اشاعتیں

اکتوبر 9, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سپریم کورٹ کی منموہن سنگھ کو پھٹکار

سپریم کورٹ نے 2جی اسپیکٹر م گھوٹالہ کی سماعت کے دوران وزیراعظم منموہن سنگھ پر سخت رائے زنی کی ہے یوپی اے 1پرسوال اٹھاتے ہوئے سوال کیا کہ پردھان منتری نیلامی چاہتے ہوئے بھی ایسا نہیں کروا سکے؟ عدالت نے کہاکہ منموہن سنگھ تونیلامی چاہتے تھے لیکن وزیر نے ان کے خط کو نظرانداز کردیا۔ حکومت نے بھی وقت رہتے گھوٹالہ روکنے کے لئے مناسب قدم نہیں اٹھایا ۔ساتھ ہی جسٹس جی ایس سنگھوی اور جسٹس ایم ایل دت کی بنچ نے سی بی آئی سے ہی ایک وقت اہم سوال پوچھا معاملہ کی سماعت شروع میں ہی ہوئی ہے سوال یہ ہے کہ ملزمان کو اور کتنے دن سلاخوں کے پیچھے رہنا ہوگا۔ انہیں جیل میں رہتے ہوئے 7 مہینے ہوگئے ہیں کیا سماعت 7 سال میں شروع ہوگی۔ بنچ نے کہا وزیراعظم کے دفتر پی ایم او اگر قدم اٹھاتا تو ایک اعشاریہ 70 لاکھ کروڑ روپے کے گھوٹالہ کو روکا جاسکتا تھا۔ جیل میں بندیونی ٹیک وائرلیس( تامل ناڈو پرائیویٹ لمٹیڈ)کے این ڈی سنجے چندرا اور سوان ٹیلی کام کے ڈائریکٹر ونود گوئینکا کی ضمانت عرضی سماعت پر بنچ نے مرکزی حکومت کو یہ پھٹکار لگائی۔ اس نے کہا کہ وزیراعظم کے خط کو نظرانداز کرکے راجہ نے منمانی سے پہلے آﺅ پہلے پاﺅ کی بنیاد پ

خفیہ ایجنسیوں دہلی ،ہریانہ پولیس نے حادثہ ہونے سے بچایا!

دہلی پولیس ہریانہ پولیس اور ہماری خفیہ ایجنسیاں اس بات کی مبارک باد کی مستحق ہے کہ انہوںنے وقت رہتے دہلی کوایک خطرناک آتنکی دھماکے سے بچا لیا۔ دہلی اور ہریانہ پولیس لشکر طیبہ اور ببر خالصہ کی اب کی دیوالی پر دہلی کودہلانے کی سازش کونہ کام کردیا۔ خفیہ ایجنسیوں کی اطلاع پر بدھ کی دیررات ہریانہ کے شہرامبالہ چھاﺅنی ریلوے اسٹیشن سے پانچ کلو سے زیادہ دھماکوں سامان جس میں پانچ ڈیٹونیٹر ٹائمر سے لدی کار کھڑی تھی۔خفیہ ایجنسیوں نے اس کی اطلاع دس منٹ پہلے فراہم کرائی تھی۔دھماکوں سے یہ لدی کار نارتھانڈیا کے کسی شہر کی طرف جارہی تھی پولیس حرکت میں آئی اور انبالہ میں اس کار کو روک لیا۔ اس پرپنچکولہ کا نمبر ایچ آر 03-0058 تھا۔ اس وقت جو جانچ میں فرضی پایا گیا۔ نمبر پلیٹ جو نمبر لکھا تھا وہ کار کی آر سی سے میل نہیں رکھتا تھا۔ یہ گاڑی جموں سے آرہی تھی۔ تشویش سے پتہ چلا اس کوانبالہ ہوتے ہوئے دہلی بھیجنے کاپلان ہے دیوالی مبارک ہو۔ کچھ خاص ہوناچاہئے۔۔۔۔ ایسا ایس ایم ایس آیا۔ اس پر جانچ کررہی دہلی پولیس نے چستی دکھائی اور آتنکیوں کی سازش کو ناکام کردیا۔ ایس ایم ایس نیپال کے ایک موبائل سے بھیجا گیا تھا جس ن

پرشانت بھوشن کی چیمبر میں جم کر پٹائی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 15th Octo ber 2011 انل نریندر سپریم کورٹ کے وکیل اور ٹیم انا کے ممبر پرشانت بھوشن پر بدھوار کو تین لڑکوں نے ان کے سپریم کورٹ میں واقع چیمبر میں گھس کر پٹائی کردی۔ حملہ آوروں نے بھوشن کو کرسی سے اٹھا کر زمین پر پھینکا اور لاتوں گھونسوں سے دھنائی کرنے لگے۔ وہاں موجودہ لوگوں نے ایک حملہ آور اندر ورما کو پکڑلیا اور پولیس کے حوالے کردیا۔ باقی دونوں فرار ہوگئے جو بعد میں پکڑے گئے۔ پرشانت بھوشن کے چہرے و گردن پر چوٹ آئی ہے۔ آر ایم ایل میں علاج کے بعد انہیں چھٹی دے دی گئی۔ تلک مارگ تھانے میں تینوں حملہ آوروں کے خلاف کیس درج ہوا۔ جس وقت تینوں حملہ آوروں نے پرشانت بھوشن کے چیمبر میں گھس کر ان پر حملہ کیا اس وقت وہ ایک نیوز چینل کو انٹرویو دے رہے تھے لہٰذا یہ حملہ کیمروں میں قید ہوگیا اور شام تک یہ ہر چینل پر دکھایا جانے لگا۔ حملہ آوروں نے بعد میں پرچے بھی پھینکے اور کہا کہ کچھ دنوں پہلے کشمیر پر دئے گئے بیان سے وہ ناراض ہیں اور اس کی مخالفت کرنے کے لئے انہوں نے یہ حملہ کیا ہے۔ دراصل پرشانت بھوشن کے ذریعے 26 ستمبر کو وارانسی میں د

شیوانی کا قتل کس نے اور کیوں کروایا؟ ان سوالات کا جواب کیا ہے؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 15th Octo ber 2011 انل نریندر انڈین ایکسپریس کی نوجواں رپورٹر شیوانی بھٹناگر کو23 جنوری 1999ءکے دن اس کے پٹ پڑ گنج میں واقع گھر میں قتل کردیا گیا ہے۔یہ قتل کس نے کروایا ، کیوں کروایا اور کیا یہ کسی سازش کے تحت کیا گیا قتل تھا؟ یہ سوالات آج بھی برقرار ہیں۔ یہ تو ثابت ہوتا ہے کہ قتل کرنے والا پردیپ شرما تھا لیکن قتل کا مقصد کیا تھا؟ کیا اس نے اکیلے اپنے دم پر اس کو انجام دیا؟ اس سوال کا جواب قتل کے11 سال بعد بھی نہیں مل پایا ہے۔ ان سوالوں کو اٹھانے کے ساتھ دہلی ہائی کورٹ نے سابق آئی پی ایس پولیس افسر آر کے شرما ،شری بھگوان اور ستیہ پرکاش کو بری کردیا ہے۔قانونی ثبوت کی بنیاد پر پردیپ شرما کے قاتل ہونے کی توثیق کردی ہے۔ اسے عمر قید کی ہوئی سزا کو برقرار رکھا ہے۔ چاروں نے سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔ جسٹس بی ڈی احمد اور جسٹس منموہن سنگھ کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ ثبوتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ پردیپ نے شیوانی کے فلیٹ میں داخل ہوکر قتل کو انجام دیا لیکن قتل کا مقصد واضح نہیں ہے۔ اس نے قتل کو اکیلے ہی انجام دیا

لاپتہ بھنوری دیوی معاملے میں عدالت کی سرکار کو پھٹکار

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 14th Octo ber 2011 انل نریندر راجستھان ہائی کورٹ میں منگل کو بھنوری دیوی اغوا معاملے کو لیکر سرکاری رویئے پر سخت ناراضگی ظاہر کی گئی۔ بھنوری کے شوہر امیر چند کی جانب سے دائر عرضی پر سماعت کے دوران جسٹس گووند ماتھر و جسٹس ایم کے جین کی ڈویژن بنچ نے زبانی طور سے کہا کہ ایک خاتون کے غائب ہونے کی سرکار کو کوئی فکر نہیں ہے۔ ایسی کمزور حکومت تاریخ میں کبھی نہیں دیکھی گئی۔ اگر کام نہیںکرسکتے تو چھوڑیں اور چلے جائیں۔ بنچ نے سرکار کی طرف سے اس معاملے کو سی بی آئی کو سونپے جانے کو لیکر اب تک کی کارروائی پر یہ رائے زنی کی۔ ڈویژن بنچ نے کہا ایک خاتون ایک مہینے سے غائب ہے اور حکومت کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔ جنتا پولیس پر بھروسہ کھو چکی ہے۔ حکومت کو اپنی پولیس پر بھروسہ نہیں ہے۔ عدالت نے پولیس کی جانچ کی پیش رفت رپورٹ کو کوڑے دان میں ڈالے جانے لائق بتایا۔ ہائی کورٹ نے حکومت کے تئیں سخت رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ معاملے کی سی بی آئی جانچ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت ملزمان کو بچانے اور معاملے کے حقائق کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے۔ عدالت ن

ایرانی ہیروئن کو ایک سال قید و 90 کوڑوں کی سزا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 14th Octo ber 2011 انل نریندر ہم نے افغانستان میں طالبان کی خواتین پر مظالم کے بارے میں تو سنا تھا لیکن ایران جیسے ملک میں اس طرح کی بربریت کو سن کر ضرور حیرت ہوئی۔ آج کے زمانے میں کسی خاتون کو کوڑے مارے جائیں یہ بات ہضم کرنا تھوڑی سی مشکل ہے لیکن ایران میں ایسا ہی ایک قصہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک فلمی ہیروئن کو 90 کوڑے مارنے اور ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اداکارہ پر الزام ہے اس نے ایسی فلم میں اداکاری کی جو دیش کے فنکاروں پر لگی پابندی کو ظاہر کرتی ہے۔ ایران میں اپوزیشن کی ایک ویب سائٹ کے مطابق بیجا برتاﺅ پر مبنی 'مائی تہران فار سیل' (میرا تہران بکاﺅ ہے) نامی فلم میں اداکاری کرنے کےلئے ایک سال قید اور90 کوڑے مارے جانے کی سزا سنیچر کو سنائی  گئی۔ یہ فلم ایک نوجواں اداکارہ کی کہانی ہے جو ایران میں اداکاری پر پابندی لگا دئے جانے کے بعد چپ چاپ اپنے شوق کو زندہ رکھتی ہے۔ یہ فلم ایران میں ممنوع ہے لیکن چوری چھپے اس کو دکھایا جارہا ہے۔ اسے ایران کے کٹرپسند خیمے کی طرف سے احتجاج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایرانی اداک

غروب ہوگیا غزل کا روشن آفتاب

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 13th Octo ber 2011 انل نریندر غزل سرائی کے سرتاج جگجیت سنگھ اب نہیںرہے۔ ان کی لیلاوتی ہسپتال میں موت ہوگئی۔ خیال رہے 23 ستمبر کو ان کو دماغ کی نس پھٹنے کے بعد ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا تبھی سے وہ نزعے میں تھے۔ 70 سالہ جگجیت سنگھ کےغمزدہ خاندان میں ان کی اہلیہ چتراسنگھ بچی ہیں۔ 1990 میں ان کے بیٹے وویک کی سڑک حادثے میں موت ہوگئی تھی تب سے جگجیت سنگھ غم سے باہر نہیں نکل پائے۔ اندر ہی اندر ان کو بیٹے کی موت کا غم کھا گیا تھا۔ منگل کے روز ان کا انتم سنسکار مرین لائنس کے چندن واڑی بجلی شمشان گرہ میں کیا گیا۔ اس وقت ان کے بھائی کرتار سنگھ دھیمن نے اگنی دی۔ انتم سنسکار کے وقت موجودلوگوں میں نغمہ نگار گلزار، جاوید اختر سمیت کئی بالی ووڈ ہستیاں موجود تھیں۔ راجستھان کے شری گنگا نگر میں پیدا جگجیت سنگھ گذشتہ صدی کے ساتویں اور آٹھویں دہائی میں غزل کو درباری روایت سے نکل کر عام آدمی کے قریب لائے۔ انہوںنے نور جہاں، طلعت محمود، مہندی حسن جیسے بڑے غزل گلوکاروں کے دور میں غزل کے میدان میں قدم رکھا تھا۔ جگجیت نے غزل کو ہندوستانی سنگی

مارن کا نمبرآگیا ،رتن ٹاٹا ابھی بھی بچے ہوئے ہیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 13th Octo ber 2011 انل نریندر ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالے میں کروناندھی اینڈ کمپنی کا ایک وکٹ گرنے والاہے۔ اے راجہ، کنی موجھی کے بعد اب سابق وزیر دیا ندھی مارن کا نمبر ہے۔ ان پر سی بی آئی کا شکنجہ کس چکا ہے۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے باقاعدہ ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ دیاندھی مارن کے ساتھ ان کے بھائی کلاندھی مارن اور ملیشیاکے میکسس گروپ کے چیئرمین ٹی آنند کرشن اور سرمایہ کار رافلس مارشل سمیت تین کمپنیوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔ ایتوار کو ایف آئی آر درج کرنے کے بعد جانچ ایجنسی نے پیر کے روز مارن کے دہلی اور چنئی میں رہائشی و دفاتر پر چھاپہ ماری کی تھی۔ ایف آئی آر کے مطابق وزیر مواصلات رہتے ہوئے دیاندھی مارن نے تارکین وطن ہندوستانی صنعت کار ایس شیو شنکرن پرایئر سیل کو بیچنے کے لئے دباﺅ ڈالا تھا۔ ایئرسیل کو اسپےکٹرم الاٹمنٹ کو مارن نے تقریباً دو سال تک لٹکائے رکھا اور اسپیکٹرم کرنیں تبھی دی گئیں جب شیو شنکرنے ایئر سیل کو ملیشیا کمپنی میکسس گروپ کو بیچ دیا۔ یہ ہینہیں 14 سرکل میں ایک ساتھ اسپیکٹرم معاملے کے بعد میکسس گروپ کی ساتھی کمپن

اترپردیش میں چناؤ فروری میں ہوں گے؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 12th Octo ber 2011 انل نریندر  سیاسی حلقوں میں اس بات کی بحث زوروں پر چھڑی ہوئی ہے کہ اترپردیش میں اسمبلی انتخابات وقت سے پہلے کرائے جاسکتے ہیں۔ موصولہ اشاروں سے لگتا ہے کہ اگر سب کچھ ٹھیک ٹھاک رہا تو اتراکھنڈ، پنجاب اور منی پور کے ساتھ اگلے سال فروری میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے ساتھ اترپردیش کے چناؤ بھی کرائے جاسکتے ہیں۔ بہن جی کا جس طرح سے چھٹائی آپریشن جاری ہے اس سے اس اندیشے کو تقویت ملتی ہے ۔ چناؤ کمیشن نے اپنی پختہ تیاریاں کرلی ہیں۔ ہوسکتا ہے اگلے مہینے کی20 تاریخ کے آس پاس چناؤ پروگرام کا اعلان ہوجائے۔ سنیچر کو چیف الیکشن افسر امیش سنہا کی یوپی کے کیبنٹ سکریٹری ششانک شیکھر سنگھ کے ساتھ ہوئی طویل بات چیت کو بھی فروری میں چناؤ کرانے کی کوشش کی نظر سے دیکھا جارہا ہے۔ محترمہ مایاوتی پوری طرح سے چناؤ کی تیاریوں میں جٹ چکی ہیں۔ مایاوتی تقریباً40 ممبران کا ٹکٹ کاٹ چکی ہیں۔ کئی وزرا کو بھی پارٹی سے باہر کار راستہ دکھایا جاچکا ہے۔ جس طرح لوک آیکت کے پاس ریاست کے وزراء کی شکایتیں آرہی ہیں اس کے پیش نظر بہن

نکسلیوں اور آتنکیوں کو آئی ایس آئی کی پوری حمایت

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 12th Octo ber 2011 انل نریندر  پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ساتھ نکسلیوں اور منی پور کے آتنک وادیوں کی ملی بھگت کا بڑا خلاصہ حکومت ہند کے لئے تشویش کا باعث ہونا چاہئے۔ لشکر طیبہ اور کشمیری آتنک وادی اثر بھارت میں پھیلانے کیلئے نکسلیوں اور ماؤ وادیوں کے ساتھ آئی ایس آئی گٹھ جوڑ کر چکی ہے۔ ان کا مقصد 2050 ء تک بھارت سرکار کا تختہ پلٹنا ہے۔ یہ خلاصہ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کے سامنے منی پور کی آتنک وادی تنظیم پی ایل اے (پیپلز لبریشن آرمی) کے دو لوگوں نے کیا ہے۔سیل کے اسپیشل کمشنر پی این اگروال کے مطابق این دلیپ سنگھ اور ارون کمارسنگھ کو ایک اکتوبر کو پہاڑ گنج میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ جھاڑکھنڈ کے جنگلوں میں پی ایل اے کے ممبران چین اور برما سے مل رہے ہیں۔گرینیڈ لانچر اور باقی ہتھیاروں کو پہنچانے کے علاوہ انہیں چلانے کی ٹریننگ بھی نکسلیوں کو دے رہا ہے۔ کشمیری آتنک وادی تنظیموں کے ذریعے سے آئی ایس آئی نکسلیوں کو ہتھیار اور کمیونی کیشن وسائل مہیا کرا رہی ہے۔ نکسلیوں اور کشمیری آتنک وادی تنظیم

لال کرشن اڈوانی کی جن چیتنا یاترا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 11th Octo ber 2011 انل نریندر  سینئر بھاجپا لیڈر شری لال کرشن اڈوانی کی بدعنوانی مخالف جن چیتنا یاترا11 اکتوبر (یعنی آج سے) شروع ہورہی ہے۔ یہ طویل یاترا38 دنوں میں 23 ریاستوں چار مرکز کے زیر انتظام ریاستوں سے ہوکر گذرے گی۔چھ مرحلوں میں پوری ہونے والی اس یاترا کے درمیان میں دیوالی کے سبب تین دنوں کے لئے آرام ہے۔اس دوران دیش کے دور دراز علاقوں تک پہنچنے کے لئے اڈوانی جی بیچ بیچ میں ہوائی راستے کا سہارا لیں گے۔ وہ اپنی اس یاترا میں4600 کلو میٹر کا سفر طے کریں گے۔ ان کے لئے ہر بار کی طرح ایک بس کو رتھ کی شکل میں تیار کیا جارہا ہے جس میں ایک لفٹ بھی ہوگی جس سے وہ بس کے اوپر تک پہنچ کرنکڑ سبھاؤں کو خطاب کریں گے۔ وہ ہر روز تین چار بڑی ریلیوں کو بھی خطاب کریں گے۔ صبح سویرے10 بجے سے لیکر رات10 بجے تک ان کی یاترا چلے گی جس میں وہ اپنی منزل تک پہنچنے کے لئے 6-7 گھنٹے روزانہ سفر کریں گے۔ ایتوار کو اڈوانی جی نے اپنی رہائشگاہ پر ایک الوداعی پروگرام کا انعقاد کیا ہے۔ اس میں جن چیتنا یاترا تھیم سانگ بھی 'بس اب اور نہیں&#

فاروق اور عمر عبداللہ دونوں ہی کٹگھرے میں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 11th Octo ber 2011 انل نریندر  پچھلے کچھ دنوں سے کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ سرخیوں میں ہیں اور کشمیر نیشنل کانفرنس کے ایک لیڈر کی پر اسرار حالت میں موت پر سیاست جاری ہے۔ حکمراں نیشنل کانفرنس کے ایک نیتا سید محمد یوسف کی موت سے ایک بھاری تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ یوسف کا الزام ہے کہ اس نے نیشنل کانفرنس کے دو لیڈروں سے کل ایک کروڑ 15 لاکھ روپے لئے تھے ان دونوں لیڈروں سے اس پیسے کے عوض میں سرکار نے کچھ کام کرانے کا وعدہ کیا تھا ۔ کام نہیں کیا تو جھگڑا وزیر اعلی عمر عبداللہ تک پہنچا۔ شکایت کنندہ اور ملزم کو وزیر اعلی کے کیمپ آفس بلایا گیا۔ بعد میں یوسف کی پر اسرار حالت میں موت ہوگئی۔اس دوران ایک چشم دید گواہ سامنے آگیا۔ اس نے دعوی کیا کہ فاروق عبداللہ۔ عمر سرکار نے کسی کو وزیر بنانے یا ممبر اسمبلی بنوانے کے لئے پیسے وصولتے تھے۔ واقعے کے بعد چشم دید اور نیشنل کانفرنس کے ہی ورکر سلمان ریشی نے نیوز چینل کو دئے گئے اپنے بیان میں دعوی کیا ہے کہ موت سے پہلے عمر عبداللہ اور یوسف کے درمیان پیسے کے لین دین کو لیکر جھگڑا ہ

آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ ہیرو یا ولین

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 9th Octo ber 2011 انل نریندر گجرات کے آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ پچھلے کچھ دنوں سے بحث کے موضوع بنے ہوئے ہیں۔گجرات کے یہ متنازعہ پولیس افسر جو آج کل معطل ہے دراصل ایک ہیرو ہے یا ایک ولین ۔ کانگریس کی نظروں میں تووہ ہیرو ہے سنجیو بھٹ کانگریس کے پسندیدہ بنتے جارہے ہیں۔ کانگریس کاایک طبقہ یہاں تک کہنے لگاہے کہ سنجیو بھٹ کی گرفتاری مودی حکومت کے زوال کی شروعات مانی جاسکتی ہے۔ اس طبقہ کاکہناہے کہ بدلے کے جذبہ سے بھٹ کے خلاف کی جارہی انتقامی کارروائی مودی حکومت کو بھاری پڑے گی۔ دراصل نریندرمودی کانگریس کی آنکھ میں کانٹا بنے ہوئے ہیں اور کانگریس کو ہمیشہ کوئی ایسا اشو ضرور چاہئے ہوتا ہے جس سے وہ مودی پر حملہ کرسکیں۔ کبھی مودی کے اپواس میں ایڈوانی سمیت دوسرے بڑے بھاجپا نیتاؤں کی غیرموجودگی کو ہوا دی جاتی ہے تو کبھی ایڈوانی کی گجرات سے اپنی یاترا شروع نہ کرنے کو اشو بنایا جاتا ہے۔ وزیراعظم کے عہدے کی دعوی داری کو لے کر بھاجپا میں جاری گھمسان لڑائی کوا چھالا جاتا ہے اب سنجیو بھٹ معاملے کو طول دیاجارہا ہے ۔ کہاں جارہا ہے کہ مودی حکو

پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں چینی موجودگی ہند کیلئے تشویش کاباعث

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 9th Octo ber 2011 انل نریندر بھارت کے فوجی سربراہ جنرل وی کے سنگھ نے اس اندیشے کی تصدیق کردی ہے جو پچھلے کئی دنوں سے پیدا تھا۔بری فوج کا صدر جنرل سنگھ نے بدھ کے روز کہاکہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں چین کی فوج پیپلز لیبریشن آرمی فوجی سمیت قریب چار ہزار چینی لوگ موجود ہے۔ یہاں تعمیراتی کام زوروں پر ہے ان میں سے کچھ وہاں سیکورٹی مقاصد سے بھی موجود ہے۔ یہ علاقہ متنازعہ ہونے کے ساتھ بھی بھارت پاک کے درمیان کنٹرول لائن کے کافی قریب ہے سنگھ یہ بیان پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں انہی فوجوں کی موجودگی اور ان کی سرگرمیوں کے بارے میں بھارت میں جتائی جارہی تشویشات کے پس منظر میں آیا ہے۔ ائر فوج کے چیف ائر چیف مارشل اے این براؤن نے ایک انٹرویو کے دوران یہ صاف کہاہے کہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں چین کی موجودگی بڑھنے سے بھارت کی توجہ اس طرف مرکوز ہوئی ہے۔ پچھلے برس یہ خبر آئی تھی کہ جموں وکشمیر کے پی او کے کلکٹ بلستان خطہ میں قریب گیارہ ہزار چینی فوجی موجود ہے۔ چین کے خطرناک منصوبے کو لے کر جنرل سنگھ کی وارننگ کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے