اشاعتیں

جنوری 16, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

افریقہ کے ریگستان میں بھی برف باری !

افریقہ کے سہار ا ریگستان کا انٹری گیٹ کہے جانے والے الجزائر کے عین صیفرا میں منگل کو ریت کے ٹیلے پر بر ف باری عجوبہ نظارہ دیکھنے کو ملا سردی کی وجہ سے درجہ حرارت -2ڈگری تک گر گیا سہارا ریگستان میں پچھلے 22سا ل میں یہ پانچواں موقع ہے جب یہاں برف بار ی ہوئی موسم کے ماہرین کا کہنا ہے کہ الجزائر میں ان دنوں سرد ہواو¿ں کے سبب دباو¿ زون بنا ہوا ہے اس سے برف باری ہوئی ہے ۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگلے 15سو برس میں سہارا کا ریگستان ہرا بھر اہو جائے گا ایسا اس لئے ہوگا کیوں کہ زمین سے اس دوران اپنی دھوری سے 22سے 24.5تک جھک جائے گی ۔ سہارا ریگستان 36مربع کلومیٹر میں پھیلا ہواہے او ر اس کا سائز تقریبا ً چین کے رقبعہ کے برابر ہے۔ (انل نریندر)

چنا وی دور میں چھاپوں کی لہر پھر بھی کوئی نتیجہ نہیں !

پانچ ریاستوں میں جاری چنا و¿ مہم کے دوران ای ڈی ،سی بی آئی ،انکم ٹیکس محکمہ ،پولیس کی چھا پے ماری تیز ہو جاتی ہے۔ اپوزیشن الزام لگاتی ہے کہ مرکزی حکومت جانچ ایجنسیوں کا بے جا استعمال کر تی ہے لیکن تلخ حقیقت یہ ہے کہ چنا و¿ سے ٹھیک پہلے سرکار کوئی بھی ہو چھاپے ماری کرواتی ہے اور چناو¿ ختم ہوتے ہی ساری چھاپے ماری معاملے ٹھنڈے بستے میں چلے جاتے ہیں۔ سیکورٹی ایجنسیوں کی ٹیمیں چھاپے ماری میں مسلسل نقدی ضبط کر رہی ہیں پولیس نے اب تک 1.30کروڑ روپے برآمد کیے ۔پیر کو کوتوالی سیکٹر 20اور کوتوالی سیکٹر 58پولیس نے پانچ لاکھ اور ننانوے لا کھ روپے برآمد ہوئے ۔اسی طرح کار سوار دو افراد کو حراست میںلیکر پولیس اور انکم ٹیکس کی ٹیم نے ان سے برآمد 9.30لاکھ کے بارے پوچھ تاچھ کی تو وہ کوئی تسلی بخش جانکاری نہیں دے پائے اس کے بعد کوتوالی سیکٹر 24پولیس نقدی ضبط کر لی ۔ انکم ٹیکس محکمہ اور پولیس نے نقدی کا استعمال چنا و¿ میں ہونے کا اندیشہ جتایا ہے ۔پولیس کے مطابق چنا و¿ میں پیسے کا بے جا استعمال پر نظر رکھنے کیلئے ایس ایم ٹی ٹیمیں تعینا ت کی گئی ہیں ایک ٹیم نے سیکٹر 21Aمیں اسٹیڈیم کے پا س کار کو روکا اس

19دنو ں میں 106افراد کی ٹھنڈ سے موت !

ایک طرف دہلی کے شہری کورونا کی مار سے پریشان ہیں تو دوسری طرف زبردست کڑاکے کی ٹھنڈ نے رہی سہی کثر پوری کر دی ہے۔جان لیوا سردی میں دہلی کی سڑکوں پر سو رہے بے گھر جان گنوا رہے ہیں سرد جنوری نے 19دنوں میں 106افراد کی جان لے لی ہے ایک لاش میں جنس کی پہچان نہ ہوسکی یہ تعداد بے گھروں کیلئے کام کرنے والی تنظیم سینٹر فار ہا لسٹک ڈیولپمنٹ نے یہ اعداد وشمار جاری کئے ہیں تنظیم سی ایچ ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنیل کمار نے بتایا کہ یہ لوگ سڑ ک کنارے فٹ پاتھ ،رکشا و ٹینٹ وغیرہ میں سورہے تھے وہ اس کے پیچھے کی وجہ شیلٹر ہوم کی کمی بتاتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ یہ اعداد وشمار دہلی پولیس و وزارت داخلہ سے مانگے جاتے ہیں ۔ اس وقت جتنے بے گھر ہیں نائٹ شیلٹر کی تعداد اس سے اچھی ہے 2014میں دہلی شہری آشریہ سدھار بورڈ نے بے گھر شہریوں کو لیکر ایک سروے کر وایا تھا اس میں 16760بے گھر شہری دہلی کی سڑکوں پر سوتے ہوئے پائے گئے انہیں اعداد وشمار کی بات کریں تو ابھی دہلی میں 304شیلٹر ہوم میں 4ہزار چا رپائی ہیں جبکہ اس میں 9240بے گھر وں کو جگہ ملتی ہے ایسے میں 7520کو کھلے میں سونا پڑتا ہے ۔ایسے ہی لوگوں کی سر دی میں موت ہ

کورونا دور میں 1.5لاکھ بچے یتیم ہوئے !

کورونا دور میں قریب 1.5لاکھ بچوں کے سر سے ماں باپ کا سایہ اٹھ گیا ۔نیشنل اطفال تحفظ کمیشن نے سپریم کورٹ کو یہ جانکاری دی ہے اس نے بتایا کہ 1اپریل 2020سے اب تک کل 47492بچوں نے کووڈ 19-اور دیگر اسباب سے اپنے ماں باپ میں سے ایک کو یا دونوں کو کھو دیا ہے ۔سپریم کورٹ وبا کے دوران یتیم ہوئے بچوں کی دیکھ بھال اور ان کی حفاظت سے جڑے معاملوں کی سماعت کر رہی تھی کمیشن نے بتایا کہ ریاستوں اور مرکزی حکمراں پردیشوں نے جو تفصیلا ت پورٹل کووڈ 19-پر ڈالیں ہیں اس کے مطابق 11جنوری 2022تک بچوں نے اپنے سر پرستوں کو کھو دیا ہے ۔وکیل سرپما چترویدی کے ذریعے دائر حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے 10094بچے پوری طرح سے یتیم ہوگئے اس کے علاوہ ماں یا باپ کھو نے والے بچوں کی تعداد 136910رہی کل 488بچے ایسے ملے جنہیں لوگوں نے بے سہارا چھوڑ دیا حلف نامے کے مطابق 26ہزار بچے ایسے ہیں جو چار سے اور سات سال کی عمر کے درمیان ہیں۔اور باقی 56ہراز بچے آٹھ سے تیرہ سال کے ہیں ۔بہر حال کچھ بچے 16سے 18سال کے درمیان کے ہیں ایسے بچوں کی سب سے زیا دہ تعداد اڑیشہ سے ہے یہاں 21ہزار بچے اپنے سرپرستوں کو کھو چکے ہیں اس کے بعد مہاراش

مفت چیزوںکے اعلان ہوتے ہیں ،بھوکمری کی بات نہیں !

سپریم کورٹ نے مر کزی سرکار سے کہا ہے کہ وہ کمیونٹی کچن کیلئے ماڈل اسکیم بنانے پر غور کریں عدالت نے سماعت کے دوران کہا کہ چنا و¿کے دوران سیا سی پارٹیوں کی طرف سے کئی مفت چیزوں کے اعلان کئے جاتے ہیں لیکن کوئی بھوکمری ختم کرنے اور فاقہ کشی دور کرنے کی بات نہیں کر تا سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ چنا و¿ کے وقت ان سب پر رائے زنی نہیں کر نا چاہتے عدالت میں عر ضی داخل کر بھوکمری روکنے کیلئے کمیونٹی کچن کے پالیسی بنا نے کیلئے گائڈ لائنز دینے کی درخواست کی گئی ہے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنا کی رہنمائی والی بنچ نے مرکزی حکومت سے کہا ہے وہ دیش بھر کیلئے ماڈ ل اسکیم پر غور کرے اور ریا ستوں کو اس کیلئے فاضل انا ج ملے کورٹ نے دو ہفتہ کیلئے سماعت ٹا ل دی ہے ساتھ ہی ریا ستوں سے کہا ہے کہ وہ بھوکمری اور فاقہ کشی سے جڑی تفصیلات کے بارے میں حلف نامہ داخل کریں ۔ریاستوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اسیکم کے معاملے میں اپنی تجویز بھی مرکزی سرکار کو دے دیں ۔چیف جسٹس کی رہنمائی والی بنچ نے کہا کہ ہم آج اسکیم نہیں بنا نے جا رہے ہیں یا اس کے لئے ہدایت نہیں جاری کر رہے ہیں لیکن دستیاب ڈاٹا پرانا ہے ۔چیف جسٹس نے

داغیوں کو کیو ں ٹکٹ دیا گیا؟

داغی امید واروں کے بارے میں جانکاری چھپانے والی پارٹیوں کا رجسٹریشن منسوخ کرنے کی مانگ والی عرضی میں بھاجپا نیتا اشونی اوپادھیائے نے کہا ہے کہ سیا سی پارٹی بڑی عدالت کے 2018اور 2020کے فیصلوں پر عمل نہیں کر رہی ہےں اور چنا و¿ کمیشن کو یہ یقینی کر نے کیلئے ہدایت دے جائے کہ ہر پارٹی بتائے کہ اس نے کرائم کی تاریخ رکھنے والے شخص کو کیوں امید وار بنا یا ہے؟عرضی میں کیرانا سپا امیدوار ناہید حسن کا ذکر ہے جو اس وقت گنڈا ایکٹ میں حراست میں ہیں اس پر 11مہینہ پہلے گنڈہ ایکٹ لگا یا گیا تھا ۔ناہید کے یوپی اسمبلی کے پہلے مرحلے کیلئے کاغذات داخل کرنے والے پہلے امید وار ہیں ان کے خلا ف بھی کئی جرائم کے کیس ہیں اور الزام ہے کہ کیرانا سے ہندوں کے نکلنے کے پیچھے ان کا ہی دماغ ہے ۔اسپیشل بل پارلیمنٹ اور عدالت کے ذریعے انہیں بھگوڑا ڈکلیئر کیا تھا۔ واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے فروری 2020کے دوران فیصلے میں ہدایت دی تھی کہ سیا سی پارٹیوں کو اپنی سرکاری ویب سائٹ کے ساتھ ساتھ اخبارات اور سوشل میڈیا پر جرائم پس منظر والے امید واروں کی تفصیل اپلوڈ کرنی چاہیے عدالت نے اس سلسلے میں سال 2018کے اپنے فیصلے کو دہرایا تھا

امریکہ میں چرچ میں یرغمال بنانے والا ڈھیر ہوا !

ایک پاکستانی سائنسداں عافیہ صدقی کی رہائی کیلئے امریکہ کی ریاست ٹکساس میں ایک مسلح شخص نے یہودی مذہبی عبادت گاہ (سنے گاگ )میں چار لوگوں کو گھنٹوں یر غمال بنائے رکھا حالاں کہ دس گھنٹے چلی کا روائی کے بعد ایف بی آئی نے حملہ آور کو مار ڈالا اور سبھی یرغمالوں کو محفوظ نکال لیا۔ دراصل افغانستان میں زیر حراست امریکی افسروں کی قتل کی قصور وار عافیہ صدیقی اس وقت ٹکساس جیل میں بند ہیں ۔حملہ آور کی پہچان بر طانوی شہر ی ملک فیصل اکرم کی شکل میں ہوئی ہے ۔وہ ڈلاسک کے پاس چرچ کو لیویلے سنے گاگ میں صبح کی شبت کے وقت چھپا تھا ۔شبت کی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لائیو اسٹرمنگ چل رہی تھی اسی دوران بندوق لیکر داخل حملہ آور زور زور سے چلا نے لگا اور اس نے چار لوگوں کو یرغمال بنا لیا اور عافیہ کی رہائی کا مانگ کرنے لگا ۔یرغمالوں میں یہودی پیشوا بھی شامل تھے خبر ملتے ہی کھلبلی مچ مقامی پولیس نے آس پاس کے علاقوں کو خالی کر وا لیا اور ایف بی آئی کی کرائیسس نگوشی ایشن ٹیم نے مورچہ سنبھا لا اور حملہ آور نے بات شروع کی حملہ آور عافیہ کا بھائی بتا رہا تھا ۔حالاںکہ بعد میں عافیہ نے اس کے بھائی ہونے کے دعوے سے انکار کر

ابو ظہبی میں ڈرون حملہ!

متحدہ عر ب اما رات کی راجدھائی ابو ظہبی کے بین الاقوامی ایئر پورٹ اور اس کے قریب انڈسٹریئل علاقے میں پیر کے روز تین دھماکے ہوئے جس میں دو ہندوستانیوں سمیت تین افراد کی موت ہو گئی ۔ شبہ ہے کہ یہ حملے ڈرون کے ذریعے کئے گئے دھماکوں کے بعد آگ ایئر پورٹ کے قریب بھی دیکھی گئی ایران حمایتی حوثی باغیوں نے اس حملے کی ذمہ داری لی ہے ۔مقامی میڈیا کے مطابق ایئر پورٹ کے قریب یہ دھماکے ابو ظہبی نیشنل آئل کمپنی کے پیٹرول لے جا رہے ٹینکروں پر ہوئے ۔ حوثی فوجی ترجمان نے بتایا کہ اس کے گروپ نے یہ دھماکے کئے سوال یہ ہے کہ آخر حوثی باغی یمن نے نشانہ کیوں بنا یا ؟ دراصل یمن کے بڑے حصے پر حوثیوں نے قبضہ کیا ہوا ہے اور وہ بین الاقوامی سطح پر منظوری یافتہ سرکار کی بحالی کیلئے سعودی عر ب کی رہنمائی والی فوجی اتحاد حوثیوں سے لڑ رہا ہے ۔ یو اے ای نے حالیہ حملوں میں یمن میں ہوئے حوثی ٹھکانوں پر اپنی ہوائی حملے تیز کر دئے ہیں ۔حوثی باغیوں نے کہا تھا کہ وہ ان حملوں کا جواب دیں گے اور پیر کو ہوئے حملے اسی کاروائی کا حصہ مانا جا رہا ہے۔ حوثیوں کا عروج 1980میں ہوا تھا یمن میں حوثی لیڈر عبداللہ صالح کی حکومت تھی تب شیع

بہو کے زیور رکھنا ٹارچر نہیں !

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سیکورٹی کے نظریے سے زیورات کو اپنے پاس رکھنا آئی پی سی کی دفعہ 498کے تحت جہیز کیلئے ٹارچر نہیں ہو سکتا ہے ۔جسٹس اندرا بنر جی اور جسٹس مہیشوری کی بنچ نے پنجاپ ہریانہ ہائی کورٹ کے ایک حکم کے خلاف اپیل پر سماعت کر تے ہوئے یہ قانونی رائے دی ہے۔ ہائی کورٹ نے امریکہ واپس جانے کی اجازت کیلئے عورت کے دیور کے ذریعے عرضی داخل کردی تھی ۔برسلین کی خاتون انو پریا شرما کی شادی ہندو رواج سے 20جنوری 2019کو میرن نتن شرما کے ساتھ ہوئی تھی نتن کے چھوٹے بھائی کا نام دیپک شرما ہے شادی کے بعد انو پریا اپنے شوہر کے ساتھ اکیلے ہی سفر کر امریکہ جانا پڑا نتن امریکہ میں 2009سے نوکر ی کر رہا تھا وہیں میاں بیوی میں کسی بات کو لیکر جھگڑا ہو گیا ۔انو پریا کا الزام تھا کہ اس کی ساس اور سسرال کے دوسرے لوگ اس پر زیا دتیاں کر رہے تھے ۔16اگست 2019کو انوپریا امریکہ سے واپس آئی اور اس نے اپنے شوہر اور سسرال والوں کے خلاف متعدد دفعات میں ایف آئی آ ر درج کرا دی ساتھ ہی امریکہ کی ریا ست ٹکساس میں کام کررہے اپنے دیور دیپک شرما کو بھی ملزم بنا یا ۔ ہائی کورٹ نے امریکہ واپس جانے کیلئے دیپک کی عر ضی خارج ک

یوکرین پر بڑا حملہ کرنے کے فراق میں روس!

یوکرین کے خلاف روسی سائبر آپریشنوں کی نگرانی کر نے والی امریکی خفیہ ایجنسیوں کا خیال ہے کہ روس کی سرگرمیوں سے لگ رہاہے کہ الگے 30دنوں کے اندر روس یوکرین پر زمینی حملہ کر سکتاہے ۔پینٹا گان کے میڈیا سیکریٹری جا ن کرکی نے بتایا کہ ان کے پاس ایسی اطلاع آئی جس سے یہ اشارے ملتے ہیں کہ روس پہلے سے ہی یوکرین پر ایک بڑے حملے کی تیاری کرنے کیلئے سرگرم طور سے کام کر رہاہے ۔ بتادیں کہ امریکہ کا یہ الزام دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی میٹنگ کے ایک ہفتے بعد آیا ہے روس نے یوکرین کے بارڈر پر 1.5لاکھ سے زیا دہ فوجی تعینا ت کردئے ہیں نیٹوں مر کزی کردار میں آیا گیا ہے اسی کے ساتھ نئی سرد جنگ کی آہٹ محسوس کی جا رہی ہے ۔اسی طرح کا حملہ روکنے کی کوشش کرنے اور ا س کی فوجی طاقت کو ختم کرنے کیلئے باقاعدہ طورپر اسے بدلنے یا یوکرین کو کوشش کرنے کیلئے بھی ہو سکتاہے ۔وائٹ ہاو¿س کے پریس سیکریٹری جیمس پاسکو نے بتایا کہ نائیڈن انتظامیہ فکر مند تھا کہ روس اس طرح حملے کرے گا۔ یہ ویسا ہی تھا جیسا ماسکو نے 2014میں یوکرین پر سبھی فورسیز کے خلاف حملے کرنے کی تیا ری کا الزام لگا کر حملہ کردیا تھا پاسکو کا کہنا ہے کہ امریکہ ف

رام کی ایودھیا سے کیوں نہیں لڑے یوگی آدتیہ ناتھ!

بھاجپا نے اپنی پہلی فہرست کے ساتھ یہ اعلان کر حیران کر دیا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ گورکھپور شہر سے چنا و¿ لڑیں گے حیران کر نے والی وجہ یہ تھی کہ اب تک یہ تقریباً طے مانا جارہا تھا کہ وہ ایودھیا سے چنا و¿ میدان میں اتریں گے ۔یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ یوگی متھرا سیٹ سے چنا و¿ لڑ سکتے ہیں بھاجپا کی ایک ٹیم ایودھیا میں جاکر وہاں کے ووٹروں کا من ٹٹول رہی تھی اور ذات پات تجزیوں پر من تھن کے بعد یوگی کے گورکھپور سے لڑانے کا فیصلہ لیا گیا ۔ذرایع کی مانیں تو پارٹی ہائی کمان کی بھی یہی رائے تھی یوگی جیسا کٹر ہندتو چہرہ ایودھیا سے اتر تا تو کم سے کم آ س پاس کی 60سیٹوں میں ووٹوں کا پولرائزیشن ہونے کی امید زیادہ تھی مگر خود یوگی اپنے گڑھ گورکھپور سے اتر کر پہلے اپنی جیت یقینی کر نا چاہتے تھے دراصل ایودھیا ایسی سیٹ ہے جہاں 93.23فیصد آبادی ہندوہونے کے باوجود بھاجپا کی جیت طے نہیں رہی ہے ۔2012میں یہ سیٹ سپا نے جیتی تھی ،2017میں مودی یوگی لہر میں بھاجپا کے ہاتھ آئی ،2012کے چنا و¿ میں سپا کے پون پانڈے جیتے تھے بھاجپا کے للو سنگھ اور بسپا کے ٹکٹ پر لڑے ویدھ پر کاش گپتا تیسرے مقام پر تھے باقی پار

مائینس 28ڈگری درجہ حرارت میں پہرہ دے رہے جوان!

ہند -چین سرحد پر سخت سردی اور درجہ حرارت مائینس ڈگری کے درمیان جہاں پہاڑوں سے نکلنے سے پہلے پانی جم رہا ہے وہیں ہندوستانی فوج کے ہمارے جوان دن رات گشت کر رہے ہیں ۔ چین سے کشید گی کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب بھارت کے جوان دس سے پندرہ ہزر فٹ کی اونچائی پر چار سے پانچ فٹ سے زیادہ برف کے درمیان دیش کی حفاظت کی خاطر جمے ہوئے ہےں چین سے تنازعہ کے چلتے ہندوستانی فو ج اور اس کی سرگرمیوں نے چین کے آخری چوکی نہیں چھوڑی پتھوڑا گڑھ میں چینی سرحد سے لگے کئی حصوں میں ان دنوں پرندے تک نہیں دکھائی دے رہے ہیں ۔ کالا پانی لیپو لیکھ ،پھندیا لیکھ اور کوٹی میں درجہ حرارت 18سے 28ڈگری (مائینس) تک پہونچ رہاہے سال 2020سے پہلے ان علاقوں میں جوان صرف پیٹرولنگ گشت کیلئے جاتے ہیں لیکن پچھلے سال پہلی بار یہاں آئی ٹی بی ٹی فوج تعینا ت ہے پہلے برف باری کے بعد جن مائیگریشن والی چوکیوں سے فوجی امن کے دور میں آ جاتے تھے چین سے کشید گی کے بعد اب زیا دہ تر چوکیوں پر فوجی خون جما دینے والی سردی میں بھی دیش کیلئے لگے ہوئے ہیں۔پہلے زیادہ اونچائی والی چوکیوں میں سردی کے موسم میں صرف آئی ٹی بی پی ہی رہتی تھی اب فوج بھی لگا تا ر

پارٹی گیٹ سے بورس جانسن کی کرسی خطرے میں !

برطانیہ میں نافذ لاک ڈاو¿ ن کے دوران وزیر اعظم بورس جانسن کے سرکار ی آواس دس ڈاو¿ننگ اسٹریٹ میں پارٹی رکھنے کو لیکر تنقید جھیل رہے وزیر اعظم کے استعفیٰ کی مانگ تیز ہو گئی ہے۔یہ عہدہ سنبھالنے کیلئے ان کے بھارتی نژا د وزہر رشی سنک کا نام تیزی سے آگے چل رہا ہے ۔سنک جانسن کے بھی بھروسہ مند ہیں اور اچھی ساخ والے شخص ہیں اور جانسن سرکار میں رشی سنک وزیر مالیات ہیں ان کی پیدائش برطانیہ میں ہوئی تھی ۔ان کی ماں ایک مارمیسسٹ اور نیشنل ہیلتھ سروس میں کام کرتیں ہیں ان کے والد آکس فورڈ یونیورسٹی اور اسٹین فورڈ یونیورسٹی سے ڈگری یافتہ ہیں سنک انفوسس کے نائب بانی نارائن مورتی کے داماد ہیں کورونا کے درمیان دو فیئر ویل پارٹیاں رکھیں گئی تھی 17اپریل 2021کی صبح قریب لوگ پارٹی میں شراب پیتے اور ڈانس کرتے رہے ۔غور طلب ہے کہ یہ پارٹی مہارانی الیزابیتھ دوم کے شوہر ڈیوک آف ایڈین برگ پرنس فلپ کے آخری رسوم سے ایک رات پہلے رکھی تھی ۔اس دوران سخت لاک ڈاو¿ نے کے سبب مہارانی سوشل ڈسٹینسنگ کی وجہ سے اپنی شوہر کی آخری رسوم میں اکیلی بیٹھی رہی اس پارٹی مرکز رہے وزیر اعظم جانسن کے سابق کمیو نیکیشن ڈائریکٹر جیمس ایلی

تین سال میں 13مرتبہ بد فعلی ،ملزم بشپ بری!

کیرل ہائی کورٹ نے جمعہ کو ایک راہبہ سے تین سال میں 13مرتبہ بد فعلی کے ملزم کیتھولک بشپ فرینکو ملکل کو بر ی کر دیا ہے اس فیصلے کے انتظا رمیںلوگ جمعہ کی صبح عدالت میں بڑی تعداد میں موجود تھے ۔متاثرہ راہبہ اور ان کی کچھ ساتھی بھی بڑی تعداد میں اور ملزم بشپ کے حمایتی اور عام لوگ بھی فیصلہ سننے کیلئے موجود رہے ۔صبح 11بجے ایڈیشنل ضلع جج پی گوپال کمار نے کہا کہ بشپ ملکل پر کوٹائم کونوینٹ کی راہبہ کے ذریعے لگائے گئے بد فعلی کے الزامات کا قصور وار نہیں پایا گیا اتنا سنتے ہی عدالت میں موجود لوگ ایک دوسرے کو ہکا بکا دیکھتے رہ گئے یقین نہیں ہوا کہ بشپ کو بری کر دیا گیا ہے ۔لوگوں نے ایک دوسرے سے پوچھا کہ انہوں نے جو سنا کیا وہ سچ ہے ؟ اس لڑائی کو لیکر راہبہ کا ساتھ دینے والی چرچ سے اخراج جھیل رہی سسٹر لوسی نے امید ظاہر کی کہ آخر میں قانون کی لڑا ئی ہم ہی جیتیں گے ۔ معاملے میں اسپیشل جانچ ٹیم نے اپریل 2019میں 2000صفحات کی چارج شیٹ داخل کی تھی اور نومبر میں مقدمہ شروع ہوا اور یہ 105دن چلا ۔ سماعت میں 39گواہوں سے پوچھ تاچھ ہوئی 122دستاویز پیش کئے گئے 10جنوری سماعت پوری ہوگئی ۔ لڑائی میں متا ثر ہ راہبہ

پاک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج!

پاکستان کی عدلیہ نے پہلی بار ایک خاتون کو جج مقرر کیا ہے ۔وہ اپنی محنت اور لگن اور ایمانداری کے چلتے اس عہدے پر وکیل عائشہ ملک پہونچی ہیں وہاں کے جوڈیشل کمیشن نے ان کے نام کو منظوری دے دی ہے اس کے بعد پارلیمانی کمیٹی سے منظوری ملنے کے بعد وہ اپنا نیا عہدہ حاصل کرلے گی۔ 3جون 1966کوپید ا عائشہ ملک نے اپنی ابتدائی تعلیم کرانچی گرامر اسکول اور اس کے بعد گورمنٹ کالج آف کرانچی اکانومکس میں گریجوویشن کیا ۔ڈگری لینے کے بعد ان کا رجحا ن قانونی تعلیم کی طرف ہو ااور وہ لاہور کے کالج آف لاءسے ڈگر لی پھر امریکہ میںہارورڈ اسکول آف لاءایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی ان کی اہلیت کی عزت افزائی کرتے ہوئے انہیں 1998-99میں لندن میں فیلو چنا گیا۔عائشہ ملک دیش میں بحیثیت وکیل خواتین کی حقوق کی علمبردار مانی جاتیں ہیں اس کی ایک مثال ان کا پچھلا فیصلہ جس میں آبروریزی کے معاملے میں ایک متنا زعہ فیصلے کو مسترد کر دیا جو افسر ملزمان کو قانون کے پھندے سے بچ نکلنے میں مدد گار ہوتا ہے اور متاثر خاتون کے کریئر کو شبہ کے دائرے میں کھڑا کر دیتا ہے ۔پاکستان میں عورتوں کے ساتھ زیا دتی کے حالات دنیا کے چھوپے نہیں ہے امید ہے

جس کی انٹری سے پھیل جاتا تھا سنا ٹا وہیںقیدیوں کی طرح آئے !

لکھیم پور :انٹی کرپشن بیورو اور ای او ڈبلیوکی دفتر میں دبدھوار کی شام 4.20بجے معطل اے ڈی جے جے پی سنگھ قیدیوں کی طرح لائے گئے دو سال پہلے تک جے پی اسی دفتر کے سرو سروا ہوتے تھے ۔دہلی سے کار میں بٹھا کر اے سی بی کی ٹیم سیدھے انہیں دفتر لے کر پہونچی ۔ ایڈیشنل ایس پی مہیشور ناگ کے چیمبر میں قریب پونے دو گھنٹے پوچھ تاچھ کے بعد انہیں اے سی بی کی اسپیشل عدالت میں پیش کیا گیا ۔اے سی بی نے ان کی سات دن کی ریمانڈ مانگی تھی لیکن عدالت نے دو دن کی منظور کی ۔معطل اے ڈی جے پی کے خلا ف کرپشن اور آمدنی سے زیادہ پیسہ جمع کرنے کے کیس درج ہے۔ان کو اے سی بی کی ٹیم نے گڑگاو¿ں سے گرفتار کیا تھا ۔اسپیشل جج لینا اگروال کے سامنے پیش اپنی طرف سے کہا کہ ان سے پوچھ تاچھ کرنی ہے اور ان کے اوپر کوتوالی تھانے میں جولائی کے مہینے بغاوت کا کیس درج ہونے کے بعد انہیں معطل کیا گیا ۔عدالت نے اے سی بی کی طرف جے پی پوری سروس دور میں ملی تنخواہ کا حساب جمع کرنا چاہیے ۔عدالت نے یہی لکھا تھا کہ جے پی کو 25سال کی نوکری میں ماہانہ 1کروڑ 75لاکھ روپے کی تنخواہ ملی لیکن ان کا خرچ 3.99کروڑ روپے دکھایا گیا اس کے ساتھ دیگر خرچوںکو م

48گھنٹے میں تیسرے وزیر کا استعفیٰ ،پہلے سے اسکرپٹ تیا رتھی!

اتر پر دیش میں بھاجپا کوتیسرے دن ایک اور جھٹکا لگا جب جمعرات کو آیوش وزیر مملکت دھرم سنگھ سینی نے بھی یوگی سرکار اور پارٹی سے استعفیٰ دے دیا سوامی پرساد موریہ و دارا سنگھ چوہان کے بعد سینی 48گھنٹے میں کرسی چھوڑنے والے تیسرے وزیر ہیں دو اور ممبران اسمبلی بنتا پرساد اوستھی و مکیش ورما نے استعفیٰ دے دیا ان کے استعفیٰ کے بعد ریاست میں اب تک 14ممبر اسمبلی بھاجپا کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں استعفیٰ دےنے والوں میں سینی پہلے وزیر ہیں جنہوں نے سرکار بنگلہ ،سیکورٹی و گاڑی بھی لوٹا دی سینی سے پہلے دونوں وزراءکی طرح سپا کی دفتر پہونچے ایک گھنٹے جینشور مشر ٹرسٹ میں سپا کے صدر اکھلیش یا دو سے ملے سینی کے استعفیٰ کی زبان و سپا میں ان کا خیر مقدم و اکھلیش کا ٹویٹ ویسا ہی رہا جیسے موریہ و چوہان کا تھا ۔سینی نے بعد میں دعویٰ کیا جلد دو اور وزیر سمیت 10ممبر اسمبلی استعفیٰ دینے والے ہیں کہا کہ سھبی اکھلیش کی قیا دت میں سر کار بنائیں گے ۔بھاجپا کو چھوڑنے والے ممبر اسمبلی بنتا پرساد اوستھی و مکیش ورما نے بھی نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ۔واضح ہو اوستھی پانچ مرتبہ ممبر اسمبلی رہے ہیں بھاجپا سے پچھلے تین دنوں سے جا