اشاعتیں

دسمبر 11, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

50 دن نہیں مئی سے پہلے حالات ٹھیک ہونے کے آثار کم

جب سے نوٹ بندی نافذ ہوئی ہے تبھی سے یہ پورے دیش میں سب سے بڑا اشو بنا ہوا ہے کہ عام آدمی کا ہاتھ خالی ہے کیونکہ گھنٹوں لائن میں کھڑے ہونے کے باوجود انہیں 2 ہزار کا نوٹ بھی نہیں مل پارہا۔ وہیں پہنچ والے رسوخ دار شخص مست ہیں، بنا لائن میں لگے انہیں لاکھوں کروڑوں روپے کے نوٹ گھر پہنچ رہے ہیں۔ یعنی دو طرح کے حالات نظر آرہے ہیں ۔سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر ان رسوخ والوں کے پاس لاکھوں کروڑوں کے نوٹ پہنچے کہاں سے ہیں، وہ کون لوگ ہیں جو سسٹم کا فائدہ اٹھا کر لاکھوں کروڑوں کے نوٹ حاصل کررہے ہیں، کیا یہ معاملہ صرف بینک منیجروں سے سانٹھ گانٹھ کا ہے، اس کے پیچھے بڑی مچھلیاں ہیں؟ انکم ٹیکس محکمے کے چھاپوں میں جس طرح نوٹوں کی برآمدگی ہورہی ہے اس سے تو بڑی مچھلیوں پر ہی شبہ جارہا ہے کیونکہ بنا ان کی پیٹ پر ہاتھ رکھے اس طرح کا گورکھ دھندہ کیا ہی نہیں جاسکتا۔ کالا دھن والوں کے خلاف محکمہ انکم ٹیکس کے چھاپوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ نوٹ بندی کے بعد محکمے کی طرف سے اب تک (بدھوار تک)36 چھاپوں میں 1 ہزار کروڑ روپے کی غیر اعلانیہ آمدنی کا بھی پتہ لگایا گیا ہے۔ اس رقم میں سے 20.22 کروڑ روپے 2 ہزار کے نئے

اسمبلی چناؤ سے پہلے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ

اترپردیش میں اسمبلی چناؤ کا اعلان کسی بھی دن ہوسکتا ہے۔یوپی کی اکھلیش یادو سرکار نے اسمبلی چناؤ کے اعلان سے ٹھیک پہلے ایک اہم بڑا فیصلہ لیتے ہوئے منگل کو قریب27 لاکھ سرکاری ملازمین کو ساتویں پے کمیشن کی سفارش منظور کردی ہیں۔ یہ فیصلہ غیر متوقع نہیں ہے۔ صوبے میں جلد اسمبلی چناؤ ہونے ہیں لہٰذا چناوی ضابطہ نافذ کئے جانے سے پہلے یہ قدم کافی غور و خوض کرنے کے بعد اٹھایاگیا ہے۔ اس فیصلے سے اندازہ ہے کہ 27 لاکھ سرکاری ملازمین اور پینشروں کو سیدھے طور پر فائدہ ہوگا۔ مرکزی سرکار نے اسی برس جون میں ساتویں پے کمیشن کی سفارشیں منظور کی تھیں۔ عموماً یہی ہے کہ مرکز کی سفارشوں کو نافذ کرنے کے بعد ریاستی سرکاریں اپنی سہولت کیلئے پے کمیشن کی سفارشیں لاگو کرتی آئی ہیں۔ یہ تنخواہیں جنوری 2017ء کی تنخواہ کے ساتھ فروری میں ملے گی۔ اس فیصلے سے سرکار پر فاضل 17958 کروڑ کا مزید اقتصادی بوجھ پڑے گا۔ ملازمین کی تنخواہ میں اوسطاً 14.22 فیصدی اضافہ ہوا ہے جو بنیادی اسکیل کے مطابق دیکھیں تو یہ اضافہ 32فیصدی بیٹھتا ہے۔ ساتھ ہی پنشنروں اور کنبہ جاتی پینشن یافتگان کی بڑھی ہوئی پنشن دی جائے گی۔ ساتویں پے کمیشن کا فا

موجودہ ٹکراؤ میں جی ایس ٹی کا کیاہوگا

مرکزی سرکار کو گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو 16 ستمبر 2017ء تک نافذ کرناہوگا۔ پارلیمنٹ میں جو جی ایس ٹی بل پاس ہوا تھا اس کا آئینی جواز کی میعاد 16 ستمبر2017 ء کو ختم ہوجائے گی۔ اگر وقت یوں ہی گزرتا رہا تو سرکار کے سامنے بڑی مشکل کھڑی ہوسکتی ہے۔ مودی سرکار اب اگلے سال سے اس جی ایس ٹی کو نافذ کرانے کے لئے اپوزیشن پارٹی کو لبھانے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔ حال ہی میں ہوئی جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ تو بغیر نتیجہ ختم ہوگئی تھی سرکار جی ایس ٹی بل پر سبھی ریاستوں سے رضامندی ملنے کے بعد دو دنوں کا اسپیشل سیشن بلا کر بل کو پاس کرانے کی پہل کرسکتی ہے۔ ابھی تک تو تمام ریاستوں میں جی ایس ٹی کو لیکر اتفاق رائے نہیں ہو پایا۔ 11 اور 12 دسمبر کو جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں سرکار کورضامندی کا بھروسہ تھا لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔ 16 دسمبر کو ختم ہورہے سرمائی اجلاس میں اس کے پاس ہونے کا امکان ختم ہوگیا ہے۔ نوٹ بندی کے بعد پارلیمنٹ میں حکمراں اور اپوزیشن کے درمیان ٹکراؤ کے حالات بنے ہوئے ہیں۔ آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر وقت رہتے جی ایس ٹی کو نافذ نہیں کیا گیا تو سرکار ان ڈائریکٹ ٹیکس نہیں وصول پائے گ

اپنی حرکتوں سے باز آئے پاکستان

بھارت نے ایک بار پھر پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ وہ سرحد پار سے جاری دہشت گردی کو بڑھاوا دینے سے باز آئے۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے جموں و کشمیر کے علاقے کھٹوا میں شہیدوں کے سنمان میں ہوئی ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یاد رکھے کہ دہشت گردی کے سہارے وہ جموں وکشمیر کو بھارت سے الگ نہیں کرسکتا۔ پاکستان مانتا ہی نہیں 1947ء سے وہ دہشت گردی کو بڑھاوا دے رہا ہے اور تقریباً70 میں تو وہ کامیاب نہیں ہوا لیکن پاکستان کولو انٹینسسی وار راس آتی ہے۔ اس کو یہ کرائے کے جہادی مل جاتے ہیں اور آئے دن ہندوستانی فوج پر حملہ کر ہمارے جوانوں کو شہید کرتے ہیں۔ اس میں انہیں دو فائدے ہیں پہلا کہ اس کے اپنے فوجی مرنے سے بچتے ہیں ، دوسرااو ر ہندوستانی فوجیوں کو شہید کرتے ہیں۔ اس لئے ہمیں نہیں لگتا کہ وزیر داخلہ کی وارننگ کا کوئی خاص اثر ہوگا۔ وقتاً فوقتاً پاکستان کے ذریعے ہندوستان سمیت دیگر علاقوں میں دہشت گردی پھیلانے کے ثبوت دنیا کے سامنے آتے رہتے ہیں۔ بھارت اکیلا نہیں جو پاکستان کو دہشت گردی پھیلانے سے باز آنے کی وارننگ دیتا آ رہا ہے۔ افغانستان کے صدر نے بھی ایسی ہی وارننگ دی ہے۔ خود پی

پانچ ریاستوں کے چناؤ ہی ہوں گے نوٹ بندی تجربے کا اصلی امتحان

نوٹ بندی کے بعد اے ٹی ایم اور بینکوں کے باہر گھنٹوں لگی جنتا کی لمبی لمبی قطاریں پانچ ریاستوں میں اسمبلی چناؤ کی تیاریوں میں لگی بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدواروں کیلئے پریشانی کا سبب بنتی جارہی ہیں۔ خاص طور پر یوپی جہاں پارٹی و وزیراعظم نریندر مودی کا سب کچھ داؤ پر ہے۔ریاستی یونٹ کے لیڈروں نے مرکزی لیڈر شپ کو مطلع کیا ہے اگر ابھی چناؤ کی تاریخ آجاتی ہے چناؤ کمپین چلانے سے قطار میں لگے لوگوں کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایسے میں کسی بھی طرح چناؤ کچھ وقت کے بعد کرائے جائیں جب لوگوں میں ناراضگی تھوڑی ٹھنڈی پڑ جائے اور لائنیں کم ہوجائیں اور دیکھنے والی بات ہوگی کہ مرکزی لیڈر شپ کیسے مینج کر پاتی ہے۔ چناؤ کمیشن تو فی الحال یوپی کے چناؤ فروری کے مہینے میں ہی کرانے کے موڈ میں ہے۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے مرکز کے نوٹ بندی کے قدم پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ دیش بھگتی سے جوڑی جارہی اس کارروائی سے دیش کا ہی نقصان ہوا ہے اور اس کی حمایت کررہے لوگوں کو جنتا چناؤ میں سبق سکھائے گی۔ وکاس کے جو کام تیزی سے ہورہے تھے وہ رک گئے ہیں۔ آپ کی معیشت پیچھے جارہی ہے۔ مرکزی سرکار نے معیشت کو پ

سینا چیف کے بعد اب پاک آئی ایس آئی چیف

پاکستان میں کئی اہم تبدیلیاں ہورہی ہیں۔ پہلے فوج کے چیف کو بدلا گیااب آئی ایس آئی چیف بدل گیا ہے۔ خفیہ معاملوں کے تجربہ کار لیفٹیننٹ جنرل مختار کو پاکستان کی طاقتور خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا نیا چیف مقرر کیا گیا ہے۔ یہ قواعد نئے فوجی چیف قمر جاوید باجوا کی دیش کے معاملوں میں اہم رول نبھانے والی فوج پر پکڑ مضبوط کرنے کے لئے کی گئی ہیں۔ یہ پہلی بڑی ردو بدل کا حصہ ہے۔ نئے آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار بھارت کے خلاف جارحانہ رخ اپنانے کے حق میں رہے ہیں۔ انہوں نے افغانستان میں بھارت کے رول کو محدود کرنے کے سخت قدم اٹھانے کی وکالت کی۔ نوید مختار کا خیال ہے کہ افغانستان کو بھارت کا مہرہ بننے سے روکنے کے لئے نئی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ مختار کو بھی جنرل باجوا کی طرح وزیر اعظم نواز شریف کا آشیرواد حاصل ہے اور دونوں ہی نواز کے چہیتے مانے جاتے ہیں۔ اس طرح دونوں کی تقرری سے لگتا ہے کہ نواز شریف فوج اور آئی ایس آئی پر اپنی پکڑ زیادہ مضبوط کرناچاہتے ہیں۔ جنرل مختار آئی ایس آئی کی انسداد دہشت گردی برانچ کے پہلے چیف بھی رہ چکے ہیں۔ مختار نے پانچ سال پہلے ایک پیپر میں لکھا تھا کہ امریکی فوج

ہندوستان کی تاریخ میں پہلا ایئر فورس سابق چیف گرفتار ہوا

ہندوستان کی فوج کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی فوج کے چیف کو دلالی لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ہم بات کررہے ہیں سرخیوں میں چھائے اگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر خرید گھوٹالے میں ہندوستانی ایئر فورس کے سابق چیف ایس۔ پی۔ تیاگی کی۔ اس معاملے کی جانچ کررہی سی بی آئی نے تیاگی کے چچیرے بھائی سنجیو عرف جولی تیاگی اور ان کے ساتھی گوتم کھیتان کو گرفتار کیا ہے۔الزام ہے کہ ان لوگوں نے 3600 کروڑ روپے میں انگلو اٹیلین کمپنی اگستا ویسٹ لینڈ سے 12 AW-10 وی وی آئی پی ہیلی کاپٹروں کی خرید کا سودا کروایا تھا۔ یہ سودا کرانے میں تینوں پر دلال کی معرفت 423 کروڑ روپے کی دلالی کھانے کا الزام ہے۔ دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کو تینوں ملزمان کو 14 دسمبر تک کیلئے سی بی آئی حراست میں بھیج دیا ہے۔ تینوں کو آئی پی سی کی دفعہ120 بی، 420 اور انسداد کرپشن قانون 1986 کی مختلف دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ مسٹر تیاگی نے بھٹانگر ضلع مجسٹریٹ سجیت سورو کے سامنے اپنے خلاف عائد الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کرپٹ نہیں ہیں۔ تیاگی نے وکیل کی معرفت کورٹ کو بتایا کہ ہیلی کاپٹر خرید کا فیصلہ انہوں نے اکیلے نہ

مسلم پرسنل لاء بورڈ کو عدالت نے دکھایا آئینہ

پچھلے طویل عرصے سے اخباروں سرخیوں بنا تین طلاق کا مسئلہ ایک بار پھر موضوع بحث بن گیا ہے۔ دو مسلم خواتین کی طرف سے داخل عرضی پر سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے تین طلاق کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ان عورتوں کے حق کی بات کہی ہے جو اس کا خمیازہ بھگتی ہیں۔ ان لوگوں اور گروپوں کو بھی تقویت دی ہے جو طلاق کے ثلاثہ کی کافی عرصے سے مخالفت کرتے آرہے ہیں۔ پہلی بیوی کو طلاق دے کر دوسری شادی کرنے والے ایک مسلم شخص اور اس کی دوسری بیوی کے پولیس ٹارچر سے سکیورٹی دلانے سے متعلق عرضی پر سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے مسلم خواتین کے آئینی حقوق اور مختلف فرقوں کے پرسنل لاء کے بارے میں جو کچھ کہا اس پر ٹھنڈے دماغ سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ عدالت ہذا نے صاف الفاظ میں کہا ہے کہ اس سے مسلم خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ جس طرح کی مانگ اٹھ رہی تھی ٹھیک اسی کے مطابق کورٹ نے بھی کہا کہ کوئی بھی پرسنل لاء بورڈ آئین سے بالاتر نہیں ہے۔ عدالت کا یہ فیصلہ نہ صرف مسلم خواتین کو طاقت دیتا ہے بلکہ آئین کو بالاتر ماننے والے لوگوں کو بھی تقویت دیتا ہے کیونکہ کسی بھی دیش میں آئین ہی بالاتر ہوتا ہے اور ا

کرپشن کو دور کرتے یہ کرپٹ بینک افسران

وزیر اعظم نے جب 8 نومبر کو نوٹ بندی کا اعلان کیا تھا تو اس کے پیچھے ایک بڑی وجہ بتائی گئی تھی کرپشن دور کرنا۔ دیش کی عوام نے اس اعلان کا اس لئے بھی خیر مقدم کیا تھا لیکن جیسے جیسے دن گزرتے گئے دیش کے سامنے کرپشن کی ایک نئی شکل آنے لگی ہے ، یہ تھا بینکوں کا کرپشن۔ نئے نوٹوں کی پرانے 500-1000 کے نوٹوں کی ادلہ بدلی میں کچھ کرپٹ افسران نے کروڑوں کی ہیرا پھیری کرڈالی۔ اکثر یہ شبہ جتایا جاتا رہا ہے کہ چاہے بڑھتے ایم پی اے کا معاملہ ہو یا بڑی رقم کا مشتبہ لین دین کا، کچھ بینک افسروں کی ملی بھگت کے بغیر یہ ممکن نہیں ہوسکتا۔ کالے دھن کو سفید کرنے کے تازہ معاملوں نے واقعی ہی بینکنگ سسٹم کے اندر کرپٹ عناصر کی موجودگی ثابت کردی ہے۔ نوٹ بندی کے بعد مالی بے ضابطگیوں کے خلاف کارروائی تیز کرتے ہوئے انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بدھوار کو دیش بھر میں 50 سے زائد بینک شاخوں میں چھاپہ مارا۔ اس کا مقصد منی لانڈرنگ اور حوالہ سودوں کا پتہ لگانا ہے۔ ای ڈی نے10 بینکوں کی 50 شاخوں پر یہ کارروائی شروع کی۔ ان میں پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر کے دونو بینک ہیں یہ چھاپے دہلی، ممبئی،بنگلورو ، حیدر آباد، کولکتہ اور چنئی کے س