اشاعتیں

مارچ 18, 2012 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مسلم خواتین کی بدحالی پر کوئی سیاسی پارٹی بولنے کو تیار نہیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 24 March 2012 انل نریندر دیش میں مسلمانوں کے شرعی قانون میں اصلاحات و مسلم پرسنل لاء قانون سمیت کئی اصلاحات کئے جانے کی مانگ زور پکڑ رہی ہے۔ ہندوستانی مسلم خاتون تحریک سے وابستہ مسلم مہلا شکشا، سلامتی، روزگار، قانون و صحت کے اشوز پر بیداری لانے کا کام کررہی ہے۔ اترپردیش کے کئی شہروں میں ہندوستانی مسلم خواتین تحریک و پرچم تنظیم مشترکہ طور سے مسلم خواتین کے درمیان جاکر انہیں مضبوط کرنے کی نئی راہ دکھا رہی ہیں۔ دیش میں مسلم خواتین کی حالت ہمیشہ سے زیر بحث رہی ہے۔ مسلم شرعی قانون میں اصلاح کرنے کا وقت آگیا ہے۔ 'دل کے ارماں آنسوؤں میں بہہ گئے۔۔۔' ہندی فلم کا یہ گیت مسلم برادری کی خواتین کا درد بیاں کرتا ہے۔ ایک شوہر کے بھروسے ہی لڑکیاں اپنا مائیکہ چھوڑ کر سسرال آتی ہیں لیکن شوہر جب ایک کے علاوہ تین اور بیویاں رکھنے کا حق شریعت میں ا س صورت میں ہے اگر وہ شخص ایک سے زیادہ بیویوں کا خرچ برداشت کرنے کا اہل ہو اور صاحب حیثیت ہو۔اگر وہ شخص صاحب حیثیت نہیں ہے تو اس کی بیویاں پریشان ہوجاتی ہیں اور جس کے سبب انہیں اپنے لائق شو

کیا منموہن، پرنب اور مونٹیک سنگھ 28 روپے میں گزارہ کرسکتے ہیں؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 24 March 2012 انل نریندر پلاننگ کمیشن پتہ نہیں کونسی دنیا میں رہتا ہے۔ اس کی غریبی کی نئی تشریح تو غریبوں کا مذاق اڑانے جیسی ہے۔ پلاننگ کمیشن کے مطابق دیہات میں 22.42 روپے اور شہروں میں 28.65 روپے یومیہ خرچ کرنے والا شخص غریب نہیں ہے۔ اگر وہ غریب نہیں تو ظاہر سی بات ہے کہ وہ امیر ہیں؟ پچھلے سال ستمبر میں پلاننگ کمیشن نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرکے غریبی کے جو پیمانے پیش کئے تھے اس کو لیکر کافی واویلا مچا تھا۔ اس وقت غریب کا جو پیمانہ تیار کیا گیا تھا اس کے مطابق شہروں میں 32 روپے اور دیہات میں 28 روپے خرچ کرنے والا شخص غریب نہیں مانا گیا تھا۔ اقتصادی ماہرین اور سیاسی پارٹیوں کے ہنگامے پر سرکار غریبی کے نئے پیمانے تیار کرنے کو راضی ہو گئی تھی لیکن پیر کو غریبی کے جو نئے پیمانے پیش کئے گئے وہ تو پچھلی بار سے بھی زیادہ بے تکے اور بے بھروسہ ہیں۔ سوال یہ ہے کہ جو شخص غریب ہے اسے ماننے میں سرکار کیوں ہچکچارہی ہے؟ پارلیمنٹ سے لیکر سڑک تک پلاننگ کمیشن کے وائس چیئرمین اور منموہن سنگھ کے چہیتے مونٹیک سنگھ اہلووالیہ (جنہیں وز

گڈکری کی ہٹّی پھل پھول رہی ہے، پارٹی جائے بھاڑ میں!

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 23 March 2012 انل نریندر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ادھیکش نتن گڈکری کے کام کرنے کے طور طریقوں سے زیادہ تر بھاجپا نیتا راضی نہیں ہیں۔ گڈکری کو آر ایس ایس کا نمائندہ مانا جاتا ہے۔ وہ سنگھ کے سمرتھن سے ہی بھاجپا ادھیکش بنے۔ گڈکری ایک تاجر ہیں جو بھاجپا کو اپنی نجی دکان کی طرح چلا رہے ہیں۔ تازہ بوال راجیہ سبھا کی ٹکٹوں کے بٹوارے کو لیکر ہے۔ راجیہ سبھا میں پارٹی کے صحیح امیدواروں کو درکنار کرنے اور مبینہ طور سے پیسے کے زور پر ٹکٹ دینے کے مدعے پر منگلوار کو بھاجپا ممبر پارلیمنٹ کی میٹنگ میں جم کر بوال ہوا۔ یشونت سنہا نے ایک تاجر انشومان مشرا کو سمرتھن دینے کو لیکر سیدھے پارٹی رہنمائی پر سوال اٹھادیا ہے۔ سنہا نے کہا کہ پارٹی ودھائکوں کو ہورس ٹریڈنگ کی منڈی میں نہیں چھوڑنا چاہئے۔ اس میں پارٹی کا انوشاسن بھنگ ہوتا ہے اور امیج خراب ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جھارکھنڈ میں موجودہ راجیہ سبھا چناؤ میں پالیسی کو نہیں بدلا گیا تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔ زیادہ تر ممبر پارلیمنٹ ایم ایس اہلووالیہ کو دوبارہ جارکھنڈ سے ٹکٹ دینے پر ناراض تھے۔ بتا

سپا ۔یوپی اے سرکار میں شامل ہوگی؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 23 March 2012 انل نریندر ایتوار کو ایک نامہ نگار نے لکھنؤ میں مکھیہ منتری اکھلیش یادو سے سوال کیا کہ کیا سماجوادی پارٹی یوپی اے سرکار میں شامل ہوگی؟ جواب میں اکھلیش نے کہا کہ ہم یوپی اے سرکار میں شامل ہوں گے یا نہیں اس پر آخری فیصلہ پارٹی ادھیکش ملائم سنگھ یادو (نیتا جی) ہی کریں گے۔ سپا کے کیندریہ سرکار میں سہیوگی بننے کے متعلق دگوجے سنگھ کے بیان پراکھلیش نے کہا کہ نیتا جی دہلی جارہے ہیں، مرکز میں سپا کے کردار کا فیصلہ وہی کریں گے۔ ملائم سنگھ یادو (نیتا جی) سے جب دہلی میں یہی سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ نہ تو ہم سے کسی نے ایسا کرنے کی اپیل کی ہے اور نہ ہی ہم نے کسی سے اپیل کی ہے۔ نیتا جی کی باتوں سے ایسا لگا کہ وہ منموہن سرکار میں شامل ہونے کے لئے زیادہ پرجوش نہیں ہیں۔ مرکزی سرکار بیشک ممتا سے عاجز ملائم سنگھ کی طرف بھلے ہی حسرت سے دیکھ رہی ہو لیکن سپا کی اس میں زیادہ دلچسپی نہیں لگتی۔ یہاں تک کہ سپا نہ تو مرکزی سرکار میں شامل ہوگی اور نہ ہی اسے اپ سبھا پتی کے عہدے کی ضرورت ہے۔ حالانکہ یہ بھی صاف ہے کہ سپا منموہن س

Reminder: Mohsin Syed invited you to join Facebook...

تصویر
facebook Hi, Syed wants to be your friend on Facebook. No matter how far away you are from friends and family, Facebook can help you stay connected. Other people have asked to be your friend on Facebook. Accept this invitation to see your previous friend requests Mohsin Syed 99 friends · 65 photos · 10 notes · 11 Wall posts Accept Invitation Go to Facebook This message was sent to advertisement2.urdu@blogger.com. If you don't want to receive these emails from Facebook in the future or have your email address used for friend suggestions, please click: unsubscribe . Facebook, Inc. Attention: Department 415 P.O Box 10005 Palo Alto CA 94303

کیا سید محمد کاظمی پر دہلی پولیس جھوٹا کیس بنا رہی ہے؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 22 March 2012 انل نریندر اسرائیلی سفارتخانے کی کارمیں دھماکے کے معاملے میں گرفتار صحافی سید محمد کاظمی کیا بے قصور ہے یا انہیں زبردستی دہلی پولیس نے گرفتار کیا ہے یا یہ حملے میں ایک اہم کڑی ہے؟ یہ سوال کاظمی کی گرفتاری کے بعد سے ہی اخباروں میں بنا ہواہے۔ ایک سینئر صحافی نے کہا کہ دہلی پولیس نے اسرائیل او امریکہ کے کہنے پر کاظمی کو گرفتار کیا اور اس کی گرفتاری کی اصل وجہ تھی ۔وہ اپنی رپورٹوں میں مشرقی وسطیٰ کے صحیح حالات پیش کرتا تھا جس سے دونوں اسرائیل اور امریکہ ناراض ہیں۔ اسے روکنے کیلئے دہلی پولیس نے یہ ڈرامہ رچا ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ممبر اور سرکردہ شیعہ عالم مولانا کلب جواد نے لکھنؤ میں کہا کہ دہلی پولیس کمشنراسرائیلی ایجنٹ ہیں اور ان کی پراپرٹی کی جانچ ہونی چاہئے۔ مولانا جواد نے میڈیا سے کہا دیش میں پچھلے قریب 20 برسوں سے بے قصور مسلمانوں کو دہشت گردی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ 13 فروری کو دہلی میں ہوئے دھماکے میں سینئر صحافی سید محمد کاظمی کی گرفتاری اس کی

وراٹ کوہلی اس وقت دنیا کے پہلے ون ڈے بلے باز ہیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 22 March 2012 انل نریندر ایشیا کپ کرکٹ کے اہم میچ میں بنگلہ دیش نے سری لنکا کو ہرا کر پہلی بار فائنل میں اینٹری کی ہے۔ اب بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان فائنل ہوگا۔ بھارت تو باہر ہوگیا ہے۔ پاکستان کے خلاف اتنا اچھا کھیلنے کے بعد بھی ٹیم انڈیا کے باہر ہونے کا سبھی کو دکھ ہے۔ ایک سوال جو کیا جارہا ہے کہ کیا سری لنکا جان بوجھ کر بنگلہ دیش سے ہارا ہے ،تاکہ فائنل میں بھارت داخل نہ ہوسکے؟ جس سری لنکا کے ایک گیندباز نے بھارت کے ساتھ ایک برس پہلے ہوئے مقابلے میں آخری گیند پر جب بھارت کو جیت کے لئے ایک رن چاہئے تھا اور وریندر سہواگ 99 رن پر ناٹ آؤٹ تھے کی سنچری روکنے کے لئے جان بوجھ کر نو بال ڈال دی ہو تو اس سری لنکا سے عمدہ کھیل کے جذبے کی امید نہیں کی جاسکتی۔ پورے دیش میں یہی بحث تھی کہ اس نوراکشتی کی مار بھارت پر ہی پڑے گی۔ سری لنکا نے بلے بازی ،گیند بازی اور فیلڈنگ میں محض خانہ پوری کرتے ہوئے جیت بنگلہ دیش کو دلا دی۔ وجہ ایک تھی کہ جس بھارت نے سری لنکا کو دھول چٹا رکھی ہے وہ فائنل میں نہ پہنچ سکے۔ بنگلہ دیش کی کامیابی کے سات

ممتا نے ثابت کردیا کہ وہ اپنی ضد کی پکی ہیں!

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 21 March 2012 انل نریندر 14مارچ کو دینش ترویدی نے پارلیمنٹ میں ریل بجٹ پیش کیا تھا۔ اس میں انہوں نے مسافر کرایے میں اضافے کی تجویز رکھی تھی۔ اس تجویزکو لے کرترنمول کانگریس کی چیف ممتا بنرجی اتنی خفا ہوئیں کہ انہوں نے ترویدی سے فوراً اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے کو کہہ دیا ۔انہوں نے اعلان کیاکہ ترویدی نے کانگریس کے کچھ لیڈروں سے سانٹھ گانٹھ کرکے مسافروں کا کرایہ بڑھانے کافیصلہ کرلیاہے جب کہ اس بارے میں انہوں نے کسی بھی سطح پر پارٹی سے مشورہ نہیں کیا۔ ایسے میں انہوں نے پارٹی کا اعتماد کھو دیا ہے۔ ناراض ممتا نے اسی دن وزیراعظم کو ایک فیکس پیغام کے ذریعہ کہاتھا کہ دینش ترویدی کی جگہ ان کی پارٹی سے مکل رائے کو وزیرریل بنادیا جائے۔ چاردن کے ہائی وولٹیج ڈرامے کے بعد دنیش ترویدی کو آخر کار استعفیٰ دینا پڑا جو منظور بھی ہوگیا۔ دینش ترویدی نے دراصل وہ کام کیا جو سابق وزیرریل ممتابنرجی خود لالو پرساد یادو کے آٹھ سال وزیررہتے کرایہ نہ بڑھانے کے فیصلہ کی روایات کو ہی توڑدیا۔ویسے دینش ترویدی ویسے ایک اچھے لیڈر ہیں۔ 61سالہ ترویدی ترنمول ک

پان سنگھ تومر: ایک یادگارفلم

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 21 March 2012 انل نریندر پچھلے دنوں میں نے ایک ایسی فلم دیکھی جس نے مجھے اندر تک ہلا دیا اور سوچنے پرمجبور کردیا کہ آخر پان سنگھ تومر جیسا شخص ڈاکو کیوں بنا؟ ماننا پڑے گا فلم ساز ہمانشوپھولیا اور یوٹی وی موشن فیکچر س نے عرفان خان اسٹار پانسنگھ تومر کو ایک مہان فلم کی شکل میں پیش کیا۔ بڑا لمبا سفر طے کیا ہے ہندی فلم اور بالی ووڈ نے سنیمائی برجوواد سے پانسنگھ تومر تک۔ بیچ میں اپنی زندگی میں ہی پھولن دیوی پر سنیما میں بینڈڈ کوئن بن گئی۔ اورلوک سبھا کی ممبر بھی بنی۔ پتہ نہیں پانسنگھ تومر نے کہیں اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ فلم کے آغاز میں یہ مکالمہ بولا۔ بھیڑ میں تو باغی ہوتے ہیں اور پارلیمنٹ میں ڈکیت۔ تعجب یہ بھی ہے کہ سینسر بورڈ اس ڈائیلاگ کو کاٹانہیں۔ پانسنگھ تومر عام طور پر ایک خطرناک ڈاکو اور مان سنگھ، مانجھی سنگھ کی طرح چنبل کے ڈاکونہیں تھے وہ فوج میں بھرتی صوبے دار تھے اتفاق سے 1981میں مدھیہ پردیش کے وزیراعلی ارجن سنگھ ہوا کرتے تھے ان کے عہد میں ہی ڈاکو ملکھان سنگھ اور پھولن دیوی نے سرنڈر کیاتھا۔اسی پھولن دیوی کو شیک

سچن کاکبھی نہ ٹوٹنے والا سینکڑوں کا ریکارڈ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 20 March 2012 انل نریندر جمعہ کادن اس لئے بھی تاریخی بن گیا اس لئے نہیں کہ اس دن پرنب مکھرجی نے بجٹ پیش کیا تھا۔ بلکہ اس لئے کہ اس دن سچن تندولکر نے اپنی مہاسینچری پوری کی۔ پتہ نہیں ان بجٹ کاان سنچریوں سے کیاتعلق ہے۔ کیونکہ انہوں نے پہلے بھی ریل بجٹ کے دن دوہری سنیچری پوری کی تھی۔دن کاآغاز پارلیمنٹ میں پرنب مکھر جی نے جنتا کو سخت بجٹ کادرددینے کے ساتھ کیاتھا۔لیکن شام ڈھلتے ڈھلتے سچن کی سینچری نے اس درد کو دور کردیا ۔بجٹ تقریب ختم ہونے کے بعد سبھی اپنے ٹی وی کے سامنے بیٹھ گئے۔ سچن کے بلے سے نکلنے والے ایک ایک رن پر ان کے پرستاروں کی دل کی دھڑکنیں تیز ہوتی گئیں۔ میرپور کے شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں جیسے ہی سچن کی سویں سینچری پوری ہوئی توپورا دیش جھوم اٹھا۔ اس میچ میں بھلے ہی دیش ہار گیا ہو۔ لیکن یہ دن دونوں ملکوں کے لئے اپنے اپنے اسباب سے تاریخی بن گیا ہے۔ کھیل میں ہارجیت تو چلتی رہتی ہے ۔ بیشک اس دن بنگلہ دیش نے کمال کا کھیل دکھاتے ہوئے ٹیم انڈیا کوہرا دیا۔ لیکن شاید ہی کوئی کرکٹ پریمی ایسا ہو جو یہ چاہتا ہو سچن 96-95 رن بناکر

معاملہ ماؤ وادیوں کے ذریعہ اطالوی شہریوں کے اغوا کا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 20 March 2012 انل نریندر اڑیسہ کے قبائلی علاقے میں گھومنے گئے اٹلی کے دوشہریوں کو ماؤوادیوں نے اغوا کرنے کی خبر نے تشویش پیدا کردی ہے۔ نکسلیوں کی جانب سے غیرملکیوں کو اغواکرنے کا یہ پہلا معاملہ ہے ۔ماؤوادیوں نے ایک آڈیو ٹیپ بھیج کر نکسلی مخالف آپریشن بند کرنے جیل میں بند نکسلیوں کو چھوڑنے سمیت تیرہ مطالبات رکھے ہیں۔ اور اتوار کی شام تک الٹی میٹم دیا تھا۔ چیف سکریٹری بی کے پٹنائک نے بھونیشور میں اخبار نویسوں سے کہاہے کہ اب پوری میں ٹورآپریٹر کے طور پر کام کرنے والے اٹلی کے سیاح سرحد پر ٹریکنک ٹور کررہے تھے۔ جن کو سنچر کو ماؤوادیوں نے اغوا کرلیا تھا۔انہوں نے کہا ہے کہ وہ پوری سے باہر آئے تھے اور درنک واڑی تھانے کی ماؤوادی خطرے کی وارننگ دیئے جانے کے باوجود وہ جنگلوں میں گئے۔ انہوں نے کہاکہ وہ پوری سے گاڑی سے آئے تھے۔ اور درنک واڑی تھانے کی وارننگ کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنے ڈرائیور کے ساتھ جنگلوں میں چلے گئے۔ ماؤوادیوں نے ڈرائیور اورباورچی کو توچھوڑ دیا لیکن اطالوی شہری اپنے قبضے میں لے لیا۔ ماؤوادیوں نے پہلی بار اپنی اس خا

بجٹ اجلاس میں یوپی اے سرکار کی اگنی پریکشا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 19 March 2012 انل نریندر یوپی اے کی منموہن سرکاربالکل بے سمت ہوچکی ہے عام آدمی کے نعرے کو لے کر اقتدار میں آئی یہ حکومت آج عام آدمی سے کتنی دور ہوچکی ہے شاید اسے یہ معلوم نہیں ۔ یوپی اے سرکار کا سفر کرپشن ،گھوٹالوں اور تنازعوں اور گڑبڑیوں کا تنگ راستہ رکتا نظر نہیں آتا۔ ترنمول کانگریس اور ڈی ایم کے جیسی پارٹیوں کی بیساکھیوں کے سہارے عہد پورا کرنے کی منزل تک پہنچنے کی جگت میں لگی یوپی اے سرکار کی مشکل تو یہی ہے کہ اس کے تنگ راستے میں آگے کنواں تو پیچھے کھائی نظر آتی ہے۔ سیاسی تنازعوں کے جھمیلے میں بار بار ایسی پھنستی ہے کہ پھرنہ تو پیر واپس کھینچتے بنتا ہے اور نہ ہی قدم آگے بڑھاتے ۔اس حکومت کی حالت کیا ہے؟یہ حکومت کیسے چل رہی ہے کوئی نہیں جانتا ۔اترپردیش کے چناؤ کے دوران مرکز کے دووزیر چناؤ کمیشن کو للکارتے ہیں تودوسرا وزیر کانگریس کے ایک یوتھ لیڈر کو وزیراعظم کے عہدے کیلئے زیادہ قابل بناتا ہے۔ٹو جی معاملے میں خود وزیراعظم اوران کے دفتر کے درمیان شش وپنج کی حالت بنی ہوئی ہے اتنا ہی نہیں سرکار میں مایاوتی اورملائم کی مدد ک