اشاعتیں

اپریل 5, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

تین مہینے کی چھوٹ کی قیمت گیارہ سے زیادہ ای ایم آئی !

ای ایم آئی جمع کرنے سے دی گئی چھوٹ یعنی موری ٹیریم کو ملتوی کرنے کی سہولت تو دے دی گئی لیکن آخرمیں اکاو ¿نٹس ہولڈروںکو مہنگی پڑےگی کیونکہ بینک اپنے خاطے داروں سے گیارہ مہینے تک فاضل ای ایم آئی وصولے گا اگر قسطے نہیں چکا پارہے ہیں تو اپنی شاخ بچانے کے لیے تو ان کوکئی گنا رقم چکانی ہوگی ۔لاک ڈاو ¿ن کودیکھتے ہوئے رزرو بینک آف انڈیا نے ای ایم آئی ملتوی کرنے کا موقع دیا ۔یعنی پہلی مارچ سے 31مارچ مئی 2020کے درمیان قسطیں دینے خاطہ ایم پی اے نہیں ہوگا ۔اس میعاد کے دوران بہر حال سود دینا ہوگا ۔یہ سود ای ایم آئی پرلگا کر اصل رقم پر لگے گا ۔اور جو قرض لینے کے وقت طے ہوئی ۔شرع سود یا اس کی ایک مشط ادائیگی کر سکتے ہیں ۔ایسے وقت میں مورو ٹیریم کا20لاکھ روپئے کا قرض بیس سال یعنی 240مہینے کے لیے 8.4فیصد سالانہ سود پر لیا گیا اس پر ای ایم آئی قریب 17230بنتی ہے ۔اور بارہ قسطیں دی جا چکی ہیں یا ابھی انیس سال کی قسطیں باقی ہیں بنیادی اثاثہ میںچھیالیس ہزار روپے گھٹا دیں یعنی 19.54لاکھ رپے کا قرض باقی ہے ۔مئی 2020تک کی قسطیں 241و 243مہینے کی جمع کرنی ہوںگی ۔اس لیے اگر ممکن ہوتو وہ رعایت گزرنے کے بعد اصل رق

زندگی نہیں موت کی رسمیں بھی بدلیں!

کورونا نے صرف زندگی جینے کے طریقے بدل دیے ہیں بلکہ موت کی آخری رسوم کے طریقے اور رسمیں بھی بدل دیے ہیں ۔دیش میں کورونا سے بھلے ہی موتیں ہوئی ہوں لیکن دوسری بیماریاں شوگر ،ہارٹ اٹیک ،گردے فیل ہونا سے قدرتی موت جاری ہے ۔اگر اب نا ارتھی چار کندھوں پر شمشان تک جا سکتی ہے ۔اور نا چتا کے آس پاس اپنے رشتہ داروں اور جاننے والوں کی بھیڑ جمع ہوتی ہے اور ناہی دوسری رسموں کے لیے محفلیں بلائی جاتی ہیں اور نا ہی تیرہویں ہوتی ہے ۔کورونانے موت کے بعد ہونے والے تمام طریقے بدل ڈالے ہیں دکھ سے متعلق پیغامات میں بھی ان دنوں ایک لائن بہت عام ہوگئی ہے کہ لاک ڈاو ¿ن کی وجہ سے مرحوم آتما کی سانتی کے لیے گھر سے ہی پرارتھنا یا دعا یامغفرت کریں ۔سبھی غم زدہ پیغامات میں یہی درخواست ہوتی ہے ۔رشتہ دار اپنے گھر سے شردھان جلی موبائل مسج کے ذریعے بھیج دیتے ہیں ۔ایسا کرنے کے پیغام سے اتنا صاف ہے کہ رسمیں نبھانے سے زیادہ ضروری زندگی ہے اگر کسی کی موت کورونا انفکشن سے ہوئی ہو اسے قبرستان میں دفنانے کی جگہ نہیں مل رہی ہے ۔آخری رسوم سے جڑے نریندر جوکی بتاتے ہیں کہ لوگ کریا کرم کو لیکر بے حد حساس ہیں اورکئی بار سمجھانے کے

کب تک لاک ڈاو ¿ن جاری رکھا جائے؟

21دنوں کا لاک ڈاو ¿ن جیسے جیسے اپنے آخری مرحلے کی طرف بڑھ رہا ہے سرکار کی مشکل بھی بڑھ رہی ہے کہ 21دن کے بعد یہ لاک ڈاو ¿ن جاری رکھیں یاجزوی لاک ڈاو ¿ن جاری رکھیں ۔پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوںمیں سبھی پارٹیوں کے نتیاو ¿ں کے ساتھ جو میٹنگ کی اور اس سے پہلے کووڈ19-پر بنے وزارتی گروپ کی میٹنگ ہوئی تو اس میںکئی تجاویز ملیں ۔وزارتی گروپ نے اسکول کالج شاپنگ مال اور مذہبی عبادت گاہیں مئی تک بند رکھنے کی سفارش کی ہے ۔ذرائع کے مطابق وزارتی گروپ کی رائے ہے کہ لاک ڈاو ¿ن 14اپریل سے آگے نا بڑھنے کی صورت میں بھی یہ سرگرمیاں بند رہنی چاہیے ۔ساتھ ہی مندر مساجد مال جیسے مقامات پر جمع ہونے والی بھیڑ کو ڈرون سے دیکھا جانا چاہیے ۔سرکار کے سامنے اب یہ سوال ہے کہ لاک ڈاو ¿ن کا کیا کیاجائے ؟اسے ایسے ہی کچھ وقت کے لیے جاری رہنے دیا جائے یا کچھ حد تک ختم کر دیا جائے ۔ابھی حالت یہ ہے ہر دن کے ساتھ کورونا مریضوں کی تعداد میں پانچ سو یا اس سے زیادہ کا اضافہ ہو رہا ہے ۔لیکن دوسری طرف لاک ڈاو ¿ن کے سبب ساری کاروباری و صنعتیں بند ہیں ۔جس سے دیش اندر ہی اندر ایک ایسے بحران کو تقویت پہونچ رہی ہے جس آگے چل کر خطرناک شکل

اب کورونا کے نشانے پر جانور!

دنیا بھرمیں تقریباً 80ہزار سے زیادہ لوگوں کی جانیں جا چکی ہیں ۔کورونا وائرس کولیکر حال میں ایک چوکانے والی بات سامنے آئی ہے جس نے لوگوں کی پریشانیوں کو اور بڑھا دیا ہے وہ یہ کہ یہ وائرس کوروناسے متاثرہ ملکوںجیسے امریکہ میںیہ وائرس اب جانوروںمیں پھیل گیا ہے جس وجہ سے امریکہ کے نیویارک شہر کے چڑیا گھر میں ملمن نسل کی شیرنی نادیہ کووڈ19-سے متاثر پائی گئی ہے یہ چڑیا گھر مارچ کے وسط ہفتہ سے بند ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ چیتوں اور شیروں کی دیکھ بھال کرنے والے ملازم سے ان جانوروں کو انفکشن ہوا ہے حالانکہ شروع میں تو اس کے اثرات نہیں دکھائی دیے بتایا جاتاہے کہ چڑیا گھتروںمیں چار سالہ شرنی نادیہ اور تین دیگر چیتوں اور و دیگر تین افریقی شیروںکوخشک کھانسی ہو رہی ہے ۔حالانکہ سبھی کو ان کے ٹھیک ہونے کی امید ہے ۔بتایا کہ ان کو بھوک بھی کم لگ رہی ہے ۔بہر حال نیویارک کے بروکس چڑیاگھر کا معاملہ کسی غیر پالتو جانور میں انفکشن کا یہ پہلا معاملہ ہے ۔اس سے پہلے ایک شخص کے خاندان میں دو کتوںمیںکوروناپایا گیا تھا ۔مگر میں ان میں بھی فوری طور پر اثرات دکھائی نہیں دیے گئے تھے ۔اور بیلجیم میں بھی ایک بلی کا کیس

کورونا سے ڈریں نہیں90فیصدی ٹھیک ہو جاتے ہیں!

عالمی وبا کوروناکو لے کر دنیا دہشت میں ہے اور ہونا بھی چاہیے کیوں کہ اب تک پوری دنیا میں اس وبا سے 81ہزار کے قریب لوگ مر چکے ہیں ۔بے شک حالیہ دنوںمیں جس طرح سے اس کا انفکشن بڑھا ہے اس سے ہر کوئی گھبرایا ہوا ہے ۔پوری دنیا میںتباہی مچانے والے اس کووڈ19-انفکشن کو لیکر دنیا پردہ اٹھانے کی جتنی کوشش کر رہی ہے یہ بیماری اتنی ہی پیچیدہ ہوتی جارہی ہے ۔ایک اسٹڈی میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کووڈ انفکشن قریب 25فیصد لوگوں میں بیماری کے اثرات آخر تک ظاہر نہیں ہوپاتے لیکن لوگ انجانے میں اس بیماری کوپھیلا رہے ہیں ۔ممکن ہے کہ بیماری کے پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کیوں کہ چار میںسے ایک مریض کی پہچان نہیں ہوپاتی ایک انگریزی سائنس الرٹ جرنل میں شائع ایک ریسرچ کے مطابق چین اور دیگر ملکوں میں بغیر اثرات والے مریضوں پر کئی تحقیق چل رہی ہیں ان میں دوطرح کے مریض دکھائی دیے ہیں ۔کچھ ایسے مریض ہیں جن میں ابتدا میں اس وبا کے اثرات نہیں دکھائی پڑتے لیکن ایک دوہفتے کے بعد دکھائی دینے لگ جاتے ہیں ۔چارمیں سے ایک یعنی قریب25فیصد ایسے مریض ہیں جن میں آخرتک بیماری کے اثرات نہیں نظرآتے ہیں۔اب خوشی کی بات یہ ہے کہ اگر دہ

کورونا کے پیچھے ہوسکتی ہے چینی لیب!

دنیا بھر میں کورونا وائرس پھیلا کر انسانیت کے خلاف گھناو ¿نے جرائم کرنے کے لیے انٹرنیشنل کانسل آف جیورسٹ (آئی سی جے )نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل سے چین کے خلاف کاروائی کی درخواست کی ہے ۔لند ن میں واقع اس عدالت کے صڈر اور آل انڈیا وار اسو سی ایشن کے چئیر مین سی اگر وال نے شکایت درج کرکے اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل سے معاملے میں فوری مداخلت کرنے اور چین کو دنیا خاص کر بھارت کو نقصان پہونچانے کا معاوضہ دینے کی ہدایت کی مانگ کی ہے ۔شکایت میں کہا گیا ہے کہ کورونا کا پھیلاو ¿ روکنے میں لاپرواہی سے دنیا بھر میں مندی ،اربوں ڈالر کا نقصان ،بھارت اور دنیا میں کروڑوں لوگوں کے لیے بے روزگاری کھڑی ہو گئی ہے ۔عادش اگروال نے اقوام متحدہ کی توجہ اس طرف اس حقیقت کی طرف دلائی ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او )نے چین حکومت کی سازش کی وجہ سے کووڈ19-کو وبا قرار دیا ہے ۔چین کی اس سازش کا مقصد جیوک جنگ کے ذریعے خود کو سپر پاور کے طور پر قائم کرنا اور ڈبلیوایچ او اور باقی دنیا کو الرٹ نا کرکے دیگر دیشوں کو کمزور کرنا ہے ۔آئی سی جے صدر نے کہا کہ چین نے کروڑوں لوگوں کی زندگی کو خطرے می ڈال دیا

دہلی پولیس کو جنتا کا سلام !

لاک ڈاو ¿ن کے وقت دہلی پولیس کتنی وفاداری اورلگن کے ساتھ اپنا فرض انجام دے رہی ہے یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ۔کورونا وبا کے درمیان بھی پولیس جوان پوری ایمانداری سے اپنی ڈیوٹی نبھا رہے ہیں اور ضرورتمندوں وک کھانا کھلا رہے ہیں ۔مریضوں کو اسپتال پہونچا رہے ہیں اپنی صحت کی پروا کیے بغیر دیش کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں لوگ شوشل میڈیا سے لیکر پرنٹ میڈیا میں جم کر دہلی پولیس کی تعریف کر رہے ہیں ایسے میں بھلا خود دہلی پولیس کمشنر ایس این سریواستو اپنے جوانوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے کیسے پیچھے رہ سکتے ہیں وہ انے جوانوں کے فلاحی کام سے بے حد خوش ہیں ۔تمام ضلعوں کے ڈی سی پی سے بات کرکے انہوں نے پولیس کے کاموں کے لیے شاباشی دینے کے ساتھ ساتھ اسی طرح لگن سے کام کرتے رہنے کی ہدایت دی ہے ۔ڈی سی پی ،ایس ایچ او کے ذریعے سے یہ پیغام سبھی پولیس والوں تک پہونچا رہے ہیں ۔پولیس ذرائع کے مطابق گزشتہ جمعہ دوپہر قریب ڈھائی بجے ایک ضلع میں ڈی سی پی نے وایڈیکس پر تمام تھانہ انچارجوں کو ضروری اطلاعات دی ہیں ۔اس کے بعد سبھی کو بتایا کہ پولیس کمشنر صاحب ہمارے کام سے بہت خوش ہیں اور کہتے ہیں کہ پولیس کافی اچھا کام کر

انسان گھروں میں جانور سڑکوں پر!

کوروناوائرس قہر پر لگام لگانے کے پیش نظر دیش بھر میں لاک ڈاو ¿ن کے چلتے دہلی کے شہریوں کو جہاں آلودگی سے راحت ملی ہے ہوا صاف ہے سڑکیں صاف ہیں شور وغل نہیں ہے وہیں چڑیوں کی چہچہاہٹ پھر سے سنائی دے رہی ہے۔تیندوے ،ہرن اور یہاں تک بلاو ¿ جیسے جنگلی جانوروں کو بھی شہری ہندوستان کے کئے حصوں میں داخل ہونے کی خبریں آرہی ہیں ۔کووڈ19-عالمی بیماری کے چلتے جہاں انسان گھروںمیں قید ہے وہیں جانور پرندے ،علاقوںمیں پھر سے نظرآنے لگے ہیں جو کبھی ان کے ان کے لیے ایک نایاب بن گئے تھے ۔یہ سوچنا خوش آئین بات ہے کہ قدرت اپنے گھاو ¿ بھر رہی ہے خاص کر 24مارچ سے لگے لاک ڈاو ¿ن کے بعد سے ،لیکن ماہرین کاکہنا ہے کہ یہ سب اچھی خبر نہیں ہے کیونکہ شہری علاقوںمیں جنگلی جانوروں کا نظر آنا جاری ہے ۔اسی ہفتہ کی شروعات میں چنڈی گڑھ کی سڑک پر ایک تیندوا نظرآیاتھا ۔لاک ڈاو ¿ن کے بعد نوئیڈا کے بی آئی پی مال کے پاس ایک نیل گائے کو سڑک پارکرتے ہوئے دیکھا گیا ۔ہریدوار میں شام کے ٹائم ہرن کو سیر کرتے دیکھا گیا ۔گڑگاو ¿ں کے باشندوں نے گلیریا مارکیٹ میں موروں کو پکڑا اور کیرل کے کوزی کوڈ کے علاقے میں دوبلاو ¿ دیکھنے کو ملے جبکہ و

تارکین کام کاروںکیلئے روز مرہ کی ضرورتیں پوری کرنا مشکل!

ہندوستان میں سب سے زیادہ روزگار دینے والے کار آمد چھوٹے اور منجھولے صنعتیں کورونا کی مار سے خود مشکل میں گھر گئی ہیں ۔لاک ڈاو ¿ن کے چلتے ابھی بند پڑی ہیں اگر لاک ڈاو ¿ن آگے بڑھتا ہے تو قریب ایک کروڑ سات لاکھ چھوٹی صنعتیں ہمیشہ کے لیے بند ہو سکتی ہیں کیونکہ ان کے پاس پیسے کی کمی ہے ۔گلوبل الائنس فار ماس انٹر پرنیور شپ کے چئیرمین روی وینکٹیشن کا کہنا ہے کہ اگر دیش میں لاک ڈاو ¿ن 4سے آٹھ ہفتہ بڑھتا ہے تو یہ چھوٹی صنعتیں 25فیصدی یعنی 1.7کروڑ بند ہو جائیں گی اس وقت دیش میں 6.9کروڑ چھوٹی اور منجھولی صنعتیں ہیں انفورسز کے چئیرمین اور بینک آف بڑودا کے چیئر مین رہے وینکٹیشن نے آل انڈین مینوفیکچرس اشوشئیشن کے اعداد و شمار کے حوالے سے کہا کہ اگر کورونا بحران 4سے 8ماہ تک بڑھتا ہے تو دیش کی 19سے 43فیصدی ایم ایس ای ہمیشہ کے لیے بھارت کے نقشہ سے غائب ہو جائیں گی ۔وینکٹیشن آگے کہتے ہیں کہ چھوٹی منجھولی ہر سیکٹر میں چھٹنی ہو سکتی ہے ۔پانچ کروڑ لوگوں کو نوکری دینے والے ہوتل انڈسٹری میں قریب 1.2کروڑ لوگوں کی نوکری جا سکتی ہے وہیں 4.6کروڑ لوگوں کو روزگار دینے والے خوردہ سیکٹر سے 1.1کروڑ لوگوں کی نوکریس ج

کھیتوں میں سڑ رہی سبزیاں کسانوں میں خود کشی کی دھمکی دی

لاک ڈاو ¿ن میں لوگوں کو کو گھروں میں قید رہنے پر مجبور کیا لیکن سب سے زیادہ مار سبزی کسانوں پر پڑرہی ہے ۔بازا رمیں سبزیاں نہیں آپارہی ہیں ۔دلال کم سے کم دے رہے ہیں یہاںتک سبزیوں کی کھیتوںمیںکٹائی نا ہونے سے وہ وہیں سڑ رہی ہیں ۔یوپی وہار ،جھارکھنڈ اور اتراکھنڈ کے علاوہ این سی آر کا بھی یہی حال ہے ۔بہرحال کسان حکومت سے امید لگائے ہیں ۔رانچی میں تو دس گاو ¿ں کے کسانوں نے سرکار کو خط لکھ کر خود کشی تک کرنے کی دھمکی دے ڈالی ہے ۔ادھر دہلی کی منڈیوںمیں سبزیاں نہیں آرہی ہیں ۔میرٹھ میں 22ہزار ایکڑ سے زیادہ زمین پر سبزیاں پیدا ہوتی ہیں لاک ڈاو ¿ن ہونے کے چلتے دہلی کی آزاد پور منڈی میں سبزیوں کا آنا بند ہے ۔جھارکھنڈ میں بازار نہیں ملنے کے سبب سبزی کسان تباہ ہو گئے ہیں ۔انہوں نے کوپریٹو افسر کو خط لکھ کر خود کشی کرنے کی وارننگ دی ہے ۔لکھا ہے کہ تاجروں کو گاو ¿ں تک نا آنے دینے سے ان کا مال بازار تک نہیں پہونچ پارہا ہے ۔پہلے کسان اپنی پیداواراڑیسہ بنگال اور چھتیس گڑھ بھیج چکے لیکن لاک ڈاو ¿ن کی وجہ سے سب چوپٹ ہو چکا ہے ۔وہارمیں سبزی پیدا کرنے والوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے اور سبزی باہر نا جانے سے کھیتوںم

مولانا نے مذہب کے نام پر دی موت کی دعوت!

اتر پردیش یا سینٹر ل وقف بورڈ کے صدر سید وسیم رضوی نے تبلیغی جماعت کے امیر مولانا سعد کے خلاف نظام الدین تھانے میں شکایت درج کرائی ہے ۔رضوی کاالزام ہے کہ مولانا سعد کی وجہ سے لوگوں میںکورونا وائرس پھیلا ہے۔ان پر ملک کی بغاوت اور قتل جیسے سنگین جرم کاالزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف ایف آئی درج کرنے کی مانگ کی گئی ہے ۔رضوی کی شکایت میں کہا گیا ہے کہ مرکز کے مولانا سعد کے ذریعے کئے گئے ہو بہت دکھی ہیں اس جگہ سے سینکڑوں لوگ کورونا سے متاثر ہوئے ہیں اور یہاں سے کیاگیا کام دیش کے خلاف جنگ کے برابر ہے اس کی وجہ سے بے قصور لوگوں کی جان جارہی ہے اور بیماری پھیلانے میں مرکز کا اہم رول رہا ہے ۔تبلیغی جماعت کے چیف مولانامحمد سعد اور ان کے دیگر چھ ساتھی فی الحال کرائم برانچ کی دست پکڑ سے باہر ہیں ۔نظام الدین تھانے کے انچارج کے بیان پر درج مقدمہ میں مولانا سمیت 7لوگوں پر الزام ہے انہوں نے مرکز میں ہزاروں لوگوں کی بھیڑ اکٹھا کرکے سرکاری ہدایتوں کی خلاف ورزی کی ہے ۔یہ الزا م ہے مرکز چین انڈونیشیا ،تھائی لینڈ ،بنگلہ دیش ،ملیشیا ۔اٹلی وغیرہ سمیت کئی ملکوں سے دو ہزار سے زیادہ لوگ شامل ہوئے تھے اسی طرح دیش ک

ایک ڈاکٹر کا وزیر اعظم کو کھلا خط!

اتوار 22مارچ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی اپیل پر پورے دیش نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں سب سے آگے کھڑے ڈاکٹروں ،نرسوں و تمام ہیلتھ ملازمین کے لیے تالیاں و تھالیاں بجا کر شکریہ ادا کیا لیکن ہمارے ڈاکٹر کن مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں اس کا پتہ اس کے خط سے چلتا ہے جو ڈاکٹر نے وزیراعظم نریندر مودی کو لکھاہے ۔اس کا متن اس طرح ہے قومی راجدھانی میں مرکزی سرکار کے ذریعے چلائے جا رہے ایک اسپتال کے پیڈی ایٹرک آئی سی یو میں کام کر نے کے ناطے آپ کی توجہ اصل حالات کی طرف دلانا چاہتا ہوں این 95ماکس تو بھول جائیے ۔ہمارے پاس عام ماسک تک درکار تعداد میں نہیں ہیں ۔ہم نے اپنے گاو ¿ن دوتین دن تک دوبارہ استعمال کرنے پڑے ہیں جو بنا گاو ¿ن کام کرنے کے برابر ہے ۔سبھی پرسنل پوگیٹو ساز و سامان کی سپلائی بہت کم ہے دہلی میں نارتھ ایم سی ڈی کے سب سے بڑے اسپتالوںمیں سے ایک ہندو رو ¿ ہسپتال کے ڈاکٹروں اور نرسوں نے اجتماعی استعفیٰ دینے کی پیش کش کی ہے وہ اس بات سے ناراض ہیں کہ کورونا وائرس کا انفکشن دہلی میں بڑھنے کے بعد بھی ناتو انہیں پی پی آئی سامان دستیاب کرائے گئے او رنا ہی سینیٹائزر اسپتال میں دستیاب ہیں ۔ی

پاکستان میں آج بھی مولوی جلسے کر رہے ہیں!

جہاں کئی دیش کورونا سے بچاو ¿ کے لیے پوری طرح لاک ڈاو ¿ن جیسے اقدامات کررہے ہیں وہیں پاکستان حکومت نے ملک میں جزوی لاک ڈاو ¿ن کیا ہے ۔عمران کاکہنا ہے کہ پوری طرح لاک ڈاو ¿ن ممکن نہیں ہے ۔لوگ اپنی مرضی سے اپنے گھروں میں رہیں ۔عمران خان جس مشکل کی بات کر رہے ہیں اس کااندازہ دیش بھر کے مزدوروں کی حالت دیکھ کرلگایا جاسکتاہے ۔اسلام آباد کے جنا سپر مارکیٹ میں یومیہ مزدوری مزدور اسماعیل شاہ بتاتے ہیں ۔میرے گھر والوں نے چاردنوں سے پیٹ بھر کھانا نہیں کھایا اور ہفتے بھر سے ایک روپیہ بھی نہیں کمایا ۔اسماعیل ان لاکھوں لوگوں میں سے ایک ہیں جو تعمیراتی کام سے مزدوری کرکے اپنا گھر چلاتے ہیں ۔اسلام آباد میں بازار پبلک ٹرانسپورٹ، انٹر نیشنل پروازیں،کالج،یونیورسٹیاں بند ہیں ۔ہند ایران اور افغانستان سے لگی سرحدیں بندکر دی گئی ہیں ۔مساجد میں جمعہ کی نماز اجتماعی طور پر بند کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں ۔لیکن بہت سے مولوی اس کیامخالفت کر رہے ہیں ۔کچھ دنوں پہلے لاہور میں تین روزہ اجتماع ہواتھااس میں ہزاروں لوگ شامل ہوئے جن میں متحدہ عرب عمارات فلسطین ،وسطی ایشیاکے زائرین شامل تھے ۔پاکستان میں وائرس کے اب تک

پدم شری نرمل سنگھ کی 30 گھنٹے میں موت!

کورونا وائرس سے متاثرہ دربار صاحب کے سابق خدمت گزار پدم شری نرمل سنگھ خالصا کی جمعرات کی صبح موت ہو گئی ان کو ساڑے چار بجے صبح دل کا دورہ پڑا تھا ان کو آئی سی لوشن میں رکھاگیا تھا ۔تیس گھنٹے کے بعد ان کی موت ہوگئی یہ پنجاب مین کورونا سے پانچویں موت ہے ۔ان کے انتم سنسکار کے لیے انتظامیہ کو کافی جد و جہد کرنی پڑی شمشان گھاٹ کے منتظمین نے گھنی آبادی کا حوالہ دیکر انتم سنسکار کرنے سے منع کر دیاتھا جبکہ تیسرے گیٹ پر لوگوں نے تالا لگا دیا اور 16گھنٹے کی مشقت کے بعد انہیں بارہ کلو میٹر دور کھیتوں میں انتم سنسکار کے لیے فتح گڑھ میں ان کا انتم سنسکار کیاگیا ۔وہیں جمعرات کو لدھیانہ اور ہوشیار پور میں ایک ایک پوزیٹو کیس آنے سے متاثرین کی تعداد 48ہو گئی ہے ۔انڈین میڈیکل ایسو شیشن کے سابق صدراور قلب امراض کے ڈاکٹر کے کے اگروا ل نے لاش دہن سے اٹھنے والی راکھ اور دھنویں سے کوئی خطرہ نہیں بتایا ۔پنجاب کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سکھویر سنگھ بادل نے کہا کہ خالصہ کا ویرکار میں انتم سنسکار روکنے کا واقعہ افسوس ناک ہے ایسی حرکت سکھ پنت کی مشہور ہستی کی متوفی کا اپمان ہے ۔وزیر اعلیٰ کیپٹن معاملوں میں مداخلت ک

کورونا یودھاو ¿ں پر حملوں کی سخت مذمت ہونی چاہیے!

اس وقت جب سارا دیش کورونا وائرس کو قابو میں رکھنے کے لیے اپنی اپنی سطح پر مشکلات سے لڑرہا ہے ۔وہیں کچھ لوگوں کے رویے بھی اچانک نہیں ہیں اور یہ ان کو بے چین کرنے والے ہیں مدھیہ پردیش کرناٹک ،ویہار ،راجستھا ن سمیت کئی ریاستوں میں کورونا یودھاو ¿ں پر حملوں کی شرمناک خبریں آرہی ہیں کورونا مشتبہ افراد کی جانچ اور عام لوگوں میں اس جان لیوا وائرس کو لیکر بیدار ی پھیلانے کے لیے پہونچی محکمہ صحت کی ٹیموں پر کہیں پتھربرسائے گئے تو کہیں ان پر تھوکا گیا تو کہیں موبائل چھین کر بد تمیزی کی گئی ان میں زیادہ تر وہ لوگ ہیں جو نظام الدین کے تبلیغی جماعت کے مرکز کے اجلاس میں شامل ہوئے تھے ۔مشتبہ مریضوں میں دہلی میں بھی جہالت کامظاہرہ کیا تھا اور کھلے عام ان پر تھوک رہے تھے ۔اس سے کوروناوائرس کا انفکشن تیزی سے پھیل سکتا ہے ۔نظام الدین مرکز میں شامل ہوکر غازی آباد لوٹے جماعتیوں سے ضلع اسپتال انتظامیہ بھی پریشان ہوگیا ہے ۔یہ جماعتی تنہائی کے قواعد پر عمل نہیں کررہے ہیں اور نرسوں کی موجودگی میں ہی کپڑے اتار دیتے ہیں جب کپڑے بدلنے کے لیے وارڈ میں باتھروم بنا ہوا تو ایسا کرنے سے منع کرنے پر نرسوں کےاساتھ بدتم