اشاعتیں

جون 8, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ڈپلومیسی یا ڈبل گیم ؟

امریکہ نے صرف دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں پاکستان کی کھل کر تعریف کی ہے ۔بلکہ پاکستانی فوج کے چیف عاصم منیر کو امریکہ مدعو کیا ہے ۔اس سے ٹھیک پہلے عاصم منیر نے ایک بیان دیا تھا جسے بھارت نے جموں وکشمیر میں ہوئے ہوئے 22 اپریل کے آتنکی حملے سے جوڑ کر دیکھا گیا ۔دراصل آپریشن سندور کی شروعات کے ساتھ ہی یہ دیکھاجارہا ہے کہ پاکستان کو لے کر امریکہ کے ٹرمپ انتظامیہ کا رخ کچھ بدلا ہواہے ۔گزشتہ بدھوارکو یہ کافی واضح ہو گیا ہے کہ سرحد پر دہشت گردی کے اشور پر امریکہ کا رویہ بدلا ہوا ہے ۔پچھلے کچھ گھنٹوں میں امریکی حکومت نے تین سطحوں پر ایسے اشارے دیے ہیں جو بھارت کی پریشانیوں کو بڑھاتے ہیں۔پہلا امریکی فوج کے مرکزی کمانڈ کے چیف مائیکل کوریلا نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں پاکستان ایک زبردست شریک کار ہے ۔14 جون کو امریکی سینا دیوس کی پریڈ میں پاکستانی فوج کے چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کو بطور مہمان مدعو کیا گیا تھا ۔تیسرا وائٹ ہاو¿س نے اشارے دئیے ہیں کہ کشمیر کو لیکر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت کرسکتے ہیں ۔امریکی سینٹ کام کے چیف جنرل مائیکل کریلا نے امریکی سرکار کے قانونی باڈی کمیٹی آن آرمڈ س...

پاک کو الگ تھلگ کرنے میں ہم ناکام رہے !

آپریشن سندور کے دوران گزری 9 مئی کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے (آئی ایم ایف ) نے پاکستان کو بیل آو¿ٹ پیکج کی شکل میں ایک ارب ڈالر کی قسط کی منظوری دے دی ۔آپریشن سندور کے ٹھیک بعد ورلڈ بینک نے پاکستان کو 40 بلین ڈالر دینے کا فیصلہ لیا ۔۔۔پھر ایشین ڈولپمنٹ بینک نے پاکستان کو 800 ملین ڈالر دے دیے ۔کچھ دن پہلے 4 جون کو پاکستان کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی طالبان پر پابندی کمیٹی کے چیئرمین اور دہشت گردی انسداد کمیٹی کے وائس چیئرمین چنا گیا ۔پاکستان کے سلسلے میں ہوئی سبھی ڈولپمنٹ کو کانگریس نیتا پون کھیڑا نے سامنے رکھا ہے ۔اور بھارت کی خارجہ پالیسی کے زوال سے جوڑ کر دیکھا ہے۔ساتھ ہی انہوں نے عالمی برادری پر بھی سوال کھڑے کئے ہیں ۔پاکستان ان معاملوں کو ایک بڑی کامیابی کی شکل میں پیش کررہا ہے ۔پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا میں ان کے دیش کے لئے یہ فخر کی بات ہے ۔انہوںنے ایکس پر کئے ایک پوسٹ میں لکھا ہے اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں اہم ترین تقرریاں بھی متاثر کرتی ہیں ۔اور عالمی برادری کو پاکستان کی دہشت گردی مخالف کوششوں پر پورا بھروسہ ہے ۔شریف کا کہنا ہے پاکستان ان دیشوں میں سے ای...

مسک بنام ٹرمپ بنام اڈانی!

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج کل بڑے صند کاروں کے پیچھے ہاتھ دھوکر پڑے ہوئے ہیں ۔پہلے بات کرتے ہیں ایلن مسک کی دنیا کے سب سے بڑے امیر شخص میں سے ایک ایلن مسک اور سب سے طاقتور لیڈروں میں شمار امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان زبردست ٹکراﺅ ہو گیا ہے ۔دونوں کے درمیان نہ اتفاقی اب پوری طرح زبانی جنگ میں تبدیل ہو چکی ہے ۔انٹر نیٹ میڈیا پلیٹ فارم پر ان میں آپس میں تلواریں کھنچی ہوئی ہیں ۔مسک کی طرف سے ٹرمپ کے بار بار ٹیکس بل کی تنقید کئے جانے پر ٹرمپ نے بیحد ناراضگی جتائی ۔انہوںنے فیڈرل حکومت کے ساتھ بڑے پیمانے پر ہونے والے ایلن مسک کے کاروباری صودوں کو لیکر دھمکی دے ڈالی ہے ۔ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا ویب سائٹ پر دھمکی دیتے ہوئے لکھا اگر بجٹ میں بچت کرنی ہے تو اس کا سب سے آسان طرےقہ ایلن مسک پر کو ملنے والی عربوں ڈالر کی سبسڈی اور کنٹریکٹ ختم کر دئے جائیں ۔فی الحال تو ٹرمپ اور مسک کے جھگڑے کے بعد مسک کی کمپنی ٹیسلہ کے شئیر جمعرات کو 14 فیصدی تک گر گئے حالانکہ یہ جنگ ایک طرفہ نہیں تھی ۔ٹرمپ کے حملہ کے بعد مسک نے ٹرمپ کے خلاف مقدمہ چلانے تک کی بات کر ڈالی مسک نے پلٹوار کرتے ہوئے یہاں تک کہہ ڈالا میں ن...