اشاعتیں

دسمبر 7, 2014 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

تبدیلی مذہب نے بی جے پی کو دھرم سنکٹ میں ڈالا!

آگرہ میں ’’گھر واپسی‘‘ کے نام پر جو کچھ ہوا اس نے طول تو پکڑا ہی تھا خاص کر اس لئے کہ جو مسلم مبینہ طور پر ہندو دھرم میں لوٹے وہ ہی سوال کھڑے کررہے ہیں۔سنسد سے لیکر سڑک تک اسے لیکر سوال اٹھ رہے ہیں۔ راجیہ سبھا میں اس بات پر اتنا ہنگامہ ہوا کہ مرکزی سرکار نے اس سے دامن جھاڑتے ہوئے کہا کہ یہ راجیہ سرکار کا معاملہ ہے۔ غور طلب ہے کہ آگرہ میں سوموار کو ’’گھرواپسی‘‘ کے نام پر قریب 60 مسلم پریواروں کا تبدیلی مذہب کرایا گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ ’’گھر واپسی‘‘ کا یہ انعقاد جلدبازی میں اور دکھاوے کے لئے کیا گیا۔ آر ایس ایس اور بجرنگ دل نے دعوی کیا کہ یہ اپنی مرضی سے ہندوبنے ہیں لیکن اگلے ہی دن میڈیا میں ان پریواروں کے کچھ ممبرا ن نے کہا کہ تبدیلی مذہب کا یہ ناٹک انہیں طرح طرح کے لالچ دیکر کرایا گیا ہے۔ کچھ کا کہنا تھا کہ انہیں ادھار کارڈ اور پلاٹ جیسی سہولیات دستیاب کرانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ جو بھی ہو یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بھارت میں ایک وقت میں بہت سے لوگوں کو زور زبردستی سے اسلام قبول کرایاگیا تھا اور یہی وجہ ہے کہ آج بھی تمام مسلم یہ قبول کرتے ہیں کہ ان کے آباؤ اجداد ہندو تھے لیکن ان کی’’ گھر

امریکی سینیٹ نے سی آئی اے کو کٹہرے میں کھڑا کیا!

یہ کسی سے پوشیدہ نہیں کہ 9/11 کے بعد امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے گوانٹاناموبے کے نام سے مشہور جیل میں بہت بربر طریقے سے گرفتار مبینہ دہشت گردوں سے پوچھ تاچھ کی۔ اس پر کئی فلمیں بھی بن گئی ہیں۔ میں نے ایسی فلمیں دیکھی ہیں اور دیکھنے پر رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ اب امریکی سینیٹ نے سی آئی اے کو9/11 کے بعد بربر طریقے سے پوچھ تاچھ کا ملزم ٹھہرایا ہے۔امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس خدمات سے متعلقہ پارلیمانی کمیٹی نے اس شخص کی تصدیق کردی ہے جس کے بارے میں کافی الزام لگ رہے تھے۔ کمیٹی نے کہا کہ سابق صدر جارج ڈبلیو بش کے دور اقتدار میں سی آئی اے نے دہشت گردی کے الزام میں پکڑے گئے لوگوں پر پوچھ تاچھ کے دوران تشدد کیا اور اس کے کچھ طریقے بہت ہی ظالمانہ تھے۔چونکانے والا پہلو یہ بھی ہے کہ سی آئی اے نے امریکی سنسد اور سرکار دونوں سے یہ بات چھپائی اور ہمیشہ یہی دعوی کیا کہ اس کے طریقے پوری طرح انسانی تھے۔ سینیٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سی آئی اے نے ملک کو بربر طریقے سے پوچھ تاچھ کے بارے میں گمراہ کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پوچھ تاچھ بہت ہی خراب ڈھنگ سے کی گئی اور اس کے ذریعے جو جانکاری جٹائی بھی

روس سے بھارت کی خصوصی نیوکلیائی سانجھے داری ،صدر پتن کا خیر مقدم ہے!

ہندوستان کے ساتھ رشتوں کو خصوصی نیوکلیائی سانجھے داری قرار دیتے ہوئے روس کے صدر ولادیمیر پتن نے منگل کو اپنے دورۂ ہند سے پہلے بھارت ۔ روس رشتوں میں گرمجوشی کو ختم ہونے کو غلط ثابت کرنے کے ارادے سے ہندوستان دورے پر تشریف لائے۔ ہم صدر پتن کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ روس ایک بھروسے مند اور وقت پر کھرا اترنے والا دیش ہے۔ جس نے ہندوستان کو کبھی بھی مایوس نہیں کیا۔ ہاں پچھلے کچھ دنوں سے دونوں ملکوں کے دہائیوں پرانے رشتوں پر سنکٹ کے بادل ضرور آئے ہیں۔بھارت کی سرزمین پر قدم رکھتے ہی صدر پتن کو ایک اہم ذمہ داری کا بوجھ کا احساس ہو رہا ہوگا کہ دونوں ملکوں کے دہائیوں پرانے رشتے پر خدشات کے بادلوں کو کیسے دور کیا جائے؟ یوکرین معاملے میں امریکہ سمیت مغربی ممالک نے روس پر جو اقتصادی پابندیاں لگائی ہیں وہ پریشان کرنے والی ہیں۔ پیٹرول کی قیمت پر بھاری گراوٹ نے اس چبھن کو ایسے درد میں تبدیل کردیا ہے جس سے راحت کا راستہ فوری نکالنا پتن کے لئے ضروری بن گیا تھا۔ چیلنجوں کی ان گھڑیوں میں نظر اپنوں کو ہی تلاشتی ہے۔ بھارت سے بہتر اور پرکھا ہوا دوست کون ہوسکتا ہے روس کے لئے۔روس نے نہ صرف بھارت کے ڈیفنس سازو سام

افسوس نربھیا کانڈ سے کوئی سبق نہیں لیا!

یہ دوسری نربھیا ہے جس کی جان بچ گئی ۔ ورنہ16 دسمبر 2012ء کی اس خوفناک رات کی طرح اس نربھیا کے ساتھ بھی رونگٹے کھڑے کردینے والی حیوانیت کا مظاہرہ ہوسکتا تھا۔دل دہلادینے والا یہ واقعہ سامنے آیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق گوڑ گاؤں کی فائننس کمپنی میں ملازم یہ لڑکی ذرا سی ہوشیاری سے بچ گئی۔ یہ انکشاف جانچ کے دوران سامنے آیا ہے۔ کیب میں آبروریزی کی واردات کو انجام دینے سے پہلے ملزم شیو کمار یادو نے لڑکی کو اس قدر پیٹا تھا کہ اس کا منہ سوجھ گیا۔ملزم نے16 دسمبر2012ء کی اس رات نربھیا جیسا حال بنانے کی لڑکی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے جسم میں لوہے کا سریا ڈال دے گا۔ ملزم شیو کمار نے لڑکی کو قتل کرنے کی دھمکی دی لیکن لڑکی نے ہوشیاری دکھائی اور اس وقت وہ چنگل سے بچنے کیلئے روتے بلکتے ہوئے جیسے تیسے جھانسہ دیکر نکلنے میں کامیاب ہوگئی۔ واقعہ بتاتا ہے کہ دو برس پہلے چلتی بس میں نربھیا کے ساتھ ہوئے ذیادتی کے بعد بنے سخت قانون کے باوجود حالات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ اس شرمناک واقعہ کے بعد بیشک پولیس نے 48 گھنٹوں کے اندر ہی ملزم کو پکڑ لیا، مگر اصلی اشو تو عورتوں کی سلامتی کا ہے جسے لیکر

اب ٹیم انڈیا میں بدلے گا 65 برس پرانا پلاننگ کمیشن!

کانگریس حکمراں ریاستوں کے رسمی احتجاج کے باوجود نریندر مودی حکومت نے پلاننگ کمیشن کا ڈھانچہ بدلنے کی سمت میں فیصلہ کرلیا ہے۔ پلاننگ کمیشن اپنی عمر کا 65 واں سال شاید پار نہ کرپائے۔ پہلے وزرائے اعلی کی میٹنگ میں پھر اخباری کانفرنس میں وزیر مالیات ارون جیٹلی نے پلاننگ کمیشن کے بے جواز کو جس طرح سے پیش کیا ہے اس سے شاید ہی کوئی متفق ہو۔ قلیل المدتی ترقی کے لئے پلان بنانے کیلئے اور ریاستوں و مرکز کے درمیان بہتر تال میل قائم کرنے کیلئے ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے س ادارے کی تشکیل کی تھی۔ اس نے ابتدا میں کچھ دہائیوں تک بیشک ترقی کے کام میں اہم کردار نبھایا تھا لیکن یوپی اے سرکار کے پچھلے10 سال میں اسے مرکز کی ایک ایجنسی کی شکل میں کام کرتے ہوئے زیادہ دیکھا گیا جہاں مرکزی حکومت نے ریاستی حکومتوں سے امتیاز برتنا شروع کردیا تھا۔ ریاستوں کا پیسہ ریاستوں کی ترقی کے لئے دیتے ہوئے بھی یہ پلاننگ کمیشن ایسے پیش آتا تھا جیسے کوئی احسان کررہا ہو۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پلاننگ کمیشن کو ٹیم انڈیا کی طرح بدلنے کی خانہ پوری کردی ہے اور اس کا سبھی وزرائے اعلی نے خیر مقدم کیا ہے۔

کیجریوال کیخلاف ’عام‘ آدمی پارٹی میں بغاوت!

چناؤ میں ہر پارٹی میں باغیوں کی فوج پریشانی کا سبب بنتی ہے اور یہ سبھی پارٹیوں میں ہوتا آیا ہے لیکن عام آدمی پارٹی کے اندر اروند کیجریوال اینڈ کمپنی کیلئے یہ بغاوت خاصی درد سر بنی ہوئی ہے۔ کیجریوال کیلئے اس سے نمٹنے کی چنوتی ہے۔ امیدواروں کی دوسری فہرست میں جن سابق ممبران کے نام نہیں ہیں ان کا نام بھی کٹنا تقریباً طے مانا جارہا ہے۔ ایسے میں باغیوں کی فوج میں کچھ اور لوگ بھی شامل ہوسکتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ عام آدمی پارٹی سے استعفیٰ دیکر شاذیہ علمی بھاجپا کے ساتھ کھڑی نظر آرہی ہیں۔ ’آپ‘ میں شاذیہ ایک واحد مسلم خاتون تھیں۔ شاذیہ کے جانے کے بعد عام آدمی پارٹی میں اب کوئی جانا پہچانا مسلم چہرہ نہیں ہے۔ ’آپ‘ کے بانی ممبر اشونی اوپادھیائے بھی بھاجپا میں شامل ہوچکے ہیں۔ بھاجپا نے اشونی کو ترجمان بنا کر کیجریوال کے خلاف تلوار چلانے کی کھلی چھوٹ دے دی ہے۔جنگپورہ سے اسی پارٹی کے سابق ممبر اسمبلی اور اسمبلی اسپیکر ایم ایس دھیر بھی بھاجپا میں لوٹ چکے ہیں۔ انہوں نے بھی کیجریوال کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔ امبیڈکر نگر سے عام آدمی پارٹی کے سابق ممبر اسمبلی اشوک بھاجپا میں شامل ہوچکے ہیں وہ بالمیکی س

لوک عدالتوں نے ایک دن میں سوا کروڑ مقدمے نپٹاکر ورلڈ ریکارڈ بنایا!

دیش بھر کی تمام عدالتوں میں سنیچر کے روز لگی دوسری قومی لوک عدالت نے ایک ہی دن میں 1.25 کروڑ سے زیادہ مقدمات کو نپٹاکر ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا ہے۔ قومی جوڈیشیل سروس اتھارٹی کے مطابق اس مہم میں ایک ہی دن میں دیش میں التوا میں پڑے مقدمات میں 9 فیصدی کی گراوٹ آئی ہے۔ اس کے علاوہ لوک عدالت نے ٹرانسپورٹ حادثات میں تین ہزار کروڑ روپے کے دعوؤں کو بھی نپٹایا ہے۔ پچھلے سال شروع ہوئی قومی لوک عدالت نے دیش بھر کے71.50 لاکھ مقدمات کا نپٹارا کیا گیا تھا۔ اتھارٹی کے مطابق ایک دن میں اتنے زیادہ مقدمات کا نپٹارا آج تک کسی بھی دیش میں نہیں ہوا۔ جن معاملوں میں سب سے زیادہ نپٹان ہوا ان میں بینک قرضوں کی وصولی، سڑک حادثے، چیک باؤنس اورخاندانی معاملے وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ لوک عدالت میں ان معاملوں کو لیاگیا جو طویل عرصے سے التوا میں تھے۔ مقدمہ داخل کرنے کی پہلے کی حالات میں تھے۔لوک عدالت کے ذریعے سپریم کورٹ کے سامنے رکھے گئے53 معاملوں میں سے 28 کا فیصلہ ہوا۔ سنیچر کی صبح سپریم کورٹ کمپلیکس میں دوسری لوک عدالت کا آغاز جسٹس اے ۔آر دوی نے کیا۔ اس موقع پر جسٹس دوے صاحب نے اپیل کی کہ لوگ اپنی ضد کو چھوڑ کر فراخ

مزدوروں کی ہڑتال سے پی ایم مودی کے’ میک اِن انڈیا‘ کو دھکا لگے گا!

جس طرح سے مختلف سیکٹروں کے مزدور ہڑتال پر جانے کیلئے آمادہ ہیں اس سے جہاں دیش میں پروڈکشن پر اثر پڑتا ہے وہیں وزیر اعظم نریندر مودی کی ’میک اِن انڈیا‘ مہم کو بھی دھکا لگ سکتا ہے۔ پچھلے دنوں بینکوں کی ہڑتال نے پوری معیشت کو دھکا پہنچایا۔ اب اگر لاکھوں مزدور ہڑتال کے پلان پر عملی جامہ پہنادیں تو پبلک اور پروڈکشن کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ان میں کوئلہ بندرگاہ ،ڈیفنس پروڈکشن کارخانے اور ریل میں کام کرنے والے بچہ مزدور 11 دسمبر کو بڑی ہڑتال کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔ بینک نے 2 دسمبر سے 5 دسمبر تک الگ الگ شہروں میں ہڑتال کی تھی۔ممبئی میں ہڑتال ٹالنے کیلئے پیر کو ڈپٹی چیف لیبر کمشنر نے بینکوں کی یونین کی میٹنگ بلائی لیکن وہ بے نتیجہ رہی۔دوسرے سیکٹروں کے ملازمین ایف ڈی آئی، بزنس اور سرکار کی مزدور مخالف پالیسیوں کے خلاف ہڑتال کرنا چاہتے ہیں۔ اس بار کی ہڑتال بڑی ہوسکتی ہے کیونکہ سبھی سیاسی پارٹیوں کی مزدور تنظیمیں ایک ساتھ آگئی ہیں۔ اس کے بڑھنے کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کیونکہ اس میں کئی سیکٹروں کے مزدور شامل ہوسکتے ہیں۔ کوئلہ مزدور یونینوں نے دہلی میں دوسری انجمنوں سے کہا ہے کہ وہ کوئلہ پروڈکشن ٹھپ کر

اوبامہ کے دورہ ہند سے پہلے تیز ہوئے آتنکی حملے!

کشمیر میں جمعہ کو ہوئے خوفناک دہشت گردانہ حملوں سے اس وقت ملک بھر میں پوری طرح الرٹ ہے۔ خفیہ ایجنسیوں کی مانیں تو اب راجدھانی دہلی پر آتنک وادی حملے کا خطرہ منڈرارہا ہے۔ جموں و کشمیر میں دو مرحلوں میں ہوئی پولننگ سے آتنک وادی بوکھلا گئے ہیں۔ جہاں جہاں حملے تیز کر لوگوں کے حوصلے پست کرنے میں لگ گئے ہیں اس کے ساتھ ہی ان کی کوشش ہے کہ عام لوگوں کو اتنا خوفزدہ کردیا جائے تاکہ وہ پولنگ مراکز پر پہنچنے میں ہچکچائیں۔ اگلے مرحلے کی پولنگ9 دسمبر کو ہے اور وزیراعظم نریندر مودی پیرکو کشمیر پہنچے۔اس سے پہلے بری فوج کے سربراہ جنرل دلبیرسنگھ سہاگ نے شہیدجوانوں کو شردھانجلی پیش کرتے ہوئے کہا کہ فوجیوں کی قربانی ذائع نہیں جائے گی۔ فوجی حکام کے ساتھ میٹنگ میں انہوں نے کہا کہ دراندازوں کو کسی بھی حالت میں سرحد پار نہ کرنے دی جائے گی اورانہیں کنٹرول لائن پر ہی مار گرادیا جائے۔ وادی میں امن اور جمہوریت کے ماحول کو بگاڑنے کی ہر ممکنہ سازش کو پوری طاقت سے ناکام کیا جائے۔ پوری میں مارے گئے آتنک وادیوں کے پاس سے برآمد سامان کی جانچ پڑتال سے پتا چلا ہے کہ سامان پاکستان میں تیار کیا گیا تھا۔ بھارت کے پاس اس

کرپشن اور رشوت خوری میں کمی آئی ہے!

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی چناؤ مہم کے دوران ہندوستان کے شہریوں سے یہ وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آتے ہیں تو ملک میں کرپشن اور سرکار میں شفافیت ان کی سب سے زیادہ چلی ہوگی۔ یہ تشفی کی بات ہے کہ ان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ان دونوں مسئلوں پر حکومت ابھی تک کھری اتری ہے۔ دیش میں کرپشن کم ہوا ہے۔ کرپشن کے سطح کا تجزیہ کرنے والے ادارے ٹرانسپیرینسی انٹر نیشنل انڈیا کے کرپشن ٹیلی میں بھارت کی رینکنگ میں بہتری دکھائی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے سرکاری سیکٹر میں رشوت خوری میں کمی آئی ہے۔ پبلک سیکٹر میں بھی کرپشن کم ہوا ہے۔ کرپشن متعین انڈیکس میں بھارت کے پائیدان میں بہتری خاص طور سے دو ذرائع ورلڈ اکنامک فارم اور ورلڈ جسٹس پروجیکٹ کی فہرست پر مبنی رہا۔ رپورٹ میں آگے کہا گیا ہے بھارت میں کام کاج کو لیکر کرپشن اور رشوت خوری کے ٹرینڈ میں جہاں کمی آئی ہے وہیں لوگوں میں اس کے تئیں بیداری بھی بڑھی ہے۔پبلک سیکٹر میں کام کاج میں بھی شفافیت دیکھنے کو ملی ہے۔ دنیا کے سب سے کم کرپٹ دیش ہیں ڈینمارک، نیوزی لینڈ، فن لینڈ، سوئڈن، ناروے، سوئٹزرلینڈ، سنگاپور، نیدر لینڈ، لیگزمبرگ اور کینیڈا سب

ہند۔پاک میں جنگ کراسکتی ہیں یہ آتنکی تنظیمیں!

امریکہ کے سکیورٹی محکمے پینٹاگن نے بڑا نپا تلا تبصرہ کیا ہے۔اس کے ایک سینئر کمانڈر نے کہا ہے کہ امریکہ کو پاکستان پر اس بات کے لئے دباؤبنائے رکھناچاہئے کہ وہ اپنے سرحدی علاقے میں سبھی آتنکی تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے۔ کمانڈر نے ساتھ ہی شدت پسند آتنکوادی تنظیموں کو لیکر بھی تشویش جتائی ہے۔ یہ تنظیمیں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک اور لڑائی کرا سکتی ہیں۔ امریکی اورسیز کمان کے لئے مقرر ایڈمرل ہیرس نے سینیٹ کی مسلح سروس کمیٹی کے ممبران سے کہا کہ امریکہ کو یہ یقینی کرنے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں کہ پاکستان اپنی سرحد میں سبھی آتنکی گروپوں کے خلاف کارروائی کرے۔ اصلیت تو یہ ہے کہ پاکستان ہر طرح سے ممکنہ مدد ان آتنکی تنظیموں کو دے رہا ہے۔ ممبئی کے آتنکی حملوں کے ماسٹر مائنڈ اور اب امریکہ کی آتنکی فہرست تک میں درج لشکر طیبہ کے چیف حافظ محمدسعید پاکستان سرکار کی سرپرستی میں نہ صرف محفوظ ہے بلکہ نواز شریف سرکار اسے اپنا جال پھیلانے میں ہر ممکن مدد دے رہی ہے۔ پاکستان کی ہر ریلی میں بھارت کے خلاف زہر اگلنے والا حافظ سعید نے جمعرات سے لاہور میں اپنی تنظیم جماعت الدعوی کا دوروزہ ج

مودی کا مشن نارتھ ایسٹ: بھگوا انقلاب!

وزیر اعظم نریندر مودی آج کل نارتھ ایسٹ کی ریاستوں میں اپنی ساری توجہ مرکوز کررہے ہیں۔ مودی کی خواہش کہ دیش کی ان ریاستوں میں بھگوا انقلاب لانے کی ہے۔پیر کے روز ایک عوامی ریلی میں جب انہوں نے اپنے اس ارادے کا انکشاف تریپورہ کے لیفٹ وزیر اعلی منک سرکار کے سامنے کیاتو ایک بار سناٹا چھا گیا۔ لیکن مودی نے فوراً صاف کیا کہ بھگوان انقلاب سے ان کی مراد توانائی انقلاب سے ہے۔ مشرقی ریاستوں میں توانائی کا کثیر ذخیرہ ہے اور مرکزی سرکار یہاں کی ریاستوں کے ساتھ مل کر اس علاقے کو ہندوستان کا اہم برقی ہب بنانے کو تیار ہے۔ او این جی سی گیس سے چلنے والی تریپورہ پاور کمپنی کی دوسری یونٹ کا افتتاح کرنے کے موقعہ پر وزیر اعظم مودی اپنے رنگ میں دکھائی دئے۔ وہ پچھلے تین دنوں سے نارتھ ایسٹ ریاستوں میں ہی رہی۔ یہ شاید پہلا موقعہ ہے جب دیش کے وزیر اعظم مسلسل تین دن تک ان ریاستوں کے دورے پر ہوں۔ کچھ لوگ اسے بھارتیہ جنتا پارٹی کے اس حصے میں اپنے پاؤں جمانے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔آسام، میگھالیہ، ناگالینڈ کے بعد اگرتلہ میں جس طرح کی بھیڑ اکھٹی ہوئی اسے دیکھ کر مودی کے بھگوا انقلاب کی اپیل کا دوسرا ہی مطلب