اشاعتیں

جولائی 20, 2014 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

روزے دار کے منہ میں جبری روٹی ٹھونسنے کااعتراض آمیز معاملہ!

عوام کے نمائندوں سے جمہوریت کے تقاضوں کے مطابق برتاؤ کی توقع کی جاتی ہے لیکن اس کو نظر انداز کرنے کی کئی مثالیں سامنے آئی ہیں۔ ہم نے کئی بار دیکھا ہے اگر ممبران حکمراں پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں تو وہ اخلاق کی تمام حدیں پار کرنے سے گریز نہیں کرتے۔ تازہ مثال نیومہاراشٹر سدن میں ٹھہرے کچھ شیو سینا کے ممبران پارلیمنٹ کے برتاؤ کا معاملہ ہے۔ شیو سینا کے 11 ممبران پارلیمنٹ پر مہاراشٹر سدن کی مبینہ خراب سروسز کے احتجاج میں ہنگامہ کھڑا کرنے اور ایک مسلم ملازم کو روزے میں زبردستی روٹی کھلانے کے الزام کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ان ممبران کا مطالبہ تھا کہ انہیں مہاراشٹر کے کھانے کھلائے جائیں۔ نیو مہاراشٹر سدن میں قیام و طعام کی ذمہ داری آر آر سی ٹی سی کو سونپی گئی ہے ، جو بھارتیہ ریل میں کھانا سپلائی کرتی ہے۔ یہ ایم پی کئی دن سے سدن میں بجلی، پانی، صاف ،صفائی ،کھانے کے انتظام وغیرہ سے متعلقہ شکایتیں کررہے تھے۔ پچھلے ہفتے انہوں نے پریس کانفرنس بلائی اور پھر اخبار نویسوں کے ساتھ کیٹرین زون میں گئے اور وہاں رکھے برتن وغیرہ اٹھا کر پھینکنے شروع کردئے۔ وہاں تعینات ملازمین کو بیہودہ گالیاں دینے لگے۔ پھر

ریلوے ملازمین کی مستعدی و سوجھ بوجھ سے بڑا حادثہ ٹل گیا!

بڑے ریل حادثوں کے پیچھے عام طور پر ریل ملازمین کی مجرمانہ لاپروائی کا اکثر تذکرہ ہوتا ہے لیکن حالیہ معاملے میں کہانی بدل گئی ہے۔ ریل ملازمین کی مستعدی اور سوجھ بوجھ کے چلتے بھوبنیشور راجدھانی ایکسپریس سے سفر کررہے سینکڑوں مسافروں کی جان بچ گئی۔ حادثہ ٹل گیا۔ حادثہ آدھی رات کو ہوا۔ ریلوے کے ذرائع کے مطابق رات 1 بجکر10 منٹ پر نکسلیوں نے گیا( بہار) کے پاس سیواس گاؤں کے سامنے سے گزر رہی ایک ریل لائن پر ایک بارود سے دھماکہ کیا، جو اتنا خطرناک تھا کہ قریب چار فٹ پٹریاں اڑ گئیں جبکہ ڈاؤن لائن سے جودھپور ایکسپریس آرہی تھی۔ دھماکے کی آواز سن کر ڈرائیور نے موقعہ واردات سے پہلے ہی ٹرین روک لی ورنہ وہ ایک بڑے حادثے کی زد میں آسکتی تھی۔ جودھپور ایکسپریس بھی کچھ سیکنڈ کے فرق سے آنے سے بچی لیکن بھوبنیشور راجدھانی ایکسپریس کو تو نکسلیوں نے نشانہ بنایاتھا ایسے میں محض دس پندرہ منٹ پہلے دھماکے سے پٹری اڑائی گئی تھی لیکن ملازمین کو پٹریوں سے گزرنے سے پہلے ہی پائلٹ انجن دوڑایا تو یہ حادثہ ٹلا۔ پائلٹ انجن پٹری سے اتر کر تباہ ہوگیا۔ یہ حادثہ ہوتے ہی پائلٹ انجن کے ڈرائیور نے مستعدی دکھاتے ہوئے پیچھے کے ا

گلاسگو کامن ویلتھ کھیلوں کیلئے ہندوستانی کھلاڑیوں کو گڈلک!

کرپشن اور لیٹ لطیفی والے دہلی کامن ویلتھ گیمس کے بعدبدھ کے روز اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں کھیل شروع ہوگئے ہیں۔ اس بار اسٹیڈیموں اور سہولیات کا اتنا تذکرہ نہیں ہورہا ہے جتنا 6 اولمپک گولڈ میڈل جیتنے والے عزوین بولٹ کا ہورہا ہے۔ کھیلوں کے پچھلے ایڈیشن میں انہوں نے حصہ نہیں لیا تھا۔ حالانکہ جمیکا کے سپر اسٹار بولٹ 100 یا 200 میٹر کی دوڑ میں حصہ نہیں لیں گے وہ صرف4 گنا 100 میٹر رلے دوڑ میں شامل ہوں گے۔ یعنی بولٹ نام کی یہ بجلی 9 سیکنڈ سے بھی کم وقت میں دوڑے گی لیکن سچ مانئے وہ کچھ چمچماتے لمحوں میں ان کھیلوں کا سب سے بڑا توجہ کا مرکز رہے۔ بدھوار کو اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو کے 13 اسٹیڈیموں میں 17 کھیلوں کی ہلچل مچی ہوئی ہے۔اس 20 ویں کامن ویلتھ گیمس میں 71 ملکوں سے 4500 سے زیادہ ایتھلیٹ حصہ لیں گے۔ چار سال پہلے نئی دہلی میں منعقدہ کامن ویلتھ گیمس میں177 میڈل کے ساتھ آسٹریلیا ٹاپ پر اور 101 میڈل کے ساتھ بھارت دوسرے مقام پر رہا۔ بھارت کے لئے گلاسگو میں ہورہے اس کامن ویلتھ گیم میں پچھلی بار کی طرح کامیابی دوہرانے کا سخت چیلنج ہوگا۔ لیکن کچھ مقابلوں میں شامل کئے جانے کے بعد بھی اس کی215 مم

ملائم، اکھلیش کو نصیحتیں دے رہے ہیں یا ان کی مشکلیں بڑھا رہے ہیں؟

شری ملائم سنگھ یادو اس وقت دوہرا رول نبھا رہے ہیں۔ ادھر لوک سبھا میں قومی سیاست کررہے ہیں تو ادھر اترپردیش میں اپنی پکڑ رکھے ہوئے ہیں لیکن سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ نیتا جی اپنے وزیر اعلی صاحبزادے اکھلیش یادو کی مدد کررہے ہیں یا پھر روڑے اٹکا رہے ہیں؟ گاہے بگاہے اپنے بیانوں سے ملائم سنگھ اکھلیش کو پریشانی میں ڈال دیتے ہیں۔ ایک طرف آبروریزی کے معاملوں میں اترپردیش میں سماج وادی پارٹی حکومت نکتہ چینیوں کا سامنا کررہی ہے تو وہیں پارٹی چیف ملائم سنگھ نے اپنے اس بیان میں کہا کہ 21 کروڑ کی آبادی کے باوجود ریاست میں آبروریزی کے کم معاملے ہوئے ہیں۔ اکھلیش سرکارکے لئے یہ درد سر بڑھا دیا ہے۔ لکھنؤ کے موہن لال گنج علاقے میں ایک خاتون سے آبروریزی اور قتل پر یادو نے دہلی میں اخبار نویسوں کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ آپ اترپردیش کی بات کرتے ہیں وہاں کی آبادی 21 کروڑ ہے ۔ اگرکسی دیش میں اس طرح کے سب سے کم معاملے ہوئے ہیں تو وہ اترپردیش ہے۔16 ویں لوک سبھا کے چناؤ کے دوران مظفر نگر میں ملائم سنگھ نے ممبئی میں ہوئے بدتمیزی کے الزامات پر کہا کہ ’’بچوں سے غلطیاں ہوجاتی ہیں‘‘ جیسے بیان دے کر پردیش کی عو

جسٹس کاٹجو نے عدلیہ کی ساکھ اور اعتماد پرسوال اٹھایا !

اکثر متنازعہ بیان دینے کے لئے سابق جسٹس اور پریس کونسل آف انڈیا کے چیئرمین مارکنڈے کاٹجو سرخیوں میں رہتے ہیں لیکن اس بار تو انہوں نے ایسا بیان دے ڈالا جس سے ہماری عدلیہ کے کریکٹر پر ہی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔عدالتی فیصلوں کو میڈیا کی سرخی بنتے تو ہم نے اکثردیکھا ہے لیکن ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ جب عدلیہ خود کسی اسباب سے دیش اور دنیا میں بحث کا اشو بن جائے۔ مارکنڈے کاٹجو نے جس سنسنی خیز انداز میں کرپشن کے الزامات میں ملوث ایک سینئر جج کے بارے میں سیاسی اسباب سے سروس میں توسیع دئے جانے کے معاملے کا جو سنسنی خیز انکشاف کیا ہے، اس سے بھونچال آنا فطری ہی ہے۔ کاٹجو نے کہا کہ مدراس ہائی کورٹ کے ایک ایڈیشنل جج کو کرپشن کے الزامات کے باوجود نہ صرف برقرار رکھا گیا بلکہ اس کی ملازمت میں بھی توسیع کردی گئی۔ یہ ہی نہیں انہیں بعد میں ایک دوسری ہائی کورٹ میں مستقل جج بنا دیا گیا۔یہ فائدہ انہیں اس لئے ملا کیونکہ انہیں تاملناڈو کے ان سینئر سیاستدانوں کی ہمدردی حاصل تھی جن کی حمایت کے بغیر یوپی اے کی پہلی سرکار چل نہیں سکتی تھی۔ معاملے کی گونج پارلیمنٹ میں بھی سنائی پڑی اور تمام پارٹیاں اپنے اپنے نظریئ

انتہائی چیلنج بھرے سیاسی دور سے گزرتی کانگریس !

اس کوئی دو رائے نہیں ہوسکتی کہ سب سے پرانی کانگریس پارٹی آج کل ایک خراب سیاسی دور سے گزر رہی ہے۔ چاہے معاملہ لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن کا ہو، لوک سبھا میں سیٹنگ کا ہو یا اتحادی ساتھیوں کا ہو۔ پارٹی کے اندر بڑھتی ناراضگی کا ہو۔ سبھی مورچوں پر کانگریس لیڈر شپ کو زبردست چیلنج کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔ لوک سبھا اسپیکر محترمہ سمترا مہاجن کے ذریعے نئی ایوان میں سیٹوں کے انتظام کو قطعی شکل دئے جانے کا امکان ہے۔ حالانکہ ابھی یہ طے نہیں کہ ایوان میں اپوزیشن کا لیڈر کے اشو پر فیصلہ کب تک ہوگا۔ پارلیمانی ذرائع نے بتایا کہ لوک سبھا اسپیکرکو ایک پیچیدہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ انا ڈی ایم کے اور ترنمول کانگریس اور بیجو جنتادل کانگریس کے ساتھ ساتھ لوک سبھا میں بیٹھنے کو تیار نہیں۔ نہ تو انا ڈی ایم کے اور نہ ہی ترنمول اور بیجو جنتا دل کوئی بھی لوک سبھا میں کانگریس کے ساتھ سیٹ دئے جانے کے حق میں نہیں ہے۔ متعلقہ افسران نے اس بارے میں ان سے کئی دور کی بات چیت کی ہے اور اس مسئلے پر ہفتے بھر میں فیصلہ آنے کی امید ہے۔ سیاسی مشاہدین کا کہنا ہے کہ اڑیسہ میں کانگریس بیجو جنتادل کی خاص حریف

خود کو نابالغ بتا کر ہندوستانی قوانین کا فائدہ اٹھائیں!

ہندوستان کے خلاف کئی دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینے والے پاکستانی آتنک وادی تنظیم لشکر طیبہ نے اب نئی حکمت عملی اپنائی ہے۔ وہ ہمارے لئے تشویش کا باعث ہونا چاہئے۔ بے قصوروں اور معصوموں کی بے رحمی سے جان لینے والے اپنے لڑاکو کو بچانے کے لئے وہ ہمارے ہی قوانین کو ہمارے خلاف استعمال کرنا چاہتی ہے۔ لشکر طیبہ نے جموں و کشمیر میں موجودہ اپنے لڑاکو سے کہا ہے کہ اگر وہ ہندوستانی سکیورٹی جوانوں کے ذریعے پکڑے جائیں تو وہ اپنی عمر 18 سال سے کم بتائیں جس سے انہیں کم سے کم سزا بھگتنی پڑے۔ لشکر کی اس نئی حکمت عملی کاانکشاف گرفتار دہشت گرد محمد جاوید نوید جٹ عرف ابوحمزہ نے کیا۔ جٹ سے پوچھ تاچھ کے دوران مسلسل اپنی عمر17 سال ہی بتاتا رہا لیکن جانچ میں اس کی عمر22 سال نکلی۔ پاکستان کے ملتان کے باشندے جٹ کو پولیس نے ساؤتھ کشمیر میں پچھلے مہینے کے تیسرے ہفتے میں گرفتار کیا تھا۔ اس نے بتایا کہ وہ اکتوبر2012ء میں 6 لڑکوں کے ساتھ شمالی کشمیر کے کیرن سیکٹر سے جموں وکشمیر آیاتھا۔ فوج کے ریٹائرڈ ڈرائیور کے بیٹے جٹ کو لشکر کی سسٹر تنظیم جماعت الدعوی کے کئی مدرسوں میں ٹریننگ دی گئی تھی۔ جٹ پر ساؤتھ کشمیر میں

سماج میں بڑھتی نشے کی لت تشویش کا موضوع!

سماج میں نشے کی بڑھتی لت کو خطرناک مانتے ہوئے صدر پرنب مکھرجی نے نشے کے عادی لوگوں کو نشے سے نجات دلانے کی اپیل کے ساتھ انہیں سماج کیلئے کارگر بنانے پر زور دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ایک اعدادو شمار کے مطابق دنیا بھر میں قریب200 ملین لوگ منشیات کا استعمال کرتے ہیں۔شراب سے لیکرکوکین، ہیروئن اور ناجانے کس کس طرح کی نشیلی چیزوں سے آج کی نوجوان پیڑھی تباہ ہورہی ہے۔ حقیقت میں نشیلی چیزوں کا استعمال اور ان کا غیر قانونی کاروبار ہندوستان کے لئے ایک بڑی مصیبت بن گیا ہے۔ ہم اپنے دیش کی بات کرتے ہیں۔ پنجاب میں نشیلی چیزوں کے ناجائز دھندے نے کہاں تک اپنی جڑیں جما لی ہیں اس کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتا ہے کہ جن لوگوں پر اسے روکنے کی ذمہ داری ہے وہ بھی اس کی گرفت میں دکھائی پڑتے ہیں۔ مکتیشور پولیس کے چار جوانوں کا ڈیوٹی پر نشیلی چیزوں کا استعمال کرتے پکڑے جانا اور نشہ چھڑاؤ مرکز میں بھیجا جاتا اس کی تازہ مثال ہے۔ یوں تو ان کے پکڑے جانے سے پولیس محکمے کی پریشانی بھی ظاہر ہوتی ہے مگر ریاست میں نوجوانوں نے جس طرح نشیلی چیزوں کی سپلائی بڑھتی جارہی ہے اس پر روک لگانے کی سمت میں کوئی کارگر قدم ابھی تک ن

امریکہ کی بالادستی توڑنے کیلئے برکس ممالک کی بڑی کامیابی!

برکس یعنی برازیل، روس، بھارت،چین اور ساؤتھ افریقہ کا اپنا بین الاقوامی بینک کا خواب پورا ہوچکا ہے جو سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے دیکھا تھا۔ چھٹی برکس چوٹی کانفرنس میں عالمی اسٹیج پرہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کی موجودگی کا پہلا موقعہ تھا اور اس موقعہ پر عالمی بینک بنانے کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف قدم اٹھانے کی بات کرکے انہوں نے مثبت پیغام بھی دیا۔ حالانکہ سب کی توقع برکس بینک کے قیام کو لیکر تھی جسے منظوری مل گئی ہے۔ یہ ایک بڑا کارنامہ ہے اس سے 70 برس پہلے امریکہ میں نیوہیمپشائر برٹین ووڈ میں44 ملکوں کے نمائندوں کے ذریعے ورلڈ بینک اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے قیام کے بعد اس کی طرز پر یکساں مالیاتی ادارے بنانے کی کوشش پہلی بار پھلتی پھولتی نظر آئی۔ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے ذریعے امریکہ اور دیگر مغربی ممالک دونوں کے ذریعے پوری دنیا پراپنا اقتصادی ایجنڈا تھونپنے کی شکایتیں گزری دہائیوں میں خوب کی گئیں۔ برکس کا مقصد امریکہ اور یورپ کے برعکس ایک یکساں سسٹم قائم کرنا ہے جو جانبداری سے پاک ہو۔ کسی کے ایجنڈے پر چلنے پر مجبور نہ کریں۔ برکس بینک کا جو انتظامی ڈھانچہ طے ہوا ہے اس

آتنک وادیوں کے نشانے پر شیو بھکت!

امرناتھ یاترا کی بیس کیمپ بال تال کیمپ پر جمعہ کو ہوئے جھگڑے میں 65 لوگ زخمی ہوگئے۔300 سے زائد ٹینکوں کو جلا دیا گیا اور امرناتھ یاترا کو روک دیا گیا۔ بال تال میں اجتماعی لنگر میں آگ اورجھگڑوں میں لوگ زخمی ہوگئے۔ جلی ہوئے ٹینٹ و لنگر کا سامان بکھرا ہوا اور چاروں طرف راکھ کے ڈھیر دکھائی دیتے ہیں۔اس سے تباہی میں لوگ اپنے سامان کو تلاش رہے ہیں۔ سبھی لوگوں کے چہرے پر ڈر اور مایوسی اپنی کہانی سنا رہی تھی۔ ایسا نظارہ تھا کہ مانو نادرشاہ کی فوج کا قہر یہاں سے گزر گیا ہو۔ سنیچر کو بال تال کہیں سے بھی برفانی بابا کی پوتر گپھا کی طرف جانے والے شردھالوؤں کا بڑا بیس کیمپ نظر نہیںآرہا تھا۔بھیوانی کے ایک باشندے ارون کمار کا کہنا تھا کہ بھائی صاحب یہ بھگوان شنکر کی کرپا ہے اور فوج کی ہمت ہے جو ہم لوگ بچ گئے ہیں۔ میں تو اپنے کنبے کے لوگوں کو بھی گنوا چکا تھا لیکن فوجیوں نے ان کا بھی پتہ لگا لیا اور ہم سبھی کو یہاں اپنے کیمپ میں جگہ دی۔ ارون کمار کا کہنا ہے ہم لوگ تو پوتر گپھا کی طرف جانے کی دھنمیں مصروف تھے لیکن پتہ نہیں کہاں سے لوگوں کا ہجوم آگیا اور نعرے لگاتے ہوئے ان لوگوں نے ہمارے ساتھ مار پیٹ

ملیشیائی پلین روس۔ یوکرین جنگ میں نشانہ بنا!

جمعرات کو جنگ سے متاثر یوکرین میں ملیشیائی ایئرلائنس کے ایک مسافر جہاز کو مارگرانے کی بہت ہی دکھ بھری خبر آئی۔ یہ جہاز ایم ایچ۔17 پوربی یوکرین کے علاقے میں 33 ہزار فٹ کی اونچائی پر اڑان بھر رہا تھا۔ جہاز کو ماسکو کے وقت کے مطابق جمعرات شام 5:20 بجے روس میں داخل ہونا تھا۔ روسی سرحد سے 60 کلو میٹر پہلے ہی جہاز پرمیزائل سے حملہ ہوگیا۔واقعہ یوکرین کے دو نیتسک علاقے میں ہوا۔ اس حادثے میں جہاز میں سوار سبھی 298 لوگوں کی موت ہوگئی۔ان میں80 بچے بھی تھے۔ یوکرین کے وزیر داخلہ کا دعوی ہے کہ حملہ روسی حمایت یافتہ دہشت گردوں نے کیا ہے۔حملے سے ملیشیا،روس، یوکرین سمیت کئی دیشوں میں ہڑکمپ مچ گیا۔ روسی صدر پوتن نے فوراً امریکہ کے راشٹرپتی اوبامہ کو فون لگا کر صفائی دی کہ حملے میں ہمارا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے جب دہشت گردوں یا باغیوں نے کسی مسافر جہاز کونشانہ بنایا۔ ملیشیا کا یہ جہاز ایمسٹرڈم سے کوالالمپور جارہا تھا۔ روسی سرحد میں داخل ہونے سے پہلے اس پر میزائل حملہ ہوگیا۔ شروعاتی جانکاری کے مطابق جہاز میں امریکہ کے 23 ، نیدرلینڈ کے 20 سے30، برٹن کے10، فرانس کے4 مسافروں سمیت 8-10 ملکوں

پھر سلگامدھیہ پورب ایریا!

مدھیہ پورب ایریا ایک بار پھر اشانت ہوگیا ہے۔اسرائیل اور فلسطین کے بیچ زبردست جنگ چھڑ گئی ہے جو تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہی الٹا پھیلتی ہی جارہی ہے۔ دونوں دیش ایک بار پھراس موڑ پر کھڑے ہیں جہاں سے آگے کا راستہ نظر نہیں آرہا ہے۔ دراصل تازہ سنگھرش تب شروع ہوا جب فلسطینی لڑاکو نے جن کو حماس کہتے ہیں ، نے ایک حملے میں تین اسرائیلی بچوں کی جان لے لی۔ اس کے بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی شروع کی اور وہ بڑھتی ہی جارہی ہے۔ گذشتہ 10 دن میں 200 سے زیادہ لوگ مارے گئے ہیں۔ بدھوار کو اسرائیل کے حملے میں غزہ کے سمندری ساحل پر کھیل رہے ایک ہی خاندان کے چار بچوں کی موت ہوگئی۔ سبھی بچے 9سے11 سال کے تھے۔ ان بچوں کی موت کی فوٹو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ تصویری حملے سے کچھ لمحے پہلے کی ہیں جس میں بچے کھیل رہے ہیں، تبھی راکٹ ٹھیک اسی جگہ گرتا ہے۔ اس کے بعد ریت پر پڑے بچوں کی لاشیں لے کر بھاگتے پریوار والوں کی تصویری سامنے آئیں۔ان بچوں کی لاشیں فتح موومنٹ کے پیلے جھنڈوں میں لپیٹی گئی تھیں ناکہ حماس کے ہرے جھنڈے میں۔ جس کا پیغام یہ تھا کہ حملے میں صرف حماس کے آتنکی ہی نہیں بلکہ معصوم بچے و شہری بھی مر رہے ہ