اشاعتیں

جولائی 12, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

12 سال بعد آخر سمجھوتہ ہوگیا!

قریب 12 سال کی کوششوں اور17 گھنٹے لگاتار زبردست بحث و مباحثے کے بعد بڑی طاقتوں نے ایران سے نیوکلیائی ہتھیار معاملے میں سمجھوتہ کرلیا ہے۔ ایران اور سبھی طاقتوں نے اسے بات چیت کا کامیاب نتیجہ قرار دیا ہے۔ اپنی ایٹمی تیاری پر روک لگانے اور اسے بین الاقوامی نگرانی میں سونپنے کا فیصلہ لے کر ایران نے ایسا مثبت قدم اٹھایا ہے جو اس کے ساتھ پوری دنیا کیلئے مفید ثابت ہوگا۔ ایران اور 6 ملکوں کے درمیان اس سمجھوتے کی بات چیت ایک دہائی سے زیادہ وقت سے لٹکی ہوئی تھی اور اس درمیان بین الاقوامی پابندیوں نے اس کا حال بد سے بدتر بنا دیا تھا۔ ایران اڑا ہوا تھا کہ سمجھوتے کے ساتھ ہی اسے میزائل اور بھاری ہتھیاروں کی سپلائی پر لگی پابندیوں سے آزاد کردیا جائے لیکن دوسرے فریق کو اندیشہ تھا کہ اگر ایسا ہوا تو عراق، شام اور یمن میں شیعہ انتہا پسندوں تک خطرناک ہتھیاربے روک ٹوک پہنچانے لگے گا۔ ایران اس شرط پر تیار نہیں تھا کہ اگر سمجھوتے کی خلاف ورزی ہو گی تو اس پر پہلے والی بین الاقوامی پابندیاں اپنے آپ بحال ہوجائیں گی لیکن ان شرطوں کے بعد ایران کو جھکنا پڑا کیونکہ ہتھیاروں پر لگی پابندی کو ہٹنے میں 5 سے8برس

ہیمراج کا سر کاٹنے والا آتنکی انور ڈھیر

ڈھائی برس پہلے جموں کی سرحد پر تیرہویں راجپوتانہ رائفلزبٹالین کے لانس نائک ہیمراج سنگھ کا سر کاٹ کر پاکستانیوں کو ہماری سکیورٹی فورس نے سخت جواب دیا ہے۔ ہیمراج کے سر کو کاٹنے والے آتنکی محمد انور کے ذریعے سرحد میں دراندازی کرنے کی کوشش میں ہندوستانی فوجیوں نے اسے مار گرایا ہے یہ خبر آتے ہی ہیمراج کا قاتل مارا گیا اس کے گاؤں (کوسی کلاں) میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ گاؤں میں اس بات پر خوشی ہے کہ ہیمراج کا بدلہ لے لیا گیا ہے۔ہیمراج کی بیوی نے بھارت سرکار سے آتنکی کا سر بھارت لائے جانے کی مانگ کی ہے۔ہیمراج کے رشتے داروں اور گاؤں والوں نے بدھوار کی شام آتش بازی کرکے دیوالی منائی اور اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ ہیمراج کی ودھوا بیوی دھرموتی نے اپنے شوہر کے سنمان میں ہی اس آتنکی کا بھی سر بھارت لائے جانے کی مانگ حکومت سے کی ہے۔ انہوں نے میڈیا سے کہا جس طرح پاک فوجیوں کی مددسے وہ آتنک وادی ان کے پتی کا سرکاٹ کے لے گیا تھا اسی طرح اس کا سر بھی کاٹ کر بھارت لایا جائے۔ غور طلب ہے کہ سال2013ء میں 8 جنوری کو جموں و کشمیر کی ویشنودیوی وادی خطے میں سرحد پر چوکسی کرتے وقت پاکستانی فوجیوں نے گھات لگاکر تیرو

لودھا کمیٹی کا دوررس اور تاریخی فیصلہ

کرکٹ کے چمکتے چہروں سے نقاب اترگیا۔ کرکٹ کو داغدار کرنے والوں کو باہر کا راستہ دکھا دیا گیا ہے۔ آئی پی ایل میں سٹے بازوں کو لیکر سپریم کورٹ کے ذریعے تشکیل جسٹس آر ایس لودھا کمیٹی کے ذریعے دئے گئے فیصلے سے کرکٹ کی آڑ میں چل رہے گورکھ دھندے اور لمبے عرصے سے جاری مفادات کے ٹکراؤ سے وابستہ خدشات کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ کے ذریعے جسٹس لودھا کمیٹی نے تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے آئی پی ایل کی دو مشہور ٹیموں چنئی سپرکنگ اور راجستھان رائلز کی سانجھے داری پر دو سال کی روک لگادی ہے۔ ساتھ ہی ان دو بڑی ٹیموں کے معاون مالک گوروناتھ میپن (چنئی) اور راج کندرہ (راج) کو سٹے بازی میں ملوث پائے جانے پر تاحیات کرکٹ سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی ہے یہ فیصلہ اس بی سی سی آئی کے منہ پر طمانچہ ہے جو مختار ادارے کی دہائی دے کر داد گیری کے انداز میں کرکٹ چلا رہی تھی اور نے آئی پی ایل میں سٹے بازی اور اسپاٹ فکسنگ معاملے میں جانچ میں ایمانداری نہیں دکھا کر قصورواروں کو بچانے کا کام کیا۔ اگر بی سی سی آئی میں کسی نے غلط کام کے لئے آواز اٹھائی ہوتی تو آج اسے یہ دن دیکھنا نہیں پڑتا لیکن تب سبھی آنکھ بند کر اپنے

جج کے سامنے ہی چلتا رہا بولیوں کا دور

سہارا گروپ کی چیف سبرت رائے کی ضمانت کے وابستہ معاملے میں پیر کے روز سپریم کورٹ میں دلچسپ معاملہ سامنے آیا ہے۔اترپردیش کے گورکھپور میں سہارا کی 140 ایکڑ زمین کو بیچنے پر بحث ہورہی تھی۔ دراصل سہارا گروپ کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ سمردھی ڈیولپرس64 کروڑ روپے میں یہ پراپرٹی خریدنے کو تیارہے لیکن گورکھپور ریئل اسٹیٹ کمپنی نے اس کے خلاف عرضی لگادی اور پیر کو جب اس پر سماعت شروع ہوئی تو دونوں کمپنیوں کے وکیل بنچ کے سامنے پیش ہوئے اور زمین کی بولی لگانے لگا۔ بولی150 کروڑ تک پہنچ گئی۔ قابل ذکر ہے کہ سہارا نے 7 جولائی کو 140 ایکڑ زمین64 کروڑ روپے میں سمردھی ڈولپرس کو بیچے جانے کی اطلاع عدالت کو دی تھی لیکن گورکھپور ریئل اسٹیٹ ڈولپرس نے کہا کہ وہ اس زمین کے لئے 110 کروڑ روپے دینے کو تیار ہے۔ عدالت نے کہا وہ اس کا 10 فیصد (11 کروڑ روپے) بطور بیعانہ جمع کرائے پھر اس کی بات سنی جائے گی۔ پیر کو گورکھپور ڈولپرس 11 کروڑ روپے جمع کئے اور سماعت میں شامل ہوگئی۔ بحث شروع ہوئی تو سمردھی ڈولپرس نے کہا کہ وہ 110 کروڑ روپے بھی دینے کو تیار ہے لیکن گورکھپور ڈولپرس نے 115 کروڑ روپے کی بولی لگادی۔ یہ سب

ایک بار پھر پلٹا پاکستان

روس کے شہر اوفا میں تین دن پہلے نئے سرے سے بات چیت شروع کرنے پر رضامندی جتانے والا پاکستان اپنی عادت کے مطابق ایک بار پھر مکر گیا ہے۔یو ٹرن لینے کے لئے مشہور پاک وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ جب تک کشمیر کا ایجنڈا نہیں ہوگا تب تک بھارت سے کوئی بات چیت نہیں کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا پاکستان اپنے وقار اور عزت سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ پاکستانی قومی مشیر نے بتایا روس میں مودی اور شریف کے درمیان ہوئی بات چیت کسی مذاکرات کا باقاعدہ آغاز نہیں تھا۔ اس کا مقصد دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لئے بہتر نظریہ قائم کرنا تھا۔ نریندر مودی اور نواز شریف کی اوفا میں ہوئی بات چیت سے جاگی امیدوں کو پاکستان نے تین دن بھی برقرار نہیں رہنے دیا۔بھارت سرکار نے دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کی ملاقات کو ایک کارنامہ بتایا تھا کہ اس سے 26/11 کے قصورواروں کو سزا دلوانے کا اشو پھر ایجنڈے پر آگیا ہے۔ مودی شریف بات چیت کے بعد جاری مشترکہ بیان میں ذکر ہوا کہ نومبر 2008 ء میں ممبئی پر آتنکی حملوں کے سازشیوں کی آواز کے نمونے دینے پر پاکستان رضامندی ہوگیا ہے۔ ادھر پاکستان سرکار

ہندوستانی ٹینس کی تاریخی جیت پر مبارکباد

ہندوستانی کھلاڑیوں نے ٹینس کے مکہ میں خطاب جیت کر اس بار ومبلڈن ٹینس ٹورنامنٹ میں تاریخ رقم کردی ہے۔ اس تاریخی کارنامے کا آغاز سنیچر کی دیررات ثانیہ مرزا نے سوئس جوڑی دارمارٹیناہنس کے ساتھ مل کر مہلا ڈبلز خطاب جیتنے سے کی۔اس کے بعد ایتوار کو ہریانہ کے سمت ناگل نے بوائز ڈبلز گروپ اور پھر لینڈرس پیز اور مارٹینا ہنس کی جوڑی نے مکس ڈبلز کا خطاب جیت کر ہندوستانی ٹینس نے ایک یادگار کارنامہ انجام دیا ہے۔ ثانیہ مرزا کی جیت اس لئے بھی تاریخی مانی جائے گی کیونکہ وہ ومبلڈن میں خطاب جیتنے والی پہلی ہندوستانی خاتون کھلاڑی بھی بن گئی ہیں۔ہریانہ کے جھجھر ضلع کے جیتاپور گاؤں کے 18 سالہ سمت ناگل کا یہ پہلا گرینڈ سلیم خطاب ہے۔ مہیش بھوپتی کی سرپرستی میں اپنا ٹیلنٹ تلاشنے والے سمت جونیئر سطرح پر گرینڈ سلیم خطاب جیتنے والے پہلے ہندوستانی ہیں۔ اس کے بعد لوگوں کے ہردلعزیز لینڈرپیس اور مارٹینا ہنس کی جوڑی کے مقابلے کابیتابی سے انتظار تھا۔ ساتویں سنگل پیس ہنس نے بھی فائنل میں آسٹریلیا کے الیگزینڈر پیما اور ہنگری کی کیمیا کی ببوس کی پانچویں سنگل جوڑی کوسیدھے سیٹوں میں آسانی سے 6-1 ،6-1 ، سے ہرا کر بھارت کو

ان سیاسی پارٹیوں کو شفافیت سے پرہیز کیوں

سیاسی پارٹیوں کو عوام کو جوابدہ مان رہے آرٹی آئی یعنی اطلاعات حق قانون کے دائرے میں لانے کا مطالبہ پچھلے کئی برسوں سے اٹھ رہا ہے مگر پارٹیاں اسے ماننے پر راضی نہیں ہیں۔ اب سپریم کورٹ نے بھاجپا کانگریس سمیت 6 سیاسی پارٹیوں کو نوٹس جاری کرکے پوچھا ہے کہ انہیں کیوں نہیں آر ٹی آئی کے دائرے میں لایا جائے؟ ان پارٹیوں کو اس مسئلے پر اپنا جواب داخل کرنے کے لئے 6 ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔ غور طلب ہے کہ غیر سرکاری انجمن ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارم نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرکے مانگ کی ہے کہ وہ سبھی قومی اور علاقائی پارٹیوں کے لئے اپنی آمدنی کے بارے میں مفصل جانکاری کا انکشاف کرنے کو ضروری بنائیں اس میں 20 ہزار روپے سے کم رقم کا چندہ بھی شامل ہے۔ اب تک 20 ہزار روپے سے کم چندہ دینے والوں کا نام بتانا ضروری نہیں ہے اس لئے سیاسی پارٹی بڑی رقم کو چھوٹی چھوٹی رقوم میں بانٹ کر درج کر لیتے ہیں۔ ظاہر ہے یہ چناؤ کمیشن کے قانون سے بچنے کا دروازہ ہے جس کا فائدہ سبھی پارٹیاں اٹھاتی رہی ہیں۔ سینٹر انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) نے جون2003 ء میں فیصلہ دیا تھا کہ سیاسی پارٹیاں کھلے طور پر پبلک اتھارٹی کی

داغی ممبران اسمبلی نے کی عام آدمی پارٹی ساکھ خراب

دہلی کے سابق وزیر قانون جتندر سنگھ تومر کے بعد اب آپ کے ایک اور ممبر اسمبلی کو جعلسازی کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ کونڈلی سے ممبر اسمبلی منیش کمار پر ایک پلاٹ کے فرضی کاغذات بنا کر اس کا سودا کر 6 لاکھ روپے کا بیعانہ لینے کا الزام ہے۔ شکایت کنندہ کے مطابق منوج نے باقاعدہ ایگریمنٹ کر 2012 میں ان سے روپے لئے تھے۔ متاثرہ کی شکایت پر نیو اشوک نگر تھانہ پولیس نے مئی2014ء میں جعلسازی کا مقدمہ درج کیا تھا۔ گزشتہ جمعرات کو پولیس اسی معاملے میں ایک کاغذ پر دستخط کرنے کے بہانے بلا کر انہیں اپنے ساتھ لے گئی۔ وہاں کچھ دیر پوچھ تاچھ کرنے کے بعد پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔ گرفتاری کے بعد کڑکڑ ڈوما کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں انہیں پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔ پولیس افسران نے بتایا کہ گرفتاری کے فوراً بعد اسمبلی اسپیکر رام نواس گوئل کو فیکس بھیج کر معاملے کی جانکاری دی گئی تھی۔ پولیس کے مطابق منوج نے سال 2012ء میں تھڑولی گاؤں کے 46 گز کے ایک پلاٹ پر فرضی ایگزیمنٹ بنا کر وجے کمار کے نام کے ایک شخص سے 21.60 لاکھ روپے کا سودا کیا تھا۔ انہوں نے نیو اشوک نگر کے باشندے وجے کمار سے بطور بیعانہ 6 لاکھ

بچے سے بھاری بستہ

بہت ساری کتابوں ، کاپیوں کا بوجھ لے کر روز اسکول جانے والے بچوں کی مجبوری کو لیکر کافی عرصے سے تشویش جتائی جارہی ہے۔ میں نے اسی کالم میں ایک آرٹیکل لکھا تھا ’’بچے سے بھاری بستہ‘‘ ایسی کئی اسٹڈی آچکی ہیں جو بتاتے ہیں کہ بستے کے بوجھ کے چلتے بچوں میں پڑھنے کے تئیں بے توجیہی اور پابندی میں کمی یا چڑ چڑا پن جیسی ذہنی پریشانیاں پیدا ہوتی ہیں۔ بستے کا بوجھ گھٹانے کے لئے حالانکہ کئی بار کوششیں بھی ہوئی ہیں لیکن کوئی پالیسی ساز کوشش ابھی تک نظر نہیں آئی ہے۔ بستے کے بوجھ کے بارے میں شاید پہلی بار کسی سرکاری کمیٹی نے غور کیا ہے۔   مہاراشٹر حکومت نے یہ پہل کی ہے۔ دیش کے قریب58 فیصدی اسکولی بچے بستے کے بھاری بھرکم بوجھ کے سبب بیماری کا شکار ہورہے ہیں،مہاراشٹر سرکار کی رپورٹ نے یہ انکشاف کیا ہے۔کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں روزانہ کتابوں کا وزن ڈھونے کی وجہ سے بچوں کی صحت پر پڑنے والا اثر سبھی کیلئے تشویش کا باعث ہونا چاہئے۔ اس کے مطابق کم عمر کے بچوں میں سے 58 فیصد اپنے بچے کے بوجھ کے سبب ہڈیوں میں کمزوری آنے سمیت کئی بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔ ان کے پھیپھڑوں پر بھی برا اثر پڑ رہا ہے۔ اس سلسلے می

سبھی زیر سماعت قیدی تہاڑ سے ضمانت پر رہا ہوں

دہلی سرکار نے جمعرات کو دہلی ہائی کورٹ میں تہاڑ جیل میں بند ہزاروں قیدیوں کو انسانی حقوق کی پرزور وکالت کی ہے۔ دہلی حکومت نے ہائی کورٹ سے گھناؤنے جرائم کو چھوڑ کر دیگر جرائم میں 6 ماہ سے زیادہ وقت سے جیل میں بند زیر سماعت قیدیوں کو ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست کی ہے۔ چیف جسٹس جی ۔روہنی اور جسٹس جینت ناتھ کی بنچ کے سامنے سرکار کی طرف سے سرکاری وکیل راہل مہرہ نے کہا کہ فوری انصاف قیدیوں کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم زیر سماعت قیدیوں کے خلاف درج مقدمات کا جلد نپٹارہ نہیں کرسکتے تو لمبے عرصے تک جیل میں بند رکھنا ان کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ مہرہ نے تہاڑ جیل میں بند خاتون قیدیوں کی صورتحال کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بنچ سے درخواست کی کہ جوڈیشیل سسٹم میں کمیوں کی وجہ سے زیر سماعت قیدیوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔تہاڑ جیل میں خاتون قیدیوں کی قابل رحم حالت کو لیکر سپریم کورٹ کے جج جسٹس کورین جوزف نے بھی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھا تھا۔ ہائی کورٹ نے بدھوار کو اسی خط پر نوٹس لیتے ہوئے سرکار سے جواب مانگا تھا۔ جسٹس جوزف نے جیل میں 612 خاتون قیدیوں کی قابل رحم حالت کے بارے می

نتیش اور لالو کو تگڑا جھٹکا

بہار ودھان پریشد کی 24 سیٹوں کے چناؤ میں برسر اقتدار جدیو ۔ راجد ۔ کانگریس مہا گٹھ بندھن کو تگڑا جھٹکا لگا ہے۔ وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے سہیوگیوں کا اتساہ بڑھنا قدرتی ہے۔ اس چناؤ میں152 امیدواروں کا سیاسی مستقبل داؤ پر تھا۔ ودھان پریشد کا لوک باڈی کوٹے کی 24 سیٹوں کیلئے 7 جولائی کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ گوپال گنج میں سب سے کم 2 امیدوار چناؤ میدان میں تھے جبکہ سہرسہ میں سب سے زیادہ 14 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے تھے۔ اس چناؤ میں بھاجپا گٹھ بندھن سے مقابلے میں نتیش کمار ، لالو پرساد، کانگریس، راشٹریہ کانگریس پارٹی نے مہا گٹھ بندھن بنا کر چناؤ لڑا۔ بھاجپا اکیلے دم پر جے ڈی یو مہا گٹھ بندھن پر بھاری پڑی۔ این ڈی اے نے 14 جبکہ جے ڈی یو گٹھ بندھن نے8 سیٹیں جیتی ہیں۔ اس میں سے بھاجپا کو 12، ایل جے پی و آر ایس پی کو1-1 سیٹ ملی ہے جبکہ دیگر کو2 سیٹیں ملی ہیں۔ بہار ودھان سبھا چناؤ کا سیمی فائنل مانے جارہے اس چناؤ میں جیت سے بھاجپا کے حوصلے بلند ہیں۔ بھاجپا ترجمان شاہنواز حسین نے کہا کہ بہار میں بھاجپا ودھان سبھا چناؤ بھی جیتے گی۔ نتیش اور لالو کتنا بھی بڑا مہا گٹھ بندھن بنا لیں بہار کی جنتا

مارکٹ میں بکتا چین کا سنتھیٹک چاول

راجدھانی میں پھل سبزیوں کو پکانے و تازہ رکھنے کے لئے کیمیکل کا استعمال ہونے کی بات کئی بار ہائی کورٹ میں اٹھ چکی ہے لیکن بدھوار کو دہلی ہائی کورٹ میں دائر ایک اپیل میں الزام لگایا گیا ہے کہ چین سے پلاسٹک سے بنے سنتھیٹک چاول درآمد کر بیوپاری اسے اصلی چاول میں ملا کر بیچ رہے ہیں۔ پہلے بھی دکشنی بھارت کے بازاروں میں پٹے پڑے چین سے لائے گئے سنتھیٹک چاول ملاوٹی نہیں پوری طرح نقلی ہیں۔ ظاہر ہے کہ یہ چاول صحت کے لئے بیحد نقصاندہ ہیں۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جی روہنی و جسٹس جینت ناگ کی ڈویژن بنچ نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور اپیل کو سنوائی کے لئے منظور کرلیا ہے۔ بتا دیں کہ بدھوار کو اپیل کنندہ کے وکیل سگریو دوبے کی پھل سبزیوں میں کیمیکل کا استعمال ہونے کے سلسلے میں اپیل کی سنوائی طے تھی اس دوران اپیل کنندہ نے نئی درخواست دے کر پیٹھ کے سامنے چین سے امپورٹ ہوئے سنتھیٹک چاولوں کی جانکاری دی۔ سگریو دوبے کے مطابق پچھلے کئی سالوں سے دیش میں چین سے اصلی چاول کی جگہ نقلی سنتھیٹک چاول کا امپورٹ ہورہا ہے۔اپیل میں بتایا گیا ہے کہ چاول معیار کی جانچ کے لئے کوئی انتظام نہیں کئے گئے ہیں۔ ان کے سیمپل

How to Get Approval For Non Hosted Adsense Account

تصویر
Get Fully Approved Non Hosted Adsense Publisher Account For India USA UK. At very cheap price.  Bing 120$ Coupons  for new Bing ads accounts. Facebook Coupon 50$ For New Ads Accounts in Stock. Web Hosting and .COM domain For One Year Only in 10$. Web Designing Services starting at 50$. Contact Skype id speakmeme email adsenseapproval@ibibo.pw or call +91-8586875020