اشاعتیں

دسمبر 25, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

آگئی دہلی والی کڑاکے کی سردی !

پورے بھارت میں نئے سال کا آغاز ہونے والا ہے لیکن ٹھر کرنے والی سردی سے نئے سال کا آغاز ہونے والا ہے محکمہ موسمیات کے سائنس دانوں کے مطابق 31 سے 4 جنوری 2023 تک 5 دن اس سیز ن کا سب سے سرد دن رہ سکتے ہیں ۔اس دوران پنجاب ،ہریانہ کے کچھ علاقوں میں رات کا درجہ حرارت نفی میں جارہا ہے ۔راجستھان کے چورو علاقے میں تو پیر کو ہی درجہ حرارت زیرو پر پہونچ گیا وہیں دن کا زیادہ تر درجہ حرارت 10 سے 14 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے ۔نئے سال کی شروعات میں اس دوران شمالی ہند کے پہاڑی ریاستوں سے لے کر پنجاب ،ہریانہ، دہلی ،راجستھان ،اتر پردیش اور جھارکھنڈ ،مغربی بنگال اور مشرقی اور شمالی مدھیہ پردیش کے زیادہ تر علاقوں میں گھنا کہرہ چھایا رہے گا۔ اگر آپ ٹرین سے روزانہ دہلی این سی آر آتے ہیں تو آپ کی مشکلیں بڑھنے والی ہیں ۔بڑھتی ٹھنڈ اور گھنے کہرے کو دیکھتے ہوئے ناردن ریلوے نے دہلی این سی آر ،لکھنو¿ سمیت کئی شہروں میں چلنے والی 48 مسافر ٹرینوں کو منسوخ کر دیا ہے ۔ ریلوے انتظامیہ کے مطابق پسنجر ٹرینیں ،25 دسمبر سے لیکر 24 جنوری تک منسوخ رہیں گی ،کہرے کے چلتے لمبی دوری کی سپر فاسٹ ایکسپریس ٹرینوں کا لیٹ ہونا ج

بہار کا شراب مافیہ !

اس دن پارٹی میں کسی نے دے دیا ہم ہلکا سا پی لیے تو سر چکردینے لگا ۔کام چھوڑ کر چلے آئے ۔ہم ڈاکٹر کے پاس نہیں جا رہے تھے ، لیکن پھر یہ کانڈ ہو گیا ۔تو ماں رونے لگی تب ڈاکٹر کے پاس گئے بولے ایک مہینے آنکھوں میں تھوڑا کچھ دکھنے لگے گا ۔ستیندر مہتو بہار میں چھپرا کے بہرولی گاو¿ں کے ہیں ان کی آنکھیں عام انسانوں کی طرح نظر آتی ہیں لیکن زہریلی شراب سے آنکھوں کی روشنی چلی گئی ۔ستیندر 12 دسمبر کی شام پڑوس کے ایک گاو¿ں جنیو تقریب میں کام کرنے گئے تھے وہاں کسی نے انہیں شراب دے دی جسے پی کر ان کی طبیعت خراب ہو گئی بہرحال ادھر سارن کے کئی علاقوں میں زہریلی شراب نے موت کا قہر مچا دیا ۔مقامی رپورٹ کے مطابق بہرولی میں بھی زہریلی شراب سے کچھ لوگوں کی موتیں ہوئی ہیں ماں کی ضد پر ستیندر وقت پر ہسپتال چلے گئے تو جان بچ گئی لیکن ان کی آنکھوں کی روشنی چلی گئی ۔مزدوری کر گزر بسر کرنے والے ستیندر کا خاندان اب کیسے چلے گا اس کا کچھ پتہ نہیں ہے لیکن وہ اب بھی شراب کے کاروباریوں کے بارے میں کچھ بتانا نہیں چاہتے شراب کہاں سے آئی اب یہ نہیں بتاو¿ں گا ۔ستیندر کے الفاظ کے پیچھے شراب مافیہ کا ڈر ہے یا قانون کا اس

نیپال جیل سے رہا بکنی کلر !

ہندوستانی اور ویتنامی نژاد خطرناک فرانسیسی سیرئل کلر جسے بکنی کلر میں کہا جاتا ہے نیپال نے رہا کردیا ہے ۔چارلس شوراج کے رہا ہونے کے کچھ گھنٹوں بعد جمع کو اسے فرانس سے جلا وطن کردیا گیا ہے۔ اس نے 1970کی دہائی میں ایشیا بھر میں کئے گئے قتلوں کیلئے زیادہ تر سزا نیپا ل کی جیل کاٹی ۔سپریم کورٹ کے حکم کے دو دن بعد 78سالہ چارلس شوراج کو کاٹھمنڈو کی سینٹرل جیل سے جمع کی صبح رہا کیا گیا اسے بھاری پولیس سیکورٹی آبرورزن محکمہ میں لے جایا گیا ۔ شووراج کے وکیلوں میں شامل سدیش سبیدی نے بتایا کہ اس کی ماں اور بیٹی اس کے پیرس پہنچنے کا انتظار کر رہی تھیں ۔اس درمیان شووراج کو گرفتار کرنے والے ممبئی پولیس کے ریٹائرڈ اڈیشنل کمشنر مدھوکر جینڈے نے بتایا کہ چارلس شووراج جیسے خطرناک مجرم کوزندگی بھر جیل میں رہنا چاہئے لیکن مجرمانہ انصاف سسٹم کیا سوچنا ہے اس پر غور کیا جانا چاہئے ۔ اہم ترین یہ ہے کہ شووراج کو 1976میں اپنے ایک ساتھی کے ساتھ مل کر دہلی کے ایک ہوٹل میں انجیئرنگ کے 30سے زیادہ طلبہ کو زہر دینے کی کوشش کرتے وقت گرفتار کیا تھا ۔بعد میں پتا چلا کہ اس نے ایک فرانسیسی سیاح کو بھی قتل کیا ہے اور مختلف ج

صنعت کاروں کی سرکار ہے !

راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں کیا عام اور خاص،کانگریس کے سبھی بڑے لیڈروں کو دہلی کی سڑکوں پر لاکر کھڑا کردیا۔ سنیچر کی صبح راہل گاندھی 3000کلو میٹر جسے 108دن میں پور ا کیا ۔بھارت جوڑو یاترا دہلی سے لگے ہریانہ کے فرید آباد بد رپور سرحد سے راجدھانی دہلی میں داخل ہوتے ہی چاہے پبلک ہو چاہے کانگریسی نیتا ہوں سبھی صبح سے اور ٹھند بھری سڑکوں پر گھومتے دیکھے گئے ۔ چھوٹے چھوٹے اسکولی بچے اور دور دراز سے آنے والے کانگریسی ورکر س گھنٹوں راہل گاندھی کی جھلک پانے کیلئے سڑکوں پر کھڑے رہے ۔ یہی نہیں جب روڈ شو سے آشرم فلائی اوور کے بغل میں واقع جے رام بھرم چاری آشرم ٹرسٹ پر کچھ گھنٹوں کیلئے روکے تو وہاں پارٹی کے کیا عام اور کیا خاص یوں ہی وقت گزارتے راہل گاندھی کے ان کے آرام بنے کنٹینر سے باہر آنے کا انتظار کرتے نظر آئے ۔ پارٹی کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ ، ادھیر رنجن چودھری ، جے رام رمیش وغیرہ بڑے لیڈ صبح سے شام تک یاترا کے انتظام میں مشغول دکھائی دئے ۔ راہل گاندھی نے اپنی یاترا کو لال قلعہ پہنچا کر آرام دے دیا ۔ راہل کے ساتھ یہاں ہزاروں کی بھیڑ تھی ۔ لال قلعہ کے پاس واقع میدان میں جمع لوگوں سے ک