اشاعتیں

مارچ 3, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بیک فٹ پر اپوزیشن کو دستاویز چوری سے ایک اچھا اشو ملا

رافیل ڈیل پر سرکار کو کلین چٹ دینے والے فیصلے کے خلاف نظر ثانی عرضی پر سپریم کورٹ میں ہائی کلاس ڈرامہ ہوا ۔عرضی گزار پرشانت بھوشن نے ڈیل میں گڑبڑیوں سے وابسطہ نئے دستاویر پیش کرنےکی اجازت مانگی جس کا مرکزی حکومت نے مخالفت کی اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کہا کہ یہ دستاویز وزارت دفاع سے چوری ہو گئے ہیں کورٹ انہیں ریکارڈ پر نہ لے ۔ انہوںنے پاکستان کے پاس موجود ایف جنگی جہازوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دشمنوںسے دیش کی سلامتی کے لئیے ہمیں رافیل کی ضرورت ہے اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ جب کرپشن کے الزام لگے ہوں تو حکومت قومی سلامتی کی آڑ نہیں لے سکتی کچھ یوں ہوا ۔اب سپریم کورٹ کا واقعات کے سلسلے میں پرشانت بھوشن (عرضی گزار)سرکار نے سیل بند لفافے میں بند کاغذات میں غلط اطلاع دی تھی میں نئے دستاویزات رکھنا چاہتا ہوں اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال وکیل پرشانت بھوشن کی دلیلیں وزارت دفاع سے چرائے گئے آٹھ صفحات پر مبنی ہے ۔وزارت کے ملازم کے ذریعہ چوری کروائی گئی ہے اور اسی حکمت عملی کے تحت سماعت سے پہلے انگریزی اخبار دی ہندو میں یہ سنسنی خیز معلومات چھپوائی گئیں ۔یہ جرم ہے عدالت کی توہین ہے ۔چیف جس

پاک نہ مانا تو ایران بھی بھارت جیسی کارروائی کرئے گا

 دہشت گردوں کو محفوظ پناہ دےنے والا پاکستان آن نہ صرف بھارت کے لئے ہی بلکہ اےران ،افغانستان اور امرےکہ سمےت کئی دےشوں کےلئے خطرہ بن چکاہے ۔بھارت سمےت ےہ تمام دےش پاکستان اپنی سرزمےن سے موجود آتنکی تنظےموں کے خلاف موثرکارروائی کرنے کےلئے بار بار آگاہ کرتے رہے ہےں لےکن اس پر اسکا رتی بھر اثر نہےں ہوا 13فروری کو اےران کی رےولےوشنری گارڈس پر اور 14فروری کو پلوامہ مےں سی آر پی اےف کے جوانوں پر ہوئے فدائی حملوں سے اےک بار پھر ظاہر ہوتاہے کہ پاکستان ساری وارننگ کے باوجود اب بھی دہشت گردوںکا اڈہ بناہواہے اےسے مےںبھارت کے بالاکوٹ مےں جےش محمد اڈے پر کاررائی کرنے کے بعد اب اےران بھی پاکستان مےں پل رہے دہشت گردوں سے نمپنے کےلئے تےار ہے اےران کی فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلےمانی نے پاکستان حکومت اور ان کے فوجی سربراہوں کو سخت الفاظ مےں وارننگ دی ہے کہ ہمارے پاس پاکستان سرکار کےلئے ےہ سوال قائم ہے کہ وہ کہا ں جارہی ہے ؟اس نے اپنے تمام پڑٰوسی ملکوں کی سرحدوں پر شورش پےدا کی ہے کوئی اس سے بچا نہےں ہے جس کے لئے پاکستان عدم سلامتی کو بڑھا وانہےں دےنا چاہتا ۔اےرانی پارلےمنٹ کے خارجہ پالےسی کمےشن کے چےئ

ایف -16گرنے سے پھنسے پاک اور امریکہ

آتنکی کےمپوں پر انڈےن ائےر فورس کی باہمت کارروائی کے دوران ونگ کمانڈر ابھنندن کی جانب سے پاکستانی جنگی جہاز اےف ۔16کو مار گرانے کے بعد کے واقعہ پاکستان کےلئے اےک نےا مسئلہ کھڑا کرسکتاہے ۔بھارت کے خلاف اےف ۔16جنگی جہاز کے استعمال پر پاکستان پھنس گےا ہے ۔امرےکہ نے اےف ۔16کے بےجا استعمال کےلئے پاکستان سے جواب مانگا ہے ۔امرےکی اسٹےٹ ڈےپارپمنٹ کے مطابق بھارت کے خلاف اس جنگی جہاز کے استعمال پر امرےکہ نے اےنڈ ےوزر اےگری منٹ کی خلاف ورزی کی ہے ۔امرےکی محکمہ خارجہ کے ترجمان لےفٹےننٹ کرنل کون نے کہا ہمےں اےف ۔ 16جنگی جہاز کے بےجا استعمال سے وابستہ مےڈےا رپورٹ سے جانکاری ملی ہے اس بارے مےں اور اطلاعات اکٹھی کی جاری ہے ۔غےر ملکی ڈےفنس سازو سامان فروخت معاہدوں کی شرطوں کی سبب ہم کچھ اشوز پر کھل بات نہےں کرسکتے ۔امرےکہ نے دہشت گردی کے خلاف لڑا ئی مےں استعمال کےلئے پاکستان کو اےف ۔16جنگی جہاز دےئے تھے دستاوےزوں کے مطابق امرےکہ نے پاکستان پر اےف ۔16جنگی جہازوں کے استعمال کو لےکر تقرےبًا 12پابندےاں لگائی ہےں ۔جس مےں ےہ شرط بھی ہے کہ وہ کسی غےر ملکی کے خلاف اس کا استعمال نہےں کرسکتا ۔وزارت دفاع کی ڈےف

کیا دہلی میں عآپ-کانگریس الگ الگ چناﺅ لڑیں گی؟

کانگریس کے ساتھ اتحاد کی قیاس آرائیوں پر فی الحال روک لگاتے ہوئے عام آدمی پارٹی نے سنیچر کے روز دہلی کی 6لوک سبھا سیٹوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے فی الحال اس نے ویسٹ دہلی سیٹ پر اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔دہلی آپ کانگریس کے کنوینر گوپال رائے نے بتایا کہ مغربی دہلی سیٹ سے امیدوار کا اعلان جلد کیا جائے گا ۔اب دہلی میں عام آدمی پارٹی اپنے دم خم پر ہی چناﺅ لڑئےگی اس اعلان سے لگتا ہے کہ کانگریس سے اتحاد پر فی الحال پارٹی نے ہاتھ پیچھے کھینچ لیے ہیں ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ کانگریس ہائی کمان عآپ سے تال میل کے حق میں تھا لیکن دہلی پردیش کانگریس کی صدر شیلا دکشت نے اتحاد کی ساری کوششوں پر یہ کہہ کر روک لگا دی کہ کانگریس دہلی میں اکیلے چناﺅ لڑئے گی ۔بتا دیں کہ وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کہہ رہے ہیں کہ دہلی میں بھاجپا کو صرف عآپ ہی ہرا سکتی ہے کانگریس تو محض ووٹ کاٹنے والی پارٹی ہے ۔اگر وہ بھاجپا کو ہرانے میں صلاحیت رکھتی ہے تو ہم سبھی سیٹوں کو چھوڑنے کے لئے تیار ہیں ویسے اروند کجریوال با ربار کہہ چکے ہیں کہ وہ کانگریس سے اتحاد کرنے کو تیار ہیں لیکن کانگریس پارٹی اس کے لئے تیار ن

2019کے بعد بھی میں ہی بنوں گا پی ایم:مودی

کیا پلوامہ آتنکی حملے اور اس کے بعد بھارت پاکستان کے اندر گھس کر آتنکی ٹھکانوں پر سرجیکل اسٹرائک 2-کرنے کا عام چناﺅ پر کوئی اثر پڑئے گا؟کیا دیش کی سیاست بدلے گی ؟کیا نریندر مودی اور بی جے پی کا گراف بڑھے گا ؟پلوامہ حملے کے بعد جو ماحول ابھرکر سامنے آرہا ہے اس میں پوری اپوزیشن خاص کر کانگریس کی پیشانی پر پریشانی کی لکیریں ڈال دی ہیں ۔کانگریس کو لگ رہا ہے کہ رافیل ،کسان،بے روزگاری،اور نوجوان طبقہ میں اشوز کو لے کر جس طرح سے مودی سرکار کے خلاف ماحول بنانا شروع ہوا تھا وہ پلوامہ حملے اور ہند-پاک کے درمیان کشیدگی سے پیدا حب الوطنی بھرے ماحول نے اس کی دھار کم کر دی ہے ۔کانگریس سمیت اپوزیشن کو لگ رہا تھا کہ ہوا مودی نے اپنے حق میں بنا لی ہے یہی وجہ ہے کہ انڈین ائیرفورس کی جانب سے پاک میں دہشتگردوں پر کی گئی ائیر اسٹرائک کو لے کر بی جے پی نیتا یدورپہ کا بیان آیا ہے کہ ائیر اسٹرائک سے بی جے پی کو کرناٹک میں 28لوک سبھا سیٹوں میں سے 22سیٹیں جیتنے میں مدد ملے گی ۔انہوںنے کہا کہ دن بدن بھاجپا کے حق میں لہر بنتی جا رہی ہے ۔پاکستان کے اندر گھس کر آتنکی کمیپوں کو برباد کرنے کے قدم سے مودی کی ہمایت م

آپریشن بالاکوٹ :ائیرفورس لاشیں نہیں گنتی

سرجےکل اسٹرائےک 2۔بالاکوٹ کو لےکر زبردست تنازعہ چھڑ گےا ہے ۔ےہ سرجےکل اسٹرائےک کتنا کامےا ب رہا اس پر حکمراں فرےق اور اپوزےشن آمنے سامنے ہے کچھ اپوزےشن لےڈر اس بات کا ثبوت مانگ رہے ہےں کہ بالاکوٹ حملے مےں دو سو پچاس سے تےن سو پچاس آتنکی مارے گئے ہےں ؟سب سے پہلے مغربی بنگال کی وزےر اعلی ممتا بنرجی نے 28فروری کو سوال پوچھا کہ ائےر اسٹرائےک مےں کتنے آتنکی مارے گئے ہےں ؟اسکا کوئی ثبوت ہے تو سامنے آنا چاہئے اس کے دودن بعد سپا کے سابق وزےر شاہد منظور نے کہا ہوائی حملے مےں پاکستان مےں چھپے اےک بھی آتنکوادی کی لاش نہےں ملی ۔مودی کو حملے کے ثبو ت دےنے چاہئے ۔2فروری کو ہی کانگرےس جنرل سےکرےٹری دگوجے سنگھ نے کہا کہ سرکار کو امرےکہ کے ذرےعہ اسامہ بن لادن کے خلاف کی گئی کارروائی کی طرح ائےر اسٹرائےک کے ثبو ت دےنے چاہئے جموں کشمےر کی سابق وزےر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا کہ اس دےش کے اےک شہری کے ناطے ہمےں بالاکوٹ آپرےشن کے بھروسہ پر سوال کرنے کا حق ہے اور اس پورے معاملے مےں مےرا خےال ہے اسے دو پس منظر مےں دےکھا جانا چاہئے پہلا ہے قومی مفاد نقطہ نظر اور پھر ہے سےاسی نظرےہ قومی مفاد تو اس مےں ہے کہ ہم ا

پہلی بار بھارت او آئی سی کانفرنس میں شامل ہوا

اوآئی سی یعنی اسلامی ملکوں کی انجمنوں کی متحدہ عرب عمارات کی راجدھانی ابو ظہبی میں پہلی بار اجلاس میں مہمان خصوصی کے طور پر بھارت کو مدعو کیا جانا جتنے بڑے اعجاز کی بات ہے اتنا ہی یہ اجلاس اہم ترین رہا ۔کیونکہ ہندوستانی وزیر خارجہ کا اس سے خطاب انہوںنے اسلامی ملکوں کے سامنے دہشتگردی پھیلانے والوں کو کھلے الفاظ میں خبر دار کیا محترمہ سشما سوراج نے مسلم اکثریتی 57ملکوں کی تنظیم اوآئی سی کے اسٹیج سے دہشتگردی کو لے کر پاکستان کا نام لئے بغیر اس کو آڑے ہاتھوں لیا ۔سشما سوراج نے رگ وید کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھگوان ایک ہے اور مذاہب کامطلب ہے امن آج دنیا دہشتگردی کے مسئلے کا شکار ہے اور آتنکی تنظیموں پر ٹیرر فنڈنگ پر روک لگانی چاہیے ۔دہشتگردی کے خلاف لڑائی کسی مذہب کے خلاف ٹکراﺅ نہیں ہے جس طرح اسلام کا مطلب امن ہے اللہ کے 99ناموں میں سے کسی بھی نام کا مطلب تشدد نہیں ہے ۔اسی طرح مذہب امن کے لئے ہے بھارت میں ہر مذہب اور کلچر کا مکمل احترام ہے ۔پاکستان کے ساتھ تلخی کے رشتوں کے پس منظر میں ابو ظہبی میں سشما سوراج کی موجودگی بھارت کے لئے بڑی ڈپلومیٹک کامیابی اس لئے بھی ہے کیونکہ پاکستان کے اع

ونگ کمانڈر ابھینندن وردھمان کی بخیریت وطن واپسی

آخر کار 56گھنٹوں کے بعد ہندوستانی یودھا وطن لوٹ آئے اور پورے دیش نے سر آنکھوں پر بٹھایا ۔واضح ہو کہ پاکستانی جنگی جہازوں کے ذریعہ ہندوستانی ہوائی سرحد کی خلاف ورزی کے دوران قابل قدر بہادری کا مظاہر کرنے والے ہندوستانی جانباز ونگ کمانڈر ابھینندن وردھمان جمعہ کی رات کو پاکستان سے واپس لوٹ آئے تھے ان کی واپسی پر پورے دیش نے سکون کا سانس لیا ۔لوگوں میں خوشی کے آنسو تھے ۔ابھینندن کی وطن واپسی پر پورے دیش کی نگاہیں واگا سرحد پر دن بھر لگی رہیں شروع میں بتایا گیا تھا کہ صبح دس بجے تک وطن کی سر زمین پر قدم رکھیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا پھر بتایا گیا کہ وہ بارہ بجے تک آجائیں گے پھر بھی ایسا نہیں ہوا اب وقت بدلتا رہا پھر خبر ملی بیٹینگ ریٹریٹ کے دوران پاکستان ابھینندن کو سونپے گا کیونکہ وہ اس کو ایک میڈیا ایونٹ بنانا چاہتا ہے ۔لیکن وہ بھی وقت نکل گیا اس سے لوگوں میں بے چینی بڑھتی جا رہی تھی ۔آخر ایسا کیا ہو رہا ہے جس کی وجہ سے ابھینندن کی واپسی میں دیر ہو رہی تھی بہرحال آخر میں رات کے سوا نو بجے کے قریب ابھینندن نے بھارت کی سرزمین پر قدم رکھا اب پتا چلا ہے کہ پڑوسی دیش کاغذی خانہ پوری کوٹ کچہری

ہاپوڑ کی لڑکیوں نے آسکر جیتا

91انٹرنیشنل نامور آسکر ایوارڈ تقریب اس مرتبہ بھارتیوں کے چہروں پر مسکان اور خوشی لے کرآئی ہے ۔لاس اینجلس میں متعقدہ ایوارڈ فنشل میں ہاپوڑ کی لڑکیوں پر بنی دستاویزی فلم پیریڈ :اینڈ آف سیٹ آن کو شاٹ دستاویزی ضمرے کے تحت آسکر ایوارڈ سے نوازہ گیا ہے ۔26منٹ کی اس دستاویزی فلم میں اترپردیش کے شہر ہاپوڑ کے کاٹھی کھیڑا گاﺅں میں پیڈ مشین لگانے کے بعد آئی تبدیلی کی کہانی ہے ۔اس کے پیچھے جد و جہد کی کہانی ہے گاﺅں کے لوگ بہت ہی سادہ زندگی جینے والے ہیں ان حالات میں ایسے موضوع پر فلم بنانا آسان نہیں تھا کہنے کو تو یہ فلم محض26منٹ کی ہے لیکن اس کو بنانے کی جد و جہد 1997میں شروع ہوئی تھی ایکشن انڈیا نے ہاپوڑ ضلع کا کوڈینٹر شبانہ کو بنایا تھا ۔شروعاتی دور میں اس نے گھریلو تشدد روکنے کے لئے بعد میں اس پر قانون بنایا شبانہ کے گاﺅں میں گھر گھر جا کر عورتوں کو سمجھایا اور صفائی کے لئے بیدار کیا جب فلم بنانے کی بات آئی تو سبھی کرداروں کو تیار کرنا ایک بڑی چنوتی تھی وجہ بھی صاف تھی جس بات کو لے کر عورتیں ہی آپس میں بات کرنے سے کتراتی ہیں اس پر فلم بنانا آسان نہیں تھا لیکن شبانہ اعظمی نے گاﺅں کی لڑکیوں کو

چوتھی بار سلامتی کونسل میں مسعود اظہر پر پابندی کا ریزولیوشن

پلوامہ حملے کی ذمہ داری لینے والی آتنکی تنظیم جیش محمد کے چیف مسعود اظہر پر ایک بار پھر پابندی لگانے کے لئے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں ریزولیوشن پیش کیا گیا ہے ۔ا سے امریکہ،فرانس،اور برطانیہ نے پیش کیا ہے اب سلامتی کونسل کی پابندی کمیٹی تجویز پر دس دن میں غور کرئے گی ۔امریکہ ،فرانس برطانیہ اور روس پہلے کی طرح اس پر بھی بھارت کے ساتھ ہیں۔اس ریزولیوشن میں مسعود اظہر کو دہشتگرد قرار دئے جانے کی مانگ کی ہے ۔حالانکہ اس ریزولیوشن پر چین نے کوئی رد عمل فی الحال نہیں ظاہر کیا ہے ۔آتنکی مسعود اظہر پر پابندی لگانے کے لئے دس سال میں چوتھی بار سلامتی کونسل نے یہ پرستاﺅ آیا ہے ۔2009میں بھارت نے اس کو رکھا تھا 2016میں بھارت،امریکہ،فرانس اور برطانیہ کی ہمایت سے یہ دوسری بار لایا گیا ہے ۔تیسری مرتبہ 2017میں بھی ایسا ہی ریزولیوشن رکھا گیا چین نے ہر مرتبہ اسے تکنیکی طور پر غلط بتا کر اسے پاس نہیں ہونے دیا ۔اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں پانچ مستقل ممبر ہیں ان میں امریکہ،روس،فرانس ،برطانیہ ،اور چین شامل ہیں ۔ان کے پاس ویٹو پاور ہے ۔یعنی کوئی بھی پرستاﺅ لایا جاتا ہے ان میں سے کوئی بھی دیش ویٹو کر کے اسے