اشاعتیں

نومبر 3, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مدھیہ پردیش میں بھاجپا کو ایک اور جھٹکا

بارہ دن پہلے جھابوا اسمبلی ضمنی چناﺅ میں ملی کراری شکست کے بعد ریاستی بھاجپا یونٹ کو ایک اور جھٹکا لگا ہے تحصیلدار سے مار پیٹ اور بلوے کے معاملے میں بھوپال کی اسپیشل عدالت کے ذریعہ پوئی سیٹ سے بھاجپا کے ممبر اسمبلی پرھلاد لودھی کی ممبرشپ اسمبلی نے ختم کر دی ہے ،اور ساتھ ہی نوٹیفیکشن کی کارروائی کر الیکشن کمیشن آف انڈیا کو پووئی سیٹ خالی ہونے کی اطلاع بھی بھیج دی ہے ۔جمعرات کو عدالت نے لودھی کو دو سال کی سزا سنائی تھی ،اس فیصلے کی کاپی اسمبلی سیکریٹریٹ کو پہنچی جہاں اسپیکر این پی پرجا پتی نے کورٹ کے فیصلے کی تعمیل میں پرھلاد لودھی کی ممبر شپ ختم کر دی ہے ،لودھی نے اس فیصلے کو تانا شاہی بتایا اور کہا کہ مجھے اس کی کوئی خبر نہیں اور اس فیصلے کو بڑی عدالت میں چیلنج کروں گا ،پرھلاد لودھی نے بتایا کہ میں نے ضلع پنچایت ممبر کا چناﺅ لڑا تو مجھے مکیش نامی شخص نے روکا اور جیتنے پر کانگریسوں نے ٹرک چڑھا کر میرے قتل کی کوشش کی ۔یہ بدلے کی کارروائی تھی آج تک مجھے کوئی نوٹس نہیں دیا گیا کورٹ نے مجھے ضمانت بھی دے دی 12دسمبر تک ہائی کورٹ جانے کی چھوٹ دی گئی ۔لیکن اس کے پہلے ہی سازش کے تحت میری ممبر

کرتارپور کوریڈور پاکستان کا ماسٹر اسٹروک

گورو نانک دیو جی کے 550ویں پرکاش پرب کے موقع پر کرتارکوریڈور کا آغاز ہونا سکھ شردھالووں کے لئے ایک تاریخی موقع ہوگا جہاں سکھوں کی شردھا میں ایک نیا جوش آئے گا وہیں بھارت کو اس میں تھوڑی احتیاط برتنی ضروری ہوگی ،اس تاریخی موقع پر بھی پاکستان اپنے ہتھکنڈوں سے بازنہیں آیا،کرتارپور صاحب گلیارے کے آغاز کو لے کر جاری ویڈیو میں پاکستان نے مر چکے خالستانی آتنکی جرنیل سنگھ بھنڈرا نوالے اور اس کے دو ساتھی میجر راہبیگ سنگھ اور امریت سنگھ خالسا کے پوسٹر دکھائے گئے اس کو لے کر بھارت میں تنازعہ کھڑا ہونا فطری تھا ،یہ ویڈیو حالانکہ کچھ سیکنڈ کا ہے لیکن اس میں تینوں خالستانی آتنکیوں کے پوسٹر میں ان کو ہیرو کی طرح دکھایا گیا ہے ،پنجاب کے وزیر اعلیٰ کپیٹن امریندر سنگھ اور وزارت خارجہ نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے ۔پاکستان کی اس حرکت کو لے کر ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے بتایا کہ پاک حمایتی خالستانی آتنکی گروپوں کی سرگرمی کو لے بھارت چوکس ہے ،ویڈیو کے اشو پر سیاسی چینل کے ذریعہ اعتراض درج کرایا گیا ہے ،پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے پاکستان پر حملہ بولا وہ اس بارے میں پہلے ہی دن سے آگا

آربی آئی بتائے کھاتہ داروں کی مدد کےلئے کیا قدم اُٹھاے؟

ممبئی ہائی کورٹ نے پیر کے روز ریزرو بینک آف انڈیا سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس نے گھوٹالے کی مار جھیل رہے پنجاب اینڈ مہاراشٹر کواپریٹیو بینک (پی ایم سی)اکاونٹس ہولڈروں کے مفادات کی حفاظت کے لئے کیا قدم اُٹھائے ہیں ؟جسٹس ایس سی دھرم اھیکاری اور جسٹس آر آئی چھاگلہ کی بنچ نے بینک کے کھاتے داروں کی جانب سے دائر عرضیوں پر سماعت کر رہی ہے ۔ان کھاتے داروںنے آر بی آئی کی پیسہ نکالنے کی حد کو چیلنج کیا ہے واضح ہو کہ آر بی آئی نے پی ایم سی بینک میں مبینہ مالی دھاندھلی کے سامنے آنے کے بعد نقد نکالنے سمیت دیگر پابندیاں لگائی تھیں ۔سب سے پہلے آر بی آئی نے چھ مہینے کے لئے محض ایک ہزار روپئے کی حد طے کی تھی جسے بعد میں بڑھا کر 10ہزار اور پھر اور بڑھا کر 40ہزار روپئے کیا گیا تھا ،بنچ کا کہنا تھا کہ وہ یہ جاننا چاہتی ہے کہ آر بی آئی نے اس معاملے میں کیا قدم اُٹھایا ہے ؟عدالت کا کہنا تھا کہ آر بی آئی کو اس بینک کے سبھی کاموں کی جانکاری ہے آر بی آئی بینکوں کا ہیڈ بینک ہے اور اس طرح کے اشوز کے لئے ایک اسپیشل باڈی ہے ہم آر بی آئی کے لئے کام میں رکاوٹ نہیں ڈالنا چاہتے اور نہی ہی ان کے افسران کو کم کرنا چا

پولس بنام وکیل ٹکراﺅ انتہائی افسوسناک!

دہلی کی تیس ہزاری عدالت کمپلیکس میں پارکنگ کو لے کر ایک وکیل اور کچھ پولس والوں کے درمیان ہوئے جھگڑے نے خطرناک شکل اختیار کر لی ہے وہ بے حد باعث تشویش اور انتہائی افسوسناک ہے ،جن وکیلوں پر قانون کا بچاﺅ کرنے کی ذمہ داری ہوتی ہے انہوںنے جس طرح سے قانون کو اپنے ہاتھ میں لے کر حوالات کا دروازہ توڑ کر پولس ملازمین پر حملہ کیا اور گاڑیوں کو توڑ پھوڑ اور جلایا ان کے اس عمل کو جائز نہیں مانا جا سکتا تو دوسری طرف پولس ملازم جس طرح سے ہزاروں کی تعداد میں پولس ہیڈ کوارٹرکے باہر دھرنے پر بیٹھے وہ بھی نا قابل فراموش قدم تھا ،اس طریقہ سے دھرنے پر بیٹھنا شاید پولس کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے قانون کی حکمرانی کے لئے یہ اچھا نہیں ہوا کہ دیش کی راجدھانی میں وکیلوں اور پولس کے درمیان اس طرح کا ٹکراﺅ ہو اور قانون کے محافظ اور قانون کی تشریح کر نے والے ہی اگر آپس میں اس ڈھنگ سے مار پیٹ کرنے لگیں تو عام آدمی کے لئے قانو ن کے راج کی پوزیشن کیا ہوگی ؟وکیل کو قانون کا دانشور طبقہ مانا جاتا ہے جس طرح سے وکیلوں نے تشدد اور بد امنی کا مظاہرہ کیا پولس والوں کو پیٹا سرکاری املاک کو نقصان پہچانے کا جو منظر پیش ک

ٹرمپ کےخلاف تحریک ملامت کارروائی کا آغاز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک مرتبہ پھر تنازعات میں پھنستے نظر آرہے ہیں ،امریکی پارلیمنٹ ہاﺅ س آف نمائندگان نے جمعرات کے روز صدر ٹرمپ پر تحریک ملامت (مقد مہ) کارروائی شروع کرنے کو با قاعدہ منظوری دے دی ہے ،ایوان نے اسے 196کے مقابلے 232ووٹ سے منظوری دی ،ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوںنے اپنے حریف سابق نائب صدر جوئے بیڈن اور ان کے لڑکے کے خلاف یوکیرن کی گیس کمپنی بریشا میں بے بنیاد بد عنوانی کی جانچ کے لئے یوکرین صدر پر دباﺅ ڈالا تھا اگلے مرحلے میں ہاﺅس آف انٹیلی جینس کمیٹی میں معاملے کی سماعت ہوگی ،اس میں گواہ اور دستاویزی ثبوت پیش ہوں گے ،اور ریپبلیکن ممبران کو چیلنج دینے کی اجازت ملے گی ،پھر معاملہ ہاﺅ س آف جوڈیشل کمیٹی کو جائے گا جہاں ٹرمپ ثبوتوں کو چیلنج کر سکیں گے ٹرمپ کے خلاف اگر ثبوت ہوئے تو کمیٹی با قاعدہ طور پر الزام اور تحریک ملامت سے متعلق آرٹیکل طے کرئے گی جس پر پورا ایوان ووٹ کرئے گا ،اکثریت کے خلاف رہنے پر سنٹ میں ٹرمپ پر مقدمہ چلے گا ،مقدمے کے بعد سنٹ ٹرمپ کو قصوروار قرار دے کر بر خاست کرنے کے لئے ووٹ ڈالے گی ،یہ کارروائی دسمبر تک پوری ہو سکتی ہے ،ڈیموکریٹس کے اکثریت والی ایوان ن

پاک چین کو ہندوستان کا واضح پیغام:پی او کے ہمارا ہے

مرکزی حکومت نے نو تشکیل شدہ مرکزی حکمراں ریاستوں جموں وکشمیر و لداخ کا نیا نکشہ جاری کر دیا ہے ،جس میں ان دونوں ریاستوں کو دکھایا گیا ہے۔اب بھارت میں 28ریاستیں اور نو مرکزی حکمراں پردیش بن گئے ہیں ،وزارت داخلہ نے 31اکتوبر کو بنے ان دونوں ریاستوں کا سرکاری نقشہ سنیچر کے روز جاری کیا ،نوٹیفیکش میں وزارت نے صاف کیا کہ یہ بٹوارہ 1947میں آزادی کے وقت والے جموں وکشمیر کی جغرافیائی پوزیشن کی معیاد پر کیا گیا ہے،سروے جنرل آف انڈیا نے نقشہ میں صدر جمہوریہ ہند رامناتھ کووند کے ذریعہ جاری قانون کی بنیاد پر مرکزی حکمراں ریاست لیہ میں سابقہ جموں وکشمیر ریاست میں لیھ اور کارگل ضلعوں کو شامل کیا گیا ،وہیں باقی حصے کو مرکزی حکمراں ریاست جموں کشمیر میں رکھا گیا ہے۔اس کے تحت گلگت ،اور درج فہرست برادریوں کے علاقے لیہ ضلع کا حصہ ہیں ،کارگل لداخ کا دوسرا ضلع ہے ۔وہیں جموں وکشمیر میں پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے میر پور اور مظفر آباد ضلعوں کو شامل کیا گیا ہے ،وزارت داخلہ کے مطابق 1947کے وقت والے سابق جموں وکشمیر ریاست میں 14ضلع تھے یہ کوماﺅ ،جموں ،اودھمپور ،ریاسی ،اننت ناگ،بارہمولہ ،پونچھ،میرپور، مظفرآباد ،لی

عمران خان کی کرسی بچانے اتری پاک فوج

جمیتہ علماءاسلام کے چیف مولانا فضل الرحمان کی رہنمائی میں ان کے ہزاروں حمایتی راجدھانی اسلام آباد میں ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی پی ایم ایل (نون)اور سابق صدر آصف علی زرداری کی پی پی کی ملی حمایت سے گد گد مولانا نے عمران کو استعفی دینے کے لئے دو دن کا الٹی میٹم دے دیا ہے وہیں پوری اپوزیشن متحد ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔وہیں پاک فوج کھل کر عمران کی حمایت میں آگئی ہے ،اس نے مولانا اور ان کے حمایتوں کو خبرادار کر دیا ہے کہ دیش میں کسی بھی طرح کی بد نظمی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی مولانا کے آزادی مارچ پر پاکستان فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا مولانا رحمان ایک سینر لیڈر ہیں انہیں یہ صاف کرنا چاہیے کہ وہ کس ادارے کے بارے میں بیان دے رہے ہیں ؟پاکستان کی فوج ایک غیر جانبدار ادارہ ہے جو آئین کے تحت جمہوری طریقہ سے چنی گئی حکومت کی حمایت کرتی ہے اس لئے کسی کو بھی دیش میں گڑبڑ پھیلانے نہیں دی جائے گی ۔انہوںنے 2018کے عام چناﺅ میں فوج کی تعیناتی کا بچاﺅ کیا فوج کے سربراہ غفور نے کہا کہ عام چناﺅ میں آئینی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لئے فوج کی تعیناتی ہوئی تھی اگر چناﺅ ن

جھارکھنڈ میں کیا بھاجپا نئی تاریخ بنائے گی؟

جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کا اعلان ہو گیا ہے ۔اس ریاست کے لئے 30نومبر سے 20دسمبر تک پانچ مرحلوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے اور 23دسمبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی ۔چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا نے پانچ مرحلوں میں چناﺅ کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ جھارکھنڈ میں 80اسمبلی سیٹوں میں سے 67سیٹیں نکسلی متاثرہ علاقوں سے ہونے کے سبب ریاست میں پچھلے دو اسمبلی انتخابات کی طرز پر اس مرتبہ بھی پانچ مرحلوں میں بھی پولنگ کرائی جائے گی ۔اس اعلان پر حکمراں اور اپوزیشن فریقوں میں سیاست شروع ہو گئی ہے ۔بھاجپا اور آل جھارکھنڈ پارٹی نے جہاں چناﺅ کمیشن کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے وہیں کانگریس نے اس پر نکتہ چینی کی ہے بھاجپا کے پردیش جنرل سیکریٹر ی دیپ پرکاش کا کہنا ہے کہ جھارکھنڈ میں پانچ مرحلوں میں چناﺅ سے منصفانہ پولنگ ہو پائے گی ،اور رائے دہندگان بے فکر ہو کر ووٹ ڈالیں گے اور ووٹ کا فیصد بھی بڑھے گا ۔آج سو پارٹی کے مرکزی ترجمان ڈاکٹر دیو شرن بھگت نے کہا کہ جھارکھنڈ نکسلی متاثرہ علاقہ ہے اور انتظامی نظریہ سے چناﺅ کرانے میں سہولت ہوگی ۔الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ رائق خیر مقدم ہے ۔کانگریس کے نگراں صدر راجیش ٹھاکر نے کہ

برطانیہ میں پانچ برسوں میں تیسرا عام چناﺅ !

برطانیہ میں وسط مدتی چناﺅ کرائے جانے کے وزیر اعظم بورس جونسن نے ایک ریزولیوشن ہاﺅ س آف کامنز میں پیش کیا اس کے حق میں 418اور مخالفت میں محض 20ممبران نے ووٹ دیا اپوزیشن لیبر پارٹی نے بھی اس پرستاﺅ کی حمایت کی ۔اگر اس کو پارلیمنٹ کی منظوری مل جاتی ہے تو ایوان کو طے معیاد سے پہلے تحلیل کر دیا جائے گا ۔میڈیا رپوٹس کے مطابق عام چناﺅ عام چناﺅ اگر 12دسمبر کو ہوتے ہیں تو نتیجہ اگلے دن 13دسمبر کو آجائے گا خیال رہے کہ برطانیہ میں پچھلے پانچ برسوں میں یہ تیسرا عام چناﺅ ہے ۔1923کے بعد پہلی بار دسمبر میں عام چناﺅ ہوں گے اور چناﺅ میں اشو بریگزیٹ سے برطانیہ سے نکلنے کا ہوگا ۔واضح ہو کہ یورپی یونین نے برگزیٹ کے لے آرٹیکل پچاس کی معیاد مدت 31جنوری تک بڑھا دی ہے ۔اس فیصلے کامطلب ہے کہ اب بغیر سمجھوتے کے بریگزیٹ پر آگے نہیں بڑھا جا سکے گا ۔جانسن اپنی اسکیم کے ایک قدم اور قریب پہنچ گئے تھے ۔جب ممبران پارلیمنٹ نے باقاعدہ ووٹ کے ذریعہ ان کے پرستاﺅ کی حمایت کی تھی ۔لیبر پارٹی کے ایم پی چاہتے تھے کہ چناﺅ 9نومبر کو کرائے جائیں پارٹی کا کہنا ہے کہ 9دسمبر کو چناﺅ ہونے سے یونیورسٹیوں کے طلباءکو ووٹ دینے میں آسا

آخرواٹس ایپ جاسوسی کس نے کس مقصد سے کرائی؟

اظہار رائے اور پرایوسی کے بنیادی جمہوری حقوق کو لے کر طرح طرح کے خدشات کے درمیان تازہ واٹس ایپ جاسوسی کا نیا چونکانے والا خلاصہ بے حد تشویش پیدا کرنے والا ہے ۔دنیا بھر میں1.5ارب لوگ واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں لیکن مانا جا رہا ہے کہ یہ حملے خاص لوگوں کو نشانہ بنا کر کئے گئے تھے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی ٹیکنالوجی سے واٹس ایپ میں سیندھ لگا کر ہندوستانی صحافیوں وکیلوں اور انسانی حقوق رضا کاروں کی جاسوسی کے معاملوں میں متعدد انکشاف ہوئے ہیں ۔اپوزیشن نے تو اسے اشو بنایا ہی ہے ۔لیکن سرکار کے لئے یہ بھی باعث تشویش بنا ہوا ہے کہ فون اور موبائل پر بات چیت ٹیپ کرنے کی جائز ناجائز مثالیں تو مسلسل آرہی ہیں ان میں سرکاری ایجنسیوں کی ہی ساجھیداری بھی رہی ہے ۔سرکاری ایجنسیاں عموماََ اسے دیش کے مفاد میں آتنکی اور مجرمانہ سرگرمیوں پر روک رکھنے کے لحاظ سے جائز ٹھہراتی رہی ہیں ۔عدالتیں حالانکہ باربار ہدایت دیتی رہی ہیں کہ اس کے بہانے شخصی اظہار رائے اور پرائیوسی کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے ایسے دور میں واٹس ایپ بھروسہ دلاتا رہا ہے کہ اس پر کئی گئی بات چیت یا بھیجے گئے میسج محفوظ ہیں ۔لیکن

وادی کشمیر میں سیب تاجرٹرک ڈرائیور دہشتگردوں کے نشانے پر

جموں و کشمیر میں دہشتگردوں میں پچھلے پندرہ دن میں چھ ٹرک ڈرائیوروں کو موت کی سلا دیا دو سیب کے غیر ریاستی تاجروں اور دو غیر ریاستی مزدوروں کو بھی قتل کر دیا ۔اس عرصے میں دس قتل نے سیکورٹی فورسیز کی ان دعوں کی دھجیاں ضرور اڑا دی ہیں جو غیر ریاستی مزدوروں و تاجروں اور ٹرک ڈرائیوروں کو پوری سیکورٹی دینے کا دعوی کر رہی تھی ۔حالانکہ اب ان قتل کے لئے سیکورٹی فورس کمونی کیشن ذرائع کی دستیابی یعنی فون اور موبائل سیوا پر ہٹائی کو پابندی کو ذمہ دار ٹھہرا رہے تھے کہ آتنکی ایک دوسرے سے رابطہ قائم کرنے میں کامیاب رہے اور وہ ایسے واقعات کو انجام دینے لگے ہیں ۔جو دہشت پھیلا رہے ہیں ۔سیکورٹی حکام جب ایسے الزام تراشی کرتے ہیں تو وہ ان آتنکی حملوں ،قتلوں کو بھول جاتے ہیں جو کمونی کیشن ذرائع پر روک لگائے جانے کی میعاد میں بھی ہوئی تھی ،دراصل ان قتل کے واقعات نے سیکورٹی نظام کی ایک طرح سے پول کھول دی ہے ۔5اگست کو ریاست کے ٹکڑے کرنے اس کی پہچان ختم کئے جانے کی کوشش کے بعد کشمیر میں لاک ڈاﺅن کی خاطر غیر سرکاری طور پر دو لاکھ کے قریب سیکورٹی جوان تعینات کئے گئے تھے ایسے میں ریاست سے باہر آئے ایک ٹرک ڈرائیو

نربھیا کے قاتل پھانسی کے پھندے کے قریب

پورے دیش کو جھنجھوڑ کر رکھ دینے والے نربھیا گینگ ریپ معاملے میں تہار جیل حکام نے قصورواروں کو مطلع کر دیا ہے کہ انہوںنے سبھی قانونی خانہ پوری کرلی ہیں ۔اور انہیں کبھی بھی اب پھانسی دی جا سکتی ہے ۔اس سزا کے خلاف ان کی کوئی بھی اپیل کسی بھی عدالت میں التوا میں نہیں ہے ۔صدر کے پاس دائر عرضی کے لئے ان کے پاس صرف پانچ نومبر تک کے لئے وقت ہے ۔اب قصوروار صرف صدر جمہوریہ کے ذریعہ انہیں معاف کرنے پر ہی پھانسی سے بچایا جا سکتا ہے ورنہ ان کی موت کی سزا طے ہے ۔جیل انتظامیہ نے سبھی ملزمان کو نوٹس ہندی و انگریزی میں پڑھ کر سنایا تھا اس کا ویڈیو بھی بنایا گیا ہے ۔جیل کے ڈائرکٹر جنرل سندیپ گوئل نے بتایا کہ اگر قیدیوں کی جانب سے رحم کی اپیل نہیں دائر کی جاتی ہے تو جیل انتظامیہ پٹیالہ ہاﺅس کورٹ میں درخواست دائر کر کے چاروں قیدیوں کے نام سے ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کی مانگ کرئے گا ۔جیل ہیڈ کوارٹر کی جانب سے چاروں قصوروار مکیش،اکشے کمار سنگھ،ونے شرما اور پون کمار اس وقت تہاڑ جیل میں بند ہیں اس لئے انہیں مطلع بھی کر دیا گیا ہے ۔16دسمبر 2012کو نربھیا کے ساتھ ہوئے اجتماعی بد فعلی معاملے میں چاروں ملزمان کو موت