اشاعتیں

جنوری 31, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مسلم مذہبی پیشواؤں کی دہشت گردی کیخلاف پہل کا خیر مقدم ہے

دیش کے مسلم مذہبی پیشواؤں نے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب خطرناک دہشت گرد تنظیم آئی ایس بھارت میں اپنے پاؤں پھیلانے کی کوشش کررہی ہے تب یہ قابل غور ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اور قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال سے ملاقات کے دوران ان مسلم مذہبی پیشواؤں نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ نوجوانوں کو آئی ایس کے تئیں راغب ہونے سے رکیں گے۔ یہ پہلی بار ہے جب راجناتھ سنگھ آئی ایس اشو پر مسلم مذہبی پیشواؤں سے ملے ہیں۔این ایس اے نے ان پیشواؤں کو بتایا کہ آئی ایس کس طرح سے پڑھے لکھے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ قریب ایک گھنٹے تک چلی اس ملاقات میں مسلم مذہبی پیشواؤں نے حکومت کو پوری طرح سے تعاون دینے کا بھروسہ دیتے ہوئے آئی ایس کی مذمت کی ہے۔میٹنگ میں مرکزی وزیرنے کہا کہ بھارت میں بڑی تعداد میں نوجوان اس دہشت گرد تنظیم آئی ایس اور دوسری طرح کی دہشت گردی کے خلاف سامنے آئے ہیں۔ ان علماؤں کی میٹنگ میں درگاہ اجمیر شریف کے سجادہ عبدالواحدحسین چشتی ،پیس فاؤنڈیشن آف انڈیا کے مفتی اعجاز ارشد قاسمی، رفیق واثق، ایم ایم انصاری، ایم جے خان اور جمعیت علماء ہند

دہلی میونسپل کارپوریشن ضمنی چناؤ سے بدل سکتے ہیں سمی کرن

دہلی ہائی کورٹ نے دہلی میونسپل کارپوریشن کے13 وارڈوں میں 3 ماہ کے اندر ضمنی چناؤکرانے کا حکم دیا ہے۔چیف جسٹس جی ۔روہنی و جسٹس جینت ناتھ کی بنچ نے سرکارکی اس دلیل کو مسترد کردیا کہ حالیہ مالی برس میں فنڈ الاٹ کرنا مشکل ہے۔ ایسے میں کارپوریشن کے اگلے برس ہونے والے عام چناؤ ستمبر اکتوبر 2016ء میں کرا لئے جائیں۔ بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آئین میں طے ہے کہ ایک لمبے عرصے تک وارڈوں کے چناؤ نہیں ٹالے جاسکتے۔ خالی سیٹ پر6 مہینے میں چناؤک رانا ضروری ہے۔ ایم سی ڈی کے ضمنی چناؤ سے کارپوریشن کے اندر سمی کرن بدل سکتے ہیں۔ اسمبلی چناؤ میں ہار جیت کے چلتے کونسلروں کی 13 سیٹیں خالی ہوئی ہیں۔ ہائی کورٹ نے اپریل ماہ تک ان پر ضمنی چناؤ کرانے کی ہدایت دی ہے۔ دہلی اسمبلی کے لئے تھوڑے تھوڑے فرق پر ہوئے دو چناؤ نے ایم سی ڈی کی تصویر بدل دی ہے۔ دراصل 2003ء میں ہوئے اسمبلی چناؤ میں کونسلر راجندر گہلوت ،انل شرما، جتیندر سنگھ شنٹی، رام کشن سنگھل، مہندر یادو نے جیت حاصل کی ہے اور یہ ممبر اسمبلی بننے کے بعد کارپوریشن سے مستفی ہوگئے تھے۔2015ء میں ہوئے اسمبلی چناؤ میں انہیں ہار کا سامنا کرنا پڑا اور یہ نہ تو کون

کشمیر پنڈت ہوں، دہشت گردی کے خلاف بولتا ہوں اس لئے ویزا نہیں

پاکستان نے بالی ووڈ اداکار انوپم کھیر کو ویزا دینے سے انکار کرکے اپنی ہی کرکری کرائی ہے۔انوپم کھیر 5 فروری کو کراچی میں ہونے والی ساہتیہ کانفرنس میں شامل ہونے والے تھے۔ کھیر نے منگل کو کہا ہوسکتا ہے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حمایت میں بولتا ہوں ، کشمیری پنڈتوں کی آواز اٹھاتا ہوں ، اس وجہ سے پاکستان نے ویزا دینے سے انکار کردیا ہو۔ کھیر نے کہا کراچی لٹریچر فیسٹیول میں جانے کے لئے 18 لوگوں میں سے مجھے چھوڑ کر باقی سب کو ویزا دے دیا گیا ہے۔ میں پاکستان کے اس رویئے سے دکھی ہوں، وہیں نئی دہلی میں واقع پاکستانی ہائی کمیشن نے کہاکھیر نے ویزا کے لئے درخواست نہیں دی۔ انوپم کھیر نے کہا کہ ہائی کمیشن جھوٹ بول رہا ہے۔ میں یہ اشو وزیر اعظم نریندر مودی کے سامنے اٹھاؤں گا۔ جن لوگوں کو ویزا دیا گیا ہے ان میں سینئر کانگریسی لیڈر سلمان خورشید، صحافی برکھا دت اور اداکارہ نندتا داس شامل ہیں۔ ایل جی وی ٹی رضاکار لکشمی نارائن ترپاٹھی کو بھی ویزا دیا گیا ہے۔ ویسے یہ پہلی بار نہیں جب پاکستان نے انوپم کھیر کو ویزا دینے سے انکار کیا ہو۔ پاکستان پہلے بھی دو بار انوپم کھیر کو ویزا دینے سے انکارکرچکا ہے۔ انوپم

جموں وکشمیرمیں سرکار بنانے پر سسپنس گہرا ہوا

جموں و کشمیرمیں پچھلے ایک مہینے سے جاری سیاسی بے یقینی طویل المدت کی طرف بڑھتی نظرآرہی ہے۔ پی ڈی پی اور بھاجپا دونوں ہی نئی سرکار بنانے کیلئے گیند ایک دوسرے کے پالے میں ڈال رہے ہیں۔منگلوار کو جموں کے گورنر این این وورا نے پی ڈی پی چیف محبوبہ مفتی سے سرکار کی تشکیل پر بات چیت کی ہے۔ وورا سے ملاقات کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت میں محبوبہ نے کہا کہ اگر نئی حکومت کی تشکیل ہونی ہے تو اس ریاست میں اچھے ماحول اور حوصلہ افزا قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ان کے مرحوم والد مفتی محمد سعید نے اپنے سیاسی کیریر کی پرواہ کئے بغیر اس امید کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اتحاد کیا تھا کہ مرکز جموں و کشمیر کو مشکل حالات سے باہر نکال سکے گا۔ مفتی کا پچھلی 7 جنوری کو انتقال ہوگیا تھا۔ مفتی محمد سعید کے انتقال کے بعد پی ڈی پی نے ابھی تک اپنا اسمبلی پارٹی کانیتا تک نہیں چنا ہے۔پارٹی صدر محبوبہ کوہی نیا لیڈر چنا جانا ہے لیکن اس میں ہورہی تاخیر تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔ محبوبہ دراصل بھاجپا سے لمبی سودے بازی کررہی ہیں۔ بھاجپا کا خیال ہے کہ محبوبہ اپنے کیڈر کو خوش کرنے کے لئے بھاجپا سے ایسی شرطیں منوانا چا

ٹیم انڈیا نے کنگاروؤں کو ان کے گھر میں ہی دھول چٹائی

سڈنی میں کپتان مہندر سنگھ دھونی کے دھرندروں نے کنگاروؤں کو تیسرے اور آخری ٹی۔20 میچ میں آخری بال پر 7 وکٹ سے مات دے کر نہ صرف ہراکر مقابلوں کو وائٹ واش کیا بلکہ ونڈے میچوں میں ملی 1-4 سے شرمناک ہار کے درد کو بھی کم کر بھارت کا سر اونچا کرگھرواپس ہوگئی۔آسٹریلیا کو ان کے گھر پر ہی ہرانے کی اپنی اہمیت ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہی ٹیم انڈی ٹی۔20 رینکنگ میں آٹھویں پائیدان سے نمبرون پر پہنچ گئی ہے۔ بھارت ٹیسٹ میں پہلے ہی نمبرون اور ون ڈے میں نمبر دو پر ہے۔140 سال کی تاریخ میں پہلی بار آسٹریلیا نے اپنی زمین پر 3 یا اس سے زیادہ میچوں کی سیریز کے سبھی میچ ہارے ہیں۔ میچ میں سب اچھا کھیلے لیکن جوہر سریش رینا اور یووراج سنگھ نے آخری اوور میں دکھایا،وہ یا گار بن گیا۔ دونوں نے6 گیندوں پر 19 رن بنا دئے جبکہ جیتنے کے لئے صرف 17 رن چاہئے تھے۔ مہندر سنگھ دھونی آسٹریلیا کے خلاف دو فارمیٹ (ٹی۔20 اور ٹیسٹ ) میں کلین سوئپ کرنے والے ایک واحد ٹیم انڈیا کے کپتان بنے۔ اس سے پہلے ٹیسٹ میں 2013ء میں آسٹریلیا کو بھارت نے 4-0 سے ہرایا تھا۔اس سیریز میں کئی ریکارڈ بھی بنے۔ ویراٹ کوہلی دنیا میں ٹی۔20 کے ایک واحد کھلاڑی ہیں

پٹھانکوٹ جانچ پر پاک کی پینترے بازی پر حیرانی نہیں ہونی چاہئے

اس پرکسی کو حیرانی نہیں ہوئی کہ پٹھانکوٹ ایئربیس پر دہشت گردانہ حملے کی جانچ میں پاکستان نے نیا پینترا چل دیا ہے۔ اب پاکستان کا کہنا ہے کہ ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے اب تک کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ اس کے پہلے بھارت نے پاکستان کو جو ثبوت دستیاب کرائے تھے وہ ناکافی قراردئے گئے ہیں۔ ایسے میں وہ اس سے آگے بڑھنے کے لئے بھارت سے اور ثبوت و سراغ دینے کی مانگ کرے گا۔ پتہ نہیں بھارت اسے اور ثبوت دے گا یا نہیں لیکن اگر وہ ایسا کرتا بھی ہے تو اس کا خدشہ زیادہ ہے کہ وہ بھی آدھے ادھورے قرار دئے جائیں گے۔ ٹھیک ویسے ہی جیسے ممبئی9/11 حملے کے معاملے میں دئے گئے ثبوت قرار دئے گئے تھے۔ یہ انکشاف ایسے وقت ہوا ہے جب دو دن پہلے وزیر اعظم نواز شریف نے وعدہ کیا تھا کہ جانچ کے نتیجے جلد سامنے لائے جائیں گے اور کہا تھا جانچ کے نتیجے جو بھی ہوگے انہیں دنیا کے سامنے رکھا جائے گا۔ معاملے کی جانچ کررہی 6 نفری پاکستانی ٹیم نے اپنی وزارت خارجہ کو بھارت کی طرف سے ثبوت مانگنے کیلئے خط لکھا ہے۔ بدقسمتی دیکھئے پٹھانکوٹ حملے کے جس ماسٹر مائنڈ جیش محمد کے بانی مسعود اظہر کے خلاف جانچ کی جارہی ہے وہ الٹا پاکستان کو کی

عدم رواداری پھیلانے کیلئے سعودی عرب سے پاکستان کو فنڈنگ

سعودی عرب اور پاکستان کے آپسی رشتے دنیا جانتی ہے پاک کو سعودی عرب سے بے شمار پیسہ ملتا ہے۔ کہا تو یہاں تک جارہا ہے کہ پاکستان نے جو نیوکلیائی بم بنائے ہیں اس کے لئے پیسہ بھی سعودی عرب نے دیا ہے اور اب غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق سعودی عرب پاکستان سے نیوکلیائی بم کی مانگ کررہا ہے تاکہ وہ اپنے دشمنوں کو ڈرانے کیلئے اس کا استعمال کرسکے۔ مذہبی تعلیم کے نام پر سعودی عرب پاکستان کے مدارس کو اربوں روپے دے چکا ہے ۔ ایک سینئر امریکی سینیٹر نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں قریب 24 ہزار مدرسوں کو مالی مدد مہیا کراتا ہے اور وہ عدم رواداری پھیلانے کیلئے پیسے کی سونامی بھیج رہا ہے۔ سینیٹر کرس مرفی نے کہاکہ امریکہ کو سعودی عرب کے ذریعے کٹر پسند اسلام کو فروغ دئے جانے پر اپنی موثر خاموش رضامندی کی پوزیشن کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ مرفی نے کہا پاکستان اس بات کی اہم ترین مثال ہے جہاں سعودی عرب سے آرہے پیسے کا استعمال ان مدرسوں کو مددکیلئے کیا جارہا ہے جو نفرت اور دہشت گردی کو فروغ دیتے ہیں۔ انہوں نے سینئر امریکی تھنک ٹینک کونسل آف فورن ریلیشنز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 24 ہزار ایسے مدرسے ہیں جن م

بچوں کا سر چھوٹا کرنے والا خطرناک ’جیکا‘ وائرس

آدمی چاہے جتنی بھی کوشش کرلے لیکن اوپر والے کے قہر سے نہیں بچا جاسکتا۔ اب ایک نیاوائرس آگیا ہے جس کا نام ہے ’جیکا‘ وائرس۔ مچھر کے کاٹنے سے ہونے والا خطرناک انفیکشن ’جیکا‘ اب تک 40 لاکھ لوگوں کو اپنی زد میں لے چکا ہے۔ یہ وائرس بچوں کے دماغ کو ڈولپ ہونے سے روکتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے 1 فروری کو ہنگامی میٹنگ بلائی تھی۔ امریکی صدر براک اوبامہ نے سائنسدانوں سے جیکا وائرس کے لئے ٹیکا تیارکرنے کی اپیل کی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹرجنرل مارگریڈ یون نے کہا جیکا وائرس خوفناک شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔ میٹنگ میں اس مسئلے پر غور وخوض کیاگیا کہ کیا ’جیکا‘ کو ’ایبولا ‘کی طرح عالمی ایمرجنسی کی طرح لیا جانا چاہئے۔ سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوراً احتیاط نہیں برتی گئی تو’جیکا‘ وائرس ایک وبا کی شکل لے سکتا ہے۔یہ وائرس بھی افریقہ سے آیا ہے۔ سب سے پہلے برازیل میں 2015ء میں یہ وائرس پایا گیا تھا۔ ’جیکا‘ کے اثرات ہیں ہلکا بخار، جوڑوں اور سرمیں درد اور جسم میں چکتے ۔ اس وائرس سے بچوں کا دماغ پوری طرح سے ڈیولپ نہیں ہوپاتا۔ ’جیکا‘ ایڈیز مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔ مچھر کینیڈا او

اومن چانڈی کے گھوٹالے کو لیکر بری پھنسی کانگریس: ادھر کنواں ادھر کھائی

ہماچل پردیش میں کانگریس سرکار کے وزیر اعلی ویر بھدر سنگھ پر کرپشن کا معاملہ ابھی رکا نہیں تھا کہ کیرل کے ایک اور کانگریسی وزیر اعلی اومن چانڈی پر گھوٹالے کا الزام سامنے آگیا ہے۔ ریاست کے شمسی توانائی گھوٹالے میں وزیر اعلی پر 1 کروڑ90 لاکھ روپے رشوت لینے کا الزام ہے۔ اس معاملے کی اہم ملزمہ سریتا ایس نائر نے چانڈی پر سنگین الزام لگاتے ہوئے متعلقہ جانچ کمیشن سے کہا ہے کہ وزیر اعلی کو اس نے 1 کروڑ 90 لاکھ روپے کی رشوت دی ہے۔ ملزماں نے تو ریاست کے وزیر توانائی اور سینئر کانگریسی لیڈر آریہ دھن موہاید کو بھی 40 لاکھ روپے رشوت دینے کا الزام لگایا ہے۔ حالانکہ دونوں لیڈروں نے ان الزامات سے انکار کیا ہے لیکن اس سے سارے دیش میں کرپشن کے خلاف ڈنکا بجانے والی کانگریس پارٹی کی کرکری تو ہورہی ہے چانڈی کو اس گھوٹالے میں ہائی کورٹ سے فوری طور پر بھلے ہی راحت مل گئی ہو لیکن حقائق اور ثبوتوں کے آئینے میں انہیں اپنے عہدے پر ایک منٹ بھی بنے رہنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔ بیشک شمسی توانائی گھوٹالے کی دوسری ملزمہ سریتا ایس نائر کی ساکھ کوئی کم دمدار نہیں ہے۔ بیجو رادھا کرشنن کے ساتھ مل کر کروڑوں کا کرپشن کرنے ک

اور اب دہلی سرکارکی اپنے افسروں سے ٹھنی

دہلی سرکار کی مرکزی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر میونسپل کارپوریشنوں اور دہلی پولیس کے بعد اب اپنے ہی افسروں سے ٹھن گئی ہے۔دہلی سرکار تو لگتا ہے کہ صرف لڑائی اور تنازعوں کی سیاست ہی جانتی ہے۔ اب اس کا افسروں سے تنازع بڑھتا جارہا ہے۔ حکومت نے اپنے دو اعلی افسروں کو معطل مانتے ہوئے ان کی تنخواہ آدھی کردی ہے تو ریاستی وزیر داخلہ ستندر جین کے ذریعے تنخواہ کی جگہ گزارہ بھتہ دینے کے احکامات سے دونوں معطل افسروں نے کرارا جواب دیا ہے۔ دہلی کے وزیر داخلہ ستیندر جین نے جن سکریٹریوں کو معطل کیا تھا ، انہوں نے اپنے حق کو لیکر پہلی بار وزیر پر پلٹ وار کرتے ہوئے تنخواہ کٹوتی اور معطلی کے حکم کو غلط ٹھہرایا۔ معطل کئے گئے اسپیشل سکریٹری یشپال گرگ اور سبھاش چندر وزیر کے فیصلے کو بے وجہ بتا رہے ہیں۔ 27 جنوری کو وزیر کے ذریعے جاری اس حکم میں لکھا ہے کہ اسپیشل ہوم سکریٹری یشپال گرگ اور سبھاش چندر معطل ہیں۔ لہٰذا چھٹی پر رہنے کے دوران سرکاری ملازم کو صرف گزارہ بھتہ ملنے کا ہی حق ہے ۔ معطل کے دوران چھٹی میں تنخواہ 50 فیصدی اور مہنگائی بھتہ ہی معطلی کی واپسی تک دیا جائے گا۔ دونوں ڈینکس افسران کا دوسری طرف کہنا

سوال شنی شنگنا پور مندر چبوترے پر خواتین کے داخلہ کا

بھارت کی خواتین میں نئی توانائی دیکھنے کو مل رہی ہے او ر اب بھارت کی خواتین مردوں سے ہر میدان میں برابری کی مانگ کررہی ہیں۔ ہمارے سامنے شنی شنگناپور مندر کے متبرک چبوترے میں پوجا کررہی خواتین کا کیس ہے۔ خواتین کا شنی شنگناپور کے مندر کے چبوترے میں داخلہ پر پابندی صدیوں پرانی ہے۔ ہمارے آئین نے صدیوں سے پہلے سے ہمارے دیش میں خواتین کو مذہب اور درجے میں مساوی اختیارات دئے ہیں لیکن پجاری اس کو ماننے کوتیار نہیں ہیں۔دراصل گذشتہ دنوں یو ماتا برگیڈ کی قریب 400 خواتین نے متبرک چبوترے پر پوجا کیلئے جانے کیلئے پونہ سے احمدنگر کیلئے کوچ کیا تھا لیکن مندر سے 45 کلو میٹر دور پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔ شنی شنگناپور مندر کا سنچالن ٹرسٹ بورڈ کرتا ہے۔ بورڈ کے وکیل سایا رام بانکر کے مطابق مندر کا سنچالن پبلک ٹرسٹ 1950 کے رول 53 کے تحت ہوتا ہے۔کیونکہ مہاراشٹر کا قانون و انصاف محکمہ وزیر اعلی فڑنویس کے پاس ہے ایسے میں اگر وہ چاہیں تو خصوصی ایکٹ پاس کراکر مندر کے رول کو بدل سکتے ہیں۔ دوسری طرف جیوتش و دوارکا شاردہ پیٹھ کے جگت گورو شنکر آچاریہ سوامی سروپا نند سرسوتی کا کہنا ہے کہ شنی پوجا سے خواتین

اور اب حاجی علی درگاہ میں خواتین کے داخلہ کا سوال

ایک طرف جہاں خواتین کے مہاراشٹر کے شنی شنگناپور میں چبوترے پر جانے کے لئے آندولن کررہی ہیں وہیں اب مسلم خواتین نے بھی حاجی علی کی درگاہ میں اجازت کے لئے مظاہرے کرنا شروع کردئے ہیں۔ جمعرات کو خواتین کے کئی گروپوں نے اس معاملے کے ممبئی میں مظاہرے کئے۔مظاہرے میں حصہ لے رہی اسلامی اسٹڈیز کی پروفیسر زینت شوکت علی نے کہا کہ خواتین پر پابندی کوئی مذہب نہیں بلکہ مذہب کے ٹھیکیدار لگاتے ہیں۔ میں اسلام کی جانکاری رکھتی ہوں اور اسلام میں کہیں یہ نہیں لکھا ہے کہ خواتین کو مزاروں پر جانے سے روکا جائے۔ جب اسلام نے ہمیں ہمارے دائرہ اختیار سے باہر نہیں رکھا تو مرد ہم پر اپنی کیوں چلائیں گے؟ ہندوؤں اور مسلم دونوں طبقوں میں مردوں کی فوقیت قائم ہے۔ خواتین کیساتھ بھید بھاؤ اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہے۔ آئین نے ہمیں برابری کا درجہ و حق دیا ہے اور اسلام آئین کا پالن کرتا ہے۔ مسلم خواتین کے حق کے لئے لڑنے والی تنظیم حاجی علی درگاہ کے ٹرسٹی کے ساتھ قانونی لڑائی بھی لڑ رہی ہے۔ درگاہ کے ٹرسٹیوں نے ہی یہاں عورتوں کے داخلے پر روک لگا دی تھی۔ وہیں حاجی علی درگاہ ٹرسٹ نے اس بارے میں صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ چونکہ