اشاعتیں

اپریل 29, 2012 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اور اب بابا رام دیو نے پارلیمنٹ کو کوسا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 5 May 2012 انل نریندر یہ دکھ کی بات ہے کہ کچھ لوگ اپنی بھڑاس نکالنے کے لئے کچھ بھی کہہ دیتے ہیں وہ بولنے سے پہلے یہ بھی نہیں سوچتے وہ جو کچھ کہہ رہے ہیں کیا وہ ٹھیک ہے۔ پارلیمنٹ کے وقار کے مطابق میں بابا رام دیو کی بات کررہا ہوں۔ اپنی بوکھلاہٹ میں بابا رام دیو نے گذشتہ دنوں چھتیس گڑھ کے درگ میں ممبران پارلیمنٹ کو ڈکیت، قاتل اور جاہل بتا ڈالا۔ اس سے پہلے ٹیم انا کے اروند کیجریوال نے بھی پارلیمنٹ کے بارے میں اول فول بکا تھا۔ بابا رام دی درگ میں بولے کہ ممبران پارلیمنٹ میں اچھے لوگ بھی ہیں اور میں ان کا احترام کرتا ہوں لیکن وہاں ڈکیت، قاتل ،جاہل بھی بیٹھے ہوئے ہیں انہیں کسانوں ،مزدوروں اور لوگوں کی کوئی فکر نہیں ہے وہ صرف پیسے کے غلام ہیں۔ وہ انسان کی شکل میں شیطان ہیں۔ ہمیں پارلیمنٹ کو بچانا ہے۔ ہمیں کرپٹ لوگوں کو ہٹانا ہے۔ جب بابا کے اس بیان پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ ہوا تو بابا بولے میں اپنے بیان پر قائم ہوں۔ پارلیمنٹ میں بیٹھے زیادہ تر ایم پی چور ہیں بابا کے اس بیان پر ممبران کا بھڑکنا فطری ہی تھا۔ بابا نے یہ

سردار پٹیل نے62 برس پہلے ہی کہہ دیا تھا چین ہمارا دوست نہیں ہوسکتا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 5 May 2012 انل نریندر ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم کے چناؤ کے 25 برس بعد چکرورتی راج کوپالاچاری نے لکھا تھا ''بلا شبہ بہتر ہوتا اگر نہرو کو وزیر خارجہ اور سردار پٹیل کو وزیر اعظم بنایا جاتا۔ اگر پٹیل کچھ دن اور زندہ رہتے تو وزیر اعظم کے عہدے پر ضرور فائض ہوتے جس کے لئے ممکنہ طور پر ایک اہل شخصیت تھے۔تب بھارت سے کشمیر ، تبت، چین اور ان سلجھے تنازعوں کی کوئی پریشانی نہ رہتی۔''سردار پٹیل نے 1950میں ہی کہہ دیاتھا ہماری سکیورٹی کے اقدام ابھی تک پاکستان سے عمدہ تھے اب ہمیں سامراج وادی چین کے حساب سے اپنی خوبیوں پر توجہ دینی ہوگی۔ چین کی یقینی توقعات و مقاصد ہیں اور وہ کسی بھی طرح سے ہمارے تئیں دوستی کا برتاؤ نہیں رکھ سکتا۔ 62 برس پہلے سردار پٹیل نے دو صفحات میں حالات پر سنجیدہ اور اپنے نقطہ نظر پر روشنی ڈالی اور دوررس پالیسیاں بھی تجویز کی تھیں جو آج کہیں زیادہ ضروری ہوچلی ہیں۔ سردار پٹیل نے پہلا خط پنڈت جواہر لال نہرو کو11 نومبر1950 ء کو لکھا تھا اس میں سردار پٹیل لکھتے ہیں کہ تازہ اور تلخ تاریخ ہمی

معاملہ طلاق کو آسان بنانے کا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 4 May 2012 انل نریندر طلاق کو آسان بنانے کی قواعد والے بل کو لیکر بدھوار کو راجیہ سبھا میں خاصہ تنازعہ ہوا ہے۔سرکار کو باہر سے سمرتھن دے رہے دلوں سمیت مختلف دلوں میں اس بل کو خواتین مخالف بتاتے ہوئے اس کے قواعد پر اعتراض جتایا۔ بھارتیہ سنسکرتی اور پرمپرامیں شادی کی پاکیزگی اوراس کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے بھاجپا ، بیجو جنتا دل ، تیلگو دیشم پارٹی ، وام دلوں اور سرکار کو باہر سے سمرتھن دے رہے سپا اور بسپا نے ہندو شادی ایکٹ (ترمیم )بل 2010ء کو پرور کمیٹی میں بھیجے جانے کی مانگ کی۔ ممبروں کا کہنا تھا کہ اس بل کے قواعد سے جہاں طلاق کی نوعیت بڑھے گی وہیں مہلاؤں کی پریشانی میں اضافہ ہوگا۔ ممبروں نے تنازعے سے ہوئے بچوں کے تحفظ کا حق اور ان کی پرورش کی ذمہ داری بھی واضح کئے جانے کی مانگ کی۔اس سے پہلے سپا کے نریش اگروال نے مانگ کی کہ اسے آگے کی بحث کے لئے پرور کمیٹی میں بھیج دیا جانا چاہئے۔ جیہ بچن نے اس بل کو سخت بتاتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ سماج کے ایک خاص طبقے اور کچھ لوگوں کو دھیان میں رکھ کر تیار کیا گیا ہ

جنرل سنگھ کی چیتاونی صحیح تھی دفاعی کمیٹی نے تصدیق کردی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 4 May 2012 انل نریندر بری فوج کے چیف نے وزیر اعظم کو خط لکھ کرمتنبہ کیا تھا کہ فوج کے پاس فوجی اسلحہ کی کمی ہے۔ اس خط پر بڑا ہنگامہ ہوا تھا۔ جنرل سنگھ کی کچھ لوگوں نے تنقید بھی کی تھی لیکن جنرل سنگھ نے جو باتیں کی تھیں اس کی اب صاف طور پر تصدیق ہوگئی ہے۔دفاعی معاملوں کی پارلیمنٹری کمیٹی نے مانا ہے کہ فوج کے پاس گولہ بارود اور اسلحہ کی بھاری کمی ہے۔ یہ کمی دیش کی حفاظت کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ دفاعی کمیٹی نے اپنی اس آشیہ کی رپورٹ سوموار کو پارلیمنٹ میں پیش کی ہے۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ فوج کی ضرورتوں اور سپلائی میں بھاری کمی ہے۔ کمیٹی نے یہ بھی سجھاؤ دیا ہے کہ فوج کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے۔ فوج کے پاس ہتھیاروں کی کمی کی جانکاری فوج کے چیف جنرل وی کے سنگھ نے 12 مارچ کو وزیر اعظم کو لکھے خط میں دی تھی۔ ستپال مہاراج کی صدارت والی پارلیمنٹری دفاعی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں وزارت دفاع اور سرکار کو ان کمیوں کیلئے سیدھے سیدھے پھٹکارلگائی۔ کمیٹی نے کہا کہ فوجی سازو سامان میں لگاتار کمی پر سرکار کا دھیان نہیں دینا حیران کن

ججوں کی جوابدہی کا سوال

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 3 May 2012 انل نریندر مرکزی اطلاعاتی کمیشن نے قانون وزارت کو ہدایت دی ہے کہ وہ ججوں کے خلاف شکایتو ں کے ساتھ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں بھیجے گئے خطوط کا خلاصہ کرے۔ اس قدم کے بعد ان ججوں کے نام سامنے آسکتے ہیں جن کے خلاف شکایتیں آئیں ہیں۔ انگریزی کے اخبار ''ہندوستان ٹائمز'' نے اپنی ایک جامع رپورٹ میں کہا ہے کہ پچھلے ایک سال میں کم سے کم 75 ایسی شکایتیں موجودہ ججوں کے خلاف بھارت سرکار نے چیف جسٹس اور چیف جسٹس آف انڈیا کو بھیجی ہیں جن پر انہیں اس پر مناسب کارروائی کرنے کوکہا گیا ہے اور یہ سبھی جج سپریم کورٹ ہائی کورٹ میں اس وقت جج ہیں۔ محکمے نے سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف15 شکایتیں، مختلف ہائی کورٹوں کے 9 چیف جسٹس اور مختلف ہائی کورٹ کے 51 سٹنگ ججوں کے خلاف شکایتوں کو بھیجا ہے۔ زیادہ تر شکایتیں جنتا ، وکیلوں اور سماجی رضاکار تنظیموں کے رضاکاروں نے بھیجی ہیں۔ یہ جانکاری پہلی بار ایک آر ٹی آئی سے ملی ہے جو دہلی کے سبھاش اگروال نے مانگی تھی۔ وزارت نے پہلے دعوی کیا تھا وہ اس لئے شکایتوں کی کاپی نہ

آر ڈبلیو اے نے بجلی کمپنیوں کا کچاچٹھا کھولا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 3 May 2012 انل نریندر سال2012-13 کی نئی بجلی شرحیں طے کرنے کے لئے دہلی الیکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن (ڈی ای آر ایس ) کے سامنے گذشتہ جمعرات کوعوامی عدالت لگائی گئی۔ پہلے دن ڈی ای آر ایس اور بجلی کمپنیوں کو جنتا کے موڈ کا پتہ چل گیا۔ عوامی سماعت کے دوران بجلی کمپنیوں نے پہلی بار جنتا کی شکایتیں سنیں اور انہیں پتہ چلا کہ جنتا ان کے رویئے سے کتنی پریشان ہے۔ جہاں لوگوں نے کیبن میں موجود افسران کے سامنے اپنے اعتراضات درج کرائے اور بجلی کمپنیوں کی عرضی میں کئی خامیاں گنائیں وہیں باہر لوگوں نے ہاتھ میں کالے فیتے باندھ کر مظاہرہ کیا۔ کمیشن کے چیئرمین پی ڈی سدھاکر کی سربراہی میں یہ عدالت لگائی گئی۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ جب تک بجلی کمپنیوں کے کھاتے کی جانچ سی اے جی سے نہیں کرائی جاتی تب تک کمیشن کو نئی شرحوں کے تعین کی کارروائی شروع نہیں کرنی چاہئے۔ ان لوگوں نے کہا کمپنیوں کے لئے کارکردگی معیار بھی لاگو نہیں کئے گئے اور نہ ہی بجلی کے تیز بھاگتے میٹروں کا تنازعہ دور ہوا ہے۔ پہلے کمیشن کو لوگوں کو بھروسے میں لینا چاہئے اس کے

اس مرتبہ صدارتی چناؤ بہت پیچیدہ بن گیا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 2 May 2012 انل نریندر دیش کا اگلا صدر کون ہوگا یہ بحث آج کل سیاسی گلیاروں میں تیز ہوگئی ہے۔ اس کی وجہ ہے کہ فیصلہ کرنے کا وقت آچکا ہے۔ صدارتی چناؤ اگلے مہینے جون میں ہونا ہے اور ابھی تک نہ تو یوپی اے نے اور نہ ہی این ڈی اے نے اور نہ ہی علاقائی پارٹیوں نے اپنا کوئی امیدوار سامنے پیش کیا ہے۔ فیصلہ خاص کر کانگریس پارٹی کو کرنا ہے لیکن مشکل یہ ہوگئی ہے کہ اکیلے اپنے دم خم پر اس مرتبہ کانگریس اپنا امیدوار جتانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ پچھلی مرتبہ جیسے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے اچانک محترمہ پرتیبھا پاٹل کا نام اعلان کرکے سب کو چونکا دیا تھا اس بار ایسا نہیں ہوسکتا۔ ایک بہت بڑا فرق تب اور اب میں علاقائی پارٹیوں کی بڑھتی طاقت ہے۔ ہونے والے صدارتی چناؤ میں علاقائی پارٹیوں کی دبنگئی صاف نظر آنے لگی ہے۔ ان کی پوری کوشش اس بات پر ہورہی ہے کہ اس مرتبہ راشٹرپتی بھون میں علاقائی پارٹیوں کا امیدوار پہنچے، اس کے لئے جوڑ توڑ شروع ہوچکا ہے۔ صدارتی چناؤ کو لیکر علاقائی پارٹیوں ک ی سرگرمی آنے والے دنوں میں دونوں کانگریس اور بھا

جنسی تعلق کے لئے صحیح عمر کیا ہو؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 2 May 2012 انل نریندر دہلی کے روہنی ضلع عدالت کی ایڈیشنل جسٹس ڈاکٹر کامنی لا اپنے فیصلوں کے لئے اکثر موضوع بحث رہتی ہیں۔ انہوں نے اب ایک مقدمے میں ممبران پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ انہیں سماجی برتاؤ میں آئی تبدیلی کو ذہن میں رکھتے ہوئے جنسی تعلقات کے لئے موزوں عمر سے وابستہ موجودہ قانون پر غور کرنا چاہئے۔ عدالت کا یہ تبصرہ ایک لڑکی کے مبینہ اغوا معاملے میں نوجوان کو بری کرتے ہوئے کیا ہے۔ اس نوجوان پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ زبردستی شادی کرنے کے لئے اس نے لڑکی کا اغوا کیا تھا۔ جسٹس کامنی لا نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ پارلیمنٹ سماجی برتاؤ اور سماجی نظریات کو دیکھتے ہوئے عمر کو لیکر رضامندی اور سلامتی سے وابستہ منظوری دینے سے متعلق موجودہ قانون پر سنجیدگی سے سوچے۔ عدالت نے مزید کہا کہ ملزم لڑکا اور لڑکی کے درمیان پیار محبت تھا اور خاندان والوں کی مخالفت کے سبب انہیں بھاگنا پڑا۔ خاندان والے نہیں چاہتے تھے کہ دونوں شادی کرکے خوشحال زندگی بسر کریں۔ عدالت نے کہا پیار کررہے نوجوان کو سزا دینے کیلئے ہمارے دیش کی قانونی مشین

Check out Daily Pratap Urdu Newspaper

تصویر
facebook 73 people like this Check out Daily Pratap Urdu Newspaper Hi, Daily Pratap Urdu Newspaper is inviting you to join Facebook. Once you join, you'll be able to connect with the Daily Pratap Urdu Newspaper Page, along with people you care about and other things that interest you. Thanks, Daily Pratap Urdu Newspaper Join Facebook This message was sent to advertisement2.urdu@blogger.com. If you don't want to receive these emails from Facebook in the future, please click: unsubscribe . Facebook, Inc. Attention: Department 415 P.O Box 10005 Palo Alto CA 94303

سپریم کورٹ کا دور رس فیصلہ پرموشن میں ریزرویشن نہیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 1 May 2012 انل نریندر اترپردیش کی سابق وزیراعلی مایاوتی سرکار کے ایک بڑے فیصلے کو زبردست جھٹکا لگا ہے جب جمعہ کو سپریم کورٹ نے اترپردیش کے سرکاری ملازمین کو پرموشن اور سینیرٹی میں ریزرویشن کا فائدہ دینے کیلئے سرکار کی جانب سے بنائی گئی دو تجاویز کو غیرآئینی قراردے دیا۔ اس فیصلے کا اثر دیگر ریاستوں میں بھی سرکار کو طرف سے اپنے ملازمین کو دئے جانے والے ریزرویشن کے قواعد پر بھی پڑے گا۔ اگر مانیں اعدادوشمار پر کسی ریاستی حکومت نے ریزرویشن لاگو کیا ہوگا تو اسے چنوتی دینے کے لئے بڑی عدالت کا یہ فیصلہ میل کا پتھر ثابت ہوگا۔ مایاوتی نے پرموشن میں ریزرویشن لاگو کیا تھا جس کے چلتے اترپردیش میں ہزاروں ملازمین اور افسران کو ترقی ملی تھی۔ پرموشن پانے والے سارے لوگ ریزرو طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس کے چلتے برسوں سے جونیئر لوگ اپنے سینئروں سے بھی سینئر ہوگئے تھے۔ہائی کورٹ نے اس فیصلے کو غلط قراردیا تھا جس پر اس وقت کی مایاوتی سرکار سپریم کورٹ چلی گئی تھی۔ اب سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو خارج کردیا ہے۔ عدالت کے اس فیصلے کے بع

یوں ہوا اسامہ بن لادن کا خاتمہ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 1 May 2012 انل نریندر امریکہ کی نامور میگزین دی ٹائم نے پہلی مرتبہ اسامہ بن لادن کے متعلق ایک خفیہ رپورٹ شائع کی ہے جس میں صدر براک اوبامہ نے لادن کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔ حالانکہ اس پورے آپریشن کی ساری کارروائی پہلے بھی منظر عام پر آچکی ہے لیکن میگزین ٹائم کی رپورٹ ایک طرح سے پختہ رپورٹ مانی جاسکتی ہے۔ خفیہ میمو میں اوبامہ نے بحریہ کے سیلس کمانڈو کی ایک ٹیم کو لادن کے ایبٹ آباد میں واقع ٹھکانے سے پکڑنے کے احکامات دئے تھے۔ اس میمو پر سی آئی اے کے اس وقت کے چیف لیون پینیٹا نے بھی دستخط کئے ہیں۔ اسامہ کے ٹھکانے پر نہ ملنے کی صورت میں اس کو تلاش کرنے کے بعد ہی لوٹنے کا دیا تھااب جبکہ اسامہ بن لادن کی موت کو ایک سال ہوجائے گا میمو میں مزید کہا گیا تھا کہ وقت اور آپریشن کے چلانے اور فیصلے اور حملے کے کنٹرول سے متعلق سبھی معاملات کی کمان ایڈمرل میکربین کے ہاتھوں میں ہوں گی۔ اسامہ پر فیصلہ لئے جانے سے پہلے وائٹ ہاؤس میں مہینوں چلی خفیہ و مشکل تبادلہ خیالات پر ٹائم میگزین نے تفصیل سے روشنی ڈالی ہے۔ یہ ایک ایسا

DAILY PRATAP, URDU DAILY,NEW DELHI, INDIA...

تصویر
DAILY PRATAP, URDU DAILY,NEW DELHI, INDIA, FIRST UNICODE WEBSITE OF ASIA: بنگارولکشمن اورسیاست کی لکشمن ریکھا شاہدالاسلام. بی جے پی کے سابق صدر بنگارولکشمن کو آخر کار مصدقہ طور پر رشوت خور قرار دے دیاگیا۔ 11سال کے طویل انتظار کے بعد اس حقیقت پر عدالت نے مہرلگادی کہ بھگوابریگیڈ کے 'کمانڈر اِن چیف' کی ح... View or comment on MOHAMMED MOHSIN's post » Google+ makes sharing on the web more like sharing in real life. Learn more . Join Google+ You have received this message because MOHAMMED MOHSIN shared it with advertisement2.urdu@blogger.com. Unsubscribe from these emails.

سچن اورریکھا کے تیر سے کانگریس کے کئی نشانے

جمعرات کو صدر پرتیبھا پاٹل نے نامزد راجیہ سبھا ممبران کی فہرست پر دستخط کر سچن تندولکر ، فلم اداکار ریکھا اور کاروباری انو آغا کو راجیہ سبھا کا ممبر بنا دیا۔ کرکٹ کے میدان سے شروع ہوئی سچن تندولکر کی پاری اب پارلیمنٹ تک پہنچ گئی ہے۔ کسی کھیلتے کھلاڑی کو راجیہ سبھا کے لئے نامزد کرنے کا یہ پہلا موقعہ ہے۔ سنچریوں پر سنچری لگانے کے بعد کانگریس صدر سونین گاندھی سے ان کی رہائش گاہ 10 جن پتھ پر ملاقات کی اور تب سے اس بات کی قیاس آرائیاں تیز ہو گئی تھیں کہ وہ راجیہ سبھا کے نامزد ممبر کے طور پر آسکتے ہیں۔ سونیا گاندھی نے جمعرات کو رسمی طور سے سچن کو اس بات کی پیشکش کی تھی جسے وہ مان گئے۔ پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سچن نے جب اپنی سوویں انٹرنیشنل سنچری بنائی تھی تبھی سے کانگریس صدر انہیں مبارکباد دینا چاہتی تھیں اور مبارکباد دینے کے بہانے انہوں نے سچن کے سامنے راجیہ سبھا میں آنے کی پیشکش کو باقاعدہ طور پر رکھ دیا۔ سونیا گاندھی کے ساتھ سچن نے آدھا گھنٹہ گزارا۔ راجیہ سبھا میں نامزد کر کانگریس نے ایک تیر سے کئی شکار کرنے کی کوشش کی ہے۔ اب کانگریس نے اس تنازعے کو بھی ختم کردیا ہے کہ دھیان چند اور

پاکستان سپریم کورٹ کا متنازعہ فیصلہ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 29 April 2012 انل نریندر حالانکہ پاکستان سپریم کورٹ نے عدلیہ اور چنی اور حکومت میں ٹکراؤ ٹالنے کی صورت میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو جمعرات کو عدالت میں توہین عدالت کا قصوروار مانا لیکن عدالت نے انہیں عدالت برخاست ہونے تک ہی یعنی سماعت کے اختتام تک انہیں کیبن میں موجود رہنے کی علامتی سزا سنائی لیکن اس سے ہمیں نہیں لگتا کہ یہ تنازعہ ختم ہوگا۔ یہ علامتی سزا صرف 30 سیکنڈ کی تھی ۔ان30 سیکنڈ نے کئی سوال کھڑے کردئے ہیں۔ قانون کا قد کبھی عوام سے بڑا نہیں ہوسکتا۔ دراصل قانون بنایا ہی عوام کی سہولیت کے لئے گیا ہے۔ ہمارا خیال ہے پاکستان سپریم کورٹ نے وزیر اعظم گیلانی کو سزا دیکر کوئی اچھی مثال پیش نہیں کی ہے۔ عدالت کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ وزیر اعظم بھی چنی ہوئی سرکار کے نمائندہ اور پاکستان میں جمہوریت کی علامت ہیں۔ یوسف رضا گیلانی کی ہمت کی داد دینی ہوگی۔ آج بھی وہ اپنے موقف پر قائم ہیں۔ آج بھی وہی اشو بنا ہوا ہے کہ وزیر اعظم اس بات کے لئے تیار نہیں ہیں کے وہ صدر زرداری کے کھاتوں کی جانچ کے لئے سوئٹزرلینڈ کے حکا