8برس بعدڈی جی ونجارا کی گھر واپسی

سرخیوں میں چھائے سہراب الدین شیخ عشرت جہاں معاملہ میں پھنسے گجرات کے آئی پی ایس افسر ڈی جی ونجارا 8 سال کے بعد جمعہ کو اپنی آبائی ریاست گجرات لوٹ آئے۔ ان کے ریاست میں آنے پر قانونی روک لگی ہوئی تھی۔ سی بی آئی کی اسپیشل عدالت نے حال ہی میں ان کو اپریل میں گجرات میں پردیش جانے اور رہنے کی اجازت دی تھی۔ صبح احمد آباد کے ایئر پورٹ پر پہنچنے پر ان کا شاندار سواگت ایک ہیرو کی طرح ہوا۔ پرستارو نے ترنگا لہرا کر انہیں چاندی کی تلوار پیش کرگجرات پولیس کے اس سابق افسر کا استقبال کیا۔ مڈبھیڑ کے سلسلے میں 8 سال جیل میں رہنے کے بعد فروری 2015ء میں ممبئی کی عدالت نے جب ونجارا کو عشرت جہاں معاملے میں ضمانت دی تو شرط لگا دی تھی کہ وہ گجرات نہیں جا سکتے۔ اس کے بعد وہ ممبئی میں ہی رہ رہے تھے۔ احمد آباد لوٹتے ہی ونجارا نے جم کر بھڑاس نکالی اور کہا دیش کو پاک ۔ چین جیسے ملکوں سے اتنا خطرہ نہیں جتنا ملک دشمنوں سے ہے۔ گاندھی نگر ،ٹاؤن ہال میں ونجارا سماج کے ذریعے منعقدہ شہری اعزاز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سہراب الدین اور عشرت جہاں مڈ بھیڑ اصلی تھی۔ ونجارا کا کہنا تھا کہ انہیں سیاسی سازش کے تحت فرضی مڈ بھیڑ معاملے میں پھنسایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عشرت جہاں سمیت مڈ بھیڑ کے ایسے سبھی معاملوں میں جن میں انہیں گجرات پولیس کے دیگر افسران کو ملزم بنایا گیا ہے، پوری طرح صحیح ہے۔
مڈ بھیڑ کو دیش کی سب سے بڑی خفیہ ایجنسی انٹیلی جنس بیورو کی اطلاع پر انجام دیاگیا تھا۔ اس کی جانکاری دہلی سے لیکر احمد آباد تک کی مشینری کے اعلی عہدوں پر بیٹھے سبھی لوگوں کو تھی لیکن ملک دشمن نیتاؤں نے سیاسی مفاد کے لئے مجھے اور میرے ساتھیوں کو سازش کے تحت جھوٹے مقدمے میں پھنسا دیا۔ اگر یہ مڈ بھیڑ نہیں ہوتی تو دہشت گردوں نے گجرات کو دوسرا کشمیربنا دیا ہوتا۔ ونجارا کے مطابق گجرات پولیس کو ایک سازش کے تحت بدنام کیا گیا۔ ان پر فرضی مڈ بھیڑ کا داغ لگایا گیا جبکہ پولیس نے دیش کے آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے فرض کو انجام دیاتھا۔ انہوں نے کہا لشکر آتنکی ڈیوڈ ہیڈلی کے عدالت میں بیان کے بعد صاف ہوگیا ہے کہ ان کے خلاف کسی طرح سے سیاستدانوں نے سازش رچی۔ مڈبھیڑ میں ماری گئی عشرت جہاں اور اس کے ساتھی دہشت گرد تھے جن کے بارے میں گجرات پولیس کا دعوی بالکل صحیح تھا۔ یہ مڈ بھیڑ2004ء میں ہوئی تھی۔ ونجارا اس وقت ڈی آئی جی تھے۔ انہوں نے کہا دیش میں سچے سپاہی کی قدر نہیں ہے، فریبی سیاستدانوں نے انہیں و ان کے ساتھیوں کو جیل پہنچا دیا۔ ونجارا نے دھمکی بھرے لہجے میں کہا کہ اب بیٹنگ ان کے ہاتھ میں ہے لوگ فیلڈنگ کے لئے تیار رہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟