عدلیہ میں کرپشن کا سوال!
سپریم کورٹ آف انڈیا کے چیف جسٹس وی آر گوائی نے کہا ہے کہ عدلیہ میں کرپشن اور دھاندلی کے واقعات کا جنتا کے بھروسہ پر منفی اثر پڑتا ہے اس سے پورے سسٹم کے یکجہتی میں بھروسہ کم ہوتا ہے ۔برطانیہ کے سپریم کورٹ میں جوڈیشیل جواز اور پبلک بھروسہ بنائے رکھنے پر ایک گول میز کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ریٹائرمنٹ کے فوراً بعد سرکار کے ساتھ کوئی دیگر ذمہ داری لیتا ہے یا چناو¿ لڑنے کے لئے عدالتی بنچ سے استعفیٰ دیتا ہے ،تو یہ اہم ترین اخلاقی تشویشات پیدا کرتا ہے ۔اور اس کی پبلک جانچ ہونی چاہیے ۔سی جے آئی نے کرپشن کے مسئلے پر کہا کہ جب بھی کرپشن اور رویہ کے معاملے سامنے آئے ہیں ۔سپریم کورٹ نے مسلسل اپنے فرض سے تلانجلی دینے کے خلاف فوری اور مناسب قدم اٹھائے ہیں ۔اس کے علاوہ ہر سسٹم ،چاہے وہ کتنا بھی مضبوط کیوں نا ہو،پیشہ آور برتاو¿ کے مسئلوں کے لئے انتہائی حساس ہوتا ہے ۔سی جے آئی نے کہا کہ عدلیہ میں کرپشن کے معاملوں سے لوگوں کے دل میں اس کے تئیں بھروسہ کم ہوتا ہے حالانکہ اس بھروسہ کو ان مسئلوں پر فوری فیصلہ کن اور شفاف کاروائی سے دوبارہ قائم کیا جاسکتا ہے ۔بھارت میں بھی کئی ایسے معاملے سامنے ...