر ڈی وی ساٹھے نے طیارے کو بچانے کی آخری سانس تک کوشش کی لیکن اپنی جان دے کر بھی طیارے کے زیادہ تر مسافروں کی جان بچانے میں کامیاب رہے ۔جان گنوانے والے پائلٹ کیپٹن دیپک ساٹھے اور کو پائلٹ اکھلیش کمار تھے سابق ائیر فور س آفیسر نے آخری وقت تک جہاز کو بچانے کی پوری کوشش کی وہ 1981میں ائیر فورس میں بھرتی ہوئے تھے اور 2003میں اسکوائڈر لیڈر کی شکل میں رٹائر ہوئے تھے ۔ان کو اسکواڈ آف اونر سے بھی نوازا گیا تھا وہ گوئنگ 737بھی اڑا چکے ہیں میڈیا رپورٹ کے مطابق پائلٹ نے لنڈنگ سے پہلے آسمان میں کئی چکر لگائے اور طیارے کوبچانے کی بھی کوشش کی مگر آخری وقت میں اترنا ہی پڑا بھار ی جمع پانی اور پھسلن کی وجہ سے حادثہ ٹالا نہیں جا سکا ۔ایک مسافر ریاو¿ نے بتایا کہ میں پچھلی سیٹ پر تھا اچانک زور کا جھٹکا لگا ایک دوسری مسافر فاطمہ نے بتایا کہ جہاز بہت ت

نربھیا کیس میں پھانسی سے نہیں رکی درندگی!

پچھم وہار ویسٹ علاقے میں ایک لڑکے کی حیوانت کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔نربھیا کانڈ کے بعد بھی حیوانیت کے معاملے رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں ۔امید تھی کہ نربھیا کے گنہگاروں کو پھانسی پر لٹکانے کا کچھ تو اثر ہوا ہوگا لیکن بدقسمتی سے لگتا ہے کہ زیادہ اثر نہیں ہوا ۔حیوانیت کی شکارہوئی 13سالہ بچی کی حالت ابھی بھی بے حدنازک بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے اس کا بیان نہیں لیا جا سکا ۔بچی کے جسم پر ملزم کی حیوانیت صاف جھلکتی ہے اس کے جسم پر کیچی سے حملے اور جگہ جگہ سے دانت سے کاٹنے کے نشان ملے ہیں یہ نشان صاف بتاتے ہیں کہ معصوم بچی کے ساتھ جنسی زبردستی بھی کی گئی ہے حالانکہ ڈی سی پی باہری دہلی ڈاکٹر ایکتھام کا کہناہے کہ اس معاملے میں فی الحال پاسکو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے میڈیکل رپورٹ میں آگے کی کاروائی ہوگی ۔پچھم وہار ویسٹ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیاہے وہ منگول پوری کا باشندہ ہے پتہ چلا ہے کہ وہ گھروں میں نقب زنی کیا کرتا تھا واردات والے دن بھی اس گھر کو کھالی سمجھ کر اندر گھنسا تھا لیکن اندر لڑکی کو دیکھ کر اس سے بدتمیزی شروع کر دی ۔جب لڑکی نے احتجاج کیا تو ملزم نے اس پر تاوڑتوڑ حملہ کر دی

آستھا :بی او کے جا کر لائے پوتر مٹی !

رام جنم بھومی میں بیٹھے رام للا بھومی پوجن میں ایک ہزار پوتر مقامات سے مٹی لائی گئی انہیں میں سے ایک جگہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر(پی او کے)میں واقع شاردا پیٹھ ہے یہاں سے پوتر مٹی لائی جانے کی کہانی بھی دلچسپ ہے پو او کے میں ہندوستانی شہریوں کو جانے کی اجاز ت نہیں ہے اس لئے چین کے پاس پورٹ پر ہندوستانی میاں بیوی سے ہانگ کانگ کے راستے سے منگوایا گیا۔ کرناٹک کے باشندے وینکٹیشن رمن اور ان کی اہلیہ چین میں رہتے ہیں ۔سیو شاردا پیٹھ ان سے رابطہ قائم کیا اور پی او کے میں ہندوستانیوں کے جانے پر پابندی کے رہتے وینکٹیشن اور انکی بیوی چینی پاسپورٹ پر پی او کے بھیجا گیا اور یہ دونوں راجدھانی مظفرآباد پہونچے اور وہاں سے شاردا پیٹھ گئے پھر وہاں کا پرساد و مٹی لیکر ہانگ کانگ کے راستے ہوتے ہوئے دلی آگئے اور اس میاں بیوی نے سیو شاردا پیٹھ کو ممبر کو مٹی اور پرساد سپرد کیا انہوں نے بتیا کہ وہ شاردا پیٹھ کے چیف پجاری اروندپنڈت کی ہدایت پر اجودھیا گئے شرما اپنے ساتھ کرناٹک کے انجنا پروت کا بھی جل لائے یہیں ہنمان جی کا جنم استھا ن مانا جاتا ہے انہوں نے بتایا کی کونکن سے بھی پوتر جل لایا گیا ۔ سری لنکا اور نیپا

کشمیر میں بندوق نہیں روزی روٹی بڑا مسئلہ !

آرٹیکل 370ختم ہونے کے ایک سال بعد کشمیر میں کئی نئے رنگ نظر آنے لگے ہیں اور بڑی تبدیلی کے بعد مقامی سرکار تیزی سے ڈیولپمینٹ کے محذپر لوگوں کے دلوں میں جگہ بنانے کا دعویٰ تو کر رہی ہے لیکن ایک سال بعد بھی کشمیر میں روزی روٹی کا سب سے بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے اور مقامی لوگ روزی روٹی اور روز گار کے سوال کو ترضیح دے رہے ہیں مسلسل گمراہ کن پرو پیگنڈہ کا ایجنڈا چلانے میں لگے پاکستا ن اور علیحدگی پسندوں کو لیکر وادی میں زیادہ تر لوگوں میں اس پر کوئی توضح نہیں دی جا رہی ہے مقامی لوگوں سے بات چیت میںقومی دھار ا کے کشمیروں کا کشمیری نیتاو¿ںسے بیزاری ہوچکی ہے پنچایتوں کے علاوہ کئی سطحوں پر نئی لیڈر شپ ابھر کر سامنے آ رہی ہے۔سرکار سے کئی معاملوں پر عوام کی شکایتیں ہیں آرٹیکل 370کے تئیں لوگوں کا جذبہ برقرار ہے اور وہ دہشت گردی کے خلاف بولنے لگے ہیں پاکستانی دخل کی وجہ سے عام کشمیریوں کو نشانہ بنایا جا رہاہے۔ زیادہ تر مقامی کشمیروں میں کام نہ ملنے کی شکایت ہے بہت سے لوگوں کے آرٹیکل 370کے ختم ہونے سے بحالی مداخلت کا اندیشہ بھی نظر آنے لگا ہے ۔رہایشی پالیشی کو لیکر بھی لوگوں میں کئی سوال اٹھ رہے ہیںلیکن

سوشانت کی موت کا سچ تو سامنے آنا چاہیے!

سپریم کورٹ نے کہا کہ سوشانت سنگھ راجپوت ایک ٹیلینٹ یافتہ ایکٹر تھے اور ان کی موت عام نہیں ہے ۔ ایسے میں سچ سامنے آناضروری ہے۔جسٹس ریسیکیس رائے کی ایک نفری بینچ نے یہ رائے زنی ریا چکرورتی کے ذریعے بہار میں درج مقدمے کو ممبئی ٹرانسفر کرنے کی مانگ والی عرضی پر سماعت کی مانگ کی ہے ۔ بدھ کے روز سرکاری وکیل تشار مہتہ نے بینچ کو بتایا بہار حکومت کی جانب سے سوشانت کی موت کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کی مانگ کو مرکزی حکومت نے منظور کردیا ہے ۔ بینچ نے ریا کی عرضی پر بہار پولیس ،مہارشٹر پولیس سوشانت کے کنبے سے تین دن میںجواب مانگا ہے ممبئی پولس کو اب تک کی جانچ سے بھی واقف کرانے کو کہا ہے۔ اب سماعت اگلے ہفتے ہوگی اس درمیان مرکزی حکومت نے سی بی آئی جانچ کے لئے نوٹیفیکشن جاری کردیا ہے ۔ بنیادی سوال : کس ریاست کی پولس کو تفتیش کا اختیار:جسٹس رائے نے کہا سوشانت معاملے میں اس بات کی چان بین ضروری ہے کیا اس موت کے پیچھے کوئی جرم تو نہیں ہے ؟ اس ہائی پروفائل معاملے کو لیکر لوگوں میں اپنی اپنی رائے ہے لیکن ہم قانون کے مطابق چلیں گے اب تک شاید ممبئی پولس نے غیر فطری موت کا مقدمہ درج کیا ہے۔جب کی پٹنہ میں در