اشاعتیں

جولائی 13, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بہار میں نظرثانی مہم بنی ایک مذاق

بہار میں ووٹر لسٹ (ایس آئی آر) کی خصوصی نظر ثانی میں لاپرواہی، بدنظمی اور گڑبڑ کے واقعات اب منظر عام پر آ گئے ہیں۔ اب یہ ساری مشق ایک مذاق بن گئی ہے۔ اس مہم میں کئی سطحوں پر بے ضابطگیاں کی گئی ہیں اور کی جارہی ہیں۔ صحافیوں سے لے کر اپوزیشن جماعتوں تک سبھی نے ان بے ضابطگیوں پر سوالات اٹھائے ہیں۔ بھاسکر کی زمینی جانچ میں بی ایل او کھیتوں میں بیٹھ کر فارم بھرتے ہوئے پائے گئے اور کچھ جگہوں پر وہ واٹس ایپ کے ذریعے شناختی کارڈ مانگ رہے تھے۔ پٹنہ میں دو طرح کے فارم بہت سے ووٹروں کے گھر پہنچے۔ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین اور بی ایل او مختلف فارم دے رہے ہیں۔ اعترافی فارم نہیں دیے گئے ، حالانکہ قواعد کے مطابق یہ ضروری ہے۔ دوسری طرف، تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی)، جو این ڈی اے حکومت کا حصہ ہے، نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر ایس آئی آر سے متعلق کئی سوالات پوچھے ہیں۔ ٹی ڈی پی کے ایک وفد نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اور اس میں شمولیت کے تصور کی حمایت کی کہ ووٹر پہلے سے ہی تازہ ترین تصدیق شدہ ووٹر لسٹ میں درج ہیں۔ انہیں اپنی اہلیت کو دوبارہ قائم کرنے کی ضرورت نہیں ہونی چاہئے۔ جب تک کہ مخصوص اور قابل تص...

اقتدار کےلئے لمبی کھینچی گئی غزہ جنگ !

اسرائیل میں سب سے زیادہ وقت اقتدار میں رہنے کا ریکارڈ بنجامن نیتن یاہو کے نام ہے ۔وہ 17 سال 9 مہینے سے اسرائیل کے وزیراعظم ہیں ۔دسمبر 2022 کے بعد نیتن یاہو کے تیسرے عہد کے تیس ماہ میں سے اکیس ماہ تک اسرائیل جنگ میں گھرا رہا۔نیویارک ٹائمس میں شائع رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے گھٹتی مقبولیت اور کرپشن کے الزامات سے اور عدالتوں میں چل رہی ان کے خلاف کرپشن کے مقدموں سے بچنے و توجہ ہٹانے کے لئے غزہ جنگ کو لمبا کھینچا گیا ۔الزام ہے کہ انہوں نے قطر کے ذریعے حماس کی باقاعدہ فنڈنگ بھی کی تھی ۔جانیے کیسے نیتن یاہو نے پی ایم کے عہدے پر بنے رہنے اور اپنے فائدے کے لئے باقاعدہ جنگ کا استعمال کیا ۔نیتن یا ہو نے خفیہ جانکاری کو نظر انداز کیا جس سے حماس مضبوط ہوا اور اسے تیاریوںکا موقع ملا ۔بنجامن نیتن یاہو 2020 سے کرپشن کے الزامات کا سامنا کررہے تھے ۔جس سے ان کی سیاسی پکڑ کمزور ہوئی اور اقتدار میںبنے رہنے کے لئے ساو¿تھ پنتھی اور علیحدگی پسند پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کیا ۔نیتن یاہو نے قطر کے ذریعے سے غزہ کو اقتصادی مدد دینے کی پالیسی اپنائی جسے وہ امن خریدنے کا طریقہ مانتے تھے ۔لیکن اس سے حماس کو فوجی تیار...

کیا ٹرمپ اور نیتن یاہو نے پھر حملے کی تیاری کر لی ہے ؟

نیتن یاہو کے حالیہ امریکی دورہ کے بعد ایران پر پھر حملے کا اندیشہ منڈگیا ہے۔وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کا وہ مقصد پورا ہوگیا ہے لگتا ہے جس کے لئے وہ خاص طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملنے امریکہ گئے تھے ۔مانا جارہا ہے کہ ٹرمپ نے اسرائیل کو ایران پر پھر سے حملہ کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔سوال یہی ہے کہ کیا نیتن یاہو ایران پر حملے کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے جارہے ہیں ؟ ایران پر حملے کا خطرہ اس لئے بڑھ گیا ہے کیوں کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو ایران پر حملہ کرنے کا بلو پرنٹ تیار کر چکے ہیں ۔ایسا امریکی میڈیا بھی دعویٰ کررہا ہے ۔نیتن یاہو جب واشنگٹن گئے تھے تبھی صاف ہو گیا تھا کہ وہ ٹرمپ سے ایران پر حملے کی اجازت لیں گے ۔اب جبکہ نیتن یاہو کا دورہ پورا ہو گیا ہے تو ماناجارہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو ایران پر حملے کے لئے ہری جھنڈی دے دی ہے ۔اس کے اشارے اس بات سے بھی مل رہے ہیں کہ پچھلے کچھ دنوں میں واشنگٹن میں سب کچھ ویسا ہی ہورہا ہے جیسا پچھلی بار حملے سے پہلے ہوا تھا ۔ٹرمپ اور نیتن یاہو میں واشنگٹن دورہ کے دوران دو ایمرجنسی میٹنگیں ہوئیں ایک میں تو ٹرمپ کے ساتھ تمام امریکی فوج کے سربراہ بھ...