اشاعتیں

ستمبر 21, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بہار میں کرپشن پر اٹھتے سوال!

بہارمیں ہونے والے اسمبلی چناو¿ کے لئے جنگل راج بنام وکاس نیرٹو کی جنگ کے درمیان اب کرپشن یعنی کرپشن کا اشو گرما گیا ہے ۔چاروں طرف سے الزام تراشیوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے ۔پہلے بات کرتے ہی جن سوراج پارٹی کے بانی پرشانت کشور کی ۔انہوں نے بی جے پی کے پردیش صدر سمیت حکمراں اتحاد کے کئی لیڈروں پر کئی الزام لگائے ہیں وہ مسلسل اپنے ان الزامات کو دہرا رہے ہیں تو اب حکمراں اتحاد کے لوگ بھی ان الزاموں کو لے کر سوال پوچھنے لگے ہیں ۔بہار میں بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعت اپوزیشن کو گھیرنے کے لئے جنگل راج کا اشو اٹھا رہے ہیں ۔پارٹی کے ایک لیڈر کے مطابق جن لوگوں نے بہار میں جنگل راج کا دور دیکھا ہے انہیں پھر سے اس دور کی یاد دلائی جارہی ہے ساتھ ہی نئی پیڑھی کو بھی بتایاجاسکے کہ بہار کس دور سے گزرا تھا ۔اور اگر اپوزیشن اقتدار میں پھر آئی تو وہ دور پھر لوٹ سکتا ہے ۔ایک طرف جہاں بی جے پی سبھی اشوز پر چناو¿ لڑنے کی تیاری کررہی ہے وہیں سیاست میں ایک نیا اشو بھی جڑتا جارہا ہے جو بی جے پی کو ہی نہیں پورے این ڈی اے کی پریشانی بڑھاسکتا ہے ۔جن سوراج چیف پرشانت کشور نے بی جے پی کے پردریش صدر دلیپ جیسوال پ...

پاک - سعودی میں فوجی سمجھوتہ !

پاکستان اور سعودی عرب میں ایک اور اہم اور کچھ معنوں میں کچھ اہم ترین سمجھوتہ ہواہے ۔پاکستان ایک فوجی نیوکلیائی طاقت ہے بیشک وہ ایک جدوجہد کرتی معیشت ہے ۔وہیں سعودی عرب اقتصادی طور سے طاقتور ہے ۔لیکن فوجی اعتبار سے کمزور ہے ۔سعودی عرب اور پاکستان دونوں ہی سنی اکثریتی دیش ہیں ۔او ردونوں کے درمیان مضبوط رشتے رہے ہیں ۔سعودی عرب نے کئی مرتبہ اقتصادی بحران کے وقت پاکستان کی مدد کی ہے اور پاکستان بھی بدلے میں سعودی عرب کو سیکورٹی تعاون کا بھروسہ دیتا رہا ہے۔اب پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حکمت عملی باہمی دفاعی معاہدہ ہوا ہے اس کے مطابق کسی ایک کے تئیں دکھائی گئی جارحیت اور دوسرے کے خلاف مانی جائے گی ۔کچھ ایسا ہی معاہدہ جیسا نیٹو کے ممبر ملکوں کے درمیان ہے ۔یہ ڈیفنس معاہدہ یہ بھی کہتا ہے کہ اگر ایک دیش پر حملہ ہوا ہے تو دوسرا دیش اسے خود پر بھی حملہ مانے گا ۔یعنی اب اگر پاکستان یا سعودی عرب پر کوئی حملہ ہوتا ہے تو اسے دونوں ملکوں پر حملہ ماناجائے گا ۔دونوں ملکوں کی بری ہوائی اور بحری افواج اب اور زیادہ تعاون کریں گی اور خفیہ معلومات شیئر کریں گی۔چونکہ پاکستان ایک نیوکلیائی کفیل ملک ہے ایسے ...

چارلی کرک کا قتل : امریکہ میں بڑھتا سیاسی تشدد!

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی چارلی کرک کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔واردات یوٹا کے اورم میں واقع یوٹا ویدی یونیورسٹی میں طلباءکی میٹنگ سے ٹھیک دوران ہوا ۔اس قتل نے ایک بار پھر امریکہ کو ہلا کررکھ دیا ہے ۔یونیورسٹی میں اس وقت قریب 3 ہزار طالب علم تھے ۔جب حملہ آور نے چارلی پر سیدھا نشانہ لگایا ۔حکام نے جانچ میں پایا کہ اسنائپر نے دورا یک عمارت کی چھت پر چھپ کر جو قریب 180 میٹر دوری پرتھی سے سیدھی ایک گولی چلائی جو چارلی کی گردن میں لگی اور وہ وہیں ڈھیر ہو گئے ۔کون تھے چارلی کرک ؟ چارلی ایک امریکی کنزرویٹو اور میڈیا شخصیت تھے ۔انہوں نے ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے نام کی ایک ینگ کنزرویٹو تنظیم 18 سال کی عمر میں ہی بنائی تھی وہ اس کے کوفاو¿نڈر تھے ۔وہ نوجوانوں کو سیاسی طور سے سرگرم بنانے ،مباحثوں میں حصہ لینے اور دقیانوشی نظریات کو ترغیب کرنے کے لئے جانے جاتے تھے صدر ٹرمپ کے قریبی چارلی ایک قاتل اور قتل کی وجہ کے بارے میں اب تک کچھ ٹھوس پتہ نہیں چلا لیکن یہ طے ہے کہ ان کی مقبولیت کافی تیزی سے بڑھ رہی تھی ایسے میں سوال یہ بھی ہے کہ انہیں کہیں ان کی بڑھتی مقبولیت تو قتل کی وجہ نہیں بنی ؟ چھت ...