اشاعتیں

اکتوبر 4, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بواڈ کی میٹنگ میں چین رہا نشانے پر !

چین کے بڑھتے جارہانہ رویہ اور کورونا وباءکے وقت جاپان اسٹریلیابھارت امریکہ کے وزیر خارجہ کی منگل کے روز ٹوکیو میں ہوئی میٹنگ کے کئی معنی ہیں۔ اس میں ہند پرسانت سمندری خطے کو سبھی ملکوں کو لئے یکساں موقعے والے خطے کو طور پر حکمت عملی رہی چاروں ملکوں کی میٹنگ میں عالمی سپلائی چین قائم کرنے پر غور وخوص ہو ا دونوں مسلکوں کا سیدھا تعلق چین سے ہے ۔ بواڈ یعنی باہمی سیکورٹی مزاکرات کے چاروملکوں کے وزیر خارجہ کی یہ دوسری ملاقات تھی ۔ ہند کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کی چارو دیش جغرافیائی سرداری کا احتمام کرنے اور تنازعات کا پر امن حل نکالنے کے لئے عہد بند ہیں بواڈ میں دیگر ملکوں کو بھی شامل کرنے پر بھی غور ہوا بھارت چین کے درمیان فوجی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے اہمیت بڑھ جاتی ہے ۔ دنیا کے تمام دیش تھوک دوائیوں کےلئے چین پر منحصر ہیں حالیہ مہینوں میں چین پر سے بھروسہ کم ہوا ہے اگر میڈیکل سیکٹرمیں نئی سپلائی چین بنی تو سب سے زیادہ فائدہ بھارت کا ہوگا اور سب سے زیادہ نقصان چین کو ہوگا میٹنگ میں امریکی وزیر خارجہ پومپیو کا کہنا ہے کورونا کے لئے چین پر نقطہ چینی کی تو اسٹریلیا کا بیان بھی سب سے تلخ ر

سرکار کسی کے کندھے پر بندوق نہیں رکھ سکتی !

ایک جمہوری نظام میں کسی معاملے پر احتجاج کرنے کا حق سب کو آئین دیتاہے ۔لیکن کیا ایک اختیار سے دوسرے حقوق کی خلاف ورزی کرنا کہاں تک مناسب ہے دہلی کے شاہین باغ میں شہری ترمیم قانون کے احتجاج میں 100دن چلے دھرنے پر سپریم کورٹ نے جو فیصلہ دیاہے وہ اہم ترین ہے ہی پبلک پلیس پر دھرنا مظاہرے کرنے کے خلاف بڑی عدالت کا یہ فیصلہ مستقبل میں نظیر بھی بنے گا سپریم کورٹ کے جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی والی بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ہمارا آئین احتجاجی مظاہروں کو حق دیتاہے لیکن سی اے اے کی آڑ لیکر پبلک جگہوں پر بے میعادی قبضہ نہیں کیا جا سکتا اور اس طرح کا احتجاج کسی طرح بھی قبول نہیں ہے ایسے معاملوں میں اب کسی حکم کی کوئی ضرورت نہیں انتظامیہ خود کاروائی کر سکتاہے ۔ امید ہے کہ مستقبل میں ایسے حالات دوبارہ نہ پیدا ہونگے جسٹس کول نے مقامی انتظامیہ اور سرکار بھی بڑی پھٹکار لگائی سرکار انتظامیہ کو فیصلہ لینے کے لئے انتظار نہیں کرنا چاہئے اورنہ ہی عدالت کے کندھے پر بندوق رکھنی چاہئے ۔ شاہین باغ معاملے میں بھی سرکار نے کورٹ کے کندھے پر بندوق رکھنے جیسا کام کیا تھا اور اب یہ انہیں خود دیکھنا ہے کہ عدالت

مذمت کرنا ملکی بغاوت نہیںہے !

ٹول پلازہ پر پیر کی شام سوفٹ کار میں پکڑے گئے چار لوگوں کو پولس نے ہاتھرس جاکر ماحول بگاڑنے کی کوشش میں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے پولس کا دعوی ہے کہ ہاتھررس جارہے ان لوگوں کے پاس استعال پھیلانے والے کتابچہ بھی ملا ہے ان کا تعلق پاپلر فرنٹ آف انڈیا ،کیمپس فرنٹ آف انڈیا سے ہے یہ بات منگل کو چاروں سے پوچھ تاچھ کے دوران سامنے آئی ہے ۔ ان کو نقض امن کے اندیشے میں گرفتار کیاگیاہے عدالت میں پیش کیاگیا جہاں ان کو 14دن کےلئے عدالتی حراست میں جیل بھیجا گیا گرفتار لوگوں میں صدیق ہے جو کیرل کا پترکار ہے اسے ہاتھرس جاتے وقت یوپی پولس کے ذریعے گرفتار کئے جانے کے خلاف کیرل جنرلسٹ یونین نے سپریم کورٹ میں قیدمیں رکھنے کے خلاف عرضی دائر کر رہا کرنے کی مانگ کی اور کہا کہ گرفتاری قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک صحا فی کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے محذ ڈالنے کے ارادے سے کی گئی ہے رشتہ داروں کو کپن صدیق کی گرفتاری کے بارے میں خبر تک نہیں دی گئی یہ پترکار یونین کا سکریٹری بھی ہے کئی دہائیوں پہلے کی بات ہے ایک مشہور میگزین میں ایک کارٹو ن چھاپاتھا جس میں اس وقت کے وزیر اعظم ایک چھوٹے سے اجاڑ گاو¿ں میں بھوک مر

ممبران پارلیمنٹ و اسمبلی ممبروں کے خلاف بڑھتے جرائم کے معاملے !

دیش میں ماضی گزشتہ اور موجودہ ممبرا ن پارلیمنٹ و ممبران اسمبلی پر 4859جرائم کے مقدمے درج ہیں ان کی سماعت ہائی کورٹ کی نگرانی میں جلد پوری کرانے کی ضرورت ہے۔ سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ پچھلے دو سال میں موجودہ اور سابق ایم پی اور ممبران اسمبلی کے خلاف مجرمانہ معاملوں کی بڑھتی کی تعداد تیزی پر ہے ۔ ہائی کورٹ کے زریعے سخت نگرانی کی ضرورت ہے تاکہ مقدمے کا نپٹارہ ہوسکے ۔جسٹس وجے ہنساریہ کی بڑی عدالت میں داخل نئے رپورٹ کے مطابق ان ممبران کے خلاف 4859معاملے ہیں جب کی ان کی تعداد محض 2020میں 4442تھی ۔لیکن معاملوں کے لٹکے ہونے کہ وجہ سے مجرمانہ معاملوں میں اضافہ ہوا ہے اس لئے ہائی کورٹ کے ذریعے ان کی پابندی کے ساتھ نگرانی کی ضرورت ہے تاکہ مقدموں کا تیزی سے فیصلہ ہوسکے۔ جسٹس وجے ہنساریہ اور وکیل سنے لتا نے یہ رپورٹ بھاجپا نیتا اور وکیل اشونی اپادھیائے کی 2016سے دائر عرضی التو میں پڑی ہے اپادھیائے نے ایم اورممبران اسمبلی کے خلاف مجرمانہ معاملوں کے نپٹارے میں غیر ضروری کی دیری کی طرف توجہ مرکوز کراتے ہوئے ایک عرضی دائر کی ہے جس میں کچھ ہائی کورٹ عدالتوں سے مقدموں کی تیزی سے سماعت کے لئے ہر ایک ضلع

کیا کھیتی قوانین کو ریاستیں نظر انداز کر سکتی ہیں ؟

حال ہی میں قانون میں تبدیل ہوئے تین زراعت سے متعلق بلوں پر اب پارلیمنٹ کے بعد اب سڑکوں پر گھمسان جاری ہے۔پنجاب ،ہریانہ سمیت دیش کی کچھ ریاستوں میں ان کے خلاف تحریکیںچل رہی ہیں اکالی دل بادل نے این ڈی اے سے دہائیوں پرانا رشتہ توڑ لیاہے ۔پنجاب اور مہاراشٹر سرکار نے انہیں کالا قانون قرار دیتے ہوئے دو ٹوک انداز میں کہہ دیا ہے کہ وہ اسے اپنی ریاست میں لاگو نہیں کریں گے ۔سوال یہ ہے کہ کیا مرکز کو اس طرح کا قانون بنانے یا ریاستوں کو ان قوانین کو نظر انداز کرنے کا حق ہے ؟مرکزی سرکار کا کہنا ہے مگر یہ ریاست کا اشو ہے تو زرعی چیزوں کی بین الریاستی تجارت اور کمرشیل فیڈریشن فہرست میں آتاہے اس لحاظ سے اس مسئلے پر مرکز کو قانون بنانے کا حق ہے۔جب ریاستیں فہرست میں ریاست کے اندر کا کاروبار آتاہے لیکن دوسری فہرست میں بھارت سرکار کے ذریعہ کے کنٹرول صنعتوں کی چیزوں کی تجارت شامل ہے اس مسئلے پر سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ابک ساہا کہتے ہیں کہ موجودہ آئینی تقاضوں کے مطابق فیڈریشن فہرست اور سیماورتی فہرست پارلیمنٹ کو زراعت کے بارے میں قانون بنانے کا حق نہیں دیتی آئین کی فیڈریشن فہرست میں مرکز اور ریاستوں کے در

ایم آر آئی صرف 50 روپئے میں !

گورودوارا بنگلہ صاحب میں دیش اور دنیا کی سب سے سستی ایم آر آئی شروع ہو گئی ہے گورودوارے میں بنی شری گورو ہری کرشن پالی کلینک میں مشین اگلے مہینہ لگ جائے گی اور دسمبر سے یہ سہولت ضرورت مندوں کو ملے گی ۔دہلی سکھ گورودوارا کمیٹی کے ذرائع نے بتایا ایم آر آئی اسکین کا ریٹ صرف 50روپئے طے کی گیا ہے اور جدید ترین ایم آر آئی مشین کا آرڈر دے دیا گیا ہے اس کے علاوہ دہلی کا سب سے سستا ڈائی لیسز سینٹر بھی کھلنے جا رہا ہے ۔پرائیویٹ اسپتالوں میں ایم آر آئی اسکین کا ریٹ 4سے 5ہزار روپئے کا ہے ۔اس کے علاوہ گورودوارا کمیٹی نے بنگلہ پریتم دو اکھانہ کا بھی آغاز کیاہے ۔جہاں بازار سے 80سے 90فیصدی سستی دوائیں مل رہی ہیں ۔اور روزانہ صبح سے ہی لائنیں لگ جاتی ہیں ۔گورودوارا کمیٹی کے صدر خود مریض کا نام سینٹر پر بھیجیں گے ۔جس کی مالی حالت بہت کمزور ہوگی اس کٹیگری میں رکھا جائے گا جس میں ایم آر آئی 700سے 1000روپے میں ہوگا ۔ا س سے ضرورت مند لوگ آئیں گے ایسے ہی ایم آر آئی تیسیری کٹیگری میں 1400سے 1500روپئے میںکرا سکتا ہے ۔ایسے ہی دہلی کا سب سے سستا ڈائی لیسز سنٹر کے قیام کے لئے 4مشینیں خریدی گئی ہیں جو لگائی جارہی ہ

کورونا کی بھینٹ چڑھیں دہلی کی رام لیلائیں!

نوراتروں کے دوران دہلی کے لال قلع کے سامنے اس سال پہلے کی طرح پہلے کی طرح چہل پہل نظر نہیں آئے گی اور نا ہی چاٹ وغیرہ کی دکانیں ہوںگی اس سال بڑی رام لیلا کرنے والی زیادہ تر رام لیلا کمیٹیوں نے گائڈ لائنس نا آنے کے چلتے رام لیلاو¿ں کے انعقاد سے ہاتھ کھڑے کر دئیے ہیں ۔لو کش رام لیلا کمیٹی کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ اتنے کم وقت میں رام لیلا کرنا مشکل ہے ۔اور ابھی تک دوسری کمیٹیوں کے عہدیداران نے بھی اپنی رام لیلا کرنے کے بارے میں ہامی نہیں بھری ہے کیوں کہ ابھی تک دہلی سرکار کی طرف سے کوئی گائڈ لائن نہیں طے ہوئی ہے ۔لو کش رام لیلا کے پردھان اشوک اگروال کا کہنا ہے کہ رام لیلا کا انعقاد مشکل ہے ۔کیوں کہ رام لیلا گراو¿نڈ میں قریب دو ڈھائی مہینہ پہلے تیاریاں شروع ہوتی ہیں اور تبھی جاکہ رام لیلا شروع ہوتی ہے اگر دہلی سرکار اگلے دو دن میں گائڈ لائن جاری بھی کرتی ہے تو رام لیلا کے انعقاد کے لئے صرف دس دن بچیں گے ایسا ہی خیال نو شری دھارمک رام لیلا کمیٹی کے جنرل سکریٹری جگموہن گوٹے والا کا کہنا ہے کہ کورونا کے حالات کو دیکھتے ہوئے لیلا منچن مشکل ہے ۔تما م کمیٹیوں کے عہدیداران کی میٹنگ میں رام لی

ہاتھرس نے دی کانگریس کو سنجیونی !

سیاست کو ٹرینڈ کا کھیل کہا جاتا ہے ۔عام طور پر زمین سے فرش پر فرش سے زمین تک پہونچا دیتا ہے ۔یوپی میں ایس پی اور بی ایس پی بھلے ہی کانگریس سے بڑی پارٹیاں ہوں لیکن وہ بنیادی طورپر مضبوط مینڈیٹ والی پارٹیاںہوں لیکن آج کی تاریخ میں وہاں سڑکوں پر کانگریس لڑتی دکھائی دے رہی ہے یہ تبدیلی پرینکا گاندھی کے یوپی کانگریس انچارج بننے کے بعد آئی ہے ورکروں اور بڑے نیتاو¿ں کے سڑک پر اترنے میں فرق ہوتا ہے ۔تصور کیجئے پرینکا اور راہل گاندھی نے خود کے بجائے پارٹی کے دوسرے لیڈرں کو ہاتھرس جانے کو کہا ہوتا تو شاید یہ اشو اتنا بحث کا موضوع نا بنتا جتنا بہن بھائی کی وجہ سے بنا ۔کیا ریاستی سرکار تب بھی اتنا ہی دباو¿ میں آتی جتنا ان دونوں کی وجہ سے آئی ؟ دونوں سوالوں کے جواب ہیں نہیں او رنہیں ۔ہاتھرس کے واقعہ کے بعد کانگریس اب جارحانہ انداز میں ہے اور ایسے میں آج دونوں بڑے لیڈروں کے ایک ساتھ اتر پردیش سرکار کا رویہ کانگریس پارٹی کو سنجیونی دینے کا کام کر سکتا ہے ۔ہاتھرس میں متاثرہ خاندان سے ملنے جار ہے راہل پرینکا گاندھی کو جس طرح سے یوپی پولیس کے ذریعے روکا گیا اور ان سے دھکا مکی کی گئی اس سے کانگریس اپنے

پلازمہ دینے میں دیر نا کریں ورنہ بے کا ر ہو جائے گا !

اگر آپ کورونا سے ٹھیک ہو کر لوٹے ہیں اور دیگر مریضوں کے لئے پلازمہ عطیہ (خون ) دینا چاہیں تو دیر ناکریں ۔کناڈا میں ہوئی ایک تحقیق کے مطابق ٹھیک ہوئے لوگوں میں اینٹی باڈیز ضائع ہونے لگتی ہے اس لئے جتنی جلدی آپ پلازمہ دیںگے اتنی جلدی مریض ٹھک ہوں گے ۔ایک میگزین میں شائع رپورٹ کے مطابق ریسرچ کاروں نے وبا سے ٹھیک ہوئے لوگوں پر اسٹڈی کی زیادہ تر لوگوں میں تین ماہ بعد ہی اینٹی باڈیز وائرس پنپا ہے ۔اس کے 21دن بعد تو یہ آدھے سے بھی کم ہو گیا اس لئے اگر آپ کسی متاثر ہ کی جان بچاناچاہتے ہیں تو اثرات دکھائی دینے سے تین مہینہ تک پلازمہ دینا ضروری ہے ۔پلازمہ دینے کاوقت کیا ہونا چاہے ؟ نتیجے چوکانے والے ملے ریسرچ کاروں کا کہنا ہے کہ ہم نے دیکھا ٹھیک ہوئے لوگوں میں اینٹی باڈیز کی سطح کم ہونے لگی اور مریض پازیٹو سے نگیٹو ہو گئے وہ پھر سے انفیکشن کا شکار ہو سکتے ہیں کیوں کہ طے وقت کے بعد ایک بھی اینٹی باڈیز نہیں بچی ۔ (انل نریندر)

آپ کا دامن تھام سکتے ہیں بہت سے دہلی بھاجپا نیتا!

بھاتیہ جنتا پارٹی کی دہلی یونٹ کی نئی ٹیم کافی قیاس آرائیوں کے بعد سامنے آگئی ہے ۔اس میں کوئی نیا چہرہ نہیں ہے اور مضبوط اور بڑے نیتا اپنے چہیتہ لوگوں کو جگہ دلانے میں پھر کامیاب ہو گئے ہیں اس بار ان لوگوں کو امید تھی کہ پارٹی نے کچھ بدلاو¿ آئے گا لیکن حالت وہیں کی وہیں رہی کچھ پرانے اور نئے چہروں کو ملا کرٹیم بنائی گئی ہے ۔پارٹی کی طرف سے اعلان شدہ آرٹ سکریٹریوں میں ایم سی ڈی نیتاو¿ ںکا بول بالا ہے اور نئی ٹیم میں ہار چکے کئی لیڈروں کو جگہ ملی ہے ۔بھاجپا کی نئی ٹیم میں مانا جارہا تھا کہ دہلی میں بھاجپا کے سب سے سرگرم لیڈوں میں سے ایک نیتا کپل مشرا کو تنظیم میں جگہ نہیں ملی۔اسی طرح بے حد تجربہ کار اور پارٹی کے لئے وقف نیتا راجیش بھاٹیا کو بھی جگہ نہیں ملی ہے ۔پرانی انجمن میں وہ جنرل سکریٹری تھے اس مرتبہ تنظیم میں زیادہ تر عہدے دار نوجوان ہیں بھاجپا کی حکمت عملی ہے کہ یوتھ نیتاو¿ں کے سہارے ہی ایم سی ڈی کو اقتدار میں برقرار رکھناچاہتی ہے حالانکہ جس طرح قیاس آرائیاں جاری تھی بھاجپا نے کوئی خاص نیا لیڈر شامل نہیں کیا ۔مشرقی دہلی کے مئیر رہے ہرش ملہوترا کا بھی جنرل سکریٹری کی دوڑ میں نام

NDAمیں دراڑ!نتیش کی رہنمائی میں چناو ¿ لڑنے سے انکار

بہار اسمبلی چناو¿ سے پہلے حکمراں این ڈی اے کو زبردست جھٹکا لگا ہے ۔کیوں کہ لوگ جن سکتی پارٹی نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر جم کر نکتہ چینی کی اور ان کی رہنمائی میں این ڈی اے کے ساتھ چناو¿ لڑنے سے انکار کر دیا حالانکہ پارٹی کا بھاجپا سے اتحاد قائم رہے گا ایل جی پی کی اتوار کو پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ میں جے ڈی یو کے خلاف امیدوار اتارنے اور وزیراعظم نریندر مودی کا ہاتھ مضبوط کرنے والا پرستاو¿ پاس کیا ۔جس میں کہاگیا بہار فسٹ بہاری فسٹ کی پالیسی کے تحت پارٹی جے ڈی یو کے خلاف امیدوار اتارے گی ۔قومی سطح پر اور لوک سبھا چناو¿ میں بھاجپا کے ساتھ مضبوط گھٹھ بندھن بنا ہوا ہے ایل جے پی بھاجپا منی پور میں اس فارمولہ سے چناو¿ لڑ چکی ہے ۔سال 2017منی پو ر چناو¿ میں ایل جے پی نے بھاجپا سے الگ ہو کر چناو¿ لڑا تھا لیکن بعد میں وہ سرکار میں شامل ہو گئی لیکن اب ایل جے پی نے اکیلے بہار اسمبلی چناو¿ میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے یہ پارٹی سن 2000میں وجو د میں آئی تھی اس کے پانچ سال بعد فروری 2005میں پہلی بار بہار اسمبلی چناو¿ میدان میں اتری تھی ۔اس چناو¿ میں ایل جے پی کا واضح طور سے کسی پارٹی سے اتحاد نہیں

کورونا یودھاو ¿ں کو مہینوں سے نہیں ملی تنخواہ!

کورونا دور میں کام کرنے والے نارتھ دہلی میونسپل کارپوریشن کے اسپتالوں کے ڈاکٹروں ،نرسوں ،اساتذہ کو پچھلے کئی مہینوں سے تنخواہ نہیں ملی ہے جبکہ ہندوراو¿ اسپتال کے ملازمین کو پچھلے چار مہینہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے اور ڈاکٹر وں اور نرسوں کو پندرہ جون سے تنخواہ نہیں ملی ہے جبکہ گروپ ڈی کے ملازمین کو جولائی سے اب تک تنخواہ کی ادائیگی نا ہو پائی بطور نرس اسٹاف کا م کرنے والی ایک خاتون اندو نے بتایا ان کے کئی ساتھیوں کو تنخواہ نا ملنے پر د و مہینہ سے پیسہ گھر سے منگانا پڑ رہا ہے ۔اور خرچ چلانا مشکل ہوگیا ہے ۔ایسے ہی اس کی ایک ساتھی نے بتایا کہ کرایہ دینے کے لئے بھی گھر والوں سے پیسہ کے لئے مجبوری بتانی پڑتی ہے ہم کورونا یودھا ہیںایسے میں تنخواہ نہیں ملے گی تو کام کیسے چلے گا ایسے ہی ڈاکٹر ا بھی نو کا کہنا ہے تنخواہ دیری سے ملتی ہے لیکن پچھلے چار مہینہ سے وہ بھی نہیں ملی ۔ایسے ہی دہلی کے کوچہ سیٹھ میں قائم سینئر سکنڈری اسکول کے ٹیچر للت کمار کا کہنا ہے کہ پچھلے پانچ مہینہ سے ایک بار بھی تنخواہ کھاتہ میں نہیں آئی قرضہ لینے کی وجہ سے قسط کے لئے بینکوں سے نوٹس آرہے ہیں ۔وہیں ہندوراو¿ اسپتال کی ن

انفیکٹڈ ٹرمپ اگر زیادہ بیمار ہوئے تو کیا ہوگا؟

امریکہ کے صدر صدارتی چناو¿ میں اب صرف کچھ ہفتہ باقی رہ گئے ہیں رپبلکن پارٹی کے امیدوار موجودہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ جو کورونا سے بچنے کے لئے ماسک کو غیر ضروری بتاتے تھے اب وہ خود کورونا انفیکشن کے شکار ہو گئے ہیں ان کی اہلیہ ملانی بھی اس بیمار ی کی ضد میں آگئی ہیں ایسے میں یہ سوال پیدا ہو گئے ہیں کہ آگے کیا ہونے والا ہے ؟صدارتی چناو¿ پر اس کا کس طرح کا اثر پڑے گا ؟ انفیکشن کے سبب ڈونالڈ ٹرمپ اب کن کن چناوی ریلیوں میں شامل ہو پائیں گے ؟ ایک اکتوبر کو ٹرمپ کا کووڈ 19-جانچ کی گئی جس میں انہیں کورونا سے متاثر پایا گیا ۔جس کے بعدا نہیں کم سے کم دس دنوں کے لئے کوارنٹائن میں رہنا پڑے گا ۔اگر ایساہوتا ہے تو وہ اصلی صدارتی بحث یعنی صدارتی امیدواروں کے درمیان ہونے والے بحثوں میں حصہ لے پائیں گے جو پندرہ اکتوبر کو ہونا ہے اس کو لےکر ششو پنج کی صورتحال بنی ہوئی ہے ۔صدر ٹرمپ کی چناوی مہم چلانے والی ٹیم نے بتایا کہ فی الحال اگلے دس دنوں کی چناوی ریلیوں کو یا تو منسوخ کردیا گیا ہے یا اگلی تاریخوں کے لئے طے کر دی گئی ہیں اس سے صاف ہے صدر ٹرمپ کے کوارنٹائن ہو جانے کا سیدھا اثر ان کی چناوی مہم پر پڑیگا ۔کیا

ہاتھرس کانڈ ،وومینس سکورٹی پر سرکار کی ساکھ پر بٹا!

بہار اسمبلی چناو¿ سے پہلے ہاتھرس اجتماعی بدفعلی معاملے نے بھاجپا کی بے چینی جہاں بڑھا دی ہے وہیں اپوزیشن کو چناو¿ سے پہلے ایک بڑا اشو ہاتھ لگ گیا ہے اپوزیشن اسے اتر پردیش سے لے کر دیش تک بڑا اشو بنانے کی کوشش میں ہے اس کا ارادہ یوگی سے لیکر مودی سرکار کو اس معاملے میں گھیرنا ہے ۔دراصل حالیہ برسوں کا ٹرینڈ دیکھیں تو وومینس سکیورٹی یا ریپ جیسے اشو پر سب سے زیادہ عوامی تحریکیں چلی ہیں پچھلے تین برسوں میں الگ الگ ریاستوں میں درجن بھر بڑے آندولن ہو چکے ہیں جس کا سیاسی اثر بھی صاف دیکھنے کو ملا یہی وجہ ہے کہ ہاتھرس کے بعد اپوزیشن جارحانہ طور سے آگے بڑھنے کی کوشش کررہی ہے ۔تو حکمراں بھاجپا نے حالات کی سنجیدگی کو سمجھتے ہوئے ڈیمج کنٹرول موڈ میں ہے ۔جہاںبھی ریپ کے خلاف تحریکیں چلی ہیں وہاں کی سرکارو ں کو دباو¿ میں آنا ہی پڑا ہے ۔بھاجپا کو ڈر ہے کہ ہاتھرس کا معاملہ چار سال پہلے حیدرآباد سینٹرل یونیورسٹی کی طالبہ روہت ویمولہ کی خودکشی معاملے کی طرح یہ بھی طول نا پکڑ لے لہذا متاثرہ کی موت کے بعد اب پی ایم مودی نے یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو سخت کاروائی کرنے کی ہدایت دی ہے ۔روہت ویمولہ

محبت میں جسم کی سپردگی آبروریزی نہیں!

محبت میں پریمی کو سپرد جسم آبرو ریزی نہیں ہے ۔محبو ب و محبوبہ کے درمیان زندگی بھر ساتھ رہنے کا وعدہ ایک قدرتی عمل ہے ۔برسوں کا پیار اگر شادی میں تبدیل نہیں ہوتا تو یہ قطعی ریپ نہیں ہے ۔شادی کا وعدہ کرکے شادی سے مکر جانے کے سبب 21سال سے آبرو رزیزی کا الزام جھیل رہے پریمی کو سپریم کورٹ نے 7سال کی سزا سے آزاد کر دیا ۔جسٹس روہنٹن اور نیرج نویل سنہا اور اندرا بینرجی کی بنچ نے کہا شادی کا جھونٹا وعدہ کرکے جسمانی رشتے نبھانے پر آبرو رویزی کے معاملے میں یہ ثابت کرنا ضروری ہے کہ پریمی کا شروع سے ارادہ جھانسہ دیے کر رشتہ بناناتھا یا نہیں موجودہ معاملے میں بھی نہیں لگتا کہ ملزم مہیشور ٹگانے محبوبہ کو جھانسہ دیا ۔دونوں پڑوسی تھے لیکن ان کے مذہب الگ الگ تھے لڑکی قبائلی تھی جبکہ تگا عیسائی دونوں میں پیار محبت کا رشتہ تقریباً 4برس تک چلا لڑکا اور لڑکی کے رشتہ دار ان کے بیچ قریبی رشتوں سے اچھی طرح واقف تھے اور ان کے لو رشتہ اتنے مضبوط تھے کہ لڑکی اپنے پریمی کے گھر میں تقریباً پندرہ دن تک رہی لڑکا لڑکی کے گھر آتا جاتا تھا شادی سے پہلے ہونے والے رسم ادائیگی بھی ہو چکی تھی لیکن شادی نہیں ہو سکی لڑکے نے ک

وہ بولتے ہیں آپ جھوٹے ہیں ،جوکر ہیں ،شٹ اپ مین!

جھوٹا ،باتونی ،چپ رہو،(شٹ اپ)...امریکہ میں صدارتی چناو¿بحث کے دوران امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور جوائے بیڈن ایک دوسرے کے لئے جس طرح کی زبان کا استعمال کررہے تھے اویو کے کوالیڈنٹ میں گرما گرم بحث کے دوران ناظرین گیلری میں ٹرمپ کی بیوی ملانیہ اور بیٹی کے علاوہ گنتی کے لوگ تھے لیکن پورا امریکہ ٹی وی پر یہ تماشہ دیکھ رہاتھا ۔بیڈن نے کہا کہ آپ امریکی تاریخ کے سب سے بدتر صدر ثابت ہوئے ہیں ۔انہوں نے یہ بھی جوڑا کہ ٹرمپ دوسری صدر پوتن کی کٹپتلی کی طرح کام کررہے ہیں ۔ٹرمپ نے جواب دیا لوگ جانتے ہیں میں کیا کررہا ہوں اور اسی وجہ سے ایک بار پھر صدر کے طور پر لوگ مجھے منتخب کرنا چاہتے ہیں ۔90منٹ کی بحث کا انعقاد فوکس نیوز مشہور اینکر کرس والیس کررہے تھے ۔بحث کے دوران بیدن بوالے کہ یہ شرم کی بات ہے کہ امریکہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں کورونا سے دو لاکھ سے زیادہ لوگ مارے گئے اور ٹرمپ انتظامیہ کے پاس اس بیماری سے نمٹنے کے لئے کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔فروری تک تو ٹرمپ کو اندازہ ہی نہیں تھاکہ یہ کتنی سنگین بیماری ہے وہ دیش کے لوگوں سے سچائی چھپانہ چاہتے تھے ۔ٹرمپ نے کہا جب آپ بھیڑ کے سامنے بات کرتے ہیں تو کیا آ

پاکستان نارکو ٹورزم میں لگا !

دہشت گردی کے نیٹ ورک کی کمر ٹوٹنے کے بعد بوکھلائے پاکستان نے ٹیرر فنڈنگ کے لئے نشیلی چیزوں کی اسمگلنگ تیز کی ہے ۔ پچھلے ایک سال میں جہاں جموں کشمیر میں دہشت گرد سرغنوں کا تیزی سے صفایا ہوا ہے وہیں اس دوران پاکستان سے اسمگل1500کروڑ روپئے کی ہیروئن بھی پکڑی گئی ہے یہ شمار نارکو ٹورزم کا پیمانہ ظاہر کرتے ہیں در اصل جموں کشمیر میں پہلے بھی ڈرگس کی امنگلنگ ہوتی رہی ہے لیکن پچھلے ایک سال میں ڈرگس کے ساتھ ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے معاملوں میں اضافہ ہواہے ریاست میں این سی بی ،پولیس،بی ایس ایف فوج وغیرہ نے ملکر پچھلے ایک برس میں ملکر یہ سب سے زیادہ ہیروئن پکڑی ہے ۔اتنے بڑے پیمانے پر ہیروئن کی کھیپ کو بین الاقوامی سرحد اور کنٹرول لائن سے وابستہ سڑکوں پر پکڑا گیاہے ۔ زیادہ تر معاملوں میں سرحد کے اس پار ڈرگس پہونچنے کے بعد ٹرکوں کے ذریعہ اسے پورے دیش کی ریاستوں میں پہونچایا جارہاتھا اب تک دو درجن سے زیادہ دہشت گرد اور اسمگلرسو سے زیادہ لوگ پکڑے جاچکے ہیں ۔پی او کے سے کشمیر اور پھر اگلے روٹ پر افغان سے لائی گئی اس ہیروئن کو سپلائی کیا جاتاہے ۔اسمگلنگ خاص طور پر پونچھ ،راجوری ،باندی پورہ، بارہمولہ،کپوا