اشاعتیں

دسمبر 27, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

صحافیوں کیلئے سب سے بڑا جیلر چین ہے !

صحافیوں کو سز ا دینے کے معاملے میں چین سب سے آگے ہے اس کا انکشاف اپنی رپورٹ میں صحافیوں کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی کمیٹی نے کیا ہے اس کا کہنا ہے کہ چین میں 47صحافیوں کی جیل میں ڈالا گیا ہے جن میں سے تین کورونا پرسرکار کے اقدامات سے وابستہ خبریں دینے کے سبب جیل گئے ہیں دنیا بھر میں اپنے کا م کی وجہ سے اس ماہ کے شروعات تک 250صحافی جیل میں بند ہیں تین درجن ایسے ہیں جن پر فرضی خبریں دینے کا الزام ہے کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جنرلسٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ چین میں صحافیوں کے خلاف سب سے زیادہ کاروائیاں کی گئی ہے اس کے بعد ترقی اور مصر کا نمبر ہے مصر میں 27صحافیوں کو جیل بھیجا گیا جن میں کم سے کم تین صحافیوں کو کووڈ 19-وباءمیں لاپرواہی سے متعلق خبریں دینے کیلئے جیل میں ڈالا گیا وہیں مصر اور ہنراس میں جیل میں کورونا انفیکشن ہونے سے کئی صحافیوں کی موت ہوگئی کمیٹی نے آگے کہا مسلسل پانچواں ایسا برس ہے جب کم سے کم250صحافی ابھی بھی جیل میں بند ہیں جو سرکار کے کچلنے والے اقدامات کو دکھاتے ہیں صحافیوں میں 36خاتون صحافی بھی شامل ہیں امریکہ پریس فریڈم ٹریکٹ کے مطابق اس مہنے کی شروعات میں امریکہ میں کسی صحا

بات بڑھی تو سہی پر آدھی رہ گئی !

کسان۔سرکار کے درمیان ساتویں دور کی بات چیت کا بھی کوئی حل نہ نکلنا مایوس کن ہے بات چیت سے بہت امیدیں جتائی جارہیں تھیں لیکن وگیان بھون میں منعقدہ بات چیت کے درمیان وزراءنے بھی کسانوں کے لنگر کا ذائقہ لیا لیکن کل ملاکر سبھی مسئلوں پر اتفاق رائے نہیں بن سکی اگلی بات چیت شاید 4جنوری کو ہوگی ،تب تک کسان تحریک جاری رہے گی۔ سرکار کے ساتھ اس دور کی بات چیت کے بعد کسان لیڈر ہنان ملا نے کہا کہ سرکار نے دو کمیٹیاں بنانے کی تجویز رکھی تھی ایک ایم ایس پی کی تعمیل کیلئے اور دوسری قانون واپسی کی مانگ کا متبادل تلاش کرنے کےلئے ہم نے دونوں کا نہ منظور کردیا ،سرکار کا رویہ نرم تھا اور آج کی بات چیت کے بنیاد پر نئی تجویز بھیجنے کو کہا لیکن کسانوں کی کوئی اور تجویز ہے ہی نہیں ہماری مانگ بس ایم ایس پی پر گارنٹی ملے اور تینوں قانون واپس لئے جائیں ہم اس پر ایک بار پھر 2جنوری کو غور کریں گے سرکار اور کسانوں کے درمیان ہوئی بات چیت میں التوا میں دو مسئلوں پر بڑے پیچ ہیں اور دور رس ہیں تین قانون واپس لینے سے سرکار کی عزت اور شان اور وسیع زرعی اصلاحات کے نظریئے کو دھکہ لگ سکتا ہے۔ایم ایس پی کو قانون میں شامل کرن

فرضی ٹی آر پی کیس میں ارنب گوسوامی پر رشوت دینے کا الزام !

فرضی ٹی آر پی کیس کی جانچ کر رہی ممبئی کرائم انٹیلی جینس یونٹ نے کورٹ میں ریپبلک ٹی وی کے چیف ایڈیٹر ارنب گوسوامی پر رشوت دینے کا تحریر میں الزام لگایا ہے فرضی ٹی آر پی کیس میں چھ اکتوبر کو مقدمہ درج کیا گیا تھا تب سے ریپبلک ٹی وی اور دیگر دوسرے چینل تفتیش کے گھیرے میں ہیں لیکن اس کیس میں سرکاری طور سے ممبئی کرائم برانچ نے ارنب گوسوامی کا نام پہلی بار لیا ہے اور عدالت میں کہا کہ ارنب کے دئے گئے روپیوں میں سے بارک کے سابق سی اے او پارتھ داس گپتانے کیا خریدا اس کی بھی جانچ کرنی ہے اور اس کو ضبط کو کرنا ہے اسلئے پارتھ داس گپتا کو حراست میں لیا جائے اس کے بعد عدالت نے اس کو 30دسمبر تک کرائم انٹیلی جینس یونٹ میں بھیج دیا اس کے بعد ایجنسی نے عدالت کو بتایا ملزم کے پاس سے دو موبائل فون ایک لیپ ٹاپ اور ایک آئی پیڈ ضبط کیا ہے اس کی جانچ کی جارہی ہے کرائم برانچ نے داس گپتا کو فرضی ٹی آر پی کیس کا ماسٹر مائنڈ بتایا ہے داس گپتابارک میں 2019تک سی ای او رہے۔اسکے علاوہ بارک میں تقریباً لمبی مدت سی او سے مل رہے رام گڑھیا کا بھی رول رہا ان کو بھی گرفتار کر لیا گیا الزام ہے کہ ان ملزمان نے کچھ دیگر ملزم

ایک اور اتحادی جماعت این ڈ ی اے سے الگ ہوئی !

کسانوں کے مسئلے پر نیشنل ڈیمو کریٹک الائنس (این ڈی اے )کو ایک اور زبردست جھٹکا لگا ہے اس میں شامل جماعت آر ایل پی نے این ڈی اے کا ساتھ چھوڑ دیا ہے پارٹی کے کنوینر اور ناگوڑ سے ایم پی ہنومان بینیوال نے اس کا اعلان کردیا ہے انہوں نے کسان آندولن کی حمایت میں راجستھان کے ہزاروں کسانوں کو لیکر دہلی کوچ کیا اس سے پہلے کسانوں کے مسئلے پر این ڈی اے کی اتحادی جماعت اکالی دل بھی ساتھ چھوڑ چکی ہے ۔ یہ سبھی ساتھی پارٹیوں میں بھاجپا سب سے بڑی جماعت ہے۔ جو کسانوں کے زرعی قانون کے فائدے سمجھانے کی کوشش کر رہی ہے دوسری طرف سندھو بارڈر پر پچھلے گزشتہ تین دنوں سے زیادہ کسان آندولن کر رہے ہیں اس سے پہلے بینیوال نے کہا تھا کہ مودی سرکار کے پاس تین سو ایم پی ہیں اس وجہ سے وہ زرعی قوانین کو واپس نہیں لے رہی ہے اس کے احتجاج میں انہوں نے این ڈی اے کا ساتھ چھوڑاہے اور یہ قوانین کسان مخالف ہیں ۔ لیکن میرے این ڈی اے چھوڑنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہماری پارٹی کانگریس کے ساتھ اتحاد کرے گی ۔بینیوال نے 19دسمبر کو تین پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفیٰ دیا تھا۔حالانکہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ استعفیٰ کہ اہم وجہ باڈ میر میں ان

الوداع! اشبھ سال 2020

تاریخ کے کالے صفحات میںکچھ ایسے سال رہے ہیں جب زبردست تباہی یا بڑی آفت کے چلتے پوری بنی نوع انسان کا وجود ہی داو¿ں پر لگ گیا ان برسوں کی فہرست میں 2020کو ضرور درج کیا جائے گا یہی سال تھا جب دنیا کا سامنا کووڈ 19-وباءسے ہوا ایک وائرس جسے دنیا بھر میں 17لاکھ سے زیادہ موتیں تو سرکاری ریکارڈ میں درج ہیں انسان کے مزاج میں یہ خواہش ہونا فطری ہے کہ برا وقت جلد سے جلد گزر جائے ایسی ہی دعائیں ہم کرتے ہیں جب ہم سال 2020کی بات کرتے ہیں ویسے تو سال 2020پوری دنیا کےلئے اشبھ رہا لیکن اگر ہم اپنے دیش کی بات کریں تو مارچ 2020کے بعد سے کورونا کی آہٹ نے صرف زندگی میں اتھل پتھل پید اکردی بلکہ اس سے ہماری معیشت بھی چوپٹ ہوگئی ۔ گزرا برس قدرتی آفت کا شکار رہا اس کے سبب کاروبار بھی بری طرح ٹھپ رہا کورونا سے پہلے ہی مندی کا کالا سایا تھا اور اقتصادی ترقی شرح کافی نیچے آگئی تھی ۔ آٹو موبائل سیکٹر ہو یا ریل اسٹیٹ سبھی سیکٹر میں پروڈیکشن کی رفتار تھم گئی تھی ۔ لیکن کورونا کے بعد تو حالات اتنے تباہ کن ہوگئے کہ سرکار کی آمدنی پر ہی تالا لگ گیا ۔ معیشت کا سب سے بڑا ذریعہ آج ٹرانسپورٹ سیکٹر میںجیسے ریلوے ہوا بازی

وکیل محمود پراچہ کے خلاف مقدمہ درج ہوا!

نظام الدین تھانہ میں مشہور وکیل محمود پراچہ اور دیگر لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیاہے ۔ان پر سرکاری کام میں مداخلت کرنے اور پولیس ٹیم کے ساتھ بدتمیزی کرنے کا الزام ہے ۔محمود پراچہ کے دفتر میں دہلی پولیس اسپیشل کی ٹیم کا سرچ آپریشن 11گھنٹے چلا ۔دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور پولیس کے حکام کے مطابق نارتھ ایسٹ دہلی میں ہوئے دنگوں میں ایک فساد متاثرکوغلط بیان دینے کو کہاگیا ہے حلف نامہ جس نوٹری کے نام پر بنایا گیا ان کی تین سال پہلے 2017میں موت ہو چکی ہے اس کی بیوی وکیل ہے نوٹری کو دہلی حکومت سے نوٹری لائسنس ملا ہوا تھا ۔عدالت میں بحث کے دوران اس کی پول کھل گئی ۔نوٹری کی بیوی نے عدالت میں بیان دیا کہ ان کے پتی کے موت ہو چکی ہے اس نے کوئی حلف نامہ نہیں بنایا ا س پر کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے دہلی پولیس کمشنر ایس این سریواستو کو اسپیشل سیل و کرائم برانچ کو اس معاملے میں مقدمہ درج کرنے کے احکامات دئیے ۔عدالت کی ہدایت پر 22اگست 2020کو اسپیشل سیل نے مقدمہ درج کر جانچ شروع کر دی ۔پولیس کا کہنا ہے محمود پراچہ نے جانچ میں تعاون نہیں دیا اور پولیس کے پوچھنے پر پراچہ

بغیر ڈرائیور کے میٹرو ٹرین کتنی محفوظ ہے؟

وزیر اعظم نریند ر مودی نے مجینٹا لائن پر چل رہی دیش کی پہلی بغیر ڈرائیور میٹر و ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل جی کی کوششوں سے دیش میں پہلی میٹرو ٹرین شروع ہوئی اس وقت 2014میں ہماری سرکار تھی اور یہ اس وقت صرف پانچ شہروں میں میٹرو سروس تھی جو آج بڑھ کر میٹرو سروس جاری ہے اور 2025تک ہمارا نشانہ میٹرو سروس کو پچیس شہروں میں شروع کرنا ہے دہلی میں میٹرو بغیر ڈرائیور کے آٹو میٹک میٹرو چلنے لگی ہے آج آپ کی دہلی میٹرو دنیا میں مشہور شہروں میں شمار ہوگئی ہے اپنی دہلی تیزی سے ترقی کر رہی ہے دیش کی پہلی ڈرائیور لیس میٹرو 38کلو میٹر لمبی میجینٹا لائن پر چل رہی ہے 390کلو میٹر میں دہلی میٹرو کا نیٹورک دہلی سمیت آس پاس کے شہر نوئیڈا ،گوروگرام ، فریدآباد ، غازی آباد جیسے شہروں کو جوڑتا ہے ۔دہلی میٹرو دیش کی سب سے بڑی سروس ہے ۔پہلی بار اس کوچلانے کا کام 24دسمبر 2002کو شاہدرہ اور تیس ہزاری اسٹیشنوں کے درمیان 8.4کلو میٹر کے راستے پر ہوا تھا ۔میجٹا لائن دہلی مین جنکپوری ویسٹ اور نوئیڈا میں بوٹینیکل گارڈن کو جوڑتی ہے ۔اس لائن پر ہی پہلے ڈرائیور لیس ٹرین تکنیک کا آغا

آزادی کی لڑائی دیکھی ، اب میں کسانوں کے مفاد کےلئے لڑوں گی

کسان تحریک ہر نئے دن وسیع شکل اختیار کررہی ہے۔ اس وقت لاکھوں ان داتا دارالحکومت کی سرحدوں پر موجود ہیں۔ ان میں چھوٹے بچوں سے لے کر بڑی تعداد میں بزرگ بھی شامل ہیں۔ ایسی ہی ایک خاتون جسویندر کور ہیں ، جنہوں نے 15 سال کی عمر میں 1945 کی آزادی کی جدوجہد میں انگریزوں کا مقابلہ کیا تھا۔ اب وہ دہلی کے ٹکری بارڈر پر چلنے والی تحریک میں بھی حصہ لے رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک مرکزی حکومت زرعی قانون کو واپس نہیں لیتی ، وہ احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ جسویندر کور (90) کا تعلق دہلی کے نانگلوئی علاقے سے ہے اور وہ اصل میں پنجاب کے ضلع سنگرور کی رہنے والی ہیں۔ وہ سخت سردی اور کورونا کے خوف کے باوجود پچھلے ایک ہفتہ سے ٹکری سرحد کے کنارے کسانوں کی مدد کر رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جس طرح انہوں نے ملک کی آزادی کی جنگ لڑی ، اسی طرح وہ کسانوں کی تحریک میں کسانوں کے مفاد کے لئے بھی لڑیں گی۔ وہ کسان کا وارث ہے اور اپنی چوتھی نسل کو دیکھ رہا ہے۔ ان کے قبیلے میں 1 ‹0 لوگ ہیں۔ سبھی کسی نہ کسی طرح کھیتی باڑی سے منسلک ہیں۔ جسوندر کور کا کہنا ہے کہ وہ کئی دنوں سے ٹی وی پر کسان تحریک کی خبریں دیک

بھاجپا کا یہ قدم اتحادی دھرم کے خلاف ہے!

اروناچل پردیش میں جنتا دل (متحدہ) کے چھ ممبران اسمبلی نے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد دونوں جماعتوں کے درمیان تعلقات پر کوئی اثربھلے نہ پڑے ، لیکن بی جے پی کے اس قدم نے اتحاد میں عدم اعتماد کی بنیادضرور ڈال دی ہوگی۔ اروناچل میں جنتا دل (متحدہ) کو چونکا دینے والی ، اس کے سات ایم ایل اے اتحادیوں میں سے چھ نے حکمراں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ نیز ، پیپلز پارٹی آف اروناچل پردیش (پی پی اے) کے ایک ایم ایل اے نے بھی پارٹی کو بدل کرکے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ یہ تبدیلی پنچایت اور بلدیاتی انتخابات کے انتخابات کے اعلان سے ایک روز قبل ہوئی ہے۔ جنتا دل (یو) ، جس نے 2019 کے اسمبلی انتخابات میں 15 نشستیں حاصل کیں ، بی جے پی کے بعد دوسری سب سے بڑی پارٹی بن گئیں ، سات سیٹیں جیت کر۔ بی جے پی نے 41 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس تبدیلی کے بعد ، بی جے پی کو اب 60 سیٹوں والی اسمبلی میں 48 ایم ایل اے مل چکے ہیں ، جبکہ کانگریس اور این سی پی کے پاس چار چار ہیں۔ جے ڈی یو کے جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے کہا کہ یہ اتحاد مذہب کی روح کے خلاف ہے۔ جے ڈی یو کے لئے ، یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ بہار می

اس لئے شرد پوار کو یو پی اے کا صدر بنایا جانا چاہئے!

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کو قومی صدر شرد پوار کو متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کا صدر بنانے کی بات کو پندرہ دن میں دوسری بار اٹھایا گیا ہے۔ ان کی 80 ویں سالگرہ سے ٹھیک پہلے ہی بات چیت بھی ہوئی تھی۔ اب شیوسینا نے اپنے” اخبار سامنا“ کے ذریعہ شرد پوار کا نام لئے بغیر یو پی اے کی ذمہ داری کی وکالت کی ہے۔ ہفتہ کو سامنا کے اداریہ میں جہاں کانگریس کی قیادت پر یو پی اے کے اندر کھینچ تان کو اجاگر کیا گیا تھا۔ اسی کے ساتھ ہی ، پوار کی تعریف میں قصیدے گڈھے گئے۔ اداریہ میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کی سربراہی میں یو پی اے (یو پی اے) کی حالت کسی این جی او کی طرح نظر آتی ہے۔ اس میں کون سی پارٹی شامل ہے کیا کرتی ہے۔ یو پی اے کے اتحادی کسان کسان تحریک کو سنجیدگی سے لیتے دکھائی نہیں دیتے۔ پوار کے زیرقیادت این سی پی کے سوا ، یو پی اے کے دیگر اتحادیوں کے درمیان کوئی حرکت نہیں ہے۔ اداریہ میں کہا گیا ہے کہ ö پوار کی ایک آزاد شخصیت ہے۔ دیگر جماعتیں ان کے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہیں جن میں پے ایم نریندر مودی شامل ہیں۔ بنگال میں بی جے پی سے لڑنے والی ممتا بنرجی نے حال ہی میں ان سے بات کی ہے۔ کانگریس مہاراشٹرا کی ش

کرسمس پر امریکہ کے علاقے نیش ولے میں دھماکہ !

کرسمس کے دن 25دسمبر کو صبح صبح امریکہ کے نیش ولے شہر میں ایک سڑک پر دھماکہ ہو ایہ بہت زبردشت تھا جس سے آس پاس کی عمارتوں کی کھڑکیوں کے سیسے توٹے اور کئی عمارتوں کو نقصان ہوا اس میں تین افرا د بھی زخمی ہوئے امریکی جانچ ایجنسی ایب بی آئی کے سابق افسر نے اس دھماکے کو دہشت گردانہ کاروائی بتایا پولس کے ترجمان ڈون ایرون کا کہنا ہے کہ دھماکہ صبح سویرے 6:30پر ہوا اس میں زخمی تین لوگوں کو اسپتال میں بھرتی کرایا گیا اور معاملے کی ایف بی آئی نے جانچ شروع کر دی ہے ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر اینڈریو میکوے کے مطابق دھماکے کی جانچ ممکنہ دہشت گردانہ واردات کے اینگل سے کی جانی چاہئے ان کا کہنا ہے کہ دھماکے سے پولس کو نشانہ بنانا مقصد رہا ہوگا حالانکہ یہ نہیں بتایا کہ کرسمس کو دیکھتے ہوئے یہ دھماکہ کیا گیا ہوگا ۔ ایک شہر کے ایک چشم دید نے بتایا کہ موقع واردات کے آس پاس پیڑ گرے تھے اور کھڑیوں کے سیشے ٹوٹے پڑے تھے اگر یہ دہشت گردانہ واردا ت ہے تو یہ سنگین معاملہ ہے امریکہ میں دہشت گردی کے واقعات کو روکنے کے لئے سنجیدہ کوششیں جاری ہیں۔ اگر پھر بھی دھماکے ہوتے ہیں تو یہ افسوس ناک بات ہے ۔ (انل نریندر)

ریٹرو اسپکٹیوٹیکس معاملوں میں حکومت ہند کو بڑا جھٹکا

ریٹرو اسپکٹیو ٹیکس کا معاملہ مرکزی حکومت کے گلے کی ہڈی ثابت ہورہا ہے اور معاملے میں ووڈافون سے قریب 20ہزار کروڑ روپئے کا مقدمہ ہارنے کا بعد اب بھارت سرکار برطانوی کمپنی کیرن اینرجی سے 10247کروڑ روپئے کے ٹیکس کا مقدمہ بھی ہار گئی ہے ۔نیدر لینڈ کے ایک ٹریبونل نے اس معاملے کے کیرن کے حق میں فیصلہ سنا دیا ہے عدالت نے کہا کہ اس نے بھارت سرکار کے خلاف میں وصولی کا عدالت میں کیس جیت لیا ہے جس میں ریٹرو اسپکیٹو ٹیسٹ کی شکل میں 10247کروڑ روپئے مانگے گئے تھے تین ججوں کی بنچ نے حکم دیا کہ 2006-07میں کیرن کے ذریعے بھارت کے کارو بار کے اندرونی روح پھونکنے پر بھارت سرکار کی یہ رقم دینے کا دعویٰ مناسب نہیں ہے حکومت ہند کی جانب سے مقرر ایک جج بھی بحث میں شامل ہو ا بھارت سرکار سے یہ بھی کہا کہ کمپنی کا جو پیسہ اس کے پاس ہے وہ سود سمیت کمپنی کو واپس کیا جائے حکومت نے اس کمپنی کا ٹیکس ڑیفنڈ روک رکھا ہے اس میں ساتھ ہی منافع بھی ضبط بھی کیا ہوا ہے بقایہ ٹیکس کی ادائیگی کے لئے کچھ شیئر بھی بیچ دیئے گئے ہیں ۔ حالانکہ بھارت سرکار اس فیصلے خلاف اپیل کر سکتی ہے اس سے پہلے ٹریبونل نے ووڈا فون کے حق میں فیصلہ دیت

تھکادوبھگا دو پالیسی پر کام کر رہی ہے حکومت!

حکومت نے کسانوں کو پھر خط لکھا ہے اور بات چیت کےلئے بلا یا ہے۔ کسان اور سرکار مین بات چیت ہونے والی ہے دونوں ایک دوسرے کو اب تک سمجھ چکے ہیں ۔ احتجاجی کسانوں نے حکومت سے ان باتوں کا جواب مانگا ہے جس کو انہوں نے شروع سے ہی اٹھایا ہے سرکار ان مسئلوں پر نہ تو بات چیت کر رہی ہے اورنہ ہی ان بوتوں کو مانا دور کی بات وزیر اعظم کے حکم پر سرکار کا ہر لیڈر آج کل جنتا کو ان قوانین کے بارے میں سمجھانے میں نکلا ہے اور وزیر اعظم ہر تقریر میں ان قوانین کی اچھائیوں کو گنانے کے ساتھ ساتھ اپوزیشن پارٹیوں پر بھی الزام لگاتے ہیں کہ یہ بھولے بھالے کسانوں کو ورغلا رہی ہیں اگر کسان اپوزیشن لیڈروں سے گمراہ ہورہا ہے جنہیں میڈیا ویسی توجہ نہیں دیتا تو پارٹی کے وزیر اور مقامی لیڈروں کی بات کون سنے گا ؟دوسرا اگر اپوزیشن پارٹیوں میں ورغلانے کی اتنی ہمت ہوتی تو وہ ڈیڑھ سال پہلے ہوئے عام چناو¿ میں کامیاب نہ ہوجاتے ؟کیا اپوزیشن پارٹیوں کی ساخ لاکھ کسانوں کو سردی میں سڑکوں پر بھی اسی عظم سے تکلیف سہنے سے مجبور کر سکتی ہے ؟اقتدار کی کی نیت یہ ہے کہ اس کے ہوشیار نیتا بھی کئی بار غلطیاں کرتے رہتے ہیں اور آخر تک انہیں سم

وزیر اعظم نریندرمودی کو منھ بولا بھائی ماننے والی کریمہ بلوچ نہیں رہیں !

بلوچستان کی جانی مانی سیاسی رضا کار اور بلوچ اسٹوڈینٹس آرگانزیشن کی سابق صدر کریمہ بلوچ کی لاس کنیڈا کے ٹورنٹو شہر میں ملی وہاں کی صحافی صبا اعجاز نے بی بی سی کو بتایا کریمہ کی پولس نے تصدیق کردی ہے کریمہ بلوچ کے خاندان اور دوستوں نے بتایا کہ ان کی لاش پولس کے پاس تھی اس کے بعد اس کے پوسٹ مارتم کے بعد لاش کو دے دیا گیا کریمہ بلوچ کی موت کے اسباب کو پتہ نہیں چل سکا وہیں اس کی موت کے خبر آتے ہی سوشل میڈیا پر اسکی موت کی جانچ کی مانگ ہونے لگی بین الاقوامی انسانی حقوق تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ٹویٹ کیا سماجی کارکن کریمہ بلوچ کی موت ٹورنٹو میں ہونا بے حد تکلیف دہ ہے اور معاملے کی جانچ قصور واروں کو سزا ملنی چاہئے 37سالہ کریمہ بلوچ کنیڈا میں بطور رفیوجی رہ رہیں تھیں بی بی سی نے انہیں دنیا کی سو سب سے طاقت ور عورتوں کی فہرست میں شامل کیا تھا ۔ کریمہ بلوچ سال2005میں اپنے بلوچستان کے شہر تربت میں اس وقت سرخیوں میں آئیں جب لا پتہ ایک نوجوان کی پر اسرار تصویر ہاتھ میں پکڑی ہوئی تھیں یہ شخص ان کا قریبی رشتہ دار تھا اس لوگ کچھ لوگ ہی کریمہ کو جانتے تھے کہ یہ نقاب پوش خاتون کون ہے کریمہ بلوچ کے ماں

کسان آندولن کو مل رہا ہے جن سمرتھن !

نئے مرکزی قوانین کو منسوخ کرانے اور ایم ایس پی کی گارنٹی کی مانگ کو لیکر جاری کسان آندولن انتہا پر پہونچ گیا ہے اسے عوامی جن سمرتھن مل رہا ہے ۔ اور آندولن کو بڑھاوا دینے کےلئے آرٹیسٹ جوش جگانے میں لگ گئے ہیں ۔ پنجابی گلوکار اور کھلاڑی سندھو بارڈر پہونچے انہوں نے کسانوں کے حق میں آواز بلند کی اور مرکزی سرکار سے درخواست کی کسانوں کی سبھی مانگیں مان لینی چاہئے کسان آندولن کے طئیں لوگوں کی رغبت بڑھتی جارہی ہے ۔ پنجاب کا رہنے والا ایک کھیتی مزدور 370کلو میٹر سائیکل چلا کر سندھو بارڈر پہونچا اس کا نام 36سالہ سکھ پال بازوا ہے موگا ضلع کا باشندہ ہے انہوں نے کہا کہ اگر یہ قانون واپس نہیں لئے گئے تو ان کا زندگی کا گزر بسر مشکل ہوجائے گا دو دن تک سائیکل چلا کر یہاں پہونچے اور وہ مشکل سے دو وقت کی روٹی کماتے ہیں ۔ اس لئے موٹر سائیکل یا ٹرین سے آنا مشکل تھا اور مالی تنگی کے سبب وہ سائیکل سے ہی یہاں آئے ہیں۔ وہ اپنے خاندان میں اکیلے کمانے والے ہیں ایک اور ایسے ہی کھیتی مزدور 67سالہ امرجیت سنگھ 265کلومیٹر کا سفر طے کر کے دھرنے کی جگہ پہونچے ان کا تعلق پٹیالہ سے ہے اور پنجاب کے سینچائی محکمے میں چیف ا