اشاعتیں

مارچ 11, 2012 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اکھلیش کی اگنی پریکشا تو اب شروع ہوئی ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 17 March 2012 انل نریندر اترپردیش میں اکھلیش یادوکی پاری کا آغازگیا ہے۔ جمعرات کوکھانٹی ،گنوئی رنگ ڈھنگ میں اور نئے تیور اورفلیور کے ساتھ اپنے بلبوتے پر اترپردیش میں پہلی بار اکثریت کے ساتھ قابض ہوئی سپا کے 38 سالہ نوجوان چہرہ اکھلیش یادو اور ان کے کیبنٹ ممبران نے عہدراز داری کا حلف لیا۔ ریاست کے گورنر بی ایل جوشی نے مقامی لا ماٹینیئر کلب میدان میں منعقدہ ایک شاندار تقریب میں ریاست کے نوجوان وزیر اعلی کی پاری کا آغاز ہوا۔ اکھلیش کے ساتھ19 وزراء نے بھی حلف لیا۔ اکھلیش کے ساتھ ان کے وزراء نے بھی حلف لیا۔ حالانکہ اس سیپہلے اکھلیش کے والد شری ملائم سنگھ یادوتین مرتبہ ریاست کے وزیر اعلی بنے لیکن انہیں ہر مرتبہ دوسرو ں کی حمایت کی بیساکھی پر کھڑا ہونا پڑا لیکن اس بار اقتدار کے لئے واضح مینڈیٹ ملا ہے تو نئے وزیر اعلی کے لئے چنوتیوں کا پہاڑ سامنے ہے۔ تقریب سے ہی تنازعات کا آغاز ہوگیا ہے کیونکہ آزاد ممبر اسمبلی رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا کو کیبنٹ وزیر بنانا چونکانے والا تھا۔ راجہ بھیا کے خلاف اقدام قتل، ڈکیتی، اغوا سمیت 8 م

اور اب امریکی فوجی نے افغانستان میں کیا قتل عام

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 17 March 2012 انل نریندر افغانستان میں لگتا ہے امریکی فوجی اپنا صبر وتحمل کھوتے جارہے ہیں۔ ان فوجیوں کو اب نہ تو ڈسپلن میں رہنے کی پرواہ ہے اور نہ ہی دنیا داری کی۔ کچھ ہی دن پہلے مقدس کتاب قرآن شریف کو جلانے کا واقعہ ہوا تھا اور اب بے قصور افغانیوں کے قتل عام کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں ایتوار کو سویرے ایک امریکی فوجی گہری نیند میں سو رہے لوگوں پر قیامت بن کر ٹوٹ پڑا۔ اس نے اندھا دھند فائرننگ کرکے القاضی گاؤں میں 16 لوگوں کو موت کی نیند سلا دیا۔ قندھار کے گورنر کے ترجمان احمد جاوید فیصل کے مطابق یہ واردات صبح تین بجے ہوئی جب ایک امریکی فوجی نیٹو کے فوجی ٹھکانے سے باہر نکلا اور پاس کے گاؤں نجیبن اور القاضی میں گہری نیند سورہے افغانیوں پر اندھا دھند گولی چلانے لگا۔ واقعے میں 9 بچے اور 3 عورتوں سمیت 16 افراد کی موت ہوگئی۔ اس قتل عام سے ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ امریکی صدر براک اوبامہ نے اپنے افغان ہم منصب حامد کرزئی کو ٹیلی فون کرکے قندھار کے اس واقعے کی تیزی سے جانچ کرانے کا وعدہ کیا ہے۔ ا

مایاوتی اب آگے کیا کریں گی؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 15 March 2012 انل نریندر بہوجن سماج پارٹی کی چیف و اترپردیش کی سابق وزیر اعلی مایاوتی کے مستقبل کو لیکر سبھی کو پریشانی تھی کہ اب آگے وہ کیا کریں گی؟ چناؤ میں کراری ہار کے بعد بہن جی کے سیاسی مستقبل میں بے یقینی ضرور پیدا ہوگئی تھی۔ فی الحال لگتا ہے کہ بہن جی مرکز کی سیاست کریں گی۔ انہوں نے راجیہ سبھا کے لئے پرچہ داخل کردیا ہے۔ اس سے پہلے پیر کو لکھنؤ میں ایک ایسا منظر سامنے آیا جس کا تصور کرنا بھی کچھ وقت پہلے تک ناممکن تھا۔ مایاوتی کے سامنے جب وہ وزیر اعلی تھیں کسی کی مجال تھی کہ برابر کی کرسی پر کوئی اور بیٹھ سکتا ہو ۔ چاہے وہ ایم پی ہو، یا پارٹی کا سینئر عہدیدار ہو یا ممبر اسمبلی ہو سبھی کو زمین پر بیٹھنا پڑتا تھا۔ مایاوتی اکیلی کرسی پر بیٹھتی تھیں۔ہار کے بعد پیر کو بسپا ممبران اسمبلی کی میٹنگ ہوئی تو راجیہ سبھا میں پارٹی کے امیدواروں کا انتخاب ہونا تھا۔ راجیہ سبھا کی 10 سیٹوں کے لئے پیر کو نامزدگی کا کام شروع ہوگیا ہے۔ بسپا کے ممبران اسمبلی کی تعداد کے حساب سے 2 سیٹیں بسپا جیت سکتی ہے۔ ایک سیٹ پر تو خود بہن جی کھڑی

وجے بہوگنا نے وزیر اعلی کے عہدے کا حلف تو لے لیا لیکن آگے کیا ہوگا؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 15 March 2012 انل نریندر کافی جدوجہد کے بعد منگل کے روز ممبر پارلیمنٹ وجے بہوگنا نے دہرہ دون میں بطور اتراکھنڈ کے وزیر اعلی حلف لے لیا۔ دہرہ دون کے پریڈ گراؤنڈ میں جب بہوگنا وزیر اعلی کا حلف لے رہے تھے تو وہاں کانگریس کے محض15 ممبران اسمبلی موجود تھے۔ وزیر اعلی نہ بنائے جانے پر اتراکھنڈ کانگریس میں بغاوت ہوگئی ہے۔ اترپردیش کے طاقتور لیڈر ہریش راوت سخت ناراض ہیں ۔ انہوں نے پارلیمنٹ سے اپنا استعفیٰ دے دیا ہے۔ الموڑہ سے چنے گئے ایم پی اور ہریش راوت حمایتی پردیپ ٹمٹا نے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ وجے بہوگنا انہیں قطعی قبول نہیں ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ بھلے ہی بہوگنا وزیر اعلی بن گئے ہیں لیکن اسمبلی کا منہ نہیں دیکھ پائیں گے۔ اسی وجہ سے بہوگنا نے اکیلے حلف لیا اور کسی اور وزیر کو حلف نہیں دلایا جاسکا۔ کہا تو یہ جارہا ہے کہ ہریش راوت نے پیر کی رات استعفیٰ دینے سے پہلے بی جے پی صدر نتن گڈکری سے ملاقات کی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ انہوں نے بھاجپا سے کہا کہ وہ ان کے ساتھ آسکتے ہیں بشرطیکہ بھاجپا ان کو وزیر اعلی بنائے۔بھاج

موہالی سیمی فائنل فکس تھا: اخبار کاسنسنی خیز خلاصہ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 14 March 2012 انل نریندر کرکٹ میچ میں فکسنگ کا جن بوتل سے باہر آگیا ہے۔ انگلینڈ کے مشہور اخبار ' دی سنڈے ٹائمس' نے انکشاف کیا ہے کہ 2011ء ورلڈ کپ موہالی میں کھیلا گیا بھارت ۔ پاک سے سیمی فائنل فکس تھا۔برطانوی اخبار نے دہلی کے ایک سٹوریہ سے بات چیت اور اپنی جانچ کی بنیاد پر دعوی کیا ہے۔ دی سنڈے ٹائمس بہت ہی مقبول اخبار ہے جس کے بھروسے پر کم ہی شبہ ہوتا ہے۔ ایسی سنسنی خیز رپورٹ وہ بغیر ٹھونس ثبوت اور جانچ کے نہیں شائع کرسکتا۔ضرور انہوں نے اپنے ثبوت اور ان کے بارے میں تصدیق کی ہوگی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے سٹے بازوں نے کھلاڑیوں کو لاکھوں روپے کی پیشکش کی تھی۔ فکسنگ کے اس بھنور میں ایک بالی ووڈ اداکارہ کے شامل ہونے کا دعوی کیا گیا ہے۔ میچ پچھلے سال30 مارچ کو موہالی میں کھیلا گیا تھا اور اس میچ میں بھارت نے پاکستان کو ہرایا تھا۔ سٹے بازوں کا دعوی ہے کہ وہ انگلش کاؤنٹی انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی ٹیسٹ میچ آئی پی ایل اور جہاں تک بنگلہ دیش پریمئر لیگ تک کے مقابلے فکس کرتے ہیں۔ اخبار نے فکسنگ سے متعلق سبھی اطلاعات اور ثبوت آئی سی سی

پھر شروع ہوئی تیسرے ،چوتھے فرنٹ کی آہٹ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 14 March 2012 انل نریندر اترپردیش میں سماجوادی پارٹی کی سرکار بننے سے مرکز میں نئی ہلچل شروع ہوگئی ہے۔ ملائم سنگھ یادو نے ایک جھٹکے میں نوجوان اکھلیش کو نریندر مودی، نتیش کمار، ممتا بنرجی، جے للتا، پرکاش سنگھ بادل، بھوپندر سنگھ ہڈا، عمر عبداللہ، شیلا دیکشت، نوین پٹنائک، شیو راج سنگھ چوہان، رمن سنگھ، پرتھوی راج چوہان جیسے سینئر وزرائے اعلی کو نہ صرف برابر بلکہ اترپردیش جیسے دیش کے سب سے بڑے صوبے کا مکھیہ بنا کر ان سے آگے کھڑا کردیا ہے۔ ہمیشہ سیاست میں خطرہ مول لینے والے ملائم نے اکھلیش کو کمان سونپ کر سب سے پہلے اپنے خاندان میں وراثت کے سوال کا حل تو نکال لیا ہے ساتھ ساتھ انہوں نے سماجوادی پارٹی کو بھی اپنا مستقبل کا نیتا دے دیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اب ملائم سنگھ کیا کریں گے؟ ظاہر ہے کہ وہ اب مرکز کی سیاست کریں گے۔ اس کی آہٹ بھی شروع ہوگئی ہے اب تھرڈ فرنٹ ،چوتھے فرنٹ کی بحث شروع ہوگئی ہے۔ ترنمول کانگریس کی صدر ممتا کے ذریعے چوتھا مورچہ بنانے میں سرگرمیں دکھانے سے لیفٹ پارٹیوں کی تشویش بڑھنا فطری ہی ہے۔چناؤ میں کانگریس اور بھ

اسرائیلی سفارتکار پر حملے میں فری لانس صحافی کی گرفتاری

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 13 March 2012 انل نریندر 13 فروری کو نئی دہلی کے انتہائی سکیورٹی والیعلاقوں میں سے اورنگ زیب روڈ پر واقع اسرائیلی خاتون سفارتکار ٹال یوہوشوا کی کار کے پچھلے حصے میں ایک موٹر سائیکل سوار نے میگنیٹک ڈوائز بریکٹ میں اسٹکی بم چپکا دیا تھا۔ اس کے فوراً بعد ہوئے دھماکے سے کار میں آگ لگ گئی تھی۔ خاتون سفارتکار و کارڈرائیور منوج زخمی ہوگئے تھے۔ تین دیگر گاڑیاں میں اس کی ضد میں آئی تھیں۔ دہلی پولیس نے اس دھماکے کے سلسلے میں ایران سے وابستہ ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔اس شخص نے اپنے آپ کو ایک نیوز ایجنسی کا صحافی بتایا ہے۔ اس کا نام سید محمد کاظمی 50 برس ہے اور وہ ایرانی نیوز ایجنسی کے لئے کام کرتا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے سید محمد کاظمی کی گرفتاری کے سراغ بینکاک سے ملے تھے۔ خیال رہے جس دن دہلی میں کار بم لگایا گیا تھا ٹھیک اسی دن بینکاک میں بھی ایک دھماکہ کرنے کی ناکام کوشش کی گئی تھی۔ دہلی میں ہوئے دھماکے کے تار نہ صرف بینکاک سے جڑے ہیں بلکہ جارجیہ سے بھی جڑے ہیں۔ دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ سفارتکار کی کار پر بم دھماکے کی پہلی کامیابی ب

ایک اور ایماندار افسر کھدان مافیا کا شکار بنا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 13 March 2012 انل نریندر مرینہ ضلع میں ایک نوجوان آئی پی ایس افسر نریندر کمار کے بے رحمانہ قتل سے ایک بار پھر واضح ہوگیا کہ غیر قانونی کھدائی مافیہ سے ٹکرانا کتنا خطرے کا کام ہے۔ مافیہ سے ٹکرانے کی قیمت نریندر کمار جیسے ایماندار افسر کو اپنی جان گنوا کر چکانی پڑی ہے۔ مدھیہ پردیش کے بانمور میں جانباز پولیس افسر نریندر کمار سنگھ کے قتل سے وابستہ یہ واقعہ بتاتا ہے کہ کرپٹ اور مجرمانہ عناصر کی سسٹم کے اندر کتنی گہری گھس پیٹھ ہے کہ وہ اپنا مفاد پورا کرنے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ اس نوجوان افسر کا قصور صرف اتنا تھا کہ اس نے اس علاقے میں ہورہی اندھا دھند غیر قانونی کھدائی پر اعتراض کیا تھامگر بلوا پتھر سے لدی ایک ٹریکٹر ٹرالی کے ڈرائیور کو یہ ناگوار گذرااور اس نے انہیں روندھ ڈالا۔ وہ بھی پولیس چوکی سے محض 500 میٹر کی دوری پر۔ 2009ء بیچ کے آئی پی ایس افسر نریندر کمار سنگھ کی پوسٹنگ 16 جنوری کو مرینا کے بانمورمیں ایس ڈی او پی کی شکل میں ان کی تقرری ہوئی تھی۔ انہوں نے ایک مہینے میں ناجائز کھدائی کے 20 سے زیادہ معاملے درج

پہلے سے ہی لاچار یوپی اے سرکار کیلئے چنوتیاں منہ پھاڑے کھڑی ہیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 11 March 2012 انل نریندر یوپی اے کی سرکار کی میعاد 2014ء تک ہے۔ اب سے عام چناؤ کا وقت منموہن سنگھ حکومت کے لئے کانٹوں بھرا ہوگا۔ اترپردیش اسمبلی چناؤ نتائج نے یوپی اے حکومت کے لئے مشکلیں اور بڑھا دی ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں سے تقریباً لاچار منموہن سرکار اگلے دو سال کس طرح سے طے کرے گی یہ کہنا مشکل ہے۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ کوئی بھی سرکار اپنی میعاد کے آخری دو برسوں میں پوری طاقت جھونک دیتی ہے اور عوامی مفاد کے قدم اٹھاتی ہے تاکہ پچھلے برسوں کی عوام کو درپیش تکلیفیں بھول جائیں لیکن اس حکومت کے لئے اب زیادہ عوامی مفادی قدم اٹھانا بھی مشکل ہوجائے گا کیونکہ وہ اب لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اپنی منمانی اتنی آسانی سے نہیں کر سکے گی۔ وہ اہم بل نہیں لا سکتی کیونکہ دونوں ایوان کی پوزیشن پہلے سے بھی کمزور ہوجائے گی۔ ایک طرح سے یہ کہیں کہ یوپی اے سرکار پر ضابطہ لاگو ہوگیا ہے۔ یوپی نتائج سے صاف ہے کہ علاقائی پارٹیاں مضبوط ہورہی ہیں اور مرکز کمزور۔ ایسے میں کانگریس اکثریت والی یوپی اے کے سامنے کئی چیلنج کھڑے ہوگئے ہیں۔ اس وقت منموہن

یوپی کے مسلم ووٹروں نے بڑی سمجھداری و ہوشیاری سے ووٹ دیا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 11 March 2012 انل نریندر اترپردیش کے مسلمانوں نے یوپی اسمبلی چناؤ میں کچھ حد تک ٹیکنیکل ووٹنگ کی یہ کہیں تو یہ کہنا شایدغلط نہ ہوگا۔ میں سمجھتا ہوں کے پہلی بار انہوں نے مسلم بڑی سمجھداری سے اپنے مفادات کو سامنے رکھ کر ووٹنگ کی ہے۔ انہوں نے دیکھا کہ کونسی پارٹی سے کونسا مسلم امیدوار جیت سکتا ہے اسے ہی ووٹ دو نتیجوں نے مسلم مٹھادھیشوں کو دھول چٹانے میں بھی کوئی کثر نہیں چھوڑی۔ قومی علماء کونسل سے لیکر شاہی امام سید احمد بخاری کے سفارش کردہ امیدواروں کو نہ منظور کردیا۔ علماء کونسل تو ریاست میں اپنا کھاتہ تک نہیں کھول پائی۔ اپنے گڑھ اعظم گڑھ کی نظام آباد سیٹ پر کھڑے کونسل کے جنرل سکریٹری طاہر مدنی چوتھے مقام پر رہے۔ بہٹ سیٹ سے امام بخاری کے داماد اور سپا امیدوار علی خاں چناؤ ہار گئے ہیں وہیں لکھیم پور کھیری سے سپا امیدوار عمران ہار گئے۔ پیشے سے بلڈر عمران کو ٹیلے والی مسجد کے امام مولانا شاہ فضل الرحمن وحیدی ندوی نے ٹکٹ دلوایا تھا۔ مسلم ووٹروں کا یہ فیصلہ پارٹی نہیں بلکہ امیدواروں کے خلاف تھا۔ سماجوادی پارٹی زیادہ تر مسلم اک