اشاعتیں

فروری 12, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

دوسرے مرحلہ میں بمپر ووٹنگ سے چونکانے والے نتیجے آسکتے ہیں

اترپردیش اسمبلی چناؤ کے تیسرے مرحلہ میں 12 اضلاع میں 69 سیٹوں پر 19 فروری کو ووٹ پڑیں گے۔اس مرحلہ میں کئی انتہائی اہمیت کے حامل شہر شامل ہیں جیسے فروخ آباد، ہردوئی، قنوج، مین پوری، اٹاوہ، اوریہ، کانپوردیہات، کانپورشہر، اناؤ، لکھنؤ، بارہ بنکی اور سیتا پور ہیں۔ یہاں سنیچر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ کل 826 امیدوار میدان میں ہیں۔ سپا ۔بسپا کا گڑھ مانے جانے والے علاقہ ہیں یہاں سال 2012ء میں سپا کو 69 میں سے 55 سیٹیں ملی تھیں۔ لہٰذا اس مرحلہ میں ترکش کے ہرتیر آزمائے جارہے ہیں، ایڑھی چوٹی کا زور لگادیا گیا ہے۔ دوسرے مرحلہ میں بھاری پولنگ سے سبھی متعلقہ پارٹیاں تھوڑا فکر مند ضرور ہیں۔یوپی اسمبلی چناؤ کے دوسرے مرحلہ میں بدھوار کے روز 65.16 فیصدی ووٹنگ ہوئی تھی۔ یہاں 11 اضلاع کی 67 سیٹوں کے لئے ووٹ ڈالے گئے تھے ۔ وہیں اتراکھنڈ میں 69 سیٹوں کے لئے تقریباً 70 فیصدی لوگوں نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔ پچھلی بار سے 19فیصد ووٹ بڑھے تو سپا کی سیٹیں 17 سے بڑھ کر 34 ہوگئی تھیں ۔ اس مرتبہ صرف 0.28 فیصد ووٹ بڑھا ہے۔  مغربی یوپی و روہیل کھنڈ کی زیادہ سیٹوں پر بدھوار کو عام طور پر سہ رخی مقابلہ نظر آیا۔ سپا۔ بھا

اسرو نے 104 سیٹلائٹ ایک ساتھ چھوڑ کر تاریخ بنائی

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے بدھوارکو ایک ہی راکٹ سے ریکارڈ 104 سیٹلائٹ کا کامیاب تجربہ کرکے تاریخ بنائی۔ پچھلا ریکارڈ روس کے نام تھا جس نے 2014ء میں ایک بار 37 سیٹیلائٹ چھوڑے تھے۔ ان میں 104 سیاروں میں 3 غیر ملکی اور باقی 6 دیشوں کے ہیں۔ سب سے زیادہ96 امریکی سیٹلائٹ ہیں۔ نئے کارنامے سے بھارت اربوں ڈالر کی اسپیس انڈسٹری میں بڑے ٹھیکے حاصل کرسکے گا۔ پی ایس ایل وی سی۔37 کے ذریعے ایک ساتھ 104 سیٹلائٹ کو کامیابی کے ساتھ طے وقت سے زمین کے مدار میں قائم کرنا انتہائی مشکل کام تھا اس لئے اس میں سیاروں کے سب سیٹلائٹ کے آپس میں ٹکرانے کاخطرہ تھا لیکن ہمارے قابل سائنسدانوں نے ان کے مختلف ملکوں میں یقینی وقت کے فرق سے داغنا طے کر ان خطروں کے خدشات کو ختم کردیا تھا۔ اسرو کے سائنسدانوں کی یہ صلاحیت مغربی دیشوں کے وسائل سے آراستہ اداروں و انکے ٹیلنٹ سائنسدانوں کے مقابلے میں کافی تجربہ کار ہیں۔ تین دیسی سب سٹیلائٹ میں دو نینو اور ایک کارٹوسنٹ۔2 سیریز کا مین سیٹلائٹ ہے۔ یہ خاص طور پر موسم پر نگاہ رکھنے کیلئے ہے حالانکہ اس سے چین ۔ پاک کے علاقوں میں زمین پر ایک میٹر تک کی ہائی ریزولوشن تصویر

سپریم کورٹ کا ویاپم گھوٹالہ پر دور رس فیصلہ

مدھیہ پردیش کے کمرشل ٹیسٹ منڈل (ویاپم) کے ذریعے منعقدہ اینٹرینس ٹیسٹ کے ذریعے میڈیکل کالجوں میں غلط طریقے سے داخلہ پانے والے 634 طلبا کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے سے اتنا تو ثابت ہی ہوجاتا ہے کہ ویاپم کی آڑ میں کس طرح سے رسوخ دار لوگ اپنے مفادات کی تکمیل کرتے رہے ہیں۔ میڈیکل کے 634 طلبہ کو جھٹکا دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے ویاپم ٹیسٹ کے ذریعے ایم بی بی ایس نصاب میں ان کا داخلہ منسوخ کرنے کو صحیح ٹھہرایا ہے۔عدالت نے مناسب وسائل کو اپنائے جانے کی ان کی سرگرمی کو ایک بزدلانہ حرکت قراردیا ہے۔ میڈیکل کالجوں میں داخلہ میں اس پیمانے پر گھوٹالہ کا یہ پہلا معاملہ ہے جس میں طلبا سے لاکھوں روپے لیکر یا تو نقل کروائی گئی تھی یا ان کی او ایم آر شیٹ بدل دی گئی تھی۔ چیف جسٹس جے ۔ ایس ۔ کھیرکی رہنمائی والی تین ججوں کی بنچ نے کہا کہ ہمارے نظریئے سے شخصی اور سماجی فائدے کیلئے قومی کردار کی بلی نہیں دی جاسکتی۔ اگرچہ ہم اخلاقیات اور کردار کی کسوٹی پر ایک قوم کی تعمیر کرنا چاہتے ہیں اگر ہمارا عزم ایک ایسے دیش کی تعمیر ہے جہاں صرف قانون کا راج ہو تب ہم تجویز کردہ سماجی فائدے کے لئے اپیل کنندگان کے دعوے کو قبول

اماں کی وراثت کیلئے گھمسان

پچھلے کئی دنوں سے تاملناڈو کی وزیر اعلی بننے کی جگت میں لگی انا ڈی ایم کے کی سکریٹری جنرل و جے للتا کی سہیلی ششی کلا نٹراجن کا خواب اس وقت چکنا چور ہوگیا جب سپریم کورٹ نے 27 سال پرانے آمدنی سے زیادہ اثاثہ بنانے کے معاملے میں انہیں 4 سال کی جیل کی سزا سنا دی۔ اسی کے ساتھ وہ اب10 سال تک چناؤ لڑنے کیلئے بھی نا اہل ہوگئی ہیں۔ تازہ اطلاع ملی ہے کہ ششی کلا کی ضمانت کی عرضی سپریم کورٹ نے خارج کردی ہے اور اب انہوں نے بینگلورو میں سرنڈر کردیا ہے۔انا ڈی ایم کے اور تاملناڈو کی سابق وزیراعلی جے للتا کی موت کے دو مہینے کے اندر ہی ان کی وراثت کو لیکر شروع ہوئے گھمسان میں روز روز نئے موڑ آرہے ہیں۔ ان کی موت کے بعدانا ڈی ایم کے ممبران کی اکثریت ان کی قریبی سہیلی ششی کلا کے ساتھ تھی اور اگر سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ نہ آتا تو ان کا وزیر اعلی بننا تقریباً طے تھا لیکن اب وہ جیل چلی گئی ہیں۔ حالانکہ چار سال کی سزا کے خلاف جوڈیشیل نظرثانی کی عرضی لگا سکتی ہیں اس کے علاوہ اس فیصلے سے 10 سال چناؤ لڑنے کے نا اہل ہونے سے کہا جاسکتا ہے کہ وہ وزیراعلی بننے کی دوڑ سے باہر ہوچکی ہیں۔ تیزی سے بدلے حالات میں ششی کلا

یوپی چناؤ میں کس کس کی ساکھ داؤ پر لگی ہے

اترپردیش میں شروع ہوئے اسمبلی انتخابات یوں تو ہمیشہ سے ہی دلچسپ رہے ہیں لیکن 2017ء کا چناؤ جنتجزیوں اور اتحاد وں کے درمیان ہورہا ہے اس کی بحث سیاست میں دلچسپی رکھنے والے ہر شخص کی زبان پر ہے۔ وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا ہے یہ چناؤ دیش کی سیاست میں تبدیلی کا ہے۔ اترپردیش کے چناوی میدان میں دل اور حالات بہاراسمبلی ، اسمبلی چناؤ سے الگ ضرور ہیں لیکن لڑائی میں بہار کا تجربہ صاف دکھائی دے رہا ہے۔ بہار کی ہار سے سبق لے کر بھاجپا نے اگر اپنی سیاست میں تھوڑی تبدیلی کی ہے تو بہار میں مہا گٹھ بندھن کی جیت سے اپنی صلاحیت کو ثابت کر چناوی حکمت عملی ساز پرشانت کشور بھاجپا کوگھیرنے کے لئے بہار کی طرز پر چکرویو رچ رہے ہیں۔ سپا ۔کانگریس کے درمیان اتحاد سے لیکر راہل گاندھی اور اکھلیش یادوکی مشترکہ ریلیاں اور روڈ شو اس حکمت عملی کا ہی حصہ ہیں۔ کچھ تبدیلی بہرحال ضرور ہے جہاں بہار میں اتحاد کے لیڈروں سونیا گاندھی، نتیش کمار و لالو پرساد یادو نے نہ صرف ایک مشترکہ ریلی میں حصہ لیا تھاوہیںیوپی میں راہل۔ اکھلیش مسلسل مشترکہ ریلیاں و روڈ شو کررہے ہیں۔اترپردیش کے پہلے دور کی پولنگ ہوچکی ہے اس میں سبھی اپنی ج

راؤنڈ ون پورا اب نظریں دوسرے راؤنڈ پر

یوپی کے اسمبلی چناؤ کے دوسرے دوسرے میں بدھوار کو 66 اسمبلی کی سیٹوں پر ووٹ پڑیں گے۔ چناؤ پرچار رک چکا ہے۔ اس دور میں سہارنپور، بجنور، مراد آباد، سنبھل، رامپور، بریلی ، امروہہ، پیلی بھیت، شاہجہاں پور اور بدایوں سیٹوں پر ووٹ پڑیں گے۔یہاں مسلم ووٹوں کی خصوصی اہمیت ہے۔ پہلے دور کی ووٹنگ کے بعد اب سبھی پارٹیوں کی نظریں اس دور پر لگ گئی ہیں۔ ویسے تو اس راؤنڈ میں 67 سیٹوں پر چناؤ ہونا تھا لیکن ایک سیٹ پر سپا امیدوار کا انتقال ہونے کی وجہ سے چناؤ ملتوی کردیا گیا ہے۔ پہلے دور میں سبھی علاقوں میں 2012ء کے مقابلے میں زیادہ ووٹنگ ہوئی ہے۔ اس زیادہ ووٹنگ کا اثر کس پر کتنا پڑ سکتا ہے اس کا تجزیہ کیا جارہا ہے۔ جاٹھ طبقہ ، دلت اور مسلم سبھی کی بیلٹ میں 8 سے لیکر14 فیصد زیادہ ووٹنگ کی خبریں ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی ریلیوں میں امڑ رہی بھیڑ اور مودی کے دھنواں دھار بھاشنوں سے اترپردیش و اتراکھنڈ میں بھاجپا کارکن کی ہمت بڑھی ہے یہی وجہ ہے کہ بھاجپا صدرامت شاہ کہہ رہے ہیں کہ یوپی چناؤ کے پہلے دو مرحلوں میں پارٹی 140 سیٹوں میں سے 90 سے زیادہ سیٹ جیت رہی ہے۔ جہاں تک پہلے مرحلہ میں ووٹروں کے رجحان کی با

مسعود اظہر کب تک بچا رہے گا

پٹھانکوٹ حملہ کے ماسٹر مائنڈ جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی بھارت کی لگاتار کوششوں کو چین کے ویٹو کی وجہ سے بھلے ہی ابھی تک کامیابی نہ ملی ہو لیکن اب امریکہ کے راشٹرپتی ڈونلڈ ٹرمپ ایڈمنسٹریشن کے ذریعے اقوام متحدہ میں جا دھمکنے سے بھارت کو ضرور تھوڑا اطمینان ہونا چاہئے۔ چین نے عادتاً اس بار بھی پاکستان و مسعود اظہر کو بچانے کے لئے ویٹو کیا ہے پر اسے بھی پتہ ہے کہ عالمی منچ پر دہشت گرد کو بچانے کی اپنی کرتوت کو وہ لمبے وقت تک جائز نہیں ٹھہرا سکے گا۔ حقیقت میں چین جو کچھ کررہا ہے اسے کوترک کے سوا کچھ نہیں مانا جاسکتا۔ چین کا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں اصولوں کو پورا نہیں کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے دو بار بھارت کے پرستاؤ کو اس نے روک دیا تھا اور تب بھی اس کا یہی ترک تھا۔ اب وہ کہہ رہا ہے کہ اس نے یہ قدم اس لئے اٹھایا تاکہ متعلقہ پارٹی عام سہمتی پر پہنچ سکیں۔ سوال ہے کہ عام سہمتی ہے راستے میں اڑنگا کون ہے اور یہ کن کے درمیان بنائی جانی ہے؟ کوئی دوسرا تو خلاف نہیں ہے اس درمیان چوطرفہ دباؤ دیکھتے ہوئے بھارت نے مسعود اظہر پر اور دباؤ بنانا شروع کردیا ہے۔ چین کی وجہ سے

کنگ کوہلی نے ’دی وال‘ اور ’ ڈان‘ کو پیچھے چھوڑا

کرکٹ کی دنیا میں وقتاًفوقتاً ایسے کھلاڑی ابھرتے ہیں جو اپنی چھاپ چھوڑ دیتے ہیں۔ ایسا ہی ایک نام ہے وراٹ کوہلی۔ٹیم انڈیا کے کپتان وراٹ نہ صرف ہندوستانی پس منظر میں بلکہ دنیا بھر کی کرکٹ میں ایک ایسے ابھرتے کھلاڑی ہیں جن کے لئے قائم ریکارڈ توڑنا معمولی بات ہوگئی ہے۔ ان کا کمال لگاتار جاری ہے اور اسی سلسلہ میں انہوں نے اپنے نام ایک اور ریکارڈ کرلیا ہے۔ کوہلی لیجنڈ کرکٹر سر ڈونلڈ بریڈمین اور دی وال کے نام سے مشہور راہل دراوڑ کو پچھاڑکر لگاتار چار ٹیسٹ سیریز میں دوہری سنچری لگانے والے بلے باز بن گئے ہیں۔ وراٹ نے ویسٹ انڈیز (200) نیوزی لینڈ (211) ، انگلینڈ (235) اور اب بنگلہ دیش ( 204) کے خلاف دوہری سنچری بنائی۔ بریڈ مین اور دراوڑنے لگاتار تین ٹیسٹ سیریز میں دوہری سنچری لگائی تھی۔ 140 سال کی کرکٹ ٹیسٹ تاریخ میں وراٹ کوہلی پہلے بلے باز کھلاڑی ہیں جنہوں نے لگاتار چار ٹیسٹ سیریز میں دوہری سنچری لگائی۔ انہوں نے بطور کپتان 23 ٹیسٹ میچوں میں یہ کارنامہ انجام دیا۔ ان سے پہلے کے 31 بھارتیہ کپتان مل کر483 ٹیسٹ میں چار دوہری سنچری لگا پائے تھے۔ بطور کپتان بہرحال ابھی بھی سب سے زیادہ سنچری مارنے والے

کہانی ایک راجہ اور ان کی دو رانیوں کی

ایک طرف راجہ اور دوسری رانی تو دوسری طرف راجہ کی پرانی رانی۔ میں بات کررہا ہوں امیٹھی راج گھرانے کی۔ امیٹھی اسمبلی چناؤ میں راجہ ڈاکٹر سنجے سنگھ کے نام پر دونوں رانیاں آمنے سامنے آگئی ہیں۔ اس سے محل کا جھگڑا کھل کر سامنے آگیا ہے۔ امیٹھی میں اس بار اسمبلی چناؤ میں دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔ یہ پہلا موقعہ ہے جب ایک راجہ اور دو رانیاں راج محل اور سیاسی وارثت کے لئے چناؤ میں اتری ہیں اور ایک دوسرے کو چنوتی دے رہی ہیں۔ نئی رانی کے ساتھ بھاجپا کھڑی ہے تو کانگریس کے ساتھ پرانی رانی۔دونوں رانیاں کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی ڈاکٹر سنجے سنگھ کی ہی ہیں۔ پہلی بیری گریما سنگھ کو بھاجپا نے میدان میں اتارا ہے تو دوسری بیوی امیتا سنگھ کانگریس کے ٹکٹ پر چناؤ لڑ رہی ہیں۔ گریما پہلے ہی پرچہ داخل کرچکی ہیں جبکہ امیتا نے جمعرات کو اپنا پرچہ داخل کیا۔ امیتا سنگھ کی نامزدگی کے بعد گریما سنگھ کے اعتراض پر امیتا نے جو جواب دیا ہے اس میں گریما سنگھ اور سنجے سنگھ کا طلاق نامہ شامل ہے۔ سنجے سنگھ اور گریما سنگھ کی طلاق کو سیتا پور کی عدالت کے سول جج نے 27 مارچ 1995ء کو منظوری دی تھی۔ امیتا نے دونوں کے طلاق ک

پاکستان میں ریلیز کے قابل نہیں ’رئیس‘

شاہ رخ خان ایک زمانے میں بیرونی ممالک میں سب سے زیادہ مقبول اداکار ہوا کرتے تھے اور ان کی فلمیں غیر ملکی بازار میں بے تاج بادشاہ تھیں لیکن اب شاہ رخ خان کافی پیچھے رہ گئے ہیں۔ ان کی مقبولیت اور کاروبار عامر خان اور سلمان خان سے کہیں زیادہ تھا۔ صرف شاہ رخ خان ہی ایسے اداکار تھے جن کی فلمیں غیر ملکی بازار میں 50 سے65 کروڑ روپے تک کا کاروبار کرتی تھیں لیکن اب ناظرین اور سنیما گھروں کی بڑھتی تعداد کے ساتھ یہ سین بدل گیا ہے۔ عامر کی ’’تھری ایڈیٹس‘‘ اور سلمان کی ’باڈی گارڈ‘ غیر ملکی بازار میں گیم چینجر ثابت ہوئی۔ باکس آفس کلیکشن، فٹ فال کی بنیاد پر دیکھا جائے تو چار چار کروڑ نے ’دنگل‘ اور چار کروڑ نے ’سلطان‘ اور دو کروڑ لوگوں نے ’رئیس‘ دیکھی ہے۔ ٹرینڈ کے مطابق ’رئیس‘ کا مجموعی کاروبار 140 کروڑ روپے تک سمٹ سکتا ہے جبکہ ’دنگل‘ اور ’سلطان‘400 اور 350 کروڑ کے آس پاس ہیں۔ ’رئیس‘ دراصل جب سے بننی شروع ہوئی تھی تبھی سے اس پر مصیبت کے بادل منڈرانے شروع ہوگئے تھے۔ پہلے تو ٹیزر ریلیز ہونے کے سال بھر بعد تک بھی فلم ریلیز کی ڈیٹ بدلتی رہی پھر بھی جب آخر میں ریلیز کا موقعہ آیا تو بھارت ۔ پاک رشتوں میں

پہلی بار سٹنگ ہائی کورٹ جج سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے

دیش میں پہلی بار سپریم کورٹ نے کسی ہائی کورٹ کے موجودہ جج کو نوٹس جاری کر عدالت میں پیش ہونے کو کہا ہے۔ وزیر اعظم کو خط لکھ کر سپریم کورٹ نے کئی سابق و کام کررہے ججوں کے خلاف کرپشن کا الزام لگانے والے کولکتہ ہائی کورٹ کے موجودہ جج سی ایم کرنن کے خلاف سپریم کورٹ نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کو سبھی جوڈیشیری یا انتظامی کام سے دور رہنے کو کہا ہے۔ حکم قلمبند کرتے وقت چیف جسٹس جے ایس کھیر نے جسٹس کرنن کے نام کے آگے لگا ’بصد احترام‘ لفظ بھی ہٹا دیا۔حکم میں آخر میں لکھا ہے کہ اس معاملے میں ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ اگر جسٹس کرنن قصوروار پائے جاتے ہیں تو کیا کیا جاسکتا ہے اور ان کی سزا کیا ہوگی؟ 7 ججوں کی آئینی بنچ نے جسٹس کرنن کو 13 فروری کو ذاتی طور پر پیش ہوکر بتانے کو کہا ہے کہ کیوں نہ ان پر کارروائی کی جائے؟ بنچ نے کہا کہ کیونکہ معاملہ پہلی بار آیا ہے لہٰذا اس میں ’’بار‘‘ کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ کیونکہ اس معاملے میں ہم کیا کرسکتے ہیں اور کیا نہیں کرسکتے؟ یہ جاننا بیحد ضروری ہے۔ بتادیں جسٹس کرنن نے 20 ججوں پر کرپشن کے الزامات لگائے ہیں۔ 23 جنوری کو وزیر اعظم کے دفتر کو خط بھیج