اشاعتیں

دسمبر 10, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سائنسدانوں نے بھی مانا رام سیتو انسانی تیار کردہ ہے

بھارت میں گھٹیا سیاست کی وجہ سے بھلے ہی رام سیتو کو متنازع اشو با دیا گیا ہے اور اس کے جواز پر بھی سوال اٹھائے گئے لیکن نامور سائنسدانوں ،آرکیولوجسٹ کی ٹیم نے سیٹلائٹ سے حاصل تصاویر اور سیتو کی جگہ کے پتھروں اور ریت کی ریسرچ کرنے کے بعد یہ پایا گیا ہے کہ بھارت اور سری لنکا کے درمیان ایک سیتو کی تعمیر کئے جانے کے اشارہ ملتے ہیں۔ دنیا بھر میں تحقیق رساں بھی اب یہ ماننے پر مجبور ہیں کہ بھارت ۔سری لنکا کے درمیان واقع قدیم ایڈکس برج یعنی رام سیتو اصل میں انسان کے ذریعے ہی تیارکردہ ہے۔ بھارت کے رامیشورم کے قریب واقع جزیرہ پیبن اور سری لنکا کے جزیرہ چنار کے درمیان50 کلو میٹر لمبا نایاب پل کہیں سے لائے گئے پتھروں سے بنایا گیا ہے۔سائنسداں اس کو ایک سپر ہیومن کارنامہ مان رہے ہیں۔ ان کے مطابق بھارت ۔سری لنکا کے درمیان 30 میل کے رقبہ میں ریت کی چٹانیں پوری طرح سے قدرتی ہیں، لیکن ان پر رکھے گئے پتھر کہیں سے لائے گئے محسوس ہوتے ہیں۔ یہ قریب 7 ہزار سال پرانے ہیں جبکہ ان پر موجود پتھر قریب 4سے5 ہزار برس پرانے ہیں۔ بتادیں کہ رام سیتو کو شری رام کی نگرانی میں چٹانوں اور ریت سے بنایا گیا تھا جس کا تفصی

مدرسوں میں طلبا یا تو مولوی بن رہے ہیں یا آتنک وادی:پاک فوجی چیف

پاکستان میں تیزی سے پھیل رہے مدرسوں پر فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوا نے تلخ نکتہ چینی کی ہے۔ انہوں نے کہا زیادہ تر اسلامی تعلیم دینے والے مدرسوں کی آئیڈیالوجی پر ایک بار پھر توجہ دینی ہوگی کیونکہ پاکستان کے مدرسوں میں زیرتعلیم بچے یا تو مولوی بن رہے ہیں یا دہشت گرد۔ پاکستانی اخبار ’ڈان‘ میں باجوا کے بیان کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ بلوچستان کے بڑے شہر کوئٹہ میں ایک یوتھ کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ مدرسوں کے خلاف نہیں ہوں، لیکن مدرسوں کا بنیادی جذبہ کہیں کھوگیا ہے۔ پاکستان میں مدرسوں کی تعلیم ناکافی ہے کیونکہ وہ طلبا کو جدید دنیا کے لئے تیار نہیں کرتی۔ جنرل باجوا نے کہا کہ مدرسوں میں قریب 25 لاکھ بچے پڑھتے ہیں لیکن وہ کیا بنیں گے: کیا وہ مولوی بنیں گے یا دہشت گرد بنیں گے؟ ان کا کہنا تھا کہ دیش میں اتنے فارغ طلباء کو نوکری کے لئے مقرر کرنے کے لئے نئی مسجدیں کھولنا ناممکن ہے۔ جنرل باجوا نے کہا پاک مدرسوں پر اکثر الزام لگتا ہے کہ وہ نوجوانوں کو کٹر پسند بنا رہے ہیں۔ ادھر ہمارے اترپردیش نے قریب ڈھائی ہزار سے زیادہ مدرسوں نے اب مذہبی کتابوں کے ساتھ ساتھ این سی آر ٹی کی کتابیں بھی پڑھنے کو مل

کانگریس میں راہل دور کی شروعات

آخر راہل گاندھی کے عہد کی شروعات ہوہی گئی ہے۔وہ کانگریس صدر عہدہ کے لئے اتفاق رائے سے بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں اور16 دسمبر کو باقاعدہ ذمہ داری سنبھالیں گے۔اس اعلی ترین عہدہ کیلئے صرف راہل گاندھی نے ہی کاغذات داخل کئے تھے۔ اس چناؤ کے ساتھ ہی پارٹی میں پیڑھی کی تبدیلی ہوئی ہے۔ راہل گاندھی اب اپنی ماں سونیا گاندھی کی جگہ پارٹی کی کمان سنبھالیں گے۔ بتا دیں سونیا گاندھی 19 سال تک اس عہدہ پر رہیں۔ اپنے عہد کے اختتام کے بعد دیش کی اس سب سے پرانی پارٹی کی کمان سنبھالنا راہل گاندھی کیلئے کسی بڑی چنوتی سے کم نہیں ہوگا۔ اپوزیشن لیڈر پچھلے کچھ برسوں سے انہیں شہزادہ اور کئی دیگر ناموں سے پکارکر ان کی اہمیت کو کم کرنے کا کوئی موقعہ نہیں چھوڑ رہے ہیں۔راہل اپنی دادی اندرا گاندھی کے 1984ء میں قتل کے بعد ان کی آخری رسوم کے وقت قومی ٹیلی ویژن اور اخباروں میں چھپی تصویروں میں اپنے والد راجیو گاندھی کے ساتھ دکھائی دئے تھے۔ اس کے بعد ان کے والد راجیو گاندھی کو 1991 ء میں ہلاک کردئے جانے کے بعد ان کے انترم حکومت میں راہل تقریباً پورے دیش کی ہمدردی کے مرکز میں رہے۔ راہل کی پیدائش 19 جون 1970 ء کو ہوئی تھی۔

نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے جھٹکے سے نکلنے میں ابھی وقت لگے گا

8 نومبر 2016ء کو نوٹ بندی کا اعلان ہوا تھا۔ اس وقت رات آٹھ بجے وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹی وی اسکرین پر آکر اس کا اعلان کرکے سب کو حیران پریشان کردیا تھا۔ اس فیصلہ کے کئی سیاسی ،اقتصاری اور سماجی اثرات اور پہلو رہے ہیں۔ اس دن پی ایم مودی نے نوٹ بندی کو ہندوستانی سیاست میں گیم چینجر کا لمحہ کہا تھا۔فوری طور پر عمل سے 500 اور 1000 روپے کے نوٹ چلن سے باہر کرنے کا اعلان کیا اور اسے بدلنے کے لئے ایک خاص وقت میعاد دی۔ اس کے بعد شروع ہوااقتصادی اور سیاسی سطح پر اس بڑے فیصلہ کے نفع نقصان کے تجزیہ کا دور۔ جس وقت نوٹ بندی ہوئی تھی اس وقت شاید ہی کسی کو یہ اندازہ رہا ہو کہ اس کے اتنے دوررس نتائج ہوں گے۔ نوٹوں کو بدلنے کے لئے لمبی لمبی لائنیں لگیں۔100 سے زیادہ لوگوں نے ایسا کرتے ہوئے دم توڑ دیا۔ شاید ہی کسی کو یہ اندازہ ہوگا کہ اس کے دوررس اثرات ہوں گے۔ ایک سال بعد بھی لوگ اس فیصلہ کے اثر سے سنبھل نہیں پائے۔ رہی سہی کثر جی ایس ٹی نے پوری کرڈالی۔ دونوں ہی قدم ٹھیک طریقے سے ہوم ورک کئے بغیر لاگو کردئے گئے۔ بھارتیہ ریزرو بینک کے سابق گورنر وائی ۔وی۔ ریڈی نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی جیسے قدموں سے معیش

یروشلم پر ٹرمپ کا متنازع فیصلہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام احتجاجوں کو نظر انداز کرتے ہوئے پچھلے بدھوار کی دیررات یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی اعلان کرکے بھیڑو کے چھتے میں ہاتھ ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا امریکہ اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے اس مقدس شہر میں لے جائے گا۔ اس اعلان سے مشرقی وسطیٰ میں نئے سرے سے کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ یروشلم میں امریکی سفارتخانہ کو منتقل کرنے کے صدر ٹرمپ کے فیصلہ نے مسلم دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ابھی تک کوئی بھی مسلم دیش امریکہ کے اس فیصلہ کا ساتھ نہیں دے رہا ہے۔ صدر ٹرمپ یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی مان سکتے ہیں ایسے کرنے والے وہ پہلے بڑے نیتا ہوں گے۔ مشرسی وسطیٰ کے عرب لیڈروں کا کہنا ہے کہ ایسا کرنا مسلمانوں کو اکسانا ہوگا اور اس سے مشرقی وسطیٰ کے حالات بگڑ جائیں گے۔ یروشلم اسرائیل ۔عرب کشیدگی میں سب سے متنازعہ اشو ہے۔ یہ شہر اسلام، یہودی اور عیسائی مذہب میں بیحد اہم مقام رکھتا ہے۔ پیغمبر ابراہیم ؑ کو اپنی تاریخ سے جوڑنے والے یہ تینوں ہی مذہب یروشلم کو اپنا مقدس مقام مانتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ صدیوں سے مسلمانوں اور یہودیوں اور عیسائیوں کے دل میں اس شہر کا نام بستا رہا ہے۔ حبر زبان میں یروشل

ای وی ایم پر پھر اٹھا تنازعہ

گجرات کے اسمبلی چناؤ میں پھر ای وی ایم کا اشو اٹھ گیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر ارجن مودوواڑیا نے سنیچر کو پوربند کے مسلم اکثریتی علاقہ میں منواڑہ کے تین پولنگ مرکزوں میں ای وی ایم سے ممکنہ چھیڑ چھاڑ کی شکایت کی اور کہا کہ کچھ مشینیں بلو توتھ کے ذریعے باہری سازو سامان سے جڑی پائی گئیں۔ اس سے پہلے اترپردیش کے بلدیاتی چناؤ میں میئر کی سیٹ پر کھاتہ کھولنے میں ناکام رہی سماجوادی پارٹی نے ہار کے لئے ای وی ایم کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ سنیچر کو سپا کے قومی صدر اکھلیش یادو نے ٹوئٹ کیا جن جگہوں پر بیلٹ پیپر سے پولنگ ہوئی وہاں بی جے پی صرف15 سیٹیں جیت پائی جبکہ جن جگہوں پر ای وی ایم کا استعمال کیا گیا ان جگہوں پر بی جے پی46 سیٹیں جیتی۔ عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور یوپی کے انچارج سنجے سنگھ نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نگر نگم میں ہی اکثریت کے ساتھ کامیاب ہوئی ہے کیونکہ وہاں ای وی ایم سے چناؤ ہوئے تھے۔ عام آدمی پارٹی بار بار یہ کہتی آئی ہے کہ جب تک ای وی ایم سے چناؤ ہوں گے تب تک بی جے پی کامیاب ہوتی رہے گی۔ اس درمیان ارجن موڑواریا کی شکایت پر چناؤ کمیشن نے کہا کہ ان کی شکایت کی جانچ کر

اب جنتا کا پیسہ ہتھیانے میں لگی مرکزی سرکار: عاپ پارٹی

عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی سرکار بینکوں میں جمع دیش کے لوگوں کا پیسہ ہتھیانے کی تیاری میں ہے۔ پارٹی ترجمان راگھو چڈھا کا کہنا ہے پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا گیا مرکزی حکومت کا دی فائننشل ریزولوشن اینڈ ڈیفالٹر اشورینس اسکیم 2017 بینکوں میں جمع عام لوگوں کے پیسے کے لئے نیوکلیائی بم کی طرح تباہ کن ثابت ہوگا۔ اگست میں پیش کردہ یہ بل اس کی وجہ سے لوگوں میں اس بات کا ڈر بیٹھ گیا ہے کہ بینکوں میں جمع کئے گئے فنڈ کا استعمال بینک اپنی ضرورت کے حساب سے کر سکتے ہیں۔ سیدھے لفظوں میں کہیں تو حکومت اب بینکوں کو بیل آؤٹ نہیں کرے گی۔ ابھی تک ہر بار ایسا ہوتا ہے کہ ایم پی اے بڑھنے کے بعد بینک حکومت کی پناہ میں آجاتے ہیں اور سرکار بانڈ خرید کر بیل آؤٹ (نقصان کو پورا کرنا) کر دیتی تھی لیکن اب حکومت کی توجہ بیل آؤٹ کی جگہ بیلنس پر ہوگی۔ اس میں زیادہ ایم پی اے والے بینکوں کو اپنے بیل آؤٹ کا انتظام خود کرنا ہوگا۔ اس صورت میں بینکوں نے اپنے بیل آؤٹ کا انتظام بینک میں جمع رقم سے کرنا ہوگا۔ یعنی بینکوں میں گراہکوں کا جو پیسہ ہوگا اس کا ایک حصہ بینک اپنے خسارہ میں استعمال کرے گی۔ ابھی تک سرکاری بی

میکس اسپتال کا لائسنس منسوخ

غریبوں کو مفت علاج نہ کرنا میکس اسپتال کو بھاری پڑا۔ دہلی حکومت نے زندہ نوزائیدہ کو مردہ بتا کر رشتے داروں کو سونپنے کے معاملہ میں شارلیمار باغ میں واقع میکس اسپتال کا لائسنس جمعہ کے روز منسوخ کردیا۔ دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے بتایا کہ میکس اسپتال میں کوئی نیا مریض بھرتی نہیں ہوگا، جو بھرتی ہیں ان کا علاج اسی اسپتال میں کیا جائے گا۔ اس طرح کی لاپروائی قطعی برداشت نہیں ہوگی۔ جین نے کہا کہ اس معاملہ کی فائنل رپورٹ آگئی ہے جس میں اسپتال کی لاپروائی پائی گئی ہے۔ وزیر صحت نے دو ٹوک کہا کہ اسپتالوں کی لاپرائیوں کو کسی بھی حالت میں برداشت نہیں کیا جائے گا یہی وجہ ہے کہ راجدھانی میں پہلی بار پورے اسپتال کا لائسنس منسوخ کیا گیا ہے۔ پچھلے کچھ عرصو ں سے دیش کی راجدھانی دہلی اور اس کے آس پاس کے شہروں میں نجی اسپتال کے بارے میں جیسی سنگین اور میڈیکل پیشے کو شرمسار کرنے والی شکایتیں آرہی تھیں انہیں دیکھتے ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی ضروری ہوگئی تھی۔ یہ اچھا ہوا کہ جہاں ہریانہ سرکار کی ایک کمیٹی نے علاج میں ہوئے خرچ کو بے تکے طریقے سے بڑھا کر وصولنے والے فورٹیز اسپتال کا لائسنس اور لیز منسوخ ک

روی چندرن اشون ٹیم انڈیا کی بیک بون ہیں

حال ہی میں کھیلے گئے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں ریکارڈ بنے ایک بڑا سوال تھا کیا روی چندرن اشون اپنے 300 وکٹ پورے کر لیں گے یا نہیں؟ سری لنکا کے آخری وکٹ لیتے ہوئے انہوں نے اپنی منزل حاصل کرلی۔ اشون سب سے کم ٹیسٹ میں 300 وکٹ لینے والے بالر بن گئے ہیں۔ مہان ڈینس للی نے یہ پڑاؤ 50 ٹیسٹ میچ میں ہی پورا کرلیا تھا۔ روی چندرن اشون نے 54 ٹیسٹ میں ہی اسے حاصل کرلیا۔ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے سری لنکائی گیند باز متھیا مرلی دھرن بھی اس اونچائی پر 58 ٹیسٹ میں ہی پہنچ سکے تھے۔ اس مقام پر پہنچنے کے بعد اشون نے کہا کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 600 سے زیادہ وکٹ لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ٹیم انڈیا کی جیت کے بعد کہا میں امید کرتا ہوں کہ 300 وکٹ سے دگنا وکٹ لے سکوں۔ ابھی میں نے تقریباً 50 ٹیسٹ میچ ہی کھیلے ہیں اسپن گیند بازی آسان نہیں ہے۔ ٹیم انڈیا سے ولے بریتا اور کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے کا مجھے فائدہ ملا۔ اب میں تروتازہ محسوس کررہا ہوں۔ اشون کا کہنا ہے کہ ان کی کیرم بال اب بھی کافی بہترین ہے اور انہوں نے اس پر کافی محنت کی ہے۔ وہ بولے میرا بریک تھوڑا لمبا رہا لیکن میں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا

چابہار: جہاں 12 مہینے بہار چھائی رہتی ہے

ایران کے چابہار بندرگاہ کے پہلے مرحلہ کے افتتاح سے آنے جانے کا ایک نیا راستہ تو کھلا ہی ہے یہ بھارت، ایران اور افغانستان کے درمیان نئی حکمت عملی رابطوں کی تاریخی شروعات بھی ہے۔ چابہار پہلی بندرگاہ ہے جسے بنانے میں بھارت کی سیدھی حصہ داری ہے۔ بھارت نے اس بندرگاہ کے پہلے مرحلہ کو چلانے اور سہولت سے آراستہ کرنے میں جو دلچسپی دکھائی اس سے چین کے ساتھ ساتھ وسطی ایشیا کے دیگر ممالک کو بھی یہ پیغام گیا ہے کہ اقتصادی۔ کاروباری اہمیت کے منصوبوں کو بھارت ہی تیز رفتاری سے آگے بڑھانے میں اہل ہے۔ سال 1947 ء میں دیش تقسیم کے بعد پورے مشرقی و وسطی ایشیا اور یوروپ سے جغرافیائی طور پر الگ ہوئے بھارت نے اس دوری کو بھرنے کی سمت میں اب تک کی سب سے بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اس بندرگاہ کے ذریعے بھارت اب بغیر پاکستان گئے ہی افغانستان اور پھر اس سے آگے روس اور یوروپ سے جڑ گیا ہے۔چابہار بندرگاہ بننے کے بعد سمندری راستے ہوتے ہوئے بھارت کے جہاز ایران میں داخل ہوجائیں گے۔ اس کے ذریعے افغانستان اور وسطی ایشیاتک کے بازار ہندوستانی کمپنیوں اور کاروباریوں کے لئے کھل جائیں گے۔ اس لئے چا بہار بندرگاہ کاروبار اور فوجی