اشاعتیں

جون 30, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پاک سے آئی نمک کی بوریوں میں 27سو کروڑ کی ہیروئن

محکمہ ایکسائز میں امرتسر کے اٹاری بارڈر پر واقع ایک نگرانی چوکی پر پاکستان سے آئے ایک نمک کے ٹرک سے 532کلو گرام ہیروئن کے پیکٹ برآمد کئے ساتھ ہی محکمہ نے 52کلو گرام کے دیگر نشے کی چیزوں کے پیکٹ بھی ضبط کئے جن کے نمونے جانچ کے لئے دہلی بھیج دیئے گئے ہیں ۔نمک کی بوریوں سے برآمد ہیروئن کی برآمد بین الااقوامی بازار میں 27سو کروڑ روپئے سے زیادہ بتائی جاتی ہے ۔یہ سب سے بڑی کھیپ ہے ۔اس کھیپ کو گلوبل ویزن امپیکٹس لاہور نے امرتسر کی فرم کنشک انٹر پرائیزز کو بھیجا تھا ۔محکمہ ایکسائز نے کمپنی کے مالک گرجندر سنگھ کو حراست میں لے لیا ہے ۔اس سے تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ روپیندر سنگھ کے تعلقات سری نگر کے لدھا والاکے ایک دوکاندار طارق احمد لون سے ہیں ۔محکمہ کسٹم نے طارق احمد کو جموں و کشمیر پولس کی مدد سے گرفتار کیا ہے ۔اٹاری بارڈر پر پکڑی گئی اس ہیروئن کے پیچھے اگر پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ہاتھ دکھائی پڑتا ہے تو اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں ہونی چاہیے ۔چونکہ وہ ایک عرصہ سے بھارت میں پنجاب اور جموں و کشمیر کے راستہ سے ہیروئن اور دیگر نشیلی چیزیں بھجوانے میں لگی ہوئی ہیں ۔اس کا مقصد صاف ہ

منوج تیواری بنام منیش سسودیا دنگل

دہلی میں بھاجپا بنام عام آدمی پارٹی میں گھمسان مچا ہوا ہے ۔ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کا دور جاری ہے یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب دہلی بھاجپا پردیش صدر و ایم پی منوج تیواری نے عام آدمی پارٹی سرکار کو گھیرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو جم کر نشانہ بنایا تیواری نے الزام لگایا کہ اسکولوں کے کمرے بنانے کے نام پر کجریوال سرکار 2000کروڑ روپئے کا گھوٹالہ کر چکی ہے اور اس میں نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کا ہاتھ ہے پریس کانفرنس کے دوران تیواری نے منیش سسودیا سے استعفیٰ تک کی مانگ کر ڈالی اور الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ اروند کجریوال و سسودیا نے اپنے رشتہ داروں و پارٹی ورکروں کو ہی کمرے بنانے کے ٹھیکے دیئے ہیں ۔اور دہلی سرکار 25لاکھ روپئے میں ایک کمرہ بنوا رہی ہے تیواری یہیں تک نہیں رکے بھاجپا نیتاﺅ ں نے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور پی ڈبلیو ڈی وزیر ستیندر جین کے خلاف پارلیمنٹ اسٹریٹ تھانے میں شکایت در ج کرائی اس کے بعد منیش سسودیا نے گھوٹالے کے الزام پر بھاجپا پر جوابی نکتہ چینی کر تے ہوئے منوج تیواری کو کھلی چنوتی دی کہ وہ محکمہ تعلیم میں 2000کروڑ روپئے گھوٹالے کو ثابت کریں اور انہی

بیٹا کسی کا بھی ہو ،غرور ،بدسلوکی برداشت نہیں !

 پچھلے کچھ دنوں میں الگ الگ ریاستوں میں پولیس ،انتظامیہ اور عین سازیہ سے وابستہ افسران پر حملوں کے واقعات سامنے آئے ہیں انہیں محض کسی اتفاقی عمل مان کر درکنار کرنا شاید صحیح نہیں ہوگا ۔تازہ مثال مدھیہ پردیش میں بھاجپا کے جنرل سیکریٹری کیلاش ورگیہ کے لڑکے ممبر اسمبلی آکاش ورگےہ کی ہے جنہوں نے پچھلے دنوں اندور میں میونسپل کارپوریشن کے ایک افسر کو کرکٹ کے بیڈ سے پیٹا تھا ۔یہ تکلیف دہ بات ہے کہ ایسا کرنے کے بعد اسے صحیح ٹھہرایا جانے لگا کیونکہ اس واردات کا ویڈیو عوام کے سامنے آگیا اس لئے دیش بھر میں اس کی تلخ نکتہ چینی ہوئی اور دوسری طرف ان تنقیدوں کی فکر کرنے کے بجائے حملہ کرنے والے اس ممبر اسمبلی کو ضمانت ملنے پر بھاجپا ورکروں نے الٹا جشن منایا جیسا کہ وہ بہت اچھا کام کرکے جیل سے رہا ہوا ہو ۔ٹھیک اسی طرح دوسرا واقعہ مدھےہ پردیش کے ستنا ضلع کے رام نگر میں ہوا جہاں وہا ں بھی بھاجپا کے ایک نیتا نے ایک چیف ایگزیٹیوافسر کو بری طرح پیٹا جس میں وہ سنگین طور پر زخمی ہوگئے ۔اس کے علاوہ تلنگانہ میں بھی حکمراں راشٹریہ سمیتی کے ایک ممبر اسمبلی کی رہنمائی میں بھیڑ نے ایک خاتون محکمہ جنگلات کی افسر

بیٹوں کو عالمی سطح کا بنانے میں والدین کا تعاون !

آج اگر ٹیم انڈیا ورلڈ کپ جیتنے کی امید کررہی ہے توا س کے کھلاڑیوں کو یہاں تک پہنچانے میں ان کے والد کا بہت بڑاتعاون ہے پیش ہے کچھ کھلاڑیوں کے والد کی قربانی او رجدوجہد کی داستان ٹیم انڈیا کے کپتان وراٹ کوہلی اپنے والد کے بیحد لاڈلے تھے 9سال کی عمر میں جب وراٹ کوہلی نے کرکٹ کھیلنا شروع کیا تو والد ہی انکے پہلے فین تھے جو اپنی مصروف زندگی سے وقت نکال کر انکی حوصلہ افزائی کے لئے جاتے تھے وراٹ کے والد پریم کوہلی پیشہ سے فوجداری معاملوں کے وکیل تھے گروگرام میں وراٹ فیز ون میں والدہ سروج کوہلی کے ساتھ رہتے تھے ان کا ایک اور بھائی اور بہن ہے ان کے والد کا خواب تھا کہ انکا بیٹا وراٹ کرکٹ میں اچھا کھیلے اور نام کمائے ۔کرکٹ کی کوچنگ سے لیکر اور وراٹ کے کھیل سے جڑے رہے اور ان کے کھیل پروگراموں کے بارے میں پوری معلومات رکھتے تھے اتناہی نہیں بیٹے وراٹ کو کرکٹ کوچنگ کے لئے ساتھ لیکر جاتے اور آتے تھے وراٹ کو ایک کامیاب کرکٹر بنانے کا خواب دیکھنے والے والد پریم کوہلی کا 18دسمبر 2006میں دہانت ہوگیا تھا اس وقت وراٹ رنجی ٹرافی میچ کھیلا کرتے تھے وراٹ کوہلی نے ایک انٹر ویو میں بتایا کہ ان کا والد سے بہت

دھرم ،مان کا واسطہ دے کر فلمی دنیا چھوڑنا

دنگل گرل اور نیشنل ایوارڈ ونر اداکار ہ زائرہ وسیم نے کافی کم عمر اور وقت میں اپنی دم دار اداکاری سے بالی ووڈ میں اپنی پہچان بنا لی تھی اب وہ سونالی بوس کی فلم دی اسکائی از پنک میں پردے پر نظر آئیں گی ۔اس درمیان زائرہ نے اتوار کو فلموں میں کام نہ کرنے کا اعلان کر دیا عامر خان کی مشہور فلم دنگل سے بالی ووڈ میں قدم رکھنے والی زائرہ نے فیس بک پر لکھے اپنے پوسٹ میں کہا کہ اب میں کام نہیں کروں گی پانچ سال پہلے میں نے ایک فیصلہ لیا جس نے میری زندگی ہمیشہ کے لئے بدل دی میں نے جیسے ہی اپنے قدم بالی ووڈ میں رکھے تو اس نے میرے لئے مقبولیت کے دروازے کھول دیے اور مجھے کامیابی کے ایک ہونہار اداکارہ کے طور پر پیش کیا جانے لگا اور اکثر نوجوانوں کے رول ماڈل کے طور پر میری پہنچان ہونے لگی حالانکہ میں نے کبھی بھی ایسا تصور نہیں کیا تھا ۔اب جب میں نے اداکاری کے پیشے میں پانچ سال پورے کئے ہیں تو میں اس بات کو تسلیم کرتی ہوں کہ کام کی وجہ سے ملی پہچان سے میں خوش نہیں ہوں اور نئی زندگی کے طریق کار پر پکڑ بنانے کی کوشش کرتے ہوئے محسوس ہوا کہ میں اس جگہ سے نہیں بنی ہوں یہ سیکٹر یقینی طور پر میرے لئے دیر سویر

74سال میں پہلی بار نارتھ کوریا کی سرزمیں پر امریکی صدر

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اچانک نارتھ کوریا جا کر ساری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا ہے ۔پچھلے دو سال سے امریکہ اور نارتھ کوریا کے رشتوں میں بہت بڑی تبدیلی آئی ہے ۔کوئی لمبا عرصہ نہیں گزرا کہ جب دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی انتہا پر تھی ۔اور ایک وقت ایسا بھی آیا جب یہ لگنے لگا کہ دونوں ملکوں کے درمیان خطرناک جنگ چھڑنے والی ہے اور دونوں طرف سے نیوکلیائی ہتھیار استعمال ہوں گے اور تیسری عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے لیکن اطمینان کی بات یہ رہی کہ ایسی کسی انہونی کا خطرہ ٹل گیا ۔شاید صدر ٹرمپ اور نارتھ کوریا کے حکمراں کنگ جونگ کی سمجھ میں آگیا کہ دونوں ملکوں میں بات چیت سے ہی کوئی راستہ نکل سکتا ہے ۔ایک طرف نارتھ کوریا کے ڈیکٹریٹر اور ہم منصب کم جونگ ان تھے تو دوسری طرف امریکی راشٹر واد اور علاقاعیت سے رغبت یافتہ ڈونالڈ ٹرمپ دونوں ہی تلخ مزاج نیتاﺅں نے دنیا کے دل و دماغ کو ایک نئے جنگ کے خدشے میں ڈال رکھا تھا اب ٹرمپ اور کنگ جو تیسری ملاقات ہوئی اس کے نتیجے میں کوریائی عوام کی آنکھوں میں جو خوشی کے آنسو آئے وہ دراصل راحت ملنے کی خوشی کے آنسو تھے جنگ سے تباہ کاری کا اندیشہ اس وقت ٹلتا محسوس ہوتا ہے تو

کانگریس کی ہار کےلئے اکیلے راہل ذمہ دار نہیں

اسمبلی چناﺅ والی ریاستوں کے نیتاﺅں سے ملاقات کے سلسلے میں دہلی کانگریس کے نیتاﺅں نے کانگریس صدر راہل گاندھی سے ملاقات کی میٹنگ شروع ہونے کے ساتھ ہی انہوںنے نیتاﺅں کو ہدایت دی کہ میرے عہدہ چھوڑنے کو لے کر بات چیت نہ کریں راہل گاندھی نے لوک سبھا چناﺅ میں ہار کی اجتماعی ذمہ داری کے تئیں پارٹی کے سینر لیڈروں کے ذریعہ دکھائی گئی مایوسی پر دکھ جتایا انہوںنے کہا کہ انہیں اس بات کا دکھ ہے کہ ان کے پارٹی صدر عہدے سے استعفیٰ کی پیش کش کے بعد بھی کچھ وزراءاعلیٰ اور سنیر لیڈروں کو اپنی جواب دہی کا احساس نہیں ہوا ۔با خبر ذرائع نے بتایا کہ راہل گاندھی نے کہا کہ وہ اس بات سے دکھی ہیں کہ ان کے استعفی ٰ کے بعد بھی پارٹی کے کچھ وزراءاعلیٰ اور جنرل سیکریٹریوں و انچارجوں اور سینر لیڈروں کو اپنی جواب دہی کا احساس نہیں ہوا اور نہ ہی کسی نے ابھی تک اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے ۔غور طلب ہے کہ راہل کا یہ تبصرہ اس معنی میں اہم ہے کہ 25مئی کو ہوئی کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کملناتھ کو لے کر خاص طور سے ناراضگی ظاہر کی تھی انہوںنے اپنے لڑکوں کو

ڈاکٹرس ڈے یا ڈر ڈے؟ڈاکٹروں پر تشدد بند ہو

پیر کے دن یکم جولائی کو ڈاکٹر دوس تھا ہر سال اس دن کو خاص بنانے والے ڈاکٹر مختلف امراض کے تئیں لوگوں کو بیدار کرتے تھے ۔لیکن اس مرتبہ ڈاکٹر اپنی سیکورٹی کو لے کر فکر مند ہیں ۔اسپتالوں میں ڈاکٹروں پر مسلسل ہو رہے حملے ان کے لئے ناسور بنتے جا رہے ہیں ۔پیر کو ہی دہلی میں ایم سی ڈی کے بڑے اسپتال ہندوراﺅ میں ایک خاتون مریض کی موت کے بعد اس کے رشتہ دار آگ ببولہ ہو گئے اور انہوںنے ڈیوٹی پر موجود دو ڈاکٹروں کی جم کر پٹائی کر دی اور ہاتھا پائی میں ایک ڈاکٹر کے سر میں سنگین چوٹ آئی جبکہ دوسرے کے کپڑے پھاڑ دیے گئے تھے اور اسے بھی کئی جگہ چوٹیں آئیں ہیں ۔واردا ت کے خلاف رات میں ہی اکٹھا ہوئے ڈاکٹروں نے انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی شروع کر دی اتوار کی صبح ماحول بگڑتا دیکھ انتظامیہ کی شکایت پر دہلی پولس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کئی لوگوں کو حراست میں لیا اور پورے معاملے کی جانچ کے لئے این ڈی ایم سی میں ایک کمیٹی بنا دی ریزیڈینٹ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر منیش جین نے بتایا کہ سنیچر کی رات راج بالہ نامی مریض عورت کو امرجنسی میں لایا گیا تھا مہیلا گردے میں انفیکشن کی بیماری کا شکار تھی اس کی حالت

کرائم سیرئل دیکھ کر قتل کی سازش رچی

23جون کووسنت وہار علاقہ میں وسنت اپارٹمینٹ کے فلیٹ نمبر234میں دو بزرگوں سمیت تین لوگوں کے قتل کی گتھی کو دہلی پولس نے سخت محنت کے بعد آخر کار سلجھا لیا ہے ۔دہلی پولس کی کرائم برانچ ٹیم نے 72گھنٹے میں سی سی ٹی وی کیمرے اور موبائل کی کال تفصیلات اور رشتہ داروں کے بیانات کی بنیاد پر ملے سراغ کے بعد ملزمان کو دبوچ لیا ۔72گھنٹے میں قتل کی واردات کو سلجھانے پر دہلی پولس کو بدھائی ان بزرگوں کے قتل کے معاملے میں گرفتار ملزمان پریتی و منوج نے پوچھ تاچھ میں حیرت انگیز انکشاف کئے ہیں ۔ملزمہ پریتی نے پولس کو بتایا کہ اس نے منوج کے ساتھ مل کر ایک کاروبار شروع کیا تھا جو کسی وجہ سے گھاٹے میں چلا گیا ۔گھاٹہ پورا کرنے کے لئے دونوںنے ٹی وی پر کرائم سیرئل دیکھ کر آٹھ دن تک قتل کی پلانگ کی اس دوران انہوںنے واردات والی جگہ کی دو دن تک ٹوہ لی اور واردات انجام دے ڈالی ۔یہ کرنے کے بعد پریتی 17جون کو ان کے گھر پہنچی جہاں اس نے دونوں بزرگوں سے اس بزرگ جوڑے کا بھروسہ جیتنے کے لئے اور ان کی بیٹی سے فون پر بات ہونے کی بات کی وہ پوری رات بزرگوں کے گھر میں رکی اور ان میں گھل مل گئی ۔گھر کی ٹوہ لینے کے لئے منوج کے

سندیسرا بندھوﺅں نے ہی نیرو مودی کو بھی پیچھے چھوڑا

ہمارے دیش میں پتہ نہیں کتنے گھوٹالے باز بیٹھے ہیں ؟آئے دن ایک نئے گھوٹالے کا پردہ فاش ہوتا ہے ۔ہزاروں کروڑ روپئے کی ہیرا پھیر کا پتہ چلتا ہے ۔ہم تو سمجھتے تھے کہ نیرو مودی اور میہول چوکسی ہی بڑے گھوٹالے باز تھے لیکن یہاں پر تو ان سے بھی بڑے گھوٹالے بازوں کا پتہ چلا ہے ۔ان فورس مینٹ ڈاریکٹریٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ سندیسرا بندھوﺅں کے ذریعہ بینکوں سے کی گئی جعلسازی نیرو مودی کے پنجاب نیشنل بینک سے بھی بڑی ہے ۔ای ڈی کے ذرائع کے مطابق اسٹرلنگ بائیو ٹیک کے پرموٹروں نتن سندیسرا ،چیتن سندیسرا اور دپتی سندیسرا نے بینکوں سے 14ہزار پانچ سو کروڑ کی دھوکہ دھڑی کی ہے ۔جبکہ فرار ہیرا کاروباری نیرو مودی نے پنجاب نیشنل بینک کے 11ہزار چارسو کروڑ روپئے کی دھوکہ دھڑی کی تھی سی بی آئی نے 2017میں گجرات کی دھرمہ کمپنی اسٹرلنگ بائیو ٹیک اور اس کے پرموٹروں کے خلاف بینکوں سے 5383کروڑ کی دھوکہ دھڑی کا کیس درج کیا ہے ۔اس کے بعد ای ڈی نے جانچ شروع کی تب پتہ چلا کہ سندیسرا گروپ کی بیرونی ممالک میں واقع کمپنیوںنے ہندوستانی بینکوں کی غیر ملکی شاخوں سے 9ہزار کروڑ روپئے کا قرض لیا ۔یہ رقم ہندوستانی و غیر ملکی دونوں کرنس

چلے تھے بھاجپا کو گھیرنے خود ہی چوپٹ ہوگئے

عام چناﺅ سے پہلے تک خود کو مستقبل کا کنگ میکر پیش کر رہے ٹی ڈی پی کے چیف چندر بابو نائیڈو کو اب جھٹکے پر جھٹکے لگ رہے ہیں ریاست میں جہاں اپنا اقتدار کھویا اور لوک سبھا چناﺅ میں بھی پارٹی ہار گئی اس کے بعد اب ان کی پارٹی میں ٹوٹ پھوٹ شروع ہو گئی ہے راجیہ سبھا میں ان کے چھ میں سے چار ایم پی بھاجپا میں شامل ہو گئے ہیںیہ چاروں ایم پی نائیڈو کے بھروسہ تھے ۔ظاہر ہے کہ چندر بابوکی مشکلیں اور بھی بڑھ سکت ہیںانہوں نے چناﺅ سے پہلے اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوشش کی تھی اور اس کے لئے چناﺅی دورے بھی کئے تھے سرکار جہاز لے کر کولکاتہ اور دہلی کے چکر لگاتے رہے نائیڈو چناﺅ میں تو نا کام رہے اس کی کئی وجہ تھی جیسے اپوزیشن میں کئی پارٹیاں دیگر ریاستوں میں ایک دوسرے کی مخالف تھیں اسی دوران تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آر راﺅ بھی فیڈرل مورچہ کی مہم چلا رہے تھے ادھر نائیڈو اپوزیشن کو متحد کر دہلی میں بھاجپا کو گھیرنے کی کوشش میں تھے ادھر کے سی آر راﺅ نے جگن موہن ریڈی کو ہمایت دے کر نائیڈو کی مشکلیں ان کے گھر میں ہی بڑھا دیں سیاسی واقف کاروں کا کہنا ہے کہ ان کی مشکلیں ختم نہیں ہونے والی ہیں ۔ریاست میں نئی جگن

بحیثیت وزیر داخلہ امت شاہ کا پہلا دورہ کشمیر

بطور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پہلی مرتبہ جموں و کشمیر کے دورے پر گئے ۔اور ان کا دورہ کامیاب رہا امت شاہ دو دن کشمیر میں رہے ۔عرصے بعد یہ دیکھنے کو ملا کہ امت شاہ کے کشمیر دورے پر نہ تو علیحدگی پسندوں نے کوئی بند کی اپیل کی اور نہ کوئی ہڑتال ہوئی اور نہ کوئی پتھر بازی ہوئی تو کیا یہ سمجھا جائے کہ علیحدگی پسندوں کا نظریہ بدل گیا ہے ۔یا انہیں شاہ کا اتنا خوف ہے کہ ان کے دو روزہ قیام کے دوران ایک بھی واقعہ نہیں ہوا ؟تو کیا یہ مانا جائے کہ علیحدگی پسندوں کا نظریہ دوبارہ مودی سرکار آنے پر بدل گیا ہے ۔شاید یہ تبدیلی پلوامہ حملہ اور بالا کوٹ ائیر اسٹرائک کے بعد دنیا میں الگ تھلگ پڑے پاکستان کی وجہ سے ہو رہا ہے ۔ٹیرر فنڈنگ پر نظر رکھنے والی اس ایف اے ٹی اف سے بچنے کے لئے پاکستان آگے کوئی خطرہ فی الحال کشمیر میں کھلے طور پر لوہا نہیں لیتا دکھائی دے رہا ہے ۔حالانکہ جیش محمد اور دیگر آتنکی تنظیموں کو نئے سرے سے مضبوط کرنے کی تیار ی آئی ایس آئی کے ذریعہ کی جا رہی ہے ۔امت شاہ نے یہ کہہ کر اپنے ارادے ظاہر کر دئے کہ دہشتگردوں کو مالی مدد روکنے اور دہشتگردی مخالف مشینری کو مضبوط بنانے کے ساتھ ہی دہشت