اشاعتیں

جولائی 26, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کورونا کو لیکر ڈبلیوایچ او کا کردار مشتبہ کیوں ؟

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کہہ رہے ہیں ڈہلو ایچ او کے ہیڈ ایڈلنم کو چین نے خرید لیا ہے برطانیہ کے ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے کہا ایک انٹیلی جنس فرم ہے جو کہ یہ دکھاتی ہے ڈبلو ایچ او کے ڈائرکٹر جنرل ناکری ٹریڈوس کو چین کے ساتھ ہوئے سودے کے بعد ملی اب یہ صاف ہو چکا ہے ۔2017میں چین کے لابی کے اثر کے سبب ہی اس تنظیم کے چیف ٹریڈوس چنے گئے تھے اس لئے ڈبلو ایچ او کا رول کورونا کو لیکر شروع سے مشتبہ رہا ہے ۔ 9جنوری 2020کو تنظیم کے سرکاری ٹیوٹر ہینڈل سے کہاگیا کہ نیا کورونا وائرس یقینی طور سے سامنے آتے رہے ہیں ہمنے ایسے پہلے بھی ہوتے دیکھا کورونا وائرس اس وقت کنبوں کو علاوہ جانوروں میں بھی ہے اس پر کوئی اثر دیکھنے کو نہیں ملا ہے۔ 11جنوری کو تنظیم نے ایک ٹراویل ایڈوایزری جاری کی کہ اوہان آنے جانے والوں کے لئے سیکورٹی کے کسی خاص ہیلتھ کی دیکھ بھال کا کوئی مشورہ نہیں لیا گیا ۔ یعنی اوہان آرہے لوگوں کی جانچ کو غیرضروری بتا رہا تھا ۔ کورونا کو لیکر ڈبلیو ایچ او جس طرح بیان بدل رہا ہے اس سے دنیا گمراہ ہوئی ہے ۔ (انل نریندر)

ملیشیاءکے سابق وزیر اعظم کو بارہ سال کی جیل !

ملیشیاءکی ایک عدالت نے منگل کے روز دیش کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کو انکے عہد میں سرکاری سرمایہ کاری فنڈ گھوٹالے کے معاملے میں قصور قرار دیا ہے اور 12سال جیل کی سزا سنائی ساتھ ہی 4.94کروڑ کا جرمانہ بھی کیا عدالت نے غبن رقم کو لوٹ مانتے ہوئے یہ فیصلہ دیا نجیب ملیشیاءکے پہلے ایسے لیڈر ہیں جو کرپشن کے الزام میں قصور قرار دئے گئے ہیں جسٹس محمد غزالی نے نجیب کو طاقت کے بیجا استعمال کے لئے 12سال اور اعتماد ختم کرنے کے تین معاملے میں10-10سال کی سزا سنائی ہے حالانکہ جج موصوف نے حکم دیا کہ تمام سزائیں ساتھ ساتھ چلیں گی یعنی نجیب کو 12سال جیل کیاٹنی ہوگی فیصلے سناتے وقت نجیب رزاق خاموش تھے اور انکے چہرے پر کویہ فکر نہیں تھا انہوں نے فیصلے کو دوسری عدالت میں چیلینج کرنے کی بات کہی سزا سنائی جانے سے پہلے انہوں نے حلف کے ساتھ کہا کہ انہیں کرپشن کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں تھی یہ فیصلہ نئے اتحاد میں نجیب کی پارٹی اتحاد میں شامل ہونے کے پانچ ماہ بعد آیا عربوں ڈالر کے گھوٹالے کو لیکر جنتا کی ناراضگی کا سبب 2018میں نجیب کی پارٹی کو اقتدار سے باہر ہونا پڑا تھا اب تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے یہ فیصلہ نجیب

طالبانیوں سے بچنا ہے تو بھارت آ جائیں !

افغانستان راکچھس ذہنیت والے تیزی سے پنپ رہے طالبانیوں کے چنگل سے آزادہونے کے بعد سکھوں کا ایک جتھہ دلی آ گیا ہے اب بھارت میں شہریت ترمیم قانون کے تحت اِنہیں شہریت ملنے میں آسانی ہو جائے گی ۔ افغانستان میں ہندو اور سکھوں کا رہنا انتہائی مشکل ہوتا جا رہا ہے ان پر طالبانی غنڈے بے حساب ظلم و ستم ڈھاتے تھے اور ان پر اسلام قبول کرنے کے لئے ٹارچر کیا جاتا تھا انکی بچیوں کو اغوا کرنے اور زبردستی نکاح کروا کران سے اسلام قبول کروایا جاتا ہے افغانستان مین ہندو مندر اب شاید ہی بچا ہو ۔ کچھ گرودوارے فی الحال بچے ہوئے ہیں آئے دن ہندو اور سکھوں کا قتل عام جاری ہے۔ کچھ دھائیوں کے دوران افغانستا ن طالبان کے بڑھتے اثر کے سبب تباہ ہو گیا یقین مانئے کہ وہ پاکستان کے بر عکس ایک اصلاح پسند دیش تھا اقتدار کی دھائی تک ریڈیو قابول سے ہندی بھجن تک سننے کو ملتے تھے ۔ اس وقت تک افغانستا ن اور ایران بہت حد تک جدید ملک ہوا کرتے تھے آج جیسی خطرناک مذہبی کٹریت ان دیشوں میں نہیں تھی قابل میں تب تک ہندو اور سکھ بھی اچھی طرح رہتے تھے ۔بھلے ہی معمولی تعداد میں کم و بیش ٹھیک ٹھاک زندگی گزار رہے تھے ۔ ایران تو رضا پہلوی کے

بھارت ہی نہیں ،سبھی پڑوسی چین سے پریشان !

چین کی فروغ والی پالیسی کے سبب چین کا سرحدی تنازع صرف بھارت و بھوٹان ہی سے نہیں بلکہ سبھی 18پڑوسیوں سے ہے یہاں تک کہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس جیسے عالمی ادارے اور دنیا کے دباو¿ کو بھی ٹھینگا دکھا تا رہا ہے۔ اسپائلی جزیرہ تنازع میں فلپن کے حق میں آئے بین الاقوامی عدالت کے فیصلے کو درکنار کر رکھا ہے حکام کے مطابق لداخ میں پی ایم مودی کے فروغ وادی پالیسی ذکر کرنے پر تلملائے چین نے فوری طور پر بیان نہیں تو دیا ۔جب کہ پی ایم نے چین کا نام نہیں لیا چین نے کہا تھا کہ اس نے اپنے چار پڑو سیوں کے ساتھ سرحدی تنازع پر ا من طریقے سے سلجھا یا ہے جب کہ حقیقت میں اسکے بلکل بر عکس ہے ۔شروعات کرتے ہیں بھارت سے چین کا سرحدی تنازع۔3500کلومیٹر لمبی ایل اے سی پر ہے ۔ چین لداخ سے لیکر اروناچل پردیش تک کہیں بھی تنازع کھڑا کردیتا ہے ۔تازہ تنازع مشرقی لداخ کے چار مقامات پر ہے۔ اس کے علاوہ چین نے اکسائی چن پر اپنا قبضہ جمائے ہوئے ہے۔بھوٹان:کچھ دن پہلے ہی بھوٹان کے مشرقی حصے میں اپنی داعویداری جتا رہا ہے ۔جاپان کے ساتھ ساو¿تھ چین ساگر ،سینکاکواور تکاو¿جزیرہ پر پرانا تنازع ہے جاپان کی ایئر فورس اور ی زیڈ کو لیکر
جس کا ایک عرصے سے انتظار تھا آخر وہ گھڑی پوری ہو گئی جب جنگی جہاز رافیل فرانس سے 8500کلو میٹر کی اڑان بھر کر انبالا پہنچ گئے ہیں جیسے ہی گجرات میں انڈین ایئر فورس میں انٹری کی وہ سخوئی 30جنگی جیٹ نے انہیں اپنے گھریے میں لے لیا اور انبالا تک ساتھ ساتھ آئے اور کچھ سیاسی تنازع اور الزام در الزام کے پس منظر میں جدید میزائیلوں و خطر ناک بموں سے آراستہ جنگی جہاز رافیل کی پہلی خیپ کی بھارت پہونچنا قابل خیر مقدم تو ہے ہی سرحد پر چین کے ٹکراو¿ کے درمیان ہندوستان فضائیہ میں شامل کرنے کی سیاسی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا۔ چونکہ اس سے بھارت کی فوجی طاقت میں زبردست اضافہ ہونے والا ہے۔ ابھی فرانس سے پانچ جہاز آئے ہیں لیکن سبھی 36جنگی جہازوں کے اگلے سال انڈین ایئر فورس کے بیڑے میں شامل ہونے کی امید ہے۔ جب پاکستان میں بالا کوٹ میں قائم دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ہندوستانی فضائیہ نے جوابی کاروائی کی تب رافیل کی کمی محسوس ہوئی اگر اس وقت رافیل جہاز ہوتے تو وہاں اور زیادہ نقصان ہوتا یہی نہیں بعد میں رافیل فضائیہ میں شامل ہوجاے گا تو ہماری مار صلاحیت کافی بڑھ جائے گی ۔رافیل چوتھی پانچویں پیڑھی کے د

دہلی میں بجلی کے بھاری بھرکم بل

لاک ڈاﺅن کے دوران عارضی پوری دہلی پریشان ہے اور بہت سے بجلی گراہکوں کو ہزاروں روپئے کے بل آرہے ہیں ۔جبکہ عام دنوں میں یہ سیکنڑوں میں آیا کرتے تھے آج جس کا 400روپئے کا بل آتا تھا اس کا 1200روپئے میں آرہا ہے ۔فیکٹریوں کا تو برا حال ہے اور انہیں بل لاکھوں میں آرہے ہیں یا چار مہینے کا بل اکھٹا آرہا ہے ۔بجلی کا بل نہ بھرنے پر کنکشن کاٹنے کی دھمکی دی جا رہی ہے ۔جب کاروباری ادارے بند تھے تو کس بات کا بجلی کمپنیاں بل اصول رہی ہیں ؟بجلی کے بھاری بھرم بلوں کے خلاف عوامی تحریک کے تحت بی جے پی نے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر دھرنا دیا ۔حالانکہ پولیس نے رہائش گاہ سے تھوڑا پہلے ہی بیریکیٹ لگا کر روک دیا بعد میں سبھی مظاہرین کو حراست میں لے کر سویل لائن بھیجا اور چھوڑ دیا گیا ۔بھاجپا کے پردیش صدر آدیش گپتا نے کہا کہ تازہ مالی بحران کے وقت جب لوگ سرکار سے بجلی کے بلوں میں راحت کی امید کر رہے تھے ان کو راحت دینے کے بجائے انہیں بھاری بھرکم بل بھیج کر ان سے دھوکہ کیا انہوںنے سرکار نے مانگ کی کہ اس سال مارچ سے لے کر نومبر تک فیکس چارج معاف کیا جائے اور گھریلو گراہکوں کے لیے بجلی بلوں پر سبسڈی کو بحال کی جائ

پی ایم کیئر فنڈ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا

مرکزی سرکار نے پیر کے روز سپریم کورٹ میں پی ایم کیئر فنڈ کا زوردار بچاﺅ کیا اور کہا کہ کووڈ وبا سے ڈرنے کے لئے یہ ایک مرضی سے تعاون دینے کا فنڈ ہے ۔اور اسے قومی آفت اورریاستی آفت راحت فنڈ کے لئے بجٹ میں مختص رقم کو ہاتھ بھی نہیں لگایا گیا ہے جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس سنجے کول اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ کے سامنے مرکز کی جانب سے سرکاری وکیل تشار مہتا نے پی ایم کیئر فنڈ کے بارے میں تفصیل رکھی بنچ نے کووڈ 19وبا کےلئے اس فنڈ کے تحت اکھٹی رقم قومی راحت فنڈ میں منتقل کرنے کے لئے غیر سرکار تنظیم کی عرضی میں درخواست پر سماعت پوری کرلی ہے ۔بنچ کا کہنا تھا کہ فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا ۔خیال رہے کہ مرکزی حکومت نے 28مارچ کو پی ایم کیئر فنڈ بنایا تھا جس کا مقصد کورونا جیسی وبا سے نمٹنے کے لئے پیسہ اکھٹا کرنے اور متاثرہ لوگوں کو ریلیف دینے کا تھا وزیر اعظم اس فنڈ کے سر پرست چیئرمین ہیں اس کے علاوہ وزیر داخلہ ،وزیر دفاع اور وزیر مالیات اس کے سرپرست ممبر ہیں ۔تشار مہتا نے کہا کہ این ڈی آر ایف ،ایس ڈی آر ایف کے لئے بجٹ کے ذریعہ پیسہ مختص کی جاتا ہے ۔عرضی میں پوچھا گیا تھا کہ پی ایم کیئر فنڈ میں کتنے پی

کورونا کے گھٹتے کیسز میں دہلی نے دکھائی امیدکی کرن

جس رفتار سے دیش میں کورونا انفیکشن کے مریض بڑھ رہے ہیں وہ خوفناک ہے یہ کہاں جا کر رکیں گے ؟کیسے رکے گاویکسین سے راحت کب ملے گی؟یہ سوالات دیش کو ستا رہے ہیں ۔لیکن قومی راجدھانی دہلی ممبئی اور احمد آباد کو چھوڑ کر دیش میں کورونا وائرس انفیکشن کے معاملے تیزی سے بڑھ رہے ہیں تمل ناڈو ،کرناٹک ،اور آندھرا پردیش سمیت یوپی میں یومیہ ریکارڈ تعداد میں نئے معاملے درج کئے جا رہے ہیں ۔مہارشٹر کی حالت پہلے سے بھی سنگین بنی ہوئی ہے ۔یہاں دس ہزار سے زائد نئے کورونا معاملے سامنے آئے ہیں اور انفیکشن کے مریضوں کی تعداد 15لاکھ سے پار ہو گئی ہے ۔34ہزار لوگوں کی اب تک موت ہو چکی ہے ۔اور نو لاکھ سے زیادہ مریض ٹھیک ہو کر گھر جا چکے ہیں ۔اب تک اعداد و شمار کے مطابق 60ہزار سے زیادہ نئے مریض سامنے آئے ہیں ۔کورونا کنٹرول کے معاملے میں دہلی نے اچھا کام کیا ہے ۔اور یہاں کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے ۔اب دیش کو دہلی کے پورے ماڈل کو اپنانا چاہیے ۔دہلی کے کام کرنے کے طریقے کو دہلی ہائی کورٹ نے بھی سراہا ہے ۔دہلی سرکار نے کوئیڈ کے مریضوں سے نمٹنے کے لیے ایمبولینس بڑھائی ہیلپ لائن بنائی اور ٹیسٹ سہولیات بڑھائی اور پلازمہ

چین سے اسمارٹ فون کی کھسکتی مارکیٹ آئی فون اب بھارت میں !

خوش خبری !ہندوستانی بازاروں میں چینی اسمارٹ فون برانڈ کی حصہ داری اپریل جون کی سہہ ماہی میں نو فیصدی سے گھٹ کر 72فیصد رہ گئی ہے جو 81فیصد تھی اس کی بڑی وجہ ملک میں چین مخالف ماحول کا بڑھنا اور کووڈ19-سے مال کی سپلائی میں رکاوٹ ہونا ریشرچ کمپنی ،کاو¿نٹر پارٹ ریسرچ کی کی رپورٹ میں اسمارٹ فون بازار میں اوپو اور ویوو ،رئیل می جیسے چینی برانڈ کا دبدبہ ہے لیکن ان کی بازار میں مانگ گھٹی ہے کاو¿نٹر ریسر چ میں تجزیہ نگار شنپی جینگ نے دعویٰ کیاہے کہ اپریل جون 2020میں چینی اسمارٹ فون کی حصہ داری گھٹ گئی ہے سرکار نے چین کے خلاف سخت قدم اٹھائے ہیں جس میں 50سے زیادہ چینی ایپ پرپابندی لگانا اور چین سے آنے والے سامان کی حد پر زیادہ جانچ وغیرہ شامل ہے قابل ذکر ہے کہ بھارت چین کشیدگی کے بعد سے دیش میں چین مخالف ماحول بنا ہوا ہے ۔قیمت کے حساب سے بہتر پروڈکٹس اور مضبوط چینل بکری کی وجہ سے چینی کمپنیوں نے گراہکوں کے لئے کچھ متبادل چھوڑے ہیں وہیں اچھی خبر یہ ہے کہ امریکہ کی نامور کمپنی بھارت میں آئی فون 11بنانے لگی ہے ۔چنئی میں اس کا کارخانہ چالو ہو گیا ہے بھارت میں بننے سے اس کی لاگت میں کمی آنے اور اس ک

بالادستی کی لڑائی میں کہیں باقی دنیا نا آجائے !

امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی کشیدگی نے بدھ کے روز ایک نیا موڑ آگیا ابھی تک ایک دوسرے کے حکام پر پابندی لگا رہے دونوں دیش اب ایک دوسرے کے سفارت خانے بند کرا رہے ہیں امریکہ نے ہوسٹن میں چین کے سفارت خانے کو بند کرنے کو کہا تو چین میں بھی ووہان یاہانگ کانگ میںامریکی سفارت خانے بند کرنے کی دھمکی دے رہا ہے وہیں ساو¿تھ چین ساگر میں چین کی بالا دستی کو چنوتی دینے کے لئے امریکہ مسلسل جگنگی رہلسل کررہا ہے جس پر چین نے سخت اعتراف جتایا ہے اب خبر آئی ہے کہ چین نے امریکہ پر جوابی کاروائی کرتے ہوئے یونگ ڈو میں اس کے کونسلیٹ جنرل ہائی کمیشن کو بند کرنے کا اعلان کیاہے ۔چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس ہفتہ ہوشٹن میں چینی سفارت خانہ بند کرنے کی امریکی فیصلے کے خلاف یہ ضروری اور جائز کاروائی ہے ۔جائز رد عمل ہے ۔دراصل یونگ ڈو میں 1985میں پہلا کونسل خانہ بنایا گیا تھا جس میں 200سے زیادہ لوگ کام کرتے تھے اور یہ حکمت عملی طور سے اس لئے بھی اہم تھا کیونکہ یہ طبت کے قریب تھا وہیں امریکہ نے ویزا کے جعلسازی معاملے میں چین کے تین شہریوں کو گرفتار کیا ۔اور چوتھے چینی شہری کو بھی گرفتار کرنے کی تیاری چل رہی ہے

جمہوریت میں اختلاف کی آواز نہیں دبائی جا سکتی !

سپریم کورٹ نے راجستھان کے سیاسی واقعات کے چلتے ایک اہم ترین سوال پوچھا ؟سچن پائلٹ سمیت کانگریس کے 19باغیوں کو راحت دیتے ہوئے نا اہلی سے متعلق اسمبلی اسپیکر کے نوٹس کے خلاف راجستھان ہائی کورٹ کی سماعت پر روک لگانے سے انکار کرتے ہوئے پوچھا کیا اختلاف کی آواز دبانا جمہوریت کو ختم کرنا نہیں ہے ؟جسٹس ارون مشرا ،جسٹس بی آر گوائی ،جسٹس کرشن مراری کی بنچ نے کہا کہ اسمبلی ممبران اسمبلی چنے ہوئے ہوتے ہیں کسی پارٹی کے چنے ممبر اسمبلی کیا اپنا اختلاف نہیں ظاہر کر سکتے ۔بنچ نے پوچھا پورے معاملے میں بڑا سوال یہ ہے کہ آخر جمہوریت کو کیسے کام کرنا چاہیے ؟یہ جمہوریت سے وابسطہ اہم ترین سوال ہے ۔بے حد سنجیدہ اشو ہے ہم اسے مفصل طور پر سننا چاہتے ہیں سمارعت کے دوران اسپیکر کی طرف سے سینئر وکیل ہریش سالوے پیش ہوئے اسپیکر سے بنچ کے پوچھا کہ آپ تو نیوٹرل پارٹی ہیں آپ کو سپریم کورٹ آنے کی کیا ضرورت تھی ؟ہائی کورٹ نے 29جولائی تک محفوظ رکھاتھا آپ ایک دن کا انتظار کیوں نہیں رکھ سکتے ؟کانگریس کے اندر کی اندرورنی پھوٹ کے چلتے اسمبلی اسپیکر باغی گروپ کے 19ممبران کو نا اہل قرار دینے کا نوٹس جاری کرنا۔اور اس کی مخالفت

اوئیگر مسلمانوں کے بعد اب عیسائیوں پر مظالم !

چین میں حکومت نے اوئیگر مسلمانوں کے بعد اب عیسائیوں کو ٹارچر کرنا شروع کر دیا ۔حکومت نے اپنے ایک نئے فرمان میں کہا ہے عیسائی اپنے گھروں میں عیسیٰ مسیح کی تصوریریں اور گرجا گھروں سے کروس کا نشان و مورتیا ں ہٹا دیں ان کی جگہ ماو¿تانہ تنگ اور صدر شی جنگ پنگ کی تصوریریں لگائیں ۔فرمان نا ماننے والوں پر سخت کاروائی کی جائے گی ۔پچھلے 1مہینہ میں حکام نے پانچ ریاستوں میں گرجا گھروں سے سینکڑوں مذہبی علامتی سمبل زبردستی ہٹا دئیے ہیں جہاں اس کی مخالفت ہوئی وہاں یہ علامتیں توڑ دی گئیں ۔تازہ معاملے میں ڈو ای نین شہر کے شیوانگ گرجا گھر سے مذہبی علامت ہٹانے کے لئے قریب 100ملازمین کی ٹیم کرین لیکر پہونچی تھی لوگوں نے اس پر احتجاج کیا اس پر حکام نے 80سالہ خاتون سمیت دیگر لوگوں کی پٹائی کرڈالی ۔عیسائیوں کی تنظیم چائنا ایڈ نے گرجا گھروں پر کاروائی کی تصاویر جاری کی ہیں ۔ادھر حکام کاکہنا ہے کہ علامتوں کے ذریعے کسی مذہب کی پہچان نہیں ہونی چاہیے ۔سرکار نے دیش میں برابری قائم کرنے کے لئے مذہبی علامت ہٹانے کے احکام جاری کئے ۔چین کی کمیونسٹ پارٹی کے 8.5کروڑ ورکر ہیں انہیں سرکار کی طرف سے سخت وارننگ ہے کہ وہ کس

55فیصد پریوار محض دو وقت کی روٹی ہی جٹا پائے!

کووڈ19-وبا کے دوران پیدا چنوتیوں کو لیکر کئے گئے ایک سروے میں بتایاگیا ہے کہ ماہ اپریل سے لیکر 15مئی کے درمیان 24ریاستوں اور د و مرکزی حکمراں ریاستوں میں قریب 55فیصدی دو وقت کا کھانا جٹا پائے ۔دیش میں 5568کنبوں پر کئے گئے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے ۔بچیوں کے حقوق کے لئے لڑنے والی این جی او ورلڈ ویزن ایشیا پوسٹک کے ذریعے جاری اسٹڈی میں بتایا کہ ایرئیے میں سب سے زیادہ حساس ترین بچے کووڈ کے اثر سے متاثر پائے گئے ۔نتیجتاً ہندوستانی کنبوں پر معاشی و ذہنی اور جسمانی دباو¿ نے بچوں کے خلاع کے سبھی پہلوو¿ں پر مضر اثر ڈالنا شروع کر دیا جن میں غذاءاور کفالت اور صحت دیکھ بھال کیلئے ضروری دوائیں اور صاف صفائی وغیرہ اور اطفال حقوق و حفاظت جیسے پہلو شامل ہیں اس اسٹڈی میں 1اپریل سے لیکر 15مئی تک سروے کیا گیا جس سے خاص طور سے یہ بات سامنے آئی کہ کووڈ کے چلتے 90فیصد سے زیادہ والدین دیکھ بھال کرنے والے کنبے کے افراد کا گزر بسر پوری طرح سے متاثر ہو ا ہے سروے میں پایاگیا ہے کہ مکمل طور پر سب سے زیادہ مار دیہاڑی مزدوروں پر پڑی اور اس کے چلتے ان کی روزی چھنی اور دیہات اور شہری غریبوں کے لئے یہ سب سے بڑی

پرواسی مزدور فنڈ میں 3200کروڑکی گڑبڑی!

دہلی ہائی کورٹ میں سی اے جی نے مزدوروں کی فلاح کیلئے بنے فنڈ کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کے معاملے میں اپنی رپورٹ داخل کر دی ہے ۔سی اے جی کی طرف سے کہا گیا ہے دہلی سرکار نے اس مشکل وقت میں بھی پرواسی مزدوروں کو ان کا حق دینے کے بجائے 3200کروڑروپئے کے فنڈ میں گڑبڑی کی جس وجہ سے ہی پرواسی مزدور دہلی سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے دہلی بلڈنگ کنشٹرکشن ویلفئیر بورڈ کی آڈٹ رپورٹ سونپتے ہوئے ہائی کورٹ کو یہ جانکاری دی گئی ہے ۔دہلی سرکار کے وزارت محنت کے دہلی بلڈنگ کنشٹرکشن ورکرس ویلفئربورڈ کے تحت تمام گڑبڑیاں ہوئی ہیں ۔لاک ڈاو¿ن کے دوران پرواسی مزدوروں کے فنڈ میں ہیرا فیری کرکے دہلی سرکار کے اسٹاف اور ٹیکسی ڈرائیورں کو بانٹ دیا گیا ۔واضح رہے کہ اس معاملے میں دہلی سرکار اور ویلفئیر بورڈ کو اس معاملے میں نوٹس دیا تھا ۔عدالت نے دہلی سرکار سے دو ہفتہ میں جواب مانگا تھا سی اے جی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ فنڈ کو دوسر ی مد میں منتقل کرنے اور وقت پر ٹیکس جمع نا کرنے و اس فنڈ کا استعمال محکمہءمحنت کے ملازمین کی تنخواہ وغیرہ کی مد پر خرچ کرنے کی وجہ سے پرواسی مزدوروں کو ان کا حق نہیں مل سکا ۔جبکہ اس فنڈ

کورونا نے نیٹ فلیکس ،امیزن اور ہوٹ اسٹار کو جمنے کا موقع دیا

سنیما یا بڑے پردے کا جادو ہندوستانیوں کے سر پر چڑھ کر بولتا ہے اسی لئے ٹی وی آنے کے بعد بھی بالی ووڈ کی اہمیت کم نہیں ہوئی یہی نہیں آن لائن اسٹریمنگ سروس دینے والی غیر ملکی کمپنیوں نیٹ فلکس اور امیزن شروع میں ہی بھارت میں اپنی جڑیں جماتی جا رہی ہیں لیکن کورونا بحران نے جہاں سنیما حالوں پر پابندی لگانے پر مجبور کیا وہیں زیادہ سے زیاد ہ ان آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارموں پر لوگ شو دیکھ رہے ہیں ۔ہندوستانی فلم اور ٹی وی پرڈیوسروں نے موقع کا فائدہ اُٹھا کر ایک سے ایک اچھا ٹی وی سیریل بنا کر ان کمپنیوں کو دینا شروع کر دیئے ہیں ۔او ٹی ٹی پر مبنی پلیٹ فارم بالی ووڈ کے نامور اداکاروں پرڈیوسروں اور ڈائرکٹروں کو لبھانے میں کامیاب ہو رہے ہیں ۔امیتابھ بچن کی بنائی گئی فلم گلابو ستابو سنیما گھروں میں ریلیز ہونے کے لئے تیار تھی لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے لوگ گھروں میں قید تھے تو اسے امیزن کی پرائم اسٹریمنگ سروس پر ریلیز کرنا پڑا پرڈیوسروں کے لئے بھی یہ فائدے کا سودا رہا ۔او ٹی ٹی پر ریلیز فلموں کو ایک طے منافع ملا نیٹ فلکس وغیرہ پلیٹ فارم تیزی سے اپنی جگہ بنا رہی ہیں ۔ہندوستانی بلاک بسٹر کے ذریعہ بھارت

مرکزی وزیر شیخاوت کے خلاف جانچ کے احکامات

ریاست میں سیاسی گھماسان کے درمیان اس وقت ڈرامائی موڑ آیا جب جے پور کی ایک عدالت نے راجستھان پولیس کو 9سو کروڑ روپئے کے کریڈیٹ سوسائٹی گھوٹالے میں شامل ہونے کے الزام میں مرکزی وزیر گجندر سنگھ شیخاوت کے رول کی جانچ کے احکامات دئے ہیں ۔گہلوت سرکار گرانے کے لئے خرید و فروخت سے متعلق مبینہ آڈیو کلپ میں گجندر سنگھ کا نام آنے کے بعد راجستھان پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ اور پہلے ہی شیخاوت کو نوٹس بھیج چکا ہے ۔کیا ہے گھوٹالہ؟سوسائٹی نے راجستھان میں اور گجرات میں 26برانچوں کے ذریعہ بڑے منافے کا لالچ دےکر قریب146991 سرمایہ کاروں سے رقم جمع کی ایس او جی کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ سوسائٹی کے کھاتے میں جالسازی کر 55ہزار لوگوں کو قریب11سو کروڑ روپئے کا قرض دکھایا گیا ہے ۔سنجیونی سوسائٹی کے ڈائرکٹروں کی شکایت کے بعد پچھلے سال گھوٹالے کا پتہ چلا تھا۔سوسائٹی کے بانی اور ایم ڈی وکرم سنگھ شیخاوت کو ایس او جی نے گرفتار کیا تھا ۔گجندر سنگھ شیخاوت اور وکرم سنگھ پراپرٹی کے کاروبار میں پارٹنر تھے حالانکہ گھوٹالہ سامنے آنے سے پہلے ہی دونوں الگ ہو گئے تھے۔شکایت کرنے والوں کا الزام ہے کہ سنجیونی کریڈیٹ سوسائٹی کی

رام کے کام میں کیسا مہورت؟

بھگوان رام کی ایودھیامیں عظیم الشان مندر کے مہورت پر سوال اُٹھائے جا رہے ہیں۔اس کے جواب میں بھاجپا کی فائر برانڈنیتا اوما بھارتی نے جمعرات کو کہا کہ رام کے کام میں کیسا مہورت؟ایودھیا میں رام جنم بھومی پر رام للا کا عظیم الشان مندر بنے یہ دیش دنیا کے کروڑوںہندوﺅںکا خواب تھاکافی جد و جہد اور کئی قربانیوں کے بعد رام مندر کے تعمیر کی گھڑی قریب آرہی ہے رام مندر ٹرسٹ کی جانب سے مندر کےلئے بھومی پوجن 5اگست کوطے کیا گیا ہے ۔وشو ہندو پریشد اس تاریخی پل کو یادگار بنانی چاہتی ہے ۔بھومی پوجن کے موقع لوگوں کی شردھا ہیلورے مارے گی ۔ایسے میں سینکڑوں برس کے سپنے کو پورا ہونے کے تاریخی موقع پر ماحول دیوالی جیسا ہوگا۔اور سنگھ پریوار میں پانچ اگست کو پورے دیش میں رام اتسو منانے کی تیاری کی ہے ۔اس دن کے لئے را م بھگتوں سے درخواست کی جائے گی کہ وہ اپنے گھروں میں کم سے کم پانچ دیپ جلائیں ۔او ر پریوار کے افراد کے ساتھ بھجن پوجن کریں لوگوں کا منھ میٹھا کرائیں ۔کورونا کے سبب ایودھیا میں چنندہ لوگ ہی بھومی پوجن کے موقع پر موجود ہو سکیں گے۔ ایسے میں سبھی رام بھگت گھر بیٹھے ہی ٹی وی کے ذریعہ سیدھے اس کالائیو دیکھ