اشاعتیں

اکتوبر 1, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اڑی جیسا حملہ : سرینگر ہوائی اڈہ نشانہ پر تھا

سرینگر میں سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے کیمپ پر منگلوار کی صبح اندھیرے میں ہوئے آتنکی حملہ کو بیشک ہمارے جوانوں کی چوکسی سے بڑا نقصان تو ٹل گیا لیکن اس حملہ پر کئی سوال اٹھتے ہیں۔ یہ حملہ اڑی اسٹائل حملہ جیسا تھا۔ پچھلے سال 18 ستمبر کو صبح سویرے 5 بجے سرحد پار سے آئے چاردہشت گردوں نے جموں کشمیر کے اڑی سیکٹر میں فوج کے ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملہ کیا تھا اس میں 18 جوان شہید ہوئے تھے۔ پچھلے 20 برسوں میں ہندوستانی فوج پر یہ سب سے بڑا حملہ تھا۔ خبر ہے کہ سرینگر میں بی ایس ایف کے کیمپ پر حملہ کرنے والے جیش محمد کے فدائین حملہ آور اگست کے آخری ہفتے میں جموں وکشمیر میں گھسنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ کشمیر میں ہندوستانی سیکورٹی فورس کی سختی سے بوکھلائی پاک فوج نے ان دہشت گردوں کو اڑی کی طرز پرحملہ کے لئے خاص طور پر بھیجا تھا۔ 10 سے12 کی تعداد میں داخل آتنکی قریب سوا مہینے تک جموں و کشمیر میں موجود سیکورٹی مشینری کو چکمہ دیتے رہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے سوال کھڑے کئے کہ خفیہ معلومات کے باوجود آتنکی سرینگر میں ایسا حملہ کرنے میں کامیاب کیسے ہوگئے؟ منگلوار صبح ہوئے اس آتنکی حملہ نے فوجی نظریئے

لال درگ میں بھگوا کی دہاڑ

کیرل کی مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی کی حکومت کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنا بگل پھونک دیا ہے۔ کیرل میں ہو رہے سیاسی تشدد کے احتجاج میں جن یاترا کا آغاز کرتے ہوئے بھاجپا کے قومی صدر امت شاہ نے کہا کہ لال آتنک کے خاتمے تک بھاجپا کا سنگھرش جاری رہے گا۔ 15 دنوں تک جاری اس یاترا کی قیادت کرتے ہوئے پہلے دن امت شاہ نے خود 9 کلو میٹر پیدل یاترا کی۔ بھاجپا کا کیرل میں تشدد کے خلاف احتجاج کے ساتھ ساتھ ایک مقصد 2019 کے لوک سبھا چاؤ میں کیرل میں اچھی پرفارمینس بھی دینا ہے۔ شاہ نے الزام لگایا کہ مارکسوادی پارٹی حکمراں ریاست میں بھاجپا اور آر ایس ایس کے ورکروں کا سیاسی قتل ہورہا ہے۔بھاجپا پردھان نے کہا ، اکیلے کننور ضلع میں بھاجپا اور آر ایس ایس کے 83 ورکروں کا قتل کیا گیا ہے۔ بھاجپا کے3 ورکروں پر شاہ کی یاترا سے ایک دن پہلے کرسرگوڈ ضلع کے ایک قصبے میں مبینہ طور پر مارکسوادی پارٹی ورکروں نے حملہ کیا۔ یہ حملہ رات 9 بجے اس وقت ہوا جب بھاجپا ورکر قومی شاہراہ 66 کے ایک حصے کی 15 دن کے مارچ کی سجاوٹ میں لگے تھے۔ یاترا سنگھ کی حکمت عملی کا حصہ لگتی ہے۔لیفٹ پارٹیوں کے سب سے مضبوط قلعہ کیرل میں جھنڈا لہرا

حافظ سعید پاکستان کیلئے بوجھ ہے :خواجہ آصف

پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک اور جماعت الدعوی کے بانی حافظ سعید جیسے عناصر پاکستان کے لئے بوجھ ہیں لیکن پاکستان کو ان سے پیچھا چھڑانے کیلئے وقت چاہئے۔ نیویارک میں ایشیا سوسائٹی کے ایک پروگرام میں آصف نے کہا کہ پاکستان میں ایسے لوگ ہیں جو پاکستان اور خطے کے لئے ایک بحران بن سکتے ہیں۔ امریکی ٹی وی رپورٹر اسٹیف کول کے ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کو کٹر پسندی سے نجات دلانے کی کوششیں جاری رکھنا چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت الدعوی کے بانی حافظ سعید کی تنظیم پر پابندی لگائی گئی ہے اور انہیں درکنارکردیا گیا ہے لیکن اس بات سے میں متفق ہوں کہ پاکستان کو اس سمت میں مزید قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں اسی سال کی شروعات میں حافظ سعید کو نظر بند کیا گیا تھا۔ وہیں پچھلے کچھ عرصے سے امریکہ نے بھی پاکستان پر حافظ سعید اور حقانی نیٹ ورک پر کارروائی کیلئے دباؤ بنایا ہے۔ آصف نے کہا یہ کہنا بہت آسان ہے پاکستان حقانی نیٹ ورک، حافظ سعید اور لشکر طیبہ کی مدد کررہا ہے ۔ یہ سب بوجھ ہیں ان سے چھٹکارا پانے کیلئے پاکستان کو وقت لگے گا کیونکہ انہیں ختم کرنے

آبے کا سیاسی جوا: ایک سال پہلے ہی پارلیمنٹ بھنگ

دنیا کے سبھی سیاستداں موقعہ کا فائدہ اٹھانے سے نہیں چوکتے۔ جب وہ دیکھتے ہیں کہ پھر اقتدار پانے کا یہی صحیح وقت ہے۔ اپوزیشن بھکراؤ میں ہے وہ کوئی بھی خطرہ مول لینے سے پیچھے نہیں رہتے اور جوا کھیل جاتے ہیں۔ جاپان کے وزیر اعظم شینجو آبے بھی اسی زمرے میں آتے ہیں۔ جاپان کے وزیر اعظم شنجو آبے نے دیش میں طے میعاد سے ایک سال پہلے عام چناؤ کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ کے نچلے ایوان (ہاؤس آف ری پرزنٹیٹیو) کو بھنگ کردیا ہے۔ اسپیکر ٹاڈا موری اوریشیما نے اس کا اعلان کیا ہے۔ جاپان میں 22 اکتوبر کو چناؤ کرایا جاسکتا ہے۔ یہ مسلسل دوسرا موقعہ ہے جب آبے نے وقت سے پہلے چناؤ کا اعلان کیا ہے۔ 2014 میں وہ دیش میں اقتصادی مندی کا حوالہ دے کر دو سال پہلے عام چناؤ کروا چکے ہیں۔ اس بات انہوں نے نارتھ کوریا کے نیوکلیائی پروگرام اور آئے دن دھمکیوں اور حرکتوں کی وجہ سے وقت سے پہلے چناؤ کرانے کی وجہ بتائی۔ نارتھ کوریا نے مسلسل دو مزائلوں کا تجربہ جاپان کے اوپر سے کیا ہے۔ جاپان نے اسے اپنی قومی سیکورٹی کے لئے خطرہ بتایا ہے۔ وہیں جاپان کی جنتا میں نارتھ کوریا کے تاناشاہ کنگ جونگ کے تئیں کافی ن

امریکہ آج اپنی ہی گولی کا شکار

دنیا میں اپنی دھاک جمانے کیلئے خودساختہ ٹھیکیدار بنے امریکہ نے جم کر ہتھیار بنائے۔ یہ ہتھیار انہوں نے کیرل اور غیر ملکی بازار میں خوب بیچے بھی۔ لچر قانون اور سامنت واد لوگوں کے چلتے امریکہ میں گن کلچر خوب پھلا پھولا۔ کبھی از خود حفاظت تو کبھی رسوخ دکھانے کے نام پر امریکیوں نے بندوقوں کا انبار کھڑا کردیا۔ اب یہ ہی گن کلچر اسے لہو لہان کررہا ہے۔ صرف2017 میں ہی اگست تک وہاں بڑے پیمانے پر بندوق سے حملے کے 244 واقعات ہوچکے ہیں۔ زیادہ تر امریکی بندوق رکھنے کو اپنی شان مانتے ہیں وہ اسے طرز زندگی کا حصہ و طاقت مانتے ہیں۔ لاس ویگاس کے تازہ حملہ میں حملہ آور اسٹیفن پیڈروک کے ہوٹل کمرے میں 10 سے زیادہ رائفلیں ملی ہیں۔ اس تشدد کے بعد امریکہ میں گن کلچر پر پھرسے بحث چھڑ گئی ہے کیونکہ سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے مطابق امریکہ میں بندوقوں سے ہر سال اوسطاً 12 ہزار اموات ہورہی ہیں۔ پچھلے 50 برسوں میں امریکہ میں بندوقوں نے 15 لاکھ سے زیادہ جانیں لی ہیں۔ اس میں وسیع گولہ باری اور قتل سمیت پانچ لاکھ اموات ہوئی ہیں۔ دراصل امریکہ میں ہتھیار رکھنا بنیادی حقوق میں آتا ہے۔ بندوقیں آسانی

پارکنگ مسئلہ تو دہلی کی ہر گلی، محلہ اور روڈ پر ہے

کیا دہلی میں ٹریفک جام، پارکنگ کا مسئلہ ختم کرنے کے لئے جو نئی پارکنگ پالیسی گراف تیار کیا گیا ہے وہ ان مسائل کو ختم کردے گا؟ بنیادی مسئلہ جس پر سرکاریں توجہ نہیں دے رہی ہیں وہ ہے سڑکوں پر بڑھتی گاڑیوں کی تعداد ۔ ہر سال 30 لاکھ کے قریب دو پہیہ، تین پہیہ اور چات پہئے والی گاڑیاں دہلی کی سڑکوں پر اترتی ہیں۔ نہ صرف ہمارے پاس ان کے لئے چوڑی سڑکیں ہیں، نہ پارکنگ کی جگہ ہے اور نہ ہی درکار ٹریفک پولیس جوان ہیں۔ ایسے میں ہمیں تو شبہ ہے کہ جو نئی پالیسی گراف تیار ہوا ہے وہ ان میں سے کسی بھی مسئلہ کا حل کرسکے گا۔ ہاں سرکار کی جیب ضرور بھاری ہوجائے گی اور صارفین جو پہلے سے ہی بھاری ٹیکسوں سے دبے ہوئے ہیں اس پر اور زیادہ بوجھ پڑجائے گا۔ سنگا پور میں تو عام لوگ اپنی مرضی سے گاڑیاں خرید نہیں سکتے ، وہاں کی حکومت نے اس کے لئے باقاعدہ کوٹہ اور پرمٹ سسٹم بنایا ہوا ہے۔ وہاں روٹری پارکنگ سسٹم ہے یعنی ایک کے اوپر ایک گاڑی کھڑا کرنا۔ ملٹی لیول پارکنگ بنی ہوئی ہے۔ پارکنگ کی جگہ ملنے پر ہی کار خرید سکتے ہیں۔ریٹیلیجنٹ ٹرانسپورٹ سسٹم کے تحت ماسکو ( روس) کے تحت پارکنگ قواعد میں تبدیلی کی گئی ہے۔ پہلے کھڑی سڑک

دہشت گرد ی کسی ایک دیش کا مسئلہ نہیں یہ عالمی چنوتی بن گئی ہے

پچھلے دو گھنٹے میں تین ملکوں میں دہشت گردانہ حملوں نے یہ ثابت کردیا ہے کہ دنیا کا کوئی کونا دہشت گردی سے نہیں بچ سکا ہے۔ فرانس کے وسطی ساحلی شہر ماؤسرت کے مین ریلوے اسٹیشن پر ایتوارکو ایک حملہ آور نے دو لوگوں کو چاقو مار کر ہلاک کردیا۔ جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا۔ اس آتنکی حملہ کو لون ولف نے انجام دیا۔ حملہ آور نے اللہ اکبر چلاتے ہوئے یہ حملہ کیا۔ دوپہر 1:45 بجے 30 سالہ حملہ آور نے ریلوے اسٹیشن کے اندر ایک خاتون کو چاقو سے گلا کاٹ کر مار ڈالا اور دوسری خاتون کے پیٹ میں چاقو گھونپ کرقتل کردیا۔ پچھلے دو سالوں میں فرانس میں کئی آتنکی حملے ہوچکے ہیں اور دیش پہلے سے ہی الرٹ کے موڈ میں ہے۔ ادھر کینیڈا کے مونٹریال میں ایک کار سوار نے پولیس افسر کو ٹکر مارنے کے بعد چاقو سے مار ڈالا۔ اس کے کچھ ہی گھنٹے بعد ایک وین نے پیدل مسافروں کو روند ڈالا جس میں چار لوگ زخمی ہوگئے۔ ایڈمنٹن پولیس چیف کا کہنا ہے یہ دونوں واقعات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ ہم آتنکی حملے کے پہلو سے بھی معاملے کی جانچ کررہے ہیں۔ سب سے خطرناک حملہ امریکی شہر لاس ویگس میں تب ہوا جب ایک موسیقی پروگرام میں ایک شخص نے ا

آخرہنی پریت نے سرنڈرکرہی دیا

ڈیرہ سچا سودا چیف رام رحیم کی منہ بولی بیٹی ہنی پریت سنگھ انڈیاز موسٹ وانٹڈ فہرست میں اونچے مقام پر تھی۔ حال ہی میں اس کے نئے دہلی میں موجود ہونے کی خبر ملی تھی۔ ہنی پریت انسا کی تلاش میں ساؤتھ دہلی کے گریٹر کیلاش پر ہریانہ پولیس نے حال ہی میں چھاپہ ماری کی اور دہلی و پنچکولہ پولیس کی ٹیم نے گریٹر کیلاش پارٹ 2 انکلیو میں واقع عالیشان کوٹھی اے۔9 پر دبش ڈالی۔ دو گھنٹے تک ہر کمرے کی گہری چھان بین کی گئی لیکن ہنی پریت وہاں نہیں ملی۔ پولیس نے مین گیٹ سے اینٹری کی تھی۔ ایسے میں اندیشہ جتایا جارہا ہے ہنی پریت کو چھاپے ماری کی پہلے سے ہی خبر مل گئی تھی اور وہ پچھلے گیٹ سے نکل بھاگی۔ دہلی ہائی کورٹ نے ہنی پریت کو ٹرانزٹ پیشگی ضمانت دینے سے منگلوار کو انکارکردیاتھا۔ اس پر ملک کی بغاوت اور پنچکولہ میں تشدد بھڑکانے کا الزام ہے۔ عدالت نے اسے پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر نے کو کہا اس سے پہلے سماعت کے دوران عدالت نے ہنی پریت کے وکیل سے کہا کہ اس کے موکل کے لئے سرنڈرکرنا ہی آسان راستہ ہے۔ صبح 10:30 بجے ہنی پریت کے وکیل پردیپ آریہ نے نگراں چیف جسٹس گیتا متل کی بنچ سے سماعت کرنے کی درخواس

ہندو مخالف ساکھ کوتوڑنے میں لگے راہل گاندھی

گجرات میں راجیہ سبھا میں ملی جیت سے خوش کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے آنے والے چناؤ کے پیش نظر مشن گجرات ابھیان کی شروعات کردی ہے۔ کانگریس نے راہل کے اس ابھیان کو نو وسرجن یاترا کا نام دیا ہے۔اس کا مقصد آنے والے دنوں میں گجرات میں نئی شروعات کرنا ہے۔ جہاں تک ایک طرف راہل عوامی رابطہ مہم کے ذریعے عام لوگوں تک پہنچ بنا رہے ہیں وہیں کانگریس نے سوشل میڈیا پر پی ایم مودی اور امت شاہ کے گجرات میں ان کے ہی انداز میں جوابی کمپین شروع کردی ہے جس کا اثر ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ راہل گاندھی گجرات میں 12 دن کے جن سمپرک ابھیان پر ہیں، جن میں وہ تین تین دن کے چار مرحلہ میں جن سمپرک کررہے ہیں۔ کانگریس پارٹی اب کی بار گجرات میں اپنی پوری طاقت جھونک رہی ہے۔ گجرات کانگریس کے لئے کتنا اہم ہوگیا ہے اس کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتا ہے کہ جہاں پچھلے 20 برسوں میں کانگریس کا کوئی بڑا نیتا مسلسل دو دن گجرات میں نہیں رہا وہیں راہل 12 دن لگا رہے ہیں۔ مودی کی سیاسی زمین پر راہل انہی کے انداز میں نہ صرف داؤ کھیلنے کی کوشش کررہے ہیں بلکہ کچھ حد تک کامیاب ہوتے بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ سال2012ء کے گجرات چناؤ کو مودی

میٹرو کی مہنگائی بڑھائے گی سڑکوں پر جام کی سمسیا

دہلی میٹرو کے ذریعے کرایہ میں اضافے کی چوطرفہ مخالفت ہورہی ہے۔ دہلی میٹرو میں 10 اکتوبر سے بڑھا کرایہ نافذ ہونے والا ہے۔ سنیچر کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے مرکزی سرکار کو خط لکھ کر کرایہ میں اضافے کو روکنے کی درخواست کی ہے۔ مرکزی وزیر ہردیپ پوری کو لکھے خط میں وزیر اعلی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ عام آدمی کے مفاد میں مرکزی حکومت اس بڑھے کرایہ کو روکنے میں مدد کرے گی۔ ان کا کہنا ہے کرایہ کمیٹی کی سفارشوں کے مطابق سال میں دو بار ہی کرایہ بڑھایا جاسکتا ہے۔ اس سفارش کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ طے قاعدے چھ ماہ کے بعد ہی کرایہ بڑھانے کی اجازت دیتے ہیں۔ مہنگائی کو ذہن میں رکھ کر ہی کرایہ طے ہوسکتا ہے۔ اضافہ 7 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگا، اس کی تعمیل بھی نہیں کی گئی۔ایک برس میں اگر اضافے کا جائزہ لیا جائے گاتو یہ قریب 80 فیصد ہوگا۔ دہلی میٹرو کے ذریعے کرایہ میں کئے جارہے اضافے کا اثر آنے والے دنوں میں دہلی میں دکھائی دے گا۔ قریب تین ماہ پہلے دہلی میٹرو نے66 فیصدی تک کرایہ میں اضافہ کردیا تھا۔ اکتوبر میں پھر سے میٹرو کا کرایہ بڑھنے جارہا ہے ایسے میں امکان ہے قریب 1 لاکھ تک اور یومیہ میٹرو مس